BSF Media Cell

BSF Media Cell no

21/06/2023

قراقرم یونیورسٹی گلگت بلتستان کو دیوالیہ کا ڈانگ مچا کر پورا بوجھ غریب طلباء پر عائد کر دیا گیا ہے ایک ساتھ فیسیس میں70فیصد اضافہ کرنا غریب طلباء کے ساتھ ظلم ہے اس کا ذمدار کرپٹ وائس چانسلر ہے صدر مملکت اس کا نوٹس لے اور حساب لے فیسس میں اضافے کے خلاف طلبہ بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ۔۔۔

آج مورخہ 25 مئی 2023 بروز جمرات 3 بجے سبزہ زار  میں BSF اور زلزلہ متاثرین طلبہ یونین گنجی کے آئی یو ورکنگ کمیٹی کے زیر ن...
26/05/2023

آج مورخہ 25 مئی 2023 بروز جمرات 3 بجے سبزہ زار میں BSF اور زلزلہ متاثرین طلبہ یونین گنجی کے آئی یو ورکنگ کمیٹی کے زیر نگرانی ایک ہنگامی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام بی ایس ایف کے ورکنگ کمیٹی کے اراکین اور زلزلہ متاثرین طلبہ یونین گنجی کے ممبروں نے شرکت کی اور حالیہ دنوں میں پنجاب یونیورسٹی کے اندر جمعیت کی طرف سے گلگت بلتستان کے طلبہ کو تنگ کرنا اور اُن سے لڑائی جگڑے کرنے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے سٹوڈنٹس کی بھر پور حمایت کا اظہار کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ان کا ایک معمول بن چکا کہ جب چاہے گلگت بلتستان کے طلبہ کو تنگ کرتے ہیں یہ سلسلہ روکا جائے ورنا پوری گلگت بلتستان اپنے طلبہ کے حق میں میدان عمل ہوگی.
اس نشست میں زلزلہ متاثرین یونین گنج بشمول استک ، شنگوس، چھماچھو کے طلبا و طلبات جو یونیورسٹی میں زیر تعلم ہے ان کے فیسس کا مسلہ اور ان کے ساتھ ہونے والے وعدوں کا وفا اب تک نہ ہونے پر بھی غم س غصے کا اظہار کیا اورطے پایا کہ اس بار اگر انتظامیہ زلزلہ متاثرین کو نظر انداز کریں تو پوری بلتستان کے طلبا و طلبات کسی بھی تک جانے سے دریغ نہیں کریں گے۔
بلتستان کے تمام علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے روندوں زلزلہ متاثرین کو اس بات کی بھی یقین دلائی ہے کہ وہ اس معاملے پر اُن کے ہمدم کھڑے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بلتستان ایک جسم کے مانند ہے اب تک روندوں زلزلہ متاثرین کو یونیورسٹی کے اندار اور صوبائی حکومت کا نظر انداز کرنا پورے بلتستان کے لیے لمحہ فکریہ ہے نشست کے آخر میں یہ فیصلہ طے ہوا کہ انشا اللہ کل سے باضابطہ میدان میں اتر کر اس مسلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
منجانب: ورکنگ کمیٹی بی ایس ایف و زلزلہ متاثرین طلبہ یونین گنجی کے آئی یو

آج مورخہ 19 مئی بروز جمعہ 12 بج بلتستان سٹوڈنٹس ورکنگ کمیٹی کے آئی یو کی صدارت میں ایک نشست بلتستان سٹوڈنٹس کے درمیان سب...
19/05/2023

آج مورخہ 19 مئی بروز جمعہ 12 بج بلتستان سٹوڈنٹس ورکنگ کمیٹی کے آئی یو کی صدارت میں ایک نشست بلتستان سٹوڈنٹس کے درمیان سبزہ زار کے آئی یو میں طے پایا جس میں بلتستان سے بڑی تعداد میں طلبہ شامل ہوئے اس نشست میں ایم فیل سکالر محمد کمال ادریس اور کاچو مظفر نے خصوصی شرکت کی اور طلبہ سے مخاطب ہوئے آج کی اس نشست کا اہم مقصد بلتستان کے طلبہ کو ایک بار پھر ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا اور موجودہ حالات سے آگاہ کرتے ہوئے بی ایس ایف کی اہمیت کو نئے طلبہ تک پہنچانا تھا۔
نشست میں تمام طلبہ نے اپنی خیال کا اظہار اور سوال و جواب بھی ہوئے۔
منجانب: ورکنگ کمیٹی بی ایس ایف کے آئی یو

25/12/2022

سر زمین بلتستان پاکستان کے اندر ایک ایسا خطہ ہے جس کے جوان، بچے اور بوڑھے ہر میدان میں نہایت شہرت رکھتے ہیں یہ علاقہ فصاحت و بلاغت میں اپنی مشال آپ ہے ہر پل ہر لمحہ کوئی نہ کوئی ستارہ اس پر چمک اٹھتا ہے جس کی روشنی سے پورا سر زمین بلتستان روشن ہوجاتا ہے۔ اسی طرح حال ہی میں
فخر بلتستان ضلع گانچھے عاطیفہ ماریہ دخترِ عبدالمجید نے ایم کیٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کرکے پھر سے اپنی درتی سر زمین بلتستان کا سر فخر سے بلند کیا۔
ہم بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی جانب سے اس عظیم کارنامے پر اپنی اس بہن اور اس کی پوری فیملی کو دل کی گہرایوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ نہایت فخر محسوس کرتے ہیں کہ ایک بار پھر پوری سر زمین بلتستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔
اہل بلتستان خدا کی فضل و کرم سے اس طرح کے ہر میدان میں اپنی کارکردگی دیکھا دیتے ہیں مگر اس سر زمین کے اندر حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ہمارا بڑا ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے اس کی مشال ایم کیٹ کی ٹیسٹ کا سنٹر نہ ہونے سے لیکر میڈکل اور انجینرنگ کالجوں کی عدم موجودگی ہے۔
بہت سارے غریب طلبا و طلبات بہت زیادہ مہارت کے باوجود موقع نہ ملنے کی وجہ سے بہت سارے پلیٹ فارم میں جانے سے محروم ہے ہم حکام بالا بلخصوص بلتستان کے تمام آفسرز سیاسی سماجی اور معاشرتی عظیم شخصیات اپنا کلیدی کردار ادا کریں تاکہ ہمارا ہر طالب علم اپنی کارکردگی دیکھا سکے۔
منجانب: صدر و کابینہ بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ

آج مورخہ-25 نومبر 2022 بروز جمعہ بوقت 11 بجے کے آئی یو پارک میں بی ایس ایف کے ایی یو یونٹ کے صدر سید حسن شاہ کی سربراہی ...
25/11/2022

