The Balochistan Press Is A Web channel
15/11/2023
بدنام زمانہ ایس ایچ او حب عطااللہ نمانی کو ڈی آئی جی پولیس قلات رینج نے سسپینڈ کر دیا۔۔۔
10/11/2023
پی ایف یو جے کوئٹہ تک آخر کیوں محدود۔۔؟
تحریر: محمد اقبال مینگل
https://www.humsub.com.pk/529768/iqbal-mengal-7/
اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پے بجلیاں
بلوچستان کے صحافیوں کو جہاں میڈیا مالکان سے گلہ رہتا ہے تو وہیں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس سے بھی 34 اضلاع کے صحافیوں شکوہ کناں ہیں کہ یونین کا نام تو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس رکھا گیا ہے لیکن کوئٹہ کے صحافیوں کے علاوہ بلوچستان کے کسی صحافی کو بھی ممبر شپ نہیں دی جاتی۔
واشک پریس کلب کے اسماعیل عاصم کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نام پر بھی اعتراض ہے وہ سمجھتا ہے کہ ذمہ داران کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے بجائے کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس رکھ دینا چاہیے۔ کیونکہ کوئٹہ کے علاوہ وہ دیگر اضلاع کے کسی بھی صحافی کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ممبرشپ حاصل نہیں جبکہ اس صورت میں ان کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ بلوچستان کا نام استعمال کریں۔
بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے تعلق سے رکھنے والے جے این این کے نمائندہ عبدالحمید مگسی کے مطابق بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کو کوئٹہ کے صحافیوں کی تنظیم کہا جاسکتا ہے لیکن وہ ہرگز بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کی تنظیم نہیں اور نہ یہ تنظیم ان کے ساتھ مخلص ہے۔ اس کی واضح مثال یہ ہے کہ کوئٹہ کے علاوہ کسی ایک صحافی کو انہوں نے ممبر شپ نہیں دی ہے۔ پھر ہم کس طرح اس تنظیم کو پورے بلوچستان کے صحافیوں کی تنظیم کہیں۔
یہ بلوچستان کے صحافیوں کی سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ اور ہمارا موقف یہ ہے کہ یا تو بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کو ممبر شپ دی جائے یا پھر اس یونین کا نام بدل کر کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس رکھا جائے اس کے بعد ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ اور یہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے صحافیوں کی کسمپرسی کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کو یونین بنانے کی اجازت دے کر اپنے ساتھ ملحق کریں تاکہ ہم اپنے جائز حقوق لے سکیں، مزید یہ ہے کہ اس طریقے سے یہاں صحافت مضبوط بھی ہو سکے گی۔
عبدالحمید مگسی بتاتے ہیں کہ ڈی جی پی آر کی طرف سے بلوچستان کو صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ بھی نہیں ملتا، ایکریڈیشن کارڈ نہ ہونے کی بنا ہمیں بطور صحافی کوئی رعایت حاصل نہیں ہوتی۔ ڈی جی پی آر بھی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی طرح صرف کوئٹہ کے مخصوص صحافیوں کو نوازتا ہے۔ جو کہ بلوچستان کے دیگر صحافیوں کے نا انصافی اور ان کے حق تلفی ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ سے بلوچستان کے صحافیوں کی ممبر شپ اور کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کو یونٹ نہ ہونے کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کوئٹہ کی یونٹ ہے جو کہ پی ایف یو جے کی ممبر ہے۔ بلوچستان کے دوسرے اضلاع بھی پی ایف یو جے کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں اگر وہ آئین کے مطابق ریکوائرمنٹ پوری کریں۔ آئین میں سب سے اہم یہ ہے کہ ہر وہ ضلع جہاں سے روزانہ دو تین اخبارات نکلتے ہوں وہ یونٹ بنا سکتے ہیں۔ اور پی ایف یو جے کی ممبرشپ ان کو ملتی ہے۔
افضل بٹ سے جب پوچھا گیا کہ اب تو بڑے بڑے شہروں میں اخبارات بند ہو رہے ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا نے ان کی جگہ لی ہے۔ اس طرح کی صورتحال میں چھوڑے شہروں سے اخبارات کہاں چھاپ سکے گا، تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہم مشاورت کر رہے ہے کہ پالیسی میں ترامیم کی جائے اور ایسے اضلاع میں یونٹ کی اجازت دی جائے جہاں کل وقتی صحافی ہو۔ نیز ڈیجیٹل میڈیا ورکرز کے حوالے سے ہم پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر عرفان سعید کا جب اس متعلق موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اکثر اضلاع کے صحافی ملازم ہوتے ہیں جبکہ رولز کے مطابق صحافت اور ملازمت ایک ساتھ نہیں کی جا سکتی تو اس لیے ہم ان صحافیوں کو ممبر شپ نہیں دیتے جن کی ملازمت ہو جبکہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے آئین کے مطابق کل وقتی صحافی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بہت سارے ورکنگ جرنلسٹس ہیں جو اپنے اپنے اداروں کے ساتھ کل وقتی طور پر کام کر رہے ہیں اور صحافت کے علاوہ ان کا اور کوئی پیشہ نہیں تو پھر ان کو کیوں ممبر شپ نہیں ملتی۔
