09/11/2022
ایک گاؤں میں ڈاکو داخل ہوئے اور وہاں کی تمام عورتوں کی عصمت دری کر دی.....مگر ایک خاتون ایسی تھی جب اس کے گھر میں ڈاکو داخل ہوا تو اس نے اس ڈاکو کو قتل کر دیا اور سر کاٹ دیا... واردات کے بعد جب تمام ڈاکو اس گاؤں سے چلے گئے تو تمام عورتیں اپنے پھٹے ہوئے کپڑوں سمیت گھروں سے نکل آئیں اور روتے ہوئے ایک دوسرے کو روداد بیان کرنے لگیں.... اتنے میں وہ بہادر خاتون اپنے گھر سے باہر نکلی, عورتوں نے دیکھا کہ اس کے گھر میں داخل ہونے والے ڈاکو کا سر اس نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے اور نہایت غیرت و خودداری کے ساتھ وہ ان کی طرف آنے لگی... اس خاتون نے بلند آواز سے کہا کہ کیا تم نے سوچ لیا تھا کہ وہ مجھے مارے بغیر میری عزت تار تار کر سکتا تھا..؟
گاؤں کی عورتوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور فیصلہ کیا کہ اسے قتل کر دیا جائے تاکہ ان کی عزت بچی رہے اور ان کے شوہر کام سے واپس آنے پر ان سے یہ نہ پوچھیں کہ تم نے اس کی طرح مزاحمت کیوں نہیں کی؟؟
پھر انہوں نے اس بہادر خاتون پر حملہ کر کے اسے قتل کر دیا ۔
"انہوں نے ذلت کو زندہ رکھنے کے لئے عزت کا قتل کر دیا"
یہی حال آج ہمارے معاشرے کے چور، حرام خور، جھوٹے اور کرپٹ لوگوں کا ہے
وہ ہر عزت دار, خوددار شخص کو مارتے ہیں, غریب اور سفید پوش کو حقیر جانتے ہیں اور استحصال کرتے ہیں تاکہ وہ ان کی کرپشن, جھوٹ, چوری اور حرام خوری کے خلاف بات نہ کر سکیں.
"اصل میں یہ لوگ اپنی عزتیں گنوا چکے ہیں اور عزت داروں کا جینا حرام کر رکھا ہے"
ایماندار سرکاری ملازم ہو تو کھڈے لائن, تاجر ہو تو دیوالیہ,عزت دارہو تو کردار کشی.... آپ جب کہیں ایسے لوگ دیکھیں جو چور، جھوٹے، حرام خور، کرپٹ کا ساتھ دے رہے ہیں تو سمجھ جائیں کہ یہ انہیں عورتوں کی اولاد سے ہیں جنہوں نے اپنی ذلت چھپانے کے لئے عزت کو قتل کر دیا تھا....امید ھے اس سبق سے عبرت حاصل کرکے ھمیشہ نیک لوگوں کا ساتھ دیں گے جو حرام نہیں کھاتے جھوٹ نہیں بولتے۔