24/10/2023
پُشتنی باشندگان یوتھ گلگت کے صدر حامد جان فنآ نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ سپریم اپلیٹ کورٹ جی بی میں ججز کی عدل فراہمی کیوجسے جی بی کے عوام لاوارث ہو چُکے ہیں
سپریم اپلیٹ کورٹ جی بی میں کئی سالوں سے بینچ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے جی بی کے غریب عوام کو کئی سالوں کیسس میں لٹکا کے رکھا گیا ہے
سپریم اپلیٹ کورٹ جی بی میں صرف مند پسند کیسس کو سُنا جا رہا ہے باقی عوام کو ججز کی عدم دستیابی کا بہانہ بنایا جاتا ہے
جی بی کے اندر ہزاروں غریب عوام صبر کا پیمانہ لئے کئی سالوں سے سپریم اپلیٹ کورٹ میں ججز کی مکمل دستیابی کے منتظر ہیں
سینکڑوں کے حساب سے عوامی کیسس سپریم اپلیٹ کورٹ جی بی میں سالوں سے پینڈنگ پڑے ہیں اور اور المیہ یہ ہے کہ حکومت پاکستان نے نیب جج کا ٹوٹیفیکیشن جاری کر دیا
جی بی کے عوام کیلئے اسوقت نیب جج سے زیادہ سپریم اپلیٹ کورٹ میں جج کی ضرورت ہے جس کے بارے میں نگراں وزیر اعظم پاکستان کو گزشتہ دنوں جی بی کے دورے میں باقائدہ بریفنگ بھی دی گئی تھی تاحال ابھی تک کوئی پیش رفت نظر نہیں آئی
یہ امر قابل تشویش بھی ہے کہ جی بی کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق سے اسطرح محروم رکھنا انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے
اگر یہ حال جاری رہا تو جی بی کے عوام اپنے فیصلوں کیلئے عدالت کا طویل انتظار کرنے کی بجائے خوُد فیصلہ کرنے پر مجبور ہو جائینگے
نگراں وزیر اعظم پاکستان اگر سچ مچ جی بی کے عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں تو فل فور سپریم اپلیٹ کورٹ جی بی میں ججز کی تعیناتی کو مکمل فرمائیں ورنہ جی بی کی عوام سڑکوں پر نکل کر سپریم اپلیٹ کورٹ کے دروازے پر دھرنا دینے پر مجبور ہوجائے گی۰
حامد جان فنآ
صدر پُشتنی باشندگان یوتھ گلگت