Balochistan Press

Balochistan Press The Balochistan Press Is A Web channel

16/11/2023
بدنام زمانہ ایس ایچ او حب عطااللہ نمانی کو ڈی آئی جی پولیس قلات رینج نے  سسپینڈ کر دیا۔۔۔
15/11/2023

بدنام زمانہ ایس ایچ او حب عطااللہ نمانی کو ڈی آئی جی پولیس قلات رینج نے سسپینڈ کر دیا۔۔۔

پی ایف یو جے کوئٹہ تک آخر کیوں محدود۔۔؟تحریر: محمد اقبال مینگلhttps://www.humsub.com.pk/529768/iqbal-mengal-7/اپنے ہی گر...
10/11/2023

پی ایف یو جے کوئٹہ تک آخر کیوں محدود۔۔؟

تحریر: محمد اقبال مینگل

https://www.humsub.com.pk/529768/iqbal-mengal-7/
اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پے بجلیاں

بلوچستان کے صحافیوں کو جہاں میڈیا مالکان سے گلہ رہتا ہے تو وہیں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس سے بھی 34 اضلاع کے صحافیوں شکوہ کناں ہیں کہ یونین کا نام تو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس رکھا گیا ہے لیکن کوئٹہ کے صحافیوں کے علاوہ بلوچستان کے کسی صحافی کو بھی ممبر شپ نہیں دی جاتی۔

واشک پریس کلب کے اسماعیل عاصم کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نام پر بھی اعتراض ہے وہ سمجھتا ہے کہ ذمہ داران کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے بجائے کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس رکھ دینا چاہیے۔ کیونکہ کوئٹہ کے علاوہ وہ دیگر اضلاع کے کسی بھی صحافی کو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ممبرشپ حاصل نہیں جبکہ اس صورت میں ان کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ بلوچستان کا نام استعمال کریں۔

بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے تعلق سے رکھنے والے جے این این کے نمائندہ عبدالحمید مگسی کے مطابق بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کو کوئٹہ کے صحافیوں کی تنظیم کہا جاسکتا ہے لیکن وہ ہرگز بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کی تنظیم نہیں اور نہ یہ تنظیم ان کے ساتھ مخلص ہے۔ اس کی واضح مثال یہ ہے کہ کوئٹہ کے علاوہ کسی ایک صحافی کو انہوں نے ممبر شپ نہیں دی ہے۔ پھر ہم کس طرح اس تنظیم کو پورے بلوچستان کے صحافیوں کی تنظیم کہیں۔

یہ بلوچستان کے صحافیوں کی سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔ اور ہمارا موقف یہ ہے کہ یا تو بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کو ممبر شپ دی جائے یا پھر اس یونین کا نام بدل کر کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس رکھا جائے اس کے بعد ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ اور یہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے صحافیوں کی کسمپرسی کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، بلوچستان کے دیگر اضلاع کے صحافیوں کو یونین بنانے کی اجازت دے کر اپنے ساتھ ملحق کریں تاکہ ہم اپنے جائز حقوق لے سکیں، مزید یہ ہے کہ اس طریقے سے یہاں صحافت مضبوط بھی ہو سکے گی۔

عبدالحمید مگسی بتاتے ہیں کہ ڈی جی پی آر کی طرف سے بلوچستان کو صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ بھی نہیں ملتا، ایکریڈیشن کارڈ نہ ہونے کی بنا ہمیں بطور صحافی کوئی رعایت حاصل نہیں ہوتی۔ ڈی جی پی آر بھی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی طرح صرف کوئٹہ کے مخصوص صحافیوں کو نوازتا ہے۔ جو کہ بلوچستان کے دیگر صحافیوں کے نا انصافی اور ان کے حق تلفی ہے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ سے بلوچستان کے صحافیوں کی ممبر شپ اور کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کو یونٹ نہ ہونے کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کوئٹہ کی یونٹ ہے جو کہ پی ایف یو جے کی ممبر ہے۔ بلوچستان کے دوسرے اضلاع بھی پی ایف یو جے کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں اگر وہ آئین کے مطابق ریکوائرمنٹ پوری کریں۔ آئین میں سب سے اہم یہ ہے کہ ہر وہ ضلع جہاں سے روزانہ دو تین اخبارات نکلتے ہوں وہ یونٹ بنا سکتے ہیں۔ اور پی ایف یو جے کی ممبرشپ ان کو ملتی ہے۔

افضل بٹ سے جب پوچھا گیا کہ اب تو بڑے بڑے شہروں میں اخبارات بند ہو رہے ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا نے ان کی جگہ لی ہے۔ اس طرح کی صورتحال میں چھوڑے شہروں سے اخبارات کہاں چھاپ سکے گا، تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ہم مشاورت کر رہے ہے کہ پالیسی میں ترامیم کی جائے اور ایسے اضلاع میں یونٹ کی اجازت دی جائے جہاں کل وقتی صحافی ہو۔ نیز ڈیجیٹل میڈیا ورکرز کے حوالے سے ہم پالیسی مرتب کر رہے ہیں۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر عرفان سعید کا جب اس متعلق موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اکثر اضلاع کے صحافی ملازم ہوتے ہیں جبکہ رولز کے مطابق صحافت اور ملازمت ایک ساتھ نہیں کی جا سکتی تو اس لیے ہم ان صحافیوں کو ممبر شپ نہیں دیتے جن کی ملازمت ہو جبکہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے آئین کے مطابق کل وقتی صحافی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر اضلاع میں بہت سارے ورکنگ جرنلسٹس ہیں جو اپنے اپنے اداروں کے ساتھ کل وقتی طور پر کام کر رہے ہیں اور صحافت کے علاوہ ان کا اور کوئی پیشہ نہیں تو پھر ان کو کیوں ممبر شپ نہیں ملتی۔

