Iqbalbijar. اقبال بجاڑ

Iqbalbijar. اقبال بجاڑ news and vadios.

06/10/2023
22/01/2023
گلگت۔ قراقرم کوآپریٹو بینک لمیٹڈ اور محکمہ صحت حکومت گلگت بلتستان کے مابین ہیلتھ انڈوومنٹ فنڈ کے سرمایہ کاری کے لئے مفاہ...
27/11/2022

گلگت۔ قراقرم کوآپریٹو بینک لمیٹڈ اور محکمہ صحت حکومت گلگت بلتستان کے مابین ہیلتھ انڈوومنٹ فنڈ کے سرمایہ کاری کے لئے مفاہمتی یادداشت```
سیکریٹری ہیلتھ گلگت بلتستان حاجی ثناء اللہ صاحب اور جنرل منیجر قراقرم بینک سید غلام محمد صاحب نے معاہدے کی توثیق کردی۔ اس سے قبل محکمہ صحت نے پیپرا قوانین کے عین مطابق ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کے انوسٹمنٹ کیلئے بذریعہ بڈنگ پروپوزلز طلب کی تھیں جسے قراقرم بینک نے کامیاب بولی کے ذریعے اپنے نام کردیا ۔ ہیلتھ انڈوومنٹ فنڈ سے مستحق اور نادار مریضوں کو جسمانی اعضاء کی پیوند کاری ،ڈائلاسز وغیرہ جیسے مہنگے اور حساس نوعیت کے علاج معالجے کیلئے پینل ہسپتالوں میں ٹریٹمنٹ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ قراقرم کوآپریٹو بینک لمیٹڈ کو گلگت بلتستان کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو لوگوں کو ان کی دہلیز پر بنکاری خدمات فراہم کررہا ہے۔ اس موقع پر اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ قراقرم بینک نہ صرف اپنی بنکاری خدمات جاری رکھے گا بلکہ محکمہ صحت حکومت گلگت بلتستان کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھائے گا اور انڈوومنٹ فنڈ پر بہترین شرح منافع ادا کرے گا تاکہ گلگت بلتستان میں لوگوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات اور مواقع میسر کی جا سکیں۔

23/11/2022
*محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان**گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اہم اجلاس،3275.443 ملین لاگت کے 20 منصوبے م...
23/11/2022

*محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان*
*گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اہم اجلاس،3275.443 ملین لاگت کے 20 منصوبے منظور،گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی حکومت گلگت بلتستان کی اولین ترجیح ہے۔چیف سیکریٹری ڈیولپمنٹ عزیز احمد جمالی*
*23 نومبر 2022*

گلگت۔
گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اہم اجلاس،3275.443 ملین لاگت کے 20 منصوبے منظور،اجلاس میں 27 مختلف منصوبوں پر تفصیلاً جائزہ لیا گیا۔3275.443 ملین کے لاگت کے 20 منصوبے منظور کئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان عزیز احمد جمالی کی زیر صدارت GB-DDWP کا آٹھواں اجلاس منعقد ہوا،جس میں 27 مختلف منصوبوں کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں 3275.443 ملین لاگت کے 20 مختلف منصوبے اصولی طور پر منظور کئیے گئے،منظور کئیے گئیے منصوبوں میں محکمہ تعلیم کے 5 منصوبے ،محکمہ صحت کے 6 اور محکمہ تعمیرات کے 9 منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان عزیز احمد جمالی نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت خطے کی تعمیر و ترقی کیلئے روز اول سے ہی سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے اہم اجلاس میں مفاد عامہ کے جو منصوبے منظور ہوئے ہیں ان کی تکمیل سے شعبہ صحت،شعبہ تعلیم اور دیگر شعبوں کے استعداد کار بڑھ جائے گا جس سے براہ راست عوام مستفید ہونگے۔ایڈیشنل چیف سیکریٹری کا مذید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان حکومت مفاد عامہ کے منصوبوں پر خصوصی دلچسپی لے رہی ہےاور خطے کی تعمیر و ترقی حکومت گلگت بلتستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔اجلاس میں چیئرمین GB-DDWP و ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان نے مذید کہا کہ یہ منصوبے،جوں ہی نافذ ہو جائیں گے تو عام لوگوں کے لیے بے حد مفید ثابت ہونگے۔

سرمد صہبائی لکھتے ہیں: پٹھانے خان کو کہیں سے پروگرام کی دعوت ملنی تو ہارمونیم کندھے پر اٹھا کر نکل پڑتا، یہی ہارمونیم اس...
23/11/2022

سرمد صہبائی لکھتے ہیں:

پٹھانے خان کو کہیں سے پروگرام کی دعوت ملنی تو ہارمونیم کندھے پر اٹھا کر نکل پڑتا، یہی ہارمونیم اس کا ساز و سامان تھا اور اس کی موسیقی ہی اس کا اوڑھنا بچھونا تھا۔ اس سارے سفر میں صرف ایک شخص تھا جو ہمیشہ اس کے ساتھ رہتا تھا، یاسین! چھریرا بدن، بھورے بال، روشن ہری آنکھیں، گندمی رنگ، سردیوں میں ایک پھٹا پرانا کمبل اور گرمیوں میں ایک میلی چادر کی بکل میں چھپا، سارے بدن کو ایسے سمیٹے ہوئے کہ جیسے اپنے آٌپ میں ہی گم ہو جائے گا، خاموش اتنا کہ جیسے مراقبے میں ہو، پٹھانے خان کے پیچھے چہرہ چھپا کر ایسے بیٹھتا جیسے موجود ہی نہ ہو۔ اس کی گود میں کپڑے کے غلاف میں لپٹی ایک کتاب رکھی ہوتی جو صرف اسی کو نظر آتی۔ جب پٹھانے خان گاتا تو یاسین کتاب سے پڑھ کر اسے اگلا شعر سرگوشی میں بتاتا۔ یہ عمل اس قدر ٹیلی پیتھک ہوتا کہ کبھی کسی کو احساس ہی نہ ہوتا کہ یاسین بھی کوئی شخص ہے جو پٹھانے خان کے پیچھے بیٹھا ہے۔ وہ ہر محفل میں اپنی موجودگی میں غیر موجود رہتا۔
یاسین کون تھا؟ پٹھانے خان کا دوست، بالکا، شاگرد یا اس کا ہمزاد؟

”سرمد سائیں میں راجپوتاں دا پتر آں۔ میری چنگی بھلی شادی ہوئی، کھاندے پیندے گھرانے دا ساں۔ پڑھیا لکھیا وی ساں۔“ (سرمد سائیں میں راجپوتوں کا بیٹا ہوں، میری اچھی بھلی شادی ہوئی، کھاتے پیتے گھرانے سے ہوں۔ پڑھا لکھا ہوں۔”

’ پھر؟‘

’ فیر کی، بس ہک دیہاڑے پٹھانے دا گانا سنیا تے سوانی تے بال بچے چھوڑ ایہدے مغرے ٹر پیا۔ فیر کدائیاں مڑ کے ویکھن ای نہیں ہویا۔‘

( پھر کیا، بس ایک دن پٹھانے کا گانا سنا اور بیوی بچے چھوڑ اس کے پیچھے چل پڑا۔ پھر اس کے بعد کبھی واپس مڑ کے دیکھنا ہی نہیں ہوا)

’اچھا کیوں؟ ”
’ کدائیاں پچھے مڑن دا مقام ہی نہیں آیا۔‘
(کبھی پیچھے مڑنے کا مقام ہی نہیں آیا)
یاسین نشہ تو کرتا تھا لیکن جب اس نے مجھے بتایا کہ وہ نشوں کا مقابلہ کرتا ہے تو میں بڑا حیران ہوا۔

” ہاں سائیں ملنگ ون سونے نشے کر دے ہن تے ہک دوجے نال مقابلہ کردے ہن، ’ (ہاں سائیں ملنگ نت نئے نشے کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔ ‘۔ میں نے جب یاسین سے ان مقابلوں کے قصے سنے تو پتہ چلا بڑے بڑے ملنگ یاسین کے سامنے دم چھوڑ جاتے ہیں۔ شاید اس کے پاس کوئی گر یا کرامت تھی جو اس کو زندہ بچا لیتی تھی۔ وہ دیکھنے میں نہایت مٓعصوم، بھولا بھالا اور پرسکون نظر آتا تھا لیکن اس کے اندر کچھ ایسا اضطراب تھا کہ تھمنے میں نہیں آتا تھا، بھنگ چرس افیم، خواب آور گولیاں، حتی کہ کچلے تک کھا جاتا۔ جسم پر سانپ لڑواتا لیکن زندہ سلامت بچ جاتا، ’سائیں ایہہ سپ تاں اینویں کیڑے مکوڑے ہن، ایناں سانوں کی کہنا۔‘ (سائیں یہ سانپ تو ایسے ہی کیڑے مکوڑے ہیں، انہوں نے ہمیں کیا کہہ لینا ہے) وہ آج تک کسی سے نشے کا مقابلہ نہیں ہارا تھا۔ شاید اس پر کوئی نشہ اثر نہیں کرتا تھا۔

