Travel Touch

Travel Touch Let's travel the world together!

ٹیکسلا قدیم تہذیب کا امین ہے۔ گندھارا تہذیب کے صدیوں پرانے آثار آج بھی ٹیکسلا میں موجود ہیں اور دیکھنے والوں معلومات کے ...
31/10/2024

ٹیکسلا قدیم تہذیب کا امین ہے۔ گندھارا تہذیب کے صدیوں پرانے آثار آج بھی ٹیکسلا میں موجود ہیں اور دیکھنے والوں معلومات کے ساتھ درسِ عبرت بھی دیتے ہیں۔ آثارِ قدیمہ سے ملنے والے اہم نوادرات کو ٹیکسلا میں قائم اس میوزیم میں رکھا گیا ہے اور ٹیکسلا میوزیم پاکستان کا ایک اہم میوزیم ہے۔ راولپنڈی/ اسلام آباد آنے والے سیاح ٹیکسلا میوزیم کی سیر کرنے کو بھی اہم سمجھتے ہیں۔

شاہ اللہ دتہ کے غار اسلام آباد میں ایک اہم سیاحتی مقام ہے۔ اس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں اور یہاں آنے والوں کی تعد...
31/10/2024

شاہ اللہ دتہ کے غار اسلام آباد میں ایک اہم سیاحتی مقام ہے۔ اس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں اور یہاں آنے والوں کی تعداد بھی بہت کم ہوتی ہے لیکن جو یہاں جاتا ہے وہ پھر اس مقام کا دیوانہ ہو جاتا ہے۔

پیر سوہاوہ اسلام آباد کا طلسماتی حسن ہے۔ مارگلہ کے پہاڑوں پر موجود پیر سوہاوہ کا خصوصی مقام سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز...
11/09/2024

پیر سوہاوہ اسلام آباد کا طلسماتی حسن ہے۔ مارگلہ کے پہاڑوں پر موجود پیر سوہاوہ کا خصوصی مقام سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔ بل کھاتی خوبصورت سڑک کے ذریعے آپ پیر سوہاوہ پہنچ کر خود کو ایک الگ دنیا میں پاتے ہیں۔

جناح پارک راولپنڈی کے اہم تفریحی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ پارک جدید راولپنڈی کے عہد میں بنایا گیا اور اس میں عوام کے لیے...
14/08/2024

جناح پارک راولپنڈی کے اہم تفریحی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ پارک جدید راولپنڈی کے عہد میں بنایا گیا اور اس میں عوام کے لیے دلچسپی کے سامان فراہم کیے گئے ہیں۔ جناح پارک کچہری کے بالکل سامنے موجود ہے اور شہریوں کی توجہ کا مرکز رہتا ہے۔

راولپنڈی کے مصروف کاروباری مرکز صدر کے علاقے میں سڑک سے ذرا ہٹ کر پونچھ ہاؤس کی تاریخی عمارت موجود ہے۔ یہ عمارت دیکھنے و...
13/08/2024

راولپنڈی کے مصروف کاروباری مرکز صدر کے علاقے میں سڑک سے ذرا ہٹ کر پونچھ ہاؤس کی تاریخی عمارت موجود ہے۔ یہ عمارت دیکھنے والے کو اپنے سحر میں مبتلا کر لیتی ہے۔ پونچھ ہاؤس کے فرنٹ پر موجود مارکیٹ نما عمارت کو بھی پونچھ ہاؤس کہا جاتا ہے لیکن پونچھ ہاؤس کی اصل عمارت ذرا پیچھے موجود ہے۔ راولپنڈی کی اہم اور تاریخی عمارات میں پونچھ ہاؤس کا اہم مقام ہے۔

کسی زمانے میں فیصل مسجد کے بعد اسلام آباد کا معروف ترین مقام شکر پڑیاں ہوتا تھا۔ وقت کے ساتھ شہر نے ترقی کی تو بہت سے سی...
29/07/2024