اس کے جواب میں عرفان سعید نے بتایا کہ اب بھی نصیرآباد کے کچھ صحافیوں کی درخواست ہمارے پاس ہیں ہم ان کے کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ اگر پالیسی کے مطابق کوئی درخواست دے گا تو اس پر غور جا سکتا ہے۔ کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ضلعی سطح پر یونین بنانے کے لئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی شرائط میں یہ ہے کہ جس ضلع سے روزانہ کم از کم دو تین اخبارات نکلتے ہو تو وہاں یونٹ بنایا جا سکتا ہے۔ اس سوال پر کہ حب سے روزانہ پانچ چھ اخبارات نکلتے ہیں۔ تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حب کے ساتھیوں کو کہ دیا ہے کہ اگر آپ لوگوں کے پاس ممبران پورے ہیں تو آپ یونٹ بنا سکتے ہو جو کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس سے ملحق ہوگی۔ ان کی ممبر شپ حاصل کر سکتے ہیں اس کے لیے باقاعدہ درخواست دینا ہوگی۔

عرفان سعید نے بتایا کہ اگر چہ کوئٹہ کے علاوہ دیگر اضلاع کے صحافی بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے ممبر نہیں لیکن کسی بھی صحافی یا کسی ضلعی پریس کلب پر کوئی مشکل آنے کی صورت میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ہمیشہ کردار ادا کی ہے۔ اس کی واضح مثال خضدار پریس کلب ہے۔ کہ ایک ایسا وقت آیا تھا کہ خضدار پریس کلب کو بند کیا گیا تو بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے ہی خضدار پریس کلب کو کھولنے میں کر دار ادا کیا۔

خضدار پریس کلب کے ممبر عبدالجبار حسنی کہتا ہے کہ وہ اپنے ادارے میں کل وقتی صحافی ہے اور ملازم بھی نہیں لیکن اسے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ممبر شپ نہیں دی گئی ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ اگر انہیں ممبر شپ دی جائے ( جو کہ ان کا حق بھی ہے ) تو وہ مزید توانائی کے ساتھ کام کرسکے گا کیونکہ اس صورت میں اسے یقین ہو گا کہ ان کے پیچھے ایک مضبوط یونین کھڑی ہے جو اس کے جائز دفاع کرسکے گی۔ اسی طرح اس کو یہ پلیٹ فارم مہیا ہو گا جہاں وہ خضدار کے صحافیوں کے مسائل بھی بات کرسکے گا۔

انتخاب اخبار میں  آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس کو کوریج12 اکتوبر امن جرگہ کی خبر سپر لیڈ میں
09/11/2023

انتخاب اخبار میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کی پریس کانفرنس کو کوریج
12 اکتوبر امن جرگہ کی خبر سپر لیڈ میں

خضدار/// خضدار میں میڈیکل کالج کا منصوبہ ادھورا رہ گیا، ناتجربہ کار اور سفارشی پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی، برسوں گزر گئ...
07/11/2023

خضدار/// خضدار میں میڈیکل کالج کا منصوبہ ادھورا رہ گیا، ناتجربہ کار اور سفارشی پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی، برسوں گزر گئے تاہم میڈیکل کالج خضدارمیں ایک اینٹ بھی نہیں لگ سکی، عارضی عمارت میں قائم میڈیکل کالج خضدار کا کوئی بھی مستقبل نہیں ہے، سیاسی جماعتیں نوٹس لیں۔۔۔۔۔۔۔

