Sada Apna Zafarwal

Sada Apna Zafarwal Zafarwal, City of Gardens & Education.

Nice People!
𝙍𝙚𝙨𝙩𝙖𝙪𝙧𝙖𝙣𝙩𝙨: ZFC, Moon Grill, Fried Chick, Hot Food, Pizza Land, RFC, Millan Hall, Shagan Marriage Hall
𝙄𝙣𝙨𝙩𝙞𝙩𝙪𝙩𝙚𝙨: Punjab College, KIPS, Superior, Aspire College, APS, KLS, ELC

ظفروال پرانی بلڈنگ رورل ڈسپنسری: قبضہ مافیا ملزمان کے خلاف ایف ائی آر درج
01/07/2024

ظفروال پرانی بلڈنگ رورل ڈسپنسری: قبضہ مافیا ملزمان کے خلاف ایف ائی آر درج

01/07/2024

انا للہ وانا الیہ راجعون
کراچی ائیرپورٹ اب ہمارا نہیں رہا ایک ارب 80 کروڑ ڈالر میں بک گیا
😳😳😳

انڈیا تو چلیں دشمن ھے مگر سعودی عرب کو تو ھم اپنا دوست کیا برادر ملک سمجھتے ہیں اب خارجہ پالیسی کا یہ حال ھے کہ سعودی عر...
30/06/2024

انڈیا تو چلیں دشمن ھے مگر سعودی عرب کو تو ھم اپنا دوست کیا برادر ملک سمجھتے ہیں اب خارجہ پالیسی کا یہ حال ھے کہ سعودی عرب کے آرمی چیف بھارت کے دورے پر ھیں اور بھارتی آرمی چیف سے ملاقات کہ یہ آفیشل تصویر جاری کی گئی ھے جس کے بیک گراؤنڈ میں لگی تصویر آپ دیکھ سکتے ھیں-
انہوں نے ھمیں ذلت کی کن گہرائیوں میں لا پھینکا ھے-
😪😪

28/06/2024
"دو سروں والی کھوپڑی کا راز"ایک دفعہ کا ذکر ہے، پیرو کے قدیم چیمو ثقافت کے شہر میں، ایک جوان لڑکی انا اپنی دادی کے ساتھ ...
28/06/2024

"دو سروں والی کھوپڑی کا راز"
ایک دفعہ کا ذکر ہے، پیرو کے قدیم چیمو ثقافت کے شہر میں، ایک جوان لڑکی انا اپنی دادی کے ساتھ رہتی تھی۔ انا کی دادی ایک مشہور قصہ گو تھی جو پرانے زمانے کی کہانیاں سنایا کرتی تھی ۔ انا کو آثار قدیمہ اور پرانی کہانیوں کا بہت شوق تھا۔

ایک دن، انا کو ایک پرانی کتاب ملی جس میں دو سروں والی کھوپڑی کا ذکر تھا۔ انا کی دادی نے بتایا کہ یہ کھوپڑی چیمو ثقافت کی ایک پراسرار نشانی ہے اور کئی سالوں سے ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ کہا جاتا تھا کہ یہ کھوپڑی قربانی کی ایک رسم سے تعلق رکھتی ہے، مگر اس کے پیچھے چھپی کہانی کوئی نہیں جانتا تھا۔

انا نے فیصلہ کیا کہ وہ اس معمہ کو حل کرے گی۔ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ ایک ٹیم بنائی اور انہوں نے کھدائی شروع کی۔ کئی مہینوں کی محنت کے بعد، انا اور اس کی ٹیم نے آخرکار وہ مقام ڈھونڈ لیا جہاں یہ کھوپڑی دفن تھی۔ کھوپڑی کی حالت بہت خراب تھی، مگر انا نے اس کو محفوظ طریقے سے نکالا اور شہر کے میوزیم میں پہنچا دیا۔

میوزیم کے ماہرین نے کھوپڑی کی جانچ شروع کی اور کئی دنوں کی تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ یہ کھوپڑی واقعی دو مختلف افراد کی ہے جنہیں کسی خاص موقع پر ایک ساتھ دفن کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی معلوم کیا کہ یہ رسم چیمو ثقافت کی ایک قدیم روایت تھی جو کہ کسی بڑے سانحے یا اہم موقع پر انجام دی جاتی تھی۔

انا اور اس کی ٹیم کی محنت رنگ لائی اور وہ قدیم چیمو ثقافت کے ایک بڑے معمہ کو حل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ انا کی دادی نے کہا، "تم نے اپنی عقل اور ہمت سے قدیم راز کو بے نقاب کیا ہے، اور یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔"