آج مورخہ-25 نومبر 2022 بروز جمعہ بوقت 11 بجے کے آئی یو پارک میں بی ایس ایف کے ایی یو یونٹ کے صدر سید حسن شاہ کی سربراہی میں ایک اہم موضوع پر گفت و شنید ہوئی ( طلبہ یونین کی بحالی) جس میں گلگت بلتستان کے مختلف تنظیموں کے صدر و اراکین نے شرکت کی جن میں
1۔ نجف علی چیرمین عوامی ایکشن کمیٹی ۔
2۔ شبیر میار
3۔ پروگریسیو یوتھ ایلینس کے صدر اور جنرل سیکرٹری علی حیدر اور نیر عباس۔
4۔ گپس فنڈر آرگنائزیشن کے صدر سجاعت علی
5۔ یسین سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر عمران خان
6۔ بگروٹ سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر بابر علی
7۔ ہراموش سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر کرار علی
نے شرکت کی اور تمام نے اپنی قیمتی آراء سے سیشن کو چار چاند لگایا۔آخر میں کے ای یونٹ کے صدر و اراکین نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

*پریس ریلیز*آج مورخہ 17نومبر کو کے آئی یو برون کیفے میں بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی کیبنٹ کے ساتھ مرکز سے آئے ہوئے مہما...
17/11/2022

*پریس ریلیز*
آج مورخہ 17نومبر کو کے آئی یو برون کیفے میں بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی کیبنٹ کے ساتھ مرکز سے آئے ہوئے مہمانوں کے ساتھ ساتھ چند حق پرست اور سوشل ایکٹیوسٹوں کی ملاقات ہوئی ۔
پروگرام کا آغاز نائب صدر ناصر شگری نے کیا جس کے پہلے حصے میں تعروفی نشست رکھی گی اس کے بعد صدر بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ سید حسن شاہ نے اپنی کاکردگی پیش کی اور تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
نشست کے دوسرے حصے میں مہمانوں نے تمام کیبنٹ ممبروں سے گفتگو کی جس میں سید آغا جان نے بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس وقت تمام یونٹوں میں فعال یونٹ کے آئی یو کی ہے جو ہر ممکن کوشش کررہی ہے اور صدر سمیت تمام ممبروں کو مزید اسی طرح کام کرنے کی تاکید کی۔
اس کے بعد شبیر معیار صاحب نے بھی اپنے سنہرے الفاظ سے محفل کو رونق بخشا اسی طرح یہ سلسلہ جناب فدا صاحب سے ہوتے ہوئے جناب نجف صاحب میں جاکر احتتام پزیر ہوا۔
نشست کے تیسرے حصے میں تمام بی ایس ایف کے ممبران اور مہمانوں نے مل کر تفریح کیا اور تمام ممبروں نے مہمانوں کا دل سے شکریہ ادا کیا۔
شعبہ اطلاعات بی ایس ایف کے آئی یو

پریس ریلیز ۔۔آج مورخہ 31 اکتوبر کو بلتستان سٹوڈنٹ فیڈرشن کے مرکزی صدر جمال بلتی صاحب نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دو...
31/10/2022

پریس ریلیز ۔۔
آج مورخہ 31 اکتوبر کو بلتستان سٹوڈنٹ فیڈرشن کے مرکزی صدر جمال بلتی صاحب نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دورہ کیا ۔۔۔
بلتستان سٹوڈنٹ فیڈرشن کے آئی یو کے صدر جناب سید حسن شاہ صاحب اور پوری ٹیم نے اپنے مرکزی صدر کا بھر پور استقبال کیا ۔۔۔
مرکزی صدر جمال بلتی نے کے آئی یونٹ کے صدر جناب سید حسن شاہ صاحب کے کارناموں کو سراہتے ہوے کہا کہ کابینہ بننے کے بعد اتنے قلیل وقت میں اتنے شاندار طریقے سے ویلکم اور فیئرویل پارٹی منعقد کرنا واقع میں قابل داد ہے ۔۔۔
انہوں نے کے آئی یونٹ کے کارناموں کو سراہتے ہوے کہا کہ پوری پاکستان میں سب سے فعال اور قابل داد یونٹ اس وقت کے آئی یونٹ ہے ۔ ہمیں حسن شاہ سے بہت زیادہ توقعات ہے اور یوسف شگری کا بھی مشکور ہے جنہوں نے اس تنظیم کو کے آئی یو میں اک بنیاد دی اور اسکو فعال تنظیم بنایا۔
تمام کابینہ والوں نے جمال بلتی کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بھی کوئی بھی ضروری اقدام ہوا تو مرکز کے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
آخر میں صدر بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ سید حسن شاہ صاحب نے جمال بلتی اور اپنے کابینہ والوں کا شکریہ ادا کیا ۔

بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے نیر جامع قراقرم گلگت پارک میں  اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا ۔۔  جس کا ٹاپک۔ "  گلگت بلتست...
31/10/2022

بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے نیر جامع قراقرم گلگت پارک میں اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا ۔۔ جس کا ٹاپک۔ " گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بننے پر فوائد و نقصانات۔
جس پر بلتستان کے طلبہ نے فکری دلائل سے اپنے اپنے روشن خیالات کا اظہار کیا جائے ۔ جس میں اکثریتی طلبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عبوری صوبے کو محض گلگت بلتستان کے عوام کو بےوقوف بنانے جالسازی کرنے کا موقع قرار دے انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان عبوری صوبے کی بےوقوفانہ فعل سے لوگوں میں مزید غم و غصہ پھلایا جاتا ہے انہوں نے کہا صوبہ ہوتا ہے یا نہیں ہوتا کوئی عبوری نہیں ہوتا ہے جو کہ محض ایک ڈرامہ ہے طلبہ نے گلگت بلتستان کی قانون پوزیشن واضح کرنے لوکل آٹھورتی دنیے کی بات کئی گئی ۔۔۔۔۔۔

*پریس رلیز* بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کے آئی یو یونٹ کی جانب سے سالانہ ویلکم اینڈ فيرویل پارٹی کا پروگرام   آج  26اکتوبر 2...
26/10/2022

