Haramosh Times

Haramosh Times Your window to latest news, analysis and history of Gilgit-Baltistan (Balawaristan), and Current/World Affairs.

پھنڈر ریسٹ ہاوس میں25 وی آئی پی کمرے ہیں جن کی تعمیر میں تقریباََ 4 کروڑ خرچ ہوئے ہیں، گرین ٹورزم لمٹیڈ ان 25 کمروں کا م...
25/05/2024

پھنڈر ریسٹ ہاوس میں25 وی آئی پی کمرے ہیں جن کی تعمیر میں تقریباََ 4 کروڑ خرچ ہوئے ہیں، گرین ٹورزم لمٹیڈ ان 25 کمروں کا ماہانہ کرایہ صرف 41953 روپے ادا کرے گی

پھنڈر سلوپ پلانٹیشن جوکہ سرکار نے بغیر ادائیگی قبضہ کر چکی ہے، اس کا کل رقبہ 736 کنال پر مشتمل ہے، گرین ٹورزم اسی اراضی کا فی کنال 267 روپے ماہانہ ادا کرے گی

حکومت گلگت بلتستان کے بابوں نے صرف سیاحت کے لئے کمپنی کو زمین لیز پر نہیں دی ہیں بلکہ Inter alia کے لفظ کو بار بار پڑھنے کے بعد پوچھا تک نہیں کہ اس لفظ کا کیا مطلب ہے

گرین ٹورزم کے نام پر اتنی بڑی اراضی کو ماہانہ 267 روپے فی کنال حاصل کرنا اور اس پر تعمیرات کے کلی اختیار لینا اس بات کی نشاندہی ہے کہ کمپنی ماحولیات کی تباہی کرے گی

جہاں عوام متحد اور غیرت سے بھرپور ہے وہاں کمپنی کو ان سے خوف بھی ہے، چلاس کے ریسٹ ہاوس میں صرف 3 کمروں کا ماہانہ کرایہ تقریباََ 82 ہزار ادا کرے گی

بابوسر چلاس میں فاریسٹ لینڈ کا ماہانہ کرایہ 11 ہزار سے زائد رکھا گیا ہے

10/02/2024

Yarkeen Bazum at Kutwal Valley.

10/02/2024

by Nadir Ali
سارےگاما-
شیطان ایک رات میں انسان بن گئے۔۔۔۔۔ جتنے نمک حرام تھے کپتان بن گئے۔۔
برصغیر کی سیاسی تاریخ وہ جو میں نے پڑھی نفرت سے شروع نفرت پر ختم ہوتی سیاست دان کہتے کچھ ہیں کرتے کچھ ہیں کھبی ناقابل عمل وعدے کھبی منصف نظر آتے کھبی عدل کا دشمن کھبی مذہب پر احسان کھبی باغی کھبی داغی ہر پانچ منٹ بعد ۔ دراصل حقیقی سیاست وہ ہوتی ہے جو نوع انسانی کو پھلوں کی سیج پر لٹانے کیلے خود خارا شگاف کانٹوں پر چلیں میرا سیاسی طرز عمل مقامی مذہبی تعصب سے آزاد خالص سیکولر ہے۔ جب سفاک معاشروں میں ہجوم کے زور پر اقتدار دوسری طرف ایک ہجوم کا سامنے ھو جمہوریت ابولہب کی دلہن بن جائے۔ سرمایہ دارں جاگیر داروں کے بیٹے بہو بٹیاں جمہوریت کے علمبردار بنے تلوار والے جمہوریت کے ڈپٹی چیمپین ھو ۔ مجھے غرض نہیں جمہوریت حجرے میں ہے یا کسی کوٹھے میں جذباتی نظریاتی تسکین کیلے ماضی حال کی انتخابی ڈائریاں پڑھتا ھوں ۔ تاریخ میں طوائف کے کئی نام ہیں۔ منڈلی ، جوق ، سنہری ،زرنگار ، زن، رقاصہ، مغنیہ ، مسکنچنی اور زہرہ جبیں مسکنچنی گلگت میں آکر کنچنی بن گئ اس کے محافظ کو ھم شینا ذبان میں دآوس dhawoosکہتے ہیں سن 1935لکھنو کی ایک انتخابی گہما گہمی پڑھ رہا تھا اس حلقے کا امیدوار مشہور معروف حکیم شمش الدین تھا اس کے مخالف امیدوار لکھنو کی مشہور طوائف دلربا جان تھی لکھنو کے شرفا کو دنیا جانتی ہے انتخابی نعرے بھی دلباتے اور ادبی ہوتے ہیں حکیم شمش الدین کسی شاعر سے اپنی انتخابی پوسٹر کیلے ایک شعر عرضی لایا تھا /ہدایت چوک کے ہر ووٹر شوقین کو/ دیجیے دل دلربا، کو ووٹ ش شمس الدین کو دوسرے کسی شاعر سے دلرباجان نے کچھ اس طرح شعر لکھوایا ۔۔۔۔ ہدایت چوک کے ہر ووٹر شوقین کو // ، دلربا ، کو ووٹ دیجییے ۔نبض شمش الدین کو / ایلکشن میں حکیم شمش الدین صاحب جیت گئے لکھنوی تہذیب کے آداب کے پیش نظر دلربا جان حکیم صاحب کے گھر گئ جیت کی مبارک دی ۔ میں ہاری تو جیت گیا ایک بات ثابت ھوگئ ۔ لکھنو میں مرد کم اور مریض ذیادہ ہیں برصغیر میں شرفا حلقوں کے امیدوار ں کو جو سنتا پڑھتا ہوں ان میں بہار سے لالو پرشا د لکھنو سے اکلیش یادو کلکتہ سے ممتابنرجی کیرالہ سے ششی تھرو غلام نبی آذاد ۔ مذہبی تعصب سے پاک پاکستان ملتان سے صرف ایک حلقہ یہاں سے یوسف رضا گیلانی (قدامت پسند ⁸⁰٪درباری)شاہ محمود قریشی(نام نہاد ترقی پسند⁹⁹٪درباری ) اور جاوید ہاشمی مزاحمتی سیاست دان کا میں کا قدر دان ہوں

