VON Voice of Narowal
(5)

05/09/2024

یوم دفاع

30/08/2024
18/08/2024

شکرگڑھ میں حوا کی بیٹی کیساتھ ظلم کی انتہاء ، پولیس سب انسپکٹر حنیف اور ملازم کی زور زبردستی اور مبینہ زیادتی کا الزام ،ڈی پی او نارووال نے نوٹس لے لیا

17/08/2024

میں بھی ایک باپ ہوں ۔لکھتے ہاتھ کانپ رہے ہیں ۔رنج کی کیفیت ہے ۔ان نوجوانوں کے چہرے دیکھ کر انکا آخری وقت محسوس کررہا ہوں کہ کس کرب سے گذرا ہوگا ۔گمشدگی سے لیکر انکے بے جان لاشوں کے انتظار اور پھر اس سے آگے انکو غسل دیکر منوں مٹی تلے دفن کرنے کا سفر اور ساری زندگی کا روگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپسی دوست تھے سوچا ہوگا کہ گھر سے نکل کر تفریح کریں گے کچھ ویڈیوز بنائیں ۔اپنی یادوں کو محفوظ بنائیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلے گئے نالہ ڈیک پر۔۔۔۔۔۔۔۔اور کہاں جاتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمارے پاس تفریح کیلئے ایسی ہی جگہیں ہیں۔۔۔۔۔جہاں موت رقص کرتی ہے۔۔۔۔۔
ابھی جوانی آرہی تھی ۔فہم وفراست کی بجائے جذبات حاوی تھے ۔۔۔۔۔۔۔باہر کوئ روکنے والا بھی نہ تھا ۔۔۔۔کسی نے نہیں سمجھایا کہ بیٹا آجکل نالہ ڈیک کا پانی بے مرشدا ہے ۔۔۔۔۔۔۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کیا لگے کہ ۔۔۔نوجوان تو ہوتے ہی بدمست ہیں انکو تو روکا جاسکتا تھا ۔۔۔مگر کون روکے ۔۔۔۔۔۔۔میں شرمندہ ہوں آپکی روحوں سے کہ میں آپکو روک نہیں سکا ۔۔۔۔جنہوں نے روکنا تھا انکو تو میں برابر جگاتا جھنجوڑتا رہا مگر میری کسی نے نہ سنی ۔۔۔۔میں افسوس ہی کرسکتا ہوں خود پر اور آپکی ناگہانی موت پر ۔۔۔۔۔کیونکہ میرے سمیت سب نے کچھ وقت بعد بھول جانا ہے ۔میں اور میرے ادارے پھر کسی سانحے کے منتظر ہوں گے ۔۔۔۔۔مگر ہم نے اپنی روش نہیں بدلنی ۔۔۔۔میں شرمندہ ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

10/08/2024

اسسٹنٹ کمشنر ظفروال صاحب کچھ توجہ ادھر بھی !!!!