اس کے جواب میں عرفان سعید نے بتایا کہ اب بھی نصیرآباد کے کچھ صحافیوں کی درخواست ہمارے پاس ہیں ہم ان کے کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ اگر پالیسی کے مطابق کوئی درخواست دے گا تو اس پر غور جا سکتا ہے۔ کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ضلعی سطح پر یونین بنانے کے لئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی شرائط میں یہ ہے کہ جس ضلع سے روزانہ کم از کم دو تین اخبارات نکلتے ہو تو وہاں یونٹ بنایا جا سکتا ہے۔ اس سوال پر کہ حب سے روزانہ پانچ چھ اخبارات نکلتے ہیں۔ تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حب کے ساتھیوں کو کہ دیا ہے کہ اگر آپ لوگوں کے پاس ممبران پورے ہیں تو آپ یونٹ بنا سکتے ہو جو کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس سے ملحق ہوگی۔ ان کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں اس کے لیے باقاعدہ درخواست دینا ہوگی۔
عرفان سعید نے بتایا کہ اگر چہ کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کے صحافی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے ممبر نہیں لیکن کسی بھی صحافی یا کسی ضلعی پریس کلب پر کوئی مشکل آنے کی صورت میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ہمیشہ کردار ادا کی ہے۔ اس کی واضح مثال خضدار پریس کلب ہے۔ کہ ایک ایسا وقت آیا تھا کہ خضدار پریس کلب کو بند کیا گیا تو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ہی خضدار پریس کلب کو کھولنے میں کر دار ادا کیا۔
خضدار پریس کلب کے ممبر عبدالجبار حسنی کہتا ہے کہ وہ اپنے ادارے میں کل وقتی صحافی ہے اور ملازم بھی نہیں لیکن اسے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ممبر شپ نہیں دی گئی ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ اگر انہیں ممبر شپ دی جائے ( جو کہ ان کا حق بھی ہے ) تو وہ مزید توانائی کے ساتھ کام کرسکے گا کیونکہ اس صورت میں اسے یقین ہو گا کہ ان کے پیچھے ایک مضبوط یونین کھڑی ہے جو اس کے جائز دفاع کرسکے گی۔ اسی طرح اس کو یہ پلیٹ فارم مہیا ہو گا جہاں وہ خضدار کے صحافیوں کے مسائل بھی بات کرسکے گا۔
09/11/2023
انتخاب اخبار میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس کو کوریج
12 اکتوبر امن جرگہ کی خبر سپر لیڈ میں
07/11/2023
خضدار/// خضدار میں میڈیکل کالج کا منصوبہ ادھورا رہ گیا، ناتجربہ کار اور سفارشی پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی، برسوں گزر گئے تاہم میڈیکل کالج خضدارمیں ایک اینٹ بھی نہیں لگ سکی، عارضی عمارت میں قائم میڈیکل کالج خضدار کا کوئی بھی مستقبل نہیں ہے، سیاسی جماعتیں نوٹس لیں۔۔۔۔۔۔۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل کالج خضدارمنصوبے کی تاحال بنیاد بھی نہیں رکھی جاسکی ہے،جس کی وجہ سے اس عظیم تعلیمی منصوبہ فائلوں کی نظر ہونے لگا ہے، پہلے چار دیواری کو ایک سیاسی جماعت کے حمایتی پروجیکٹ ڈائریکٹرنے غیر معیاری انداز میں تعمیر کرکے کروڑوں روپے کمائے جس کے لئے اس وقت کے کمشنر نے بھری محفل میں بد دعاء کرائی تھی۔اس کے بعد آنے والے پی ڈی نے تو اس منصوبے کو آثار قدیمہ بنا کر رکھ دیا، ایک دفتر اور چار گاڑیاں لیکر چند ملازم رکھ کر فیول، اسٹیشنری کے رقم سے فائدہ لے رہا ہے آگے کچھ بھی کام نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ جتنے بھی سیکریٹریز اس محکمہ ہیلتھ میں آئے ہیں کسی نے بھی میڈیکل کالج خضدار کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو اچھے الفاظوں سے یاد نہیں کیا اور نہ ہی انہوں نے ان فائلوں پر دستخط کردیئے، اس سے قبل بلوچستان اسمبلی میں سابق ایم پی اے نے کئی مرتبہ اس منصوبے کے بارے میں دھائی دی کہ ناتجربہ کار اور بد عنوان پی ڈی کو ہٹا دیا جائے اس کی وجہ سے اس عظیم تعلیمی منصوبے کی تعمیر التوا کا شکار ہے اور یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے تاہم موجودہ پی ڈی میڈیکل کالج خضدا رکی سفار ش اتنی جاندار تھی کہ آج تک اس کو ہٹایا نہیں گیا۔اب اگرجھالاوا ن میڈیکل کالج خضدار کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہٹایا نہیں جاتا ہے تو مشکل ہے کہ اس کالج کی بنیاد رکھی جاسکے۔ جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے پی ڈی نے ہارٹیکلچر سے چند ایک عمارتیں ڈیزائن کرواکر انہیں اپنے کمپیوٹر میں سیوکروادیا ہے اور انہی کی بنیاد پر اپنی مدت ملازمت کو طول دے رہاہے مذید آگے کچھ بھی نہیں ہے۔خضدار کے شہری اس حوالے سے بے حد تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ تربت اور لورالائی میڈیکل کالجز فعال ہوچکے ہیں لیکن خضدار میڈیکل کالج کا منصوبہ تاحال ادھورا ہے اور ختم ہونے کا اندیشہ ہے جس کی بنیادی وجہ موجودہ ناتجربہ کار پروجیکٹ ڈائریکٹر ہے اس حوالے سے نگران گورنمنٹ کو جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے اس عظیم تعلیمی منصوبے کی جانب توجہ مبذول کرنا ہوگی اور اسے پائیہ تکمیل کی جانب لیجانا ہوگا اس کے لئے ضروری ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج خضدارکے لئے ایک محنتی اور تجربہ کار پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور منصوبے کو آگے بڑھا دیا جائے۔
06/11/2023
خضدار. بگڑتی صورتحال اور انتظامیہ کی غفلت پر آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے کمر کس لی۔ اب ہوگی آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی ان ایکشن۔ غافل انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کی تیاریاں ۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور کونسل ممبران پریس کانفرنس کے ذریعے انتظامیہ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کریں گے ۔
