29/03/2020
جب مجھے گلشن اقبال کراچی سے 2003 میں تین بچوں سمیت اغوا کیا گیا،
جب مجھے امریکہ کے ہاتھوں فروخت کیا گیا،
جب مجھے افغانستان منتقل کیا گیا،
جب میرے بچے مجھ سے چھین لیے گئے ۔
جب مجھے بگرام جیل کی بیرک سے برفانی راتوں میں باہر نکال کر ٹھنڈا پانی ڈالا جاتا،
جب 5 سال تک میرے ساتھ کیا کچھ نہیں کیا گیا، میں مردوں کی جیل میں تنہا واحد اکیلی عورت اور ہر طرف امریکی خونخوار فوجی درندے، اور پھر مجھے بگرام سے غزنی منتقل کیا گیا، وہاں مجھ پر گولیاں برسائی گئیں، تین میرے جسم میں پیوست ہو گئیں ۔ اور اسی زخمی حالت میں مجھے امریکہ منتقل کیا گیا ۔
جب مجھ پر امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا،
جب مجھ پر جھوٹا مقدمہ چلایا گیا،
جب مجھے 86 سال کی سزا وہ بھی قید تنہائ سنائ گئ ۔ 17 سال ہوگئے میں نے بچوں کی شکل نہیں دیکھی، مجھے نہیں معلوم میری ماں زندہ ہے کہ نہیں ۔ تو
کسی کو بھی غیرت نہیں آئ ۔
کسی بھی ادارے کو توفیق نصیب نہیں ہوئ کہ اس پر آواز اٹھائے،
کیا صرف اس لیے کہ میں ایک عام پاکستانی ہوں؟ کیا اس لیے کہ میں کسی صدر، وزیر اعظم، چیف جسٹس، ملٹری جرنیل، کسی وڈیرے، جاگیردار، سرمایہ دار، چودھری یا بکاؤ ملا کی بیٹی نہیں ہوں؟
😭😭😭
اللہ پاک ہماری بہن عافیہ صدیقی کو ظالمو کی قید سے رہائی فرما ۔آمین