Phalia News Alert

Phalia News Alert ....
(3)

نہ زمین پھٹی نہ آسمان گرا جلاد نے محنت کش کا ہنستا بستا گھر اجاڑ کے رکھ دیا مانگٹ کا رھائشی اظہر اقبال معمولی تکلیف پر ا...
21/04/2022

نہ زمین پھٹی نہ آسمان گرا جلاد نے محنت کش کا ہنستا بستا گھر اجاڑ کے رکھ دیا مانگٹ کا رھائشی اظہر اقبال معمولی تکلیف پر اپنے بچے کو لے کر تارڑ ہسپتال منڈی بہااولدین گیا جہاں پہ چیک اپ کے بعد ڈاکٹرمظہر حسین تارڑ کے کہنے پر جو انجیکشن بذریعہ ڈرپ اڑھائی تین گھنٹہ میں لگنا تھا ہسپتال کے ان ٹرینڈ عملہ نے ڈائریکٹ لگا دیا جس سے بچے کی موت واقع ھو گئی ظلم دیکھیں غریبوں سے ہمدردی کی بجائے سارا شہر جلاد کا سفارشی بنا ھوا ھے
ابھی تک ایف آئی آر کا اندراج تک نہیں ھوا
یہ غریب بیچارے کہاں جائیں۔۔۔
تحریر :قاسم صابری

Copiedخانیوال * 6 درندہ صفت افراد کی 23 سالہ شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی ؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔...
15/06/2021

Copied
خانیوال * 6 درندہ صفت افراد کی 23 سالہ شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حافظ قرآن والد حافظ محمد ظفر کی مدعیت میں تھانہ کہنہ میں ملزم نواز ایف آئی آر درج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خانیوال (میاں عبدالوحید عمرانہ / سپیشل رپورٹر) خونی رشتوں کا شیطانی کھیل۔ 6 درندہ صفت شیطانی پیروکاروں نے رشتہ دار خاتون کی مدد سے 23 سالہ شادی شدہ خاتون کو گن پوائنٹ پراغواکرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔نامعلوم مقامات پرقید رکھ کر تین افراد جنسی درندگی کا کھیل کھیلتے رہے۔38 دن تک ہوس کے پجاریوں کی قید سے فرار ہوکرمظلوم خاتون اپنے گھر پہنچی توگھرمیں کہرام برپا ہوگیا۔بوڑھی والدہ کی رو روکر آنکھوں کی بینائی ختم ہوگئی۔بوڑھے حافظ قرآن والد کی مدعیت میں نامزدملزمان کے خلاف گول مول ایف آئی آرزیردفعہ 496.A درج کرلیا۔ ملزمان کی طرف سے زیادتی کا شکار خاتون سمیت والد کو تیزاب سے جلانے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں۔مظلوم بوڑھا باپ حافظ قرآن محمد ظفراور بیٹی سمیرا بی بی انصاف کے حصول اورجانی تحفظ کے لئے اوصاف آفس پہنچ گئے۔ 23سالہ سمیرا بی بی نے ظلم کی داستان سناتے ہوئے خود پر جنسی زیادتی کے حوالے سے بتایا کہ میں ملتان کی رہائشی ہوں۔اپنے والد محمد ظفر کے ساتھ اپنے ماموں کی وفات پر بستی احمد نگرخانیوال آئی ہوئی تھی۔قل خوانی کے بعد قریبی خاتون رشتہ دار شازیہ مائی نے کہا کہ رشتہ داروں کے گھر چلتے ہیں۔میں اس کے ساتھ چل پڑی۔تھوڑی ہی دور سفید رنگ کی گاڑی میں قریبی عزیز قیوم، سجاد-رمضان اور شعبان موجود تھے۔جبکہ موٹرسائیکل پر ماجد تھا۔گاڑی میں بیٹھتے ہی انہوں نے مجھے دھمکیاں دینا شروع کردیں کہ شور کیا تو تیزاب ڈال کرجلادیں گے اورجان سے بھی مارکرپھینک دیں گے۔بعدازاں مجھے نامعلوم مقام پر لے جاکرایک کمرہ میں بند کردیا۔پہلے دن قیوم دوسرے دن ماجداور تیسرے دن سجاد نے زیادتی کی۔اس طرح انہوں نے تین چار مقامات بدلے اور اٹھتیس دن تک باری باری میرے ساتھ زنا بالجبر کرتے رہے۔اس دوران عید کے دوسرے روز وہ کمرے کو تالا لگا نا بھول گئے تومجھے فرار ہونے کا موقع مل گیا۔ مزید بتایا کہ میں فرار ہوکر اپنے گھر ملتان پہنچ گئی۔ جنہیں تمام حالات سے آگاہ کیا۔بوڑھے والد حافط محمد ظفر نے بھی اوصاف کو بتایا کہ میں ملتان شہر کا رہائشی ہوں۔اپنی بیٹی سمیرا بی بی زوجہ امان اللہ کے ساتھ بستی احمد نگر خانیوال اپنے بردار نسبتی کی وفات پر آئے ہوئے تھے۔قریبی عزیز شازیہ مائی رشتہ داروں کے گھر جانے کے لئے میری بیٹی کو ہمراہ لے گئی اور ایک گاڑی میں اپنے خاوند رمضان سمیت قریبی عزیزقیوم۔شعبان،سجاد اور ماجد نے حرام کاری کی نیت سے اغوا کرکے لے گئی۔ محمد عارف اور محمدشکیل گواہان نے میری بیٹی کو مزکورہ بالا الزام علیہان کے ساتھ گاڑی میں خانیوال شہر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا ہے۔ جو کہ زبردستی اغوا کرکے لے جارہے تھے۔پولیس نے ریڈ کرکے شازیہ مائی اور اور اس کاخاوند رمضان کو گرفتار کرلیا۔ لیکن بااثر ملزمان نے پولیس سے سازباز ہوکرخود کو بے گناہ کروالیا۔ اور اب وہ نہ تو دیگرز ملوث ملزمان کو گرفتار کر رہی ہے۔بلکہ مجھے اور میری بیٹی کو مقدمہ کی پیروی سے روک رہے ہیں۔اور جان سے ماردینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔حافظ محمد ظفر نے اوصاف کو مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس تھانہ کہنہ کا تفتیشی اے ایس آئی رانا دلشاد اور مبینہ طور پرڈی ایس پی سرکل خانیوال ملک اعجازملزمان سے سازباز ہوچکے ہیں۔اور مجھے دھمکیاں دیتے ہیں۔ محمد ظفراور مظلوم سمیرا بی بی نے اوصاف کی وساطت سے وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب، ایڈیشنل ٓئی جی جنوبی پنجاب، آرپی او ملتان اور ڈی پی اوخانیوال سے فوری نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔مزید کہا کہ انصاف نہ ملنے پر ہاتھ جوڑ کر روتے ہوئے اپنی نابینا بیوی سمیت بیٹی کو زندہ جلاکرخودسوزی کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔

  تھانہ شاھدرہ کے علاقے لاجپت روڈ پر معمولی تلخ کلامی پر پولیس ملازم کی فائرنگ 18 سالہ نوجوان قتل نوجوان کی شناخت زین کے...
14/06/2021


تھانہ شاھدرہ کے علاقے لاجپت روڈ پر معمولی تلخ کلامی پر پولیس ملازم کی فائرنگ 18 سالہ نوجوان قتل نوجوان کی شناخت زین کے نام سے ھوئی گھر سے برگر لینے نکلا تو شراب میں دھت پولیس ملازم وسیم عرف چھیما نے بے دردی سے قتل کر دیا. تفصیلات کے مطابق
تھانہ شاھدرہ کے علاقے لاجپت روڈ پر معمولی تلخ کلامی پر بپھرے پولیس ملازم کی نوجوان پر فائرنگ 18 سالہ زین 18 گولیاں لگنے سے موقع پر دم توڑ گیا زین گھر سے برگر لینے نکلا تو شراب میں دھت پولیس ملازم وسیم عرف چھیما سے معمولی تلخ کلامی ھو گئی بگڑے پولیس ملازم نے نوجوان زین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی زین موقع پر دم توڑ گیا قتل کرنے کے بعد پولیس ملازم وسیم مقتول کے چہرے پر ٹھڈے مارتا رہا اھل علاقہ کے اکٹھے ھونے پر ملزم وسیم عرف چھیما کی شدید فائرنگ سےعلاقہ
گونج اٹھا. علاقہ میں شدید خوف و حراست لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے. پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر مقدمہ درج کر لیا جبکہ پولیس ملازم ملزم وسیم فرار ھونے میں کامیاب. مقتول بچے زین کی بیوہ ماں نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے ملزم وسیم عرف چھیما PRU فورس میں ڈرائیور ھے اور شاھدرہ میں دہشت کی علامت سمجھا جاتا ھے.

08/06/2021

بریکنگ نیوز
پنجاب میں پولیس گردی کا ایک اور واقع

سلانوالی. سرگودھا کی تحصیل سلانوالی میں پولیس کے تشدد سے 14 سالہ لڑکا جابحق

سلانوالی. لواحقین کا لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج

سلانوالی. ورثاء نے وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا

سلانوالی. لواحقین کے مطابق جھگڑے پر مخالفین پولیس کی مدد سے بچے کو اٹھا کر تھانے لے گئے تھے

پنجاب میں پولیس گردی تھم نہ سکی سرگودھا کی تحصیل سلانوالی میں پولیس تشدد سے 14 سالہ لڑکا جابحق ہوگیا لواحقین کا لاش صادق ہسپتال کے سامنے سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا ورثاء کا کہنا تھا کہ معمولی جھگڑے پر مخالفین پولیس کی مدد سے بچے کو اٹھا کر تھانے لے آئے اور تشدد کیا جس بچے کے پٹھے مکمل طور پر ڈیمج ہوگئے اور بچہ جابحق ہوگیا ورثاء نے وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی نوٹس لینے کا مطالبہ کیا

پھالیہآج دعوت اسلامی کے زیر اہتمام پھالیہ میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے دعوت اسلامی کے مرکز فیضان مدینہ پھالیہ میں بلڈ...
30/05/2021

پھالیہ
آج دعوت اسلامی کے زیر اہتمام پھالیہ میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے دعوت اسلامی کے مرکز فیضان مدینہ پھالیہ میں بلڈ ڈونیشن کیمپ لگایا گیا۔
جس میں کثیر تعداد میں دعوت اسلامی والوں نے بلڈ ڈونیٹ کیا۔

22/05/2021

پھالیہ
پھالیہ میں شدید ہوائیں

20/05/2021

😭😭😭😭😭

19/05/2021

انتظامیہ سے گزارش کرنے کے باوجود تاحال پتنگ بازی کا سلسلہ نہ تھم سکا۔

16/05/2021

#پھالیہ پتنگ بازی عروج پر افسوسناک صورتحال
کیا انتظامیہ کو گردنیں کٹنے کا انتظار ہے

14/05/2021

آج 14 مئی کو شادیوال گجرات میں نماز عید الفطر کے مناظر

11/05/2021

افسوس
مسجد اقصی میں آگ لگنے پر یہو دی سو ور رقص کرتے ھوئے اور 57 مسلم ممالک کے بزدل حکمرانوں کے منہ می‌ پیشاب کرتے ھوئے

رمضان بازار پھالیہ میں غیر معیاری اشیاء کی فروخت ، دکانداروں کی خریداروں کے ساتھ بدتمیزی کی شکایات پھالیہ ( تحصیل رپورٹر...
10/05/2021

رمضان بازار پھالیہ میں غیر معیاری اشیاء کی فروخت ، دکانداروں کی خریداروں کے ساتھ بدتمیزی کی شکایات

پھالیہ ( تحصیل رپورٹر ) رمضان بازار پھالیہ میں ایگریکلچر فیئر پرائس شاپ پر غیر معیاری فروٹ فروخت ہونے لگا
گاہکوں کی جانب سے ناقص اور غیر معیاری اشیاء سامان سے نکالنے کا مطالبہ کرنے پر دکاندار کا بدتمیزی کرنا معمول بن گیا تفصیلات کے مطابق خریدار کی جانب سے ایگریکلچر فیئر پرائس شاپ پر تعینات دکاندار / سیلز مین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیر معیاری خراب فروٹ اسکے سامان سے نکال دے جس پر دکاندار بدتمیزی پر اتر آیا ، شہری سے شاپر چھین لیا اور کہا کہ اگر یہاں سے خریداری کرنی ہے تو یہ ہی خریدنا پڑے گا آپ کو معیاری اشیاء چاہییں تو باہر سے خرید لیں
ضلعی انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر پھالیہ معیاری اشیاء کی فراہمی اور دکانداروں کا رویہ ٹھیک کروانے میں ناکام
اسکے علاوہ رمضان بازار میں قائم یوٹیلیٹی سٹور پر مقررہ قیمت سے زائد نرخوں پر اشیاء فروخت ہورہی ہیں