23/01/2024

تہذیبی ورثہ حریب کی ایک کہانی ہے شیریں حریب کا اثر میری نظروں سے اوجھل قلب کےکسی ریشے میں رچ بس گئ ہے یاد کی پہلی یاد ہے۔ رفتہ رفتہ نہ مٹایا نہ کھویا اس یاد داشت میں مبتلا ہوں میں اب بھی پیچھے مڑ کر دیکھنا چاہتا ہوں وہی آخری حریب کی یاد دھندلاسا نظر اتا ھے آنکھوں کی چمک ماضی کی جھلک کانوں میں آواز اتی ھے میرا پہلا فلش بیگ ھے لوگوں کے بقول یہ آخری حریب کا تابوت تھا۔ اونی قمیض بغیر شلوار بیاک کے اس نکڑ میں موجود تھا یہاں سے میرا گھر کا پتا دیتا تھا۔ رات کا فسوں چاند بیاک میں اتررہی ۔ گہگن میں تارے ۔ نام نامدار پر تماشائی کی کلی کھل اٹھتی ساز الاپے جاتے۔آداب کا پیمانہ چھلک اٹھتا ۔ وطن داروں کی اٹھان ،جٹک کر ،جنبش دے کر ، ہا تھ پاوں کاندھے سرک کر متزلزل مڑاتے رقص اعضا کی شاعری مختلف تھی سامعین کے جوش جذبہ مشترک تھا۔ خود سے بلند برتری کے سلسلے جاری تھے یہی کلچر کی خوفیہ ذبان وہی کلچرڈ والے سمجھ سکتے البتہ یہ سب عمل حریب کی ڈھول دھمال شہنائی کی شرر دھنن گنن پر منحصر تھا۔ علم متھالوجی بتاتی ھے میلے ناچوں لوگ کیتوں کا تعلق کی ابتدا زراعتی رسوم سے ہے البتہ کلچر اس ذمینی رسوم سے جڑا ے اسی زمیں کا مذہب ہے ہر مذہب انسان دوستی کا سبق دیتی ھے مذہب آپ کو حلال حرام جائز ناجائز بتاتا ھے کلچر اس ،کیا ؛میں رہتے ہوئے کیسے کرنے کا ڈھنگ سیکھتا ھے کلچرہی تو ہے پابندی کے دائرے میں رہتے ہوئے ذندگی میں لطف دیتا ہے پھر ذندگی بنتی میں نے منفیت سےبچنے کیلے کتابوں کا سہارا لیتا ہوں کتاب کوئی بھی ھو وہ ہمیں شعور عطا کرتی بلکہ اچھی کتابیں اچھے دوستوں کی طرح ہوتی وہ ناول جن پر فلمیں بنائیں گئ ان میں امروجان ادا ، دیوداس، پاکیزہ۔انارکلی، دیگر کتب گذشتہ لکھنو ، راک درپن، اور گردش رنگ چمن پڑھ چکا ہوں نظری میلان بھی ڈیجیٹل ادب پر منحصرہے میرے فلسفہ کے استاد کہتا تھا شجاعت اور پسپائی کے درمیان ایک ڈنڈے کا فاصلہ ہے محبت کا راگ الاپتے رہو یقینن محبت اپنی طرف مائل کریں گی بہت سے انسان کئی فاصلوں کے درمیان بسنے کے باوجود قریب رہتے ہیں۔ تاریخ میرا جذبہ ہے جب پروفیشن بن جائے تو کلاسیکل موسیقی ہی سے انجوائے کرتا ھوں 1867 میں فریڈرک ویلیم نے ٹایب ریکارڈ 25سنٹی میٹر آڈیو کیسٹ دریافت کیا تو شروع میں اس میشن کو ڈسکو گرافی کا نام دیا گیا تھا جذبات کی تجارت کیلے ولیم نے گرافون اینڈ ٹائپ رائٹر کمپنی قائم کیا تیس کروڑ آبادی والی ہندوستان سن 1902 میں پہلی دفعہ ولیم نے طوائف و گلوکارہ گوہر جان کی آواز کو ٹائپ رکاڑر میں ذخیرہ کیا اس جدت نے گوہر جان کو مشرق میں شہرت کے بلندیوں پر پہنچا دیا۔ گانا گانے کے آخر میں ، مائی نیم از گوہر جان کہتی ہے ؛ گوہر جان نے1924تک چھ سو گانے ریکارڈ کروائی ونٹیچ میوزک آف انڈیا نے 165 گانے 2006ء میں دوبارہ نشر کیے بلکہ محفوظ ہیں( یوٹیوب )۔جب سونا ایک تولہ بیس روپے کا تھا تو وہ 7ہزار روپے میں ایک گانا گاتی تھی وہ لسان اردو اکبرالہ آبادی کی بڑی مداح تھی ایک ملاقات میں تحفہ کی التجا کی اکبرآبادی کہتے ہوئے ذہنصیب نہ نبی نہ ولی نہ وصی جچ سے بھی رٹائرڈ ہوں یاد گار کے طور پر شعر کاغذ پر لکھ دیا (کون خوش بخت ہے اس دنیا میں گوہرجان کے سوا۔۔۔- سب کچھ تو دے رکھا ہے اللہ نے شوہر کے سوا ) سیاست دان بلکہ مسجدوں مدرسوں کو چندہ دیتی تھی تحریک خلافت برادران جوہر علی شوکت علی(چندہ خور برادران) گوہرجان سے چندہ لیتے تھے یہاں سے چندہ برائے مسجد کا بکس لگانے کی ابتداء ہوئی بلکہ مسلمانوں کے جذبات ہتھیار بناکر سیاسی دوکاندار ی چمکانے کی شروعات ہوئی مذہب سے آداب تک ہر چیز ملاوٹ ہو جھوٹ ہی سچ کے طور پر دام کھڑے کرتا ھے پاکستان میں کئی شہر ٹاون شاہراہیں سوسائٹیاں مولانا جوہر کےنام پر رکھا گیا ھے خود مولانا جوہر کے جذبات دیکھیں پیشے سے صحافی تھا اخبار؛زمیندار: نکلتا تھا برصغیر میں رہتے ہوئے سیاست ترکی کی کرتا حب وطنی دیکھیں دفن فلسطین میں ھوا چندا گوہرجان سے لیا اب تو میری گھر کی ہمسایہ اور گاوں کے دیگر تین مسجدوں میں صدقات خیرات کے نام پر بکس لگا ئیں ہیں نمائشی مذہبیت نے ہمیں ہمک لیا ھے موسیقی ایک اخلاقی قانون ہے یہ کائنات کو روح و دماغ کو پرواز دیتی ہے ذندگی کو خوش مزاج اور اشیا کو دلکشی دیتی ھے ۔ خدا کی ذینتیں جو اس نے اپنے بندوں کیلے پیدا کی ھے کھانے پینے کی اچھی چیزیں مختلف ذائقےکس نے حرام کی ھے بقول کیش محبت میں سب روا ھے ۔ ہر انسان کے اندر 9 جذبے ہوتے 1 رومانٹک کا جذبہ 2 خوشگوارجذبہ 3غصیلی جذبہ 4 جوش دلانے والی جذبہ 5 تفریح یا مزاح کا جذبہ 6 حیرت ظاہر کرنے والی جذبہ 7 پرسکون جذبہ 8 مایوسی کا جذبہ 9 غمگین کا جذبہ مغل اکبر کے دور کے عظم گلوکار تان سن نے راک درپن کتاب میں جذبوں کی آواز اس طرح بیان کیا تھا 1 مور کے مانند آواز جو ناف سے نکلتی ھے 2 پہپہیے کی آواز جو شکم سے نکلتی ھے 3 بھیڑ کی مانند آواز جوسینے سے نکلتی ہے 4 مرغ کی مانند آواز جو معدے سے نکلتی ہے 5 کوئیل کی مانند اوز جو قلب سے نکلتی ھے6 منڈاک کے مانند آواز جو گلے سے نکلتی ھے 7 ہاتھی کے مانند آواز جو دماغ سے نکلتی ھے 8پانج ہزارفی سکنڈ اونچا سر 9 دوہزار پانچ سو سے کم نیچا سر.