صدر پاکستان جنرل ضیاالحق کی طرف سے چودہ اگست کی تقریب میں بہت سے فنکاروں کے ساتھ پٹھانے خان کو بھی بلایا گیا۔ میں تیرہ اگست کی شام کو پٹھانے خان کو ریلوے سٹیشن لینے پہنچا، سوچا تقریب کی خوشی میں خان صاحب شاید تیار ہو کر آئیں لیکن دیکھا کہ وہی دھول میں اٹے بال، ان دھلے بغیر استری کے کپڑے، کندھے پر ہارمونیم اور پیچھے یاسین ایک پھٹی پرانی چادر میں بکل مارے چلا آ رہا تھا، صرف اس کی ہری ہری آنکھیں نظر آ رہی تھیں۔

وہ عجیب و غریب رات تھی، پٹھانے خان آج گانا نہیں گا رہا تھا، لاؤنج میں صرف میں، پٹھانے خان اور یاسین تھے۔ آج پٹھانے خان بہت بے چین تھا، کل صبح اس کو جنرل ضیا الحق سے ملنے جانا تھا۔ وہ مجھ سے باری باری یہی کہے جا رہا تھا کہ میں اس کو ایک درخواست لکھ کر دوں جو وہ کل جنرل کے سامنے پیش کر سکے۔ میں کاپی پنسل پکڑ کے بیٹھ گیا، ’ہاں پٹھانے خان، بتاؤ، ‘ اس سے پہلے کہ پٹھانے خان کچھ کہتا اور میں کچھ لکھتا، یاسین کی بکل میں ایک پراسرار سی جنبش ہوئی، اس کی آنکھیں اس کی چادر کے پیچھے سے دو ہری بتیوں کی طرح روشن ہوئیں اور اس نے ایک رازدارانہ لہجے میں پٹھانے خان سے کہا، ”سیں توں تاں شاہین ایں، ایہہ کرگساں کول کی لین جا رہیا ہیں ’ (سائیں تو تو شاہین ہے، کرگس کے پاس کیا لینے جا رہا ہے؟ ٌ)

پٹھانے خان نے ایک لمحے کو سکتے میں چلا گیا لیکن پھر یاسین کی بات کو نظرانداز کرتے ہوئے مجھے درخواست لکھوانی شروع کردی۔ یہی کہ اس کے بارہ بچے ہیں، اس کا گزارہ نہیں ہوتا، وہ کیسے غربت اور پریشانی میں دن زندگی گزار رہا ہے، اگر اس کا کوئی وظیفہ لگ جائے تو وہ ملک کے بادشاہ کو ساری عمر دعائیں دے گا۔ درخواست کے درمیان یاسین نے پھر سرگوشی کی

’عاشق ہوویں تاں عشق کماویں
(اگر تو عاشق ہے تو عشق کمائے گا)
راہ عشق دا سوئی دا نکا
(عشق کا راستہ سوئی کا نکا ہے)
تاگا ہوویں تاں جاویں
(اگر تو دھاگہ ہے تو اس سے گزر سکے گا)
باہر پاک اندر آلودہ،
(تیرا ظاہر پاک نظر آتا ہے لیکن تیرا باطن آلودہ ہے)
کیا توں شیخ کہاویں
(پھر اپنے آپ کو شیخ کیا کہلاتا ہے) ’

’ یاسین میری جند، چپ کر‘ (یاسین میری جان چپ کر!) پٹھانے خان نے ذرا پیار سے سمجھانے کے انداز میں کہا

’چپ کاھدی؟‘ (چپ کیسی؟) یاسین کی گود میں رکھی کتاب کھل چکی تھی۔ یہ وہ کتاب تھی جس میں شاہ حسین اور خواجہ فرید کا وہ سارا کلام تھا جسے ساری عمر پٹھانے خان گا تا رہا۔

’سانوں کوڑی گل نہ بھاؤندی،‘ (ہمیں جھوٹی بات پسند نہیں)
’ سانوں طلب سائیں دے نام دی‘ ( ہمیں تو محبوب کے نام کی طلب ہے)
پٹھانے خان نے یک دم غصے سے کہا، ’میں کہا تیں چپ کر‘ (میں نے کہا تو چپ کر!)

یاسین کو میں نے پٹھانے خان کے سامنے کبھی بولتے نہیں سنا تھا لیکن آج اس کی زبان کی گرہ کھل چکی تھی۔ یاسین کے اندر سے کوئی اور یاسین نکل آیا تھا۔ اس نے پھر ہنس کر کہا۔

’میاں گل سنی نہ جاندی سچی (میاں سچی بات سنی نہیں جاتی)
سچی گل سنیویں کیونکر (سچی بات کیسے سنی جائے)
کچی ہڈاں وچ رچی۔ (ہڈیوں میں تو کچی رچی ہے)
کچی، یعنی کچی شراب، اندر کا کچ، ٓجھوٹ، بزدلی، ناپختگی، بے ایمانی۔