06/11/2023
*ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری کا نگران وزیر اعلی بلوچستان علی مردان ڈومگی سے ملاقات مختلف امور پر تبادلہ خیال*
کوئٹہ/06 نومبر/سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری کے نمائندہ خاص ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری نے اج وزیراعلی سیکرٹیریٹ میں نگران وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی سے خصوصی ملاقات کی
*لاقات میں نگران وزیر اعلی کو ڈسٹرکٹ خضدار کے مسائل بالخصوص بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کو درپیش مسائل اور ڈسٹرکٹ کونسلز کو فنڈز عدم فراہمی اور دیگر مختلف ایشوز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا*
*نگران وزیراعلی علی مردان ڈومکی نے ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی صلاح الدین زہری کو یقین دہانی کی کہ نگران حکومت خضدار کے حل طلب مسائل اور بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ کونسلز کے مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے
05/11/2023
جھالاوان میڈیکل کالج کی تعمیرات تعطل کا شکار کیوں۔۔
؟
لورالائی میڈیکل کالج، تربت میڈیکل کالج تو بن گئے لیکن جھالاوان میڈیکل کالج میں ابھی ایک اینٹ تک نہیں رکھاگیا۔۔ آخر کیوں ۔
فیول، اسٹیشنز اور پروجیکٹ کی تنخواہوں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے تو خرچہ ہورہاہے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہورہاہے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی جھالاوان میڈیکل کالج نے درجنوں من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دے کر پیسہ کھانے میں حصہ دار بنا یہی وجہ ہے کہ ابھی تک کام شروع نہیں ہوسکاہے۔ جب تک پی ڈی تبدیل نہیں ہوتا تو نہ کرپشن کا سلسلہ روکے گا اور نہ ہی جھالاوان میڈیکل کالج تعمیر ہوسکے گا۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ دو مرتبہ پی ڈی کو تبدیل کرنےکا پرپوزل تیار ہوا لیکن پی ڈی نے ہاتھ پاؤں مارکر کرپشن کو دوام بخشنے کی خاطر خود کو بچایا۔ ہر مرتبہ سیاسی سپورٹ کی بنا پی ڈی جھالاوان میڈیکل کالج خود کو بچانے میں کامیاب رہا۔ اب چونکہ سیاسی سپورٹ اس لیول پر نہیں لہذا جھالاوان میڈیکل کالج کو مزید تعطل کا شکار ہونے سے بچانے کی خاطر خضدار کے لوگوں کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ پی ڈی سے جان چھڑاکر جھالاوان میڈیکل کالج کو بچایا جاسکے۔۔
05/11/2023
خضدار: ( 5 نومبر 2023 ) خضدار کا سب سے بڑا پلیٹ فارم آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کا چیئرمین شفیق الرحمٰن ساسولی کے زیر صدارت اہم اجلاس۔۔
امن و امان سمیت شہر کو درپیش دیگر اہم مسائل پر غور و غوض۔
امن و امان پر توجہ دینے کے بجائے خضدار انتظامیہ اور پولیس کا دیگر معاملات میں دلچسپی پر حیرت کا اظہار کیاگیا ۔ کرائمز کے بڑھتی ہوئی وارداتیں اور ذمہ داران کا چشم پوشی کے خلاف آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا ۔ جس کا باقاعدہ اعلان 8 نومبر بروز بدھ آل شہری ایکشن کمیٹی ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کرے گی۔
آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں تمام رہنما و کونسل نے شرکت کی۔کونسل ممبران جانب سے مختلف تجاویز و آرا سامنے آیا جن کی روشنی میں اہم فیصلے کئے گئے ۔
آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کا اجلاس آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین و بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈسٹرکٹ پریزیڈنٹ شفیق الرحمٰن ساسولی کے زیر صدارت منعقد ہوا جبکہ شرکا اجلاس میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری و بی این پی عوامی کے رہنماء ڈاکٹر عمران میروانی، جمیعت علماءاسلام کے ضلعی نائب امیر مولانا محمداسحاق شاہوانی، جے یوآئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا عنایت اللّہ رودینی،نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر عبدالوہاب غلامانی، پی پی پی کے ضلعی صدر قدیراحمد زہری، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء میر جمعہ خان شکرانی، بی این پی (عوامی) کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری صدام بلوچ، جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا امان اللّہ مینگل، جمیعت علماء پاکستان کے رہنماء مولانا محمد قاسم قاسمی، جمیعت (نظریاتی) کے رہنماء مولانا عبدالغفور کرخی، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی جنرل سیکرٹری ٹکری خلیل الرحمن گرگناڑی، زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماءایڈوکیٹ عید محمد، بارکونسل کے رہنماء ایڈوکیٹ غلام نبی مینگل، انجمن تاجران خضدار جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ بشیراحمد جتک، انجمن تاجران کے رہنماء آغا سمیع اللہ شاہ، پریس کلب خضدار کے جنرل سیکرٹری محمداقبال مینگل، مزدور اتحاد کے رہنماء عبدالمالک موسیانی شامل تھے۔۔۔
05/11/2023
