23/08/2024
عالمی ادارہ صحت نے دعوہ کیاہے کہ افریقہ سے منکی فاکس نامی ایک وائرس پھیلنے لگا ہے جو انسانوں کیلئے جان لیوا ہوسکتی ہے۔
عام طور پر یہ بیماری بندروں میں پائی جاتی ہے مگر اب یہ وائرس انسانی جسموں میں پھیلنا شروع ہوگیا ہے ڈبلیو ایچ او نے اپنے جاری کردہ آگاہی پریس ریلیز میں لکھا کہ یہ ایک وائرل ڈیزیز ہے جو کسی ایک انسان سے دوسرے کو لگ سکتی ہے اسی لئے جب بھی کسی کو بھی اپنی اندر اس بیماری کے علامات محسوس ہو رہی ہو وہ پوری طور پر اپنی خود کو قرنطین کریں جس سے نہ خود کی جان بچائی جا سکتی ہے بلکہ اردگرد موجود لوگوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ماہرین نے اس بیماری کے کچھ علامات واضح کئے جن میں بخار،سردرد،کانسی،ناک بندہونا اور جسم پر چھوٹے چوٹھے دانے اس بیماری کی نشاندہی کی طور پر بتائیں جس کہ بعد ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک کو تنبیہ دی ہے کہ بارڈرز اور آئریرپورٹس پر اختیاطی تدابیر آختیار کریں اگر کس بندی میں جو کسی دوسرے ملک سے آئے اور اس میں یہ وائرس پائی جائی تو اس کو فوری طور پر قرنطینہ میں داخل کریں تاکہ یہ وبا مزید پھیل نہ سکیں ۔
حالیہ دنوں میں ہی پاکستانے کے اندر منکی فاکس کی نو کیسز رہورٹ ہوئے جن میں ایک کیس پشاور آئیرپورٹ پر آنے والے ایک مسافر کہ اندر یہ وائرس پایا گیا۔ قومی ادارہ صحت پاکستان نے واضح کیا کی اگر مریض خود کو قرنطینہ میں داخل کرے تو وہ دو سے چار ہفتوں میں ٹیک ہوسکتاہے مزید ہدایات دیتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ابھی تک اس بیماری کا کوئی ویکسین تیار نہیں ہوا ہے اس لئے منکی فاکس میں مبتلا شخص کو وقتی طور پر جو تکلیف ہو اس کے مناسب علاج وقت پر کریں۔
عظمت اللہ عقاب