09/05/2021

رمضان بازار پھالیہ میں غیر معیاری اشیاء کی فروخت ، دکانداروں کی خریداروں کے ساتھ بدتمیزی کی شکایات

پھالیہ ( سٹاف رپورٹر ) رمضان بازار پھالیہ میں ایگریکلچر فیئر پرائس شاپ پر غیر معیاری فروٹ فروخت ہونے لگا
گاہکوں کی جانب سے ناقص اور غیر معیاری اشیاء سامان سے نکالنے کا مطالبہ کرنے پر دکاندار کا بدتمیزی کرنا معمول بن گیا تفصیلات کے مطابق خریدار کی جانب سے ایگریکلچر فیئر پرائس شاپ پر تعینات دکاندار / سیلز مین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیر معیاری خراب فروٹ اسکے سامان سے نکال دے جس پر دکاندار بدتمیزی پر اتر آیا ، شہری سے شاپر چھین لیا اور کہا کہ اگر یہاں سے خریداری کرنی ہے تو یہ ہی خریدنا پڑے گا آپ کو معیاری اشیاء چاہییں تو باہر سے خرید لیں
ضلعی انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر پھالیہ معیاری اشیاء کی فراہمی اور دکانداروں کا رویہ ٹھیک کروانے میں ناکام
اسکے علاوہ رمضان بازار میں قائم یوٹیلیٹی سٹور پر مقررہ قیمت سے زائد نرخوں پر اشیاء فروخت ہورہی ہیں

08/05/2021

News From Page
Mianwali News Network
Cctv fotage of accident in mianwali

05/05/2021

News Copied From Page
Such News Quetta
پولیس جب مستقبل کے معماروں کی قاتل بن جائے تو اسی لئے ہم کہتے ہیں کہ پولیس اصلاحات ناگزیر ہیں

News By Zeeshan Dhareehjaمظفرگڑھ سے افسوس ناک خبرریسکیو 1122 کنٹرول روم کو کال موصول ہوئی کہ ہیڈ محمد والا پل پر ریسکیو ...
05/05/2021

News By Zeeshan Dhareehja
مظفرگڑھ سے افسوس ناک خبر
ریسکیو 1122 کنٹرول روم کو کال موصول ہوئی کہ
ہیڈ محمد والا پل پر ریسکیو 1122 کی
ایمبولینس اور اے سی کوچ کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ کالر کے مطابق ایمبولینس پر سوار
ریسکیو اہلکار جاں بحق بتائے گئے ہیں۔
ریسکیو 1122 کنٹرول روم نے فوری طور پر
مظفرگڑھ سے دو اور ملتان سے تین ایمبولینسز،
تین ریسکیو وہیکلز اور ایک فاٸر وہیکل کو موو کروایا۔
آن لوکیشن ہو نے کے بعد
ریسکیو ایمبولینس میں پھنسی ہوٸ ڈیڈ باڈیز کو
ریسکیو آپریشن کرکے نکالا۔ حادثہ کا شکار ہونے والی ایمبولینس ریسکیو 1122
لیہ کی LYA-10 تھی جو کہ نشتر ہسپتال ملتان سے مریض چھوڑ کر واپس لیہ جا رہی تھی۔
روڈ ایکسیڈنٹ میں محمد بلال EMT اور ظفر LTV شہید ہو گئے ہیں جبکہ ایک سول شخص بھی شہید ہوا ہے۔ ریسکیو آپریشن کرنے کے بعد تینوں میتوں کو
ریسکیو 1122 ملتان نے نشتر ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔

 #پھالیہ  بیریئر والی گلی اور گورنمنٹ پرائمری سکول ہیلاں روڈ والی گلی میں کل عشاء سے لے کر اب تک بجلی بند عوام شدید اذیت...
30/04/2021

#پھالیہ
بیریئر والی گلی اور گورنمنٹ پرائمری سکول ہیلاں روڈ والی گلی میں کل عشاء سے لے کر اب تک بجلی بند عوام شدید اذیت میں مبتلا شکایات درج کرانے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ۔

29/04/2021

#پھالیہ
بینک الحبیب لیمیٹڈ ہیلاں چنگی برانچ کا سیکیورٹی الارم مسلسل پانچ منٹ سے بج رہا ہے

26/04/2021

اگر آپ اسلام آباد میں رہتے ہیں تو راول ٹاؤن چوک کو اچھی طرح جانتے ہوں گے۔ یہ چوک کلب روڈ پر سرینا ہوٹل سے فیض آباد کی طرف جاتے ہوئے آتا ہے۔ چوک میں ایک پٹرول پمپ اور ایک پرانی مسجد ہے۔ میں 1993ء میں اسلام آباد آیا تو مسجد کے ساتھ ایک چھوٹا سا گاؤں ہوتا تھا۔ گاؤں کی زمینیں ایکوائر ہو چکی تھیں، امیر لوگ زمینوں کی قیمتیں وصول کر کے بڑے بڑے سیکٹروں اور فارم ہاؤسز میں شفٹ ہو چکے تھے لیکن وہ غرباء پیچھے رہ گئے تھے جن کی زمینوں کے پیسے امراء کھا گئے یا پھر وہ جو گاؤں کے کمی کمین تھے اور ان کے نام پر کوئی زمین نہیں تھی، حکومت نے انہیں کوئی معاوضہ نہیں دیا۔

دنیا میں ان کا کوئی ٹھکانا نہیں تھا، لہٰذا وہ اپنے ٹوٹے پھوٹے گھروں میں مقیم تھے۔ سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ نے ان کو بے شمار نوٹس دیے مگر مکینوں کا کہنا تھا ”ہم کہاں جائیں‘ آپ ہمیں بتا دیں ہم وہاں چلے جاتے ہیں“ حکومت ظاہر ہے ایک ٹھنڈی ٹھار مشین ہوتی ہے، اس کا دل ہوتا ہے اور نہ ہی جذبات، لہٰذا حکومت جواب میں ایک اور نوٹس بھجوا دیتی تھی۔ نوٹس بازی کے اس عمل کے دوران بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کی حکومتیں آتی اور جاتی رہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے جب بھی سویلین گورنمنٹ سے آپریشن کی اجازت مانگی، حکومت نے اجازت نہ دی۔ انتظامیہ ایک بار مشینری لے کر وہاں پہنچ گئی، چودھری شجاعت حسین اس وقت وزیر داخلہ تھے، ان کو اطلاع ملی تو وہ فوراً وہاں پہنچے اور ذاتی طور پر آپریشن رکوایا۔