26/12/2023

The Dasso Development Organization (DDA) is pleased to announce its annual essay competition for students in grades 5 to 8 residing in Dasso, Haramosh. This year's competition features a pre-disclosed theme, with essays written on-site to assess participants' critical thinking and writing skills. Following the competition, a distinguished panel will evaluate the essays and declare the winners. Additionally, the event will feature a diverse range of cultural activities for all participants to enjoy. Zaheer Husyn SaparManwar AbbasQasim Shah MalikTasawur ZebDaily Mountain PassNawazish AliHaramosh TimesHaramosh Kutwal Valley Gilgit-BaltistanKutwal Conservation & Tourism Promotion Society

گلگت بلتستان  ایس پی یو پولیس کے بہادر نوجوان حراموش داسو سے تعلق رکھنے والے منور عباس نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر دری...
16/05/2023

گلگت بلتستان ایس پی یو پولیس کے بہادر نوجوان حراموش داسو سے تعلق رکھنے والے منور عباس نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر دریا گلگت میں چھلانگ لگا کر خود کشی کرنے والے لڑکے کو دریائے گلگت سے نکال لیا۔۔ ہم اس بہادر نوجوان منور عباس کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور انسپکٹر جنرل پولیس جی بی سے اپیل کرتے ہے کہ وہ اس نوجوان کی حوصلہ افزائی کرے اور تمغہ جرآت سے نوازیں تاکہ اس نوجوان کی حوصلہ افزائی ہو ۔۔

(جی بی عوام)
SPU Commandos police Gilgit Baltistan
Manwar Abbas

داسو کے لچکدار لوگ!❤✍🏻تحریر!  طفیل احمد، داسو پبلشڈ:   https://www.humsub.com.pk/506574/tufail-ahmad-dasuتاریخ: اپریل 25...
27/04/2023

داسو کے لچکدار لوگ!❤✍🏻

تحریر! طفیل احمد، داسو

پبلشڈ: https://www.humsub.com.pk/506574/tufail-ahmad-dasu

تاریخ: اپریل 25، 2023!

