07/12/2023
پانچ سال سے ویران باغوں میں بہار
تحریر ✒️سرفراز لہڑی
انتخابی گہماگہمی تھی ہرطرف مُحبِ وطن بے داغ ماضی کے مالک، بہادر نیک سیرت،خیرخواہ ،
قوم پرست وطن دوست،
عوامی مسائل سے باخبر معتبر بھوتار وڈیرے گھوم پھر رہے تھے۔
ہمیں یقین دہانیاں کروائی جارہی تھیں کہ ہمیں ووٹ دینے سے آپ کو صحت کی سہولیات ملیں گے۔
تعلیمی نظام بہتر ہوگا روزگار ملے گا۔
معاشرے میں عدل انصاف قائم ہوگا۔
ہم آپ کے سارے مسائل مشکلات سے باخبر ہیں۔
ہم خلوصِ نیت سے عوام کی خدمت کا جذبہ لیئے میدان میں آئے ہیں،
ہماری کامیابی علاقے کی کامیابی ہوگی۔
ہم آپ کیلیئے
گُردوں کی پتھری توڑنے والوں
سڑکوں کو ریشم جیسی نرم اور ہسپتالوں میں ایڑیاں رگڑتے ہوئے مرنے والوں مریضوں کے لئے ضروریات زندگی کی تمام سہولیات فراہم کریں گے۔
بس ہمیں ایک موقع دیا جائے ۔
اندھیروں سے چھٹکارہ دلائیں گے۔
گلی کوچوں کو برقی قمقموں سے جگ مگا دیں گے۔
دل کے مریض
اور گُردوں کی تکلیف میں مبتلاء مریضوں کیلیئے ماہر معالج لائیں گے۔
آپ کے بچوں کی طرح اپنے بچوں کو بھی
لندن کے بجائے یہاں تعلیم دلائیں گے.
بس ہمیں ایک موقع دیا جائے ۔
گیس پائپ لائن بچائیں گے ۔
ہنرمندوں کو روزگار
تعلیم یافتہ افراد کو نوکریاں دلائیں گے۔
میگا پروجیکٹس ہر شہر میں لائینگے۔ سڑکیں کشادہ بنائیںنگے۔ قبرستانوں کی زمینوں سے قبضہ چھڑا دینگے۔ ترقی ایسی لائیں گے کہ لوگ عش عش کر اُٹھیں گے.
عربستان کے لوگ یہاں نوکری کے لئے اپنے ویزے لگوائیں گے ۔
اگر ہم وفاق پہنچ گئے تو بجٹ سے خطیر رقم منظور کروائیں گے.
یہ ہی نہیں دیگر سہانے سپنے اور سبز باغ دِکھائے گئے۔
ہرجوش خطابات سن سن کر
اور کامیابی کے سپنے بُن بُن کر
ہم نے بھی ووٹ کاسٹ کر ہی لیا۔
جونہی عالمی وباء کورونا وائرس آیا تو پوری قوم بلکہ کئی ممالک کو بھکاری بناکر واپس چلا گیا ۔
نہ وہ مُحِبِ وطن نظر آیا
اور نا ہی معتبر منتخب نمائندوں کا دیدار نصیب ہوا
اور نہ اُن کیئے وعدے وفا ہوئے،
سہولیات کا ملنا تو کُجا ۔
وہ خود منظر سے غائب ہوئے.
ہسپتالوں میں بہتر علاج معالجے کی سہولیات کا وعدہ کرکے گیا تھا ۔
ہسپتال میں آج سرنج تک دستیاب نہیں۔
کتوں کی کاٹنے کے بعد لگائی جانے والی انجکشن بھی میسر نہیں۔
وہ بھلا ہو کتوں کا جو ہمارے لاغر و کمزور جسم کی اُبھری ہوئی ہڈیوں کو دیکھ کر ہمیں کاٹتے نہیں۔
بہتر تعلیم کا وعدہ کرکے گیا تھا۔ تعلیم کی بہتری سے بیزار اسکول سنسان ہوگئے.
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ساٹھ فیصد سکولیں بند ہیں.
تعلیمی نظام میں بہتری آئی نہ ہی ہمیں اساتذہ کرام کی شفقت نصیب ہوئی ۔
سردار بہادر خان یونیورسٹی کے انٹرویو ہونے کے بعد کینسل ہونے کی اطلاعات بار بار ہمیں زلزلے کی آفٹر شاکس کی طرح مل رہے ہیں ۔
گیس پانی بجلی کا وعدے کرکے گیا تھا آج بھی علاقے میں گیس نہیں۔
پانی ٹینکر سے منگواتے رہتے ہیں ۔
بجلی کا تو پتہ نہیں چلتا ہے، مگر بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کو دیکھ کر ہم پر غشی طاری ہوجاتی ہے ۔
ہم سے روزگار کا وعدہ کرکے گیا تھا اور ہمارے ہی علاقائی آسامیوں پر دیگر علاقوں کے افراد تعینات ہوکر برسرِ روزگار ہیں۔
یہ وعدہ وفا ہوچکا ہے ۔
ہم سے بہترین سڑکیں بنانے کا وعدہ تھا۔
اُن کی سڑکیں بن بھی گئی۔
مگر کچھ کو رم جھم بارش نے بہا دیا ۔
کچھ کو موٹر سائیکل سواروں کے ٹھوس بریکوں نے توڑ دیا ۔
اب ہمارے شہر میں گُردوں میں پتھری نہیں ہوتا بلکہ بازار سے گھر تک جاتے ہوئے دہی لسی بن جاتا اور گھر سے بازار آتے ہوئے کپڑوں پر ایک مٹی کی تہہ جم جاتی ہے ۔
جس سے صَرف بنانے والی کمپنیوں کے کاروبار میں اضافہ ہوگیا ۔
ہمیں کہا گیا تھا
گلی کوچوں کو روشن کردیں گے۔
بلکل ایسا ہی آج ہر نکڑ پر ایک نہ ایک نشئی بیٹھ کر سگریٹ سلگا رہا ہوتا ہے۔
گلی میں روشنی پھیلی ہوئی ہے۔۔
مسائل مشکلات حد درجہ زیادہ ہیں۔
جن کو قلم بند کرنا اس وقت ناممکن ہے۔
پانچ سال سے ویران باغوں میں عارضی بہار آچکا ہے۔
لہذا عوام سوچ سمجھ کر ووٹ کا صحیح استعمال کریں:
الیکشن سے قبل کئے گئے وعدوں کو ہوائی فائرنگ کہتے ہیں اور ہوائی فائرنگ سے محفوظ رہنے کا طریقہ یہ ہے۔ نمائندوں کا صحیح انتخاب کریں تاکہ آپ کے بچوں کا مستقبل بہتر ہو اور آپ کی باقی زندگی راحت سکون و آرام سے بسر یوسکے۔۔۔
وسلام