11/03/2024
لاہور:سابق صدر پاکستان کی جانب سےقیدیوں کی سزاوں میں 2سال معافی کا اعلان
لاہور سمیت پنجاب بھر کی جیلوں میں قید65ہزار قیدیوں میں سے صرف 4قیدی مستفید ہوئے۔۔اعدادوشمار
8مارچ کو صدر کی جانب سے ملک بھر کے قیدیوں کی سزاوں میں 2سال معافی کا اعلان کیا تھا۔۔مراسلہ
سنگین جرائم ۔غداری۔۔مالی امور سمیت حساس نوعیت کے کیسزکے قیدیوں پراطلاق نہیں ہونا تھا۔۔مراسلہ
آئی جی جیل نے پنجاب بھر کی جیلوں سے رہائی کےلئے تمام سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی تھی۔۔مراسلہ
لاہور کی دونوں جیلوں سے1بھی قیدی رہا نہ ہو سکا۔۔اعدادوشمار
2خواتین قیدی سنٹرل جیل 1ساہیوال 1گجرات جیل سے کم عمر بچہ رہا ہوسکا۔۔اعدادوشمار
سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نےایسی خواتین قیدی اور ایسے نو عمر قیدی جن کی سزا 2 سال ہے یا سزا کا باقی عرصہ دو سال رہتا ہے کیلئے معافی کا اعلان کیا ہے۔
قیدیوں کو سزا کی معافی آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 45 کے تحت دی جائے گی۔
ایسے مرد قیدی جن کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
ایسی خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکی ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
ایسی خواتین قیدی جن کے ہمراہ بچے بھی موجود ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔
ایسے نابالغ قیدی جن کی عمر 18 سال سے کم ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ، ان پر بھی اس سزا کی معافی کا اطلاق ہو گا۔