تفصیلات کے مطابق میڈیکل کالج خضدارمنصوبے کی تاحال بنیاد بھی نہیں رکھی جاسکی ہے،جس کی وجہ سے اس عظیم تعلیمی منصوبہ فائلوں کی نظر ہونے لگا ہے، پہلے چار دیواری کو ایک سیاسی جماعت کے حمایتی پروجیکٹ ڈائریکٹرنے غیر معیاری انداز میں تعمیر کرکے کروڑوں روپے کمائے جس کے لئے اس وقت کے کمشنر نے بھری محفل میں بد دعاء کرائی تھی۔اس کے بعد آنے والے پی ڈی نے تو اس منصوبے کو آثار قدیمہ بنا کر رکھ دیا، ایک دفتر اور چار گاڑیاں لیکر چند ملازم رکھ کر فیول، اسٹیشنری کے رقم سے فائدہ لے رہا ہے آگے کچھ بھی کام نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ جتنے بھی سیکریٹریز اس محکمہ ہیلتھ میں آئے ہیں کسی نے بھی میڈیکل کالج خضدار کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو اچھے الفاظوں سے یاد نہیں کیا اور نہ ہی انہوں نے ان فائلوں پر دستخط کردیئے، اس سے قبل بلوچستان اسمبلی میں سابق ایم پی اے نے کئی مرتبہ اس منصوبے کے بارے میں دھائی دی کہ ناتجربہ کار اور بد عنوان پی ڈی کو ہٹا دیا جائے اس کی وجہ سے اس عظیم تعلیمی منصوبے کی تعمیر التوا کا شکار ہے اور یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے تاہم موجودہ پی ڈی میڈیکل کالج خضدا رکی سفار ش اتنی جاندار تھی کہ آج تک اس کو ہٹایا نہیں گیا۔اب اگرجھالاوا ن میڈیکل کالج خضدار کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو ہٹایا نہیں جاتا ہے تو مشکل ہے کہ اس کالج کی بنیاد رکھی جاسکے۔ جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے پی ڈی نے ہارٹیکلچر سے چند ایک عمارتیں ڈیزائن کرواکر انہیں اپنے کمپیوٹر میں سیوکروادیا ہے اور انہی کی بنیاد پر اپنی مدت ملازمت کو طول دے رہاہے مذید آگے کچھ بھی نہیں ہے۔خضدار کے شہری اس حوالے سے بے حد تشویش کا اظہار کررہے ہیں کہ تربت اور لورالائی میڈیکل کالجز فعال ہوچکے ہیں لیکن خضدار میڈیکل کالج کا منصوبہ تاحال ادھورا ہے اور ختم ہونے کا اندیشہ ہے جس کی بنیادی وجہ موجودہ ناتجربہ کار پروجیکٹ ڈائریکٹر ہے اس حوالے سے نگران گورنمنٹ کو جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے اس عظیم تعلیمی منصوبے کی جانب توجہ مبذول کرنا ہوگی اور اسے پائیہ تکمیل کی جانب لیجانا ہوگا اس کے لئے ضروری ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج خضدارکے لئے ایک محنتی اور تجربہ کار پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور منصوبے کو آگے بڑھا دیا جائے۔

06/11/2023

خضدار. بگڑتی صورتحال اور انتظامیہ کی غفلت پر آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے کمر کس لی۔ اب ہوگی آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی ان ایکشن۔ غافل انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کی تیاریاں ۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور کونسل ممبران پریس کانفرنس کے ذریعے انتظامیہ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کریں گے ۔

*ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری کا نگران وزیر اعلی بلوچستان علی مردان ڈومگی سے ملاقات مختلف امور پر تبادلہ خی...
06/11/2023

*ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری کا نگران وزیر اعلی بلوچستان علی مردان ڈومگی سے ملاقات مختلف امور پر تبادلہ خیال*

کوئٹہ/06 نومبر/سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری کے نمائندہ خاص ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار حاجی صلاح الدین زہری نے اج وزیراعلی سیکرٹیریٹ میں نگران وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی سے خصوصی ملاقات کی
*لاقات میں نگران وزیر اعلی کو ڈسٹرکٹ خضدار کے مسائل بالخصوص بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کو درپیش مسائل اور ڈسٹرکٹ کونسلز کو فنڈز عدم فراہمی اور دیگر مختلف ایشوز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا*
*نگران وزیراعلی علی مردان ڈومکی نے ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی صلاح الدین زہری کو یقین دہانی کی کہ نگران حکومت خضدار کے حل طلب مسائل اور بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ کونسلز کے مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے

جھالاوان میڈیکل کالج کی تعمیرات تعطل کا شکار کیوں۔۔؟لورالائی میڈیکل کالج،  تربت میڈیکل کالج تو بن گئے لیکن جھالاوان میڈی...
05/11/2023

جھالاوان میڈیکل کالج کی تعمیرات تعطل کا شکار کیوں۔۔
؟
لورالائی میڈیکل کالج، تربت میڈیکل کالج تو بن گئے لیکن جھالاوان میڈیکل کالج میں ابھی ایک اینٹ تک نہیں رکھاگیا۔۔ آخر کیوں ۔
فیول، اسٹیشنز اور پروجیکٹ کی تنخواہوں کی مد میں ماہانہ لاکھوں روپے تو خرچہ ہورہاہے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہورہاہے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی جھالاوان میڈیکل کالج نے درجنوں من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دے کر پیسہ کھانے میں حصہ دار بنا یہی وجہ ہے کہ ابھی تک کام شروع نہیں ہوسکاہے۔ جب تک پی ڈی تبدیل نہیں ہوتا تو نہ کرپشن کا سلسلہ روکے گا اور نہ ہی جھالاوان میڈیکل کالج تعمیر ہوسکے گا۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ دو مرتبہ پی ڈی کو تبدیل کرنےکا پرپوزل تیار ہوا لیکن پی ڈی نے ہاتھ پاؤں مارکر کرپشن کو دوام بخشنے کی خاطر خود کو بچایا۔ ہر مرتبہ سیاسی سپورٹ کی بنا پی ڈی جھالاوان میڈیکل کالج خود کو بچانے میں کامیاب رہا۔ اب چونکہ سیاسی سپورٹ اس لیول پر نہیں لہذا جھالاوان میڈیکل کالج کو مزید تعطل کا شکار ہونے سے بچانے کی خاطر خضدار کے لوگوں کو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ پی ڈی سے جان چھڑاکر جھالاوان میڈیکل کالج کو بچایا جاسکے۔۔

خضدار: ( 5 نومبر 2023 )  خضدار کا سب سے بڑا پلیٹ فارم آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کا چیئرمین شفیق الرحمٰن ساسولی کے زیر ص...
05/11/2023