لیکن پھر 1999ء آ گیا اورجنرل پرویز مشرف حکمران بن گئے۔ ان کا قافلہ روز اس چوک سے گزر کر وزیراعظم ہاؤس آتا تھا۔ جنرل مشرف کی طبع نازک پر غریبوں کی وہ جھونپڑیاں ناگوار گزرتی تھیں۔ وہ ایک دن گزرے، کھڑکی سے باہر دیکھا اور آپریشن کا حکم جاری کر دیا۔ میں ان دنوں شہزاد ٹاؤن میں رہتا تھا اور روزانہ راول چوک سے گزرتا تھا۔ میں نے دوپہر کو دفتر جاتے ہوئے اپنی آنکھوں سے وہ آپریشن دیکھا۔ وہ لوگ انتہائی غریب تھے، ان کے گھروں میں ٹوٹی چار پائیوں، پچکے ہوئے برتنوں اور پھٹی رضائیوں کے سوا کچھ نہیں تھا۔ انتظامیہ نے وہ بھی ضبط کر لئے۔ گاؤں چند گھنٹوں میں صاف ہو گیا۔ زمین کو فارم ہاؤسز میں تبدیل کر دیا گیا اور وہ فارم ہاؤسز امراء نے خرید لئے۔

صرف مسجد اور اس کے ساتھ چند قبریں بچ گئیں۔ وہ قبریں بھی اب کم ہوتی چلی جا رہی ہیں۔ یہ کہانی یہاں پر ختم ہو گئی۔ 2007 ء میں اس کہانی کا ایک نیا پہلو میرے سامنے آیا۔ ملک میں اس وقت جنرل پرویز مشرف کے خلاف تحریک چل رہی تھی۔ ایک روز ایک صاحب وہیل چیئر پر میرے پاس تشریف لائے۔ وہ ٹانگوں سے معذور تھے اور چہرے سے بیمار دکھائی دیتے تھے، میں انہیں بڑی مشکل سے گھر کے اندر لا سکا۔ وہ مجھے اپنی کہانی سنانا چاہتے تھے، ان کا کہنا تھا "راول چوک کا وہ آپریشن انہوں نے کیا تھا، وہ اسے لیڈ کر رہے تھے"

میں خاموشی سے ان کی داستان سنتا رہا۔ ان کا کہنا تھا: ان کے تین بچے تھے، دو لڑکے اور ایک لڑکی، شادی پسند کی تھی۔ وہ سی ایس پی آفیسر تھے، کیریئر بہت برائیٹ تھا، سینئر اس کی کارکردگی سے بہت مطمئن تھے، ان کا اپنا خیال بھی تھا وہ بہت اوپر تک جائیں گے۔ وہ رٹ آف دی گورنمنٹ کے بہت بڑے حامی تھے‘ وہ سمجھتے تھے قانون پر سو فیصد عمل ہونا چاہیے اور جو شخص قانون کے راستے میں حائل ہو، ریاست کو اس کے اوپر بلڈوزر چلا دینا چاہیے چنانچہ جنرل مشرف نے جب راول چوک کے مکانات گرانے کا حکم دیا تو یہ ذمہ داری انہیں سونپی گئی۔ یہ فورس لے کر وہاں پہنچے اور گھر گرانا شروع کر دیے۔

لوگ مزاحم ہوئے، پولیس نے ڈنڈے برسائے، لوگوں کو گرفتار بھی کیا اور ایک آدھ موقع پر ہوائی فائرنگ بھی کرنا پڑی، بہرحال قصہ مختصر آپریشن مکمل ہو گیا اور انتظامیہ نے ملبہ اٹھانا شروع کر دیا۔ وہ رکے اور پھر بھولے: آپریشن کے بعد اینٹوں کے ایک ڈھیر پر درمیانی عمر کی ایک خاتون بیٹھی تھی، وہ ملبے سے نہیں اٹھ رہی تھی، اس کا صرف ایک مطالبہ تھا، وہ کہہ رہی تھی کہ وہ بس ایک بار آپریشن کرنے والے صاحب سے ملنا چاہتی ہے۔ انتظامیہ عموماً ایسے مواقع پر خواتین سے زبردستی نہیں کرتی چنانچہ اہلکاروں نے انہیں بتایا اور وہ خاتون کے پاس چلے گئے۔

خاتون نے ان کی طرف دیکھا اور کہا ”صاحب! یہ آپریشن آپ نے کیا؟“ میں نے جواب دیا ”ہاں“ اس نے جھولی پھیلائی، آسمان کی طرف دیکھا اور بولی ”یا پروردگار! اس شخص نے میرے اور میرے بچوں کے سر سے چھت چھینی، یا اللہ اسے اور اس کے بچوں کو برباد کر دے“ میں اس وقت جوان تھا، میں نے منہ دوسری طرف پھیر دیا۔ اس خاتون نے اس کے بعد کہا: ”یا اللہ! ہم سے ہمارے گھر چھیننے والے تمام لوگوں کو برباد کر دے“ اس نے اس کے بعد اپنی پوٹلی اٹھائی، اپنے بچے ساتھ لیے اور چلی گئی۔

وہ رکا، اس نے اپنے آنسو پونچھے اور بولا: جاوید صاحب! آپ یقین کریں، وہ دن ہے اور آج کا دن ہے، میں بحرانوں سے نہیں نکل سکا۔ میں اس پوٹلی والی کی بددعا کا نشانہ بن گیا۔ میرا ایکسیڈنٹ ہوا، میری بیوی اور میری بچی مر گئی، میری ٹانگیں کٹ گئیں۔ میرے دونوں بیٹے ایک ایک کر کے بیمار ہوئے، میں نے اپنی ساری جمع پونجی ان کے علاج پر لگا دی لیکن وہ فوت ہو گئے۔ مجھے سسرال سے گھر ملا تھا، وہ بک گیا۔ میں نے اپنا گھر بنایا تھا، وہ 2005ء کے زلزلے میں گر گیا۔

محکمے نے میرے اوپر الزام لگایا، میری انکوائری شروع ہوئی، میں ڈس مس ہوا اور بے گناہی کے باوجود آج تک بحال نہیں ہو سکا۔ میں مقدمے پر مقدمہ بھگت رہا ہوں، میں 38 سال کی عمر میں شوگر، بلڈ پریشر اور دل کا مریض بھی بن چکا ہوں اور میرے تمام رشتے دار اور دوست بھی میرا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ میں دل سے سمجھتا ہوں مجھے اس عورت کی بددعا لگی تھی۔ حکومت، میرا محکمہ اور آرڈر دینے والے لوگ، تینوں پیچھے رہ گئے لیکن میں برباد ہو گیا۔میں آج سوچتا ہوں تو میں اپنے آپ سے پوچھتا ہوں‘میں کتنا بے وقوف تھا! میں نے جنرل مشرف کے حکم پر غریبوں کے سروں سے چھت چھین لی.

وہ رکا اور پھر بولا: آپ کو میری باتیں عجیب لگیں گی لیکن میں نے تحقیق کی ہے، اس آپریشن کا حکم دینے والا ہر شخص میری طرح ذلیل ہوا، ان میں سے آج کوئی شخص اپنے گھر میں آباد نہیں، وہ سب اولاد اور بیویوں کے بغیر عبرت ناک اور بیمار زندگی گزار رہے ہیں یہاں تک کہ اس وقت کے چیئرمین سی ڈی اے کی ساری پراپرٹی بھی بک گئی اور اس کی اولاد بھی دربدر ہو گئی، وہ بھی عبرت کا نشان بن کر آخری سانسیں لے رہا ہے۔ہم سب کو اس عورت کی آہ کھا گئی.

میرا تجربہ اور میرا مشاہدہ ہے دنیا کا ہر وہ شخص جو کسی کے سر سے چھت اور اس کا روزگار چھینتا ہے یا پھر کسی معزز شخص کو بے عزت کرنے کی کوشش کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس سے سب کچھ چھین لیتا ہے اور وہ شخص اس کے بعد روز مرتا اور روز جیتا ہے مگر اس کی سزا ختم نہیں ہوتی لہٰذا آپ جو دل چاہے کریں، لیکن کسی کی بددعا نہ لیں۔ دنیا کے تمام عہدے، کرسیاں اور تکبر عارضی ہوتے ہیں، یہ پیچھے رہ جاتے ہیں اور دنیا اور آخرت دونوں میں صرف پوٹلی والیوں کی دعائیں اور بددعائیں اپنا اثر دکھاتی ہیں۔

جاوید چوہدری کے کالم سے اقتباس

 اطلاعات کے مطابق سرینا نامی ہوٹل میں زوردار دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں 5 افراد جاں بحق ہئے ہیں۔
21/04/2021


اطلاعات کے مطابق سرینا نامی ہوٹل میں زوردار دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں 5 افراد جاں بحق ہئے ہیں۔

18/04/2021

خبر شامل کرتے ہیں لاہور سے
جامع مسجد رحمة لالعالمین میں موجود طبی امداد دینے کیلئے گوجرانوالہ سے آئے ہوئے ڈاکٹرز کا پیغام ۔

17/04/2021


طارق آباد گاہرے روڈ پر طارق آباد کا رہائشی مظہر نامی نوجوان قتل

 یقینا اس کا جواب نہیں ہوگا کسی کے پاس
16/04/2021


یقینا اس کا جواب نہیں ہوگا کسی کے پاس

15/04/2021

Proud on these police officers and persons who are cooperating with each other

13/04/2021


#حقیقت

07/04/2021

ٹکرز

گجرات: عزیز بھٹی شہید ہسپتال گجرات کی کورونا وارڈ میں آکسیجن کی شدید کمی

گجرات: آکسیجن لیول 7 پونڈ پر ہے جبکہ اکثر مریضوں کو 30 پونڈ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے

گجرات: آکسیجن کی کمی سے مریض اذیت میں مبتلا

گجرات: گذشتہ کئی روز سے آکسیجن کی کمی کی شکایات ارہی تھی

گجرات: آکسیجن کی کمی سے کورونا مریضوں کی اموات ہونے کا خطرہ

گجرات: سرکاری ہسپتال میں لوگ اپنے مریضوں کے لئے باہر سے آکسیجن سلنڈر خریدنے پر مجبور
-------
شاہد چوہدری گجرات

06/04/2021

یونیورسٹیاں اور آٹھویں تک سکول نہ کھولنے کا فیصلہ
این سی او سی نے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں نرسری سے آٹھویں تک سکول 28 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔ مزید یہ کہ یونیورسٹیاں بھی بند رہیں گی۔صرف سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری سکول 19 اپریل سے کھلیں گے۔ تعلیمی ادارے عید تک بند رکھنے کا فیصلہ 28 اپریل کو کیا جائے گا۔
این سی او سی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی زیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ نویں سے 12 ویں تک کلاسز سکول اور کالجز میں سخت ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔ 19 اپریل سے نویں اور بارہویں جماعت کے طلبا سکول آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا سےمتاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیاں بند اور آن لائن کلاسیں جاری رہیں گی۔این سی اوسی نے فیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹیوں میں داخلے بھی تاخیر سے ہوں گے اور یونیورسٹیز سے انٹری ٹیسٹ کی تاریخیں بھی بڑھانے کا کہا ہے۔
وزیر تعلیم کار مزید کہنا تھا کہ اے اور او لیول کے امتحانا ت کی تاریخ میں کوئی ردوبدل نہیں ہو گا امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ نویں اور دسویں کے امتحانات 24 مئی سے شروع ہوں گے۔اے لیول اور او لیول امتحانات کی نگرانی برٹش کونسل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔80 فیصد مغربی ممالک میں بھی امتحانات ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکولوں کی بندش کا فیصلہ صوبے خود کریں گے کہ کہاں کہاں بند رکھنے ہیں۔
28 اپریل کو کورونا صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے کہ سکول اور یونیورسٹیاں عید تک مزید بند رکھنی ہیں یا کھولنی ہیں ۔جن صوبوں نےامتحانات سے متعلق تجاویز دی ہیں وہاں ان کے حساب سے امتحانات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور خیبرپختونخوا میں بھی کورونا کی صورتحال خراب ہورہی ہے۔اسی لیے سندھ نے بھی 15 دن تک نرسری سے آٹھویں تک سکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پھالیہ (ارشد وارثی سے ) لالہ پنڈی کی مذہبی شخصیت  قاری شاہد عمران کیلانی کی والدہ محترمہ کے ختم قل میں سیاسی و سماجی شخص...
06/04/2021