*پریس رلیز*
بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کے آئی یو یونٹ کی جانب سے سالانہ ویلکم اینڈ فيرویل پارٹی کا پروگرام آج 26اکتوبر 2022 بروز بدھ کو اسپیشل ایجوکیشن حال بل مقابل قراقرم یونیورسٹی میں قرار پایا۔
اس شاندار پروگرام کو چارچاند لگاتے ہوئے نامِ خدا سے اس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا اور سلسے میں مٹھاس پیدا کرنے کے لیے نامِ خدا کے بعد نام رسول کا پر چار بھی ہوا۔
اس کے بعد صدر بی ایس ایف کے آئی یونٹ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور پروگرام میں منقبت کی شان نے بھی رنگ بھر لی اور اس طرح تقریر اور صوفیانہ کلام بھی پیش ہوا۔
یونیورسٹی سے جانے والے تمام بلتستان کے طلبا و طلبات میں گفٹ تقسیم ہوئے اور پھر پروگرام کو کامیاب بنانے والے تمام ارکین بی ایس ایف کے آئی یو کے مابین سرٹیفیکیٹس تقسیم ہوئے۔
اس پروگرام کو رونق بخشتے ہوئے سابق صدر بی ایس ایف کے آئی یو یوسف شگری، راجہ سلطان، موسیٰ صاحب، اکبر بھائی، پروفیسر بشارت کے آئی یو حاجی ، حمید، راجہ اعظم خان اور دیگر معزز مہمانان پیش پیش رہے۔
دوران پروگرام معزز مہمانوں نے اپنے سنہری الفاظ سے طلبا و طلبات کے دلوں کو وسعت دی اور وعظ و نصیحت سے ہمکنار کرایا اور تمام مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اس دوران جناب راجہ اعظم خان اور جناب تقی اخون زادہ نے مالی معاونت کی بھی یقین دلائی اسی طرح یہ پروقار پروگرام اپنے احتتامی مراحل تک پہنچ گیا۔
منجانب: شعبہ اطلاعات بی ایس ایف کے آئی یو

*پریس زیلیز*آج بروز جمعہ 30 ستمبر کو بی ایس ایف کے آئی یو نے کیریئر کونسلنگ اور مختلف سکالرشب سے آگاہی سیمنارکا انعقاد ک...
01/10/2022

*پریس زیلیز*
آج بروز جمعہ 30 ستمبر کو بی ایس ایف کے آئی یو نے
کیریئر کونسلنگ اور مختلف سکالرشب سے آگاہی سیمنار
کا انعقاد کامیاب جوان مرکز کے آئی یو میں کیا۔
اس عظیم پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا
پروگرام کا سلسلہ آگے بڑھتے ہوئے نعت و منقبت سے مزید خوشگوار ہوا۔
سمینار میں کثیر تعداد میں بلتستان کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں کے طلباو طلبات نے بھی شرکت کی اور اس پروگرام سے فیض یاب ہوئے۔

سیمنار میں مہمانان اور اساتذہ کرام میں سر افتخار ، ڈاکٹر عارف پروفیسر بیالوجی ڈیپارنمٹ، ارشد شیدائی اور دیگر اساتذہ کرام و مہمانان شامل ہوئے جنہوں نے طلبا و طلبات کو کیریئر کونسلنگ اور مختلف سکالرشپس کے بارے میں آگاہی فراہم کیا۔
شعبہ اطلاعات بی ایس ایف کے آئی یو

28/09/2022

*خوشخبری خوشخبری خوشخبری*
کیریئر کونسلنگ اور مختلف سکالرشب سے آگاہی سیمنار
30ستمبر بروز جمعہ کو بلتستان سٹوڈنٹس فیڑریشن کے آئی یو کی جانب سے ایک نہایت اہم سمینار کا انعقاد کیا گیا ہے جس پر تمام کے آئی یو کے طلبا و طلبات جو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اُن کو بلتستان سٹوڈنٹس فیڑریشن خوش آمدید کہتے ہوئے 30 ستمبر بروز جمعہ کو 2بج سینٹر یوتھ ایڈوائسر اینڈ کونسلنگ ہال کے آئی یو تشریف لانے کی گزارش کرتی ہے۔
سیمنار کے مہمانان اور اساتذہ کرام میں ڈاکڑ افتخار علی آئی آر ڈیپارنمٹ، گلزار روزی پنجاب یونیورسٹی (ڈی فارمیسی ) ڈاکڑ خالد محمود الم اور دیگر اساتذہ کرام و مہمانان شامل ہے جو طلبا و طلبات کو کیریئر کونسلنگ اور مختلف سکالرشپس کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے۔
شعبہ اطلاعات بی ایس ایف کے آئی یو

*پریس ریلیز* ہر سال کی طرح اس سال بھی بی-ایس-ایف کے آئی یو یونٹ نے نئے آنے والے طلباءوطلبات کی رہنمائی کے لیے انفارمیشن ...
21/09/2022

*پریس ریلیز*
ہر سال کی طرح اس سال بھی بی-ایس-ایف کے آئی یو یونٹ نے نئے آنے والے طلباءوطلبات کی رہنمائی کے لیے انفارمیشن ڈیسک کا انعقاد کیا جس کا سلسلہ 19ستمبر سے شروع ہوا اور انشااللہ 24 ستمبر تک جاری رہے گا۔
رہنمائی سے محروم طلبا و طلبات اس اقدام سے فیض یاب ہو رہے ہے۔
اس بہتر اقدام کے لیے بلتستان سٹوڈنٹس فیڑریشن کی کیبنٹ کے ساتھ تمام اراکین اپنا دیا جلا کر نئے طلبا و طلبات کی راہ کو روشن کر رہے ہیں جوکہ نہایت عمدہ و قابل تحسین ہے۔
اس اقدام کے اہم پہلوں یہ ہیں:
1-طلبا و طلبات کی کاغذی کاروائی کو مکمل کروانا
2-طلبا و طلبات کو مخصوص ڈیپارنمٹ تک رہنمائی کرنا
3-کاغذات کی سی ٹی سی کروانا۔
شعبہ اطلاعات بی ایس ایف کے آئی یو

بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے جامع قراقرم میں  نیو ایڈمیشن لینے والے سٹوڈنٹس کے لئے ہیلپ ڈیسک کا انعقاد کر دیا ہے ۔...
21/09/2022

بلتستان سٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے جامع قراقرم میں نیو ایڈمیشن لینے والے سٹوڈنٹس کے لئے ہیلپ ڈیسک کا انعقاد کر دیا ہے ۔۔

پریس ریلیز بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی وزیر تعلیم راجہ اعظم خان سے ملاقات ۔صدر بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ  سید حسن شاہ ک...
15/09/2022

پریس ریلیز
بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی وزیر تعلیم راجہ اعظم خان سے ملاقات ۔

صدر بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ سید حسن شاہ کی سربراہی میں وزیر تعلیم راجہ اعظم خان سے قراقرم یونیورسٹی میں طلباء کو درپش مسائل پر گفتگو اور مزید بات کرتے ہوئے راجہ اعظم خان صاحب کا کہنا تھا کہ طلبا کے مسائل حل کرنے کے لے ہی ہم یہاں موجود ہیں ۔ میڈیا ڈائریکٹر سبطین عبّاس ، فنانس ڈائریکٹر آصف ،آفس ڈائریکٹر شہباز لقدوم نائب صدر منظور کی فردن فردن بوائز گرلز ہوسٹل کے ایشوز ، مختلف شہروں میں موجود یونیورسٹیز کے کوٹہ کے حوالے سے تفصیلی بات ہوئی اور مزید بلتستان کے دیگر ایشوز پر بھی گفتگو ہوئی اس کے بعد ٹیم ممبرز نے وزیر تعلیم کو نئے آنے والے طلبا اور فارغ ہونے والے طلبا کے لے پارٹی کی دعوت دی ۔ راجہ صاحب کی تمام مسلے حل کرنے کی یقین دہانی پر راجہ اعظم کا شکریہ ادا کیا اور مزید صدر بی ایس ایف حسن شاہ نے وزیر تعلیم کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا اور مزید مسلے بھی وزیر تعلیم کی نظر میں لانے پر بات ہوئی