خضدار: ( 5 نومبر 2023 ) خضدار کا سب سے بڑا پلیٹ فارم آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کا چیئرمین شفیق الرحمٰن ساسولی کے زیر صدارت اہم اجلاس۔۔

امن و امان سمیت شہر کو درپیش دیگر اہم مسائل پر غور و غوض۔
امن و امان پر توجہ دینے کے بجائے خضدار انتظامیہ اور پولیس کا دیگر معاملات میں دلچسپی پر حیرت کا اظہار کیاگیا ۔ کرائمز کے بڑھتی ہوئی وارداتیں اور ذمہ داران کا چشم پوشی کے خلاف آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا ۔ جس کا باقاعدہ اعلان 8 نومبر بروز بدھ آل شہری ایکشن کمیٹی ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کرے گی۔
آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں تمام رہنما و کونسل نے شرکت کی۔کونسل ممبران جانب سے مختلف تجاویز و آرا سامنے آیا جن کی روشنی میں اہم فیصلے کئے گئے ۔
آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کا اجلاس آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین و بلوچستان نیشنل پارٹی کے ڈسٹرکٹ پریزیڈنٹ شفیق الرحمٰن ساسولی کے زیر صدارت منعقد ہوا جبکہ شرکا اجلاس میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری و بی این پی عوامی کے رہنماء ڈاکٹر عمران میروانی، جمیعت علماءاسلام کے ضلعی نائب امیر مولانا محمداسحاق شاہوانی، جے یوآئی کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا عنایت اللّہ رودینی،نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری میر عبدالوہاب غلامانی، پی پی پی کے ضلعی صدر قدیراحمد زہری، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء میر جمعہ خان شکرانی، بی این پی (عوامی) کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری صدام بلوچ، جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا امان اللّہ مینگل، جمیعت علماء پاکستان کے رہنماء مولانا محمد قاسم قاسمی، جمیعت (نظریاتی) کے رہنماء مولانا عبدالغفور کرخی، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی جنرل سیکرٹری ٹکری خلیل الرحمن گرگناڑی، زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماءایڈوکیٹ عید محمد، بارکونسل کے رہنماء ایڈوکیٹ غلام نبی مینگل، انجمن تاجران خضدار جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ بشیراحمد جتک، انجمن تاجران کے رہنماء آغا سمیع اللہ شاہ، پریس کلب خضدار کے جنرل سیکرٹری محمداقبال مینگل، مزدور اتحاد کے رہنماء عبدالمالک موسیانی شامل تھے۔۔۔

خضدار ///سماجی تنظیم ہارڈ بلوچستان خضدار کی جانب سے انٹر نیشنل سماجی تنظیم mundo cooperante کی تعاون سے ایجوکیشن ایوارڈ ...
05/11/2023

خضدار ///سماجی تنظیم ہارڈ بلوچستان خضدار کی جانب سے انٹر نیشنل سماجی تنظیم mundo cooperante کی تعاون سے
ایجوکیشن ایوارڈ اور اسکالرشپ پروگرام کا انعقاد، 60 مستحق بچیوں میں اسکالر و انعامات تقسیم۔۔
نامور اسکالر سلطان احمد شاہوانی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن فیمیل غلام فاطمہ، ماہر تعلیم محمدعالم جتک، ممتاز شاعرہ پروفیسرہ طاہرہ احساس جتک سمیت دیگر اہم شخصیات کا خطاب۔
مقررین کا خطاب کرتے ہوئے کہناتھاکہ یہ ایک خوش آئند امر ہے، ہاڑد بلوچستان جیسی تنظیم تعلیم پر توجہ دے رہی ہے۔ جھالاوان میں پسماندہ طبقات کے ہمیشہ سے اس تنظیم نے مدد کی ہے اور انہیں اپنائیت کا احساس دلایاہے۔ آج اسپیشل بچوں اور غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے مستحق بچوں کو اسکالر پش دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی کی ہے، تاکہ وہ مزید تعلیم کو جاری رکھ کر محنت کریں اور کامیاب مستقبل کے مالک بنے ۔مزید یہ کہ ہارڈ بلوچستان اس پروجیکٹ کے توسط سے خضدار کے مختلف گرلز اسکولوں کے سینکڑوں غریب و نادار بچیوں کو سالانہ اسکول بیگز اور ریڈنگ رائیٹنگ مٹیریل فراہم کرتا آ رہا ہے۔ جوکہ غریب نادار بچوں کے بہت بڑا ریلیف ہے۔ ہارڈ بلوچستان کی تعلیمی تعلیمی خدمات قابل داد ہے۔ ان خدمات کے پیچھے محمدوارث شاہین جیسے درد دل رکھنے والے شخصیات ہیں جن کے دلوں میں خضدار کےلیے کچھ کرنے کا ہمیشہ جذبہ ہوتاہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن میڈم غلام فاطمہ نے کہا کہ میں ہارڈ بلوچستان کے اس کاوش سے بہت زیادہ خوش اور متاثر بھی ہوں کہ وہ غریب اور مستحق بچیوں کی نشاندہی کرنے کے بعد انہیں ان کی تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے کے حوالے ہمیشہ سرگرم عمل جوکہ ہمارے پسماندہ لوگوں کیلئے ایک امید کی کرن ہیں۔
دریں اثنا پروگرام کے شرکاء نے ہارڈ بلوچستان خضدار کے سماجی خصوصاً تعلیمی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔ پروگرام میں خواتین وحضرات سمیت بچوں کی بڑی تعداد موجود تھیں ۔ جبکہ اعزازی مہمانوں میں سابق رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار جناب شیر احمد قمبرانی۔ صدر خضدار پریس کلب مولانا محمد صدیق مینگل۔ پروفیسر انعام اللّٰہ مینگل۔ ڈاکٹر محمد عمران میروانی۔ اسپیشل ایجوکیشن اسکول کے ہیڈ عبدالحکیم ساسولی اور چیئرمین یونین کونسل کنجھڑ مولانا جلیل جلالی سمیت دیگر شامل تھے

