روزنامہ گلگت بلتستان

روزنامہ گلگت بلتستان یہ ہمارا پیج ہے ہر خبر سے باخبر رہنے کے لئے ہمارے اس پیج

12/01/2022
10/01/2022

Please like this page.

https://www.facebook.com/GBGWM

An association for the disabled or differently-abled community of Gilgit Baltistan.

پہلے آئے پہلے پائے.. اسلام آباد فیص آباد سے 30 منٹ کی ڈرائیو پر راولپنڈی کی پرفظالوکیشن پر شاندار رہائشی منصوبہ.یہ آفر 1...
11/11/2021

پہلے آئے پہلے پائے..

اسلام آباد فیص آباد سے 30 منٹ کی ڈرائیو پر راولپنڈی کی پرفظالوکیشن پر شاندار رہائشی منصوبہ.

یہ آفر 15 تاریخ تک محدود ہے.

آسان اقساط پر پلاٹس دستیاب ہیں.
خواہشمند حضرات رابطہ کریں
03345333374
03045333374

29/10/2021

کونسل انتخابات
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے
پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری ممبر گلگت بلتستان اسمبلی انجینئر محمد اسماعیل نے پارٹی عہدے سے استعفی دے دیا جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزراء میں بھی گروپ بندیاں سابق ڈی آئی جی دلپذیر بھی میدان میں اتر گئے

سینئر صحافی ایمان شاہ سے مونیٹرنگ افسر (ڈبلیو ایچ او) ضلع دیامر صدام حسین ملاقات کر رہے ہیں
19/10/2021

سینئر صحافی ایمان شاہ سے مونیٹرنگ افسر (ڈبلیو ایچ او) ضلع دیامر صدام حسین ملاقات کر رہے ہیں

روح خان ولد حکیم خان سکنہ ہربن کوہستان حال مقیم کنوداس گلگت کو ذاتی دشمنی کی بناء پر پبلک چوک جوٹیال کے مقام پر مغرب کے ...
14/10/2021

روح خان ولد حکیم خان سکنہ ہربن کوہستان حال مقیم کنوداس گلگت کو ذاتی دشمنی کی بناء پر پبلک چوک جوٹیال کے مقام پر مغرب کے بعد فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا ہے جبکہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

معظم علی شاہ کو پی ایس ایف گلگت بلتستان زون راولپنڈی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری بننے کا امکان۔مدر ونگ کے صدر  پی پی پی جی بی ...
08/10/2021

معظم علی شاہ کو پی ایس ایف گلگت بلتستان زون راولپنڈی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری بننے کا امکان۔
مدر ونگ کے صدر پی پی پی جی بی زون راولپنڈی ڈویژن صاحب خان صاحب اور مدر ونگ کے جنرل سیکرٹری شیر اکبر خان صاحب اور پی ایس ایف گلگت بلتستان زون راولپنڈی ڈویژن کا صدر ملک حق نواز خان کے مشاورت کے بعد جلد نوٹیفیکشن جاری کرینگے۔امید ہے کہ معظم علی شاہ کو بہت جلد اپنے کابینے میں شامل کرینگے۔
سیکٹری اطلاعت
پی ایس ایف جی بی زون راولپنڈی
برہان خان۔

کپٹن ر لیاقت مالک ڈی آئی جی بلتستان جبکے فرمان علی ڈی آئی جی کرائم برانچ گلگت بلتستان تعینات۔۔نوٹیفکیشن جاری
08/10/2021

کپٹن ر لیاقت مالک ڈی آئی جی بلتستان جبکے فرمان علی ڈی آئی جی کرائم برانچ گلگت بلتستان تعینات۔۔نوٹیفکیشن جاری

گلگت بلتستان کے قبل بیٹے۔۔۔ وزیر اوصاف علی خان کو کسٹم ہاؤس کراچی میں 14 بی ایس  میں مقرر کیا گیا۔ وزیر اوصاف علی خان کا...
07/10/2021

گلگت بلتستان کے قبل بیٹے۔۔۔
وزیر اوصاف علی خان کو کسٹم ہاؤس کراچی میں 14 بی ایس میں مقرر کیا گیا۔ وزیر اوصاف علی خان کا تعلق استور جی بی سے ہے۔ اس نے اپنی بیچلرز مکمل کر لی ہیں۔ بی ایس سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی سے ، سنٹرل کوئینز لینڈ یونیورسٹی آسٹریلیا سے پروجیکٹ مینجمنٹ میں ایم ایس اور سر سید یونیورسٹی کراچی سے الیکٹرانک انجینئرنگ میں ایک اور ایم ایس۔ بی ایس ان لاء ایس ایم لاء کالج اور اب سندھ یونیورسٹی سے مینجمنٹ سائنسز میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا مدرسہ_تول_اسلام کراچی۔ اور اب وہ پاک کسٹم میں 14 گریڈ کے افسر کے طور پر کام کر رہا ہے۔ وزیر اوصاف سابقہ ممبر گلگت بلتستان کونسل ایڈوکیٹ وزیر عبادت کے سگے بتیجے ہیں

