Voice Of Gilgit-Baltistan

Voice Of Gilgit-Baltistan News & reviews of Gilgit-Baltistan
(1)

13/10/2022
08/10/2022

The Aga Khan Education Service (AKES), India won the “School Chain of the Year” award in the K-12 education category for the 2022 India Didactics Association (IDA) Education Awards. The IDA Educati…

07/10/2022

India has exported iPhone shipments worth more than $1 billion in five months since April. The India-Apple relationship is proving to be a great success for the tech-giant and for our neighbors and right now most of the latest iPhone devices(SE, 12, 13, 14) have been produced and India is exporting iPhones all around the world. According to the report, the Indian export shipments of iPhones are expected to reach $2.5 billion in the 12 months leading up to March 2023, nearly doubling from the year leading up to March 2022.

Apple has started moving some of the iPhone manufacturing from China to India which has been manufacturing iPhones for more than a decade now. Apple is also intending to assemble iPad tablets there, according to the report. While Pakistan has even less property taxes and cheaper labor, Apple has not even considered making an official Apple Store in Pakistan let alone even manufacturing a charging cable here.

Read more: https://www.techjuice.pk/india-is-exporting-iphones-worth-2-5-billion-this-year-pakistan-still-waiting-for-an-apple-store/

30/08/2022



500 Crores has been collected in the worldwide fundraising Telethon in under 3 hours by Imran Khan

17/05/2022

گلگت بلتستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نیں ہے شناکی ہنزہ کے علاقے حسین آباد سے تعلق رکھنے والے 9 سالہ علی محمد جو سابقہ امیدوار برائے گلگت بلتستان اسمبلی ریاض حسین کے صاحبزادہ ہیں ۔علی محمد نے مختلف چیزوں سے گاڈی بنایا ہے اور اس حوالے سے خود تفصیلات بھی بیان کرہا ہے
ایسے ٹیلنٹ کی بھر پور حوصلہ آفزائی کی ضرورت ہے

17/05/2022
03/04/2022
کچرا پھیلانے والے خود کچرے سے کم نہیں ہیں۔ ۔،۔۔ اور کچرا پھیلانے والوں کو اجازت دینے والے سب سے بڑے کچرے ہیں۔ ۔۔۔ڈرامہ ج...
14/11/2021

کچرا پھیلانے والے خود کچرے سے کم نہیں ہیں۔ ۔،۔۔ اور کچرا پھیلانے والوں کو اجازت دینے والے سب سے بڑے کچرے ہیں۔ ۔۔۔

ڈرامہ جنت کی شوٹنگ ٹیم نے میاچھر گاؤں کو جہنم بنا دیا

وادیء نگر کے گاؤں میاچھر خو میں گزشتہ کئی دنوں سے چلنے والی ڈرامہ جنت کی شوٹنگ نے، اس خوبصورت علاقے کو جہنم بنا دیا۔ دیگر سیاحوں کی نقش قدم پر چلتے ہوئے جنت ڈرامے کی ٹیم نے بھی گندگی کے ڈھیر لگانے کے بعد صفائی کی زحمت بھی نہیں کی اور ڈرامے کی شوٹنگ کر کے چل دیئے۔ اس ڈرامے کی شوٹنگ کی این او سی دینے والا ادارہ کیا زحمت کر کے یہ گندگی صاف کرنے کی زحمت کریگا۔؟
واضع رہے کہ دامن خو جو کہ میاچھر نگر میں واقع ایک خوبصورت اور ابھرتا ہوا ٹورسٹ پوائنٹ ہے جہاں سے سیاح راکاپوشی کے حسن کو بے پردہ پاتے ہیں اور نہایت قریب سے اس مادر آف مسٹ (Mother of Mist) کے حسن کے نظارہ کرتے ہیں اور وادی نگر اور ہنزہ کا جوبصورت بالائی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں
سیاحت کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت کو سسٹین ایبل ٹوریزم (Sustainable Tourism) کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ ہم گلگت کے قدرتی حسن کو نا قابل تلافی نقصان پہنچائے۔

تحریر: ساقب حسین جمال

ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، گلگت  بلتستان مورخہ05 نومبر2021 قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سلیکش...
05/11/2021

ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، گلگت بلتستان
مورخہ05 نومبر2021
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سلیکشن بورڑ کا اجلاس،تاریخ میں پہلی دفعہ 33سے زائد مقامی پی ایچ ڈیز کی ترقی و بھرتیاں کی گئی۔وائس چانسلر کا نئی ترقی وبھرتی ہونے والے فیکلٹی ممبران کو مبارک باد پیش
گریڈ 21کے پروفیسر ڈاکٹر شیر ولی خان،گریڈ 20کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فقیر محمد،گریڈ 20کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر رحمت کریم،ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات ممتاز احمد سمیت دیگر شامل ہیں۔
گلگت (پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سیلکشن بورڑ کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں 33سے زائد نئے مقامی پی ایچ ڈیز کو بھرتی سمیت ترقیاں کرکے تاریخ رقم کردی۔ا ن خیالات کا اظہارڈائریکٹر پبلک ریلیشنزمیرتعظیم اختر نے کامیاب سلیکشن بورڑ کی شفارشات اوریونیورسٹی سینٹ کی منظوری کی روشنی پر ہونے والے بھر تیاں اور پروموشن نوٹیفکیشین کے حوالے سے کیا۔انہوں نے کہاکہ تاریخ میں پہلی دفعہ اتنی تعداد میں مقامی پی ایچ ڈیز کو بھرتی کیاگیاہے۔جنہوں نے مختلف ممالک سے پی ایچ ڈیز کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔جس سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں معیاری تعلیم وتحقیق میں مزید نکھا ر پید اہوگا۔ ترقی پانے والوں میں ٹی ٹی ایس پروگرام کے گریڈ20کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شیر ولی خان کو گریڈ 21 میں ترقی دیکرپروفیسر بنایاگیا۔ پروفیسر ڈاکٹر شیر ولی خان ہیڈ آف شعبہ بیالوجی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ یار رہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی ٹی ٹی ایس کو گریڈ 21میں ترقی دیکر پروفیسر بنا گیاہے۔اس کے علاوہ اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فقیر محمد کو 20میں ترقی دیکر ایسوسی ایٹ پروفیسر سوشل سائنسز چائنہ سیٹیڈی سنٹر کی زمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔وہ اس وقت بطور ہیڈ آف شعبہ اکنامکس کام کررہے ہیں۔ ڈائریکٹر ہنزہ کیمپس ڈاکٹر رحمت کریم کو گریڈ 20دیکر ایسوسی ایٹ پروفیسر بنایاگیا۔ڈاکٹر رحمت کریم ٹوریزم اینڈ ہاسپٹیلٹی منیجمنٹ پی ایچ ڈی کرچکے ہیں۔ان کا شمار ٹوریزم اینڈ ہاسپٹیلٹی منیجمنٹ میں پی ایچ ڈی کرنے والے مخصوص افراد میں شمار ہوتاہے۔ممتازاحمد کو گریڈ 19میں ترقی دیکر ایڈیشنل کنٹرولر شعبہ امتحانات بنایاگیا۔وہ اس سے قبل ڈپٹی کنٹرولر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔رجسٹرار آفس سے نئے ترقی پانے والے تدریسی و انتظامی آفیسران سمیت نئے بھرتی ہونے والے فیکلٹی ممبران کے حوالے سے باضابطہ طورپر نوٹیفیکشن جاری کیاگیا۔ جبکہ 19مختلف شعبہ جات میں نئی لیکچرار اور اسسٹنٹ پروفیسرز کی بھرتیاں بھی کی گئی ہیں۔ ترقی پانے والے تدریسی و انتظامی افسروں اور نئے بھرتی ہونے والے فیکلٹی ممبران نے قراقرم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرعطاء اللہ شاہ اور رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحمید لون اور ان کے سٹاف کا شکریہ ادا کیاہے اور اپنی ذمہ داریاں بہترانداز میں نبھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وائس چانسلر نے مختصر وقت میں جامعہ میں پی ایچ ڈیز کی تعداد میں اضافہ کرنے سمیت تمام ملازمین کو ان کا حق دیکر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی تاریخ میں اپنا نام سنہرے حروف میں رقم کردیا ہے۔ جس کیلئے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی فیملی ان کے شکرگزار ہیں۔ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے کہاکہ بہت جلد یونیورسٹی پاکستان کی صف اول کی جامعات میں شامل ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر کی مدبرانہ پالیسیوں اور اقدامات کا نتیجہ ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی اس وقت تعلیمی وتحقیقی سمیت تعمیراتی حوالے سے دن دگنی رات چگنی ترقی کررہی ہے۔جس کی جتنی تعریف کیجائے کم ہے۔
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں سائیکل پر 30ممالک کا سفر کرکے گلگت بلتستان پہنچنے والے سائیکلسٹ کے اعزاز میں شاندار تقریب کا اہتمام،وائس چانسلر کا خراج تحسین پیش
گلگت(پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کینسر سے آگہی کے لیے دنیا بھر کے 30ممالک میں سائیکل پر سفر کرکے گلگت بلتستان پہنچنے والے سائیکلسٹ لیوک کے اعزاز میں شاندار تقریب کا اہتمام کیاگیا۔تقریب انعقاد کرنے کا مقصد سائیکل پر دنیا بھر کے تیس ممالک میں تیس ہزار کلومیٹر سفر طے کرنے والے سائیکلسٹ لیوک کو خراج تحسین پیش کرنے سمیت یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات کو کینسر کی علامات سمجھنے اور علاج کی اہمیت، مرض سے شفا پانے سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز کے مطابق سائیکل پر تیس ممالک کا سفر طے کرنے والے سائیکلست لیوک خود بھی کینسر کے مریض تھے۔ ڈاکٹر وں نے انہیں تین ماہ کا ٹائم دیاتھا۔کیونکہ وہ کینسر کے سٹیچ فور میں پہنچے تھے۔جس کے بعد انہوں نے سائیکل کے ذریعے دنیا کا سفر شروع کرنے کا پروگرام بنایا اور اس طرح انہوں نے کینسر سے نجات حاصل کیااور کینسر سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے سائیکل پر دنیا بھر کے تیس ممالک میں سائیکل کے ذریعے سفر کاآغاز یکم جنوری 2020 کو برطانیہ کے شہر برسٹوسے کیاتھا۔جس میں انہوں نے تیس ہزار کلومیٹر سائیکل پر سفر کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہاکہ انسانیت کو پروان چڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔کیونکہ انسانیت کا جذبہ ہی وہ چیز ہے۔جو ہم سب کو ایک کرتی ہے۔ انسانیت ہی بہترین مذہب ہے۔لہذا طلبا اپنے اندر انسانیت کا جذبہ پید اکریں۔وائس چانسلر نے کینسر سے متعلق آگاہی دلانے کے لیے سائیکل پر تیس ممالک کا سفر طے کرنے پر سائیکلسٹ لیوک کی کاوشوں کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا۔اس سے قبل سائیکلسٹ لیوک نے کہاکہ مہم شروع کرنے کا مقصد لوگوں میں یہ احساس بید ار کرنے کی کوشش کی ہے کہ کینسر سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کینسر سے نجات حاصل کرنے کے لیے جس چیز کی بہت ضرورت ہے۔وہ جذبہ ہے۔لہذا کینسرکے مرض میں مبتلا تما م افراد اپنے اندر خود اعتمادی پید اکریں اور حوصلہ پیدا کرینگے تو نجات حاصل کرسکتے ہیں۔تقریب میں ڈین ڈاکٹر تصوررحیم بیگ نے تمام مہمانوں کوویلکم کیااور تقریب منعقد کرنے کے اغراض ومقاصد بیان کئے۔تقریب میں وائس چانسلر نے سائیکلسٹ لیوک کو گلگت بلتستان کی ثقافتی ٹوپی اور شال بھی پیش کیا۔