پریس ریلیز قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں بلتستان کے طلباء کو درپش مسائل کے حل کے لے بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی گورنر ...
14/09/2022

پریس ریلیز
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں بلتستان کے طلباء کو درپش مسائل کے حل کے لے بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی گورنر گلگت بلتستان جناب سید مہدی شاہ سے ملاقات ۔

گورنر سے ملاقات میں صدر بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ سید حسن شاہ اور دیگر کیبنٹ کے ممبران نے قراقرم یونیورسٹی میں طلباء کو درپیش مسائل پر بات کی ۔ صدر نے گورنر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبا ء کو ہوسٹل کے ساتھ ساتھ غریب اور سفید پوش طلبا ء کو فیس کی ادا گی میں کافی مسلے درپش ہیں آپ ان کے حل کے لے اقدامات عمل میں لائیں تو ہم آپکےشکر گزار رہوں گا آپ اس ہوسٹل کے مسلے کو سنجیدگی غور کریں تو آپ کی کرم نوازی ہوگی۔ اس کے بعد فیس کی ادائیگی میں طلباء کو درپش مسلے کے بارے میں گورنر کو آگاہ کیا ۔ اس کے بعد بی ایس ایف کے پنجاب یونٹ کے ممبر گلزار روزی نے پنجاب یونیورسٹی اور دیگر شہروں میں موجود یونیورسٹیز کے کوٹھ کے بارے میں گورنر سے بات کی پھر گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے ان مسائل کے حل کے لے پوری کوشش کرنے کی یقین دہانی کے بعد تمام ممبران نے گورنر کا شکریہ ادا کیا ۔

24/08/2022

جامعہ قراقرم گلگت بلتستان ہر سال فیسوں میں اضافہ کر کے تعلیم دشمن پالیسیوں پر گامزن ہے غریب طلباء سے تعلیم کا حق چھینا جا رہا ہے ۔ ،اگر فیسس میں اضافے کو واپس نہیں لیا گیا تو طلباء بھرپور مزاہمت کا حق رکھتے ہیں انتظامیہ ہوش کے ناخن لے ایسے تعلیم دشمن پالیسیوں پر غور کریں ۔ ہم ایسے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں ۔۔۔

24/08/2022

کیڈٹ کالج سکردو کے بچوں پر ایک دو منٹ دیر ہونے پر پانچ، پانچ ہزار کا جرمانہ لگانا بلتستان کے متوسط طبقے کے والدین پر بوجھ سمجھتا ہوں اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بچوں کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنے کے مترادف ہے جس کی پھرپور مزمت کرتے ہیں۔

قراقرم یونیورسٹی میں رینجرز کی تعیناتی کو تعلیمی اداروں میں اسلحے کی نمائش کر کے انٹرنیشنل قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہوں۔ ہمارا انتظامیہ سے مطالبہ ہیں کہ تعلیمی اداروں کو چھاؤنی بنانا انھیں آزادانہ تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے برعکس عمل ہے، جس کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔

بلتستان یونیورسٹی کی فیسوں میں اضافہ کر کے تعلیم جیسے بنیادی حقوق کے حصول کو مشکل بنائے جانے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ اس فیصلے کو واپس لے کر حصولِ تعلیم میں آسانیاں پیدا کریں۔

اعجاز حسین ناصری
بی۔ایس۔ایف

Contact us for any queries related to admission in Karakorum International UniversityBaltistan Student Federation KIU Un...
23/08/2022

Contact us for any queries related to admission in Karakorum International University
Baltistan Student Federation KIU Unit