06/10/2021

تبادلے
ڈپٹی کمشنر ہنزہ کمال ادیں قمر ڈپٹی سکریٹری اسٹاف سی ایس آفس تعینات جبکے 2اسسٹنٹ کمشنرز کو ترقی دے کر ڈپٹی کمشنر بنا دیا گیا۔۔ کپٹن (ر) عبدالوہاب کو ترقی دے کر ڈپٹی کمشنر ہنزہ اور شیر افضل کو ڈپٹی کمشنر غذر تعینات کر دیا گیا ۔۔۔نوٹیفکیشن جاری

03/10/2021
01/10/2021
30/09/2021
سینئر صحافی ایمان شاہ کے مطابق وفاقی وزیر غلام سرور خان جلد پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کریں گے۔
28/09/2021

سینئر صحافی ایمان شاہ کے مطابق وفاقی وزیر غلام سرور خان جلد پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کریں گے۔

گلگت بلتستان میں کل صبح چار بجے سے موبائل سروس بند رہے گی۔نوٹیفکیشن جاری ۔
27/09/2021

گلگت بلتستان میں کل صبح چار بجے سے موبائل سروس بند رہے گی۔نوٹیفکیشن جاری ۔

27/09/2021

جٹیال پہاڑ پے اگ بھڑک اٹھی۔۔وجوہات معلوم نہیں ہو سکی

18/09/2021

استوری خاتون کواڈنیٹرز بنانے پر سی ایم پر دباؤ استوری استوری کی مخالفت کے لیۓ میدان میں تو کسی اور خاتون کو موقع دینا چاھے گلگت 2 سے بشرا پیرزادہ بھی نظریاتی کارکن ہے اور فتح اللہ کو جیتانے کے لیۓ ڈور ٹو ڈور کمپیئن کی ہے ان جیسے کارکن کو بھی موقع میلنا چاھے

گرفتاری سے رہائی تک۔۔۔۔۔۔۔۔!میرا ضمیرمطمئن ہے کہ مجھے مظلوموں کی آواز بننے پر گرفتار کیا گیا، 15گھنٹے حبس بے جا میں رکھا...
16/09/2021