پٹھانے خان کو یک دم بہت غصہ چڑھا لیکن وہ چپ رہا۔ وہ اس وقت کچھ کہہ بھی نہیں سکتا تھا، اس لئے کہ اس کی اپنی ہی آواز پلٹ کر اس کے طرف آ رہی تھی۔ یہ عجیب ساعت تھی کہ شاہ حسین، مادھو لال کو پہچان نہیں پا رہا تھا۔

میں نے سوچا میں کیا کروں؟ پٹھانے خان کی درخواست پھاڑ کر باہر پھینک دوں؟ یا یاسین کے ساتھ بکل مار کر بیٹھ جاؤں۔ لیکن میں نہ تو یاسین تھا نہ پٹھانے خان، یہ عاشق معشوق کا مکالمہ تھا، یہ ایک ایسا مقام تھا جسے میں دیکھ تو سکتا تھا لیکن وہاں پہنچ نہیں سکتا تھا۔

’میریئے سوہنیئے سورہ یاسینے، بس کر‘ (اے میری سوہنی سورۂ یاسین اب بس کر”) پٹھانے خان یاسین کو جب یاسین پر بہت پیار آتا وہ اسے اپنی ’سورہ یاسین‘ کہتا

’بس؟ ہن تیری میری بس سائیں‘ (بس؟ اب تیری میری بس ہو چکی؟)

یاسین اپنے وجد میں خواجہ فرید، شاہ حسین اور بلھے شاہ کا کلام پڑھے جا رہا تھا۔ یہ آسیب کی رات تھی جس میں یاسین کا ورد جاری تھا۔ اس رات شاید وہ آنے والی صبح نہیں دیکھنا چاہتا تھا، مکروہ اور بدنما صبح، وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کا مرشد کسی غیر کے سامنے ہاتھ پھیلائے۔ وہ اس لمحے کو وہیں روک دینا چاہتا تھا، وہ اس رات کلام نہیں پڑھ رہا تھا کسی آنے والی بلا کو ٹالنے کے لئے دم پھونک رہا تھا۔

پٹھانے خان جب بہت عاجز آ جاتا تو اپنی بے بسی میں صرف اتنا کہتا، ’جا تیں سوں جا۔‘ (جا اب تو سوجا) اس کے بعد یاسین بغیر کچھ کہے سنے سونے کو چلا جاتا۔ یہ اس کی سعادت مندی اور اپنے گرو کی سیوا تھی۔

پٹھانے خان نے نہایت ٹوٹے ہوئے لہجے میں کہا، ’جا تیں سو جا۔‘ یاسین یک دم خاموش ہو گیا۔ اس کی چمکتی ہوئی آنکھیں مدھم پڑ گئیں۔ وہ آہستہ سے اٹھا اور کونے میں جا کر چادر اوڑھ کر سو گیا۔

دوسرے دن صبح جب میں اٹھا اور حسب معمول لاؤنج میں گیا تو دیکھا لاؤنج بالکل خالی پڑا تھا۔ دونوں یاسین اور پٹھانے خان غائب تھے۔ پٹھانے خان کو تو ایوان صدر اپنی درخواست کے ساتھ حاضر ہونا تھا لیکن یہ یاسین کہاں چلا گیا۔ نہ کچھ کھایا نہ پیا بغیر کسی سلام دعا کے؟ رات کی بات میرے ذہن سے اتر چکی تھی۔ میں نے سوچا شام کو دونوں واپس آ جائیں گے اور میں پٹھانے خان سے اس کی جنرل ضیا سے ملاقات کی روداد سنوں گا۔ لیکن اسی دن دوپہر کے بعد مجھے کسی نے فون کیا اور یہ دلدوز خبر سنائی کہ یاسین مر گیا ہے۔ پتہ چلا کہ جب پٹھانے خان ایوان صدر گیا، یاسین نشوں کا مقابلہ کرنے ملنگوں کے پاس چلا گیا تھا۔ یک دم میرے سامنے رات کا سارا منظر گھوم گیا۔ یاسین تو نشوں کے مقابلے میں کبھی کسی سے ہارا نہیں تھا، شاید اس نے اس دن زندہ بچنے کا کوئی گر استعمال نہیں کیا تھا۔ اس سے پہلے کہ وہ اپنے مرشد کو کسی غیر کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہوئے دیکھے وہ خود مر جانا چاہتا تھا۔

(تصویر میں یاسین اپنے پٹھانے خان کے قدموں بیٹھا ہوا ہے۔)

نوٹ: یہ پوسٹ حسنین ساجد جنجوعہ کے انتخاب سے کسی دوسرے گروپ سے لی گئی ہے.

23/11/2022
23/11/2022

Ethiopia says that its campaign, launched in 2019 to plant 20 billion trees by the end of 2022, has already been exceeded.