خضدار ///سماجی تنظیم ہارڈ بلوچستان خضدار کی جانب سے انٹر نیشنل سماجی تنظیم mundo cooperante کی تعاون سے
ایجوکیشن ایوارڈ اور اسکالرشپ پروگرام کا انعقاد، 60 مستحق بچیوں میں اسکالر و انعامات تقسیم۔۔
نامور اسکالر سلطان احمد شاہوانی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن فیمیل غلام فاطمہ، ماہر تعلیم محمدعالم جتک، ممتاز شاعرہ پروفیسرہ طاہرہ احساس جتک سمیت دیگر اہم شخصیات کا خطاب۔
مقررین کا خطاب کرتے ہوئے کہناتھاکہ یہ ایک خوش آئند امر ہے، ہاڑد بلوچستان جیسی تنظیم تعلیم پر توجہ دے رہی ہے۔ جھالاوان میں پسماندہ طبقات کے ہمیشہ سے اس تنظیم نے مدد کی ہے اور انہیں اپنائیت کا احساس دلایاہے۔ آج اسپیشل بچوں اور غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے مستحق بچوں کو اسکالر پش دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی کی ہے، تاکہ وہ مزید تعلیم کو جاری رکھ کر محنت کریں اور کامیاب مستقبل کے مالک بنے ۔مزید یہ کہ ہارڈ بلوچستان اس پروجیکٹ کے توسط سے خضدار کے مختلف گرلز اسکولوں کے سینکڑوں غریب و نادار بچیوں کو سالانہ اسکول بیگز اور ریڈنگ رائیٹنگ مٹیریل فراہم کرتا آ رہا ہے۔ جوکہ غریب نادار بچوں کے بہت بڑا ریلیف ہے۔ ہارڈ بلوچستان کی تعلیمی تعلیمی خدمات قابل داد ہے۔ ان خدمات کے پیچھے محمدوارث شاہین جیسے درد دل رکھنے والے شخصیات ہیں جن کے دلوں میں خضدار کےلیے کچھ کرنے کا ہمیشہ جذبہ ہوتاہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن میڈم غلام فاطمہ نے کہا کہ میں ہارڈ بلوچستان کے اس کاوش سے بہت زیادہ خوش اور متاثر بھی ہوں کہ وہ غریب اور مستحق بچیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد انہیں ان کی تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کے حوالے ہمیشہ سرگرم عمل جوکہ ہمارے پسماندہ لوگوں کیلئے ایک امید کی کرن ہیں۔
دریں اثنا پروگرام کے شرکاء نے ہارڈ بلوچستان خضدار کے سماجی خصوصاً تعلیمی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔ پروگرام میں خواتین وحضرات سمیت بچوں کی بڑی تعداد موجود تھیں ۔ جبکہ اعزازی مہمانوں میں سابق رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار جناب شیر احمد قمبرانی۔ صدر خضدار پریس کلب مولانا محمد صدیق مینگل۔ پروفیسر انعام اللّٰہ مینگل۔ ڈاکٹر محمد عمران میروانی۔ اسپیشل ایجوکیشن اسکول کے ہیڈ عبدالحکیم ساسولی اور چیئرمین یونین کونسل کنجھڑ مولانا جلیل جلالی سمیت دیگر شامل تھے
04/11/2023
بلوچستان میں ورکنگ جرنلسٹس بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور
https://www.humsub.com.pk/528427/iqbal-mengal-6
تحریر:محمد اقبال مینگل
بلوچستان میں جہاں صحافیوں کو علاقائی سطح پر دیگر مسائل کا سامنا رہتا ہے وہیں مالی مشکلات بھی صحافیوں کو درپیش رہتی ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر تمام اضلاع میں اکثر صحافیوں کو تنخواہیں نہیں ملتیں۔ تمام بڑے بڑے چینلز نے او ایس آرز کے نام سے صحافیوں کو اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے مگر ان کو چینل کی طرف سے کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا۔
واشک پریس کلب کے صدر محمد اسماعیل عاصم بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ میڈیا مالکان بلوچستان کے صحافیوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ ایک دو چینل کے علاوہ کوئی بھی چینل صحافیوں کو تنخواہ نہیں دے رہا۔ ایشیا میں خود کو سب سے بڑی سکرین کے مالک کہنے والے چینلز بھی بلوچستان کے صحافیوں کو تنخواہیں نہیں دیتے، حتی کہ بعض چینلز تو او ایس آرز کو کارڈ اور لوگو بھی نہیں دیتے۔
اسماعیل عاصم 6 سال سے 92 نیوز میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا شکوہ ہے کہ چینل انتظامیہ کا رویہ ہمارے ساتھ بالکل اچھا نہیں ہوتا، تنخواہ دینا تو دور کی بات دو سال سے مسلسل کہنے کے بعد اب جا کر انہیں لوگو ملا ہے لیکن کارڈ ابھی تک نہیں ملا۔ اسی طرح کوریج میں بھی ہمیں نظرانداز کیا جاتا ہے، عوامی ایشو کو تو شاید چینل کے نزدیک اہمیت ہی نہیں، ہم جب عوامی مسائل پر پیکچ یا ایز لائیو کرتے ہیں تو ہمیں ایک دو دن انتظار کروایا جاتا ہے کہ آج نہیں تو کل آن ایئر ہو گا لیکن پھر خاموشی چھا جاتی ہے۔
اسماعیل عاصم کے مطابق اسلام آباد اور کراچی میں بیٹھے میڈیا مالکان کو کیا پتہ کہ ہمیں کس قسم کے دباؤ کا سامنا رہتا ہے، انہیں تو بس اپنے چینل کی فکر ہوتی ہے نہ کہ نمائندگان کی۔ کسی پیکج یا ایز لائیو کے لیے جب ہم کسی اہم حکومتی ذمہ دار یا قبائلی شخصیت کا ساٹ لیتے ہیں یا اس کے ساتھ ایز لائیو کرتے ہیں تو پھر وہ ہم سے بیک اپ بھی مانگتے ہیں۔ جب چینل پر آن ایئر ہی نہ ہو تو ہم کہاں سے بیک اپ دیں۔ اس طرح کے مواقع پر نمائندگان کو انتہائی سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بسا اوقات بااثر شخصیات کے پروگرامز ہوتے ہیں تو وہ ہمیشہ کوریج کے لیے بلاتے ہیں لیکن جب انہیں ٹی وی سکرین پر کوریج نہیں ملتی تو وہ ہم پر آگ بگولہ ہوتے ہیں اور ہمیں تھریٹ بھی کیا جاتا ہے۔ اب انہیں کون سمجھائے کہ یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں بیٹھے بادشاہ صفت چینل مالکان کے ہاتھ میں ہے جو بلوچستان کے لوگوں کو تو شاید انسان تک ہی نہیں سمجھتے۔ صرف الیکشن کے وقت ہی ہماری یاد ان کو آتی ہے۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ اس طرح کی صورت حال میں صحافتی تنظیمیں میڈیا مالکان پر دباؤ کیوں نہیں ڈالتیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ہماری حق تلفی میں یہ یونین والے خود شامل ہیں۔ بلوچستان میں صرف ایک یونین ہے جو کہ کوئٹہ تک محدود ہے جبکہ اس کو نام دیا گیا ہے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا لیکن کوئٹہ کے علاوہ دوسرے اضلاع کے کسی ایک صحافی کو بھی اس یونین میں ممبرشپ نہیں دی گئی تا کہ وہ مشکلات کے شکار دیگر اضلاع کے صحافیوں کے لیے آواز اٹھا سکیں یا ان کا مقدمہ پیش کر سکیں۔ سینکڑوں کلومیٹر دور تمام سہولیات اور وسائل کے حامل کوئٹہ کے چند صحافیوں کو ہماری مشکلات سے کیونکر دلچسپی ہو گی اور ہمارے مسائل کا ان کو کیا علم ہوگا؟ حقیقت یہ ہے کہ ایک دو کے علاوہ دیگر تمام چینلز کو کوئٹہ میں بیٹھے بیورو چیف ہی دیکھتے ہیں جو کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ہیں تو اندازہ کریں کہ جب یونین والے خود ہی اس ناانصافی میں ملوث ہوں تو وہ کس طرح کردار ادا کریں گے۔ البتہ جن تین بڑے چینلز نے کوئٹہ بیورو چیف کے بجائے نمائندوں کو ہیڈ آفس سے کنکٹ کیا ہوا ہے تو ان کو تنخواہیں بھی ملتی ہیں۔ لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری حق تلفی کے براہ راست ذمہ دار بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ کے بیورو چیفس ہیں۔
صحافیوں کو تنخواہیں اور سہولیات نہ ملنے کے حوالے سے جب خضدار پریس کلب کے صدر محمد صدیق مینگل سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پریس کلب کے اکثر اراکین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ اگر ہم میڈیا مالکان سے مطالبہ کرتے ہیں تو آگے سے فوری ہمارے ساتھیوں کو جواب ملتا ہے کہ ٹھیک ہے آپ کام نہ کریں، ہم کسی اور کو دیکھیں گے اور وہ پھر سوشل میڈیا سے کسی کو پکڑتے ہیں اور نمائندہ رکھتے ہیں۔ ان غیر صحافی سوشل میڈیا یوزرز کو نمائندگی دیے جانے سے ہمارے پریس کلب میں مزید مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ پھر یہ نان پروفیشنل لوگ شہر اور ہم سب کے لیے درد سر بن جاتے ہیں، لہٰذا اس صورت حال سے بچنے کے لیے ہم خاموشی کو ہی عافیت سمجھ رہے ہیں۔
خضدار پریس کلب کے جنرل سیکرٹری اور ایک بڑے چینل سے وابستہ صحافی کے مطابق میڈیا مالکان نے بلوچستان کے صحافیوں کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ رکھا ہوا ہے۔ جب ان سے ہم پوچھتے ہیں کہ بلوچستان کو کوریج کیوں نہیں ملتی تو آگے سے جواب ملتا ہے کہ ہمیں بلوچستان سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا، بلوچستان سے اشتہارات تک نہیں ملتے، جہاں ہمیں فائدہ ہو گا ہم انہیں اہمیت دیں گے۔ خود کو ایشیا کی سب سے بڑی سکرین کے حامل گرداننے والے ایک چینل نے کوئٹہ کے علاوہ کسی ایک نمائندہ کو کارڈ تک نہیں دیا اور کوریج میں بھی نظرانداز کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ایک بار انہیں چینل نے شہر سے باہر 90 کلومیٹر دور جا کر ایک حادثے کی کوریج کرنے کا کہا جب انہوں نے کوریج کی تو پھر وہ چلائی ہی نہیں گئی۔ حالانکہ انہوں نے وہاں تک جا کر اپنی جیب سے دس ہزار روپے تک خرچہ بھی کیا تھا۔ کوریج چینل نہیں دیتا لیکن خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑتا ہے۔ اس کی پاداش میں بسا اوقات ہمیں جانی خطرات بھی لاحق ہوتے ہیں مگر چینل والوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
ان کے مطابق بعض سیاسی لوگ اور طاقت ور عناصر اس بنیاد پر ہمارے دشمن بن جاتے ہیں کہ ہمیں کوریج کیوں نہیں ملی حالانکہ اس میں ہمارا قصور نہیں ہوتا۔ ہمارا کام یہاں سے کوریج کر کے آگے دینا ہوتا ہے پھر چلانا ان کا کام ہوتا ہے۔ ایک بار سکیورٹی فورسز کی جانب سے خضدار میں ایک بہت بڑا پروگرام کیا گیا۔ ہم نے اس کی کوریج کر کے چینل کو بھیجی لیکن چینل نے آن ایئر نہیں کی جس کے بعد ہماری شامت آ گئی۔ ہمیں بار بار کال کر کے تنگ کیا جاتا رہا اور پھر ہماری پیشی بھی ہوئی تو اندازہ کریں کہ ہم کس حالت میں صحافت کر رہے ہیں کہ جائے رفتن نہ پائے مانند۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری منظور احمد بلوچ سے میڈیا مالکان کے رویہ اور تنخواہوں کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بالکل درست طریقہ نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ اس کی مخالفت کی ہے کہ میڈیا ورکرز کے حقوق کا خیال رکھا جائے، کوئی بھی میڈیا ہاؤس اگر کسی ورکر کو تنخواہ نہیں دیتا تو یہ ٹھیک عمل نہیں۔ یہ میڈیا ورکرز کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس طرح کے طور طریقوں سے صحافت کمزور ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے دیگر اضلاع کو کوریج کم ملتی ہے۔ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ رپورٹرز کل وقتی ہوں، ان کو تنخواہیں دی جائیں اور یہ کہ ان کی پوزیشن بھی واضح کی جائے کہ رپورٹر ہے، سٹاف رپورٹر ہے یا نامہ نگار ہے اور انہیں سالانہ بونس بھی دیا جائے۔