بلوچستان میں ورکنگ جرنلسٹس بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبورhttps://www.humsub.com.pk/528427/iqbal-mengal-6تحریر:محمد اقبال ...
04/11/2023

بلوچستان میں ورکنگ جرنلسٹس بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور
https://www.humsub.com.pk/528427/iqbal-mengal-6
تحریر:محمد اقبال مینگل

بلوچستان میں جہاں صحافیوں کو علاقائی سطح پر دیگر مسائل کا سامنا رہتا ہے وہیں مالی مشکلات بھی صحافیوں کو درپیش رہتی ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاوہ بلوچستان کے دیگر تمام اضلاع میں اکثر صحافیوں کو تنخواہیں نہیں ملتیں۔ تمام بڑے بڑے چینلز نے او ایس آرز کے نام سے صحافیوں کو اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے مگر ان کو چینل کی طرف سے کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا۔

واشک پریس کلب کے صدر محمد اسماعیل عاصم بتاتے ہیں کہ سب سے زیادہ میڈیا مالکان بلوچستان کے صحافیوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ ایک دو چینل کے علاوہ کوئی بھی چینل صحافیوں کو تنخواہ نہیں دے رہا۔ ایشیا میں خود کو سب سے بڑی سکرین کے مالک کہنے والے چینلز بھی بلوچستان کے صحافیوں کو تنخواہیں نہیں دیتے، حتی کہ بعض چینلز تو او ایس آرز کو کارڈ اور لوگو بھی نہیں دیتے۔

اسماعیل عاصم 6 سال سے 92 نیوز میں کام کر رہے ہیں۔ ان کا شکوہ ہے کہ چینل انتظامیہ کا رویہ ہمارے ساتھ بالکل اچھا نہیں ہوتا، تنخواہ دینا تو دور کی بات دو سال سے مسلسل کہنے کے بعد اب جا کر انہیں لوگو ملا ہے لیکن کارڈ ابھی تک نہیں ملا۔ اسی طرح کوریج میں بھی ہمیں نظرانداز کیا جاتا ہے، عوامی ایشو کو تو شاید چینل کے نزدیک اہمیت ہی نہیں، ہم جب عوامی مسائل پر پیکچ یا ایز لائیو کرتے ہیں تو ہمیں ایک دو دن انتظار کروایا جاتا ہے کہ آج نہیں تو کل آن ایئر ہو گا لیکن پھر خاموشی چھا جاتی ہے۔

اسماعیل عاصم کے مطابق اسلام آباد اور کراچی میں بیٹھے میڈیا مالکان کو کیا پتہ کہ ہمیں کس قسم کے دباؤ کا سامنا رہتا ہے، انہیں تو بس اپنے چینل کی فکر ہوتی ہے نہ کہ نمائندگان کی۔ کسی پیکج یا ایز لائیو کے لیے جب ہم کسی اہم حکومتی ذمہ دار یا قبائلی شخصیت کا ساٹ لیتے ہیں یا اس کے ساتھ ایز لائیو کرتے ہیں تو پھر وہ ہم سے بیک اپ بھی مانگتے ہیں۔ جب چینل پر آن ایئر ہی نہ ہو تو ہم کہاں سے بیک اپ دیں۔ اس طرح کے مواقع پر نمائندگان کو انتہائی سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بسا اوقات بااثر شخصیات کے پروگرامز ہوتے ہیں تو وہ ہمیشہ کوریج کے لیے بلاتے ہیں لیکن جب انہیں ٹی وی سکرین پر کوریج نہیں ملتی تو وہ ہم پر آگ بگولہ ہوتے ہیں اور ہمیں تھریٹ بھی کیا جاتا ہے۔ اب انہیں کون سمجھائے کہ یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں بلکہ اسلام آباد میں بیٹھے بادشاہ صفت چینل مالکان کے ہاتھ میں ہے جو بلوچستان کے لوگوں کو تو شاید انسان تک ہی نہیں سمجھتے۔ صرف الیکشن کے وقت ہی ہماری یاد ان کو آتی ہے۔

ان سے جب پوچھا گیا کہ اس طرح کی صورت حال میں صحافتی تنظیمیں میڈیا مالکان پر دباؤ کیوں نہیں ڈالتیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ہماری حق تلفی میں یہ یونین والے خود شامل ہیں۔ بلوچستان میں صرف ایک یونین ہے جو کہ کوئٹہ تک محدود ہے جبکہ اس کو نام دیا گیا ہے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا لیکن کوئٹہ کے علاوہ دوسرے اضلاع کے کسی ایک صحافی کو بھی اس یونین میں ممبرشپ نہیں دی گئی تا کہ وہ مشکلات کے شکار دیگر اضلاع کے صحافیوں کے لیے آواز اٹھا سکیں یا ان کا مقدمہ پیش کر سکیں۔ سینکڑوں کلومیٹر دور تمام سہولیات اور وسائل کے حامل کوئٹہ کے چند صحافیوں کو ہماری مشکلات سے کیونکر دلچسپی ہو گی اور ہمارے مسائل کا ان کو کیا علم ہوگا؟ حقیقت یہ ہے کہ ایک دو کے علاوہ دیگر تمام چینلز کو کوئٹہ میں بیٹھے بیورو چیف ہی دیکھتے ہیں جو کہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس میں ہیں تو اندازہ کریں کہ جب یونین والے خود ہی اس ناانصافی میں ملوث ہوں تو وہ کس طرح کردار ادا کریں گے۔ البتہ جن تین بڑے چینلز نے کوئٹہ بیورو چیف کے بجائے نمائندوں کو ہیڈ آفس سے کنکٹ کیا ہوا ہے تو ان کو تنخواہیں بھی ملتی ہیں۔ لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری حق تلفی کے براہ راست ذمہ دار بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور کوئٹہ کے بیورو چیفس ہیں۔

صحافیوں کو تنخواہیں اور سہولیات نہ ملنے کے حوالے سے جب خضدار پریس کلب کے صدر محمد صدیق مینگل سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پریس کلب کے اکثر اراکین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ اگر ہم میڈیا مالکان سے مطالبہ کرتے ہیں تو آگے سے فوری ہمارے ساتھیوں کو جواب ملتا ہے کہ ٹھیک ہے آپ کام نہ کریں، ہم کسی اور کو دیکھیں گے اور وہ پھر سوشل میڈیا سے کسی کو پکڑتے ہیں اور نمائندہ رکھتے ہیں۔ ان غیر صحافی سوشل میڈیا یوزرز کو نمائندگی دیے جانے سے ہمارے پریس کلب میں مزید مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ پھر یہ نان پروفیشنل لوگ شہر اور ہم سب کے لیے درد سر بن جاتے ہیں، لہٰذا اس صورت حال سے بچنے کے لیے ہم خاموشی کو ہی عافیت سمجھ رہے ہیں۔

خضدار پریس کلب کے جنرل سیکرٹری اور ایک بڑے چینل سے وابستہ صحافی کے مطابق میڈیا مالکان نے بلوچستان کے صحافیوں کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ رکھا ہوا ہے۔ جب ان سے ہم پوچھتے ہیں کہ بلوچستان کو کوریج کیوں نہیں ملتی تو آگے سے جواب ملتا ہے کہ ہمیں بلوچستان سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا، بلوچستان سے اشتہارات تک نہیں ملتے، جہاں ہمیں فائدہ ہو گا ہم انہیں اہمیت دیں گے۔ خود کو ایشیا کی سب سے بڑی سکرین کے حامل گرداننے والے ایک چینل نے کوئٹہ کے علاوہ کسی ایک نمائندہ کو کارڈ تک نہیں دیا اور کوریج میں بھی نظرانداز کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ایک بار انہیں چینل نے شہر سے باہر 90 کلومیٹر دور جا کر ایک حادثے کی کوریج کرنے کا کہا جب انہوں نے کوریج کی تو پھر وہ چلائی ہی نہیں گئی۔ حالانکہ انہوں نے وہاں تک جا کر اپنی جیب سے دس ہزار روپے تک خرچہ بھی کیا تھا۔ کوریج چینل نہیں دیتا لیکن خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑتا ہے۔ اس کی پاداش میں بسا اوقات ہمیں جانی خطرات بھی لاحق ہوتے ہیں مگر چینل والوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔

ان کے مطابق بعض سیاسی لوگ اور طاقت ور عناصر اس بنیاد پر ہمارے دشمن بن جاتے ہیں کہ ہمیں کوریج کیوں نہیں ملی حالانکہ اس میں ہمارا قصور نہیں ہوتا۔ ہمارا کام یہاں سے کوریج کر کے آگے دینا ہوتا ہے پھر چلانا ان کا کام ہوتا ہے۔ ایک بار سکیورٹی فورسز کی جانب سے خضدار میں ایک بہت بڑا پروگرام کیا گیا۔ ہم نے اس کی کوریج کر کے چینل کو بھیجی لیکن چینل نے آن ایئر نہیں کی جس کے بعد ہماری شامت آ گئی۔ ہمیں بار بار کال کر کے تنگ کیا جاتا رہا اور پھر ہماری پیشی بھی ہوئی تو اندازہ کریں کہ ہم کس حالت میں صحافت کر رہے ہیں کہ جائے رفتن نہ پائے مانند۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری منظور احمد بلوچ سے میڈیا مالکان کے رویہ اور تنخواہوں کے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بالکل درست طریقہ نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ اس کی مخالفت کی ہے کہ میڈیا ورکرز کے حقوق کا خیال رکھا جائے، کوئی بھی میڈیا ہاؤس اگر کسی ورکر کو تنخواہ نہیں دیتا تو یہ ٹھیک عمل نہیں۔ یہ میڈیا ورکرز کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اس طرح کے طور طریقوں سے صحافت کمزور ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بلوچستان کے دیگر اضلاع کو کوریج کم ملتی ہے۔ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ رپورٹرز کل وقتی ہوں، ان کو تنخواہیں دی جائیں اور یہ کہ ان کی پوزیشن بھی واضح کی جائے کہ رپورٹر ہے، سٹاف رپورٹر ہے یا نامہ نگار ہے اور انہیں سالانہ بونس بھی دیا جائے۔