پھالیہ (ارشد وارثی سے ) لالہ پنڈی کی مذہبی شخصیت قاری شاہد عمران کیلانی کی والدہ محترمہ کے ختم قل میں سیاسی و سماجی شخصیات سمیت مذہبی حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی تفصیلات کے مطابق قا ری شاہد عمران کیلانی فوجی غلام علی اور فوجی نزیر احمد طلہ کی والدہ جو کہ گزشتہ روز انتقال کر گی تھی
ان کے ختم قل شریف میں سیاسی و سماجی شخصیات سمیت مذہبی حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی.شرکت کرنے والوں میں.علامہ قاری سید سجاد حسین شاہ.سیالوی.حضرت علامہ سید الطاف حسین شاہ. علامہ غلام دستگیر جلالی.علامہ قاری عبدالشکور. قاری شبیر احمد رانجھا. قاری سید وقاص قادری.قاری ریاض اصغر کیلانی.صاحبزادہ ضیا الحسن قادری.علامہ ظہیر عباس قادری.علامہ بلال احمد سلطانی صاحب نےشرکت کی.خصوصی دعاپیر سید سرورحسین صاحب آستانہ عالیہ سندھانوالہ شریف آپ نے کی.علماء کرام نے موت و حیات کے فلسفہ کو احسن طریقے سے بیان کیا دعا ہےاللہ پاک ان کی مغفرت فرماے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرماے

    اور
04/04/2021


اور

 #میانوالی/حادثہ، بچہ جاں بحق   چشمہ روڈ پر اعوان اڈا کے قریب کار کو شدید حادثہکار تیز رفتاری کی وجہ سے درخت سے ٹکرا گئی...
03/04/2021

#میانوالی/حادثہ، بچہ جاں بحق

چشمہ روڈ پر اعوان اڈا کے قریب کار کو شدید حادثہ

کار تیز رفتاری کی وجہ سے درخت سے ٹکرا گئی

حادثہ کے نتیجے میں ایک بچہ جانبحق، دو افراد زخمی.

    اسلام آباد،پشاور و نزدیکی شہروں  سمیت رحیم یار خان و جنوبی پنجاب میں میں چلنے والی  ہوا میں نمی کی شرح کم ہونے سے سٹ...
02/04/2021




اسلام آباد،پشاور و نزدیکی شہروں سمیت رحیم یار خان و جنوبی پنجاب میں میں چلنے والی ہوا میں نمی کی شرح کم ہونے سے سٹیٹک چارج/کرنٹ پیدا ہو رہا ہے جس سے ہونٹ ،منہ،زبان پر زخم و نکسیر پھوٹ سکتی ہے اور ایسا رپورٹ بھی ہورہا ہے شہری پانی بار بار پئیں اور ہونٹوں/زبان پر زیتون کا تیل و لیموں لگائیں یا بونجیلا کریم۔یوز کریں۔
ریاض سعودی عرب میں بھی گرمیوں میں بہت ہوا چلتی ہے ہوا میں نمی کی کمی کی وجہ سے بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے گھروں میں لوگوں نے بجلی سے چلنے والے سٹیمر رکھے ہوے ہیں جو نمی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں اس کے علاؤہ لوگ ناک میں زیتون کا تیل لگاتے ہیں ناک کے اندر چھوٹی چھوٹی شریانیں خشک ہونے کی وجہ سے پھٹ جاتی ہیں جس کی وجہ سے ناک سے خون آنے کی شکایت ہوتی ہے۔
تمام اساتذہ سے گزارش ہے کہ طلباء کو اس بارے میں آگاہی دیں۔ پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے۔
اللہ تبارک وتعالیٰ سے ہمیشہ اچھے کی امید رکھنی چاہیے
اپنا اور اپنوں کا خیال رکھیں دوسروں کی سنی سنائی باتوں سے بد گمان نہیں ہونا چاہئے

 : کچی پکی روڈ ٹریفک حادثہ  کچی پکی روڈ 463/EB بورے والا کے پاس ٹرک اور کار میں تصادمافسوس ناک حادثے میں کار میں سوار 7 ...
01/04/2021

: کچی پکی روڈ ٹریفک حادثہ

کچی پکی روڈ 463/EB بورے والا کے پاس ٹرک اور کار میں تصادم

افسوس ناک حادثے میں کار میں سوار 7 مسافر موقع پر جاں بحق

جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین، اور 2 بچے بھی شامل

حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار

 #گجرات اور گردونواح میں موسم کی تازہ صورتحال 1-4-2021تازہ ترین صورتحال کے مطابق اس وقت گجرات اور مضافات میں موسم انتہائ...
01/04/2021

#گجرات اور گردونواح میں موسم کی تازہ صورتحال
1-4-2021
تازہ ترین صورتحال کے مطابق اس وقت گجرات اور مضافات میں موسم انتہائی خشک اور خوشگوار چل رہا ہے، جو کہ ہوا کے زیادہ دباؤ کے سبب ہے، ہوا میں زیادہ سے نمی کا تناسب 20 فیصد سے بھی کم چل رہا ہے جس سے رات اور صبح کے اوقات میں سردی کا احساس زیادہ ہوگا.
یہ سلسلہ 3 اپریل کی شام تک جاری رہے گا، اسکے بعد ہوا کا دباؤ بتدریج کم ہونا شروع ہو جائے گا، جس سے درجہ حرارت بھی اپریل کے معمول پر آجائے گا، 6 اپریل کی شام کو ہوا کے دباؤ میں شدت سے کمی آئے گی جس سے قوی امکان ہے کہ مقامی طور پر گرج چمک والے بادل بن جائیں، اور 7 اپریل کے روز گرج چمک کے ساتھ بارش ہو جائے.
گندم کے کاشتکار حضرات کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس دوران بارش کی شدت اتنی زیادہ نہیں ہوگی اور یہ سسٹم مختصر نوعیت کا ہی ہوگا، اور اپریل کے دوسرے ہفتے میں خشک اور نسبتاً گرم ہوائیں شروع ہو جائیں گی جس سے گندم کی فصل اپریل کے اواخر تک کٹائی کیلئے تیار ہو جائے گا