شمالی پاکستان کے شاندار پہاڑوں کے اندر واقع حراموش داسو کم و بیش 500 گھرانوں پر مشتمل گاؤں ہے۔ اس کا جغرافیائی محل وقوع اور چیلنجنگ خطہ اسے قدرتی آفات، جیسے لینڈ سلائیڈنگ، برفانی تودے اور اچانک سیلاب کا شکار بناتا ہے جس کے باعث علاقہ مکین ماضی میں ناقابل تلافی جانی و مالی نقصانات اٹھا چکے ہیں، جنہیں لوک کہانیوں کے طور پر بچے ماوٴں کی گود میں سن کر جوان ہوتے ہیں۔ داسو کے لوگ قدرتی آفات کے ساتھ اپنے ماضی کے تجربات کی وجہ سے ایک فطری ریسکیو ٹیم بن چکے ہیں۔

انہوں نے ایسے حالات کے لیے تیار رہنے کی ذہنیت تیار کر کے اپنے ماحول کے مطابق ڈھال لیا ہے اور یہ تقریباً جینیاتی ہو گیا ہے۔ کسی بھی قدرتی آفت کی صورت میں، وہ خود کو بے لوث رضاکاروں کے طور پر یاد کرتے ہیں اور بغیر کسی درخواست کے آفت کے مقام پر پہنچنا علاقے کی ثقافت کا جزو لاینفک ہے۔ وہ دوسروں کی مدد کے لیے اکثر اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں، اور بچاؤ کی ان گنت یادوں کی وجہ سے گاؤں میں انہیں مقامی 1122 کے نام سے جانا جاتا ہے۔

کبھی کبھار حراموش ماسف پر سے گرنے والے برفانی تودے، مانی گلیشئر کے پہلو میں واقع کوٹوال جھیل کے آس پاس وادی میں گھاس چرتے مویشیوں کے جھنڈ کچل دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ وادی کوٹوال اہالیان داسو کی گرمائی چراگاہ ہے اور مال مویشی پالنا ان کی گزر بسر کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ بعض اوقات سکردو کی طرف کھلنے والا برفانی گزرگاہ، حراموش لا، کے ذریعے ٹریک کرنے والے ایکسپیڈیشن اور ٹرکنگ گروپس برفانی طوفان کے زد میں آ کر مصیبت میں پڑ جاتے ہیں جن کے لئے داسو کے لوگ امید اور طاقت کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں، کم و بیش ایک عشرہ قبل ایک ٹریکنگ گروپ میں شریک ارندو شوگر کے کچھ افراد کو مانی گلیشئر میں داخل ہوتے ہوئے حادثہ پیش آیا جس کی خبر ملنے پر وادی کوٹوال میں موجود داسو کے لوگوں نے خطرے کا پرواہ کیے بغیر جائے وقوعہ پر پہنچ کر مدد کا ہاتھ بڑھایا، یوں ان کی بے لوثی اور بہادری نے انہیں اپنے پڑوسیوں کی عزت اور تعریف حاصل کی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مقامی چراگاہ کوٹوال ایک مشہور سیر گاہ میں بدل رہی ہے ایسے میں اہالیان داسو پر سیاحوں کی حفاظت کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔

اسی طرح، پہاڑوں پر پگھلنے والے برف کی باعث آنے والا سالانہ سیلاب داسو گاوٴں کیے لئے لائف لائن کی حیثیت رکھنے والی 9 کلومیٹر طویل کو ہل کو اکثر تباہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے مشہور سیاحتی مقام کوٹوال لیک جانے والی پونی ٹریک بھی منقطع ہوجاتی ہے۔ جس کی ایک مثال 2018 کے دوران پیش آئی جب شدید بارش اور سیلاب کے نتیجے میں طویل فاصلے تک کو ہل کا نشان تک مٹ گیا تھا۔ اس وقت جی بی اسمبلی میں موجود اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد شفیع خان کی ذاتی دلچسپی اور متاثرہ ایریا کے ہنگامی دورے سے استفادہ کرتے ہوئے داسو کے لوگوں نے بے پناہ ہمت کا مظاہرہ کیا اور مرجھائی ہوئی فصلوں کو بچانے کے لیے نہ صرف گاؤں میں بروقت پانی بحال کرنے کا سبیل کیا بلکہ کو ہل کے ساتھ ملحقہ کوٹوال لیک تک جانے والے ٹریک کی مرمت بھی کیا۔ اس طرح مقامی لوگوں اور سیاحوں کو یکساں سہولت میسر آئی۔ یہی خدمات وہ ہر سال بغیرکسی سرکاری مدد کے انجام دیتے رہتے ہیں۔