Soraya Ali ✍️ about lessons the learned four years on from the ambitious mass tree-planting initiative.

📖 https://bbc.in/3tKGz2E

26/10/2022

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ نیافریقی ملک کینیا سے پاکستان کے معروف صحافی اور سینئر اینکرپرسن ارشد شریف کی پراسرار موت کی مکمل تحقیقات پر زور دیتے ہوئے نتائج منظ....

24/10/2022

اسلام آباد، نیروبی(آن لائن) سینئر صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کینیا میں مکمل کرلیاگیا، خاندانی ذرائع کے مطابق جسد خاکی منگل کی شام تک پاکستان پہنچنے ...

24/10/2022
 #سکردو  #وائس چانسلر کا صبر جواب دےگیا ۔۔
17/10/2022

#سکردو
#وائس چانسلر کا صبر جواب دےگیا ۔۔

* مجھ پر الزمات لگانے والے اب ثبوت عوام کے سامنے لے کرآئیں ، وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلتستان سکردو*
*یکطرفہ الزامات پر اس لیے خاموش ہوں تاکہ نوازائیدہ یونیورسٹی متاثر نہ ہو۔ وائس چانسلر نعیم خان*
*اگلے سات دنوں میں شواہد لائیں ، اُسی کا انتظار کر رہا ہوں نعیم خان*
مجھ بار بار الزمات لگا کر بدنام کرنے سے بہتر ہے کہ شواہد سامنے لائیں اور ایک ہی بار سزا دلوائیں ، اگر شواہد نہیں تو الزمات کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ نعیم خان
کئی سالوں سے الزمات لگائے جا رہے ہیں شواہد کدھر ہیں ؟ مجھ سمیت عوام شواہد کا انتظار کر رہی ہے ۔وائس چانسلر*