کسی زمانے میں فیصل مسجد کے بعد اسلام آباد کا معروف ترین مقام شکر پڑیاں ہوتا تھا۔ وقت کے ساتھ شہر نے ترقی کی تو بہت سے سیاحتی مقامات بن گئے۔ شکر پڑیاں کی کشش برقرار رکھنے کے لیے یہاں جھولے وغیرہ لگائے گئے اور پھر پاکستان مونومنٹ بھی یہیں بنایا گیا۔ شکر پڑیاں آج بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ موجود ہے لیکن اس کے وزیٹرز کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ دوسرے شہروں سے اسلام آباد آنے والے یہاں آتے ہیں اور شہر کے لوگ بھی بچوں کو جھولے جھلانے کبھی کبھار آتے ہیں۔ شکر پڑیاں کے اندر ہی وہ پارک بھی ہے جہاں دوسرے ملکوں کے سربراہان ماضی میں پاکستان کے دورے پر آتے تھے تو درخت لگایا کرتے تھے۔ یہاں کھانے پینے کے اچھے ہوٹل بھی موجود ہیں۔

اللھم صل علی محمد و علی آل محمد
17/07/2024

اللھم صل علی محمد و علی آل محمد

پیغامِ کربلا ۔۔۔
16/07/2024

پیغامِ کربلا ۔۔۔

03/07/2024

کنول جھیل اسلام آباد کے قدیم ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جسے 1970 کی دہائی میں آباد کیا گیا۔ ایک چھوٹی سے مصنوعی جھیل کے اردگرد ایک وسیع فیملی پارک بھی ہے جو لوگوں کی تفریح کا باعث ہے۔ گزرے وقتوں میں اسلام آباد آنے والوں کے لیے فیصل مسجد اور شکر پڑیاں کے بعد کنول جھیل تیسرا اہم تفریحی مقام ہوا کرتا تھا۔ ٹریول ٹچ کی اس ویڈیو میں کنول جھیل کی سیر کیجیے۔

اب تو راولپنڈی میں بہت کچھ ہے لیکن کسی زمانے میں ایوب پارک کا ہی راج ہوتا تھا۔ اب تو ایوب پارک بھی بہت ڈویلپ ہو گیا ہے۔ ...
27/06/2024

اب تو راولپنڈی میں بہت کچھ ہے لیکن کسی زمانے میں ایوب پارک کا ہی راج ہوتا تھا۔ اب تو ایوب پارک بھی بہت ڈویلپ ہو گیا ہے۔ شہر سے قدرے ہٹ کر قدیم ایوب پارک راولپنڈی شہر کا معروف ترین سیاحتی مقام ہے۔ پنڈی والے بھی اسے پسند کرتے ہیں اور دوسرے شہروں سے آنے والے بھی ایوب پارک کو سراہتے ہیں۔

سیدپور اسلام آباد کا پرانا گاؤں تھا جو مارگلہ کے پہاڑوں کے دامن میں آباد تھا۔ جب شہر آباد ہو گیا تو سیدپور گم ہو کر رہ گ...
25/06/2024

سیدپور اسلام آباد کا پرانا گاؤں تھا جو مارگلہ کے پہاڑوں کے دامن میں آباد تھا۔ جب شہر آباد ہو گیا تو سیدپور گم ہو کر رہ گیا۔ پھر شہر کی انتظامیہ نے اسے ایک سیاحتی مقام بنانے کا فیصلہ کیا تو سیدپور ویلج توجہ کا مرکز بن گیا۔ اب بہت سے لوگ یہاں جاتے ہیں۔ گاؤں کو خصوصی انداز میں بحال کیا گیا ہے اور یہاں بہت سے ریسٹورنٹ بن چکے ہیں۔ یہاں جا کر ایک افسانوی احساس ہوتا ہے۔

دامن کوہ اسلام آباد کے خوبصورت ترین مقامات میں سے ہے۔ مارگلہ کے پہاڑوں پر لے جاتی دلفریب سڑک پر سفر کرنا ایک انمول تجربہ...
12/06/2024