انا اور اس کی ٹیم کی یہ کہانی جلد ہی مشہور ہو گئی اور انہوں نے قدیم تاریخ کے بہت سے دیگر معمہ حل کرنے کی ٹھان لی۔ اس کہانی نے لوگوں کو یہ سکھایا کہ ہمت، محنت اور تحقیق سے بڑے سے بڑے راز بھی کھولے جا سکتے ہیں۔

یہ کہانی قدیم چیمو ثقافت کے معمہ اور جدید آثار قدیمہ کی کوششوں کو بیان کرتی ہے۔ امید ہے کہ آپ کو پسند آئی ہوگی۔
ایڈیٹر ساڈا اپنا ظفروال

ترگا رومال، خبر غماِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْنعید کے پہلے روز ترگہ رومال میں ہونے والی فائرنگ سے زخمی نسیم ...
27/06/2024

ترگا رومال، خبر غم
اِنّا لِلّٰهِ وَاِنّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن
عید کے پہلے روز ترگہ رومال میں ہونے والی فائرنگ سے زخمی نسیم گجر نامی نوجوان زخموں کی تاب نا لاتے ہوۓ جانبحق ہو گیا
اللۀ تعالئ مرحوم کی مغفرت فرماۓاور جنت الفردوس میں جگہ دے
اور لواحقین کو صدمہ برداشت کرنےکی ھمت دے۔آمین

خبر غم
27/06/2024

خبر غم

‏تَبَٰرَكَ ٱلَّذِي بِيَدِهِ ٱلۡمُلۡكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ"کہہ دو میرے ان بندوں سے۔جنہیں حالات ناممکن لگ ر...
26/06/2024

‏تَبَٰرَكَ ٱلَّذِي بِيَدِهِ ٱلۡمُلۡكُ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيۡءٖ قَدِيرٌ
"کہہ دو میرے ان بندوں سے۔
جنہیں حالات ناممکن لگ رہے ہیں۔
میں ہر شے پہ قدرت رکھنے والا ہوں۔"❤️

بجلی کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ: پہلے مائیں بچوں کی پڑھائی کے لیے زیور بیچتی تھیں، مگر افسوس آج یہ زیور اشرافیہ کی عیاشی ...
25/06/2024

بجلی کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ: پہلے مائیں بچوں کی پڑھائی کے لیے زیور بیچتی تھیں، مگر افسوس آج یہ زیور اشرافیہ کی عیاشی کے لیے فروخت ہو رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔ 😞

‏’’نمک حرام ڈیوڑھی‘‘ ‏ٹھیک 266 سال پہلے آج یعنی 22 جون کی شام بنگال کے محل میں ایک میٹنگ ہوئی تھی ۔‏یہ میٹنگ محل مالک کے...
23/06/2024

‏’’نمک حرام ڈیوڑھی‘‘ ‏
ٹھیک 266 سال پہلے آج یعنی 22 جون کی شام بنگال کے محل میں ایک میٹنگ ہوئی تھی ۔

‏یہ میٹنگ محل مالک کے پرسنل بیڈ روم میں ہوئی تھی اور اس میٹنگ میں تین لوگ موجود تھے ۔

‏ایک انگریز ، محل کا مالک اور اس کا بیٹا ۔

‏انگریز فراوانی سے ہندی ، فارسی اور بنگالی بول سکتا تھا لہٰذا اس نے

محل مالک کے سر پر قرآن اور اس کے بیٹے کے سر پر اس کا ایک ہاتھ رکھا اور قسم اٹھوائی کہ وہ وہی کرے گا جو انگریز اسے کہیں گے اور اگر وہ ویسا ہی کرے گا تو انعام میں اسے طاقت اور حکومت دی جائے گی ۔

‏لیکن میٹنگ کے آخر میں انگریز کے سامنے ایک شرط بھی رکھ دی گئی جو انگریز نے مان لی ...

چونکہ میٹنگ کامیاب ہو گئی تھی اس لیے اگلے دن انگریزوں نے ایک لڑائی کا فیصلہ کیا حالانکہ جیتنے کا کوئی چانس ہی نہیں تھا کیوں کہ انگریز بمشکل 3,100 تھے جبکہ ان کا مقابلہ پچاس ہزار کے ساتھ تھا ۔

‏اور پچاس ہزار بھی ایسے کہ جن کے پاس اتنی بڑی بڑی توپیں تھیں کہ انہیں سفید رنگ کے ...