Independence night culture show at Lok virsa Islamabad.. Organised by tourism department Gilgit  Baltistan
01/11/2021

Independence night culture show at Lok virsa Islamabad.. Organised by tourism department Gilgit Baltistan

Romanian singer Adrian Sina, popularly known as Akcent, recently took to Twitter to reveal that he will be spending his ...
15/10/2021

Romanian singer Adrian Sina, popularly known as Akcent, recently took to Twitter to reveal that he will be spending his holidays in Hunza, sharing his wish to promote a positive image of Pakistan.

The singer shared a brief video of himself in which he can be heard saying, “Hello, this is Akcent and I am so happy to see you again in Pakistan.” He wrote in the tweet, “This time I have decided to spend some of my holidays in Hunza Pakistan to show the world that Pakistan is a safe and beautiful country."

For more: https://tribune.com.pk/story/2324880/1

Source
Baltistan

02/10/2021

آئیے آپ کو پاکستان کا پرامن گاؤں دکھاتے ہیں جس کی شرح خواندگی 100٪ ہے! جرائم کی۔ ستہ 0% ہے حافظ آباد ڈسٹرکٹ میں واقع ہے اس گاووں کا نام رسول پور ہے۔
CreditsProPakistani

Jazz and Zong are locking horns in a neck-to-neck competition for 10 MHz in the 1800 MHz band in the Spectrum Auction fo...
28/09/2021

Jazz and Zong are locking horns in a neck-to-neck competition for 10 MHz in the 1800 MHz band in the Spectrum Auction for Next Generation Mobile Services (NGMS) Azad Jammu & Kashmir (AJ&K) and Gilgit Baltistan (GB), and currently third round is underway.

In the 1800 MHz band, PTML (Ufone), Telenor & CMPAK (Zong) have submitted a demand for 1.2 MHz each, which is not part of the Electronic Auction.

ڈی آئی جی صاحب نہایت ایماندار اور فرض شناس آفیسر ہونگے لیکن جو الزام ان پہ لگا ہے اس کا قابلیت  اور فرض شناسی سے تعلق نہ...
15/09/2021

ڈی آئی جی صاحب نہایت ایماندار اور فرض شناس آفیسر ہونگے لیکن جو الزام ان پہ لگا ہے اس کا قابلیت اور فرض شناسی سے تعلق نہیں ہے ۔ کئی فرضشناس ، قابل اورایماندار سمجھے جانے والے آفیسر اس طرح کے واقعات میں مجرم ثابت ہوچکے ہیں ۔
اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئے اور جو بھی غلطی پہ ہے اس کو سزا ملے ۔ لیکن جس طریقے سے رات دو بجے صحافی کو گھر سے اٹھا کے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے اور حسین آباد ہنزہ جیسے پرامن اور ہنزہ کےسب سے بہترین پڑھے لکھے گاٶں میں خوف و ہراس پھیلایا گیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہےاور اس طرح کا واقعہ ہمارے گاوں میں پہلی بار ہوا ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے اور پورے علاقے کی توہین کی گئی ہے ۔
اس بے وقو فانہ اقدام سے اس گاوں کے محکمہ پولیس میں کام کرنے والوں کی بھی توہین ہوئی ہے اور لوگوں کا محکمہ پہ اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچا ہے ۔
ہم اہلیان حسین آباد عدالت عالیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس غیر قانونی و غیر اخلاقی اقدام پر پولیس کو سزا دیں اور پولیس کو چاہئے کہ وہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اور اپنی غلطی تسلیم کرکے رزاکارانہ طور پر گاٶں آکر اجتماعی معافی مانگے ۔
ریاض حسین آبادی سابقہ آزاد امیدوار حلقہ چھہ ہنزہ
Riaz Hussain Tee Jay Mehmoodi Noor Barcha Wajid Shah Gilgit

