21/12/2022
فروری 2019ء میں بھارتی فضائیہ کے پائلٹس کس قدر خوفزدہ تھے ؟ بھارتی وزارت دفاع کی خفیہ دستاویزات لیک ہوگئیں
بھارتی وزارت دفاع کی کچھ خفیہ دستاویزات لیک ہو کر منظرعام پر آئی ہیں، جن سے علم ہوا ہے کہ 27 فروری 2019ء کو بھارتی ایئرفورس کے پائلٹ پاک فضائیہ کی کارروائی کے جواب دینے سے کس قدر خوفزدہ تھے۔
پاکستان سٹریٹجک فورم کی طرف سے ان لیک ہونے والی دستاویزات کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب پاک فضائیہ نے ’آپریشن سوفٹ ریٹورٹ‘ (Operation Swift Retort) کیا تو اس کے جواب میں بھارتی فضائیہ کے سکواڈرن نمبر 51 نے جوابی کارروائی کے لیے پرواز کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
پاکستان سٹریٹجک فورم کی طرف سے ڈیجیٹل فرانزک تحقیق کے ذریعے لیک ہونے والی ان دستاویزات کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ کے تین عہدیداروں نے بھی پاکستان سٹریٹجک فورم کو ان دستاویزات کے درست ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دستاویزات سے علم ہوا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع نے اس معاملے میں تین ماہ طویل انکوائری کی ہے، جس کی حتمی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سری نگر میں تعینات سکواڈرن 51پاک فضائیہ کے پائلٹوں کو جواب دینے کے لیے پرواز کرنے پر نہ ہی رضامند تھی اور نہ ہی اس کے قابل تھی۔
دستاویزات کے مطابق انڈین ایئرفورس کو 27 فروری 2019ء کی صبح 9 بج کر 20 منٹ پر پاکستانی فضائیہ کے طیاروں کی مقبوضہ کشمیر کی حدود میں موجودگی کے متعلق الرٹ کیا گیا مگر سکواڈرن 51کے بیشتر پائلٹس نے ایکشن لینے سے انکار کر دیا اور یوں قیمتی 30 منٹ ضائع کر دیئے، جس کے دوران پاک فضائیہ کے میراج طیاروں نے لائن آف کنٹرول کے قریب واقع بھارتی فوجی ٹھکانوں پر بمباری کرکے انہیں شدید نقصان پہنچایا۔
بھارتی فضائیہ کے ایک تجربہ کار پائلٹ نے کہا کہ پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کے مقابلے میں مگ 21 طیارے بھیجنا خودکشی کے مترادف ہو گا۔
بھارتی فضائیہ کے ایک اور سینئر پائلٹ کو پاک فضائیہ کی کارروائی کا سن کر پیٹ میں گڑ بڑ شروع ہو گئی اور اس نے 40 منٹ باتھ روم میں گزار دیئے۔بھارتی فضائیہ کی قیادت کے شدید غصہ ہونے پر صرف 6 پائلٹس نے طیارے رن وے پر لانے کی جرات کی، جبکہ ان 6 طیاروں میں سے بھی صرف 5 اڑان بھر سکے، جبکہ چھٹے پائلٹ نے طیارے میں تکنیکی خرابی کا بہانہ کر دیا اور اڑان نہیں بھری۔ اسی طرح جن 5 طیاروں نے اڑان بھری، ان میں سے بھی صرف دو طیارے پاک فضائیہ کے طیاروں کو جواب دینے کے لیے ایئر ٹریفک کنٹرولر کی جانب سے بتائی گئی لوکیشن پر پہنچے، جبکہ بقیہ 2 طیاروں نے سری نگر کے اوپر ہی پرواز جاری رکھی جبکہ ایک طیارہ بھارتی فضائی حدود میں اڑتا رہا۔
جو دو طیارے بتائی گئی لوکیشن پر پہنچے، ان میں سے ایک میں ابھینندن ورتھمان تھا۔ دوسرے طیارے (ابھینندن کے ونگ مین) نے عین موقع پر پیٹھ دکھائی اور ابھینندن ورتھمان کو اکیلا چھوڑ کر واپس چلا گیا۔ اسی دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ابھینندن ورتھمان کے طیارے کو مار گرایا اور اسے قیدی بنا لیا گیا۔