25/07/2022

بلتستان اسٹوڈینس فیڈریشن کی سیاسی بلوغت کا سنہرا دور
تحریر: بہلول بلتی
بلتستان اسٹو ڈینس فیڈریشن اپنی قیام سے لے کر آج تک کئی نشیب و فراز سے گزر چکی ہے، اس طلباء تحریک نے گلگت بلتستان کی سیاست میں غیر محسوس طریقے سے ہل چل مچا دی ہے، آج گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی سے لے کر گلگت بلتستان کونسل تک بی ایس ایف کے سابق رہنماؤں کی ایک لمبی فہرست بلتستا ن کے عوام کی نمائندگی کر رہے ہیں جو کہ بی ایس ایف کی مرہون منت ہے۔ بی ایس ایف کا قیام 1985ء میں کراچی یونیورسٹی میں عمل میں آیا۔ حاجی محمد حسین حقانی، فدا شگری، عبداللہ کریم، شیخ بلبلی، علی موسیٰ، سید باقر شاہ، وغیرہ اس تنظیم کے بانی رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ بی ایس ایف کی قیام کا ابتدائی مقصد بلتستان کے طلباء کے مسائل کا حل اور ان کی تعلیمی اداروں میں رہنمائی کرنا تھا۔لیکن گلگت بلتستان میں کوئی سیاسی جماعت نہ ہونے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بی ایس ایف نے روز اول سے ہی سیاسی مسائل کو اجاگر کرنا شروع کیا، جس میں بلتستان کو الگ کمشنری بناؤ کا نعرہ بہت مقبول رہا، ڈگری کالج سکردو، کیڈٹ کالج سکردو اور بلتستان یونیورسٹی کا مطالبہ اسی کی دہائی میں کیا جاتا ہے جو اب شرمندہ تعبیر ہو چکے ہیں۔
1985ء سے 1998ء بی ایس ایف کا پہلا ارتقائی دور کہلایا جا سکتا ہے جب بی ایس ایف نے صرف بلتستان کے عوامی مسائل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائی اور اس طلباء جماعت کو ایک علاقائی ولسانی تنظیم کی حیثیت سے پذیرائی ملی جس کی بنیادی وجہ بلتستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کا وجود نہ ہوناتھا۔اس وقت یہ تاثر زد عام تھا کہ بلتستان کے حقوق میں گلگت والے رکاوٹ ہے، اسی وجہ سے بی ایس کو بلتستان کی نمائندہ تنظیم کی حیثیت سے بڑی پذیرائی ملی۔
1997ء میں بی ایس ایف انتظامی مسائل سے دوچار ہوئی جس کی وجہ اس قومی پلیٹ فارم سے گلگت بلتستان کے عوامی و بنیادی حقوق پر کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں کانفرنس کا انعقاد تھا، جس میں گلگت بلتستان کے حقوق پر بی ایس ایف کے پلیٹ فارم سے انتہائی اہم پیش رفت ہوئی۔بی ایس ایف کی اس حلف برداری کی تقریب میں بلوچستان، سندھ اور کراچی کی سرکردہ قوم پرست تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور گلگت بلتستان کے حقوق بارے حکومت پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جو کہ بی ایس ایف کے چند سینئر رہنماؤں کو اچھا نہیں لگا جس کی وجہ سے پورا سال بی ایس ایف اندرونی بد نظمی کا شکار رہا ۔ عیسیٰ شگری بی ایس ایف کا صدر تھا۔ 1998 ء میں موسی چنگیزی مرکزی صدر منتخب ہوا تا ہم موسی ٰ چنگیزی کی قیادت کو طلباء کی اکثریت نے مسترد کیا کیونکہ وہ طالب علم نہیں رہے تھے۔ پورا سال تنظیم اندرونی خلفشار کا شکار رہا با لآ خر بی ایس ایف کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا۔شیر محمد پایالو صاحب کو بی ایس ایف کا چیف ارگنائیزر مقرر کیا گیا اور شیر محمد پایالو نے اپنی شب و روز کی کاؤشوں کے بعد بی ایس ایف کی دوبارہ تنظیم نو کرکے ایک اہم قومی ذمہ داری نبھائی۔ شیر محمد پایالو نے نئی تنظیم سازی کے بعد 1999ء میں مرکزی کابینہ کی چناؤ کے لئے انتخابی شیڈول کا اعلان کر دیا۔ منظور پروانہ اور محبوب علی سدپارہ صدارتی عہدے کے لئے میدان میں اترے۔ محبوب سدپارہ آخری دنوں میں منظور پروانہ کے حق میں دستبردار ہو گئے اور انجنیئرمنظور پروانہ بی ایس ایف کا مرکزی صدر منتخب ہوا۔ اس وقت منظور پروانہ انجینئرنگ یونیورسٹی میں سیکنڈ ائیر کے طالب علم تھے، منظور پروانہ کسی بھی پیشہ وارانہ تعلیمی ادارے سے بی ایس ایف کی صدارتی عہدے پر آنے والا پہلا طالب علم تھا، اس سے قبل پیشہ وارانہ تعلیمی اداروں کے طلباء بی ایس ایف میں کام کرنے کو اپنی تعلیمی راہ میں رکاوٹ سمجھتے تھے۔ منظور پروانہ کی کابینہ میں انجنیئر ذولفقار ناز، غلام شہزاد آغا، غلام نبی سدپارہ، شیر علی انجم، احمدعلی سرموی، غلام حسین سرموی، نثار حسین اور یوسف زائری شامل تھے۔
بی ایس ایف کی سال1999ء کی تقریب حلف برداری سرموں ہاؤس محمود آباد کراچی میں منعقد ہوئی جس میں نو منتخب کابینہ نے اپنی سیاسی، تعلیمی اورسماجی منشور کا اعلان کیا، جس میں شرکا ء نے بی ایس ایف کو ایک علاقائی و لسانی جماعت سے نکال کر قومی جماعت بنانے کی ضرورت پر زور دیا، طلباء کے مسائل کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح و بہبود کے کئے اقدامات کو منشور میں شامل کیا گیا اس مقصد کو عملی
جامہ پہنانے کے لئے کراچی میں مقیم بلتستان کے باشندوں کی مدد سے منگھو پیر، عوامی کالونی کورنگی، ملیر، پہاڑ گنج اوکورنگی 48B میں مفت میڈیکل کیمپس لگائے گئے اور ہزاروں لوگوں کو طبعی سہولیات سے مستفید کرایا گیا۔ بی ایس ایف کے دیرینہ رہنما سلیمان نوری ان تمام فلاحی سرگرمیوں کے روح رواں تھے۔
نو منتخب کابینہ نے گلگت بلتستان کے عوامی مسائل کا بیڑا بھی اٹھایا اور 6جون1999ء کو کراچی پریس کلب پر کرگل جنگ کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ گلگت بلتستان کے دیگر طلباء تنظیموں کے ساتھ بی ایس ایف کی تاریخ میں پہلی بار رابطے بڑھائے گئے اور طلباء الائنس "گلگت بلتستان طلباء اتحاد "کی بنیاد رکھی گئی، بی ایس ایف کے مرکزی صدر کو طلباء اتحاد کا کنوینر منتخب کیا گیا اور کراچی پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس بلائی گئی جس میں گلگت بلتستان کے مسائل پر میڈیا کو بریفنگ دی گئی۔ یوں بی ایس ایف نے ایک علاقائی اور لسانی جماعت سے قومی جماعت کے زینے پر اپنا پہلا قدم رکھ دیا۔ طلباء مسائل کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی عوامی بنیادی حقوق کے لئے بھی باقاعدہ عملی جدو جہد کا آغاز کر دیا گیا۔ 13 اگست 1999ء کو بی ایس ایف(BSF) کی مرکزی کنونشن یاد گار شہدا چوک سکردو منعقد ہوا، اس کنونشن کو شہدائے این ایل آئی کے نام سے منسوب کیا گیا اور مہمان خصوصی کی کرسی کو کرگل کے شہداء کے لئے مختص کر کے پھولوں کا گل دستہ رکھا گیا۔کنونشن میں طلباء مسائل کے ساتھ پہلی بار گلگت بلتستان کے معاشی،تعلیمی اور سیاسی مسائل کو بھی قرارداد کا حصہ بنایا گیا۔
بی ایس ایف کی آئینی تقاضوں کو مد نظررکھتے ہوئے جنوری2000 ء میں نئے انتخابات کا شیڈول طے پایا اور بی ایس ایف کی بھاگ دوڑ محمد حسین رحمانی نے سنبھالی، محمد حسین رحمانی نے صدارت کا عہدہ سنبھالتے ہی ایک آڈٹ کمیٹی انجینئر محمدحنیف کی سرکردگی میں تشکیل دیا، منظور پروانہ اور اس کی کابینہ آڈٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور بی ایس ایف کی تاریخ میں پہلی بار صاف و شفاف انتخابی و