11/07/2021

جنرل سیکرٹری PTI ہنزہ علی احمد شاہ مایون شناکی ہنزہ میں حال ہی میں بننے والی 700 KV کے ایک بجلی گھر کے ناقص کام کی تفصیلات بتا رہے ہیں۔
اگر گلگت بلتستان میں مکمل کسی نے بی PWD کی ناقص کارکردگی دیکھنی ہو تو ضرور دیکھ لیں حکومتی ستا کا کوئی ب نمائندہ دیکھنا چاہتا ہو تو بہترین مثال ہے۔
2 نمبر ٹھیکیدار 2 نمبر PWD کروڑوں روپے لگا کے 5 سال میں مکمل ہوا کام 5 مہینے نہیں چل سکا PWD اور ٹھیکیدار کی ملی بگت صرف 5 مہینو میں پورے 5 سال کا یہ ناقص ترین کام سب کے سامنے ہے وزیر اعظم پاکستان چیئرمین WAPDA منسٹر Water & Power چیف منسٹر گلگت بلتستان جناب خالد خورشید صاحب ممبر GBLA 6 جناب کرنل عبید صاحب سے گزارش ہے مطلقہ ٹھیکیدار اور PWD ہنزہ کے زمدارن کے خلاف جلد از جلد سخت ترین کاروائی عمل میں لے بصورت دیگر PWD ہنزہ کے دفتر چیف منسٹر کا دفتر جناب کرنل عبید کے دفتر کے آگے عوام شناکی برپور احتجاج کرنے پ مجبور ہونگے اور یہ احتجاج بڑھ کے KKH بلاک کرنے تک سے گریز نہیں کرنگے۔
جتنی بدعنوانی ناقص کام 5 سال لگا کر PWD ہنزہ پوری طرح سے ٹھیکیدار کے سہولعتکار بن کے بیٹھ گئے ہیں اس بار ہم آپ کی کسی دھمکی اور دھونس سے نہیں درنگے آپ کی نالائقی آپ کی ٹھیکیداروں سے گڑھ جورڈ مکمل طور پر نکل چکی ہے نالائق نکموں رشواتخور ایسے سرکاری ادھاروں سرکاری آفیسرز کے خلاف ہم کبی خاموش نہیں رهنگے ۔
Col Abaidullah Baig

Wasim Abbas Badami is the presidential candidate  People's Youth Organization Gilgit-Baltistan (PYOGB). Wasim Abbas Bada...
26/06/2021

Wasim Abbas Badami is the presidential candidate People's Youth Organization Gilgit-Baltistan (PYOGB). Wasim Abbas Badami is a devoted and sincere worker in Gilgit-Baltistan, the PPP has always played a leading role in GB, Wasim Abbas Badami was the President of PSF Degree College and after that he was the President of PSF Gilgit District. After , he was also President of PYO District Gilgit. His services to the party have been remarkable and excellent. He has always worked to strengthen the PPP. Especially the youth of gilgit baltistan want to see him as the President of PYO Gilgit-Baltistan. Because he always talked about the loyal workers . We the youth of Gilgit baltistan request the provincial leadership and Chairman Bilawal Bhutto to appoint Mr Wasim Abbas Badami as the President of PYO Gilgit-Baltistan..

13/06/2021

کیا واقعی وادی داریل اتنی خوبصورت ہے جسکی خوبصورتی دیکھنے کے بعد ہنزہ کی طرف تھوکنے کا دل کریگا؟ یا پھر یہ محض شاعر کا خیال ہی ہے؟؟
ایسی گندی اور۔علاقائی نفرت تعصب کو۔ ہوا دینے والے گلوکار اور خود کو۔ فنکار سمجنے والے اپنی تربیت دکھا رہے ہیں۔ ہنزہ کے دوست احباب کا۔ خیال ہے اور بلکل۔ جائز ہے۔ جناب جابر صاحب معافی مانگے ہنزہ والوں۔ سے نہیں تو جابر کو ہنزہ میں کبھی کوئی پروگرام کرنے نہیں دیا جاےگا اور نا ہے ایسے کسی پروگرام میں پاکستان کی کسی شہر میں ب ہو مکمل طور پر پابندی لگا دنگے نا ہی گانے دیا جاےگا ۔ آج ہنزہ کی۔ طرف تھوک رہا ہے کل نگر پرسو سکردو یہ کیسا گلوکار ہے . آپ گلگت بلتستان کے ہیں سارا گلگت بلتستان آپ سے محبت کرتا ہے آپ اپنی نفرت بری گلوکاری سے نفرت کو ہوا دینے کی۔ کوشش کر رہے ہیں ۔ آپ یہ مت بول جاییں کے انھیں گلگت بلتستان کے لوگوں کی وجہ سے آج جانے جاتے ہیں معافی ہنزہ سے آپ کو مانگ لینی پڑیگی ۔جابر صاحب کے چاہنے والے ہنزہ کے ہزاروں لوگوں کی دل۔ آزاری کی۔ ہے آپ نے۔
شکریہ