بڑے بڑے پچاس بیل کھینچ رہے تھے ۔

‏ان بیلوں کو بہار میں breed ہی اس مقصد کے لیے کیا گیا تھا کہ وہ لوہے کی توپیں کھینچ سکیں اور ہر توپ کے پیچھے ایک بڑا ہاتھی اسے دھکا دے رہا تھا ۔

‏اگر آپ نے دیکھا ہو تو لارڈ آف دی رنگز فلم کا ایک سین بھی اس منظر سے انسپائرڈ ہو کر فلمایا گیا ہے

لیکن انگریزوں کو ان بیلوں یا توپوں یا ہاتھیوں کی فکر نہیں تھی کیوں کہ وہ ایک کامیاب میٹنگ کر چکے تھے اور ہوا بھی وہی جس کی انہیں امید تھی ۔

‏جب لڑائی شروع ہوئی تو پچاس میں سے پینتالیس ہزار فوج خاموشی سے پیچھے ہٹ گئی اور محض گیارہ گھنٹے کے اندر بنگال کا پورا صوبہ انگریزوں کی ..

جھولی میں جا چکا تھا اور ایسا گیا کہ صرف اگلے سو سال میں انگریزوں نے برصغیر سے لے کر برما تک کے علاقے پر اپنا راج قائم کر لیا تھا ۔

‏لیکن آپ کو یاد ہے کہ میٹنگ میں انگریز کے سامنے ایک شرط بھی رکھی گئی تھی ۔

‏وہ شرط تھی کہ جیتنے کے بعد انگریز ایک مخصوص شخص کی بے حرمتی کریں گے ...

اور وعدے کے مطابق انہوں نے ایسا کیا بھی ۔

‏ایک خاص لاش کو ساری رات جعفر گنج دریا پر پڑا رہنے دیا گیا اور اگلی صبح اسے ہاتھی پر ڈال کر پورے شہر میں گھمایا گیا یہاں تک کہ جان بوجھ کر اس کی ماں آمنہ بیگم کے گھر کے سامنے سے بھی کر گزارا گیا ۔

‏پلاسی کی اس لڑائی میں مرنے والا وہ شخص تھا ...

‏بنگال کا نواب سراج الدّولہ

‏اور انگریز william watts کے سامنے یہ شرط رکھنے والا تھا بنگال کی فوج کا سربراہ ... غدار میر جعفر ۔

‏انگریز جیت تو گئے ، انہوں نے میر جعفر کو بہت کچھ دیا بھی یہاں تک کہ پورے کا پورا بنگال دے دیا ۔

‏وہ میٹنگ ایک کامیاب میٹنگ تھی ۔

‏لیکن ...

یاد رکھیں کہ ہمیشہ کے لیے کچھ بھی نہیں ہوتا !

‏ایک دن ایسا آیا کہ میر جعفر بھی ذلیل ہو کر مر گیا ۔

‏ایک دن ایسا آیا کہ انگریز بھی ہندوستان سے واپس چلے گئے ۔

‏لیکن جس محل میں 22 جون کی شام وہ میٹنگ ہوئی تھی ...

‏آج 266 سال گزرنے کے بعد بھی اس محل کے کھنڈرات اپنی جگہ کھڑے ہیں ۔

اور وہاں سے گزرنے والا ہر شخص نفرت سے ان کھنڈرات کو دیکھ کر انہیں

‏’’نمک حرام ڈیوڑھی‘‘

‏کہہ کر بلاتا ہے ۔

‏اور کھنڈر ہو چکے اس محل کا نام ابد تک ...

‏’’نمک حرام ڈیوڑھی‘‘ ‏ہی رہے گا ۔

23/06/2024

یا اللّٰہ جو لڑکیاں نکاح کے انتظار میں بیٹھی ہیں جن کی عمریں گزری جا رہی ہیں ان کے لیے نیک رشتوں کے اسباب پیدا فرما دے آمین

23/06/2024

قمر ولد اسلام کی ہنڈا سی ڈی 70، ماڈل 2022، دوکان کے باہر سے چوری ہو گئی۔ یہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا جب قمر اپنی موٹرسائیکل دوکان کے باہر کھڑی کرکے کچھ دیر کے لیے اندر گیا۔ جب وہ واپس آیا تو موٹرسائیکل غائب تھی۔ قمر نے فوراً پولیس کو اطلاع دی اور رپورٹ درج کروائی۔ علاقے میں چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر پولیس نے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ قمر کا کہنا ہے کہ یہ موٹرسائیکل اس کے روزمرہ کے کاموں کے لیے بہت ضروری تھی اور اس کی چوری نے اسے مالی مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ پولیس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ چوروں کو جلد گرفتار کر کے موٹرسائیکل واپس دلائی جائے گی۔

انا للہ وانا اليه راجعونمیرا تایازاد بھائی ٹھیکیدار محمد انور مرحوم کا بڑا بیٹا مرزا محمد آصف ٹھیکیدار رضائے الٰہی سے وف...
22/06/2024