خدا خدا کرکے ظفروال کے شہریوں کی تفریح کے لئے اگر پبلک پارک بن ہی گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں فیملیز اس سے مستفید ہو رہی ہیں اور مہنگائی ، غربت و دیگر Tensions کو کچھ دیر کیلئے ایک طرف رکھ کر ذہنی سکون کی خاطر ادھر کا رخ کرتی ہیں تو یہاں پر انتظامیہ کی بے توجہی ، صفائی میں عدم دلچسپی ، گھٹنوں تک اگی ہوئی گھاس ، خود رو پودے جن کا تلف کرنا بے حد ضروری ، واش رومز میں صفائی کا نہ ہونا ، پارک میں لگے جھولوں کی بروقت مرمت و دیکھ بھال کا نہ ہونا اور وہاں لگے کھجور کے درختوں کی نامناسب دیکھ بھال آپکے زیرتحت میونسپل کمیٹی کی کارکردگی کا منہ چڑا رہی ہوتی ہیں ۔ پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہاں انتظامیہ کے پاس گھاس کاٹنے والی مشین ہی نہیں اور سوائے ایک بندے کے جس کا کام لائٹ آن کرنا ہوتا ہے کوئی دوسرا نظر نہیں آتا ۔ حیرت تو اس بات پر ہوئی کہ پارک میں نصب Dust beens میں پڑے کوڑا کرکٹ کو اٹھانے کی کوئی زحمت گوارا نہیں کرتا ۔جس کی وجہ سے وہاں پر مچھر وں کی بہتات ہے اور آجکل برسات کے موسم میں مختلف انواع کے کیڑے مکوڑے انسانی جسم کے لئے خطرناک بن جاتے ہیں ۔
محترم اسسٹنٹ کمشنر صاحب ! عوامی سہولت کے اس پارک کو تباہ ہونے سے بچانے کے لئے آپ کی توجہ ازحد ضروری ہے ۔ وہاں پر عملہ صفائی کی مناسب تعداد میں تعیناتی ، پودوں اور گھاس کی دیکھ بھال کےلئے مالی اور پارک کے مین گیٹ پر پارکنگ کا مناسب انتظام کیا جائے ۔ امید ہے ایک زمہ دار آفیسر کی حیثیت سے عوامی فلاح کے اس منصوبے کی بہتر دیکھ بھال کے لئے دی گئی تجاویز پر عملدرآمد کرتے ہوئے اسے صحیح معنوں میں پبلک پارک بنایا جائے گا۔ ان شاءاللہ
آخر میں عوام الناس سے بھی گزارش ہے یہ پبلک پارک آپ کی تفریح طبع کے لئے بنایا گیا ہے اسکی حفاظت اور اس میں بالخصوص صفائی کا اہتمام آپ سب کی اخلاقی زمہ داری ہے کوڑا کرکٹ کو پارک میں لگی Dust beens میں ہی ڈالا جائے۔

شائد کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات

محمد بابر قیوم سرپرست اسلامک رائیٹرز موومنٹ پنجاب و سینئر صحافی و سابق کونسلر ظفروال
03338758280

With City Press Club Zafarwal – I just got recognized as one of their top fans! 🎉
10/08/2024

With City Press Club Zafarwal – I just got recognized as one of their top fans! 🎉

29/07/2024

مئوثر ترین تشہیر کیلئے رابطہ کریں
03008718095

21/07/2024

15مئی 2024کو میرے والد گرامی دنیا سے رحلت فرما گئے ۔گھر میں مہمانوں کے آنے سے سابقہ روٹین میں تبدیلی آگئ ۔تقریبا پندرہ بیس دن میں ملاقاتیوں کا سلسہ تھم گیا ۔ان پندرہ بیس دنوں میں واپڈا میٹر یقیننا چلا ہوگا کیونکہ تمام برقی مصنوعات کا استعمال ہوا تھا ۔اس ماہ کے بجلی کے بل میں اضافہ متوقع تھا ۔چنانچہ اچھا خاصا بل آیا مگر متوقع تھا لہذا ادائیگی کی ۔اگلے مہینے پھر ٹکا کر بل آیا ۔جو کہ منصفانہ نہیں تھا مگر پھر بھی ادائیگی کی ۔اپنے واپڈا زرائع سے پوچھ گچھ کی میرے بجلی کے بل میں قیمت کیوں زیادہ ہے جبکہ اردگرد میں آنے والے بلوں میں درج قیمت انتہای کم تھی ۔تو جواب ملا کہ منصوبہ سازوں نے نیا منصوبہ بنایا ہے کہ چھ ماہ میں ایک مرتبہ جسکا جس مہینے بل زیادہ آئے گا تو اس لحاظ سے اس زیادہ استعمال والے مہینہ کی قیمت کو معیار بنا لیا جاتا ہے اور اسے سلیب ریٹ کا نام دے دیا گیا ۔لہذا مئی میں آپکا زیادہ استعمال ہوا تھا (بوجہ فوتیدگی) تو اب اگلے چھ مہینے واپڈا آپکو یہی قیمت لگائے گی ۔یعنی واپڈا بھولنے نہیں دے گی اور نہ ہی آپکا غم ہلکا ہونے دے گی۔میں سوچ میں ہوں کہ ماہ مئ میں تو میرے والد دنیا سے چلے گئے مگر باقی پانچ مہینہ میں نے کس کا باپ مارا ہے جو مجھے تاوان دینا پڑرہا ہے ۔سنا تو یہ تھا کہ کسی کے جانے کا غم تین دن میں کم ہو جاتا ہے مگر واپڈا نے یہ دورانیہ 180دن کا کردیا ہے ۔پھر دل سے یہی نکلتا ہے کہ لکھ دی ل۔ع۔ن۔ت ۔ایسی پالیسیوں پر