Mukaram Ali Shah Amjad Hussain Barcha Tee Jay Mehmoodi Quaid Farman Brong Ajmal Domino Ali Ahmed Shah Karam Ali Shah Hussainabadi The HUNZA valley Hunza Folk The HUNZA valley

گاوں کی خبریں کم رکھتے ھیں اور گاوں کے معاملات سے دور رہنے میں بھلا سمجھتے ھیں ، کیونکہ پروپیگنڈا اتنا غلیظ طریقے سے کیا...
12/06/2021

گاوں کی خبریں کم رکھتے ھیں اور گاوں کے معاملات سے دور رہنے میں بھلا سمجھتے ھیں ، کیونکہ پروپیگنڈا اتنا غلیظ طریقے سے کیا ھے کہ یہاں ہر خار کو گل اور گل کو خار کہتے ھیں ۔
بات دراصل میرے آبائی گاوں حسین آباد شیناکی کی ھے ،جہاں سے کرنل صاحب اور اس کے حواری گھر گھر مخبروں اور چوروں کی طرح جا کے 350 کے قریب ووٹ گھڑ لینے میں کامیاب ہوئے ۔ جو کہ پاور پولٹکس میں ایک معنی رکھتا ھے ۔الیکشن جیتنے کے بعد کرنل صاحب اور اس کے حواریوں کو پتہ لگا کہ یہاں عوامی مشترکہ شعور کس ررجے پہ فائز ھے۔ کیوں کہ کرنل صاحب ایک ایسی پروپیگنڈے پھیلانے کے شعوری یا لا شعوری ایجنٹ ھیں جو عوامی حقوق اور عدل و انصاف کی راہ میں رکاوٹ ھیں ۔ اور یوں پروپیگنڈا پھیلانے میں بآسانی کامیاب بھی ھوے۔۔
عوامی اجتماعات میں یا پھر لوگوں کے کان میں کرنل صاحب اور اس کی ٹیم نے گاوں میں جن جن الفاظ کے ذریعے پروپیگنڈا کیا ھے ایک ایک لفظ کا پیچھا کریں گے اور عوام کے سامنے رکھیں گے..
اب آتے ھیں اصل بات پہ ۔ کل ھم گاوں میں ایک پبلک جگہ پہ کچھ دیر کے لیے بیٹھے ،، وہاں پہ گاوں کے مسلے مسائل پہ بات ھو رہی تھی ۔۔ گاوں کے اصلاحی کمیٹی کے صدر صاحب ایمرجنسی 800 میٹر ایک فٹ پائپ کے حوالے سے بات چیت کر رہے تھے ۔
آج جون کے وسط میں ھم کھڑیں ھیں صدر صاحب جہاں ایک منٹ پانی کی معطلی یا ایک انچ کم پانی اس گاوں کو ہرا بھرا رکھنے میں نقصان دہ ثابت ھوگا ۔ اور آپ آج بات کر ھیں۔
؟؟؟
8 کلومیٹر طویل واٹر چینیل سے آباد کیا گیا حسین آباد 270 گھروں کا مسکن ھے ۔ 100 سال پہلے ھنزہ کے مختلف زبانوں اور قبائل سے تعلق رکھنے 86 خاندانوں نے حسین آباد کا روخ کیا اور سخت حالات میں اسے آباد کیا ۔ تقریبا 3 مرتبہ مکمل تباہ ھونے والے 8 کلومیٹر واٹر چینل کو ھر نسل نے زیادہ تر اپنی مدد آپ کے تحت اور بہت ھی حقیقر سرکاری اور نیم سرکاری امداد پہ نہ صرف زندہ رکھا بلکہ اسے توانا بھی رکھا ھے ۔۔
چیری کی پیداوار میں سبقت حاصل کرنے والا گاوں پچھلے دو سالوں سے مختلف حکومتی اور نیم سرکاری اداروں کے کان میں چیخ چیخ کے 800 میٹر ایک فٹ پائپ کا مطالبہ کر رھا ھے ۔ لیکن کسی کو سنائی نہیں دے رھا ۔۔ اب پتہ نہیں یہ کونسے سورخ سے سننے کا کام لیتے ھیں ۔
کرنل کے جیت کے بعد دسمبر میں اس ایمرجنسی پائپ کا مطالبہ کیا گیا ،، پھر فروری میں ، پھر مارچ میں جب گاوں میں پانی کی طلب شروع ھو ئی تب ،، تاریخ پہ تاریخ اور عوام کو پھدو بنانے کا سلسلہ شروع ہوا اور انتظار میں گاوں والوں نے پورے 15 دن لیٹ کاشت کاری کی ۔۔ اپریل مئ میں پانی کی ضرورت بھی تھوڑی کم ھوتی اور مقدار بھی کم چاھیے ھوتا ھے ۔۔ نظام چل جاتا ھے ۔۔ لیکن جون جولائی اور اگست پانی کی شدید ضرورت ھوتی ھے ۔۔
سوال ووٹرز سے بھی بنتا ھے کہ بھائی لوگ ووٹ دیا ھے تو گلہ پکڑنا بھی سکھیو ۔۔ یہ وہ دور نہیں جب لوگ ووٹ لے کے حکمران بنتے تھے ۔۔ اس دور میں ووٹ عوام کی خدمت کا نام ھے ۔۔
کوئی وفد حسین آباد سے ان فارغ وزیروں کے پاس جاے گی ۔۔
پھر بھی ازالہ نہ ھوا تو فارغ وزیر کے دفتر کے باھر احتجاج ھو گا جس میں عوام حسین آباد کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی اور حق پرست دوستوں کو بھی دعوت دی جاے گی ۔۔
فارغ وزیر صاحب 350 ہضم
زمہ داری ختم ۔۔
اسیا نہیں چلے گا۔
Tee Jay Mehmoodi..