انا للہ وانا اليه راجعون
میرا تایازاد بھائی
ٹھیکیدار محمد انور مرحوم کا بڑا بیٹا
مرزا محمد آصف ٹھیکیدار رضائے الٰہی سے وفات پا گیا ہے۔ نماز جنازہ بعد از نماز عصر ٹھیک 6بجے ظفروال باغیچی والے قبرستان ادا کر دیا گیا -
اللّٰہ کریم اپنے پیارے محبوب صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے صدقے مرحوم کی مغفرت فرمائیں اور اہل و عیال کو صبر جمیل عطاء فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔

22/06/2024

سولر سسٹم پر ٹوٹل خرچہ4 لاکھ اگر صحت کارڈ سے 10 لاکھ میں سے 4 لاکھ کم کر دیے جائیں اور ہر گھر کو مفت سولر دیا جائے تو کیا یہ اچھا اقدام نہیں ہوگا؟

ظفروال (نمائندہ خصوصی) - معروف مقامی سیاسی لیڈر چوہدری اویس قاسم خاں کے روپوچک ھاؤس ظفروال میں میلووالہ کے ساتھیوں نے مل...
22/06/2024

ظفروال (نمائندہ خصوصی) - معروف مقامی سیاسی لیڈر چوہدری اویس قاسم خاں کے روپوچک ھاؤس ظفروال میں میلووالہ کے ساتھیوں نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں علاقے کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔

  کے قریب کار حادثہ حادثہ تیز رفتاری کی وجہ سے ہوا ۔ڈرائیور  کی غفلت لاپرواہی سےکار کا بیلنس آوٹ ہوا اور گاڑی قبرستان می...
22/06/2024

کے قریب کار حادثہ

حادثہ تیز رفتاری کی وجہ سے ہوا ۔
ڈرائیور کی غفلت لاپرواہی سےکار کا بیلنس آوٹ ہوا اور گاڑی قبرستان میں جا گھسی ۔تاہم ڈرائیور سمیت تمام مسافر حادثے میں محفوظ رہے گاڑی مکمل تباہ

21/06/2024

فوج نے کوکا سدھا پدھرا کر دتا بھائیو 😎❤️❤️

20/06/2024

ظفروال کے نواحی گاؤں کوٹ ناجو میں ایک سابقہ جھگڑے کی وجہ سے تنازعے نے ایک بار پھر شدت اختیار کر لی ہے۔ دونوں فریقین کے درمیان جھگڑا طول پکڑ گیا اور بات ہاتھا پائی اور تشدد تک جا پہنچی۔ اطلاعات کے مطابق، جھگڑے کے دوران نہ صرف فائرنگ کی گئی بلکہ ڈنڈے اور سوٹے بھی چلائے گئے، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمی افراد کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ مقامی پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اضافی فورس تعینات کر دی گئی ہے-

فتوال سٹیڈیم   دو ٹیموں کے درمیان کرکٹ میچ        ببرال بمقابلہ سہلوالی   ونر ٹیم انعام 50,000  سیکنڈ انعام 5000
19/06/2024

فتوال سٹیڈیم

دو ٹیموں کے درمیان کرکٹ میچ ببرال بمقابلہ سہلوالی ونر ٹیم انعام 50,000 سیکنڈ انعام 5000

19/06/2024

اَلْحَمْدُلِلّٰه
موسلادھار بارش جاری
گرمی کا زور ٹوٹ گیا

19/06/2024

ساڈا اپنا ظفروال ( طاہر سعید) تفصیلات کے مطابق ظفروال کے نواہی گاؤں جگال میں رات کو چوروں کی عید کے دوسرے دن واردات ایک حویلی سے بکری چرا کرکے رفو چکر ہو گئے

وراثت کی تقسیم کا مکمل اور جامع قانونی طریقہ کار:(١): جائیداد حقداروں میں متوفی پر واجب الادا قرض دینے اور وصیت کو پورا ...
19/06/2024

وراثت کی تقسیم کا مکمل اور جامع قانونی طریقہ کار:

(١): جائیداد حقداروں میں متوفی پر واجب الادا قرض دینے اور وصیت کو پورا کرنے کے بعد تقسیم ہوگی.

(٢): اگر صاحب جائیداد خود اپنی جائیداد تقسیم کرے تو اس پر واجب ہے کہ پہلے اگر کوئی قرض ہے تو اسے اتارے، جن لوگوں سے اس نے وعدے کیۓ ہیں ان وعدوں کو پورا کرے اور تقسیم کے وقت جو رشتےدار، یتیم اور مسکین حاضر ہوں ان کو بھی کچھ دے.

(٣): اگر صاحب جائیداد فوت ہوگیا اور اس نے کوئی وصیت نہیں کی اور نہ ہی جائیداد تقسیم کی تو متوفی پر واجب الادا قرض دینے کے بعد جائیداد صرف حقداروں میں ہی تقسیم ہوگی.