دامن کوہ اسلام آباد کے خوبصورت ترین مقامات میں سے ہے۔ مارگلہ کے پہاڑوں پر لے جاتی دلفریب سڑک پر سفر کرنا ایک انمول تجربہ ہے۔ دامن کوہ کا مطلب ہے پہاڑ کا دامن۔ یہ نام بھی کمال کا ہے۔ دامن کوہ پر پہنچ کر بلندی سے پورے شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے۔ دامن کوہ پر واکنگ ٹریل بھی ہیں جو خاص مزاج رکھنے والے لوگوں کی دلچسپی کا محور ہیں۔ دامن کوہ کی سڑک پر وقفوں وقفوں سے خوبصورت ہوٹل بھی موجود ہیں اور خوب بلندی پر جا کر مونال کا مشہور ہوٹل آتا ہے۔

12/06/2024

مامز بری انگلینڈ کا ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو اپنی تاریخ اور خوبصورتی کی وجہ سے معروف ہے۔ اس ویڈیو میں مامز بری کی مختصر سیر کیجیے۔

03/06/2024

پاکستان کے ثقافتی دارالحکومت لاہور کے حوالے سے ہماری اس ویڈیو میں خوش آمدید! اس دلکش ویڈیو میں، ہم ان چھپے ہوئے خزانوں اور مشہور مقامات کی نقاب کشائی کریں گے جو لاہور کو دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک لازمی مقام بنا دیتے ہیں۔ چاہے آپ تاریخ کے شوقین ہوں، کھانے پینے کے شوقین ہوں، یا ایڈونچر کے متلاشی ہوں، یہ ویڈیو لاہور کی پیش کردہ بہترین چیزوں کو تلاش کرنے کے لیے آپ کی حتمی رہنما ہے۔

ہمارے ساتھ شامل ہوں جب ہم لاہور کے سب سے پرکشش مقامات کے دورے پر جا رہے ہیں۔ مغل فن تعمیر کی شاہکار بادشاہی مسجد کی شان و شوکت پر حیرت زدہ ہوں، اور تاریخ اور سازشوں سے بھرے قلعہ لاہور کی صدیوں پرانی گزر گاہوں میں گھومیں۔

لیکن ہماری تلاش یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہم شہر کے پوشیدہ جواہرات سے پردہ اٹھانے کی بھی کوشش کریں گے۔ انارکلی بازار کی ہلچل سے بھرپور گلیوں سے، جہاں آپ روایتی دستکاری اور لذیذ اسٹریٹ فوڈ کی خریداری کر سکتے ہیں، شالیمار گارڈنز کی پُرسکون خوبصورتی تک، جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کی جگہ ہے، لاہور دریافتوں سے بھرپور ہے۔

28/03/2024

✒️ ہاکا

ہمارے ایک استاد نے سکول میں ہمیں اونچی آواز میں مطالعہ کرنے کی عادت ڈالی اور اس عادت نے آگے چل کر زندگی میں ایک کردار ادا کیا۔ ہمارے ایک اور استاد تھے جنھوں نے تقریر میں جھجھک ختم کرنے کے طریقے سکھائے جن میں سے ایک شیشے کے سامنے تقریر کرنا تھا۔ اس عادت نے بھی اپنا اثر چھوڑا۔ ایک اور استاد نے آڈینس کو انگیج کرنے کے لیے اچانک عملی مشقیں پیش کرنا سکھایا اور اس سبق نے زندگی کے کئی مقامات پر مدد دی۔ بہت سے اساتذہ نے بہت کچھ سکھایا اور ان سب چیزوں نے زندگی کو خوبصورت بنانے میں کردار ادا کیا۔