شیناکی : شکوے و شکایتیں ! آج کل گلگت بلتستان میں چیری کا سیزن ہے اور خرید و فروخت کا کام زوروں پر ہے ۔ کئی علاقوں میں سڑ...
06/06/2021

شیناکی : شکوے و شکایتیں !
آج کل گلگت بلتستان میں چیری کا سیزن ہے اور خرید و فروخت کا کام زوروں پر ہے ۔ کئی علاقوں میں سڑکوں کی خستہ صورت حال کی وجہ سے آمدورفت میں کئی رکاوٹیں ہیں نتیجتاً خریدنے اور بیچنے والے دونوں کا نقصان ہورہا ہے ۔
بلکل ایسی ہی صورت حال ہنزہ شناکی کے گاوں حسین آباد ، مایون اور خان آباد کے درمیاں واحد رابطہ سڑک کی ہے ۔ یہ سڑک بڑی گاڑیوں کے گزرنے کےلیے انتہائی خطرناک ہے ۔ خضر آباد - حسین آباد اور حسین آباد - مایون کے درمیان سلائیڈنگ ایریا ہے اور کئی عرصے سے مرمت کا کام نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور انتہائی تنگ ہے جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتی ہے ۔
پچھلی حکومت میں یہاں کی روڑ مٹلنگ کا کام ہوا جو فیز ون کہلایا ۔ یہ کام انتہائی ناقص ہوا ہے ۔ پلاننگ ، انجینیرنگ اور کنکریٹ کا کام انتہائی ناقص ہوا ہے اور سڑک کی صورتحال کچھ ہی عرصے میں خستہ ہو چکی ہے ۔کئی جگہوں پہ کام ابھی تک ادھورا بھی ہے۔ اس خراب کام کا ذمہ دار ، ٹھیکدار ، انجینیر اور ضلعی انتظامیہ ہے اور جو لوگ اس کام کی نگرانی کررہے تھے انہوں نے بھی اپنی ذمہ داری میں کوتاہی برتی ہے جن سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے اور ان سب سے زیادہ غلطی یہاں کے عوام کی ہے جنہوں نے اس کام کی نگرانی نہیں کی اور متعلقہ اداروں سے شکایت نہیں کی ۔ ہماری ڈی سی ہنزہ سے گزارش ہے کہ وہ جلد از جلد محکمہ ورکس کے حکام کو مشمول مشینری یہاں بیجیں اور سڑک کی مرمت کا کام فورا شروع کروائیں تاکہ کسی حادثے سے بچا جاسکے اور لوگوں کے کاروبار کا نقصان بھی نہ ہو ۔
اب اس سڑک کا فیز ٹو پہ کام شروع ہونا ہے ۔ اس کے ٹینڈر پہ ٹھیکداروں کے درمیان جھگڑا جاری ہے ۔ خیر جس کسی کو بھی ٹھیکہ ملتا ہے اس سے ہمیں کوئی غرض نہیں ہے ۔ لیکن اب کی بار کام پچھلے جیسا نہیں ہونا چاہئے ۔ جو بھی ٹھیکدار آتا ہے ہم ان کو بتا رہے ہیں کہ اس دفعہ خضر آباد سے خان آباد تک تمام مقامی اس کام کی نگرانی کرینگے اور جو بھی شخص کوئی بھی خرابی ، بے ایمانی یا دو نمبری دیکھے گا وہ متعلقہ حکام کو شکایت کرے گا اور کام رکوائے گا ۔ یہاں کی یوتھ کی کمیٹیاں بنیں گے جو کام کی بھرپور نگرانی کرے گی ۔ میری تمام لوگوں سے بھی درخواست ہے کہ وہ کام پہ نظر رکھیں تاکہ بعد میں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ آپ نے جو بھی خرابی دیکھی کام رکوانا ہے اور شکایت درج کروانی ہے اور ٹھیکدار سے بھی توقع رکھتے ہیں کہ وہ عوام کی شکایات کو سنیں اور عمل بھی کریں۔
آخر میں ڈی سی ہنزہ سے گزارش کی جاتی ہے کہ حکومتی محکموں مثلاً پی ڈبلیو ڈی ، ورکس، صحت ، تعلیم ، پرائس کنٹرول ، صفائی اور پولیس کے اہلکاروں کو ہفتہ وار یہاں ڈیوٹی پہ بیجیں تاکہ لوگوں اور اپنے مسائل اور شکایات درج کرانے میں آسانی ہو ۔
ریاض حسین آبادی سابقہ آزاد امیدوار ۔