جائیداد کی تقسیم میں جائز حقدار:

(١): صاحب جائیداد مرد ہو یا عورت انکی جائیداد کی تقسیم میں جائیداد کے حق دار اولاد، والدین، بیوی، اور شوہر ہوتے ہیں.

(٢): اگر صاحب جائیداد کے والدین نہیں ہیں تو جائیداد اہل خانہ میں ہی تقسیم ہوگی.

(٣): اگر صاحب جائیداد کلالہ ہو اور اسکے سگے بہن بھائی بھی نہ ہوں تو کچھ حصہ سوتیلے بہن بھائی کو جاۓ گا اور باقی نزدیکی رشتے داروں میں جو ضرورت مند ہوں نانا، نانی، دادا، دادی، خالہ، ماموں، پھوپھی، چچا، تایا یا انکی اولاد کو ملے

(1): شوہر کی جائیداد میں بیوی یا بیویوں کا حصہ:

(١): شوہر کی جائیداد میں بیوی کا حصہ آٹھواں (1/8) یا چوتھائی (1/4) ہے.

(٢): اگر ایک سے زیادہ بیویاں ہونگی تو ان میں وہی حصہ تقسیم ہوجاۓ گا.

(٣): اگر شوہر کے اولاد ہے تو جائیداد کا آٹھواں (1/8) حصہ بیوی کا ہے، چھٹا (1/6) حصہ شوہر کے والدین کا ہے اور باقی بچوں کا ہے.

(٤): اگر شوہر کے اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہوگا، بیوی کیلئے آٹھواں (1/8) حصہ اور جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ شوہر کے والدین کیلئے ہے.

(٥): اگر شوہر کے اولاد میں صرف ایک لڑکی ہو تو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ لڑکی کا ہے، بیوی کیلئے جائیداد کا آٹھواں (1/8) حصہ ہے اور شوہر کے والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٦): اگر شوہر کے اولاد نہیں ہے تو بیوی کا حصہ چوتھائی (1/4) ہو گا اور باقی جائیداد شوہر کے والدین کی ہوگی.

(٧): اگر کوئی بیوی شوہر کی جائیداد کی تقسیم سے پہلے فوت ہوجاتی ہے تو اسکا حصہ نہیں نکلے گا.

(٨): اگر بیوہ نے شوہر کی جائیداد کی تقسیم سے پہلے دوسری شادی کرلی تو اسکو حصہ نہیں ملے گا.

(٩): اور اگر بیوہ نے حصہ لینے کے بعد شادی کی تو اس سے حصہ واپس نہیں لیا جاۓ گا.

(2): بیوی کی جائیداد میں شوہر کا حصہ:

(١): بیوی کی جائیداد میں شوہر کا حصہ نصف (1/2) یا چوتھائی (1/4) ہے.

(٢): اگر بیوی کے اولاد نہیں ہے تو شوہر کیلئے جائیداد کا نصف (1/2) حصہ ہے اور نصف (1/2) حصہ بیوی کے ماں باپ کا ہے.

(٣): اگر بیوی کے اولاد ہے تو شوہر کیلئے جائیداد کا چوتھائی (1/4) حصہ ہے، اور چھٹا (1/6) حصہ بیوی کے ماں باپ کا ہے اور باقی بچوں کا ہے.

(٤): اگر بیوی کے اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہوگا، شوہر کیلئے چوتھائی (1/4) حصہ اور باقی جائیداد بیوی کے والدین کیلئے ہے.

(٥): اگر بیوی کے اولاد میں صرف ایک لڑکی ہو تو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ لڑکی کا ہے، شوہر کیلئے جائیداد کا چوتھائی (1/4) حصہ ہے اور بیوی کے والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٦): اگر شوہر، بیوی کے والدین کی طرف سے جائیداد ملنے سے پہلے فوت ہو جاۓ تو اس میں شوہر کا حصہ نہیں نکلے گا.

(٧): اگر بیوی اپنے والدین کی جائیداد تقسیم ہونے سے پہلے فوت ہوگئی اور اسکے بچے ہیں تو بیوی کا اپنے والدین کی طرف سے حصہ نکلے گا اور اس میں شوہر کا حصہ چوتھائی (1/4) ہوگا اور باقی بچوں کو ملے گا.

(٨): اگر بیوی اپنے والدین کی جائیداد تقسیم ہونے سے پہلے فوت ہوگئی اور اسکے اولاد بھی نہیں ہے تو اسکے شوہر کو حصہ نہیں ملے

(3): باپ کی جائیداد میں اولاد کا حصہ:

(١): باپ کی جائیداد میں ایک لڑکے کیلئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے.

(٢): باپ کی جائیداد میں پہلے باپ کے والدین یعنی دادا، دادی کا چھٹا (1/6) حصہ، اور باپ کی بیوہ یعنی ماں کا آٹھواں (1/8) حصہ نکالنے کے بعد جائیداد اولاد میں تقسیم ہوگی.

