Shoaib News Agency Swabi & Zaida

Shoaib News Agency Swabi & Zaida Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Shoaib News Agency Swabi & Zaida, Media/News Company, Swabi office Address: Aman Chowk Swabi/Zaida Office Address: Main Bazar Zaida, Swabi.

13/02/2023

عادل راجا کے بارے میں چند حقائق

مسٹر ایکس، مسٹر وائی اور ڈرٹی ہیری والے بیانیے کا خالق عادل راجا ہے۔ عادل راجا کے تخلیق کردہ ان کرداروں اور ناموں کو عمران خان نے اپنی فوج مخالف مہم کے دوران بھرپور انداز میں استعمال کیا۔

پاک فوج اور عمران خان میں دراڑ ڈالنے اور پھر اسکو ناقابل عبور بنانے میں تین شخصیات نے بنیادی کردار ادا کیا۔ بشری بی بی، عمران ریاض اور تیسرا یہی عادل راجا نامی بگھوڑا۔ ان تینوں نے تحریک عدم اعتماد سمیت جو جو کچھ پی ڈی ایم نے کیا یا کر رہی ہے ہر ہر چیز کے لیے فوج کو مورد الزام ٹہرایا جس پر ہر بار عمران خان نے مہر تصدیق ثبت کی۔ جس کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں میں فوج کے خلاف نفرت پھیلتی چلی گئی۔

اس وقت عادل راجا اپنے تازہ ترین پراپیگینڈے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہے۔

اسکا تعلق راولپنڈی روات سے ہے اور اس نے 1999ء میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ یہ نالائق سا افسر تھا جس کو قابل بنانے کی ہر کوشش ناکام رہی۔ جس کی وجہ سے یہ اپنے بنیادی کورسز میں اچھی کارکردگی نہ دیکھا سکا اور اسٹاف کورس کے امتحانات بھی پاس نہ کرسکا۔

اس کو شکایت تھی کہ اس کو محاذ پر بھیجا جاتا ہے اور اعلی افسر یہ جان بوجھ کر کرتے ہیں۔ محاذ پر اسکا اکلوتا کارنامہ یہ تھا کہ ایک علاقے کے بارے میں وارننگ دی گئی کہ یہاں ٹریول نہیں کرنا لیکن موصوف ڈرائیور اور ایک دو سپاہیوں کو لے کر سیر سپاٹے کے لیے نکل گئے۔ وہاں بم حملہ ہوا اور ڈرائیور کے ساتھ ساتھ چند سولینز بھی شہید ہوگئے۔ اس نے اندھا دھند چارورں طرف فارئرنگ کرنی شروع کر دی جس کی شکایت وہاں کے سویلینز اور بچنے والے سپاہیوں نے افسروں سے کی۔ اس پر اس کو کورٹ آف انکوائری میں طلب کیا گیا جس میں موصوف گھٹنوں پر گر گئے کہ میں ڈر گیا تھا اور حواس باختہ ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ اس کو سزا تو نہیں ملی لیکن سخت وارننگ دی گئی۔

بجائے دشمنوں کے سویلینز اور اپنے ساتھیوں پر گولیاں چلائیں جو بال بال بچے۔ لہذا اسکا یہ دعوی ہے بلکل جھوٹ ہے کہ یہ جنگ میں زخمی ہونے والا ہیرو یا غازی ہے۔ آج کے دور میں پاکستان سمیت دنیا کی ہر فوج میں دوران جنگ زخمی ہونے والے فوجیوں کو میڈل ملتا ہے اور اس کو اس کے بلنڈر کی وجہ سے وارننگ ملی تھی۔

فوج میں بطور ایک نالائق افسر کے بدنامی پانے کے بعد اس کو یقین ہوگیا کہ یہ ترقی نہیں کرسکتا لہذا اس نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست دی۔ جس میں اس نے جواز پیش کیا کہ بیوہ ماں اور طلاق یافتہ بہن کی وجہ سے وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔ لیکن استعفی بھی تب ہی دیا جب اسکا پلاٹ کنفرم ہوگیا۔

