Johar Tv

Johar Tv news and current affair

17/11/2023
17/11/2023

Rahim abad shera ghund. Jumat ke bijli nishta. Report eawaz

14/11/2023

Gul Pari women sports coach mardan

06/11/2023

miagano lara jhara mehmood abad umazai MOMAND ZAIB BILDERS

22/10/2023

SAYEMA FROM NEW DEHLI

02/10/2023

eawaz TV and 770 radio toronto canada 03119735344

26/09/2023

Copied

Dil Kharash text Must rèad

بہادر شاہ ظفر کے سارے شہزادوں کے سر قلم کر کے اس کے سامنے کیوں پیش کئیے گئے

قبر کیلئے زمین کی جگہ کیوں نہ ملی

آج بھی اسکی نسل کے بچے کھچے لوگ بھیک مانگتے پھرتے ہیں

کیوں

پڑھیں اور اپنی نسل کو بھی بتائیں

تباہی 1 دن میں نہیں آ جاتی

*صبح تاخیر سے بیدار ہو نے والے افراد درج ذیل تحریر کو غور سے پڑھیں*

زمانہ 1850ء کے لگ بھگ کا ہے مقام دلی ہے

وقت صبح کے ساڑھے تین بجے کا ہے سول لائن میں بگل بج اٹھا ہے

پچاس سالہ کپتان رابرٹ اور اٹھارہ سالہ لیفٹیننٹ ہینری دونوں ڈرل کیلئے جاگ گئے ہیں

دو گھنٹے بعد طلوع آفتاب کے وقت انگریز سویلین بھی بیدار ہو کر ورزش کر رہے ہیں

انگریز عورتیں گھوڑ سواری کو نکل گئی ہیں سات بجے انگریز مجسٹریٹ دفتروں میں اپنی اپنی کرسیوں پر بیٹھ چکے ہیں

ایسٹ انڈیا کمپنی کے سفیر سر تھامس مٹکاف دوپہر تک کام کا اکثر حصہ ختم کر چکا ہے

کوتوالی اور شاہی دربار کے خطوں کا جواب دیا جا چکا ہے

بہادر شاہ ظفر کے تازہ ترین حالات کا تجزیہ آگرہ اور کلکتہ بھیج دیا گیا ہے

*دن کے ایک بجے* سر مٹکاف بگھی پر سوار ہو کر وقفہ کرنے کیلئے گھر کی طرف چل پڑا ہے

یہ ہے وہ وقت جب لال قلعہ کے شاہی محل میں ''صبح'' کی چہل پہل شروع ہو رہی ہے

ظل الہی کے محل میں صبح صادق کے وقت مشاعرہ ختم ہوا تھا جس کے بعد ظلِ الٰہی اور عمائدین خواب گاہوں کو گئے تھے اب کنیزیں نقرئی برتن میں ظلِ الٰہی کا منہ ہاتھ دھلا رہی ہیں اور تولیہ بردار ماہ جبینیں چہرہ، پائوں اور شاہی ناک صاف کر رہی ہیں اور حکیم چمن لال شاہی پائے مبارک کے تلووں پر روغن زیتون مل رہا ہے،، !

اس حقیقت کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ لال قلعہ میں ناشتے کا وقت اور دہلی کے برطانوی حصے میں دوپہر کے لنچ کا وقت ایک ہی تھا

دو ہزار سے زائد شہزادوں کا بٹیربازی، مرغ بازی، کبوتر بازی اور مینڈھوں کی لڑائی کا وقت بھی وہی تھا ،،

*اب ایک سو سال یا ڈیڑھ سو سال پیچھے چلتے ہیں*

برطانیہ سے نوجوان انگریز کلکتہ، ہگلی اور مدراس کی بندرگاہوں پر اترتے ہیں *برسات کا موسم ہے مچھر ہیں اور پانی ہے ملیریا سے اوسط دو انگریز روزانہ مرتے ہیں لیکن ایک شخص بھی اس ''مرگ آباد'' سے واپس نہیں جاتا*

لارڈ کلائیو پہرول گھوڑے کی پیٹھ پر سوار رہتا ہے

*اب 2018ء میں آتے ہیں*

پچانوے فیصد سے زیادہ امریکی رات کا کھانا سات بجے تک کھا لیتے ہیں

آٹھ بجے تک بستر میں ہوتے ہیں اور صبح پانچ بجے سے پہلے بیدار ہو جاتے ہیں

بڑے سے بڑا ڈاکٹر چھ بجے صبح ہسپتال میں موجود ہوتا ہے پورے یورپ امریکہ جاپان آسٹریلیا اور سنگاپور میں کوئی دفتر، کارخانہ، ادارہ، ہسپتال ایسا نہیں جہاں اگر ڈیوٹی کا وقت نو بجے ہے تو لوگ ساڑھے نو بجے آئیں !

آجکل چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت بن چکی ہے پوری قوم صبح چھ سے سات بجے ناشتہ اور دوپہر ساڑھے گیارہ بجے لنچ اور شام سات بجے تک ڈنر کر چکی ہوتی ہے

*اللہ کی سنت کسی کیلئے نہیں بدلتی اسکا کوئی رشتہ دار نہیں نہ اس نے کسی کو جنا، نہ کسی نے اس کو جنا جو محنت کریگا تو وہ کامیاب ہوگا عیسائی ورکر تھامسن میٹکاف سات بجے دفتر پہنچ جائیگا تو دن کے ایک بجے تولیہ بردار کنیزوں سے چہرہ صاف کروانے والا، بہادر شاہ ظفر مسلمان بادشاہ ہی کیوں نہ ہو' ناکام رہے گا*

بدر میں فرشتے نصرت کیلئے اتارے گئے تھے لیکن اس سے پہلے مسلمان پانی کے چشموں پر قبضہ کر چکے تھے جو آسان کام نہیں تھا اور خدا کے محبوبؐ رات بھر یا تو پالیسی بناتے رہے یا سجدے میں پڑے رہے تھے !

حیرت ہے ان حاطب اللیل دانش وروں پر جو یہ کہہ کر قوم کو مزید افیون کھلا رہے ہیں کہ پاکستان ستائیسویں رمضان کو بنا تھا کوئی اسکا بال بیکا نہیں کرسکتا کیا سلطنتِ خدا داد پاکستان اللہ کی رشتہ دار تھی اور کیا سلطنت خداداد میسور اللہ کی دشمن تھی۔۔

اسلام آباد مرکزی حکومت کے دفاتر ہیں یا صوبوں کے دفاتر یا نیم سرکاری ادارے،، ہر جگہ لال قلعہ کی طرز زندگی کا دور دورہ ہے،، کتنے وزیر کتنے سیکرٹری کتنے انجینئر کتنے ڈاکٹر کتنے پولیس افسر کتنے ڈی سی او کتنے کلرک آٹھ بجے ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں؟

کیا اس قوم کو تباہ وبرباد ہونے سے دنیا کی کوئی قوم بچا سکتی ہے جس میں کسی کو تو اس لئے مسند پر نہیں بٹھایا جاسکتا کہ وہ دوپہر سے پہلے اٹھتا ہی نہیں، اور کوئی اس پر فخر کرتا ہے کہ وہ دوپہر کو اٹھتا ہے لیکن سہ پہر تک ریموٹ کنٹرول کھلونوں سے دل بہلاتا ہے ، جبکہ کچھ کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ دوپہر کے تین بجے اٹھتے ہیں،،

کیا اس معاشرے کی اخلاقی پستی کی کوئی حد باقی ہے.

*جو بھی کام آپ دوپہر کو زوال کے وقت شروع کریں گے وہ زوال ہی کی طرف جائے گا. کبھی بھی اس میں برکت اور ترقی نہیں ہو گی*.

اور یہ مت سوچا کریں کے میں صبح صبح اٹھ کر کام پر جاؤں گا تو اس وقت لوگ سو رہے ہونگے میرے پاس گاہک کدھر سے آئے گا. گاھک اور رزق اللہ رب العزت بھیجتے ہے.

وطن عزیز کی بقاء اور ترقی کیخاطر اس پبلک ویلفئر میسج کو اپنے حلقہ احباب میں ضرور شیئر کریں۔ جزاک اللہ

*اسلامک ہسٹری*
*Copied

Dil Kharash text Must rèad

بہادر شاہ ظفر کے سارے شہزادوں کے سر قلم کر کے اس کے سامنے کیوں پیش کئیے گئے

قبر کیلئے زمین کی جگہ کیوں نہ ملی

آج بھی اسکی نسل کے بچے کھچے لوگ بھیک مانگتے پھرتے ہیں

کیوں

پڑھیں اور اپنی نسل کو بھی بتائیں

تباہی 1 دن میں نہیں آ جاتی

*صبح تاخیر سے بیدار ہو نے والے افراد درج ذیل تحریر کو غور سے پڑھیں*

زمانہ 1850ء کے لگ بھگ کا ہے مقام دلی ہے

وقت صبح کے ساڑھے تین بجے کا ہے سول لائن میں بگل بج اٹھا ہے

پچاس سالہ کپتان رابرٹ اور اٹھارہ سالہ لیفٹیننٹ ہینری دونوں ڈرل کیلئے جاگ گئے ہیں

دو گھنٹے بعد طلوع آفتاب کے وقت انگریز سویلین بھی بیدار ہو کر ورزش کر رہے ہیں

انگریز عورتیں گھوڑ سواری کو نکل گئی ہیں سات بجے انگریز مجسٹریٹ دفتروں میں اپنی اپنی کرسیوں پر بیٹھ چکے ہیں

ایسٹ انڈیا کمپنی کے سفیر سر تھامس مٹکاف دوپہر تک کام کا اکثر حصہ ختم کر چکا ہے

کوتوالی اور شاہی دربار کے خطوں کا جواب دیا جا چکا ہے

بہادر شاہ ظفر کے تازہ ترین حالات کا تجزیہ آگرہ اور کلکتہ بھیج دیا گیا ہے

*دن کے ایک بجے* سر مٹکاف بگھی پر سوار ہو کر وقفہ کرنے کیلئے گھر کی طرف چل پڑا ہے

یہ ہے وہ وقت جب لال قلعہ کے شاہی محل میں ''صبح'' کی چہل پہل شروع ہو رہی ہے

ظل الہی کے محل میں صبح صادق کے وقت مشاعرہ ختم ہوا تھا جس کے بعد ظلِ الٰہی اور عمائدین خواب گاہوں کو گئے تھے اب کنیزیں نقرئی برتن میں ظلِ الٰہی کا منہ ہاتھ دھلا رہی ہیں اور تولیہ بردار ماہ جبینیں چہرہ، پائوں اور شاہی ناک صاف کر رہی ہیں اور حکیم چمن لال شاہی پائے مبارک کے تلووں پر روغن زیتون مل رہا ہے،، !

اس حقیقت کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ لال قلعہ میں ناشتے کا وقت اور دہلی کے برطانوی حصے میں دوپہر کے لنچ کا وقت ایک ہی تھا

دو ہزار سے زائد شہزادوں کا بٹیربازی، مرغ بازی، کبوتر بازی اور مینڈھوں کی لڑائی کا وقت بھی وہی تھا ،،

*اب ایک سو سال یا ڈیڑھ سو سال پیچھے چلتے ہیں*

برطانیہ سے نوجوان انگریز کلکتہ، ہگلی اور مدراس کی بندرگاہوں پر اترتے ہیں *برسات کا موسم ہے مچھر ہیں اور پانی ہے ملیریا سے اوسط دو انگریز روزانہ مرتے ہیں لیکن ایک شخص بھی اس ''مرگ آباد'' سے واپس نہیں جاتا*

لارڈ کلائیو پہرول گھوڑے کی پیٹھ پر سوار رہتا ہے

*اب 2018ء میں آتے ہیں*

پچانوے فیصد سے زیادہ امریکی رات کا کھانا سات بجے تک کھا لیتے ہیں

آٹھ بجے تک بستر میں ہوتے ہیں اور صبح پانچ بجے سے پہلے بیدار ہو جاتے ہیں

بڑے سے بڑا ڈاکٹر چھ بجے صبح ہسپتال میں موجود ہوتا ہے پورے یورپ امریکہ جاپان آسٹریلیا اور سنگاپور میں کوئی دفتر، کارخانہ، ادارہ، ہسپتال ایسا نہیں جہاں اگر ڈیوٹی کا وقت نو بجے ہے تو لوگ ساڑھے نو بجے آئیں !

آجکل چین دنیا کی دوسری بڑی طاقت بن چکی ہے پوری قوم صبح چھ سے سات بجے ناشتہ اور دوپہر ساڑھے گیارہ بجے لنچ اور شام سات بجے تک ڈنر کر چکی ہوتی ہے

*اللہ کی سنت کسی کیلئے نہیں بدلتی اسکا کوئی رشتہ دار نہیں نہ اس نے کسی کو جنا، نہ کسی نے اس کو جنا جو محنت کریگا تو وہ کامیاب ہوگا عیسائی ورکر تھامسن میٹکاف سات بجے دفتر پہنچ جائیگا تو دن کے ایک بجے تولیہ بردار کنیزوں سے چہرہ صاف کروانے والا، بہادر شاہ ظفر مسلمان بادشاہ ہی کیوں نہ ہو' ناکام رہے گا*

بدر میں فرشتے نصرت کیلئے اتارے گئے تھے لیکن اس سے پہلے مسلمان پانی کے چشموں پر قبضہ کر چکے تھے جو آسان کام نہیں تھا اور خدا کے محبوبؐ رات بھر یا تو پالیسی بناتے رہے یا سجدے میں پڑے رہے تھے !

حیرت ہے ان حاطب اللیل دانش وروں پر جو یہ کہہ کر قوم کو مزید افیون کھلا رہے ہیں کہ پاکستان ستائیسویں رمضان کو بنا تھا کوئی اسکا بال بیکا نہیں کرسکتا کیا سلطنتِ خدا داد پاکستان اللہ کی رشتہ دار تھی اور کیا سلطنت خداداد میسور اللہ کی دشمن تھی۔۔

اسلام آباد مرکزی حکومت کے دفاتر ہیں یا صوبوں کے دفاتر یا نیم سرکاری ادارے،، ہر جگہ لال قلعہ کی طرز زندگی کا دور دورہ ہے،، کتنے وزیر کتنے سیکرٹری کتنے انجینئر کتنے ڈاکٹر کتنے پولیس افسر کتنے ڈی سی او کتنے کلرک آٹھ بجے ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں؟

کیا اس قوم کو تباہ وبرباد ہونے سے دنیا کی کوئی قوم بچا سکتی ہے جس میں کسی کو تو اس لئے مسند پر نہیں بٹھایا جاسکتا کہ وہ دوپہر سے پہلے اٹھتا ہی نہیں، اور کوئی اس پر فخر کرتا ہے کہ وہ دوپہر کو اٹھتا ہے لیکن سہ پہر تک ریموٹ کنٹرول کھلونوں سے دل بہلاتا ہے ، جبکہ کچھ کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ دوپہر کے تین بجے اٹھتے ہیں،،

کیا اس معاشرے کی اخلاقی پستی کی کوئی حد باقی ہے.

*جو بھی کام آپ دوپہر کو زوال کے وقت شروع کریں گے وہ زوال ہی کی طرف جائے گا. کبھی بھی اس میں برکت اور ترقی نہیں ہو گی*.

اور یہ مت سوچا کریں کے میں صبح صبح اٹھ کر کام پر جاؤں گا تو اس وقت لوگ سو رہے ہونگے میرے پاس گاہک کدھر سے آئے گا. گاھک اور رزق اللہ رب العزت بھیجتے ہے.

وطن عزیز کی بقاء اور ترقی کیخاطر اس پبلک ویلفئر میسج کو اپنے حلقہ احباب میں ضرور شیئر کریں۔ جزاک اللہ

*اسلامک ہسٹری*
*

25/09/2023

Chamyaar baba. sardheri chawk charsadda

24/09/2023

MashaAllah

24/09/2023

Zamug Saqafati Virsa. Mechan... Report. Muhammad Ali Johar..

Rabita.. 03119735344
23/09/2023

Rabita.. 03119735344

22/09/2023

KALU KHAN ke de GHWANO JALSA

20/09/2023
20/09/2023

Pa Asota Shareef Swabai Ke Safdar LALA Sara DADA

10/09/2023

Sandare malghalare.. eawaz

07/09/2023

Radio broadcasters forum mardan. In HUND ABASEEN SWABI

16/07/2023
16/07/2023

Ashraf RUBAB Nawaz of swabi

14/07/2023

ریڈیو امید Fm 90.4 کے چیف ایکزیکٹیو صبغت اللہ خان کی ریڈیو آمد اور تعارفی سیشن

ریڈیو امید چارسدہ کے CEO معروف شخصیت حاجی صبغت اللہ خان نے ریڈیو امید کے منیجنگ سٹاف ،آر جیز،اور نیوز کاسٹرز کے ساتھ ایک تعارفی سیشن میں شریک ہوئے. اس موقع پر ریڈیو امید کے ڈایریکٹر یاسین خان اتمانزے نے ان کو تمام براڈ کاسٹرز پروگرام پرزنٹرز اور نیوز کاسٹر کا تعارف کرایا اور ان کے ہروگراموں پر تفصیلی بریفنگ دی ـ اس کے بعد محترم CEO صاحب نے ان پروگراموں پر اپنی رائے دی اور ان کو بہتر بنانے کے لئے مفید تجاویز دیں جسے شرکاء نے خوب سراہا اور ان پر عمل کرنے کی یقین دہانی کی ـ انہوں نے ریڈیو کی معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے پر زور دیا اور ذمہ داران کو اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایات جاری کئے

RJ PALWASHA KHAN KO BEHTAREEN PRESENTER KA AWARD eawaz TV toronto canada and 770 radio toronto canada  ki taraf se Muham...
19/06/2023

RJ PALWASHA KHAN KO BEHTAREEN PRESENTER KA AWARD eawaz TV toronto canada and 770 radio toronto canada ki taraf se Muhammad Ali johar producer ne dia

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جرنلزم کے زیر اہتمام حجرہ وزیر زادہ سیدوخیل سلیم خان لختے صوابی میں تقریب تقسیم اسناد ، ڈپلومہ اور ای...
18/06/2023

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جرنلزم کے زیر اہتمام حجرہ وزیر زادہ سیدوخیل سلیم خان لختے صوابی میں تقریب تقسیم اسناد ، ڈپلومہ اور ایوارڈز منعقد ہوئے جس کی صدارت ممتاز سیاسی ورکر اور انقلابی شاعر جہان بہادر مانیروال نے کی اس موقع پر نظامت کے فرائض N I j کے چئیرمن محمد علی جوہر یوسفزئی نے ادا کی ہے مہمانان گرامی میں سہیل شہزاد خان آف شانگلہ، R j زبیر طوطالئ بونیر شیر رحمان صدر تحفظ معزوران ویلفیئر فاؤنڈیشن صوابی فضل حسن فضل سماجی کارکن و ممبر D R C، اسد زمان ولد شیر زمان مرحوم، علی زار خان علی، معراج مانیروال تصور منیروال، پروفیسر شاعر و ادیب ،گل باچا روزنامہ اصلاح صوابی، اطہر شاہ ٹکور، وزیر زادہ بابا اصلاحی مشر، اور کاشت کار، نثار احمد سماجی اور اصلاحی کارکن، مختار استاد، سماجی کارکن فلک ناز، سوشل ورکر علی زار خان علی ،اور دیگر نے شرکت کی اس موقع پر مقررین نے کہا کہ ہم نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جرنلزم کے چئیرمن شاعر ادیب افسانہ نگار اور میڈیا پرسن محمد علی جوہر یوسفزئی کا شکریہ ادا کرتے ہے کہ جن کی کوششوں سے صحافت کو ترقی ملی اور N I j کی بدولت نوجوان صحافیوں کو تربیت کا موقع ملا اور ہمیں یقین ہے کے ادارے کی انہیی کوششوں کی وجہ سے نوجوان صحافی آپنے فرائض احسن طریقے سے سر انجام دے سکیں گے مقررین نے تمام حاضرین اور خصوصی طور پر شانگلہ سے آئے ہوئے میڈیا پرسن سہیل شہزاد کا شکریہ ادا کیا انہوں نے پروفیسر اطہر شاہ ٹکور اور اسکے ساتھیوں کا بھی شکریہ ادا کیا اس موقع پر جہان بہادر مانیروال، فضل حسین فضل، معراج مانیروال، علی زار خان علی، اطہر شاہ ٹکور ،اور محمد علی جوہر یوسفزئی ،نے اپنی شاعری پیش کی اس موقع پر پچھلے سیشن میں پوزیشن حاصل کرنے والے پروفیسر اطہر شاہ ٹکور، دوسری پوزیشن حاصل کرنے والr j زبیر آف طوطالئ اور تسیری پوزیشن حاصل کرنے والے سہیل شہزاد آف شانگلہ ،کو خصوصی شیلڈ دی گئی جبکے خصوصی خاتون لیلا خٹک اور r j پلوشہ خان کو بھی شیلڈ دی گئ اسکے علاوہ مختلف شعبوں میں وزیر زادہ بابا, نثار احمد ,مختار استاد, ,فلک ناز ،علی زار خان علی، اسد زمان شیر، گل باچا، فضل حسن فضل، تصور مانیروال، معراج مانیروال ،شیر رحمان، محد طارق ،ڈاکٹر محمد علی، اختر کمراٹ، حسن خان، سلیم اکبر، اور محمد سعید عابد، کو خصوصی اسناد بھی دی گئی ۔ اس پروگرام میں جن طلباء کو قومی ادارہ صحافت اسلام آباد کی طرف سے ڈپلومہ اور ڈی ایم سی دئ گئ انہوں نے چھ ماہ کا باقاعدہ میڈیا کورس مکمل کیا اور انکو عملی تربیت بھی دی گئی اس موقع پر حاضرین نے اس بات پر زور دیا کے اس دور میں صحافت اور میڈیا کی تربیت بہت اہم ہے اور نوجوان طلباء اور طالبات کو چاہیے کہ صحافت کا باقاعدہ کلاسیں لے اور معاشرے کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کرے اس طرح سے عوامی مسائل الیکٹرانک ، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکومتی ایوانوں تک پہنچ سکیں گے اور انکا بہترین حل اسانی سے نکلا جا سکے گا

12/06/2023

چارسدہ حکومت کی احکامات اور نوٹیفکیشن کے باوجود پرائیویٹ سکولوں نے چھٹیوں کا اعلان نہیں کیا۔
کل خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے گرمائی علاقوں کے لئے گرمیوں کی چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جن میں آج سے تمام سکول کو چھٹیوں کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔ لیکن آج بھی چارسدہ میں پرائیویٹ سکول کھلے رہیں۔ اور اب تک سکول میں چھٹیوں کا اعلان بھی نہیں کیا۔ جن سے والدین اپنے بچوں کے لیے پریشان۔ والدین کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو ان سکولوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

Address

Swabi

Telephone

+923119735344

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Johar Tv posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other TV Channels in Swabi

Show All