گرفتاری سے رہائی تک۔۔۔۔۔۔۔۔!
میرا ضمیرمطمئن ہے کہ مجھے مظلوموں کی آواز بننے پر گرفتار کیا گیا، 15گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے میری غیر قانونی گرفتاری پر صحافتی تنظیموں،سول سوسائٹی، سیاسی،سماجی،مذہبی قوم پرست جماعتوں کے باضمیر ،غیرت مند اور جرات مند افراد میرے حق میں نکلے اور سوشل میڈیا پر بھی میرے حق میں آواز بلند کی گئی ۔جس پر میں آپ سب کا شکرگزار ہوں
اس سے قبل کہ میں واقعے کی طرف آﺅں میں قارئین کو اپنے صحافتی کیرئیر کے حوالے سے مختصراً آگاہ کروں کہ میں 2001میں ڈگری کالج گلگت(موجودہ قراقرم یونیورسٹی ) میں گریجویشن کا طالب علم تھا اور جرنلزم میں میرا مضمون تھا تب میں نے کالج کے مسائل کے حوالے سے ایک خبر لکھی جو ہفت روزہ وادی میں شائع ہو گئی بعد ازاں ہفت روزہ وادی میں بطور تعلیمی رپورٹر کام کا آغاز کیا۔ کئی عرصے وادی سے وابستہ رہنے کے بعد وادی سمیت کے پی این میں شامل ہوگیا گریجویشن کے بعد راولپنڈی منتقل ہو گیا اور دو سال روزنامہ صدائے گلگت میں بطور سب ایڈیٹر پھر نیوز ایڈیٹر کام کرتا رہا 2010میں روزنامہ اوصاف کا گلگت بلتستان ایڈیشن شروع ہوا تو ہنزہ سے بیوروچیف اور 2014میں گلگت آفس میں بطور چیف رپورٹر ذمہ داریاں سنبھال لیں اور ریذیڈنٹ ایڈیٹر کی عدم موجودگی میں ان کا کام بھی بخوبی انجام دیتا ہوں اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ضرورت پڑنے پر آفس بوائے کا کام بھی کرتا ہوں اور آئی ٹی انچارج کا بھی ۔۔۔۔۔۔
یہ گزشتہ روز مورخہ 12اگست شام کے وقت کی بات ہے کہ ایک دوست، سماجی ورکر نے کال کیا اور پی آر ٹی سی میں مختلف نوعیت کے مبینہ زیادتیوں کا تذکرہ کرکے اخبار میں خبر لگانے اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی استدعا کی تو میں نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے عرض کیا کہ کوئی متاثرہ شخص مجھ سے رابطہ کرے تاکہ میں کچھ پوچھ بھی لوں اور حقائق جاننے کے بعد کوئی قدم اٹھاسکوں جس پر اس سماجی وورکر نے رضا مندی ظاہر کی .تھوڑی دیر بعد ایک کال آئی سلام دعا کے بعد کال کرنے والے نے اس سماجی ورکر کا ریفرنس دیکر اپنی بات کا اغاز کیا اور کہا کہ ڈی آئی جی رینج اس وقت بھی پی آر ٹی سی میں آتے ہیں جب ان کی ڈیوٹی نہیں ہوتی اور وہ خواتین کے سامنے شارٹس پہن کر آتے ہیں جو ہماری روایات اور ثقافت کا حصہ نہیں اس کے علاوہ رول کال میں ایک دفعہ خواتین ریکروٹس کے ساتھ جو سلوک (سختی)کیا وہ کسی بھی طور پر انسانی سلوک نہیں تھا جبکہ گالم گلوچ بھی کی گئی اور کافی مرتبہ ہمیں اس صورتحال سے دوچار ہونا پڑا ۔۔۔۔ اس کی آواز میں درد تھا ۔۔۔ خوف بھی تھا۔۔۔۔اور غصہ بھی میں نے اس درد کومحسوس کیا اور نیک نیتی سے انتہائی محتاط الفاظ کے ساتھ ایک ہی جملے میں بیان کرکے فیس بک اور اپنے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر پوسٹ شیئرکیاجس کے الفاظ یہ تھے کہ " ڈی آئی جی رینج کا خواتین اہلکاروں سے بد تمیزی،سر عام تذلیل اور دباﺅ کا شکار کرنے کی شکایتیں، متاثرہ خواتین کا آئی جی سے نوٹس لینے کا مطالبہ" فیس بک اور ٹویٹر پر پوسٹ لگانے کے آدھے گھنٹے بعد ڈی آئی جی موصوف جس کے ساتھ میرا کسی قسم کا رابطہ یا تعلق نہیں تھا نے واٹس ایپ پر مسیج کیا کہ آپ نے میر اموقف لئے بغیر یہ پوسٹ کیوں او رکیسے لگائی ؟؟ میں نے ڈی آئی جی کو بتایا کہ ابھی آپ اپنا موقف دیدیں میں وہ بھیلگا دوں گا کیوں کہ صحافتی اصولوں کے مطابق اگر کوئی اپنا موقف دینا چاہے تو ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ان کا موقف چھاپ دیں۔ جس پر ڈی آئی جی نے کہا کہ نہیں آپ پوسٹ کو ڈیلیٹ کریں اور آفس میں ملیں ۔ میں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا تھوڑی ہی دیر میں مختلف دوستوں اور رشتہ داروں کے ذریعے پیغامات ملنا شروع ہو گئے اور پوسٹ ڈیلیٹ کرنے کے لئے سفارش کروائی گئی ان میں کچھ Puppits بھی تھے بہر حال میں نے سب کو ٹال دیا لیکن جب ہمارے ادارے کے ریذیڈنٹ ایڈیٹرکی کال آئی اور ڈیلیٹ کرنے کو کہا تو میں نے یہ سوچ کے ڈیلیٹ کیا کہ اس پر کچھ مذید تحقیقات کے بعد تفصیلی خبر چلائیں گے۔