المیہ یہ ہے کہ چینلز اور اخبارات کو فری میں کام کرنے والے لوگ مل جاتے ہیں جس کی وجہ سے ورکنگ جرنلسٹس کی حق تلفی ہوتی ہے جبکہ ورکنگ جرنلسٹس تو فری میں کام ہرگز نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہمارا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ جو کسی چینل یا اخبار کے لیے فری میں کام کر رہا ہو اسے ہم صحافی تسلیم نہیں کرتے اور اندرون بلوچستان کے پریس کلبوں سے ہماری گزارش بھی یہی ہوتی ہے کہ ایسے لوگوں کو آپ پریس کلبز کی ممبرشپ نہ دیں۔
Afzal Butt
Geo News Urdu ARY News Urdu 92 News HD Plus
03/11/2023
نال: سوشل ایکٹوسٹ شریف شہزاد قاتلانہ حملہ میں جاں بحق۔ ذرائع
30/10/2023
وڈھ: گزشتہ روز میہاندر وڈھ میں گھر میں مسلح افراد کی فائرنگ کے خاتون سمیت دو افراد کے قتل اور گھر کے ضعیف العمر سربراہ کو زخمی کرنے کے خلاف لواحقین اور قبائلی عمائدین نے میہاندر کے مقام پراحتجاجاً آرسی ڈی قومی شاہراہ کو بلاک کردیا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ اتوار کی شب مسلح افراد نے نوراللہ لہڑی کےگھر میں گھس کر فائرنگ کرکے ان کی بیوی بیٹے کو شہید جبکہ نوراللہ کو شدید زخمی کرکے باآسانی فرار ہوگئے ، اب ملزمان کے سہولت کاروں کو خضدار لیویز نے گرفتار کرکے باغبانہ لیویز تھانے میں بند کردیا ہے جن کی مدد سے اصل ملزمان بآسانی گرفتار ہوسکتے ہیں ، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خضدار لیویز اندوہناک واقعے کے نتیجے میں دوہرے قتل کا سختی سے نوٹس لیکر گرفتار سہولت کاروں کی مدد سے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے کردار ادا کرکے متاثر خاندان کو انصاف فراہم کریں
29/10/2023
تلمبہ: مبلغ اسلام معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کا بیٹا عاصم جمیل نامعلوم افراد کی فائرنگ شہید
تلمبہ لاش آر ایچ سی تلمبہ منتقل
ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی: ذرائع
29/10/2023
وڈھ رات گئے میاندر نوراللہ لہڑی نامی شخص کے گھر میں نامعلوم مسلح افراد گھس کر ماں اور بیٹے کو قتل کردیا۔ نوراللہ شدید زخمی۔ وجہ پرانی دشمنی بتایا جارہا ہے ۔ذرائع
28/10/2023
قلات ایف سی کیمپ کے قریب پک اپ گاڑی کو حادثہ جس کے نتیجے میں 2 افراد جانبحق 5 افراد زخمی ہونے کی اطلاع۔
28/10/2023
آج کوئٹہ پریس کلب میں "ایس بی کے" کی نااہلی اور کرپشن کے دفاع میں کورٹ فیصلے کے خلاف نام نہاد ایس بی کے" ڈمی امیدواروں کی پریس کانفرنس پر ایک شخص کا بہترین اور لاجواب کمنٹ۔۔۔
آپ سے کس نے کہا آپ پاس ہو,
جب رزلٹ آیا نہیں ہے میرٹ لسٹ لگا نہیں ہے, تو آپ کیسے پاس ہوئے,
آپ کے پاس انٹرویو کا لیٹر آیا ہے
آپ کو کس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ
آپ کا ٹیسٹ بھی پاس ہے
آپ کا انٹرویو بھی پاس ہے
آپ پورے ضلعے میں میرٹ میں ٹاپ پر ہو
اور آپ سیلیکٹ بھی ہو جاؤ گے...
بات پاس فیل کی نہیں ہے, پاس والے قابل ہوتے ہے وہ کبھی امتحان سے نہیں گھبراتے,
وہ ہمیشہ چاہتے ہے سخت سے سخت ادارہ ٹیسٹ لے اور میرٹ ہو,
آپ لوگوں کے رونے دونے سے لگ رہا ہے کہ بہت بڑی گیم آپ لوگوں نے کھیلنے کی کوشش کی ہے اور وہ گیم اب کورٹ کے فیصلے سے وڑ گیا ہے
27/10/2023
کوئٹہ؛ بلوچستان کی بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ متعدد سیکرٹریز تبدیل عبداللہ جان سیکرٹری محکمہ صحت، جاوید انور شاہوانی سیکرٹری سپورٹس حافظ عبدالباسط سیکرٹری ایریگیشن اور حافظ عبدالماجد سیکرٹری پی اینڈ ڈی تعینات...نوٹیفکیشن جاری
26/10/2023
خضدار : کھنڈ ایریا شادی کی تقریب شادی کی خوشی میں فائرنگ بچہ جاں بحق ایک خاتون زخمی
26/10/2023
SBK
ایس بی کے، کی بھرتی ٹیسٹ کینسل اور ازسرے نو ٹیسٹ کے حکم صادر ہونے کے بعد امیدواروں کے
فیس ریکوری کےلیے معروف وکیل حیات کاکڑ کا ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ ۔۔
26/10/2023
ایس بی کے، کی بدعنوانی پر ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کو ٹیچرز بھرتی کینسل کرکے از سرے نو ٹیسٹ ایچ ای سی سے کرانے کا حکم جاری کردیا : ذرائع
24/10/2023
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی صحافیوں کو ایک سیاسی جماعت کے جلسے کی کوریج سے روکنے اور میڈیا کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانے کی کوشش کی پر زور الفاظ میں مذمت
24/10/2023
ٹیوٹا کمپنی کی جانب سے گاڈیوں کی قیمتوں میں لاکھوں روپے کمی کے بعد بلوچستان میں کابلی گاڈیوں کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی۔ کابلی گاڈیوں کی مارکیٹ ایک دم نیچے
24/10/2023
لسبیلہ/اوتھل۔ جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی نائب امیر مولانا محمد صدیق مینگل اوتھل میں مکھی شام لال لاسی مفتی عبد القادر شہوانی حافظ حسین احمد مدنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
19/10/2023
بلوچستان میں بھرتیوں میں ہونیوالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی قائم
کمیٹی کے سربراہ چیئرمین سی ایم آئی ٹی ہونگے جبکہ سیکرٹری فنانس ‘ سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ‘ ڈی جی اینٹی کرپشن ‘ ڈی جی خزانہ کمیٹی کے ممبران ہونگے
خفیہ اداروں آئی ایس آئی ‘ آئی بی اور ایم آئی کے نمائندے بھی کمیٹی کے ممبران ہونگے
18/10/2023
خضدار کے مضافاتی علاقے سنی اور باغبانہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیئے گئے ۔