میں بچپن میں ٹی وی پر 23 مارچ کی پریڈ دیکھتا تھا تو سوچتا تھا یہ فوجی کس طرح ایک ساتھ اپنے ہاتھ اٹھاتے اور پاؤں زمین پر رکھتے ہیں۔ پھر سکول میں اسمبلی کے دوران پی ٹی صاحب کی آواز اور سیٹی پر خود ٹریننگ بھی ملی کہ یہ سب کیسے ممکن ہوتا ہے۔ اندھا دھند کانفیڈینس کسی بھی شخصیت کو پالش کرتا ہے اور زمانہ طالب علمی میں ہر کوئی اس کی جستجو کرتا ہے۔

ہاکا سے تعارف یوٹیوب نے کروایا۔ نیوزی لینڈ کی اسمبلی میں 21 سالہ رکن اسمبلی ہانا روہیتی نے اپنی پہلی تقریر کا آغاز ہاکا سے کیا۔ اس پرفارمنس کو دیکھ کر دماغ نے داد دی اور اندر سے آواز آئی ۔۔۔ سمپلی سپرب ۔۔۔ یو میڈ مائے ڈے ۔۔۔ سمپلی اوسم۔ اور پھر وہی سرچ اینڈ ریسرچ کی جستجو مجھے ایک مختلف دنیا میں لے گئی جہاں گوگل، یوٹیوب اور وکی پیڈیا ایک بار پھر میرے ساتھ تھے۔

چودھویں صدی عیسوی میں ماوری لوگ نیوزی لینڈ میں پہنچے۔ آگے چل کر یہ نیوزی لینڈ کے مقامی باشندے کہلائے۔ انھوں نے اپنی روایات اور تہذیب کو جنم دیا اور انھی کی تہذیب میں سے ایک ہاکا ہے۔

ہاکا آسان لفظوں میں جنگی رجز ہے۔ ماوریوں کو جب جنگ درپیش ہوتی تھی تو وہ میدان جنگ میں دشمن کو للکارنے اور ان پر خوف طاری کرنے کے لیے مخصوص انداز میں ترانہ پڑھتے اور رقص کرتے جو ہاکا کے نام سے معروف ہوا۔ ہاکا کرتے وقت وہ اپنے اوپر وحشت ناک جلال اور غصہ طاری کر لیتے جس کا اظہار ان کی آواز اور جسم کی حرکات سے ہوتا۔ وہ خوفناک انداز میں ایک ترانہ پڑھتے۔ ان کی آواز چنگھاڑتے ہوئے شیروں کی طرح نکلتی۔ ہاکا رقص کرتے وقت وہ اپنے جسموں کو سخت کر لیتے اور ہاتھوں اور بازوؤں کو سینوں اور رانوں پر مارتے ہوئے متحرک رکھتے۔ اس دوران وہ زوردار انداز میں زمین پر پاؤں مارتے اور یوں لگتا جیسے وہ زمین کو پھاڑ دیں گے۔

وقت گزرتا گیا اور وقت بڑے بڑوں کو دفنا دیتا۔ اسی وقت کی قبر میں بڑی بڑی تہذیبیں بھی دفن ہو گئیں جن کو آج ہم آثار قدیمہ کہتے ہیں۔ وقت نے ماوری تہذیب کو بھی گمشدہ کر دیا۔ پتھروں اور جنگلوں کے عہد سے نکل کر انسان جدید دور میں داخل ہو گیا۔ مگر سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی روایتوں کی اپنی جگہ ہوتی ہے۔ ماوری کلچر کا ہاکا آج بھی زندہ ہے اور کیویز اس پر فخر کرتے ہیں۔ وہ ہاکا کے ذریعے خود کو اپنے ماضی سے جوڑتے ہیں۔