03/06/2021

صوبائی حکومت کے نام کھلا خط
جناب اعلی سائل کا تعلق ہنزہ شناکی حسین آباد سے ہے شناکی ہنزہ کے تین بڑے گاوں حسین آباد مایون اور خانہ آباد شاہراہ قراقرم سے کٹے ہوئے ہیں اور 7 سال قبل شناکی ہنزہ کو شاہراہ قراقرم سے ملانے والے واحد رابطہ سڑک کو میٹل کرنے کا ٹینڈر( فیز ون ) ہوا تھا اور ایک کمپنی کو 6 کلو میٹر سڑک میٹل کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا 3 سال طویل عرصے میں 6 کلو میٹر سڑک کو قواعد و ضوابط کو روند کر ٹوٹا پھوٹا سڑک بنایا گیا ہے جبکہ اب فیز ٹو کا ٹینڈر ہونا باقی ہے ٹینڈر کے معاملے کو جان بوجھ کر یا ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت التواء کا شکار کیا جارہا ہے
آپ جناب سے گزارش ہے کہ فیز 2 کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ خضر آباد تا ناصر آباد تک ایکپریس وے بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھاکر اس پسماندہ علاقے کے عوام کے احساس محرومیوں کے خاتمے کو یقینی بنانے کے ساتھ اس خوبصورت علاقے جہاں سے راکھاپوشی کا بہترین نظارہ کیا جا سکتا ہے میں سیاحت کو فروغ دے کر معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ دینے کے لیے احکامات صادر فرمائے۔۔۔
جناب اعلی کی عین نوازش ہوگی
شہزاد حسین ساکن حسین آباد ہنزہ

27/05/2021

روس اور کینیڈا کے درمیان وہ جگہ جہاں صرف 30 سکینڈ کے لیے چاند کا دورانیہ ہوتا ہے ،نیز یہاں چاند قریب گزرنے کی وجہ سے بہت بڑا نظر آتا ہے

محترم راحت حسین الحسینی صاحب! عرصہ پہلے خود سے ایک وعدہ لیا تھا کہ کبھی بھی کسی مذہبی موضوع پر قلم نہیں اٹھاونگا لیکن کا...
19/05/2021

محترم راحت حسین الحسینی صاحب!

عرصہ پہلے خود سے ایک وعدہ لیا تھا کہ کبھی بھی کسی مذہبی موضوع پر قلم نہیں اٹھاونگا لیکن کافی سوچ و بچار کے بعد آج اس نتیجے پر پہنچا کہ ہم جیسوں کی خاموشی آپ جیسوں کو شہہ دیتی ہے۔

پچھلے کچھ دن سے آپ کی جانب سے سنی اور اسماعیلی مکاتب فکر کو مباہلہ کا چیلنج دینے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے۔

لیکن اس بار ایک خوش گوار حیرت یہ ہوئی کہ پڑھے لکھے دوستوں کی ایک کثیر تعداد آپ کے 'موقف' کو یکسر رد کرتی نظر آتی۔

تاریخ کے ایک ادنیٰ طالب علم کی حیثیت سے میری نظر سے ایک ہی مباہلہ گزرا ہے جس کا محرک یہ تھا کہ نجران کے عیسائیوں نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کی حقانیت کا انکار کیا تھا۔ تو یہ ہے نبیؑ اور علیؑ کی جانب سے مباہلہ کی تجویز دینے کا سبب۔ آپ کے معاملے میں بظاہر ایسی کوئی صورتحال نظر نہیں آتی۔۔۔ پھر ایسا کیا ہوا کہ آپ حالات کو اس نہج پر لے گئے؟!؟

یہ تو ممکن نہیں کہ آپ جیسا علم و اگہی کے سمندر میں غوطہ زن شخص حالات کی نزاکت کو سمجھے بناء کوئی بیان داغ دے۔ اور یہ بھی کیا مجھ جیسا کم علم شخص آپ کو سمجھائے کہ ممبرِ رسول پر بیٹھنے والے شخص پر چند ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کوئی ایسی بات نہ کی جائے جس سے کسی کی دل آزاری ہو یا معاشرے میں فتنہ پھیلنے کا احتمال ہو۔

اگر میں غلط ہوں تو براہ کرم رہنمائی کریں کہ جو قرآن مباہلہ کی تجویز دیتا نظر آتا کیا وہی قرآن ''لکم دینکم ولی الدین'' کا پرچار کرتا نظر نہیں آتا؟؟؟

نبیؑ اور علیؑ کے مدمقابل آنے والے نجران کے عیسائیوں کا یہ ماننا تھا کہ اگر محمدؑ اور اس کی اہل بیتؑ ہلکا سا اشارہ بھی کردیں تو پہاڑ اپنی جگہ چھوڑ دیں۔

کیا آپ کو لگتا ہے کہ گلگت کے پہاڑ "کافروں" کو نیست و نابود کرنے کے لیئے آپ کے جنبشِ ابرو کے منتظر ہیں۔۔۔؟!؟