       8 میں سے 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک بے قابو ٹریلر شہریوں پر چڑھ دوڑا۔ریسیکو ٹریلر کی زدمیں آکر ایک کار تباہ 8شہری ...
01/04/2021


8 میں سے 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک
بے قابو ٹریلر شہریوں پر چڑھ دوڑا۔ریسیکو
ٹریلر کی زدمیں آکر ایک کار تباہ 8شہری شدید زخمی ۔ریسیکو
حادثہ باغوبہار روڈ پر ہوا2 موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان ڈرائیورفرار۔ریسیکو
کار سوار کو کار کی باڈی کاٹ کر زخمی حالت میں نکالا گیا۔ریسیکو
۔8زخمی افراد میں سے 5کی حالت تشویش ناک ہے۔ہسپتال ذرائع
زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ریسیکو

وزیراعظم عمران خان یکم اپریل کو گرمیوں کا افتتاح کرینگے..
30/03/2021

وزیراعظم عمران خان یکم اپریل کو گرمیوں کا افتتاح کرینگے..

یہ بندے کرونا ایس اؤ پیز کی خلاف ورزی  اور ماسک نہ پہننے کی وجہ سے تھانہ پھالیہ حوالات میں بند ہیں کیا حوالات میں کرونا ...
30/03/2021

یہ بندے کرونا ایس اؤ پیز کی خلاف ورزی اور ماسک نہ پہننے کی وجہ سے تھانہ پھالیہ حوالات میں بند ہیں
کیا حوالات میں کرونا نہیں آتا ؟
کیا حوالات میں ماسک پہننا ضروری نہیں ؟
کیا حوالات میں 6 فٹ کا فاصلہ ضروری نہیں ؟
کیا کرونا SOPs تھانے میں لاگو نہیں ہوتے ؟
مزید پوسٹس کےلیئے پیج کو لائیک کریں

   ‏انگریز افسران جنہوں نے ہندوستان میں ملازمت کی، جب واپس انگلینڈ جاتے تو انہیں وہاں پبلک پوسٹ یا ذمہ داری نہ دی جاتی۔د...
30/03/2021


‏انگریز افسران جنہوں نے ہندوستان میں ملازمت کی، جب واپس انگلینڈ جاتے تو انہیں وہاں پبلک پوسٹ یا ذمہ داری نہ دی جاتی۔
دلیل یہ تھی کہ تم نے ایک غلام قوم پر حکومت کی ھے جس سے تمہارے اطوار اور رویے میں فرق آیا ھو گا۔ یہاں اگر اس طرح کی کوئی ذمہ داری تمہیں دی جائے تو تم آزاد انگریز قوم کو بھی اسی طرح ڈیل کرو گے۔

اس مختصر تعارف کے ساتھ درج ذیل واقعہ پڑھئے:

ایک انگریز خاتون جس کا شوہر برطانوی دور میں پاک و ہند میں سول سروس کا آفیسر تھا۔ اس خاتون نے زندگی کے کئی سال ہندوستان کے مختلف علاقوں میں‏ گزارے۔ واپسی پر اپنی یاداشتوں پر مبنی بہت ہی خوبصورت کتاب لکھی۔
خاتون نے لکھا ہے کہ میرا شوہر جب ایک ضلع کا ڈپٹی کمشنر تھا اُس وقت میرا بیٹا تقریباً چار سال کا اور بیٹی ایک سال کی تھی۔ ڈپٹی کمشنر کو ملنے والی کئی ایکڑ پر محیط رہائش گاہ میں ہم رہتے تھے۔ ‏ڈی سی صاحب کے گھر اور خاندان کی خدمت گزاری پر کئی سو افراد معمور تھے۔ روز پارٹیاں ہوتیں، شکار کے پرواگرام بنتے، ضلع کے بڑے بڑے زمین دار ہمیں اپنے ہاں مدعو کرنا باعث فخر جانتے، اور جس کے ہاں ہم چلے جاتے وہ اسے اپنی عزت افزائی سمجھتا۔
ہمارے ٹھاٹھ ایسے‏ تھے کہ برطانیہ میں ملکہ اور شاھی خاندان کو بھی مشکل سے ہی میسر تھے۔
ٹرین کے سفر کے دوران نوابی ٹھاٹھ سے آراستہ ایک عالیشان ڈبہ ڈپٹی کمشنر صاحب کی فیملی کے لیے مخصوص ہوتا تھا۔ جب ہم ٹرین میں سوار ہوتے تو سفید لباس میں ملبوس ڈرائیور ہمارے سامنے‏ آخر دونوں ہاتھ باندھ کر کھڑا ہو جاتا۔ اور سفر کے آغاز کی اجازت طلب کرتا۔ اجازت ملنے پر ہی ٹرین چلنا شروع ہوتی۔
ایک بار ایسا ہوا کہ ہم سفر کے لیے ٹرین میں بیٹھے تو روایت کے مطابق ڈرائیور نے حاضر ہو کر اجازت طلب کی۔ اس سے پہلے کہ میں بولتی میرا بیٹا بول اٹھا‏، جس کا موڈ کسی وجہ سے خراب تھا۔ اُس نے ڈرائیور سے کہا کہ ٹرین نہیں چلانی۔ ڈرائیور نے حکم بجا لاتے ہوئے کہا کہ جو حکم چھوٹے صاحب۔ کچھ دیر بعد صورتحال یہ تھی کہ اسٹیشن ماسٹر سمیت پورا عملہ جمع ہو کر میرے چار سالہ بیٹے سے درخواست کر رہا تھا،‏ لیکن بیٹا ٹرین چلانے کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہوا۔ بالآخر بڑی مشکل سے میں نے کئی چاکلیٹس دینے کے وعدے پر بیٹے سے ٹرین چلوانے کی اجازت دلائی تو سفر کا آغاز ہوا۔