سکردو رپورٹ

وائس چانسلریونیورسٹی آف بلتستان سکردو پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ چار سالوں تک مجھ پر مختلف حلقوں کی جانب سے الزامات کا سلسلہ جاری ہے ، میں نے معاملے پر اس لیے چپ سادھ رکھی ہے تاکہ یونیورسٹی اور علاقے کا امن متاثر نہ ہو، آج تک میرے اوپر الزمات لگانے والے نہ شواہد سامنے لے کر آئے اور نہ شواہد کسی ذمہ دار فورم پر جمع کر سکے ، ۴ سالوں کے دوران میری ذاتی زندگی پر بھی بہتان تراشی کا سلسلہ جاری رہا ، اور چوک چوراہوں پر میری ذات پر کیچٹر اچھالیا گیا ، مجھ پر الزمات لگانے والوں نے کبھی میرا موقف تک جاننے کی کوشش نہیں کی ، اور یک طرفہ الزمات لگا کر عوام ، طلباٗ اور ذمہ دار فورمز کو گمرا کرتے رہے اور آ ج بھی یہ سلسلہ جاری ہے ، مجھے علاقے کا امن اور یونیورسٹی آف بلتستان کا وقار عزیز ہے ، تاہم ا ب الزمات لگانے والے مجھے معزز عدلیہ کے حکم کے باوجود شہر بدر کرنے کے درپے ہیں ، اور یقینا مجھے شہر بد ر کر کے وہ اپنے مقاصد کا حصول چاہتے ہیں ، ، میں قانونی طریقے سے سکردو آیا ہوں، سکردو میرا گھر ہے ، اورمجھے آنے کی اجازت معزز عدلیہ نے دی ہے ، میں بلتستان کی عوام ،علماٗ کرام ، سیاسی عمائدین سول سوسائٹی ، طلباٗ تنظیمیں اور میڈیا کی دل سے عزت کرتا ہوں ، اب وقت آچکا ہے کہ حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، جو لوگ عوام کو گمراہ کر رہے ہیں وہ اب بہتان تراشی سے باہر آئیں اور حقائق پر بات کر یں ، انہوں نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کے اکابرین، معزز علمائے کرام ، سول سوسائٹی ، طلباٗ تنظییں ، اور میڈیا سے گزارش کرتا ہوں کہ ان کے پاس میری اخلاقی کرپشن ، مالی کرپشن ، اور کسی بے ضابطگی کے حوالے سے شواہد موجود ہیں تو عوام اور اداروں کے سامنے لے آئیں ، بغیر ثبوت کے الزمات کا سسلسلہ بند ہونا چاہئے اب عوام حقائق جاننا چاہتی ہے ، انہوں نے کہا کہ میں ۷ روز تک سکردو میں موجود ہوں اور شواہد کے انتظار میں ہوں ، جن کے پاس میرے خلاف دستاویزی شواہد موجود ہیں ، وہ شواہد پیش کریں ، اگر میں مجرم ٹھہرا تو ہر طرح کی سزا کے لیے تیار ہوں ، کچھ لوگوں کو مجھ سے ذاتی عناد ہے تو وہ اس عناد کی آڑ میں یونیورسٹی کو متاثر نہ کریں ، انہوں نے کہا کہ الزامات ثابت کرنے کے لیے ذمہ دار فورمز موجود ہیں ، اور میں ایک شہری اور ذمہ دار فرد کی حیثیت سے ذمہ دار فورمزپہ اپنی پوزیشن واضح کرنے اور اپنی صفائی پیش کرنے کا حق بھی مجھے حاصل ہے ، کیا یہ انصاف کا تقاضہ ہے کہ میر ی شخصیت کو اپنی آنا کا مسئلہ بنایا جائے اور بلاوجہ الزامات لگا کر قوم کو گمراہ کیا جائے ، مجھ پر اخلاقی کرپشن کا الزام لگانے والے بھی آج تک کوئی پروف سامنے نہیں لے کر آسکے ، مجھ پر بے بنیاد الزامات لگا کر میری شخصیت متاثر کی گئی لیکن میں وسیع تر علاقائی و یونیورسٹی کے مفاد میں خاموش رہا ، اب میں تمام احتجاج کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ میری اخلاقی کرپشن کے خلاف شواہد قوم کے سامنے لے کر آئیں ، اور اگر مجھ پر یہ الزامات بے بنیاد ہیں تو وہ اخلاقی طو ر بھی مجھ سے معافی بھی مانگیں ، قانونی طور پر الزامات ثابت کرنے کے لیے معزز عدلیہ سمیت متعدد فورمز موجود ہیں ، جن کے سامنے جواب دینے کا میں بطور شہری پابند ہوں ،اور میں ہر طرح کے الزام کا جواب دینے کو تیار بھی ہوں ،چار سالوں کے دوران مجھ پر الزمات کا یک طرفہ لگتے رہے ،لیکن مجھ سمیت قوم اب الزمات لگانے والوں سے شواہد مانگ رہی ہے ، وائس چانسلر نے مزید کہا کہ میں پہلے بھی خود کو احتساب کے لیے پیش کر چکاہوں ، اب بھی اعلان کرتا ہوں کہ ۷ دنوں کے اندر ، ایم ڈبیلو ایم ، محترم آغا علی رضوی ،بی ایس ایف ، سول سوسائٹی بلتستان کے تمام باشعور عوام ، ، سمیت تمام فورمز اب میرے خلاف شواہد پیش کریں، اب میرے خلاف شواہد موجود ہیں تو میں سزا کے لیے تیار ہوں ،نہیں تو عوام خود فیصلہ کرے کہ آخر کیا معاملہ ہے کہ مجھ پر بغیر تحقیق ، اور بغیر ثبوت کے کیوں الزامات لگا کر میری ساکھ کو نقصان پہچانے کی کوشش کی جارہی ہے ؟انہوں نے کہا کہ مجھے قتل کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، لیکن میرے خود کا اخری قطرہ بھی جامعہ بلتستان پر قربان کرنا چاہتا ہوں ،بلتستان سے مجھے محبت ہے ، میں نے ملک کی بڑی جامعات میں پڑھایا، اور بین الاقوامی یونیورسٹی میں بھی تدریس کے شعبے سے وابسطہ رہا ، نوازائیدہ یونیورسٹی کو فعال کرنے کے لیےمیں نے ہرممکن اقدامات کیے ، آج کم وسائل کے باوجود قلیل وقت میں جامعہ بلتستان کا شمار بڑی جامعات میں ہوتا ہے ، کم عرصے میں کم اور محددو وسائل کے باوجود ہم نے شعبہ جات کی تعداد میں اضافہ کیا ، کیا یہی میرا جرم ہے ؟ مجھ سمیت بلتستان کی عوام اب انتظار میں ہیں کہ کب الزامات لگانے والے شواہد پیش کریں گے ؟ انہوں نے کہا کہ مجھ بار بار الزمات لگا کر بدنام کرنے سے بہتر ہے کہ شواہد سامنے لائیں اور ایک ہی بار سزا دلوائیں ، اگر شواہد نہیں تو الزمات کا سلسلہ بند کیا جائے۔

14/10/2022

Health Department Gilgit-Baltistan announced Position
Health Department Gilgit-Baltistan announced Positions under project titled "Construction of Regional Training School of Midwifery JMT & Various Technicians at Diamer Chilas" for the period of 1year
Last date of application submission is 06-Nov-2022

 #گلگت  #ضلع غذر املست یاسین میں محکمہ برقیات کا ملازم شیرفراز بیگ بجلی کی ترسیل بحال کر تے ہوئے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو...
20/09/2022

