12/12/2024
عوام کو ریونیو کی تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کرنے کے حوالے سے خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ریونیو اینڈ اسٹیٹ نذیر احمد عباسی اور صوبائی وزیر لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے تحصیل بابوزئی مینگورہ میں سروس ڈیلیوری سنٹر کا افتتاح کر دیا۔
اس موقع پر ایم پی اے میاں شرافت علی، سینئیر ممبر بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا سید امتیاز حسین شاہ، ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب، ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ نور عالم، ڈائریکٹر لینڈ کمپیوٹر ائزیشن اکبر زمان،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حامد خان، سب رجسٹرار اسماعیل باچا سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔
صوبائی وزراء نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی ہدایات کی روشنی میں ضلع سوات میں 274 موضع جات میں سے 209 کو کمپیوٹرائزد کرکے عوام کے لیے آن لائن کردیا گیا ہے جو کہ تقریباً 85فیصد ہے اور آج تحصیل بابوزئی کے لیے الگ سروس ڈیلیوری سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جبکہ تحصیل بابوزئی میں 33موضع جات کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزد کرکے عوام کے لیے مکمل آن لائن کر دیا گیا ہے اور اب عوام ایک ہی چھت کے نیچے فردات، انتقالات، انتقال کی تصدیق، ریکارڈ کی درستگی، رجسٹری اندراج اور دیگر اراضی سہولیات حاصل کر سکیں گے۔
اب مہینوں کا کام گھنٹوں اور دنوں میں ہونا ممکن ہو سکے گا۔انھوں نے کہا کہ صوبے میں 75 فیصد ریکارڈ کمپیوٹرائزد کر دیا گیا ہے پہلے سروس ڈیلیوری سنٹر کے قیام پر کروڑوں روپے خرچ کیے جاتے تھے لیکن اب سرکاری عمارتوں میں سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کیے جا رہے ہیں۔موجودہ صوبائی حکومت نے عوام کی سہولت اور فلاح و بہبود کے لیے ٹیکس ریٹ کم کر دئیے ہیں اور اب شفاف انداز میں کام ہو رہا ہے۔ اس وقت فرد، انتقالات اور رجسٹری جیسی بنیادی سہولیات حاصل کی جاتی ہیں۔ سوات کے موضع جات کی کمپیوٹرائزیشن پر کام تیزی سے جاری ہے اور انشاء اللہ دسمبر 2025 تک ضلع سوات کے سارے موضع جات کو کمپیوٹرائزد کرکے عوام کے لیے آن لائن کر دیا جائے گا۔ مقررین نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت بہت جلد انصاف ای- جائیداد کارڈ لانچ کرے گا جس سے شہری کہیں بھی اپنے جائیداد کی معلومات حاصل کر سکے گا۔بعد ازاں صوبائی وزیر برائے ریونیو اینڈ اسٹیٹ نذیر احمد عباسی اور صوبائی وزیر لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے ای سٹامپ پیپرز سسٹم کا افتتاح کیا۔ خیبر بینک میں منعقدہ تقریب میں ایم پی اے میاں شرافت علی، برانچ منیجر، بینک عملہ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔ صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ اس ای سٹامپ پیپرز سسٹم کا بنیادی مقصد کاغذات اور پروسیسنگ سے متعلق معلومات کو الیکٹرانک شکل میں ذخیرہ کرنا اور تصدیق کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک مرکزی ڈیٹا بیس بنانا ہے ای-اسٹامپ پیپر کے اجرا ء سے پرانی تاریخوں میں سٹامپ پیپر کا اجرا ء بند ہو جائے گا اور جائیداد کی خرید وفروخت کے تنازعات کاتدارک ممکن ہوگا جس سے جائیداد کی صحیح قیمت کے تعین کیساتھ ساتھ جعل سازی و دھوکہ دہی کا خاتمہ بھی ممکن ہو گااورہر ایک ای۔سٹامپ پیپر کو ایک یونیک بار کوڈ دیا جائے گا جس سے اس ای۔سٹامپ پیپر کی آن لائن تصدیق کی جا سکے گی۔ای۔سٹامپ پیپر ایک انقلابی اقدام ہے اور اس سے عوام کو سہولیات میسر ہو سکیں گی اور عوام خود ہی ویب سائیٹ پر جا کر ای۔سٹامپ پیپر کی وصولی کا فارم پر کر کے آسانی سے ای۔سٹامپ پیپر حاصل کر سکیں گے۔انھوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں اور بہت جلدصوبے کو پرانے اور فرسودہ نظام سے پاک کردیاجائے گا ۔۔۔