(٣): اگر اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں، دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہوگا، آٹھ واں (1/8) حصہ بیوہ ماں کا ہوگا اور چھٹا (1/6) حصہ باپ کے والدین کوملے گا.

(٤): اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اس کیلئے جائیداد کا نصف (1/2) حصہ ہے، آٹھواں (1/8) حصہ بیوہ ماں کیلئے ہے اور چھٹا (1/6) حصہ باپ کے والدین کیلئے ہے.

(٥): اگر باپ کے والدین یعنی دادا یا دادی جائیداد کی تقسیم کے وقت زندہ نہیں ہیں تو انکا حصہ نہیں نکالا جاۓ گا.

(٦): اگر کوئی بھائی باپ کی جائیداد کی تقسیم سے پہلے فوت ہوگیا اور اسکی بیوہ اور بچے ہیں تو بھائی کا حصہ مکمل طریقہ سے نکالا جاۓ گا.

(٧): اگر کوئی بہن باپ کی جائیداد کی تقسیم سے پہلے فوت ہوجاۓ اور اسکا شوہر اور بچے ہوں تو شوہر اور بچوں کو حصہ ملے گا. لیکن اگر بچے نہیں ہیں تو اسکے شوہر کو حصہ نہیں ملے گا.

(4): ماں کی جائیداد میں اولاد کا حصہ:

(١): ماں کی جائیداد میں ایک لڑکے کیلئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے.

(٢): جائیداد ماں کے والدین یعنی نانا نانی اور باپ کا حصہ نکالنے کے بعد اولاد میں تقسیم ہوگی.

(٣): اور اگر اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہے، باپ کیلئے چوتھائی (1/4) حصہ اور باقی جائیداد ماں کے والدین کیلئے ہے.

(٤): اور اگر اولاد میں صرف ایک لڑکی ہو تو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ لڑکی کا ہے، باپ کیلئے جائیداد کا چوتھائی (1/4) حصہ ہے اور ماں کے والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٥): اگر ماں کے والدین تقسیم کے وقت زندہ نہیں ہیں تو انکا حصہ نہیں نکالا جاۓ گا.

(٦): اور اگر باپ بھی زندہ نہیں ہے تو باپ کا حصہ بھی نہیں نکالا جاۓ گا ماں کی پوری جائیداد اسکے بچوں میں تقسیم ہوگی.

(٧): اگر ماں کے پہلے شوہر سے کوئی اولاد ہے تو وہ بچے بھی ماں کی جائیداد میں برابر کے حصہ دار ہونگے.

(5): بیٹے کی جائیداد میں والدین کا حصہ:

(١): اگر بیٹے کے اولاد ہو تو والدین کیلئے جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٢): اگر والدین میں صرف ماں ہو تو چھٹا (1/6) حصہ ماں کو ملے گا اور اگر صرف باپ ہو تو چھٹا (1/6) حصہ باپ کو ملے گا اور اگر دونوں ہوں تو چھٹا (1/6) حصہ دونوں میں برابر تقسیم ہو گا.

(٣): اگر بیٹے کے اولاد نہیں ہے لیکن بیوہ ہے اور بیوہ نے شوہر کی جائیداد کے تقسیم ہونے تک شادی نہیں کی تو اس کو جائیداد کا چوتھائی (1/4) حصہ ملے گا اور باقی جائیداد بیٹے کے والدین کی ہوگی.

(٤): اگر بیٹے کی اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہے، بیٹے کی بیوہ کیلئے آٹھواں (1/8) حصہ اور بیٹے کے والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٥): اگر اولاد میں صرف ایک لڑکی ہو تو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ لڑکی کا ہے، بیٹے کی بیوہ کیلئے آٹھواں (1/8) حصہ اور بیٹے کے والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٦): اگر بیٹا رنڈوا ہے اور اسکے کوئی اولاد بھی نہیں ہے تو اسکی جائیداد کے وارث اسکے والدین ہونگے جس میں ماں کیلئے جائیداد کا ایک تہائی (1/3) حصہ ہے اور دو تہائی (2/3) حصہ باپ کا ہے اور اگر بیٹے کے بہن بھائی بھی ہوں تو اسکی ماں کیلئے چھٹا (1/6) حصہ ہے اور باقی باپ کا ہے.

(6): بیٹی کی جائیداد میں والدین کا حصہ:

(١): اگر بیٹی کے اولاد ہے تو والدین کیلئے جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٢): اگر والدین میں صرف ماں ہو تو چھٹا (1/6) حصہ ماں کو ملے گا اور اگر صرف باپ ہو تو چھٹا (1/6) حصہ باپ کو ملے گا اور اگر دونوں ہوں تو چھٹا (1/6) حصہ دونوں میں برابر تقسیم ہو گا.