میں نے اپنی طرف سے معاملہ رفع دفع سمجھاتھا کہ رات کے ساڑھے دس بجے دفتر کے ایک ساتھی نے کال کیا کہ آ پ کے پیچھے پولیس آئی تھی اور غصے میں آپکا پوچھ رہی تھی ۔۔۔ میں نے ریذیڈنٹ ایڈیٹر کو فون کیا توانہوں نے لا علمی کا اظہار کیا تب تک وہ دفتر سے نکل چکے تھے تھوڑی دیر بعد ایک دوست کا فون آیا کہنے لگے ایس ایچ او صاحب آپ کے گھر کا پتہ پوچھ رہے تھے تب میں نے ایس ایچ او کو فون کرکے معاملے کے بارے جاننے کی کوشش کی تو ایس ایچ اور سٹی تھانہ نے کہا کہ اب معاملہ ٹھنڈا پڑ چکا ہے میں گھر پہنچ چکا ہوں آ پ آرام کریں صبح دیکھ لیں گے۔میری چھٹی حس بتا رہی تھی کہ کچھ ہونے والا ہے رات دو بجے ہمارے گاﺅں کے ہی ایک پولیس اہلکار جو رشتہ دار بھی ہے نے آواز دی تو والد صاحب اٹھے اور مجھے بتانے لگے آپکو کوئی بلا رہا ہے پھر سب اٹھے دیکھا تو گاوں کے اہلکار کے ساتھ ایس ایچ او سٹی تھانہ ، ایک لیڈی پولیس اور ایک ڈرائیور گیٹ پرتھے ایس ایچ او چونکہ میرے کلاس فیلو اور اچھے دوست بھی ہیں سے سلام دعا کے بعد میں نے وجہ دریافت کی چونکہ سب کچھ معلوم تھا ایس ایچ او صاحب مسکرائے اور بولے کہ آپکو ڈی آئی جی صاحب نے یاد کیا ہے اور ایس ایس پی صاحب آپکے انتظار میں ہیں۔میں نے کسی قسم کی مزاحمت نہیں کی اور قانون کا احترام کرتے ہوئے اپنا بیگ اٹھایا او ر چل دیا۔والدین سمیت گھر والوں کو پریشانی تو ہو گئی لیکن میں نے انہیں حوصلہ دیا اور کہا کہ میں کسی چوری ڈکیتی میں گرفتار نہیں ہو رہا بلکہ ایک قومی ایشو پر مجھے پولیس طلب کر رہی ہے۔میں نے پولیس کے ہمراہ رخت سفر باندھ لیا پہلے مجھے بتایا گیا کہ سٹی تھانہ جانا ہے پھر جگہ بدل لی گئی کہا گیا کہ پی آر ٹی سی جانا ہے پھر جگہ بدل لی گئی اور جوٹیال پہنچ گئے تو بتایا گیا کہ جوٹیال تھانہ جانا ہے صورتحال سے ریذیڈنٹ ایڈیٹر کو آگاہ کیا تھا تو وہ پہلے سے ہی انتظار کر رہے تھے ۔جوٹیا ل تھانہ کے ایس ایچ او آفس میں ایس ایس پی گلگت اور ای ڈی پی او بیٹھے ہوئے تھے میں سلام کرنے کے بعد بیٹھ گیا تب انہوں نے مختلف سوالات پوچھے کہ آپ نے ایسا کیوں کیا ، اس سے ڈی آئی جی صاحب کے عزت نفس کو آنچ پہنچی وغیرہ وغیرہ میںنے اپنا موقف واضح کیا ۔ ان کا آخری مطالبہ یہ تھا کہ میں ان کو ان بندوں کا نام اور نمبر دوں جنہوں نے مجھے پی آر ٹی سی میں مبینہ طور پر مختلف نوعیت کی زیادتیوں کی اطلاع دی ہے ۔۔ میں نے دو ٹوک الفاظ میں انکار کیا اور کہا کہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں یہ ہمارا فرض بھی اور تربیت بھی لیکن میں ان بندوں کا نام اور نمبر کسی صورت نہیں دے سکتا اور اس کے لئے مجھے سولی پر چڑھنا بھی پڑے تومجھے کوئی پرواہ نہیں میں کسی طور پر ان کا نام اور نمبر آپکو نہیں دے سکتا ہاں البتہ واقعے کی تحقیقات ہوتی ہیں اور عدلیہ ان بندوں کی جان ومال کے تحفظ کی ضمانت دیتی ہے تومیں عدالت کو دے سکتا ہوں باقی حوالات، جیل ، سزاءکے خوف یا دباﺅ سے ان کا نام اور نمبر نہیں دے سکتا۔ تب ریذیڈنٹ ایڈیٹربھی آگئے اور ایس ایس پی اور ایس ڈی پی او نے ان سے بھی یہی مطالبہ کیا کہ نام اور نمبردیکر آپ چلے جائیں کوئی کارروائی نہیںہوگی انہوں نے بھی صاف انکار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہم ہر قسم کا تعاون کریں گے لیکن ایسا نہیں کر سکتے۔تب تک صبح کے پانچ بج چکے تھے نام اور نمبر لینے میں ناکامی کے بعد ایس ایس پی اور ایس ڈی پی او چلے گئے اور مجھ سے میرا موبائل بھی اٹھایا گیا۔