احتسابی عمل وقوع پذیر ہوا جس کا کریڈٹ بھی منظور پروانہ کو جاتا ہے۔ سال 2001 ء میں بی ایس ایف کی صدارت غلام شہزاد آغا کو سونپ دیے گئے اور 2002 ء میں منظور پروانہ کو دوسری بار بلتستان اسٹوڈینس فیڈریشن کا مرکزی صدر منتخب کیا گیا۔سال 2002ء کے لئے منتخب مرکزی کابینہ کی تقریب حلف برداری PMA ہاؤ س گارڈن کراچی میں منعقد ہوئی جس میں معروف بیوروکریٹ حاقان مرتضیٰ اور معروف شاعر احسان علی دانش نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کیں۔ بی ایس ایف نے کراچی میں مقیم طلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات کی اعزاز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا اور طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ اے بی سنیا لائن میں تنظیم کا مرکزی دفتر کھولا گیا اور کراچی کے تمام علاقوں میں یونٹس بنائے گئے،غلام شہزاد آغا مرکزی جنرل سکریٹری تھے۔
سال2002 کی کابینہ نے گلگت بلتستان میں سیاسی جمود کو توڑنے میں کلیدی رول ادا کیا، اپنی مرکزی کنونشن میں گلگت بلتستان کے سیاسی مسائل کے حوالے سے انعقاد کرکے گلگت بلتستان کی تمام قومی سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک جھنڈے تلے جمع کرایا اور یاد شہدا ء سکردو سے گلگت بلتستان کی چودہ سیاسی جماعتوں کی اتحاد" گلگت بلتستان نیشنل الائنس" اور" بی ایس ایف" نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، جسے اعلان سکردو (Skardu Declaration) کہا جاتا ہے، یہ اعلامیہ وفاقی حکومت کوگلگت بلتستان میں آئینی اصطلاحات لانے کے لئے مدد گار ثابت ہوا ہے۔اس اعلامیہ میں پہلی بار بی ایس ایف کے پلیٹ فارم سے قومی سوال کو اٹھایا گیا اور ناردرن ایریاز کا نام تبدیل کر کے گلگت بلتستان رکھنے کا مطالبہ کیا گیا، اعلان سکردو ایک تاریخی دستاویز ہے جس میں گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کے مطابق گلگت بلتستان کے مستقبل کی بابت قرارداد پیش کی گئی ہیں۔ اس قرارداد پر گلگت بلتستان نیشنل الائنس کے سرکردہ رہنماؤں، عنایت اللہ شمالی، قربان علی مرحوم، مشتاق احمد ایڈووکیٹ، نواز خان ناجی، اور دیگر چودہ سیاسی جماعتوں کے قائدین نے دستخط کئے۔ جوکہ بی ایس ایف کی نا قابل فراموش جدو جہد کا سنہرا باب ہے۔
منظور پروانہ اور غلام شہزاد آغا کی دور صدارت بی ایس ایف کی سیاسی بلوغت کا نقظہ آغاز تھا جس میں انہوں نے بی ایس ایف کو بین الاقوامی اور قومی سطح ُپرا ایک سیاسی جماعت کے طور پرپذیرائی دلائی۔ گلگت بلتستان کے سیاسی ایشوز پر بے لاگ بیانات اور مزاحمتی جد و جہدکے ذریعے اس تاثر کو مسترد کردیا گیا کہ بی ایس ایف ایک لسانی و علاقائی جماعت ہے جو صرف اور صرف بلتستان کے لوگوں کے حقو ق کی بات کرتی ہے اور دوسرے علاقوں کے لوگوں سے تعصب برتتی ہے۔ 1999 ء سے 2005ء کے دوران بی ایس ایف گلگت بلتستان کی سیاسی جماعتوں کے صف اول میں کھڑی ہو گئی۔جس کی وجہ سے بی ایس ایف کے کارکنوں کو قید و بند کی سہولتیں برداشت کرنی پڑی۔ بی ایس ایف (BSF)کے حلقوں میں حیدر شاہ رضوی شہید،منظور پروانہ اور غلام شہزاد آغا کو اس بات پر بھی تنقید کا سامنا رہا ہے کہ انہوں نے بی ایس ایف کے منشور کو سیاسی بنا کر بی ایس ایف کو ایک قوم پرست سیاسی جماعت کے طور پر دنیا کے سامنے متعارف کرایا اور گلگت بلتستان کے بنیادی و انسانی حقوق کے لئے بی ایس ایف کے پلیٹ فارم کو استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے بی ایس ایف بلتیوں کے حقوق کے حصول کی ہدف سے پیچھے چلا گیا۔ حیدر شاہ رضوی شہید،منظور پروانہ اور غلام شہزاد آغا سے اختلافات اپنی جگہ وجوہات رکھتی ہوں گے تا ہم اس حقیت سے انکار ناممکن ہے کہ انہوں نے بی ایس ایف کو کبھی بھی کسی وفاقی، مذہبی وسیاسی جماعت کا آلہ کار بننے نہیں
دیا۔یہ با ت اظہرمن الشمس ہے کہ انہوں نے گلگت بلتستان میں قوم پرستی کے نظریے کوفروغ دیا اور بلتستان اسٹوڈینس فیڈریشن کو یہاں کے طالب علموں کے لئے قومی جد و جہد کی تحریک بنا دیا۔ انہوں نے غداری کے مقدمات کا سامنا کیا اورجیلوں میں گئے لیکن قومی حقوق کی جد و جہد کو روان دواں رکھا۔
سال2005 ء میں بی ایس ایف کے سینئر کارکنوں نے ایک سیاسی جماعت" گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ بنائی۔ وزیر امتیاز کو اس قومی پارٹی کا پہلا چئیرمین منتخب کیا گیا۔ ایک سال بعد وزیر امتیاز اور دیگر ساتھیوں نے ایک نئی جماعت بلتستا ن نیشنل موؤمنٹ بنائی اور جی بی یو ایم کو چھوڑ دیا۔ بلتستان نیشنل موؤمنٹ کو بعد ازاں تحریک انصاف پاکستان میں ضم کر دیا گیا۔ تاہم گلگت بلتستان یونائیٹڈموؤمنٹ اس وقت بھی گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے عالمی سطح پر موثر جد و جہد میں مصرو ف عمل ہے، منظور پروانہ اس سیاسی جماعت کے چئیرمین ہے۔ بی ایس ایف نے جہاں بلتستان میں مذہبی و سیاسی وفاقی جماعتوں کو چلانے کے لئے اشرف صدا، ابراہیم ثنائی، غلام حسین ایڈووکیٹ، وزیر اخلاق، اقبال دلبر، باقر حیدری اور تقی اخوند زادہ جیسی سیاسی شخصیات کو جنم دیا ہے وہاں بی ایس ایف نے گلگت بلتستان کے لوگوں کی قومی مسائل پر کلمہ حق بلند کرنے کے لئے سید حیدر شاہ رضوی(شہید)، شہزاد آغا، منظور پروانہ،آصف ناجی، قلمکار شیر علی انجم ،محمدعلی یار، شبیر مایار، اعجاز حسین بلتی اور رضا بلتی جیسے وطن دوست اور حق پرست افراد کی پرورش کی ہے۔ سوشل میڈیا اور بدلتے ہوئے حالات نے بلتستان سٹوڈینس فیڈریشن کو ایک بار پھر شہرت کے زینے پر چڑھا دی ہے، معروف قوم پرست اور ترقی پسند طلباء رہنما آصف ناجی ایڈووکیٹ نے ایک بار پھر بی ایس ایف کو عروج دینے کے لئے کمر کس لئے ہیں، وہ بطو ر چیف آرگنائیزر بی ایس ایف کو ایک فعال اور متحرک قومی تحریک بنانے میں سرگرم عمل ہے، کراچی، لاہو ر، اسلام آباد اور راولپنڈی میں بلتستان کے طلباء کی جوش و ولولے اور قومی جذبے کو دیکھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بی ایس ایف حقیقی معنوں میں گلگت بلتستان کے عوامی امنگوں کی ترجمان جماعت ہے۔ قوم بی ایس ایف کے کارکنوں اور گلگت بلتستان کے طلباء سے پر امیدہے کہ وہ روایتی سیاست سے ہٹ کر گلگت بلتستان کی تعمیرو ترقی کے لئے اپنی توانائی صرف کریں گے اور آنے والے وقتوں میں اپنی تعلیم و قابلیت سے خطے کا نام روشن کریں گے کیونکہ تعلیم،شعور اور آگاہی قوموں کو آزادی اور خود مختاری کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔ جس قوم کے نوجوان تعلیم و شعور کی زیور سے آراستہ ہو اس قوم کو زیادہ عرصے تک بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتی۔
کاپیڈ