المیہ یہ ہے کہ چینلز اور اخبارات کو فری میں کام کرنے والے لوگ مل جاتے ہیں جس کی وجہ سے ورکنگ جرنلسٹس کی حق تلفی ہوتی ہے جبکہ ورکنگ جرنلسٹس تو فری میں کام ہرگز نہیں کر سکتے۔ اس لیے ہمارا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ جو کسی چینل یا اخبار کے لیے فری میں کام کر رہا ہو اسے ہم صحافی تسلیم نہیں کرتے اور اندرون بلوچستان کے پریس کلبوں سے ہماری گزارش بھی یہی ہوتی ہے کہ ایسے لوگوں کو آپ پریس کلبز کی ممبرشپ نہ دیں۔
Afzal Butt
Geo News Urdu ARY News Urdu 92 News HD Plus

03/11/2023

نال: سوشل ایکٹوسٹ شریف شہزاد قاتلانہ حملہ میں جاں بحق۔ ذرائع

وڈھ: گزشتہ روز میہاندر وڈھ میں گھر میں مسلح افراد کی فائرنگ کے خاتون سمیت دو افراد کے قتل اور گھر کے ضعیف العمر سربراہ ک...
30/10/2023

وڈھ: گزشتہ روز میہاندر وڈھ میں گھر میں مسلح افراد کی فائرنگ کے خاتون سمیت دو افراد کے قتل اور گھر کے ضعیف العمر سربراہ کو زخمی کرنے کے خلاف لواحقین اور قبائلی عمائدین نے میہاندر کے مقام پراحتجاجاً آرسی ڈی قومی شاہراہ کو بلاک کردیا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ اتوار کی شب مسلح افراد نے نوراللہ لہڑی کےگھر میں گھس کر فائرنگ کرکے ان کی بیوی بیٹے کو شہید جبکہ نوراللہ کو شدید زخمی کرکے باآسانی فرار ہوگئے ، اب ملزمان کے سہولت کاروں کو خضدار لیویز نے گرفتار کرکے باغبانہ لیویز تھانے میں بند کردیا ہے جن کی مدد سے اصل ملزمان بآسانی گرفتار ہوسکتے ہیں ، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ خضدار لیویز اندوہناک واقعے کے نتیجے میں دوہرے قتل کا سختی سے نوٹس لیکر گرفتار سہولت کاروں کی مدد سے ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے کردار ادا کرکے متاثر خاندان کو انصاف فراہم کریں

29/10/2023

تلمبہ: مبلغ اسلام معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کا بیٹا عاصم جمیل نامعلوم افراد کی فائرنگ شہید
تلمبہ لاش آر ایچ سی تلمبہ منتقل
ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی: ذرائع

29/10/2023

وڈھ رات گئے میاندر نوراللہ لہڑی نامی شخص کے گھر میں نامعلوم مسلح افراد گھس کر ماں اور بیٹے کو قتل کردیا۔ نوراللہ شدید زخمی۔ وجہ پرانی دشمنی بتایا جارہا ہے ۔ذرائع

28/10/2023

قلات ایف سی کیمپ کے قریب پک اپ گاڑی کو حادثہ جس کے نتیجے میں 2 افراد جانبحق 5 افراد زخمی ہونے کی اطلاع۔

آج کوئٹہ پریس کلب میں "ایس بی کے" کی نااہلی اور کرپشن کے دفاع میں کورٹ  فیصلے کے خلاف نام نہاد ایس بی کے" ڈمی امیدواروں ...
28/10/2023

آج کوئٹہ پریس کلب میں "ایس بی کے" کی نااہلی اور کرپشن کے دفاع میں کورٹ فیصلے کے خلاف نام نہاد ایس بی کے" ڈمی امیدواروں کی پریس کانفرنس پر ایک شخص کا بہترین اور لاجواب کمنٹ۔۔۔

آپ سے کس نے کہا آپ پاس ہو,
جب رزلٹ آیا نہیں ہے میرٹ لسٹ لگا نہیں ہے, تو آپ کیسے پاس ہوئے,
آپ کے پاس انٹرویو کا لیٹر آیا ہے
آپ کو کس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ
آپ کا ٹیسٹ بھی پاس ہے
آپ کا انٹرویو بھی پاس ہے
آپ پورے ضلعے میں میرٹ میں ٹاپ پر ہو
اور آپ سیلیکٹ بھی ہو جاؤ گے...
بات پاس فیل کی نہیں ہے, پاس والے قابل ہوتے ہے وہ کبھی امتحان سے نہیں گھبراتے,
وہ ہمیشہ چاہتے ہے سخت سے سخت ادارہ ٹیسٹ لے اور میرٹ ہو,
آپ لوگوں کے رونے دونے سے لگ رہا ہے کہ بہت بڑی گیم آپ لوگوں نے کھیلنے کی کوشش کی ہے اور وہ گیم اب کورٹ کے فیصلے سے وڑ گیا ہے

