10/12/2024
اسلام آباد - سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر عالمی برادری کے ساتھ مل کر پہاڑی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور ان پر انحصار کرنے والی مقامی آبادیوں کی زندگیوں میں بہتری لانے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس سال کا موضوع "پائیدار مستقبل کے لیے پہاڑی حل - جدت، موافقت، اور نوجوانوں کی شمولیت" ہے جو کہ سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے مشن سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت پہاڑی علاقوں میں آبادلوگوں کو تحفظ، تعلیم، بہتر ماحول کی فراہمی اور پائیدار ترقی کے ذریعے بااختیار بناتا ہے۔
ایشیا کے عظیم پہاڑی علاقے، جن میں ہمالیہ، قراقرم، ہندوکش، اور پامیر کے سلسلے شامل ہیں، اہم ماحولیاتی نظام ہیں جنہیں زمین کا "تیسرا قطب" کہا جاتا ہے۔ یہ علاقے موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید اثرات سے دوچار ہیں، جن میں عالمی اوسط سے دوگنی تیز رفتاری سے گرمی بڑھ رہی ہے۔ پگھلتے ہوئے گلیشیئرز لاکھوں افراد کی تازہ پانی کی ضروریات کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، جبکہ جنگلات کی کٹائی، شہری توسیع، اور وسائل کا بے جا استعمال ان خطوں میں بسنے والی برادریوں اور جنگلی حیات پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو اور نوویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت سمیت آٹھ ہزار میٹر سے بلند چودہ اولین چوٹیوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں۔عالمی دن منانے کا مقصد پہاڑوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے اقداماتاٹھانا اور شعور اجاگرکرنا ہے۔
اپنے خصوصی پیغام میں، ڈاکٹر محمد علی نواز، ڈائریکٹر ایس ایل ایف نے پہاڑوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ پہاڑ زمین کے لیے زندگی کی علامت ہیں۔ یہ تازہ پانی کی فراہمی اور کاربن کو ذخیرہ کرنے جیسی اہم ماحولیاتی خدمات فراہم کرتے ہیں جو اربوں انسانوں کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں۔اس موحولیاتی نظام کا تحفظ نہ صرف برفانی چیتے جیسے خطرے سے دوچار جانوروں کے لیے بلکہ عالمی موسمیاتی استحکام کے لیے بھی اہم ہے۔
ڈاکٹر جعفرالدین، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس ایل ایف نے برفانی چیتے کو پہاڑی ماحولیاتی نظام کی بقا کی علامت قرار دیتے ہوئے کہاکہ برفانی چیتا نہ صرف قدرتی حسن کی حیثیت رکھتا ہےبلکہ یہ پہاڑی ماحول پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا ایک اہم اشارہ بھی ہے۔ اس کی بقا کے لیے ہمیں جدیدیت، مقامی آبادیوں کی شمولیت، اور نوجوانوں کے فعال کردار پر مبنی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔
سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کا کام گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، اور آزاد جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں روزگار کی بہتری، صلاحیتوں کی تعمیر، کمیونٹی پر مبنی تحفظ، تعلیم و آگاہی، اور موسمیاتی موافقت پر مرکوز ہے۔ یہ اقدامات ان خطوں کو درپیش منفرد چیلنجز کو حل کرتے ہوئے مقامی آبادیوں کو ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔
ایس ایل ایف جدت کے ذریعے پہاڑی ماحولیاتی نظام کو درپیش چیلنجز کا حل پیش کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ڈیجیٹل مانیٹرنگ ٹیکنالوجیز سے لے کر موسمیاتی حالات کے مطابق زرعی طریقوں تک، جدیدیت ان مسائل کے مؤثر حل میں مدد دیتی ہے۔ ساتھ ہی، پہاڑی برادریوں کے روایتی علم کو پائیدار حکمت عملیوں کی تشکیل میں بنیادی اہمیت حاصل ہے۔
سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نوجوانوں کو متحرک کرنے پر بھی توجہ دیتی ہے، اس یقین کے ساتھ کہ وہ مثبت تبدیلی لانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ تعلیم، قیادت، اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دے کر ایس ایل ایف نوجوان نسل کو تحفظ اور ترقی کی کوششوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔
اس سال پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پرایس ایل ایف تمام لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ پہاڑی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور ان پر انحصار کرنے والی کمیونٹیز کی بہتری کے لیے تعاون کریں۔ جدت، موافقت، اور نوجوانوں کی شمولیت کے ذریعے ہم پہاڑوں اور ان کے باسیوں کے لیے ایک زیادہ مستحکم اور پائیدار مستقبل تخلیق کر سکتے ہیں۔