(٣): اگر بیٹی کے اولاد نہیں ہے لیکن شوہر ہے تو شوہر کو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ ملے گا اور نصف (1/2) جائیداد بیٹی کے والدین کی ہوگی.

(٤): اور اگر بیٹی کی اولاد میں فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ لڑکیوں کا ہے، بیٹی کے شوہر کیلئے ایک چوتہائی (1/4) حصہ اور باقی والدین کا ہے.

(٥): اور اگر اولاد میں صرف ایک لڑکی ہو تو جائیداد کا نصف (1/2) حصہ لڑکی کا ہے، بیٹی کے شوہر کیلئے چوتہائی (1/4) حصہ اور والدین کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٦): اگر بیٹی بیوہ ہو اور اسکے اولاد بھی نہیں ہے تو جائیداد کے وارث اسکے والدین ہونگے جس میں ماں کیلئے جائیداد کا ایک تہائی (1/3) حصہ ہوگا اور اگر بیٹی کے بہن بھائی ہیں تو ماں کیلئے جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ ہوگا اور باقی باپ کو ملے گ

(7): کلالہ:

کلالہ سے مراد ایسے مرد اور عورت جنکی جائیداد کا کوئی وارث نہ ہو یعنی جنکی نہ تو اولاد ہو اور نہ ہی والدین ہوں اور نہ ہی شوہر یا بیوی ہو.

(١): اگر صاحب میراث مرد یا عورت کلالہ ہوں، اسکے سگے بہن بھائی بھی نہ ہوں، اور اگر اسکا صرف ایک سوتیلہ بھائی ہو تو اس کیلئے جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ ہے، یا اگر صرف ایک سوتیلی بہن ہو تو اس کیلئے جائیداد کا چھٹا (1/6) حصہ ہے.

(٢): اگر بہن، بھائی تعداد میں زیادہ ہوں تو وہ سب جائیداد کے ایک تہائی (1/3) حصہ میں شریک ہونگے.

(٣): اور باقی جائیداد قریبی رشتے داروں میں اگر دادا، دادی یا نانا، نانی زندہ ہوں یا چچا، تایا، پھوپھی، خالہ، ماموں میں یا انکی اولادوں میں جو ضرورت مند ہوں ان میں ایسے تقسیم کی جاۓ جو کسی کیلئے ضرر رساں نہ ہو.

(8): اگر کلالہ کے سگے بہن بھائی ہوں:

(١): اگر کلالہ مرد یا عورت ہلاک ہوجاۓ، اور اسکی ایک بہن ہو تو اسکی بہن کیلئے جائیداد کا نصف (1/2) حصہ ہے اور باقی قریبی رشتے داروں میں ضرورت مندوں کیلئے ہے.

(٢): اگر اسکی دو بہنیں ہوں تو ان کیلئے جائیداد کا دو تہائی (2/3) حصہ ہے اور باقی قریبی رشتے داروں میں ضرورت مندوں کیلیے ہے.

(٣): اگر اسکا ایک بھائی ہو تو ساری جائیداد کا بھائی ہی وارث ہوگا.

(٤): اگر بھائی، بہن مرد اورعورتیں ہوں تو ساری جائیداد انہی میں تقسیم ہوگی مرد کیلئے دوگنا حصہ اسکا جوکہ عورت کیلئے ہے.

الله تمہارے لئے کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہوجاؤ اور الله ہر شے کا جاننے والا ہے.

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

اور ہر ترکہ کیلئے جو ماں باپ اور عزیز و اقارب چھوڑیں ہم نے وارث قرار دئیے ہیں اور جن سے تم نے عہد کر لئے ہیں ان کا حصہ ان کو دیدو بیشک الله ہر شے پر گواہ ہے. (4:33)

مردوں کیلئے اس میں جو ان کے والدین اور اقرباء چھوڑیں ایک حصہ ہے اور عورتوں کیلئے بھی اس میں جو ان کے والدین اور اقرباء چھوڑیں تھوڑا یا زیادہ مقرر کیا ہوا ایک حصہ ہے. (4:7)

اور جب رشتہ دار و یتیم اور مسکین تقسیم کے موقع پر حاضر ہوں تو انکو بھی اس میں سے کچھ دے دو اور ان سے نرمی کے ساتھ کلام کرو. (4:8)