ہاکا کا عملی مظاہرہ کھیلوں کی دنیا میں ہوا تو دنیا اس سے آشنا ہوئی۔ کیوی کھلاڑی فٹ بال اور رگبی میچوں سے پہلے گراؤنڈ میں ہاکا پیش کرنے لگے اور دیکھنے والے حیران ہونے لگے۔ 15 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مسجدوں پر ایک جنونی دہشت گرد نے حملہ کر کے 51 لوگوں کو قتل اور 40 کو زخمی کر دیا تو کیوی طلباء نے اظہار غم کے لیے عوامی مقام پر ہاکا پرفارم کیا۔ یہ پہلا موقع تھا جب ہاکا کو دنیا بھر میں دیکھا گیا۔ 2023 میں رکن اسمبلی منتخب ہونے پر ہانا روہیتی نے اپنی تقریر کا آغاز ہاکا سے کیا تو اسے عالمی میڈیا نے رپورٹ کیا۔

ہاکا نیوزی لینڈ میں ایک روایت ہے۔ کسی خاص ایونٹ کو سیلیبریٹ کرنے، خوشی یا غم کے اظہار کرنے یا کسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھی ہاکا پرفارم کیا جاتا ہے۔

اتنی تفصیلات کے بعد اب پوچھیے کہ یہ ساری کہانی آپ کو سنائی کیوں؟ اور اب آپ نے پوچھا ہے تو عرض یہ ہے کہ ہمیں ہاکا کرنا چاہیے۔

یہ بات بآسانی سمجھی جا سکتی ہے کہ ہاکا کوئی انوکھی شے نہیں ہے۔ اس سے ملتی جلتی چیزیں لگ بھگ ہر تہذیب اور ثقافت میں مل جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ نے انڈیا پاکستان واہگہ بارڈر پر پرچم لہرانے کی سرگرمی دیکھی ہو گی یا اس کی ویڈیوز تو دیکھی ہوں گی۔ وہ جو لکیر کے دونوں طرف انڈین اور پاکستانی سپاہی شدید بلند آواز میں بولتے ہوئے ڈرا دینے والے انداز میں ہاتھ اور بازو اٹھاتے اور پاؤں پٹخ رہے ہوتے ہیں، وہ بھی ہاکا کی ہی مثال ہے۔

ذرا تصور کیجیے کہ ہاکا یا ہاکا سے مماثل کوئی سرگرمی ہماری زندگی اور شخصیت میں داخل ہو جائے تو کیسا ہو؟ یہ وہ سرگرمیاں ہوتی ہیں جو آپ کے اندر مضبوطی لاتی ہیں، آپ کے خوف کو ختم کر دیتی ہیں، آپ کو لڑنا سکھاتی ہیں اور لڑتے ہوئے جوش و جذبے کو بلند کرنے کی تربیت دیتی ہیں۔ ہاکا جیسی سرگرمیاں آپ کے اعتماد کو بڑھاتی ہیں اور آپ کو اجتماعی اور انفرادی ڈسپلن بھی سکھاتی ہیں۔

آپ اگر ذہنی دباؤ کا شکار ہوں یا گھبراہٹ محسوس کر رہے ہوں تو ان کیفیات کا ایک سائیکالوجی حل یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ کسی پہاڑ یا دور مقام پر چلے جائیں اور وہاں جا کر زور زور سے چلائیں، زور زور سے ہنسیں یا زور زور سے روئیں۔ اس عمل کے نتیجے میں ممکنہ طور پر آپ کچھ ہی منٹوں یا گھنٹوں میں اس کیفیت کو توڑ سکتے ہیں۔

ہاکا کی اہمیت ایک اور مثال سے سمجھیں۔ یہ جس کو ہم کارپوریٹ ٹریننگ کہتے ہیں، اس کا بھی ایک مقصد جوش و جذبہ، تازگی اور تحریک پیدا کرنا ہوتا ہے۔ اکثر ٹرینرز ایسی سرگرمیوں کا اہتمام کرتے ہیں جن سے شرکاء کی جھجھک ٹوٹے اور ان میں اعتماد پیدا ہو۔ ہاکا جیسی مختلف سرگرمیاں ان ٹریننگز میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