ناچیز کی ناقص رائے کے مطابق کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ آپ اپنے کلمہ گو بھائیوں سے الجھنے کی بجائے معصوم فلسطینیوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے اسرائیل کے خلاف مبارزت کا اعلان کرتے۔
Jon Haider

18/05/2021
" آئیے !پھر  مناظرہ کرتے ہیں  "تحریر : فیض اللہ فراق۔۔۔۔انسانی وقار کا اتنا بڑا تماشہ کبھی نہیں دیکھا تھا جو ان دنوں گلگ...
15/05/2021

" آئیے !پھر مناظرہ کرتے ہیں "

تحریر : فیض اللہ فراق۔۔۔۔

انسانی وقار کا اتنا بڑا تماشہ کبھی نہیں دیکھا تھا جو ان دنوں گلگت بلتستان کے مقدس پہاڑوں میں جاری ہے۔ پہاڑی سوچ کا پس منظر اپنی جگہ مگر خارج و باطن کا انمٹ تضاد اور دہرے معیار کے سامنے شیطان بھی ہم سے تائب ہے۔۔۔۔ مسلکی تقسیم کا عملی تصور تو پوری دنیا میں موجود ہے لیکن یہاں برسوں سے قائم " احساس برتری" پر مبنی سوچ نے آج تک ہزاروں بے گناہوں کے خون کا سودا کیا ہے۔ ایک دوسرے کو فتح کرنے اور کم تر سمجھتے ہوئے جنت کا دروازہ کھٹکٹھانے والوں کا خیال شاید یہ ہے کہ احساس برتری کا ٹوکرہ سر پر اٹھا کر جنت میں داخل ہوں گے حالانکہ انہیں یہ ادارک بھی ہے رعونت پر مبنی اسی تصور نے شیطان کو جنت سے نکال دیا ہے۔ ایک ہی معاشرے میں مقیم ایک جیسی ثقافت و تہذیب اور روایات کے امین گلگت بلتستان کے باسیوں کا دکھ درد مشترک ہے، یہاں کے مکینوں کا نفع و نقصان مشترک ہے۔ مذہبی نکتہ نظر سے بھی سارے مسالک بہ ظاہر ایک خدا، آخری رسول(حضرت محمد ) اور الہامی کتاب( قرآن مجید ) کے ماننے والے ہیں مگر پھر بھی برتری کا زعم اور اظہار یک طرفہ حق پرستی کا دعواہ و مناظرے کا چیلنج گلگت بلتستان میں انگنت گھر اجاڑنے کا سبب تو بن سکتا ہے مگر مسلکی ہم آہنگی پیدا نہیں ہوسکتی۔۔ یہ ایک لاحاصل بحث ہے جس کا انجام نفرت و تفریق کے سوا کچھ نہیں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا کوئی مسلکی ٹائٹل لگا کر جنت کا حق دار بن سکتا ہے یا اعمال سے؟ جنت کا معیار تو بڑا واضح ہے جو کسی شیعہ / سنی اور اسماعیلی کا محتاج ہر گز نہیں۔ جنت تو انسانی وقار کے سالک کو ملے گی جو بلاتفریق انسانیت کے دکھ بانٹنا زندگی کا مقصد سمجھتا ہو۔۔۔۔ جنت از خود بڑا مفہوم ہے جس کا حقدار بھی بڑے خیالات کا انسان ہو سکتا ہے جو رنگ، نسل، ذات پات اور مسالک سے مبرا ہو۔۔۔۔ جنت کم ظرفوں کی منزل نہیں بلکہ اعلی ظرف کے انسان اس کے مکین ہوں گے۔۔۔۔ اگر عبدا ستار ایدھی کو اللہ کی بارگاہ میں سکون کے چھاوں نصیب ہوتے ہیں تو کیا اس میں انکے مسلکی ٹائٹل کا کردار ہوگا؟ گلگت بلتستان کا گھٹن زدہ سماج میں پھیلی بدبودار سوچ اور پروان چڑھنے والے مباحث و مناظرے کے بلند آہنگ دعووں و نعروں کی گونج میں آئیے ! سب ملک کے ایک مناظرہ کرتے ہیں اور پہلے مناظرے کے اعلان کے بعد تواتر سے آنے والے ردعمل کے سلسلے کو ختم کرنے کی تل

26/04/2021

محکمہ LG&RD ناصرآباد لوور ہنزہ کے دفتر کا احوال ایک ساحل کی زبانی جب ایسے حالت ہونگے حکومتی محکموں کے تو عوام کا ردے عمل ایسا ہوگا چار دنو سے بند اس دفتر کا کوئی پوچنے والا نہیں یہاں سے ووٹ لیتے ہووے جو تقریریں کی ہیں اور جیت گئے ہیں ہنزہ میں سنا ہے کوئی comrades بی رهتے ہیں یہاں پ جو گلگت بلتستان کے حقوق کی بات کرتے ہیں ایسے مسائل کے وقت پتا نہیں کونسا سانپ سونگ جاتا ہے ان کو جناب DC ہنزہ ساری ڈسٹرکٹ کی administration کہاں سو رہی ہے کوئی پرسان حال نہیں اس کا۔

Address

Gilgit

Telephone

+923554506563

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Voice Of Gilgit-Baltistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share