#گلگت
#ضلع غذر
املست یاسین میں محکمہ برقیات کا ملازم شیرفراز بیگ بجلی کی ترسیل بحال کر تے ہوئے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا ہے۔

( زاویہ ۔ اشفاق احمد )اللہ  اپنے  بندے  کو  سزا  کیوں دیتا ہے ...؟" ہمارے ویٹنری Veterinary ڈپارٹمنٹ (محکمہ حیوانات) کے ...
10/09/2022

( زاویہ ۔ اشفاق احمد )
اللہ اپنے بندے کو سزا کیوں دیتا ہے ...؟
" ہمارے ویٹنری Veterinary ڈپارٹمنٹ (محکمہ حیوانات) کے ایک پروفیسرصاحب ہوا کرتے تھے.
میرے اُن سے اچھے مراسم تھے.ایک دفعہ میں ان سے ملنے ان کے دفتر گیا۔
وہ مجھ سے کہنے لگے:
" ایک مزے کا قصّہ سناؤں تمھیں ...؟ "
میں نے کہا:
جی سر ضرور... !
انھوں نے کہا کہ :
" پچھلے ہفتے کی بات ہے ,
میں اپنے دفتر می‍ں بیٹھا تھا اچانک مجھے پیغام ملا کہ امریکہ کی سفیر آپ سے ملنا چاہتی ہیں.
اُن کے کتے کو کچھ پرابلم ہے,
اس کا علاج کردیجیے .
کچھ ہی دیر بعد وہ خاتون سفیر اپنے اعلٰی نسل کے کتے اور اپنے ضروری عملے کے ساتھ آن پہنچیں.
بیماری پوچھنے پر کہنے لگیں کہ میرے کتے کے ساتھ عجیب و غریب مسئلہ ہے .
وہ میرا نافرمان ہوگیا ہے .
اسے میں پاس بلاتی ہوں,
یہ دور بھاگ جاتا ہے ...
خدارا ...!
کچھ کریں یہ مجھے بہت عزیز ہے .
اس کی بے اعتنائی مجھ سے سہی نہیں جاتی...!!
میں نے کتے کو غور سے دیکھا،
دس منٹ جائزہ لینے کے بعد میں نے کہا:
میم...!
یہ کتا ایک رات کے لیے میرے پاس چھوڑ دیں,
میں اس کامعائنہ کر کے حل ڈھونڈتا ہوں.
سفیر محترمہ نے بڑی بے دلی سے اسے چھوڑ جانے پر حامی بھرلی.
سب چلے گئے تو میں نے کمدار کو آواز لگائی.
اور اس سے کہا :
فیضو،
اس کتے کو بھینسوں کے باڑے میں باندھ دے .
اور ہر آدھے گھنٹے بعد چمڑے کے چار پانچ لتر (جوتے) مارنا ...
اس کے بعد صرف پانی ڈالنا،
جب پانی پی لے تو پھر لتر مارنا...!
کمدار جٹ آدمی تھا.
ساری رات کتے کے ساتھ لتر ٹریٹمنٹ کرتا رہا...!
صبح کو وہ خاتون سفیر ،
پورا عملہ لیے میرے آفس میں آدھمکیں... !
میں نے کمدار سے کتا لانے کو کہا،
وہ کتا لے آیا...
جوں ہی کتا کمرے میں داخل ہوا چھلانگ لگا کے سفیر کی گود میں جا بیٹھا.
لگا دم ہلانے ...
اور ان کا منہ چاٹنے لگا...!
ساتھ ہی کتا تشکر آمیز نگاہوں سے مجھے بھی تکتا رہا .
کیونکہ میں نے ہی کمدار سے اس کی رسّی چھڑائی تھی .
سفیر پوچھنے لگی سر آپ نے اس کاکیا علاج کیا
کہ اچانک ہی یہ ٹھیک ہو گیا.
میں نے جواب دیا :
ریشم و اطلس ، ایئر کنڈیشن روم اور اعلی خوراک
کھا کھا کے یہ خود کو مالک سمجھ بیٹھا تھا...!
اور اپنے مالک کو بھول گیا تها...
بس اس کا یہ خناس اُتارنے کے لیے اس کو کچھ سائیکولوجیکل اور فیزیکل ٹریٹمنٹ کی ضروت تھی ,
وہ دے دی....

Now, He is OK ...!

اللہ بندے کو سزا کیوں دیتا ہے .. ؟
مجھے اس سوال کا ایسا جواب ملا کہ آج تک مطمئن ہوں ... !!

