30/05/2020
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے شام کے صوبہ ادلب میں واقع چھٹے خلیفہ اسلام حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مقدس مزار کی شرپسند عناصر کے ہاتھوں شہادت پامالی اور بے حرمتی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس دل دہلا دینے والے واقعے سے عالم اسلام کے دل و دماغ لرز اٹھے ہیں، اندوہناک واقعے پر امت مسلمہ کے دل رنجیدہ اور خون کے آنسو رو رہے ہیں،
واقعے پر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموش سوالیہ نشان ہے، اسلامی دنیا اور او آئی سی تنظیم فورا ایکشن لیکر خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کو اصل حالت میں بحالی یقینی بنائیں اور ذمہ داروں کو عبرت کا نشانہ بنائیں، انہوں نے کہا کہ اسلام مدفون انسانوں کے اجساد و باقیات کی تضحیک کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا ، انہوں نے کہا کہ خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیز صحابہ کرام کی علامت ، امت کے مجدد اول اور عالم اسلام کی قابل فخر علامت تھے، ان دور حکومت عدل و انصاف اور مساوات کا درخشندہ یادگار تھا ، وہ اہل بیت اور پورے عالم اسلام کے محسن منصف حکمران تھے، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا نے فضل الرحمن نے کہا کہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بیحرمتی اور اہلیہ سمیت دیگر کے جسد خاکی کی توہین اور باقیات کو نذر آتش کرنے کیساتھ مزار سے منتقلی انتہائی مذموم اور قبیح فعل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اس دلخراش واقعے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمر ثانی امیر المؤمنین حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی پر اسلامی دنیا کے راہنماؤں اور حکمرانوں کو پوری دنیا میں مؤثر احتجاج اور بروقت اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ شرپسندوں کے آگے بڑھنے سے قبل بروقت روکے جاسکیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام عالم اسلام کی طرف سے اٹھائے جانے والے جرات مندانہ اقدامت کو قدر کی نگاہ سے دیکھے گی۔
*جاری کردہ شعبہ نشرو اشاعت* *میڈیا جمعیت علماء اسلام پاکستان*