نوٹ۔۔۔۔اس تحریر کو شائع کرنے سے پہلے میں اپنے واپڈا میٹرز کے اوپر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کرچکا ہوں تاکہ اگر کوئ حرامزدگی کرنا چاہے تو آن ریکارڈ ہو

ہر دم ان منصوبہ سازوں کی تباہی کا طالب
فرحان اعجاز ظفروال

14/07/2024

شاید آج کی تحریر کے بعد مجھ پر کافی تنقید ہو میرے لئے مسائل پیدا ہوں،جب بھی اس مسلہ پر لکھنے اور بات کرنے کی ٹھانی تو ایک خوف نے انگڑائی لی کہ یہ مافیا برداشت نہیں کر پائے گا ،حلقہ یاراں بھی تقسیم رہا کہ اس مسلہ کو اجاگر کیا جائے یا نہ مگر اب مجبوری ہے کہ اس پر بولا جائےقطعہ نظر اس کے اب یہ کیا کرتے ہیں میرے ساتھ ، (مصیبت تے مرداں دے پیندی رہندی ایہہ)

تعلیمی درسگاہوں کو درسگاہیں ہونا چاہئے مگر افسوس کے یہ کاروباری اداروں میں ڈھل چکیں ہیں ،جہاں کردار سازی پر بات ہونی چاہئے وہیں معلم اپنے کردار کو مشکوک کرچکا ہے،جہاں کوشش اور محنت کی عظمت کو سکھلایا جانا چاہئے وہاں شارٹ کٹ (BEG,BORROW,STEEL)کو متعارف کروایا جارہا ہے ، جہاں بچوں کو اچھا برا سمجھایا جانا چاہئے تھا وہاں صرف تعلیمی سیشن کے پہلے ماہ اچھا بننے کی ایکٹنگ کی جارہی ہے،جہاں معیار کو اولین سطح پر ہونا چاہئے تھا وہاں مقدار نے جگہ بنالی ،جہاں استاد کو ایک رول ماڈل کی حثیت ملنی چاہئے تھی وہاں ایک بہترین ایکٹر اپنی ایکٹنگ کا کردار ادا کررہا ہے ، جہاں اساتذہ اپنے طلباء کی بڑی تعداد کو اپنے اوپر آنے والے سختیوں کو ٹالنے اور احتجاج کے لئے اتحاد سکھاتے ہیں ،جہاں اپنی عمارات کو امتحانی سنٹر بنانے کیلئے ایک بڑی رقم خرچ کرکے ممتحن کو کھانے کھلا کر اس کی اخلاقی غیر اخلاقی ضروریات کا خیال رکھ کر من مرضی کے پرچہ جات دلوائے جاتے ہیں ۔جہاں اپنی محنت سے بچوں کا رزلٹ بہتر بنانا چاہئے تھا وہاں قدرتی محنتی ۔زہین اور پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں کو خریدا جاتا ہے انکی بولیاں لگائیں جاتیں ہیں ۔جہاں سپر سیکشن کی اصطلاح متعارف کروادی گئ ۔جہاں سینکڑوں درمیانے اور نچلے طبقہ کے طالبعلم بیشک جہنم میں جائیں مگر سپر سیکشن پر سخت محنت کروائی جاتی ہیں ۔جہاں تعلیمی ۔تربیتی سیشن ہونے چاہئے وہاں مینجمنٹ خبروں میں رہنے کی راہیں ڈھونڈتی ہے ۔جہاں استاد ۔مینجمنٹ اپنی واہ واہ کیلئے جھوٹ بولنا فخر سمجھتے ہیں اور اس پر دلائل دیتے نظر آتے ہیں ۔جہاں علاقہ کے قابل اور محنتی اساتذہ کو محض اس لئے اکٹھا کیا جاتا ہے کہ ادارے میں داخلے بہتر ہوں ۔جہاں اساتذہ کو جماعت میں رکھنے کی بجائے فیلڈ میں مارکٹنگ بھی کروانا ضروری ہے ۔