اس کے بعد مجھے سٹی تھانہ منتقل کیا گیا اس سے قبل میری بلا جواز اور غیر قانونی گرفتاری کی خبر سوشل میڈیا پر چل چکی تھی جبکہ صبح ساڑھے سات بجے میں اپنی گرفتاری کی خبر سنٹرل پریس کلب گلگت کے صدر اور یونین آف جرنلٹس کے صدر کو دینے میں کامیاب ہو گیا دریں اثناء صبح 8بجےریذیڈنٹ ایٹر سٹی تھانہ پہنچ گئے تھے اور ان کے ہمراہ میرے ایک دوست بھی محرر کے دفتر میں انتظار کر رہے تھے ان سے ملاقات اور گزرے رات کی بات چیت تک کافی دیر ہو گئی سٹی تھانہ کی کینٹین میں ناشتہ کے بعد معلوم ہوا کہ گلگت پریس کلب اور یونین آف جرنلٹس کی کال پر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ شروع ہو چکا ہے ۔پولیس سٹیشن میں دن بھر لوگوں کا تانتا بندھا رہا اور پولیس نے روایتی خیانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت سارے ملاقاتیوں کو گیٹ سے اندر نہیں آنے دیا بہرحال مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے میرے وہم و گمان سے زیادہ لوگ نہ صرف مجھ سے ملنے سٹی تھانہ آئے بلکہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے جاری احتجاجی دھرنے میں بھی شرکت کی ۔ میں گلگت بلتستان کے ان تمام با ضمیر اور غیرت مند سیاسی ، سماجی ، عوامی ، مذہبی ، قومی ، مقامی ، قوم پرست جماعتوں کے رہنماﺅں ور کارکنوں اور سوشل میڈیا کے متحرک نوجوانوں کا ایک بار پھر شکر گزار ہوں بالخصوص صحافی برادری کا اور گلگت پریس کلب اور یونین آف جرنلٹس کے عہدیداروں اور ممبران کا جنہوں نے میری غیر قانونی گرفتاری کے خلا ف آواز بلند کی اس اہم اور حساس ایشو پر میری غیر معمولی حمایت پر میں خود کو مقروض سمجھتا ہوں۔باقی جو پولیس اہلکار اپنے سٹیٹس اور ڈی پی میں آپنے آفیسر کی تصویریں لگا رہے ہیں وہ مجبور ہیں ماتحت ہیں اور آرڈر کے غلام ہیں ان سے کوئی گلہ نہیں ان کا ضمیر ان کو جھنجوڑتا ہے لیکن وہ مجبور ہیں ۔
گلگت میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے دوران بھی مذاکرات ہوئے لیکن ناکامی کے بعد سینئر صحافیوں پر مشتمل ایک کمیٹی نے چیف کورٹ میں ایک درخواست گزاری چیف جسٹس چیف کورٹ نے درخواست کو منظور کرتے ہوئے اگلے دن ڈی آئی جی کو طلب کیا جس کے بعد آئی جی پی نے کمیٹی سے مذاکرات کی پیش کش کی مذکارات کے دوران میری بلا مشروط رہائی پر آمادگی اور میری رہائی کے بعد احتجاج کو ختم کیا گیا۔جبکہ اسی رات یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ میں نے ڈی آئی جی سے معافی مانگی ہے ۔میں ایک بار پھر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میری گرفتاری کے بعد یہ معاملہ میرا ذاتی نہیں پریس کلب اور یونین آف جرنلٹس کے سپرد تھاا ور معافی تلافی سمیت تمام تر معاملات کو دیکھنے کا مجاز دونوں تنظیمیں تھیں میں کسی سے معافی تلافی کا مجاز بھی نہیں تھا اور میں یہاں یہ بھی واضح کروں کہ معافی اس وقت مانگی جاتی ہے جب آپ کو قصوروار ٹہرایا جائے یا آپ غلطی پر ہوں اس واقعے کی نہ تحقیقات ہوئی ہیں اور نہ ہی غلطی کا تعین ہو چکا ہے ایسے میں معافی مانگنے کا کوئی جواز نہیں بنتا بہر حال میں اپنے کئے پر شرمندہ نہیں میں نے مظلوموں کی آواز بننے کی کوشش کی ہے میں نے مکمل ایمانداری ، دیانتداری اور نیک نیتی کے ساتھ ایک مسئلے کی طرف حکام کی توجہ دلانے کی کوشش کی ہے اور میں مطمئن ہوں کہ اللہ کے حضور سرخرو ہو جاﺅں گا کیوں کہ اس میں کسی قسم کی مصلحت یا مفاد شامل نہیں ۔
اس تحریری کے اختتام پرآئی جی پولیس سے ایک ہی سوال کرنے سے پہلے میں ایک بات واضح کروں کہ پولیس ریکروٹمنٹ ٹریننگ سنٹر میں میرا کوئی دور پار کا رشتہ دار تک نہیں اور نہ ہی میرا ڈی آئی جی کے ساتھ کسی قسم کی دوستی ہے نہ دشمنی ۔۔۔۔۔ایسے میں ، میں نے ایک پوسٹ ان کے خلاف لگائی تھی فرض کریں اگر میں نے غلط بھی کیا تھا تو پولیس نے جو طریقہ کار اختیار کیا وہ صحیح اور قانون کے مطابق تھا۔آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق پولیس کا اقدام بالکل غلط اور خلاف قانون تھا اور بوکھلاہٹ تھی۔اگرقانون کے رکھوالے ہی قانون کی دھجیاں بکھیر دیں تو آپ عام شہری سے قانون کی پاسداری کی توقع کیسے رکھ سکتے ہیں ؟