18/10/2023
خضدار میں موسم سرما کی پہلی بارش، اولہ باری کے ساتھ
17/10/2023
حب میں فائرنگ
حب کے علاقہ اکرم کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ پولیس
17/10/2023
خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کا 22 اکتوبر کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان۔ یہ اعلان بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل ٹویٹر کے ذریعے ٹویٹ کرتے ہوئے کیا۔
17/10/2023
بلا تبصرہ
17/10/2023
وڈھ بم پھٹنے سے مدرسہ کے 10 طلبہ زخمی، شدید زخمی بچوں کو خضدار منتقل کرنے والے ایمبولینس وھیر میں حادثے کا شکار
17/10/2023
خنجر زنی
خضدار میں خنجر سے وار کرکے نوجوان کو قتل کردیا گیا ۔
16/10/2023
خضدار۔کمشنر قلات ڈویژن علی اکبر بلوچ نے اپنے عہدے کاچارج سنبھال کرکام شروع کردیا
14/10/2023
میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت بےنقاب ۔ درجنوں ملازمتوں پر غیرقانونی تعیناتی کے خلاف شہری اور کنٹریکٹ ملازمین ایک صف پر آگئے۔ نیب سے نوٹس کی اپیل
13/10/2023
میونسپل کارپوریشن خضدار میں اشتہار اورانٹرویو کے بغیر ہی ملازمین کی تعیناتیوں کا انکشاف،کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج
https://dailyintekhab.pk/archives/409452
Address
Khuzdar
Website
Alerts
Be the first to know and let us send you an email when Balochistan Press posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Business
Send a message to Balochistan Press:
Videos
خضدار. بگڑتی صورتحال اور انتظامیہ کی غفلت پر آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے کمر کس لی۔ اب ہوگی آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی ان ایکشن۔ غافل انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کی تیاریاں ۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور کونسل ممبران پریس کانفرنس کے ذریعے انتظامیہ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کریں گے ۔
لسبیلہ/اوتھل۔ جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی نائب امیر مولانا محمد صدیق مینگل اوتھل میں مکھی شام لال لاسی مفتی عبد القادر شہوانی حافظ حسین احمد مدنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔
کوئٹہ: نگران صوبائی وزیر داخلہ میر زبیر جمالی کی پریس کانفرنس ۔ وڈھ تنازع کے دونوں فریقین کو چار دن کی مہلت۔ بصورت دیگر آپریشن کا عندیہ
خضدار : اتحاد اہلسنت خضدار نے پر ہجوم پریس کانفرنس میں کل بروز اتوار شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا-
خضدار : خضدار کی سیاست میں ایک خوبصورت اضافہ۔ نئی سیاسی تحریک میدان میں آگئی۔ تحریک خضدار کے باشعور نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ خضدار پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس میں تحریک کا اعلان "ہم خیال نوجوانانِ خضدار" کے نام موسوم نئی پارٹی کی قیادت سردار زادہ میرایاز باجوئی کررہاہے۔۔۔
خضدار کانک کے رہائشی خلیل احمد شیر محمد تاج محمد علی نواز محمد رمضان اور دیگر نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این 30 خضدار بسیمہ روڈ تکمیل کے آخری مرحل میں ہے جب کہ روڈ کی زد میں کئی مکانات اور اراضیات آچکے تھے جن میں میرا گھر مکمل طور پر سڑک کی زد میں آیا میرے مذکورہ مکان کے ملبے اور اشجار و گیٹ کی مد میں انتالیس لاکھ روپے کی منظوری ہوئی جب کہ مذکورہ مکان میں احداث شدہ ایک واٹر بور کے لئے مبلغ سات لاکھ ستر ہزار پانچ سو روپے منظور ہوئے جن میں سے مجھے صرف و اٹر بور کی رقم مبلغ سات لاکھ ستر ہزار پانچ سو روپے مجھے ادا کردیئے گئے جب کہ باقی ماندہ رقم مبلع انتالیس لاکھ روپے مجھے جاری کرنے کے بجائے میرے ہم نام خلیل احمد ولد عبدالقادر کو اداکیئے گئے اور مجھے میرے جائز قانونی حق سے محروم کیا گیا خلیل احمدنے کہا کہ میں اس پریس کانفرنس کے توسط سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتاہوں مجھے میرے جائز اور قانونی حق سے محروم رکھا گیا ہے جن متعلقہ محکموں کے ذمہ داران کی غفلت لاپرواہی یا مبینہ ملی بھگت سے مجھے میرے حق سے محروم رکھ کر میرے نام کے کسی اور غیر متعلقہ شخص کو ادائیگی کی گئی ہے مجھے میرا حق واپس دلایا جائے انہوں نے ڈپٹی کمشنر خضدار صوبائی محتسب اعلی اور دیگر متعلقہ حکام
قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن شہدا باجوڑ اور جے یوآئی رہنما حافظ حمداللہ پر حملہ کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی انداز۔۔۔ مولانا فضل الرحمن ، حافظ حمداللہ پر ہونے والے حملہ کی وجہ سےآبدیدہ ہوگئے ۔۔۔
کراچی بیچ لگژری ہوٹل ۔ میڈیا سیفٹی فیلو شپ کے تحت پاکستان پریس فاؤنڈیشن کی جانب سے سہ روزہ ورکشاپ ۔ خبر کی تلاش میں صحافی کو خود خبر بننے سے کسطرح خود کو بچانا ہے؟۔ میڈیا سیفٹی کیا ہوتاہے۔ اس متعلق معروف صحافی وتجزیہ کار مبشربخاری کی رہنماء گفتگو ۔۔۔ Pakistan Press Foundation (PPF)
مستونگ دھماکہ ۔ جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کو غوث بخش ہسپتال میں ابتدائی ٹریمنٹ کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کیاجارہاہے۔ #کوٸٹہ #مستونگ