الله تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں وصیت کرتا ہے کہ ایک لڑکے کیلئے دو لڑکیوں کے برابر حصہ ہے اور اگر فقط لڑکیاں ہی ہوں دو یا زائد تو ترکے کا دو تہائی (2/3) ان کا ہے اور اگر وہ ایک ہی لڑکی ہو تو اس کیلئے نصف (1/2) ہے اور والدین میں سے ہر ایک کیلئے اگر متوفی کی اولاد ہو تو ترکے کا چھٹا (1/6) حصہ ہے اور اگر متوفی کی کوئی اولاد نہ ہو تو اس کے والدین ہی اس کے وارث ہوں تو ماں کیلئے ترکہ کا ایک تہائی (1/3) حصہ ہے اور اگر متوفی کے بہن بھائی بھی ہوں تو اس کی ماں کیلئے چھٹا (1/6) حصہ ہے بعد تعمیل وصیت جو وہ کر گیا ہو یا بعد اداۓ قرض کے تم نہیں جانتے کہ تمہارے آباء یا تمہارے بیٹوں میں سے نفع رسانی میں کون تم سے قریب تر ہے یہ الله کی طرف سے فریضہ ہے بیشک الله جاننے والا صاحب حکمت ہے. (4:11)

اور جو ترکہ تمہاری بے اولاد بیویاں چھوڑیں تمہارے لئے اس کا نصف (1/2) حصہ ہے اور اگر ان کے اولاد ہو تو تمہارے لئے اس ترکہ کا جو وہ چھوڑیں چوتھائی (1/4) حصہ ہے اس وصیت کی تعمیل کے بعد جو وہ کر گئی ہوں یا قرض کی ادائیگی کے بعد اور اگر تمہارے اولاد نہ ہو تو جو ترکہ تم چھوڑو ان عورتوں کیلئے اس کا چوتھائی (1/4) حصہ ہے اور اگر تمہارے اولاد ہو تو ان عورتوں کا اس ترکہ میں آٹھواں (1/8) حصہ ہے جو تم چھوڑو بعد از تعمیل وصیت جو تم نے کی ہو یا قرض کی ادائیگی کے اور اگر صاحب میراث مرد یا عورت کلالہ ہو اور اس کا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو ان دونوں میں سے ہر ایک کیلئے چھٹا (1/6) حصہ ہے اور اگر وہ تعداد میں اس سے زیادہ ہوں تو بعد ایسی کی گئی وصیت کی تعمیل جو کسی کیلئے ضرر رساں نہ ہو یا ادائیگی قرض کے وہ سب ایک تہائی (1/3) میں شریک ہونگے یہ وصیت منجانب الله ہے اور الله جاننے والا بردبار ہے. (4

تجھ سے فتویٰ طلب کرتے ہیں کہہ دے کہ الله تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا آدمی ہلاک ہوجاۓ جس کی کوئی اولاد نہ ہو اور اس کی ایک بہن ہو پس اس کی بہن کیلئے اس کے ترکہ کا نصف (1/2) حصہ ہے. (اگر عورت ہلاک ہوجاۓ) اگر اس عورت کی کوئی اولاد نہ ہو تو اس کا وارث اس کا بھائی ہوگا اور اگر اس کی دو بہنیں ہوں تو ان کیلئے اس کے ترکہ کا دو تہائی (2/3) ہے اور اگر بھائی بہن مرد اور عورتیں ہوں تو مرد کیلئے دوگنا حصہ اس کا جو کہ عورت کیلے ہے الله تمہارے لئے کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم گمراہ نہ ہوجاؤ اور الله ہر شے کا جاننے والا ہے.
منقول
#قراةالعین زینب ایڈووکیٹ

آج ظفروال انبالہ سٹور پر آمد
19/06/2024

آج ظفروال انبالہ سٹور پر آمد

 #جبالنوجوان سیاستدان چوہدری صائم طاہر نے عید الضحی کے موقع پر جبال کی معروف شخصیت جسٹس اعجاز چوہدری سے ملاقات کی۔ اس مل...
18/06/2024

#جبال
نوجوان سیاستدان چوہدری صائم طاہر نے عید الضحی کے موقع پر جبال کی معروف شخصیت جسٹس اعجاز چوہدری سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں چوہدری صائم طاہر کے چچا، کرنل طیب بھی شریک تھے۔ ملاقات میں عید کی خوشیوں کے علاوہ علاقے کے اہم مسائل اور ان کے حل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر جسٹس اعجاز چوہدری نے گاؤں جبال کی ترقی کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا اور گاؤں کے معززین سے ملاقاتیں بھی کیں -


ہمارے دوست ایڈووکیٹ وقاص راجپوت برادر ہیڈ ماسٹر ارشاد صاحب کی طرف سے اہلیان علاقہ کو عید کا دوسرا دن مبارک
18/06/2024

ہمارے دوست ایڈووکیٹ وقاص راجپوت برادر ہیڈ ماسٹر ارشاد صاحب کی طرف سے اہلیان علاقہ کو عید کا دوسرا دن مبارک

Address

Zafarwal

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sada Apna Zafarwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Media/News Companies in Zafarwal

Show All