25/07/2022

السلام علیکم ۔۔۔
آج مورخہ 25 جولائی کوالیکشن کمیشن بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ کی اک میٹنگ ہوئ جس میں مندرجہ ذیل باتوں کا ذکر ہوا ۔۔
1۔ جو امیدوار صدارت کے لئے فارم جمع کرنا چاھتے ہے وہ جلد از جلد اپنا فارم وصول کرے اور پر کر کے 29 جولائی سے پہلے الیکشن کمیشن کے حوالے کر دیا جائے ۔۔۔
2۔ 29 جولائی کے بعد کوئی فارم وصول نہیں کیا جائے گا
3۔ جو امیدوار صدارت کے لئے فارم جمع کرے گا اسکا باقائده انٹرویو لیا جائے گا وہ انٹرویو تمام الیکشن کمیشن کے ممبران کی موجودگی میں لی جائے گی ۔
4۔ جو بندہ صدارت کے لئے فارم جمع کرے گا اسکا کسی مذہبی تنظیم سے تعلّق نہیں ہونا چاہئے۔
5۔ الیکشن چھٹیوں کے بعد ہوگا اور آخری تاریخ بعد میں طے کی جائے گی ۔
6۔جو امیدوار صدارت کے لئے آرھے ہے وہ ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد کسی دوسرے نمائندے کی حق میں دستبردار نہیں ہو سکتا ۔۔۔
7۔ انٹرویو کی تاریخ متلقہ نمائندے کو بعد میں بذریعہ اس ایم ایس یا ای میل بھیج دی جائے گی ۔
8۔الیکشن میں ووٹ دینے کے اہل صرف وہی لوگ ہونگے جو اپنے سٹوڈنٹ آئ ڈی اور اپنا شناخطی کارڈ ساتھ لے کے آیے بصورت دیگر آپ کا ووٹ حساب نہیں کیا جائے گا
9۔ صدارتی امیدوار انٹر ویو کے لئے آتے وقت اپنا موٹو اور سی وی ساتھ لے کے آئے ۔۔
10۔ جو امیدوار صدارت کے لئے فارم جمع کر رہے ہے اسکا کم از کم چوتھے سیمسٹر یا اس سے اوپر ہونا لازمی ہے ۔

منجانب الیکشن کمیشن بی ایس ایف کے آئی یو یونٹ گلگت

بی ایس ایف یوم تاسیس 1986-2022لازوال خدمات کے ساتھ جاری رکھنے پے تمام عہدےدار ،کارکن ,ممبرز اور سپورٹرز کو مبارک باد پیش...
24/07/2022

بی ایس ایف
یوم تاسیس
1986-2022
لازوال خدمات کے ساتھ جاری رکھنے پے تمام عہدےدار ،کارکن ,ممبرز اور سپورٹرز کو مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔

یوسف شگری صدر کے آئی یو گلگت

بی ایس ایف  کے آئی یو پریس  ریلیز۔بی ایس ایف صدر یوسف شگری ،کور کمیٹی اور سپریم کونسل کی آخری میٹینگ میں ایک کمیٹی تشکیل...
23/07/2022

بی ایس ایف کے آئی یو پریس ریلیز۔

بی ایس ایف صدر یوسف شگری ،کور کمیٹی اور سپریم کونسل کی آخری میٹینگ میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو بی ایس یف kiuکے سینئر ز ہیں ۔جن کو صدر نے زمہ داری دی ہے وہ صدارتی امیدواروں کی فارم کی جانچ پڑتال کرنا ہے ۔اورالیکشن کی تاریخ بھی معین کرے گی ۔
صدارتی امیدوار انسے فارم پیر تک وصول کر لیئجیے گا ۔
شکریہ ۔
تین دن میں اپنا فارم فل کر کے الیکشن کمیشن کے حوالہ کردئیجے گا -

بی ایس ایف  کے آئی یو پریس  ریلیز۔بی ایس ایف صدر یوسف شگری ،کور کمیٹی اور سپریم کونسل کی آخری میٹینگ میں ایک کمیٹی تشکیل...
23/07/2022

بی ایس ایف کے آئی یو پریس ریلیز۔

بی ایس ایف صدر یوسف شگری ،کور کمیٹی اور سپریم کونسل کی آخری میٹینگ میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو بی ایس یف kiuکے سینئر ز ہیں ۔جن کو صدر نے زمہ داری دی ہے وہ صدارتی امیدواروں کی فارم کی جانچ پڑتال کرنا ہے ۔اورالیکشن کی تاریخ بھی معین کرے گی ۔
صدارتی امیدوار انسے فارم پیر تک وصول کر لیئجیے گا ۔
شکریہ ۔
تین دن میں اپنا فارم فل کر کے الیکشن کمیشن کے حوالہ کردئیجے گا -

01/06/2022
19/05/2022

لاہور میں گلگت بلتستان کے لڑکوں کو یونیورسٹی ہاسٹل سے نکالے جانے پر طلبا نے احتجاج کر کے روڑ بلاک کر دیا تھا جسے سے شہر میں ٹریفک جام ہوگیا تھا ۔ طلباء سے روڑ کلیر کروانے کی کوششیں ناکام ھونے پر پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کیا۔ خبر کے مطابق پولیس اور ڈولفن فورس نے متعدد طلبا کو گرفتار بھی کر لیا ۔۔
نہتے طلباء کو اپنے حق مانگنے پر تشدد کرنا پولیس گردی اور دہشت گردی ہم اس کی بھر پور الفاظ میں مزمت کرتی ہے۔ اور طلباء کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں

16/05/2022

گلگت بلتستان میں تعلیم کے مسائل
تحریر راحت علی
سیاحوں کی جنّت گلگت بلتستان تعلیمی مسائل سے دوچار ہے گلگت بلتستان میں کہیں سکولوں کی کمی ہے تو کہیں اساتذہ کی کمی ہائر ایجوکیشن کی تو دور کی بات یہاں پر تو میڈلز اور پرائمری لیول تک مسائل حل کرنے کی جسارت نہیں کی جارہی ہے ۔ یہاں پر غریب کے بیٹے کو یہ سہولیت نہیں کو وہ اچھا تعلیم حاصل کرے اچھی پوسٹ حاصل کرے یہاں پر تو اساتذہ کو خود اپنے اوپر بروسہ نہیں ہے وہ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں داخل کرتے ہیں جب کہ غریب والدین کے بچوں کو دوہرا معیاری ماحول فراہم کیا جارہا ہے اساتذہ کو صرف اور صرف اپنی حاضری لگنا اور پیسے وصول کرنا ہے گلگت بلتستان میں بہت سارے اسکول تو سیاسی اکھاڑے بن چکے ہیں ہر سال سیاسی رہنماؤں کی طرف سے بڑے بڑے دعوے تو سنتے ہیں مگر خاطر خواہ کچھ نہیں محض علان ہے رہتا ہے پاکستان میں تعلیمی بجٹ دو فیصد تو رکھا جاتا ہے مگر اِن میں سے بھی پچاس سے زاہد فیصد رقم کریپشن کا نظر ہوتا ہے گلگت بلتستان میں ہائر ایجوکیشن کے مسائل بے حد زیادہ ہیں یہاں 75سالوں سے پرائمری سے ہائی اسکول کے مسائل حل نہیں کیے جا سکتے ہوں و کسے ہائر ایجوکیشن کے مسائل حل کرسکتے ہیں پورا گلگت بلتستان اور صرفدو ہی یونیورسٹياں ہیں ایک قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی دوسرا بلتستان یونیورسیٹی یہاں پر نہ کو ٹیکنیکل اگلچر میڈیکل یونیورسٹی ہیں قراقرم یونیورسٹی گلگت بلتستان کی واحد ادارہ ہے جو جِس میں گلگت بلتستان کے تمام علاقوں کے طلباء تعلیم حاصل کرنے یہاں آتے آگر یہ کہا جاۓ تو غلط نہیں ہوگا اِس کو چھوٹا گلگت بلتستان کہا جا سکتا ہے اس ادارے میں تقریباً سات ہزار طلباء زیر تعلیم د ھیں مگر یہ ادارہ تمام طلباء کی تعلیمی سہولیات سے محروم ہے ایک لائبیری ہے ان میں صرف 150طلباء پڑ سکتے ہیں صرف 10کمپیوٹر ہیں کمپیوٹر لیب میں کوئی بھی کمپیوٹر ٹھیک سے نہیں کر تا اور نہ wifi چلتا ہے نہ پینے کے پانی کا انتظام ہے نہ بچوں کو روم میسر ہیں کلاسز کے لیے اوپر سے ہر سیمسٹر فیس میں اضافہ کیا جاتا ہے بیس سال پہلے بنے والے ادارے كا یہی پرسان حال ہے تو آپ سمجھے کل ہی بننے والی بلتستان یونیورسیٹی کا حالات ہوگا حال ہی کی HEC کی رپورٹ کے مطابق ناقص تعلیمی معیار کی یونیورسٹیز میں بلتستان یونیورسیٹی بھی شامل تھی طلباء اپنائی تعلیمی مسائل کے حل مذہب علاقے کو بالائے طاق رکھ کر اس کرپٹ نظام کے خلاف باہمی جدوجھد سے سے ممکن ہے۔ کہتے ہیں کسی بھی قوم کو آگر تبا کرنا ہے تو اُس کی تعلیمی نظیم کو مفلوج کردو قومِ خود بخود تبا ہوجاۓ گی اسی گندی نظام سے نکلنا والا اپنا کام معیاری انداز میں نہیں کر پائے گا قومِ تبا و بربادی کی طرح جاۓ گی غلام بنے گی۔۔ ۔۔

پریس ریلیز ۔۔۔۔۔بی ایس،ایف. کے آئ  یو۔۔۔۔آج جشنِ نوروز کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی. جس میں جشنِ نوروز کے حوالے سے...
21/03/2022

پریس ریلیز ۔۔۔۔۔بی ایس،ایف. کے آئ یو۔۔۔۔

آج جشنِ نوروز کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی. جس میں جشنِ نوروز کے حوالے سے بلتستان کے پرانے روایات کو برقرار رکھتے ہوئے انڈے توڑنے والے رسم ٹیچر اور سٹوڈینٹ کے درمیان کیا گیا..چونکہ بلتستان اس وقت بہت سارے مشکلات کے زد میں تھے اور روندو کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے وجہ سے جانی اور مالی نقصانات ہوے تھے اور ہم انکے درد میں شریک تھے اسلئے ہم نے اس پروگرام کو انتہائی اختصار کے ساتھ ختم کر دی اور متاثرین کے ساتھ اظھار یکجہتی کے لئے ہم نے اس پروگرام کو اک احتجاجی اجتماع کے نام سے منعقد کیا اور حکومت وقت کو کچھ مطالبات پیش کیے ان میں سب سے اہم مطالبہ یہ تھا کہ روندو کے متاثرین کو جلد از جلد کسی دوسری جگہ منتقل کر کے انکو گھر بنانے کے لئے امداد دیا جائے ۔۔۔
تمام اساتذہ اور طلبا نے مل کر قرارداد لکھ دیا۔
صدر یوسف شگری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا موجودہ صورتحال میں سٹوڈینٹس اور بلتستان ریجن کے لوگ جو کہ JSR بند ہونے کی وجہ سے ذہنی ازیت کا شکار ہے. بلتستان ریجن میں اشیاءِ خوردنوش کے قلت کی وجہ سے بہت پریشانی میں ہے. صدر نے کہا گلگت بلتستان گورنمٹ کو اس ایشو کو سیریس لیتے ہوئے روندو کو آفت زدہ قرار لیتے ہوئے جلد از جلد متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے. اور پھنسے ہوے سیاہ اور مقامی لوگوں کو ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکیو کیا جائے. لوکل گورنمٹ اور انتظامیہ سے شکایت کرتے ہوے کہا کہ اتنے طالبِ علم مشکلات میں ہے پھر بھی پوچھنے کی زحمت تک نہیں کی. جس کا ہمیں بہت افسوس ہے. ہم بحیثیت طالبِ علم ہر ایشوز کی نشاندہی اور اپنے حق کے لیے ہر وقت آواز اٹھاتے رہینگے.

Address

Gilgit
15600

Telephone

+923555319561

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when BSF Media Cell posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to BSF Media Cell:

Videos

Share