خضدار : شہر کو درپیش مسائل ۔ خضدار میں مختلف محکموں میں دوسرے اضلاع کے لوگوں کی تعیناتی سمیت دیگر مسائل پر آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کی جانب سے اہم پریس کانفرنس ۔۔۔
واشک /ٹریفک حادثہ۔۔۔۔۔ واشک۔ ٹریفک حادثے دو خواتین سمیت دو بچیاں جاں بحق جبکہ دو افراد سمیت ایک بچی شدید زخمی ، ذرائع واشک۔ خضدار سے بسیمہ آنے والی کار گاڑی کنو چڑھائی کے مقام پر حادثہ پیش آیا، ذرائع واشک ۔ حادثہ گاڑی کا ٹائر برسٹ ہونے کے باعث پیش آیا ۔ذرائع واشک۔ زخمیوں اور لاشوں کو لیویز فورس نے سول ہسپتال بسیمہ منتقل کردیا، ذرائع واشک۔زخمیوں میں اے ڈی پی پی واشک ہدایت اللہ اور ایڈوکیٹ عبدالطیف شامل۔ہسپتال ذرائع
خضدار جھالاوان کمپلیکس میں آلات بانسری بیچنے والے غریب شخص نے ممتاز مولائی کے گانے کی دھن پر مسرورکن بانسری بجا دی۔۔ حیران کن ٹیلینٹ Mumtaz Molai new album mumtaz molai Ktn tv #ہم_سندھ #Sindh #کوٸٹہ #خضدار 92 News HD Plus Geo News Urdu ARY News Urdu Talent Programming #ٹیلینٹ #talent #talentshow
کرخ۔ ٹی بی پروگرام، مرسی کور کی جانب سے ایک روزہ فری ٹی بی کیمپ کا انعقاد ۔۔ 80 زائد مریضوں کا معائنہ۔۔۔
وڈھ۔ مخدوش صورتحال کے باعث لوگ جمعہ نماز پڑھنے بھی مساجد نہیں آسکتے۔ ویڈیو جامع مسجد بازار وڈھ کی ہے ۔ جہاں جمعہ کے دن نمازیوں کےلیے جگہ کم پڑھ جاتی ۔ اب مسجد میں چند افراد ہی نظر آرہے ہیں۔۔
خضدار پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نو منتخب ڈسٹرکٹ چیرمین حاجی صلاح الدین زہری کا اپنی ٹیم کے ہمراہ پریس کلب خضدار آمد اس موقع پر صحافیوں کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ خضدار ہم سب کا ہے اس کی ترقی اور خوشحالی امن سے وابستہ ہے جس کے لیے ہم بھر پور کوشش کریں گے۔۔۔۔ رپورٹ غلام مرتضیٰ بلوچ وش نیوز خضدار
بولان مائننگ انٹرپرائز کے خلاف دوسرے روز بھی دھرنا۔۔ بولان مائننگ کے گیٹ پر تالا لگاکر اس کے سامنے دھرنا۔۔
خضدار: بولان مائننگ انٹرپرائز کے کرپشن اور علاقہ کی استحصالی اقدامات کے خلاف ریلی اور دھرنا۔ فیروز آباد کے عوام نے بولان مائننگ کے گیٹ پر دھرنا دیکر بولان مائننگ کو بند کر دیا ہے۔۔۔ #کوٸٹہ #خضدار #Balochistan
پاکستان پیپلزپارٹی پارٹی کے رہنما ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی صلاح الدین زہری کی خضدار پریس کلب آمد۔ پریس سے گفتگو۔۔۔ بلاتفریق خدمت کرنے کا عزم۔۔ #کوٸٹہ #خضدار #Balochistan Pakistan pepels party
خضدار: مگین گنبد خضرا کانفرنس ۔ نوجوان نعت خوان کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بہترین مدح خوانی
چند منٹ کی بارش نے کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ کو سمندر میں تبدیل کردیا۔ واضح رہے N25 کی یہ ایریا این ایچ اے ریجنل آف سےدوکلومیٹر کی دوری پر ہے جہاں سے ہر دن جی ایم اور پی ڈی N25 گزرتا بھی ہے ۔۔۔یعنی چراغ تلے اندھیرا
خضدار کی لکھاری عاقب آزاد کا سابق ایم پی اے میریونس عزیز کے حق میں گفتگو ۔۔ تعریفیں ایسی کہ چودہ طبق روشن ہو۔۔۔ یاد رہے کہ عاقب آزاد سابق ایم پی اے کے خلاف سب سے زیادہ لکھنے اور بولنے والا لکھاری ہے ایک ہفتہ قبل اس نے یہ عزم کیاتھاکہ وہ سابق ایم پی اے اور اس کے ٹھیکداروں کے خلاف مسلسل لکھے گا اور ان کے کرپشن کو بےنقاب بھی کیاجائے گا تاہم تین دن قبل سابق ایم پی اے میریونس عزیز زہری کی عاقب آزاد سے ملاقات ہوئی۔ میرصاحب نے ان کو بریف کیا اپنی کارکرگی ان کے سامنے رکھا جس کے بعد عاقب آزاد ان کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے۔ کسی سیاستدان کی یہ بڑی کامیابی ہوتی ہے کہ جب اس کے مخالف اس کی تعریف پر مجبور ہو اور ان کی کارکرگی کا اعتراف کریں۔۔ میریونس عزیز زہری نے وہ کرکے دیکھایا۔ اب بہتر رائے عوام دے سکتاہے کہ عاقب آزاد کی تعریف حقیقی پر مبنی ہے یا نہیں ۔۔؟
خضدار میں جمعیت علماء اسلام وجمعیت طلباء اسلام کے پرانے و نظریاتی وکرز مایوس ۔حافظ عبد الوحید گرگناڑی سابق صدر جمعیت طلباء اسلام نے خضدار کے مقامی قیادت کے رویے کیخلاف سوشل میڈیا پر پیغام جاری کردیا۔۔ اپنے اور خاندان سمیت اہل علاقہ کے مستقبل کے سیاسی فیصلے کا اعلان عنقریب کریں گے مراسلہ۔۔۔ جمعیت کے نظریاتی کارکن غریب سے غریب تر ہو گئے ہیں لیکن 18 گریڈ کا انجینئر میونسپل کارپوریشن کے ہدایت اللہُ جس کا جمعیت سے تعلق تک نہیں وہ ایم پی اے کی نظرکرم سے اربوں روپے پیسوں اور کئیں بنگلوں کا مالک بنا، ملازمتیں بھی لی تو پھر اسی صورت میں بیچارے کارکن احتجاج اور فریاد تو ضرور کریں گے۔۔۔ کوئی ہے سننے والا یا احتساب کرنے والا۔۔؟ Maulana Fazl ur Rehman JUI ANSWER BACK...
سرداری ظلم بارکھان، مگسی سے ہوکر اب دریجی تک آشکار ہو رہا ہے ۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بزرگ شخص کو سرداری غنڈے ہاتھ باندھ کر اس کو گھسیٹ کر لے جارہاہے ۔۔
وڈھ: کئیں ماہ سے مسلسل فائرنگ اور جنگی صورتحال سے وڈھ تباہی حالی کا شکار۔ ہزاروں لوگ محصور ہوکر رہے گئیں ہیں ۔ وڈھ بازار بند ہے جس کی بنا اشیاء خوردونوش کی قلت پیداہوگئی ہے ۔ ویران وڈھ بازار کی صورتحال اس ویڈیو میں ۔۔
Shortcuts
Category
Other News & Media Websites in Khuzdar
-
Jamiat Khuzdar Social Media Team
Markaz Ul Islami Dst. Office Jui Khuzdar -
0848
-
khuzdar
-
89101
-
Civil Colny Khuzdar