کوئٹہ؛ بلوچستان کی بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ  متعدد سیکرٹریز تبدیل عبداللہ جان سیکرٹری محکمہ صحت، جاوید انور شاہوانی سی...
27/10/2023

کوئٹہ؛ بلوچستان کی بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ متعدد سیکرٹریز تبدیل عبداللہ جان سیکرٹری محکمہ صحت، جاوید انور شاہوانی سیکرٹری سپورٹس حافظ عبدالباسط سیکرٹری ایریگیشن اور حافظ عبدالماجد سیکرٹری پی اینڈ ڈی تعینات...نوٹیفکیشن جاری

26/10/2023

خضدار : کھنڈ ایریا شادی کی تقریب شادی کی خوشی میں فائرنگ بچہ جاں بحق ایک خاتون زخمی

26/10/2023

SBK
ایس بی کے، کی بھرتی ٹیسٹ کینسل اور ازسرے نو ٹیسٹ کے حکم صادر ہونے کے بعد امیدواروں کے
فیس ریکوری کےلیے معروف وکیل حیات کاکڑ کا ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ ۔۔

26/10/2023

ایس بی کے، کی بدعنوانی پر ہائیکورٹ نے محکمہ تعلیم کو ٹیچرز بھرتی کینسل کرکے از سرے نو ٹیسٹ ایچ ای سی سے کرانے کا حکم جاری کردیا : ذرائع

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی صحافیوں کو ایک سیاسی جماعت کے جلسے کی کوریج سے روکنے اور میڈیا کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلا...
24/10/2023

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی صحافیوں کو ایک سیاسی جماعت کے جلسے کی کوریج سے روکنے اور میڈیا کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانے کی کوشش کی پر زور الفاظ میں مذمت

24/10/2023

ٹیوٹا کمپنی کی جانب سے گاڈیوں کی قیمتوں میں لاکھوں روپے کمی کے بعد بلوچستان میں کابلی گاڈیوں کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی۔ کابلی گاڈیوں کی مارکیٹ ایک دم نیچے

24/10/2023

لسبیلہ/اوتھل۔ جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی نائب امیر مولانا محمد صدیق مینگل اوتھل میں مکھی شام لال لاسی مفتی عبد القادر شہوانی حافظ حسین احمد مدنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔

بلوچستان میں بھرتیوں میں ہونیوالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی قائم کمیٹی کے سربراہ چیئرمین سی ایم آئی ٹ...
19/10/2023

بلوچستان میں بھرتیوں میں ہونیوالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی قائم

کمیٹی کے سربراہ چیئرمین سی ایم آئی ٹی ہونگے جبکہ سیکرٹری فنانس ‘ سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی ‘ ڈی جی اینٹی کرپشن ‘ ڈی جی خزانہ کمیٹی کے ممبران ہونگے

خفیہ اداروں آئی ایس آئی ‘ آئی بی اور ایم آئی کے نمائندے بھی کمیٹی کے ممبران ہونگے

18/10/2023

خضدار کے مضافاتی علاقے سنی اور باغبانہ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیئے گئے ۔

18/10/2023

خضدار میں موسم سرما کی پہلی بارش، اولہ باری کے ساتھ

17/10/2023

حب میں فائرنگ

حب کے علاقہ اکرم کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ پولیس

خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کا 22 اکتوبر کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان۔ یہ اعلان بی این پی مینگل کے سربراہ سردا...
17/10/2023

خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کا 22 اکتوبر کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان۔ یہ اعلان بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل ٹویٹر کے ذریعے ٹویٹ کرتے ہوئے کیا۔

بلا تبصرہ
17/10/2023

بلا تبصرہ

17/10/2023

وڈھ بم پھٹنے سے مدرسہ کے 10 طلبہ زخمی، شدید زخمی بچوں کو خضدار منتقل کرنے والے ایمبولینس وھیر میں حادثے کا شکار

17/10/2023

خنجر زنی
خضدار میں خنجر سے وار کرکے نوجوان کو قتل کردیا گیا ۔

خضدار۔کمشنر قلات ڈویژن علی اکبر بلوچ نے اپنے عہدے کاچارج سنبھال کرکام شروع کردیا
16/10/2023

خضدار۔کمشنر قلات ڈویژن علی اکبر بلوچ نے اپنے عہدے کاچارج سنبھال کرکام شروع کردیا

میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت بےنقاب ۔ درجنوں ملازمتوں پر غیرقانونی تعیناتی کے خلاف شہری اور کنٹریکٹ ملازمین ایک صف پر آ...
14/10/2023

میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت بےنقاب ۔ درجنوں ملازمتوں پر غیرقانونی تعیناتی کے خلاف شہری اور کنٹریکٹ ملازمین ایک صف پر آگئے۔ نیب سے نوٹس کی اپیل

میونسپل کارپوریشن خضدار میں اشتہار اورانٹرویو کے بغیر ہی ملازمین کی تعیناتیوں کا انکشاف،کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج https:...
13/10/2023

میونسپل کارپوریشن خضدار میں اشتہار اورانٹرویو کے بغیر ہی ملازمین کی تعیناتیوں کا انکشاف،کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج
https://dailyintekhab.pk/archives/409452

Address

Khuzdar

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Balochistan Press posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Balochistan Press:

Videos

Share