12/04/2024
پولیس کی 200 آسامیوں کے لیے 10 ہزار لوگ اپلائی کرتے ہیں اور پھر جو 9800 بچتے ہیں وہ کچھ دنوں بعد پولیس کے خلاف بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ پھر دو دن بعد اگر ان کو کوئی بولے کہ آرمی صحیح نہیں تو یہ ان کو ڈالر آرمی بولنے لگ جاتے ہیں اور ان کو گالیاں دینے لگ جاتے ہیں۔ جو ادمی اپنی بیٹی کے لیے پولیس والے لڑکے کا رشتہ ڈھونڈ رہا ہوتا ہے سوشل میڈیا پر وہ بھی ان کے خلاف ہوتا ہے۔ کسی کی اگر بیٹی گھر سے بھاگ جائے وہ پولیس سے رجوع کرتے ہیں کسی کے گھر میں اگر کوئی لڑکا گھس جائے تو وہ بھی پولیس سے رجوع کرتےہیں۔ کیا تب ان لوگوں کو یاد نہیں آتا کہ پولیس والے تو بہت برے ہیں۔وہ دوست احباب بھی جشن منا رہے ہیں جو احساس پروگرام کا آٹا بھی ہم سے رابطہ کرکے لیتے تھے۔کچھ لوگ جب کوئی جرم کرنے کے بعد گرفتار ہوکر یا جھوٹی سچی ایف آئی آر کروانے پولیس اسٹیشن آتے ہیں یہاں تک کہ ہیلمنٹ نہ پہننے پر چالان کرواتے وقت بھی فوراََ اپنے کسی پولیس والے دوست یا رشتہ داروں کو یاد کرتے ہیں تب ان کی یتیموں والی شکلیں دیکھنے والی ہوتی ہیں اور جو لوگ سانحہ بہاول نگر پر تالیاں بجا رہے ہیں ان سے سوال ہے کہ جن آٹھ نو پولیس والوں کے ساتھ پرسوں یہ واقعہ ہوا کیا ان پولیس والوں نے ہی پورے پاکستان پر ظلم کیا تھا یا پھر وہ وردی پہننے کی سزا چکا رہے ہیں۔ مطلب ایک وردی والا اگر کسی کے ساتھ برا کرے گا تو سب وردی والوں کو گالی دی جائے گی کیا یہی سیکھا ہے آپ لوگوں نے اپنی تعلیم و تربیت سے ۔ یہ عوام کسی کی بھی نہیں ہے ان کا بچہ پیدا ہوتا ہے تو سکول میں اس لیے داخل کرواتے ہیں کہ بڑا ہو کر سرکاری ملازم بنے گا اور پھر یہی لوگ سرکاری اداروں کے خلاف بولتے ہیں ۔ یاد رکھیں وردی پہننے سے پہلے وہ سب بھی آپ جیسے ہی تھے کل وہ بھی عوام ہی تھے پاکستانی عوام ہے تو پولیس بھی پاکستان کی ہی ہوگی نہ کہ سعودیہ یا ترکی کی۔کوئی ایک ایسا ادارہ بتا دیں جہاں ریفرنس یا پیسے کو پروٹول نا ملتا ہو۔گوشت کو پانی لگا کر بھی پولیس ہی بیچتی ہے۔ دکان کے سامنے روڑ پر کِیل پھینک کر گاڑیاں پنکچر بھی پولیس کرتی ہے۔دو نمبر میٹیریل سے گھر بنا کر مہنگے داموں بھی پولیس ہی بیچتی ہے۔نارمل ڈیلیوری کو سی سیکشن آپریشن بنا کرانسانی جان سے کھیلنا بھی پولیس کا ہی کام ہے۔بھینس کو انجیکشن لگا کر دودھ نکال کر اس میں پانی اور پاؤڈر ملا کر بھی پولیس ہی بیچتی ہے۔سیدھے سادھے کیس کو دو دو سال تک لمبا بھی پولیس ہی کرتی ہے۔اچھے فروٹس کا ریٹ بتا کر پیچھے سے خراب پھل بھی یہی لوگ ڈال کر دیتے ہیں۔لکی ڈرا اور قراندازی میں غیر حاضر میمبرز کی بجاۓ اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے نام سےپرچیاں ڈالنا بھی پولیس کا کام ہے۔دو سو والے رجسٹر پر اپنے سکول کا لیبل لگا کر زبردستی چار سو روپے میں فروخت بھی پولیس ہی کرتی ہے اور بھی ایسے بہت سے کام ہیں جو محکمہ پولیس سرانجام دے رہا ہے ۔کیونکہ پولیس ہے ہی بہت بری۔اچھا ہوگا کہ بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ ہونے کی بجاۓ آپ لوگ بھی اپنے گریبان میں جھانکیں اور دیکھیں کہ آپ کیا ہیں اس کے بعد دوسروں پر تنقید کریں۔اور سیلیوٹ میرے ان پیارے فوجیوں کو جو اپنے کارنامے کی پوسٹیں لگا رہے ہیں جن کے لیے یہ باعث فخر ہے کیونکہ انہوں نے 2 تھانے فتح کیۓ ہیں ان میں سے اکثر وہ لوگ ہیں جو پولیس میں بھرتیاں آنے پر فائلز جمع کروانے کے لیۓ لائنوں میں لگے ہوتے ہیں اور کچھ میمرز اور ٹک ٹاکرز فیک آرمی والوں کی dp لگا کر اپنا نیا ٹرینڈ چلا رہے ہیں کیونکہ انکو ہر مہینے ایک نیا ٹرینڈ چاہیۓ ہوتا ہے اگر ایک دو مہینے میں کوئ ٹرینڈ نہ ملے تو انکے کانوں میں کیڑے پڑنا شروع ہوجاتے ہیں اور لوگ منہ اٹھا کر ان کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔میرا بھائی بھی آرمی میں ہےاچھے برے لوگ ہر ادارے میں ہوتے ہیں۔چند فتنہ پسند گنڈوں نے پولیس پر جو حملہ کیا میں اس کے خلاف ہوں۔جن لوگوں نے کل بیلٹ فورس پر حملہ کیا ان کے خلاف انکوائری شروع ہوچکی ہے۔مجھے فوج سے نفرت نہیں ہے شر پسند عناصر سے نفرت ہے۔انسان کی عزت اپنے ہاتھ میں ہوتی ہے۔تو جن میرے Fb فرینڈز کو لگتا ہے کہ آرمی نے پولیس کے ساتھ بہت اچھا کیا مطلب وہ پولیس کی بے عزتی پر خوش ہیں وہ اپنے بہنوئی اس پولیس والے کو انفرینڈ کردیں اور دفعہ ہوجائیں باقی انباکس میں میسج کرنے کی ضرورت نہیں ہے میں سین نہیں کرتا ادھرسے۔