اس نے یہ بھی جھوٹ بولا ہے کہ فوج میں وہ ایک کاز کے لیے شامل ہوا تھا ورنہ اس کی ساری فیملی یورپ میں سیٹل تھی۔ سچ یہ ہے کہ اس کی ساری فیملی آج بھی پاکستان میں ہی ہے اور اپنی اسی بیوہ ماں اور بہن کو چھوڑ کر یہ اپنی دوسری بیوی کے ساتھ لندن بھاگا ہے جن کے لے اس نے استعفی دیا تھا۔

فوج چھوڑنے سے پہلے ہی اس نے چھپ چھپ کر پراپرٹی کا کام شروع کر دیا تھا۔ اس کا بزنس پارٹنر ہنی رشید تھا جو کہ لاہور میں ہوتا ہے۔ یہ کاہگوں کو پھنسانے کے لیے عورت اور شراب کی محفلیں منعقد کرواتا تھا۔ اس نے جس طرح اپنے ایک وائرل ہونے والے وی لاگ میں خواتین کے لیے 'استمعال' کے الفاظ کہے یہ دلالوں کی زبان ہوتی ہے۔

تاہم اپنے اس دھندے کو چھپانے کے لیے اس نے فوج کی آڑ لینے کا فیصلہ کیا اور فوج سے درخواست کی کہ اسے کوئی سول ملازمت دی جائے۔ جس کے بعد اس کو بطور تجزیہ نگار تربیت دینے کی کوشش کی گئی۔ یہ کچھ اچھا تجزیہ نگار نہ بن سکا تو اس نے معاؤضے پر ایک بلاگر کی خدمات حاصل کیں۔ جو اس کو اردو میں مضامین لکھ کر دیتا تھا جس کو یہ بعد میں انگریزی میں اپنے نام سے چھپوا لیتا تھا۔ اس کا بھاری معاؤضہ وصول کر کے اس میں معمولی سی رقم اس بلاگر کو دے دیتا تھا۔

(وہ بلاگر آپ کا یہ خادم شاہد خان تھا۔ میں نے معاؤضے میں بہت سے لوگوں، اینکرز اور پیجز کے لیے لکھا جنہوں نے اپنے نام سے چھاپا یا ان پر پروگرام بنائے۔ لیکن عادل راجا کے لیے لکھنے کا ہمیشہ افسوس رہے تھا)

یہاں سے بےفکر ہوکر اس نے اپنے اصل کام پر توجہ دی اور زمینوں پر قبضے کرنے لگا۔ کئی جگہ خود کو انٹلی جنس کا افسر بنا کر پیش کیا۔ ایک ہی زمین کئی کئی لوگوں کو بیچی۔ میں نے کچھ عرصہ پہلے ٹویٹ کی کہ جنرل باجوہ کی دو ارب روپے دولت ہے لیکن میجر عادل راجا کی جتنی میرے علم میں ہے ڈھائی ارب کی دولت ہے کہاں سے آئی؟ اس پر عادل راجا اور سبین کیانی کے ساتھ ساتھ تمام پی ٹی آئی نے میرے مذاق اڑایا تھا۔

لیکن چند دن پہلے اس نے خود ہی اپنے ایک انٹرویو میں فرمایا کہ میرا پاکستان میں 15 ارب روپے کا بزنس تھا۔ کوئی اس سے سوال کرے گا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد محض دو تین سال کے اندر اندر زیرو سے 15 ارب کی دولت کیسے بنائی؟

اس کا سادہ جواب یہ ہے کہ فراڈ، دھوکہ دہی اور بدمعاشی سے۔ اسی فراڈ، قبضوں اور بدمعاشی کے خلاف اس پر پہلی ایف آئی آر 5 ستمبر 2021ء کو روات تھانے میں کاٹی گئی۔ دوسری 29 اکتوبر 2021ء کو اسلام آباد میں کاٹی گئی۔ تیسری اس پر اور اس کے چچا زاد بھائی عمرزمان پر انسانی سمگلنگ کی 2 مارچ 2022ء کو کاٹی گئی۔ اس کے ایک اور پارٹنر کشمیر خان نے بھی اس کے خلاف دھوکہ دہی اور غبن کے الزمات عائد کیے ہیں۔ فراڈ کرنے پر کشمیر خان سے تو یہ غیر مشروط تحریری معافی بھی مانگ چکا ہے۔