چند ماہ بعد میں دوستوں اور رشتہ داروں سے ملنے واپس برطانیہ آئی۔ ہم بذریعہ بحری جہاز لندن پہنچے، ہماری‏ منزل ویلز کی ایک کاونٹی تھی جس کے لیے ہم نے ٹرین کا سفر کرنا تھا۔ بیٹی اور بیٹے کو اسٹیشن کے ایک بینچ پر بٹھا کر میں ٹکٹ لینے چلی گئی، قطار طویل ہونے کی وجہ سے خاصی دیر ہو گئی، جس پر بیٹے کا موڈ بہت خراب ہو گیا۔ جب ہم ٹرین میں بیٹھے تو عالیشان کمپاونڈ‏ کے بجائے فرسٹ کلاس کی سیٹیں دیکھ کر بیٹا ایک بار پھر ناراضگی کا اظہار کرنے لگا۔ وقت پر ٹرین نے وِسَل دے کر سفر شروع کیا تو بیٹے نے باقاعدہ چیخنا شروع کر دیا۔ وہ زور زور سے کہہ رہا تھا، یہ کیسا الو کا پٹھہ ڈرائیور ہے۔ ہم سے اجازت لیے بغیر ہی اس نے ‏ٹرین چلانا شروع کر دی ہے۔ میں پاپا سے کہہ کر اسے جوتے لگواؤں گا۔ میرے لیے اُسے سمجھانا مشکل ہو گیا کہ ’’یہ اُس کے باپ کا ضلع نہیں ایک آزاد ملک ہے۔ یہاں ڈپٹی کمشنر جیسے تیسرے درجہ کے سرکاری ملازم تو کیا وزیر اعظم اور بادشاہ کو بھی یہ اختیار حاصل نہیں ہے کہ اپنی انا کی‏ تسکین کے لیے عوام کو خوار کر سکے‘‘۔

آج یہ واضع ہے کہ ہم نے انگریز کو ضرور نکالا ہے۔ البتہ غلامی کو دیس سے نکالا نہیں جا سکا۔ یہاں آج بھی کئی ڈپٹی کمشنرز، ایس پیز، وزرا، مشیران اور سیاست دان اور جرنیل صرف اپنی انا کی تسکین کے لیے عوام کو گھنٹوں سٹرکوں پر ذلیل و خوار کرتے ہیں۔

    غریب مزدور کا پولیس کو وڈیروں کے خلاف درخواست دینا مہنگا پڑ گیا۔وڈیروں نے کسان کو اسلحے کے زور پر اٹھا لیا اور گلے م...
29/03/2021





غریب مزدور کا پولیس کو وڈیروں کے خلاف درخواست دینا مہنگا پڑ گیا۔

وڈیروں نے کسان کو اسلحے کے زور پر اٹھا لیا اور گلے میں کتے کا پٹہ ڈال کر کتا بنا کر کتے کے کھانے والے برتن میں پانی پلاتے رہے۔

ساہیوال کے نواحی گاؤں 43 فور ایل میں غریب کسان کو اور اس کے ساتھیوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور گلے میں کتے کا پٹہ ڈال کر بازاروں میں گھسیٹتے رہے۔ کتے کے برتن میں پانی پلاتے رہے غریب کسان اللہ کے واسطے دیتا رہا۔
#کیا وڈیرے بااثر افراد ایسے ہی انسانیت کی تذلیل کر کے دندناتے پھرتے رہیں گے؟
کیا انصاف کا یہی معیار ہے؟؟؟ 😡

14/10/2020

15 پر کال کرنا جرم بن گیا ۔۔۔ ؟
تھانہ پاہڑیانوالی میں بدمعاشی عروج پر ۔۔۔
تفصیلات
آج مورخہ 13 اکتوبر 2020٬ بروز منگل
تھانہ پاہڑیانوالی کے علاقے رنسیکے میں
قبضہ مافیا کی اطلاع 15 پر دینا جرم بن گیا
رنسیکے گاؤں کے مشترکہ دارے پر
ارشد ASI اور اسکے بیٹے رضا ارشد نے قبضہ کرنے کی کوشش کی ، گاؤں کے شریف لوگوں نے انکو منع کیا لیکن وہ باز نہ آئے اور تعمیرات شروع کر دیں

قبضہ مافیا ارشد ASI اور اسکے بیٹے رضا ارشد کو روکنے کے لیے 15 پر کال کی گئی ، تھانہ پاہڑیانوالی سے پولیس آئی اور تعمیرات رکوا کر مستری مزدور ساتھ لے گئی
(قبضہ مافیا اور قبضہ رکوانے والے گاؤں کے معززین و شرفا) دونوں فریقین کو پولیس نے تھانہ پر بلایا ، فریقین کو سنا لیکن اصل مسئلے (قبضہ) پر کاروائی کی بجائے اپنی پیٹی بھائی ارشد ASI کی طرفداری کرتے ہوئے قبضے کے معاملے کو 7/51 میں بلاوجہ تبدیل کردیا
اور رضا ارشد (قبضہ گروپ) کے ساتھ گاؤں کے ایک شریف لڑکے عاطف بشیر کو بھی 7/51 کے تحت حوالات میں بند کر دیا
یادرہے
قبضہ گروپ اور رنسیکے گاؤں کے شرفاء کے درمیان گاؤں میں ، تھانہ میں یا کسی اور جگہ پر لڑائی جھگڑا نہیں ہوا تو 7/51 کے تحت کاروائی کیوں کی گئی ؟
ایک شریف آدمی کو بلاوجہ گرفتار کیوں کیا گیا ؟
ایس ایچ او تھانہ پاہڑیانوالی اور اے ایس آئی ظفراللہ نے کہا کہ آپ نے 15 پر کال کیوں کی ، جب کوئی 15 پر کال کرتا ہے تو 7/51 کےتحت دونوں فریقین کے خلاف کارروائی کرنا ہمارے لیے لازم ہو جاتا ہے
آخر کس قانون کے تحت آپ بلاوجہ ایسی کاروائی کرتے ہیں ؟
15 پولیس ہیلپ لائن ہے یا ریڈ لائن ؟
کیا 15 پر کال کر کے مدد مانگنا جرم ہے ؟
جرائم کی روک تھام کیلئے عوام 15 پر کال نہ کریں تو کیا کریں ؟
کیا 15 پر کال کرنے کی بجائے عوام خود قانون ہاتھ میں لیں ؟

نئے ڈی پی او منڈی بہاوالدین سید علی رضا صاحب کے بارے سنا تھا وہ بہت انصاف پسند ہیں
لیکن انکے زیر سایہ ایسی لاقانونیت کیوں ؟
کیا ڈی پی او صاحب قانون نافذ کر سکیں گے یا ایسے ہی غیر قانونی اقدامات تھانہ پاہڑیانوالی میں ہوتے رہیں گے ؟

Address

Phalia

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Phalia News Alert posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share


Other Phalia media companies

Show All