آپ دوستوں کو باخبر رکھنے کے لیے ہم جتنی محنت کرتے ہیں وہ خبروں کی شکل میں آپ کے سامنے  ھے آج آپ دوستوں کے تعاون درکار ہے...
11/09/2021

آپ دوستوں کو باخبر رکھنے کے لیے ہم جتنی محنت کرتے ہیں وہ خبروں کی شکل میں آپ کے سامنے ھے آج آپ دوستوں کے تعاون درکار ہے میرے اس یوٹیوب چینل کو سسکرائب کر کے حوصلہ افزائی فرمائیں جس پر آپ کا کوئی خرچہ نھیں آئے گا دیکھتے ہیں کتنے دوست کھلے دل سے حوصلہ افزائی فرماتے ہیں۔
لنک پر کلک کر کے چینل کو سبسکرائب کریں۔ شکریہ۔

قائداعظم ہائیرسکینڈری سکول اینڈ کالج دنیور گلگت میں داخلے جاری ہیں!!!
04/09/2021

قائداعظم ہائیرسکینڈری سکول اینڈ کالج دنیور گلگت میں داخلے جاری ہیں!!!

03/09/2021

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں محرم الحرام عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا.. ۔

نوجوان آعلی تعلیم یافتہ قائدانہ صلاحیتوں کے حامل لیڈر عباس موسوی صاحب کو پیپلزپارٹی استور کا صدر بنایا جائیں ۔۔استور کے ...
02/09/2021

نوجوان آعلی تعلیم یافتہ قائدانہ صلاحیتوں کے حامل لیڈر عباس موسوی صاحب کو پیپلزپارٹی استور کا صدر بنایا جائیں ۔۔
استور کے پڑے لیکھے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی تاریخی سپورٹ شاہ صاحب کے ساتھ ہے۔
استور(حمید پیرزادہ) پاکستان پیپلزپارٹی استور کے رہنما ایڈووکیٹ سید آصف شاہ نے صحافیوں کو جاری ایک بیان میں کہا ھیکہ پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان اس وقت پورے گلگت بلتستان میں نئی تنظیم سازی کرنے جا رہی ہے پاکستان پیپلزپارٹی کا یہ وطیرہ رہا ھیکہ یہ پارٹی قائدانہ صلاحیتوں کے حامل افراد کو پارٹی میں اھم زمہ داریاں دیتی ہے ۔استور سے نوجوان رہنما عباس موسوی صاحب بھی اس دوڈ میں شامل ہے۔ عباس موسوی صاحب تاریخ میں واحد ایسی شخصیت کے طور پر ابھر کر سامنے آیئں ھیکہ بہت ہہی قلیل عرصے پوری پاکستان میں آپنا سکہ جمایا ہے ۔شاہ صاحب نہ صرف استور بلکہ پورے گلگت بلتستان کا ایک عظیم اثاثہ ہے ۔پارٹی کے لئیے شاہ صاحب کی قربانیاں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں پآرٹی آعلی قیادت شاہ صاحب کی قربانیوں کا اعتراف کر چکی ہے۔ مخالف پارٹیوں کو دلائل کے ساتھ ٹف ٹایم دینے کے ساتھ سآتھ استور اور گلگت بلتستان میں پارٹی کو مربوط اور منظم طریقے سے کی چلانے کی صلاحیت اگر کسی پآرٹی ورکر میں ہے تو وہ صرف عباس موسوی صاحب ہے ۔ اس وقت عباس موسوی صاحب پورے ضلع استور کے طول و عرض میں پاکستان پیپلزپارٹی کی مظبوطی کی علامت بن چکے ہے ۔استور کے ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کی پآرٹی سے ایک ہی ڈیمانڈ ھیکہ پاکستان پیپلزپارٹی استور کی صدارت سید عباس موسوی کو دی جائیں تاکہ آنے والے وقت میں شاہ صاحب کی قائدانہ صلاحیتوں کے مرہون منت استور پیپلزپارٹی کا گڑھ بن سکے ۔۔۔

یہ بندہ سٹی ہسپٹال کشروٹ میں زندگی اور موت کے  کشمکش میں  ہےچلاس کھنبری  ایک غریب گھرانے سے تعلق ہے موجود حکومت سے اپیل ...
31/08/2021

یہ بندہ سٹی ہسپٹال کشروٹ میں زندگی اور موت کے کشمکش میں ہےچلاس کھنبری ایک غریب گھرانے سے تعلق ہے موجود حکومت سے اپیل ہے اس کی مدد کریں

ریجنل پیس کمیٹی کے ممبران شیخ ناصر زمانی مولانا سرور شاہ ایمان شاہ امن کی قیام کے لئے بلتستان گانچے روانہ ۔۔۔۔
20/08/2021

ریجنل پیس کمیٹی کے ممبران شیخ ناصر زمانی مولانا سرور شاہ ایمان شاہ امن کی قیام کے لئے بلتستان گانچے روانہ ۔۔۔۔

تمام اہل وطن کو جشن آزادی مبارک اور ساتھ ساتھ پاک فوج کے جان بازوں کو خصوصی مبارک جنکی وجہ سے یہ مملکت خداداد قائم ودائم...
14/08/2021

تمام اہل وطن کو جشن آزادی مبارک اور ساتھ ساتھ پاک فوج کے جان بازوں کو خصوصی مبارک جنکی وجہ سے یہ مملکت خداداد قائم ودائم ہے۔اور قیامت تک یہ سبز ہلالی پرچم اونچا ہی رہےگا
انشاءاللہ
گلشاد بی بی نائب صدر پی ٹی آئی شعبہ خواتین جی بی

نگر سے بھی خواتین کو حکومت  میں شامل کیا جائیں طاہرہ اسحاق صدر وومن ونگ نگرگلگت صدر وومن وینگ نگر طاہرہ اسحاق نے موج ادب...
27/06/2021

نگر سے بھی خواتین کو حکومت میں شامل کیا جائیں
طاہرہ اسحاق صدر وومن ونگ نگر
گلگت صدر وومن وینگ نگر طاہرہ اسحاق نے موج ادب سے گفتگو کرتے ہوۓ کہی ہے نگر سے کواڈنیٹرز میں وومن وینگ کا ہونا لازمی ھے تاکہ خواتین کے مسائل اجاگر ہوسکے انہوں نے مزید کہا ہے کہ ضلع نگر میں خواتین کے تعلیمی ایشوز کے ساتھ ستھ ہیلتھ ایشوز بھی ھے اس لیۓ نگر سے خواتین کو نمايندگی دی جاۓ میں وزیر اعلی گلگت بلتستان اور جاوید منوا صاحب سے گزارش کرتی ہواور امید کرتی ہو کہ نگر سے خواتین کو نظرانداز نہیں کرینگے