موقع پر آئے ہوئے کئی سیاحوں نے اہالیان داسو کے اس بے لوث عمل کا بخوبی مشاہدہ کیا۔ ان سیاحوں کے بیچ موجود لاہور بیسڈ این جی او ”حمودالرحمٰن فاونڈیشن ”کے اہلکاروں نے اس منفرد علاقے میں پانی کی بنیادی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا جنہوں نے واپس پنجاب پہنچنے کے بعد ادارے کی جانب سے 42 ہزار فٹ 4 انچ پائپ اہالیان داسو کو فراہم کیا تاکہ کم از کم پینے کا صاف پانی گاوٴں میں بلا تعطل دستیاب ہو سکے۔

تاہم، داسو کے لوگوں کو لاحق خطرات صرف قدرتی آفات تک محدود نہیں ہیں۔ یاد رہے کہ 1987 ء میں ناقص طریقے سے تعمیر کی گئی گاوٴں کی پر خطر جیپ ایبل سڑک حادثات کی وجہ سے کئی جانیں لے چکی ہے جبکہ 2018 ء سے زیر تعمیر ویگن ایبل ٹورازم روڈ کا انداز تعمیر بھی پہلی سے کچھ مختلف نہیں۔ لالچ اور بدعنوانی کی وجہ سے مقامی حکومت نے علاقے کے لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے اپنے فرض سے غفلت برتی ہے۔ نتیجے کے طور پر ، اہل علاقہ خود اپنے محافظ بننے کا ذمہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

یہ ضروری ہے کہ حکومت رضاکار برادریوں کی نشاندہی کر کے ضروری تکنیکی مدد فراہم کرے۔ اگرچہ وہ اپنے اردگرد موجود خطرات کو ختم نہیں کر سکتے، لیکن حکومت کی طرف سے صحیح انفراسٹرکچر اور وسائل کے ذریعے حمایت کے ساتھ، لوگ قدرتی آفات کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں اور آس پاس کے دیہاتوں میں اپنے پڑوسیوں کی مدد کر کے ان کے لیے امید اور طاقت کی کرن بن کر رہ سکتے ہیں۔

مزید برآں، حکومت کو خالصتاً انسانی ہمدردی کا نقطہ نظر اختیار کرنا چاہیے، اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ متعلقہ حکومتی اہلکار زیر تعمیر کوٹوال روڈ سمیت دیگر مفاد عامہ کے منصوبوں میں بد دیانتی کے ذریعے، قدرتی آفات سے ہونے والی تباہ کاریوں میں اضافے کا سبب نہ بنیں۔

آخر میں، داسو کے لوگوں کی کئی خامیاں بھی ہوں گی، تاہم مصیبت کی گھڑی میں جذبہ فداکاری ایک ایسی خوبی ہے جس میں انسانی روح کی لچک اور بے لوثی کی جھلک نظر آتی ہے۔ مشکلات کو موقع میں بدلنے اور ضرورت کے وقت اپنی برادری اور انسانیت کی مدد کرنے کی ان کی صلاحیت ایک مثال ہے جس کی ثقافتی بنیادوں پر رجحان سازی پر زور دے کر دیگر معاشرتی خامیوں کو کم کیا جاسکتا ہے۔
















             شمالی پاکستان کے شاندار پہاڑوں کے اندر واقع حراموش داسو کم و بیش 500 گھرانوں پر مشتمل گاؤں ہے۔ اس کا جغرافیائی محل وقوع اور چیلنجنگ خطہ اسے قدرتی آفات، ج...

👇👇
02/09/2022

👇👇

Announcement!!

DDA has organized an essay writing competition for 4th to 8th grade students of Dasso, Haramosh. Students can demonstrate their writing skills and win a cash prize.
All students (male/female) are encouraged to participate.
You may find further details below.

Haramosh Times Daily Mountain Pass Haramosh Students Organization - HSO Kutwal Conservation & Tourism Promotion Society The Jutial Valley, Haramosh Alumni Of Public Model School Dasso Haramosh

Job Opportunity at HDO. Haramosh Development Organization Haramosh Developers Haramosh Student Organization Haramosh Stu...
17/03/2022

Job Opportunity at HDO.
Haramosh Development Organization Haramosh Developers Haramosh Student Organization Haramosh Student Organization - HSO Daily Mountain Pass

Address

Dasso, Haramosh
Gilgit
15100

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Haramosh Times posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share