گلگت:دو پولیس جوانوں کو سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ شیئر کرنے پر نوکری سے فارغ کرکے حکمانہ جاری کردیا گیا۔
01/09/2022

گلگت:
دو پولیس جوانوں کو سوشل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ شیئر کرنے پر نوکری سے فارغ کرکے حکمانہ جاری کردیا گیا۔

توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن کا عمران خان کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکمرپورٹ: ایسوسی ایٹڈپریس سروس (اے پی ایس) الیکشن کم...
18/08/2022

توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن کا عمران خان کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم
رپورٹ: ایسوسی ایٹڈپریس سروس (اے پی ایس)
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے ابتدائی سماعت کی۔سماعت میں درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا اور حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحق الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کی جگہ ان کے معاون وکیل بیرسٹر گوہر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔معاون وکیل بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آسکے، سماعت ملتوی کی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال رکن قومی اسمبلی ہیں۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفی منظور کر کے نہیں بھجوایا، آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں، جب تک اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کر کے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نوٹی فائی نہیں ہو سکتا۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں مختلف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے تعلق رکھنے والے اراکین نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کیا تھا۔مذکورہ ریفرنس محسن شاہنواز رانجھا سمیت 5 حکومتی ارکان قومی اسمبلی نے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیا تھا۔رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن نواز رانجھا نے نااہلی کے لیے ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کو جمع کروایا تھا جس پر قومی اسمبلی کے اراکین آغا حسن بلوچ، صلاح الدین ایوبی، علی گوہر خان، سید رفیع اللہ آغا اور سعد وسیم شیخ کے دستخط تھے۔

او قدم سے قدم ملائیں
14/08/2022

او قدم سے قدم ملائیں

میں ہوں اپ سب کا ننھا جبران احمد۔ میرے بابو نے میرے نام پر جبران ویلفئیر فاونڈیشن (JWF) پر یتیموں اور انتہائی غریب خاندانوں اور دکھی انسانیت کی مدد کیلئے ایک تنطیم بنائی ہے ۔ جس کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت کر کے میرے روح کو سکون پہنچانا۔ اور قیامت کے دن مجھ سے ملاقات کیلئے ایک وسیلہ بنانا تاکہ مین بھی اونچی نگاہ سے شفاعت کر سکوں۔ آپ سب ملکر میرے بابو کا ساتھ دیجئے، ان کا حوصلہ بڑھائیے اور اس فاونڈیشن کو چلانے میں مدد و تعاون کر کے میرے روح کو سکون پہنچائیں۔ شکریہ
آپ سب کا ننھا : شھید

اسٹیٹ بینک نے 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کر دیااسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اسٹیٹ بینک ...
14/08/2022

اسٹیٹ بینک نے 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کر دیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اسٹیٹ بینک نے 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کر دیا ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے یادگاری نوٹ پر قائداعظم محمد علی جناح، علامہ محمد اقبال، سر سید احمد خان اور فاطمہ جناح کی تصاویر ہیں۔

13/08/2022

😥😥

10/08/2022
 #گلگت ناصر آباد ھنزہ میں آسمانی بجلی گرنے سے رہائشی مکان تباہ ھوگیاواقعہ میں سات ماہ کا بچہ اور اسی کی ماں شدید زخمیزخم...
30/07/2022

#گلگت
ناصر آباد ھنزہ میں آسمانی بجلی گرنے سے رہائشی مکان تباہ ھوگیا

واقعہ میں سات ماہ کا بچہ اور اسی کی ماں شدید زخمی

زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا

تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں میں توسیع سے متعلق بڑا اعلان کردیا گیالاہور( این این آئی)محکمہ سکولز ایجوکیشن نے کہا ...
28/07/2022

تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں میں توسیع سے متعلق بڑا اعلان کردیا گیا
لاہور( این این آئی)محکمہ سکولز ایجوکیشن نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں موسم گرما کی تعطیلات میں دو ہفتے کی توسیع نہیں ہوگی۔محکمے کی جانب سے صوبہ بھر کے سکولزسربراہان کو یکم اگست سے سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ یکم اگست سے بچوں کو سکول بھیجیں تاکہ ان کا سلیبس وقت پر مکمل کرایا جاسکے۔محکمہ تعلیم کے مطابق آئندہ برس صوبہ میں نیا اکیڈمک سیشن یکم اپریل 2023 سے شروع کیا جائے گا۔

 #گلگت معزور افراد کا وزیراعلی سیکٹریٹ کے باہر احتجاج جاری ، شاہراہ ٹریفک کے لئے بند
27/07/2022

#گلگت
معزور افراد کا وزیراعلی سیکٹریٹ کے باہر احتجاج جاری ، شاہراہ ٹریفک کے لئے بند

Address

Gilgit

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Iqbalbijar. اقبال بجاڑ posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Iqbalbijar. اقبال بجاڑ:

Videos

Share