Wasim Abbas Badami is the presidential candidate  People's Youth Organization Gilgit-Baltistan (PYOGB). Wasim Abbas Bada...
26/06/2021

Wasim Abbas Badami is the presidential candidate People's Youth Organization Gilgit-Baltistan (PYOGB). Wasim Abbas Badami is a devoted and sincere worker in Gilgit-Baltistan, the PPP has always played a leading role in GB, Wasim Abbas Badami was the President of PSF Degree College and after that he was the President of PSF Gilgit District. After , he was also President of PYO District Gilgit. His services to the party have been remarkable and excellent. He has always worked to strengthen the PPP. Especially the youth of gilgit baltistan want to see him as the President of PYO Gilgit-Baltistan. Because he always talked about the loyal workers . We the youth of Gilgit baltistan request the provincial leadership and Chairman Bilawal Bhutto to appoint Mr Wasim Abbas Badami as the President of PYO Gilgit-Baltistan..

19/06/2021

تہ تہ پانی کے جگہ میں لینڈ سلائڈنگ سے ڑرک ذد میں آگئ جس سے قیمتی جانے ضائع ہوئے۔۔۔۔تہ تہ پانی کے جگے بچنے کے لئے متبادل راستہ بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

گزشتہ کئی سال سے اپ گریڈیشن ۔تنخواہوں میں اضافہ ۔ کورونا الاؤنس ۔ ریسک الاؤنس سمیت دیگر حقوق نہ ملنے سے مایوس ویسٹ منیجم...
18/06/2021

گزشتہ کئی سال سے اپ گریڈیشن ۔تنخواہوں میں اضافہ ۔ کورونا الاؤنس ۔ ریسک الاؤنس سمیت دیگر حقوق نہ ملنے سے مایوس ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کے ملازمین نےبھی احتجاج کیلئے سرجوڑ لئے ۔۔سابق صدر ایم ایس ایف ن شناکی مکرم علی شاہ
اگر انہوں نے احتجاج کیا تو پورا شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگا جلد ان کا حق دیا جاۓ اور روڑ پے نکلنے پر مجبور نہ کریں

18/06/2021

آخر کب تک حوا کی بیٹی ظلم سہتی رہے گی۔
گلگت بلتستان میں آیے روز ایک نیا علمناک اور شرم ناک واقع رونما ہوتا جا رہا، غزر میں یوں معصوم بچی کی ساتھ پیش آنے والا واقعہ نہایت شرم ناک ہے صوبائی حکومت کو چاہیے کہ اس معصوم کی عزت و ناموس کو یوں سر عام لوٹنے والے مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ اور چائلڈ پروٹیکشن بل کے اپر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے تاکہ کل کو کوئی اور معصوم اس طرح درندوں کا شکار نہ ہوجائے
کلثوم مہدی
صدارتی امیدوار پی پی پی خواتین ونگ گلگت بلتستان

17/06/2021

گلگت ضلع غذر زیادتی قتل کیس پر وزیراعلی گلگت بلتستان کا نوٹس

گلگت: وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے ضلع غذر میں مبینہ زیادتی و قتل کیس کا سخت نوٹس لیا ہے محکمہ اطلاعات کے مطابق وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے متعلقہ حکام کو تمام تر وسائل بروئے کار لاکر اس کیس کی شفاف تحقیقات کرکے جلد از جلد حقائق عوام کے سامنے لانے کی ہدایت دی ہے۔ اور واقعہ ثابت ہونے کی صورت میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزائیں دلوانے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی نے گلگت بلتستان میں انسانی جان، مال و حرمت کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے ہر اقدام اٹھانے کا اعادہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع غذر گاؤں چکری میں نوجوان لڑکی مبینہ خودکشی کیا سامنے آیا تھاپولیس نے پوسٹمارٹم کرایا تھا جس سے جنسی زیادتی اور قتل کا معاملہ سامنے آیا تھا

16/06/2021

گلگت ڈسٹرک نگر کی وومن وینگ صدر طاہرہ اسحاق نے موج ادب سے گفتگو کرتے ہوۓ کہا ھےکہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے قلیل مدت میں گلگت بلتستان کے لیے وفاق سے میگا پروجیکٹس منظور کرانے پر انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ اور امید کرتے ہیں کہ اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں گلگت بلتستان کو ایک ماڈل خطہ بنایا گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی گورنمنٹ اور بالخصوص وزیر اعظم پاکستان عمران خان گلگت بلتستان کی تعمیر وترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ انشاء اللہ گلگت بلتستان کے کپتان جناب خالد خورشید کی سربراہی میں علاقے کی تقدیر بدل جائے گی۔