یہ سب پڑھنے اور سمجھنے کے بعد اب آپ پریکٹیکل کیجیے۔ ایک تو یہ کیجیے کہ یوٹیوب پر جا کر سرچ میں haka یا maori haka لکھیں اور اس موضوع پر دس کے قریب ویڈیوز دیکھیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ویڈیوز آپ کو بہت کچھ سکھائیں گی۔ پھر آپ یا تو ہاکا کو ہی سیکھیں یا اس سے ملتی جلتی کوئی سرگرمی بنائیں اور اسے ایک عادت کے طور پر اختیار کر لیں۔ ایسی سرگرمی میں آپ اپنے اہل خانہ، اپنے دوستوں، اپنے بزنس کولیگز یا اپنے بزنس ملازمین کو شامل کر لیں تو شاید آپ کا ہر دن پرجوش گزرنے لگ جائے گا۔

(ٹریول ٹچ)

22/03/2024

شوابش ہال جرمنی کا ایک چھوٹا، خوبصورت اور تاریخی شہر ہے۔ جرمن ریاست ورٹمبرگ کا ایک حصہ جو دریائے کوچر کی وادی میں واقع ہے، یہ شہر ریاست کے دارالحکومت سٹٹگارٹ کے شمال مشرق میں واقع ہے۔ شوابش ہال اپنے خوبصورت مناظر اور تاریخی اثاثوں کے ساتھ ساتھ جرمن زبان کے ادارے گوئٹے انسٹیٹیوٹ کے لیے بھی مشہور ہے۔ شہر کے اہم مقامات سینٹ مائیکل چرچ، مارکیٹ اسکوائر، سینٹ نکولس چرچ، کومبرگ کیسل، اور ہالین فرانکونی میوزیم ہیں۔

ہمیں امید ہے کہ آپ کو اس خوبصورت شہر کے بارے میں ٹریول ٹچ کی یہ ویڈیو پسند آئے گی۔ ہم نے اس ویڈیو میں ایک سوال پوچھا ہے۔ آپ اس کا جواب کمنٹس میں دے سکتے ہیں۔

07/03/2024

راولپنڈی شہر پاکستان کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے۔ چونکہ یہ دارالحکومت اسلام آباد شہر کا ہمسایہ شہر ہے اس لیے دونوں کو جڑواں شہر کہا جاتا ہے۔ راولپنڈی کی ایک بھرپور تاریخ ہے اور یہ بیس لاکھ سے زیادہ لوگوں کا گھر ہے۔ اسلام آباد کے ساتھ ساتھ راولپنڈی بھی ہماری خصوصی توجہ اور دلچسپی کا موضوع ہے۔ ہم نے ٹریول ٹچ پر راولپنڈی کے بارے میں بہت سی ویڈیوز پیش کی ہیں۔ اس ویڈیو میں ہم راولپنڈی کے 95 بہترین مقامات پیش کر رہے ہیں۔ یہ راولپنڈی کے سیاحتی مقامات بھی ہیں۔ اس فہرست میں راولپنڈی کے تاریخی مقامات بھی شامل ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ کو یہ ویڈیو پسند آئے گی اور یہ آپ کے علم میں اضافہ کرے گی۔

03/03/2024

فیصل مسجد نہ صرف دارالحکومت اسلام آباد بلکہ پاکستان کی بھی شناخت کی علامتوں میں سے ایک ہے۔ 33 ایکڑ اراضی پر پھیلی فیصل مسجد کی عمارت مارگلہ کی پہاڑیوں کے بالکل نیچے واقع ہے۔ مسجد کے چار مینار تقریباً 300 فٹ بلند ہیں۔ فیصل مسجد میں ایک وقت میں 3 لاکھ افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس کا شمار دنیا کی 10 بڑی مساجد میں ہوتا ہے۔ ٹریول ٹچ پاکستان کی اس خوبصورت مسجد کے بارے میں یہ خصوصی ویڈیو پیش کرتا ہے۔

Address

Birmingham

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Travel Touch posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category