پراپرٹی میں فراڈ کے ساتھ ساتھ یہ لوگوں کو باہر بھیجنے کا جھانسا دے کر ان سے بھی پیسے بٹورنے لگا اور پچیس لاکھ روپے فی کس کے حساب سے بہت سے لوگوں کو انکی عمر بھر کی کمائی سے محروم کیا۔

انسانی سمگلنگ میں ملوث ہونے پر ایف آئی اے اس کے پیچھے پڑ گئی۔ ڈی ایچ اے کے نام پر فراڈ کرنے کی وجہ سے فوج میں بھی اسکی طلبی ہوئی۔ اس نے اپنے گرد گھیرا تنگ ہوتا محسوس کیا۔ تب اس نے باہر بھاگنے کا فیصلہ کیا اور اپنے لیے یوکے ویزے کا بندوبست کیا۔ جس میں اس کی دوسری بیوی سبین کیانی نے اس کی مدد کی۔ سبین کیانی کے بارے میں آگے کچھ مزید بات کرینگے۔

جیسے ہی 9 اپریل گزرا پاک فوج کے خلاف ایک خاص فضا بنائی گئی۔ عادل راجا جیسے موقع پرست نے اسکا خوب فائدہ اٹھایا۔ خود کو پی ٹی آئی کا سپورٹر ظاہر کیا اور خود پر اسی وجہ سے جعلی چھاپے کا ڈرامہ کیا یوں اس نے پی ٹی آئی کی ہمدردیاں حاصل کر لیں۔ عمران ریاض کی فوج مخالف مہم پر مقبولیت دیکھ کر اس نے فوج کے خلاف من گھڑت ٹویٹس اور کہانیاں پبلش کرنی شروع کیں جس کو عمران خان سمیت تمام پی ٹی آئی نے ہاتھوں ہاتھ لیا اور یوں راتوں رات اس کو ہیرو بنادیا۔

اس کی فوج مخالف مہم کی مقبولیت دیکھ کر را اور برطانوی ایجنسی ایم آئی سکس نے اس کو ھائر کیا۔ ارشد شریف شہید نے کچھ عرصہ قبل ڈس انفو لیب کی رپورٹ پر انڈین کرانیکلز کے نام سے سینکڑوں کی تعداد میں جعلی ویب سائٹس اور درجنوں ایسی این جی اوز کا انکشاف کیا تھا جن کا نشانہ پاکستان تھا۔ انہی میں سے ایک نام نہاد 'انٹرنیشنل ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن' نامی جعلی ادارہ بھی تھا۔ را کے لیے کام کرنے والی اس این جی او نے عادل راجا کو پاکستان کے لیے اپنا نمائندہ مقرر کیا اور اپنا آفیشل ٹویٹر ہینڈلر بھی دیا۔ اس کا اعلان اس نے فخر سے کیا تھا۔ دونوں ایجنسیوں نے عادل راجا کو برطانوی عدالتوں اور انٹرل پول سے تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔ جس کے بعد وہ خوب کھل کر افواج پاکستان کے خلاف زہر اگلنے لگا۔ اس دوران اس کے براہ راست روابط بنی گالہ میں بشری بی بی اور لندن میں جمائما سے قائم ہوئے۔

اس کی تازہ ترین مہم کو عمران خان کی اڈیوز یا ممکنہ ویڈیوز سے توجہ ہٹانے کا منصوبہ کہا جاتا ہے جس میں فرمائش بنی گالہ سے آئی تھی۔ لیکن اس کا سارا مواد را ہی اپروو کرتی ہے۔ را کو فیض حمید سے افغانستان کے ایشو پر زبردست خار ہے۔ جس کی وجہ سے اس وی لاگ میں فیض حمید کو بھی شامل کر لیا گیا یوں ایک تیر سے کئی شکار کیے گئے۔