آج دیامر میں ہونے والے ایس سی او اور نیشنل یوتھ اسمبلی کی مشترکہ پروگرام منعقد ہوا۔۔ دوسری جانب دیامر میں پہلی دفع خواتی...
15/06/2021

آج دیامر میں ہونے والے ایس سی او اور نیشنل یوتھ اسمبلی کی مشترکہ پروگرام منعقد ہوا۔۔ دوسری جانب دیامر میں پہلی دفع خواتین کو خصوصی پروگرام میں شرکت کرنے پر ایس پی دیامر ایکٹو سوشل ایکٹیویسٹ عزت نما کو بہترین کارکردگی پر شیلڈ پیش کر رہے ہیں

دیامر چلاس کے آئی یو کیمپس میں ایس سی او اور نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان اور وال آف ہوپ کے اشتراک سے دیامر بھاشا ڈیم پراجی...
15/06/2021

دیامر چلاس کے آئی یو کیمپس میں ایس سی او اور نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان اور وال آف ہوپ کے اشتراک سے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ اور ایس سی او کے کردار کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی۔ پروگرام میں گلگت سے ممبران نیشنل یوتھ اسمبلی اور وال آف ہوپ کے ممبران کے مہمان وفود نے شرکت کی۔ تقریب میں ڈائریکٹ کیمپس ڈاکٹر محمد شاہنواز, سیاسی و سماجی شخصیت عنایت اللہ شمالی, فیض اللہ فراق سابق صوبائی حکومت کے ترجمان, ڈی سی, اے سی, ایس پی دیامر, پرنسپل کیڈٹ کالج چلاس سمیت فیکلٹی کے آئی یو, واپڈا ,ایس سی او کے حکام اور یوتھ سمیت طلباء نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی سیکٹر کمانڈر ایس سی او کرنل عمران منصور تھے۔ تقریب میں شرکاء نے دیامر بھاشا ڈیم, تعلیم و ترقی سمیت نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے پر اظہارِ خیال کیا۔ سیکٹر کمانڈر نے جامعہ قراقرم دیامر کیمپس میں بھی مرکزی کیمپس کی طرح آئی ٹی پارک بنانے کا اعلان کیا۔ اس پراجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد طلباء کو آئی ٹی سے متعلق دشواریاں ختم ہوجائنگی۔ دیامر میں یہ پہلا آئی ٹی سے وابستہ بڑا منصوبہ ہے جو کہ طلباء سمیت جدید اور آئی ٹی سے وابستہ افراد کے لیۓ بڑی خوشخبری ہے۔ نیشنل یوتھ اسمبلی پاکستان گلگت بلتستان شاخ اور وال آف ہوپ کی کاوشوں کا ثمر ہے کہ دیامر جیسے پسماندہ علاقے میں طلباء کے لیۓ بڑا اعلان ہوا ہے۔

گلگت بلتستان ہنزہ میں کراچی سے آیے ہوئے اداکار ہنزہ کا کلچر کو بدنام کر رھی ھے میں اس قسم کی فحاشیت کو مسترد کرتا ہو  مک...
15/06/2021

گلگت بلتستان ہنزہ میں کراچی سے آیے ہوئے اداکار ہنزہ کا کلچر کو بدنام کر رھی ھے میں اس قسم کی فحاشیت کو مسترد کرتا ہو مکرم علی شاہ
گلگت سابق صدر ایم ایس ایف ن شناکی مکرم علی شاہ نے کہا ھے کہ ہنزہ میں ائ ہوئ اداکار ہنزہ کا کلچر کو بدنام کر رہی ھےان کو علاقہ بدر کیا جاۓ ورنہ ہم ان کے خلاف روڑ پے نکلینگے میں انتظامیہ سے اپیل کرتا ہو ان کو علاقہ سے نکالا جاۓ ورنہ ہم ان کو گھسیٹ کر بھی نکالنا سکتے ہیں انتظامیہ ہوش کے ناخن لے

14/06/2021

ہنزہ سے ضلع غذر کے خوبصورت علاقے پھنڈر
سیر کے لئے انے والے ایک نوجوان وہاں کے مقامی لوگوں کے بارے میں روزنامہ گلگت بلتستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پھنڈر آیے تو مقامی افراد نے گلہ کیا کہ ہنزہ میں ہر چیز مہنگی بیچی جاتی ہے اس لئے کے نوجوانوں نے ہنزہ کے تاجروں کے گزارش کیا کہ ہر چیز مناسب قیمت پر بجھی جائے۔۔

ایکسن عارف شاہ کی گرفتاری کیلے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد شاکر اس کے آفس پہنچ گیا اور ایکسن صاحب صبح سے غائب ہےیاد رہے سی...
08/06/2021

ایکسن عارف شاہ کی گرفتاری کیلے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد شاکر اس کے آفس پہنچ گیا اور ایکسن صاحب صبح سے غائب ہے
یاد رہے سیشن جج نے بجلی لوڈشیڈنگ پر نوٹس لیا تھا

Address

Gilgit

Telephone

+923453000379

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when روزنامہ گلگت بلتستان posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to روزنامہ گلگت بلتستان:

Videos

Share