کیا کیا لکھیں ۔بہت کچھ ہے اگر اللہ نے زندگی دی تو اور بھی بہت کچھ لکھنے کا عزم ہے ۔
میری اپنے علاقہ کی سیاسی قیادت اور خاص طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گزارش ہے کہ ظفروال کے کالجز لیول کے اداروں میں منشیات کے طبعی ٹیسٹ کروائے جائیں ۔اور ان اداروں سے منشیات کے عادی بچوں کو قانون کے مطابق نپٹا جائے ۔اداروں کے زمہ داران اسلحہ کی بڑھتے کلچر کے فروغ کیلئے جوان بچوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرئے ۔والدین رابطہ کیلئے اپنے بچوں کو بٹنوں والے موبائل مہیا کروائیں ۔اینڈرائڈ موبائل سے سدھو موسے والا کو فالو کیا جارہا ہے ۔بچہ تعلیم کی بجائے بدمعاش بننے میں فخر محسوس کررہا ہے ۔خدارا ادارے ۔اساتذہ ۔والدین اپنے بچوں پر خصوصی نظر رکھیں ۔دوسرے بچوں کے والدین سے روابط رکھیں ۔اپنی نسل کو خود سنواریں ۔کیونکہ تعلیمی اداروں کو چند بچے قدرتی قابل اور ذہین اور باقی سینکڑوں کی تعداد میں مالی حالات بہتر بنانے کیلئے چاہئے ۔لگاتار اپنے بچوں کے اداروں میں چکر لگائیں اور انکی تربیت پر خود بھی توجہ دیں ۔شکریہ
نوٹ ۔اگر کسی کو یہ تحریر بری لگی اور وہ کمنٹس میں اپنی تربیت ظاہر کرنا چاہے تو جی آیاں نوں اور کسی کو درج بالا باتوں کے ثبوت چاہئے ہوں تو بالمشافہ مل سکتا ہے

خیر اندیش
فرحان اعجاز ظفروال

07/07/2024

ٹک ٹاک کے جنون میں نوجوان اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔۔نارووال کی مکمل خبروں سے آگاہ رہنے کیلئے پیج کو لائک اور فالو کرلیں

06/07/2024

سی سی ٹی وی فوٹیج

نارووال شکرگرھ روڈ پر بس پر چڑھتے ہوئے طالب علم کا ہاتھ پھسل گیا نوجوان بس کے نیچے آکر موقع پر جان بحق بس کا ڈرائیور موقع سے فرار

24/06/2024

افسوسناک خبر پانچ سالہ معصوم بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا

23/06/2024

شکرگڑھ وڈا بھائ میلہ پر جھگڑا

23/06/2024

ظفروال کو نظر ہی لگ گئ ہے ، آئے روز عدم برداشت کی وجہ سے جھگڑے ، چھوٹی چھوٹی رنجشوں پراسلحہ آگ اگلنا شروع کردیتا ہے ، امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پہلے کبھی بھی نہی دیکھی گئی، شرح جرائم پہلے بھی تھی مگر اب تو حیران کن حد تک بڑھ چکی ہے ، لڑائی جھگڑے یا قتل وغارت تو انتظامیہ مکمل طور پر نہیں روک سکتی مگر راہ چلتے لوگوں کوتحفظ فراہم کرنا تو ریاست کی زمہ داری ہے ، بطور ایک جرنلسٹ اگر ان حالات کا جائزہ لیا جائے تو ملک میں موجود افراتفری ، بے چینی مہنگائی جہاں ان چوریوں ڈکیتیوں کی وجہ ہیں وہیں مقامی مسائل بھی ہیں ، ان مسائل کو حل کرنا ہمارے نمائندگان کا کام ہے ، معذرت کیساتھ اہل اقتدار سے گذارش ہے کہ ہمارے مسائل صرف سڑکیں یا تعمیراتی کام نہیں ہیں ، ہمارے مسائل میں سے اولین مسئلہ امن اور تحفظ کا بھی ہے ،اور اس پر آپ کافی حد تک آسانی سے عمل درآمد کرواکر لوگوں کے دلوں سے دعائیں اور معاشرہ کی بے چینی کو حل کرسکتے ہیں ۔جناب عالی گذارش ہے کہ راقم ایک ذمہ دار پریس کلب کا صدرہے اور تحصیل ظفروال کی ہر یونین کونسل اور ہرادارہ میں اپنے معتمد زرائع رکھتا ہے ، ظفروال شہر کی انداز بہتر ہزار آبادی ہے اور تحصیل ظفروال تقریبا چار لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور یہاں کے باسیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے صرف ایک تھانہ موجود ہے ، میرے زرائع کے مطابق تھانہ ظفروال میں تقریبا پچاس کے قریب پولیس اہلکار متعین ہیں جن میں اکثریت کی ذمہ داریاں انسانی جان کو ایمرجنسی میں تحفظ فراہم کرنے کی بجائےکچھ اور ہیں ،جن کی مثال عدلیہ میں تعینات اہلکار ، محکمہ مال کیساتھ جڑے اہلکار ، اہم شخصیات کو پروٹوکول دینے میں مصروف اہلکار ، آئے روز میلوں ، مساجد ، یا دیگر مذہبی تقریبات کی حفاظت میں جٹے اہلکار ، مندرجہ بالا اہلکاروں کے بعد جب عام عوام کی حفاظت کی بات آئے یا امن عامہ کا معاملہ ہوتو تقریبا تین لاکھ نفوس کیلئے محظ پندرہ سولہ اہلکار نظر آتے ہیں ، ان میں سے بھی کچھ ہائیکورٹ ، کچھ گوجرانوالہ عدالت، کچھ نارووال عدالت ، اور کچھ ظفروال عدالت میں ملزمان کو پیش کرتے نظر آتے ہیں ،انہی بچے کھچے اہلکاروں نے ون فائیو کال کو اٹینڈ کرنا ہے ، ملزمان سے تفتیش کرنی ہے ، روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی انکوائریز کو بھی وقت دینا ہے ، ایسی تھکی ہوئی صورتحال کے بعد کیسے تازہ دم اہلکار گشت کریں گیں ، جناب سے گذارش ہے کہ فی الفور ظفروال میں ایک صدر اور ایک سٹی تھانہ کا بندوبست کیا جائے ، صدر تھانہ کیلئے آر ایچ سی ہسپتال کنگرہ روڈ کی عمارت باالکل فری ہے ، موجودہ تھانہ میں نفری کی تعداد کو بہت بہتر کریں ، اہلکاروں کو تازہ دم رکھیں غیر ضروری ذمہ داریوں سے انکو بچائیں ، مصالحتی کمیٹیوں کو فعال کروائیں تاکہ تھانہ کے اہلکاروں پر پریشر کم ہو، امید ہے کہ آپ کی دلچسپی حلقہ کی عوام کیلئے آسانی کا باعث بنے گی ، اگر نہیں کرتے تو ظفروال کی تاریخ کی یاداشت بہت مضبوط ہے وہ آپ کو بھول جائے گی ،لہذا سیاسی پسندیدگی یا ناپسندیدگی سے باہر نکلیں اور اہلیان ظفروال پر توجہ مرکوز کریں ۔شکریہ

21/06/2024

جب قانون کی گرفت کمزور ہو جائے ۔امن کے دعوے صرف زبانی کلامی ہو جائیں تو پھر عدم برداشت اپنی جگہ بنالیتی ہے ۔ظفروال کے نواحی گاؤں ہنجلی شاہوں والی میں کبڈی میچ کے دوران جھگڑا ۔جھگڑے کی ویڈیو وائرل

عید الضحی کی خوشیاں مبارک ہوں
16/06/2024

عید الضحی کی خوشیاں مبارک ہوں

15/06/2024

میرے جانور کی قیمت کم کیوں لگائ ۔بیوپاری آپے سے باہر ۔شکرگڑھ مویشی منڈی میں جھگڑا

Address

Kashmeer Road
Zafarwal
51600

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when VON posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies


Other Media/News Companies in Zafarwal

Show All