فوج میں اس نے جو کیا وہ اس کے فوجی ریکارڈ کا حصہ ہے۔ فوج کے بعد چند سال میں اس نے صفر نے 15 ارب کا بزنس کیسے بنایا اس کی گواہی پی ٹی آئی دور میں اس پر کٹنے والی ایف آئی آرز ہیں۔ تیسری چیز شراب اور عورتوں کی دلالی ہے جس کی گواہ کوئی اور نہیں اس کی سابق بیوی ہے۔

عادل راجا انتہا درجے کا منافق، جھوٹا، بے اصول اور بدکردار انسان ہے۔ اس کی پہلی بیوی نے بذریعہ عدالت اس سے طلاق لی جس میں اس اس نے دعوی کیا کہ یہ باقاعدگی سے شراب پیتا ہے، مارپیٹ کرتا ہے، غلیظ گالیاں بکتا ہے اور بہت سی خواتین سے اس کے ناجائز تعلقات ہیں۔ اسی درخواست میں اس کی بیوی نے دعوی کیا اس نے کسی کے لیے شراب و شباب کی ایک محفل منتقد کرائی تھی جس میں میں نے اسے ایک اور عورت کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا ہے۔ یہ سب عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے۔

جس وقت اس کی ملاقات سبین کیانی سے ہوئی تب یہ شادی شدہ تھا۔ اس میں اور سبین میں کئی عادتیں ایک جیسی تھیں خاص طور پر دولت کی حرص اور شراب نوشی۔ جسکی وجہ سے وہ تیزی سے ایک دوسرے کے قریب آگئے۔ سبین کیانی کالج اور یونیورسٹی میں 'گولڈ ڈگر' کہلاتی تھی۔ مالدار لڑکوں کو پھنسا کر ان سے پیسے نکلوانا۔ ایک مالدار لڑکے کے ساتھ اس کا افئیر کافی مشہور ہوا تھا۔ جون لیوس میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو اچھے سے یاد ہے کہ یہ موصوفہ ہر بار وہاں ایک نئے لڑکے کے ساتھ آتی تھی۔ اسی وجہ سے راجا نے جب اس سے شادی کا فیصلہ کیا تو اس کے خاندان نے اس کی سخت مخالف کی اور اسکو بےغیرتی قرار دیا۔ لیکن اس نے ان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے یہ شادی کر لی اور پھر اپنی ماں اور بہن کو چھوڑ کر اس عورت کے ساتھ برطانیہ نکل گیا۔

اس کی تازہ ترین حرکتوں اور افواج پاکستان کے خلاف پراپگینڈہ کی وجہ سے اسکی ماں سمیت اس کا خاندان اس سے اظہار لاتعلقی کر چکا ہے۔ عمران خان سمیت تمام پی ٹی آئی اس کے اینٹی آرمی پراپگینڈے کو اپنے فوج مخالف بیانیے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ان کے بیانیے کو مواد مل رہا ہے اور راجا عادل کو دولت اور سستی شہرت۔

پاکستانی اداروں نے اس کو بذریعہ انٹرپول واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن اس کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں شائد اس کو بچا لیں الطاف حسین کی طرح۔ لیکن ایک چیز کی میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں۔ عمران خان اور پی ٹی آئی ایک دن اس کو لےکر پچھتائیں گے ضرور۔ یہ شخص نہ پاکستان کا خیرخواہ ہے، نہ افواج پاکستان کا اور نہ پی ٹی آئی کا۔

تحریر شاہد خان

Address

Swabi Office Address: Aman Chowk Swabi/Zaida Office Address: Main Bazar Zaida
Swabi

Opening Hours

Monday 07:00 - 16:00
Tuesday 07:00 - 16:00
Wednesday 07:00 - 16:00
Thursday 07:00 - 16:00
Friday 07:00 - 16:00
Saturday 07:00 - 16:00
Sunday 07:00 - 16:00

Telephone

+92938210468

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shoaib News Agency Swabi & Zaida posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Shoaib News Agency Swabi & Zaida:

Share