04/07/2024
مصباح نویدآپ کے والدین کو یہ شرف تو حاصل تھا ہی کہ وہ آپ کے والدین تھے۔اِس سے سَوا تو یہ حقیقت ہے کہ واجبی تعلیم ،سادگی ،معصومیت اورعلم کی اہمیت کا ادراک رکھتے تھے۔راجہ نذیر احمداور صدیقہ بیگم نے اپنے وسائل میں رہ کرجس طرح اپنے بچوں کوزیورِ تعلیم سے آراستہ کیاوہ قابلِ اعتراف ہے۔اُس سے بھی سوا یہ کہ وہ سیدھے سادھے دیہاتی کسان روشن خیالی ،فکری آزادی ،عمل کی آفادیت اور شعور کی بیداری میں یقین رکھتے تھے۔یہ حقیقت اُن کے بچوں کی شخصیت اور کردار سے شرح ہوتی ہے۔اپنے معاشرے اور ملک کاشکوے کرتے رہنامایوس لوگوں کاکام ہوتاہے۔اُن کی آنکھوں نے تاریکی پہنی ہوتی ہے۔آنکھوں کے عدسے روشنی کوروح و شعور تک پہنچنے ہی نہیں دیتے۔مگراِسی معاشرہ میں بہت سے لوگ اپنی نسلوں کوروشن خیالی ، فکری آزادی اورعمل کی آفادیت کا درس دیتے ہیں۔وہ بے مثال ماں باپ ہیں جو کسی نئے معاشرہ کی آرزو میں سخت گیریوں کے خلاف نرمی کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔
شکوہ ءِ ظلمتِ شب سے تو کہیں بہترتھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے