Habib ur Rahman Rahmani

Habib ur Rahman Rahmani Islamic videos

14/10/2021
14/10/2021

حافظ منیر کی آواز میں خوبصورت نعت

08/01/2021

شیخ محمد الیثی کی آواز میں تلاوت

29/11/2020

شیخ عبد الباسط کی آواز میں سورت یوسف کی چند آیات کی تلاوت
دل کو سکون ملتا ہے ایک بار ضرور سنیں

24/11/2020

اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ اَلَّا تَخَافُوۡا وَ لَا تَحۡزَنُوۡا وَ اَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ۔۔۔۔
نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡۤ اَنۡفُسُکُمۡ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَدَّعُوۡنَ ۔۔۔

16/11/2020

مختلف قراء کے انداز

16/11/2020

یا الله! حرم کی رونقیں بحال فرما اور ہمیں اپنے فضل سے وہاں کی حاضری نصیب فرما۔۔۔۔۔

28/09/2020

الشیخ خالد الجلیل

28/09/2020

مسرور کن آواز میں آذان

28/09/2020

سورة الرحمن ۔۔۔ شیخ عبداللہ الجھنی کی آواز میں

28/09/2020

ایک بار ضرور سنیں ۔۔۔ قرآن مجید کی مسرور کن آواز میں تلاوت

04/09/2020

جو لوگ بچپن میں قرآن مجید نہیں سیکھتے انھیں بڑے ہو کر ایسے استاد ملتے ہیں 😉😉😉

04/09/2020

قارون حضرت موسی علیہ السلام کے چاچا کا لڑکا تھا یہ بہت خوش آواز تھا۔ تورات بڑی خوش الحالی سے پڑھتاتھا۔ اس لئے اسے لوگ منور کہتے تھے۔ یہ چونکہ بہت مالدار تھا ، اس لئے اللہ کو بھول بیٹھا تھا۔ قوم میں عام طور پر جس لباس کا دستور تھا اس نے اس سے بالشت بھر نیچا بنوایا تھا جس سے اس کا غرور اور تکبر اور اس کی دولت ظاہر ہو۔
اس کے پاس اس قدر مال تھا کہ اس کے خزانے کی کنجیاں اٹھانے پر قوی مردوں کی ایک جماعت مقرر تھی۔اس کے بہت سے خزانے تھے ہر خزانے کی کنجی الگ تھی جو بالشت بھر کی تھی۔قوم کے بزرگوں نے قارون کو نصیحت کی کہ اتنا اکڑا مت تو قارون نے جواب دیا کہ میں ایک عقلمند،زیرک، دانا شخص ہوں اور اسے اللہ بھی جانتاہے، اسی لئے اس نے مجھے دولت دی ہے۔
قارون ایک دن نہایت قیمتی پوشاک پہن کر رزق برق عمدہ سواری پر سوار ہوکر اپنے غلاموں کو آگے پیچھے بیش بہا پوشاکیں پہنائے ہوئے لے کر بڑے ٹھاٹھ سے اتراتا ہوا نکلا، اس کا یہ ٹھاٹھ اور یہ زینت و تجمل دیکھ کر دنیا داروں کے منہ میں پانی بھر آیا اور کہنے لگے کاش ہمارے پاس بھی اس جتنا مال ہوتا یہ تو بڑا خوش نصیب ہے اور بڑی قسمت والا ہے۔
قارون اس طمطراق سے نکلا وہ سفید قیمتی خچر پر بیش بہا پوشاک پہنے تھا تب ادھر حضرت موسی علیہ السلام خطبہ پڑھ رہے تھے، بنواسرائیل کا مجمع تھا سب کی نگاہیں اس کی دھوم دھام پر لگ گئی۔
حضرت موسی علیہ السلام نے اس سے پوچھا اس طرح کیسے نکلے ہو؟ اس نے کہا ایک فضیلت اللہ نے تمہیں دے رکھی ہے اگر تمہارے پاس نبوت ہے تو میرے پاس عزت ودولت ہے اگر آپ کو میری فضیلت میں شک ہے تو میں تیارٰ ہوں آپ اللہ سے دعا کریں دیکھ لیجئے اللہ کس کی دعا قبول کرتاہے آپ علیہ السلام اس بات پر آمادہ ہوگئے اور اسے لےکرچلے حضرت موسی علیہ السلام نے فرمایا:اب پہلے دعا کروں یا تو کرے گا قارون نے کہا میں کروں گا اس نے دعا مانگی لیکن قبول نہ ہوئی حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ تعالی سے سے دعا کی یا اللہ زمین کو حکم کر جو میں کہوں مان لے۔اللہ نے آپ علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی اور وحی آئی میں نے زمین کو تیری اطاعت کا حکم دے دیا ہے حضرے موسی علیہ السلام نے یہ سن زمین سے کہا:
"اے زمین اسے اور اس کے لوگوں کو پکڑ لے وہیں یہ لوگ اپنے قدموں تک زمین میں دھنس گئے،پھر مونڈھوں تک ،پھر فرمایا اس کے خزانے اور اس کے مال بھی یہیں لے آؤ اسی وقت قارون کے تمام خزانے آگئے آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ قاروں اپنے خزانے سمیت زمین میں دھنسا دیا گیا زمین جیسی تھی ویسی ہوگئی "
ہے کوئی نصیحت پکڑنے والا!!!!!!!!!!!!!!!!!!

بحوالہ:تفسیر ابن کثیر
حبیب الرحمن رحمانی

17/08/2020

دوستوں یہ ایک واقعہ آپ حاضرات کے ساتھ شیئر کررہا ہوں ایک دفعہ ضرور پڑھ کر اپنے دوستوں سے شیئر کریں ، پرھنے کے بعد ایمان تازہ ہوجائے گا .. انشاء اللہ

اورنگ زیب عالمگیربڑا مشہور مغل شہنشاہ گزرا ہے اس نے ہندوستان پر تقریباً 50سال حکومت کی تھی۔ ایک دفعہ ایک ایرانی شہزادہ اسے ملنے کے لئے آیا۔ بادشاہ نے اسے رات کو سلانے کا بندوبست اس کمرے میں کرایا جو اس کی اپنی خوابگاہ سے منسلک تھا۔
ان دونوں کمروں کے باہر بادشاہ کا ایک بہت مقرب حبشی خدمت گزار ڈیوٹی پر تھا۔ اس کا نام محمد حسن تھا۔ اور بادشاہ اسے ہمیشہ محمد حسن ہی کہا کرتاتھا
ھا۔ اس رات نصف شب کے بعد بادشاہ نے آواز دی’’حسن! ‘‘۔ نوکر نے لبیک کہا اور ایک لوٹا پانی سے بھرکر بادشاہ کے پاس رکھا اور خود واپس باہر آگیا۔ ایرانی شہزادہ بادشاہ کی آواز سن کر بیدار ہوگیا تھا اور اس نے نوکر کو پانی کا لوٹا لیے ہوئے بادشاہ کے کمرے میں جاتے دیکھا اور یہ بھی دیکھا کہ نوکر لوٹا اندر رکھ کر باہر واپس آگیا ہے۔ اسے کچھ فکر لاحق ہوگئی کہ بادشاہ نے تو نوکر کو آواز دی تھی اور نوکر پانی کا لوٹا اس کے پاس رکھ کر واپس چلا گیا ہے۔ یہ کیا بات ہے؟
صبح ہوئی شہزادے نے محمد حسن سے پوچھا کہ رات والا کیا معاملہ ہے؟ مجھے تو خطرہ تھا کہ بادشاہ دن نکلنے پر تمہیں قتل کرادے گا کیونکہ تم نے بادشاہ کے کسی حکم کا انتظار کرنے کی بجائے لوٹا پانی سے بھر کر رکھ دیا اور خود چلے گئے۔
نوکر نے کہا:’’عالی جاہ !ہمارے بادشاہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسم گرامی بغیر وضو نہیں لیتے۔ جب انہوں نے مجھے حسن کہہ کر پکارا تو میں سمجھ گیا کہ ان کا وضو نہیں ہے ورنہ یہ مجھے ’’محمد حسن‘‘ کہہ کر پکارتے
اس لیے میں نے پانی کا لوٹا رکھ دیا تاکہ وہ وضو کرلیں۔
حبیب الرحمن رحمانی۔

14/08/2020

کمال کا تجزیہ ہے👌
پاکستانی ایک عمدہ قوم ہے۔!!اگست آئے تو سچے پاکستانی۔🇵🇰رمضان آئے تو پکے مسلمان🤲جنگ لگے تو سب فوجی👷کھیل کا میدان لگے تو سب کھلاڑی🏃 الیکشن ہوں تو سب سیاستدان😎 احتساب شروع ہو تو سب کا نام نیب زدہ😂بجٹ آٸے تو سب اکانومسٹ😁خبر آٸے تو سب تجزیہ نگار😆کسی بیمار کو ملیں تو سب ڈاکٹر🤔 ڈاکٹر کو ملیں تو سب مریض😂کوئی شرعی مسئلہ پیش آئے تو سب مفتی🤗 کوئی متنازعہ مسئلہ پیش آئے تو سب وکیل😅 شادی اور پروگرام کے موقع پر سب فنکار😁 فضول رسم و رواج کےموقع پر سب مالدار😉اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام آئے تو سب زکواة کے مستحق🤣اس قوم کی صلاحیت پانی جیسی ہے جس برتن میں ڈالو اسی کی شکل اختیار کر لیتی ہے🤣الغرض لامحدود تجربات سے لبریز قوم🤔عالمی طاقتیں بھی پریشان

31/07/2020

مجھے فرقت میں رہ کر پھر وہ مکہ یاد اتا ہے
وہ زم زم یاد اتا ہے وہ کعبہ یاد اتا ہے
پہن کر صرف دو کپڑے میرا وہ چیختے پھرنا
وہ کوشش یاد آتی ہے وہ نعرہ یاد اتا ہے
جہاں جا کر میں سر رکھتا جہاں میں ہاتھ پھیلاتا
وہ چوکھٹ یاد اتی ہے وہ پردہ یاد اتا ہے
کبھی پھر ان سے ہٹ کر دیکھنا کعبہ کو حسرت سے
وہ حسرت یاد اتی ہے وہ کعبہ یاد اتا ہے
کبھی جانا منی کو اور کبھی میدان عرفہ کو
وہ مجمع یاد اتا ہے وہ صحرا یاد اتا ہے
وہ پتھر مارنا شیطان کو تکبیر پڑھ پڑھ کر
وہ غوغا یاد آتا ہے وہ سودا یاد آتا ہے
منی میں رہ کر راتوں میں دعائیں مانگنا میرا
وہ نا لے یاد آتے ہیں وہ گریہ یاد آتا ہے
وہ رخصت ہو کے میرا دیکھنا کعبے کو مڑ مڑ کر
وہ منظر یاد اتا ہے وہ جلوہ یاد آتا ہے

ملکہ برطانیہ کا تلوار پکڑنا اچھا ہے مگر آیا صوفیا میں امام کا تلوار پکڑنا غلطیہ مغرب کا دوہرا رویہ ہے جو ہر موقع پر سامن...
25/07/2020

ملکہ برطانیہ کا تلوار پکڑنا اچھا ہے مگر آیا صوفیا میں امام کا تلوار پکڑنا غلط
یہ مغرب کا دوہرا رویہ ہے جو ہر موقع پر سامنے آ جاتا ہے۔
تلوار ایک علامت ہے، اور دنیا بھر میں استعمار کی حیثیت رکھنے اور جان و مال لوٹنے والے برطانیہ کو بخوبی معلوم ہے۔
کسی مسلمان کی تلوار کو بھی ذرا برداشت کر لیں

10/07/2020

خلافت عثمانیہ کی عظیم اور تاریخی مسجد ایا صوفیہ (ترکی، استنبول )
محمد فاتح نے جب قستنطنیہ(موجودہ استنبول ) فتح کیا تو یہاں پر موجود چرچ میں آذان دی گئی اور فجر کی نماز ادا کی گئی اور اس چرچ کو مسجد میں تبدیل کر دیا گیا۔۔۔۔
جو 8 سو سال تک مسلمانوں کی عبادت گاہ رہی اور اس کا نام مسجد ایا صوفیہ رکھا گیا۔
خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد جب مصطفی کمال اتا ترک آیا تو اس نے اس تاریخی مسجد کو میوزیم میں تبدیل کر دیا اور اذان و نماز اور عبادت کے لیے مسجد کو بند کر دیا ۔
تقریبا 86 سال بعد ترکی کی عدالت نے اسے آج دوبارہ عبادت کے لیے کھولنے کا حکم جاری گیا ۔۔۔۔
آج اس تاریخی مسجد میں آذان دی گئی ۔۔۔۔
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

Address

Rawalpindi

Telephone

+923335239953

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Habib ur Rahman Rahmani posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Habib ur Rahman Rahmani:

Videos

Share

Category