Timargara

Timargara Timergara is the headquarter of Lower Dir Distract in Khybar Phakhtunkhwa , Pakistan.Timergara City
(6)

Description
OFFICIAL FACEBOOK PAGE®
█║▌│█│║▌║││█║▌│║▌║█║║▌║▌
TIMARGARA TODAY©™
█║▌│█│║▌║││█║▌│║▌║█║║▌║▌

2002 سے 2023 تک چہروں کی تبدیلی کے سوا وہی اسپتال ، وہی صوبہ ، وہی قوم ،وہی طریقہ واردات ، وہی وردی۔ وہی مذمت، وہی کیفر ...
31/01/2023

2002 سے 2023 تک چہروں کی تبدیلی کے سوا وہی اسپتال ، وہی صوبہ ، وہی قوم ،وہی طریقہ واردات ، وہی وردی۔ وہی مذمت، وہی کیفر کردار تک پہنچانے کے دعوے،
وہی پالیسی، وہی جنازے، وہی پھول، وہی سلامی، وہی سلوٹ، وہی چاک وچوبند دستے، وہی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی آہ و سسکیاں، وہی خاموشی، سیاسی پنڈتوں کی وہی سیاسی نعرے۔ وہی الزام تراشیاں، لیکن موجد بھی وہی ہیں۔

صرف ایک ہی نسل کیوں 🤔شیر کریں تاکہ ان عہدیداروں تک پہنچے ۔۔
Inayatullah Khan
Imran Khan
ISPR Defenders
COAS

23/01/2023

حامد میر جعفر کو شوکت خانم ہسپتال کے خلاف پروپیگنڈہ کالم کا جواب!!!!!!!
Imran Khan
Hamid Mir
Pakistan Tehreek-e-Insaf
جہالت حالات کی پیداوار ھو سکتی ھے لیکن انسان کا بے غیرت ھونا سرا سر اپنی چوائس ھوتی ھے۔ اس کی مثال شوکت خانم ہسپتال جیسے ادارے پہ پروپیگنڈا کرنے والے لوگ ہیں۔ دنیا میں جتنے بھی بڑے اور تسلسل کے ساتھ چلنے والے فلاحی ادارے ہیں، ان کی کامیابی کیلئے ضروری ھوتا ھے کہ وہ self-sustainable ماڈل پہ کام کریں۔ ایسے ادارے قائم کرنے کا وژن رکھنے والے اور چلانے والے چونکہ بھکاری نہیں ھوتے کہ ادھر کسی ضرورت مند کو ادارے کی مدد چاہیئے اور ادھر ادارے کا سربراہ (وزیراعظم کی بات نہیں کر رہا) بھیک مانگنے نکل پڑا۔ اس لئے ہر جگہ چندہ کیمپ لگانے کے بجائے جو لوگ مسلسل ڈونیشن دیتے ہیں، اسے مخلتف پراجیکٹس میں انویسٹ اور ری-انوسیٹ کرتے ہیں تا کہ اس کے منافع سے ادارے کے اخراجات پورے کئے جائیں۔ اور یوں رفتہ رفتہ ادارہ اپنے پاوں پہ کھڑا ھو جاتا ھے۔

میں پاکستان سے باہر کئی انویسٹمنٹ کمپنیوں کا لیگل ایڈوائزر رہا ھوں اور قانون اور کارپوریٹ گورننس کے اصولوں سے ہٹ کر تجربے کی بنیاد پہ بتا رہا ھوں کہ جو خیراتی ادارے اپنے چندہ سے اکٹھے کئے گئے سرمایہ کو کسی انویسٹمنٹ کمپنی یا پروجیکٹ میں لگاتے ہیں، ان کے ایگریمنٹس میں کڑی شرائط ھوتی ہیں، کیونکہ یہ پیسہ کسی سرمایہ کار کا نہیں بلکہ ایک خیراتی ادارے کا ھوتا ھے۔ سرمایہ کاری کرتے ھوئے خیراتی اداروں کی اپنی ایڈوائزری ٹیم ھوتی ھے جس میں وکیل، آڈیٹر، اور انویسٹمنٹ ایڈوائزر ھوتے ہیں۔ ہر طرح کے risk کا جائزہ لیا جاتا ھے، جس میں پولیٹیکل رِسک بھی شامل ھے کہ جس ملک میں یہ خیراتی ادارہ کسی کمپنی کے ذیریعے انویسٹمنٹ کر رہا ھے، وہاں سیاسی استحکام بھی ھے یا نہیں۔ پھر جس کمپنی میں سرمایہ کاری کی گئی ھے، دیکھا جاتا ھے کہ اس کا گورننس کا ریکارڈ کیسا ھے، یعنی اسے کوئی ببلو یا تاجا حوالدار تو نہیں چلا رہا! اگر شوکت خانم پہ تنقید کرنی ھے یا اس کا احتساب کرنا ھے اس کے اکاؤنٹس دیکھیں، ٹوچہ خانے کے سمندر سے گھڑی برآمد کرنے والوں کیلئے شوکت خانم کے پبلک آڈٹ شدہ اکاؤنٹس میں سے کچھ نکالنا کیا مشکل ھے! یہ ادارہ اگر شفاف نا ھوتا تو پچھلے آٹھ مہینوں میں اسی سے کچھ نکال لیا جاتا۔

آخری بات شوکت خانم جیسے اداروں کا بورڈ اور ایگزیکٹو مینجمنٹ ایک دوسرے سے الگ ھوتی ھے۔ ایسے ادارے کا نظم پڈم کی جماعت کی طرح نہیں ھوتا کہ پاپا بورڈ کا چیئرمین اور پاپا کی پری سی ای او لگی ھو۔ ادارہ کے قانونی طور پہ متعین کردہ مقاصد کی روشنی میں بورڈ نا صرف پالیسی بناتا ھے، جسے مینجمنٹ نافذ کرتی ھے بلکہ مینجمنٹ کو oversee بھی کرتا ھے۔ جس الٹے پاوں والی صحافن یا اس کے بھائی صحافی کو انویسٹیگیٹ کرنا ھے، وہ شوکت خانم کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس سے شروع کرے اور تسلی نہیں ھوتی تو اس ادارے کا Corporate Governance اور Regulatory Compliance کا ریکارڈ نکلوائیں۔ پاکستان میں چلنے والے ادارے بارے ادارہ پاکستان کے چالو صحافیوں کو کچھ نکالنے میں مشکل نہیں ھونی چاہئیے۔

لیکن شوکت خانم ہسپتال بارے ایسا کچھ بھی نہیں، یہ وہ ادارہ ھے جو ریاست کی ذمہ داری نبھا رہا ھے، وہ بھی ریاست پہ بوجھ بنے بغیر۔ عمران خان اس ادارے کو نہیں چلا رہا، وہاں قانون کے مطابق ایک آزاد بورڈ اور مینجمنٹ بیٹھی ھے، جو اسے چلا رہی ھے۔ اگر شوکت خانم ہسپتال ک احتساب کرنا ھے تو شروع کرو، ورنہ کم از کم اپنی حرام لگی زبان بند رکھو____ اور جو لوگ اسے ادارے کو مفید سمجھتے ہیں وہ اسے چندہ اس لئے دیتے ہیں کہ انہیں پتا ھے کل کلاں حساب مانگ لیا تو اس کے ریکارڈ میں آگ نہیں لگے گی کیونکہ یہ کوئی بے احتساب سرکاری ادارہ نہیں!

محمد سجاد

15/01/2023
جب اندر کی سچی خبریں باہر آنے لگے گی تو لگ پتا چلےگا کہ اس فہرست میں صرف مدرسے نہیں بلکہ مروجہ کیڈٹ کالج ٹاپ پر ہے. Arif...
20/10/2022

جب اندر کی سچی خبریں باہر آنے لگے گی تو لگ پتا چلےگا کہ اس فہرست میں صرف مدرسے نہیں بلکہ مروجہ کیڈٹ کالج ٹاپ پر ہے.
Arif Khattak
Siraj ul Haq
Inayatullah Khan
COAS

ایک دن دو ایک جیسے حادثے یونہی نہیں ہوتے.دال میں کچھ کالا کالا ہے.
10/10/2022

ایک دن دو ایک جیسے حادثے یونہی نہیں ہوتے.
دال میں کچھ کالا کالا ہے.


10/10/2022

الهم صلي وسلم على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.

ڈئیر سرکاری ٹیچر صاحبان!!!آپ کے بچے پرایوئٹ سکول میں پڑھ رہے ہیں، جبکہ میرے بچوں کی آج احتجاج کی وجہ سے چھٹی ہیں،؟؟؟؟ آپ...
07/10/2022

ڈئیر سرکاری ٹیچر صاحبان!!!

آپ کے بچے پرایوئٹ سکول میں پڑھ رہے ہیں، جبکہ میرے بچوں کی آج احتجاج کی وجہ سے چھٹی ہیں،؟؟؟؟

آپ کی تنخواہ ایک لاکھ آپ کے بچے کو پڑھانے والے کی تنخواہ بارہ ہزار،؟؟؟؟

آپ کے بچے کی پوزیشن ٹاپ 3 میں، جبکہ آپ سے پڑھنے والے میرے بچے کی 3 پرچے فیل.؟؟؟؟

آپ کا الاوئنس، اینکریمنٹ اور سکیل بڑھاؤ
مہربانی کرو میرے بچے کو بھی تو پڑھاؤ

اپنا بچہ میرا بچے کیساتھ ایک ٹاٹھ پہ بٹھاؤ
میں نکلونگا آپکے حق کے لئے.
اپ پراویٹ سکول ٹیچر کیلئے آواز اٹھاؤ کہ ان کی تنخواہ اور سکیل بھی آپ کے برابر ہونے چاہیے. تو میں نکلو گا آپ کی خاطر....
لیکن مجھے معلوم ہے کہ آپ کے تار کہاں سے اور کون ہلا رہا ہے؟ لیکن شاید آپ کو معلوم نہیں ہے یا آپ کو بے وقوف بنا کر استعمال کیا جا رہا ہے.

🙏🙏🙏💔

07/10/2022

اڈیو لیکس. حقیقت!!
سب سے نچلے درجے کا ایمان کسی برائی کو برا ماننا اور دل میں اس سے کراہت ہے.
ایک بندہ ہارس ٹریڈنگ کو برملا برا کہ رہا ہے اور اس کو ختم کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرتا ہے. لیکن ناکام رہتا ہے.
جبکہ دوسری طرف وہ لوگ ہے جو اس کو گناہ ہی نہیں مانتے اور ایک منتخب حکومت کو ختم کرنے کی سازش کرتے ہیں. سارے شریف زرداری ڈاکوؤں اور فضلو دین فروش ان کو ہٹانے کیلئے ہر حربہ آزماتے ہیں اور ایک کفریہ ملت سے نزرانہ بھی وصول کرتے ہے اور باقاعدہ سازش بھی کرتے ہیں.
تو اس صورت میں اگر وہ بندہ (جو اس سازش کا شکار ہے.) اس سازش کو ناکام بنانے کیلئے پانچ نہیں سو ایم این ایز بھی خرید لے تو میں اسے گناہ نہیں بلکہ ثواب دارین سمجھتا ہوں.. وما علینا الی البلاغ
Imran Khan
Murad Saeed
Pervez Khattak - Official
Asad Qaiser
Siraj ul Haq
Mulana Tariq jameel
M***i Tariq Masood
Tariq Jamil

🤬🤐پرون تلاش بازار کی راراوان وم زمانہ مخکی بل گاڑے روان وہ ...دی ٹریفک والا ورتہ اشارہ وکڑہ وی سایڈ تہ شہ ....خو دخہ گاڑ...
04/10/2022

🤬🤐
پرون تلاش بازار کی راراوان وم زمانہ مخکی بل گاڑے روان وہ ...
دی ٹریفک والا ورتہ اشارہ وکڑہ وی سایڈ تہ شہ ....
خو دخہ گاڑی والا ورتہ وندریدو او واتختی دو ... غلتی یی وکڑہ چی واندریدو .... وجہ دا تختی دو ہم. دا وا چی ...پہ دغہ گاڑی کی سٹوٹنٹان وہ....چی پشاور تہ kmu ٹیسٹ دا پارہ تلی وہ .... ہم پہ دی کی دا یوں سٹوٹنڈ نہ مہ تپوس وکڑو چی ولی ٹریفک والا تہ وندریدے دا ھغہ جواب ....چی دا روپو دا وجی مونگ نہ سہر چاے سکلے او نا موں روٹی خورلی ..نو کہ زا دی ٹریفک والا تہ ولاڑ وی نو روپی بہ مے سنگہ ورکولی .......زا ورسہ ولاڑ وم چی ہم دا لاندی کم picture کی تاسوں تہ دا شکل خکاری ...کم چی دا انسان پہ شکل کی ہیوان دی....دا راغی او کم سٹوٹنٹ چی ڈرایونگ کوں ...ہخی نہ یہ تپوس وکوں وی ولی وندریدی ...ہغہ سٹوٹنٹ ورتہ جواب کی تول ہغہ سہ ویل کم چی. یہ ماتہ ویلی وہ.....چی روپی راسہ نہ وی ....لیکن داغی ہیوان پی یقین نہ کوں ....اخیر ھغہ سٹوٹنڈ ورتہ ...داسی ویل چی ......(ذمہ دا اللہ پہ ذات قسم چی روپی راسرہ نہ وی ....لیکن دا سٹونٹانو دا بے واسی نہ بعد دا دی دا لہجہ نورا ہم دا زناوروں شوا ...او داسی. ورتہ ویل چی روپی درسہ نیشتہ نو حوالات کیم بندوم .....دغہ بے وسہ سٹونٹان کم چی دا دی ملک مسقبل دی کم چی دا دی قام خدمت کونکی دی پہ مستقبل کی...دا مجبوری نہ روان شوں تھانی تہ ...دا تھانی بہر راتہ یو سٹوٹنڈ وای چی ...(سر یو کال کوم ستاسوں دا موبائل نہ مہ ورلہ موبائل ورکوں.....پہ کال دا ھغی خبری..... Salam sanga ye mata easy paisa bani 800 rupy send kk... ہم دا خبرا یی وکڑہ او کال یی کٹ کوں ....داغی ٹریفک والا دا دی سٹوٹنڈ دا مجبوری نہ نورا ہم فائدہ اخلی او وای ورتہ چی ٹک دا 800 پرچہ بہ درکم ...چی کلہ زمہ پہ easypaisa بانی دغی سٹوٹنڈ تہ یی مرگری 800 روپی سینڈ کلی ...نو دی ٹریفک والا چی کلہ چالان ورکوں نو دی دا قستہ 1800 راوستی ....چی کلہ دی سٹونٹانو دا واوریدا نو ...نو دی زالیم ٹریفک والا تہ یی اخپلہ لمن وانیولہ او سوال ورتہ کی ....چی مونگ پریدہ دا پرون نہ مو سہ نہ دی خورلی .....او دا لوگی دا لاسہ رالویگوں ....خو دی ماشومانوں پریاد او بے واسی مہ نور نہ شوا برداشت کولی ...او دغہ باقی 1000 روپی ورلہ مہ ورکلی .....چی دی ہرسہ نہ بعد چی مہ سٹوٹنڈ نہ تپوس وکڑو نو ماتہ ویل وی ....سر کہ دہ سرکاری uniform داسی خلکوں تہ واچلی شی چی ھغہ دا انسان پہ شکل کی زناور وی ....او دا uniform اخپل غرور گنی ...او دا عوام بیزتی کی نو ....نو مونگ بہ دا دوی سہ عزت وکوں....
(مقصد می دا پوسٹ کولوں دا دی چی دا داسی قسم خلکوں پہ وجہ دا پورا سٹاف بدنامی کیگے ....نو داسی قسم خلک دی درے کڑے شی .مننہ . 💔
منقول

چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور بھاٸی کا فریاد!میں شوکت اور شفیع اللہ سے پوچھنا چاہتا ہںو کہ اپ الله کو کیا جواب دوں گ...
03/10/2022

چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ایک اور بھاٸی کا فریاد!
میں شوکت اور شفیع اللہ سے پوچھنا چاہتا ہںو کہ اپ الله کو کیا جواب دوں گے؟
I appeared in the written test of Timergera medical college for the post of SUB ENGINEER (ELECTRICAL)
where I secured 58 marks and called for interview
we are 4 person's who were called for interview there in interview they asked me about prayers and a single question which is very basic question I answered back and they called for next one interviewer
I have aggregate marks of 76 which were the highest aggregate..
AND HAVING HIGHER DEGREE from my comptitors
but in final merit they mentioned me as failed in interview
I have 76 without interview marks
while my 2 opponent having 69 and 70 points where they alot them 6 and 7 marks of interview ...
after adding interview marks they have 76 marks and they have been appointed....
خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ انٹرویو میں ایسا کچھ پوچھا ہی نہیں گیا جس میں کوئ ایک بندہ فیل ہوجائے اور دوسرے کو 7 نمبرات مل جائیں۔۔۔
میرے 76 بغیر انٹرویو کے ہیں جبکہ میرے مد مقابل کے 76 انٹریو کے مارکس شامل کرکے بنتے ہیں پھر بھی انہیں اپوائنٹ کیا گیا ہے۔۔۔۔یہ سراسر ظلم ہے نا انصافی ہے میرٹ کا قتل ہے۔۔
میں فیلڈ میں تجربی رکھتا ہوں میں نے بی ٹیک کیا ہے جبکہ انہوں نے صرف ڈپلومہ کیا ہے۔۔۔۔
Imran Khan
Taimur Khan Jhagra
Pervez Khattak - Official

نہ چاہتے ہوئے بھی پھر سے اس موضوع پر پوسٹ کر رہا ہو. میں مانتا ہو کہ عمران خان اس وقت ملک کی ضرورت ہے لیکن ان کے بے ضمیر...
03/10/2022

نہ چاہتے ہوئے بھی پھر سے اس موضوع پر پوسٹ کر رہا ہو. میں مانتا ہو کہ عمران خان اس وقت ملک کی ضرورت ہے لیکن ان کے بے ضمیر ایم پی ایز اور ایم این ایز کی وجہ سے مجھے ان کو سپورٹ کرنا مشکل ہورہا ہے.
جب انصاف کی حکومت میں بے انصافی ہو اور ان کو کوئی شرم بھی نہ ہو تو پھر کیا کریں. میں حیران ہو کہ پی ٹی آئی کی کسی مقامی راہنما کی طرف سے کل کر مخالفت بھی نہیں ہو رہی ہے. ارے بھائی ایک چھوٹے سے آدمی (ماسٹر آپ آل ٹائم کرپشن ان دیر) سے اتنے ڈر گئے کیا؟ عوام آپ سے اور کیا توقع رکھے گی.

Pervez Khattak - Official
Imran Khan

ہم پورے ہوش و حواس میں یہ حلف لیتے ہیں کہ اپنے پیسے سود سمیت وصول کرینگے.Pervez Khattak - OfficialMahmood KhanImran Khan...
26/09/2022

ہم پورے ہوش و حواس میں یہ حلف لیتے ہیں کہ اپنے پیسے سود سمیت وصول کرینگے.
Pervez Khattak - Official
Mahmood Khan
Imran Khan
Murad Saeed

26/09/2022

آگے کیا کرنا ہے؟
عوام کی اکثریت صرف عمران خان کی وجہ سے پی ٹی آئی کو ووٹ دیتی ہیں. لیکن حالیہ تیمرگرہ میڈیکل کالج میں جو بندر بانٹ ہوا ہے جس میں ابھی رتی برابر شک باقی نہیں رہا میرا خیال نہیں کہ کوئی باضمیر شخص ان ضمیر فروشوں اور ان کے چمچوں کو مزید برداشت کرسکے گا. جو کلھم کھلا اور ڈھٹائی سے میرٹ کا ستیاناس کرنے کے بعد فخریہ تقاریر بھی کر رہے ہیں. سرکاری اداروں سے تو کوئی امید پہلے ہی نہیں تھی لیکن حیران ہو کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے کان پر بھی جو تک نہیں رینگتی.
میری پی ٹی آئی کے ناراض ساتھیوں اور سابقہ اوورسیز چپٹر کے زمہ داروں سے گزارش ہے کہ وہ آگے آئے اور مل بیٹھ کر ان کروکس کے خلاف مرکزی قیادت تک اپروچ کریں اور حقیقی ورکرز اور ووٹر کا اعتماد بحال کریں.
لوگ جس مقصد کیلئے عمران خان کو سپورٹ کر رہے ہیں وہ کسی کو زاتی فائدہ پہنچانا اور اپنی حیثیت کا غلط استعمال نہیں بلکہ ڈی میرٹ، کرپشن اور اقرباء پروری کے خلاف آواز اٹھانا ہے. ہم ہر اس شخص اور پارٹی کا ساتھ دینگے جو ان ناسوروں اور مافیا ڈان کے خلاف کھڑا ہو. پی ٹی آئی کے لیڈر بھی اگر وہ سب کچھ کرنے لگے جو دوسروں پر الزام لگاتے ہیں تو پھر فرق کیا رہ گیا؟؟
میں سجاد فیاض خان، تھانے خان، علی شاہ مشوانی، شفیع خان اتمان خیل اور عبدالقادر خان وغیرھم پی ٹی آئی کے جتنے ناراض یا مخلص لوگ ہیں سے درخواست کرتا ہو کہ آگے آئے آور اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں . صرف عارضی فائدے کیلئے اپنا ضمیر اور نظریہ ان لوگوں کیلئے برباد مت کریں. وما علینا إلا البلاغ
Pervez Khattak - Official
Imran Khan

25/09/2022

وزیراعظم ہاؤس کی کئی آڈیو لیک ہوئی ہیں جن میں مختلف انکشافات کیے گئے ہیں، ایک آڈیو وزیراعظم اور کسی اعلیٰ آفیسر کی ہے، دوسری آڈیو وزیر اعظم ، رانا ثناء اللہ ، ایاز صادق اور کسی اعلی آفیسر کی ہے جب کہ تیسری آڈیو مریم نواز کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے ٹویٹر پر شیئر کرائی گئی ایک آڈیو میں مبینہ طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کو اعلی آفیسر بتا رہے ہیں کہ ‏مریم صفدر نے بھارت سے اپنے داماد کے لیے پاور پلانٹ منگوانے کے لیے سفارش کی، آدھا پاور پلانٹ انڈیا سے آگیا ہے اور آدھا باقی ہے۔
اعلیٰ آفیسر نے بتایا کہ یہ اہم معاملہ ہے، وزیر اعظم کے رشتہ دار ہونے کے ناطے شور پڑ جائے گا، یہ بات پہلے ای سی سی اور بعدازاں وفاقی کابینہ میں جائے گی تو معاملہ گلے پڑ جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکی سے واپسی پر مریم سے خود بات کروں گا۔ اعلیٰ آفیسر نے تجویز دی کہ یہ معاملہ اسحاق ڈار پر چھوڑ دیں وہ کرلیں گے، پہلے بھی ایک گاڑی انہوں نے اس طرح کی تھی۔

اعلیٰ آفیسر نے کہا کہ مریم صاحبہ نے دوسرا کام اتحاد ٹاؤن کے لیے گرڈ اسٹیشن کا کہا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ کام روٹین میں ہوجائے گا سب کرتے ہیں۔

اسی طرح دوسری آڈیو لیک ہوئی جو کہ وفاقی کابینہ کی لگتی ہے جس میں تحریک ارکان کے ‏مستعفی ارکان سے متعلق حتمی منظوری لندن سے لیے جانے پر مشاورت کی گئی۔ وائرل آڈیو میں اعظم تارڑ، رانا ثناء اللہ، ایاز صادق، خواجہ آصف اور وزیراعظم کے درمیان گفتگو ہوئی ہے۔

اس آڈیو میں ن لیگ کے لیڈرز پی ٹی آئی کے بعض استعفوں کو قبول کرنے پر حکمت عملی ڈسکس کر رہے ہیں۔ اسی طرح تیسری آڈیو بھی سامنے آئی ہے جو کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ہے جس میں وہ کہتی ہیں کہ میں اس شخص کی بہت احسان مند ہوں جو میری مرضی کی خبر لگواتا ہے اور بند بھی کرواتا ہے۔



اورسیز اور ناراض گروپ تیاری پکڑے. آنے والے الیکشن میں ان کو زمین پر تارے دیکھانے ہیں.ڈی میرٹ کے اثرات آنا شروع ہوگئے!  ک...
24/09/2022

اورسیز اور ناراض گروپ تیاری پکڑے. آنے والے الیکشن میں ان کو زمین پر تارے دیکھانے ہیں.

ڈی میرٹ کے اثرات آنا شروع ہوگئے!
کسی بھی سیاسی جماعت کیلٸے الیکشن جیتنا تب تک ممکن نہیں، جب پارٹی ورکرز کے علاوہ عام عوام اپ کا ساتھ نہ دیں، عوام تب اپ کا ساتھ دیتی ہے، جب آپ حق پر ہو، جب اپ کی سیاست کا فاٸدہ عوام تک پہنچ جاٸے، جب میرٹ اور انصاف کا نظام راٸج ہوں۔

دوستوں، رشتہ داروں، چمچہ گیروں اور پالشیوں میں بندر بانٹ کرکے اپ عوام کی ہمدردی نہیں لے سکتے۔ یہ عوام ہر سیاسی جماعت کو سٹڈی کررہی ہے کہ کون کیا کررہا ہے۔

اگر کسی کو غلط فہمی ہے کہ کچھ ورکرز کے ضمیر کو خرید کر الیکشن جیت جاٸیں گے، تو یہ خام خیالی کے سوا کچھ نہیں، خدارا عمران خان کی انتھک محنت اور جدوجہد پر پانی نہ پھیریں۔

معاشرے میں انصاف قاٸم کرنے کی کوشش کریں، میرٹ کو ایمپلیمنٹ کریں، عوام کو ان کا حق دیں۔ اقتدار کے نشے سے اتر کر عوام میں چلے جاٸیں، تب یہ پارٹی بھی بچ جاٸے گی اور اپ کی سیاست بھی۔ دیر لوٸیر میں 4 ایم پی ایز، 2 ایم این ایز، ناظمین اور کٸی ویلج چیرمینز کے ہوتے ہوٸے چند ایک لوگ نکالنا تشویش ناک ہے۔

پی ٹی آٸی دیر لوٸیر میں تباہی کی طرف جارہی ہے💔

"اکبرعلی"


Imran Khan

24/09/2022

اب تو مدعی بھی بول پڑا نامنظور. تو پھر کس کیلئے اتنی خواری اور بدنامی؟

22/09/2022

سسیلین مافیا جیت گئی. میرٹ ہار گیا.

Imran Khan
Mahmood Khan

Pakistan Medical Commission - PMC
PTI Dir Social Media
PTI Scandinavia and Pakistan

18/09/2022

میرے نماٸندوں کی خاموشی قابل افسوس ہے

تیمرگرہ میڈیکل کالج کے ٹیسٹ کے انعقاد سے ایک دن پہلے مجھے HTS مرکزی آفس جانا پڑا، کیونکہ میرے ایک دوست جو جسمانی طور معذور ہے ان کے Payment Varification کا مسلہ آرہا تھا اسلٸےاس کا رولنمبر نہیں آرہا تھا۔

جیسے میں نے ان سے مسلہ حل کروانے کا کہا تو انہوں نے کینڈیٹ کا پوچھا میں نے ریکویسٹ کرکے کہا کہ وہ چونکہ جسمانی طور پر معذور ہے اسلٸے خود نہیں آسکتا۔ براہ کرم اپ ان کے غیر موجودگی میں یہ مسلہ حل کردیں۔

اسلٸے ان سے گزرنے کیلٸے مجھےکافی وقت ملا، گپ شپ میں انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر کہا کہ کیا اپ کے کینڈیڈیٹ کی آگے بات ہوٸی ہے کہ نہیں۔ میں نے پوچھا کس طرح کی بات؟ کہہ دیا کہ کونسے لوگ پاس کروانے ہیں ان کا لسٹ ہے ہمارے پاس۔۔۔

مزید کہا اگر بندہ Disable ہے، ان کو آنے میں کافی تکلیف ہوگی اسلٸے ان سے گزارش کریں کہ اگر آنے پہلے سے بات نہیں کی تو اپ تکلیف کرکے ٹیسٹ کیلٸے نہ آجاٸے تو بہتر ہوگا۔

مزید تحقیقات کرکے پتہ چلا کہ سٹوڈنٹس کو صرف پاسنگ مارکس دلوانے کیلٸے الگ رقم دینا تھا جبکہ انٹرویو کیلٸے مزید بات کرنی تھی۔ جو بندے پیسے دیکر ٹیسٹ پاس کرواٸے، پھر رشوت دیکر انٹرویو میں مارکس لیں ان ہی کی سیلیکشن ہوگی۔

اگر میڈیکل کالج جیسے عظیم منصوبے کیلٸے میرٹ یہی ہے تو بہت جلد یہ منصوبہ ناکام ہوکر ہمیشہ کیلٸے بند کردیا جاٸیگا۔ کیونکہ PMDC یا PMC کا اپنا سٹینڈرڈ ہوتا ہے جس پر چلنا ہوتا ہے۔

"اکبرعلی"
Imran Khan
Mahmood Khan

17/09/2022

*الوداع پی آئی اے*🛫
پانچ بلین ڈالر میں قطر ائیر ویز کا حصہ بن چکی۔
شکریہ امپورٹڈ سرکار🖐
🖐️🖐️🖐️😡

16/09/2022

بلامبٹ چھاؤنی سے فائرنگ کی آوازیں.. کیا ہو رہا ہے کسی کو کچھ معلومات ہیں؟

15/09/2022

؟

سقراط نے جب زہر کا پیالہ پیا تو ایتھنز کے حکمرانوں نے سکھ کا سانس لیا کہ اُن کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے والا جہنم رسید ہوا، یونان کی اشرافیہ جیت گئی، سقراط کی دانش ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔

اسکاٹ لینڈ کی جنگ آزادی لڑنے والے دلاور ولیم والس کو جب انگلینڈ کے بادشاہ ایڈورڈ اوّل نے گرفتار کیا تو اُس پر غداری کا مقدمہ قائم کیا، اسے برہنہ کرکے گھوڑوں کے سموں کے ساتھ باندھ کر لندن کی گلیوں میں گھسیٹا گیا اور پھر ناقابل بیان تشدد کے بعد اُسے پھانسی دے کر لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔ اُس وقت کا بادشاہ جیت گیا، ولیم والس ہار گیا۔ وقت گزر گیا۔

گلیلیو نے ثابت کیا کہ زمین اور دیگر سیارے سورج کے گرد گھومتے ہیں تو یہ کیتھولک عقائد کی خلاف ورزی تھی، چرچ نے گلیلیو پر کفر کا فتویٰ لگایا اور اسے غیرمعینہ مدت تک کے لئے قید کی سزا سنا دی، یہ سزا 1633میں سنائی گئی، گلیلیو اپنے گھر میں ہی قید رہا اور 1642 میں وہیں اُس کی وفات ہوئی، پادری جیت گئے سائنس ہار گئی۔ وقت گزر گیا۔

جیورڈانو برونو پر بھی چرچ کے عقائد سے انحراف کرنے کا مقدمہ بنا یاگیا، برونو نے اپنے دفاع میں کہا کہ اس کی تحقیق عیسائیت کے عقیدہ خدا اور اُس کی تخلیق سے متصادم نہیں مگر اُس کی بات نہیں سنی گئی اور اسے اپنے نظریات سے مکمل طور پر تائب ہونے کے لئے کہا گیا، برونو نے انکار کر دیا، پوپ نے برونو کو کافر قرار دے دیا، 8فروری1600کو جب اسے فیصلہ پڑھ کر سنایا گیا تو برونو نے تاریخی جملہ کہا ’’میں یہ فیصلہ سنتے ہوئے اتنا خوفزدہ نہیں ہوں جتنا تم یہ فیصلہ سناتے ہوئے خوفزدہ ہو۔‘‘برونو کی زبان کاٹ دی گئی اور اسے زندہ جلا دیا گیا۔ پوپ جیت گیا، برونو ہار گیا۔ وقت گزر گیا۔

حجاج بن یوسف جب خانہ کعبہ پر آگ کے گولے پھینک رہا تھا تو اُس وقت ابن زبیرؓ نے جوانمردی کی تاریخ رقم کی، انہیں مسلسل ہتھیار پھینکنے کے پیغامات موصول ہوئے مگر آپ ؓ نے انکار کردیا، اپنی والدہ حضرت اسماؓ سے مشورہ کیا، انہوں نے کہا کہ اہل حق اس بات کی فکر نہیں کیا کرتے کہ ان کے پاس کتنے مددگار اور ساتھی ہیں، جاؤ تنہا لڑو اور اطاعت کا تصور بھی ذہن میں نہ لانا، ابن زبیر ؓ نے سفاک حجاج بن یوسف کا مقابلہ کیا اور شہادت نوش فرمائی، حجاج نے آپؓ کا سر کاٹ کر خلیفہ عبد المالک کو بھجوا دیا اور لاش لٹکا دی، خود حضرت اسماؓ کے پاس پہنچا اور کہا تم نے بیٹے کا انجام دیکھ لیا، آپؓ نے جواب دیا ہاں تو نے اس کی دنیا خراب کر دی اور اُس نے تیری عقبیٰ بگاڑ دی۔ حجاج جیت گیا، ابن زبیر ؓ ہار گئے۔ وقت گزر گیا۔

ابو جعفر منصور نے کئی مرتبہ امام ابو حنیفہ ؒکو قاضی القضاۃ بننے کی پیشکش کی مگر آپ نے ہر مرتبہ انکار کیا، ایک موقع پر دونوں کے درمیان تلخی اس قدر بڑھ گئی کہ منصور کھلم کھلا ظلم کرنے پر اتر آیا، اُس نے انہیں بغداد میں دیواریں بنانے کے کام کی نگرانی اور اینٹیں گننے پر مامور کر دیا، مقصد اُن کی ہتک کرنا تھا، بعد ازاں منصور نے امام ابوحنیفہ کو کوڑے مارے اور اذیت ناک قید میں رکھا، بالآخر قید میں ہی انہیں زہر دے کر مروا دیا گیا، سجدے کی حالت میں آپ کا انتقال ہوا، نماز جنازہ میں مجمع کا حال یہ تھا کہ پچاس ہزار لوگ امڈ آئے، چھ مرتبہ نماز جنازہ پڑھی گئی۔ منصور جیت گیا، امام ابو حنیفہ ہار گئے۔ وقت گزر گیا۔

تاریخ میں ہار جیت کا فیصلہ طاقت کی بنیاد پر نہیں ہوتا، یونان کی اشرافیہ سقراط سے زیادہ طاقتور تھی مگر تاریخ نے ثابت کیا کہ سقراط کا سچ زیادہ طاقتور تھا۔ ولیم والس کی دردناک موت کے بعد اس کا نام لیوا بھی نہیں ہونا چاہئے تھا مگر آج ابیرڈین سے لے کر ایڈنبرا تک ولیم والس کے مجسمے اور یادگاریں ہیں، تاریخ میں ولیم والس امر ہو چکا ہے۔ گلیلیو پر کفر کے فتوے لگانے والی چرچ اپنے تمام فتوے واپس لے چکی ہے، رومن کیتھولک چرچ نے ساڑھے تین سو سال بعد تسلیم کیا کہ گلیلیو درست تھا اور اُس وقت کے پادری غلط۔ برونو کو زندہ جلانے والے بھی آج یہ بات مانتے ہیں کہ برونو کا علم اور نظریہ درست تھا اور اسے اذیت ناک موت دینے والے تاریخ کے غلط دوراہے پر کھڑے تھے۔

تاریخ میں حجاج بن یوسف کو آج ایک ظالم اور جابر حکمران کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جس کی گردن پر ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کا خون ہے جبکہ حضرت عبداللہ ابن زبیرؓ شجاعت اور دلیری کا استعارہ ہیں، حجاج کو شکست ہو چکی ہے ابن زبیرؓ فاتح ہیں۔ جس ابو جعفر منصور نے امام ابوحنیفہ کو قید میں زہر دے کر مروایا اس کے مرنے کے بعد ایک جیسی سو قبریں کھو دی گئیں اور کسی ایک قبر میں اسے دفن کر دیا گیا تاکہ لوگوں کو یہ پتہ نہ چل سکے کہ وہ کس قبر میں دفن ہے، یہ اہتمام اس خوف کی وجہ سے کیا گیا کہ کہیں لوگ اُس کی قبر کی بے حرمتی نہ کریں، گویا تاریخ کا فیصلہ بہت جلد آگیا۔

آج سے ایک سو سال بعد ہم میں سے کوئی بھی زندہ نہیں رہے گا، تاریخ ہمیں روندتی ہوئی آگے نکل جائے، آج یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ ہم میں سے کون تاریخ کی صحیح سمت میں کھڑا ہے اور کون تاریخ کے غلط دوراہے پر ہے. کون حق کا ساتھی ہے اور کون باطل کے ساتھ کندھا ملائے ہوئے ہے، کون سچائی کا علمبردار ہے اور کون جھوٹ کی ترویج کر رہا ہے، کون دیانت دار ہے اور کون بے ایمان، کون ظالم ہے اور کون مظلوم۔ ہم میں سے ہر کوئی خود کو حق سچ کا راہی کہتا ہے مگر ہم سب جانتے ہیں کہ یہ بات دنیا کا سب سے بڑا جھوٹ ہے، کیونکہ اگر ہر شخص نے حق کا علم تھام لیا ہے تو پھر اس دھرتی سے ظلم اور ناانصافی کو اپنے آپ ختم ہو جانا چاہئے لیکن سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم اُس منزل سے کہیں دور بھٹک رہے ہیں۔ ا

ٓج سے سو برس بعد البتہ جب کوئی مورخ ہمارا احوال لکھے گا تو وہ ایک ہی کسوٹی پر ہم سب کو پرکھے گا، مگر افسوس کہ اُس وقت تاریخ کا بے رحم فیصلہ سننے کے لئے ہم میں سے کوئی بھی زندہ نہیں ہوگا۔ سو آج ہم جس دور سے گزر رہے ہیں کیوں نہ خود کو ہم ایک بے رحم کسوٹی پر پرکھ لیں اور دیکھ لیں کہ کہیں ہم یونانی اشرافیہ کے ساتھ تو نہیں کھڑے جنہوں نے سقراط کو زہر کا پیالہ تھما دیا تھا، کہیں ہم برونو کو زندہ جلانے والے پادریوں کے ساتھ تو نہیں کھڑے، کہیں ہم حجاج کی طرح ظالموں کے ساتھ تو نہیں کھڑے، کہیں ہم امام ابوحنیفہ اور امام مالک پر کوڑے برسانے والوں کے ساتھ تو نہیں کھڑے، کہیں ہم ابن رشد کے خلاف فتویٰ دینے والوں کے ساتھ تو نہیں کھڑے….. کہیں ہم تاریخ کی غلط سمت میں تو نہیں کھڑے؟ اس سوال کا جواب تلاش کرکے خود کو غلطی پر تسلیم کرنا بڑے ظرف کا کام ہے جس کی آج کل شدید کمی ہے۔ وقت تو گزر ہی جاتا ہے، دیکھنا صرف یہ ہوتا ہے کہ کسی باضمیر نے وہ وقت کیسے گزارا۔۔!

منقول ۔۔

اگر مخصوص نمائندے انکار کرتے ہیں کہ اس نے ڈاکٹر شوکت، یا اسکے کسی نمائندے کو کوئی  #لسٹ یا  #نام  نہیں دیئے وہ قرآن پہ ہ...
11/09/2022

اگر مخصوص نمائندے انکار کرتے ہیں کہ اس نے ڈاکٹر شوکت، یا اسکے کسی نمائندے کو کوئی #لسٹ یا #نام نہیں دیئے وہ قرآن پہ ہاتھ رکھ کہ قوم کے نوجوانوں کے سامنے آکر قسم کھا لے اور تین طلاق ڈالے۔
میں یہ کرنے کو تیار ہوں کہ #لسٹ اور #نام دیئے گئے بتائے گئے۔
کوئی نمائندہ کسی بھی فورم پر مجھے چیلنج کردے۔ میں تمام حقائق کے ساتھ اجاونگا۔
سجاد فیاض خان مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف
Great Sajad Fiaz

Proud of you  You did it.  Pakistan Cricket BlogICC - International Cricket CouncilPakistan Cricket Team
07/09/2022

Proud of you
You did it.
Pakistan Cricket Blog
ICC - International Cricket Council
Pakistan Cricket Team

 ٹیسٹ پاس کرنے والوں کا نام شاہد کمال بھتیجا شفیع اللہ ہارون احمد بھانجا شاہد کمال نواسہ شفیع اللہ عمر بھانجا شفیع اللہ ...
03/09/2022


ٹیسٹ پاس کرنے والوں کا نام شاہد کمال بھتیجا شفیع اللہ ہارون احمد بھانجا شاہد کمال نواسہ شفیع اللہ عمر بھانجا شفیع اللہ بھائی عجز ٹھاکر باسط علی بھانجا ملک فواد نواسہ شفیع اللہ نور مولا بھانجا شفیع اللہ وقار احمد شکیل احمد بھتیجے شفیع اللہ ۔۔۔
ایم پی اے شفیع اللہ کی خاندان کے علاوہ باقی دیر کے عوام فیل!!!!
Imran Khan Imran Khan Mahmood Khan
Murad Saeed PTI Dir Social Media

03/09/2022

کے اسامیوں کی وزیر اعلیٰ اور ایک کی بندر بانٹ پر دیر والے کیوں خاموش ہے؟ کیا ان کی اپنی مرکزی لیڈرشپ تک اپروچ نہیں؟ یا ان کی غیرت اور ضمیر سوئے ہیں.

kufar tothi Khuda Khuda karky.   Imran Khan
01/09/2022

kufar tothi Khuda Khuda karky.

Imran Khan

01/09/2022

آفات سے مفر نہیں یہ ایک قدرتی امر ہے. لیکن ان سے بچنے اور کم سے کم متاثر ہونے کیلئے تدبر، تدبیر اور پہلے سے تیار رہنا زندہ قوموں کی نشانی ہے.....برائے آگاہی وإصلاح
Imran Khan Alkhidmat Karachi Khudai Khidmatgar Alkhidmat Volunteers

30/08/2022

22کروڑ نالائق!!!!!!!!

چین کے تین علاقے اس وقت پاکستان سے زیادہ بارشوں اور سیلاب کی زد میں ہیں‘ یہ علاقے جنوب مغرب میں واقع ہیں‘ ان کے نام چینگ ڈو‘ گوانگ یو آن‘ گارزے اور تبت ہیں‘ چینگ ڈو کی وادی شی لنگ میں چوبیس گھنٹوں میں 165 اشاریہ ایک ملی میٹر بارش ہوئی‘ یہ علاقہ سیاحتی ہے اور یہاں ہر سال 70لاکھ سے زائد سیاح آتے ہیں‘ یہ بھی بری طرح سیلاب سے متاثر ہوا لیکن آپ چین کا کمال دیکھیے۔

حکومت نے ایک رات میں 47 ہزار لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکالا‘ محفوظ ٹھکانوں پر پہنچایا اور انھیں کھانا‘ ادویات اور کپڑے بھی فراہم کر دیے اور مقامی اور بین الاقوامی کسی تنظیم سے امداد کی اپیل بھی نہیں کی اور اس سارے آپریشن‘ بارش اور سیلاب کے دوران کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جب کہ اس کے مقابلے میں ہمارے ملک کا تیس فیصد حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

کوئٹہ شہر کی تمام سڑکیں‘ پل اور موبائل فون ٹاورز ٹوٹ گئے ہیں‘ بجلی‘گیس اور پانی بھی بند ہے اور اے ٹی ایم اور بینکس بھی جواب دے گئے ہیں‘ صوبائی دارالحکومت کا باقی ملک سے عملاً رابطہ ٹوٹ چکا ہے‘ دوسرے علاقوں کی صورت حال بھی اس سے ملتی جلتی ہے۔
متاثرین کی تعداد تین کروڑ 30 لاکھ ہو چکی ہے ‘ یہ گلگت بلتستان سے لے کر گوادر تک آسمان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور آہ وزاری کر رہے ہیں‘ سوال یہ ہے چین ہو‘ ایران ہو‘ ترکی ہو‘ ملائیشیا ہو یا پھر باقی دنیا ہو سیلاب‘ زلزلے اور خشک سالی وہاں بھی آتی ہے لیکن یہ اپنے لوگوں کو ان آفتوں سے بچا بھی لیتے ہیں اور دوسروں کی مدد کے بغیر انھیں بحال بھی کر دیتے ہیں‘ کیسے؟ جب کہ ہم ہر آفت‘ ہر مصیبت میں اپنے لوگوں کو موت کے حوالے کر کے‘ امداد‘ امداد کی صدائیں لگانے کے لیے نکل کھڑے ہوتے ہیں‘ہم اسے بھی بھیک کا بہانہ بنا لیتے ہیں‘ کیوں؟ کیا دوسری اقوام ’’سپر ہیومین ‘‘ ہیں یا پھر ہم انسانوں کی کوئی پست ترین شکل ہیں‘ ہمارا آخر ایشو کیا ہے؟

ہم شاید آج تک اپنی قوم کو آفتوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں کر سکے‘ آگ لگ جائے‘ پانی آ جائے یا کوئی کسی حادثے کا شکار ہو جائے‘ ہم میں سے کسی شخص کو اس سے نبٹنا نہیں آتا‘ دوسرا حکومت نے بھی آج تک حادثوں اور آفتوں سے نبٹنے کے لیے کاغذی منصوبوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا‘ ہم نے قومی سطح پر این ڈی ایم اے اور صوبائی لیول پر پی ڈی ایم اے بنا دیے لیکن یہ بھی نام کے ادارے ہیں اور یہ ہلاکتوں کا ڈیٹا جاری کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے‘حالت یہ ہے ہم آج تک ملک میں مخیرحضرات کی فہرست تک نہیں بنا سکے۔

حکومت کو چاہیے تھا یہ آفتوں کے دوران کم از کم پانچ ہزار سے ایک کروڑ روپے تک امداد دینے والے مخیر حضرات اور فیملیز کا ڈیٹا اور ٹیلی فون ہی جمع کر لیتی تا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمیں چندے کے لیے اپیلیں نہ کرنا پڑتیں‘ حکومت ملک بھر کے تمام کال سینٹرز کو ڈیٹا اور بینک اکاؤنٹ دیتی اور دو دنوں میں امدادی رقم جمع ہو جاتی‘ ہم کیوں ہر بار ہر آفت میں امدادی کیمپ لگا کر بیٹھ جاتے ہیں؟ کیا ہم 75برسوں میں یہ بھی نہیں کر سکتے تھے‘ دوسرا ملک میں دعوت اسلامی‘ سیلانی ٹرسٹ‘ اخوت‘ کاروان علم فاؤنڈیشن‘ ایدھی‘ چھیپا‘ تبلیغی جماعت‘ جماعت اسلامی اور انجمن طلباء اسلام جیسی سیکڑوں تنظیمیں اور غیرسرکاری ادارے موجود ہیں۔

ملک میں اڑھائی لاکھ سے زائد اسکول(پرائمری‘ مڈل اور سیکنڈری ملاکر) اورساڑھے تین کروڑ سے زائد طالب علم بھی ہیں‘ ہم اگر ان تنظیموں اور اداروں کے کارکنوں کے لیے ریسکیو ورک کی ٹریننگ لازمی قرار دے دیں‘ ہم اگر انھیں آگ بجھانے‘ زخمیوں کو اٹھانے‘ سیلاب میں گھرے لوگوں کو نکالنے اور ضرورت مندوں تک خوراک پہنچانے اور بیماروں اور زخمیوں کی مدد کی ٹریننگ دے دیں اور ان سب کی فہرستیں اپنے پاس رکھ لیں اور ضرورت کے وقت انھیں طلب کر کے کام پر لگا دیں تو ہمارے پاس دو چار کروڑ لوگوں کی فورس تیار ہو جائے گی۔

ہم اگر ملک بھر کے اساتذہ ہی کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ سکھا دیں تو بھی ہمیں یواین کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور تیسری چیزدنیا کے بے شمار ملکوں میں ہر گھر میں ڈیزاسٹر اور ری پیئرنگ کے آلات ضرور ہوتے ہیں‘ کیا ہم قوم کو گھروں میں رسے‘ سیڑھیاں‘ فالتو بالٹیاں‘ ہتھوڑیاں اور گینتیاں رکھنے کے لیے بھی تیار نہیں کر سکتے؟ ہم یہ اصول ہی بنا لیں ملک کا ہر مڈل کلاس شخص اپنے گھر میں ایک ٹینٹ ضرور رکھے گا اور وہ یہ مشکل کے وقت متاثرہ علاقوں میں بھجوا دے گا‘ ہم ٹینٹ مالکان کی فہرستیں مختلف این جی اوز کو دے دیں اور این جی اوز کے کارکن ضرورت کے وقت ٹینٹ جمع کر کے متاثرین تک پہنچا دیں۔

کیا ہم یہ بھی نہیں کر سکتے؟ پاکستان میں جنرل ضیاء الحق کے دور تک رضا کار اور این سی سی جیسے پروجیکٹ ہوتے تھے‘ ضلعی انتظامیہ ہر شہر سے رضا کار بھرتی کرتی تھی‘ یہ لوگ مشکل وقت میں پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کرتے تھے‘ یہ پروجیکٹ آج بھی چل رہا ہے لیکن صرف کاغذوں میں‘ کالجوں میں این سی سی کے ذریعے طالب علموں کو ملٹری ٹریننگ دی جاتی تھی‘ ٹریننگ مکمل کرنے والے طالب علموں کو 20 نمبر اضافی ملتے تھے‘ یہ دونوں پروجیکٹ شان دار تھے۔

دنیا میں امریکا‘ سوئٹزر لینڈ اور اسرائیل سمیت 103 ملکوں میں ملٹری ٹریننگ اور ملٹری سروسز لازم ہوتی ہیں‘ رضا کار بھی کروڑوں کی تعداد میں ہوتے ہیں‘ ہم یہ دونوں ادارے بحال کیوں نہیں کرتے اور ہم اس کے ساتھ ساتھ ایکسیڈنٹس اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹریننگ کیوں شامل نہیں کرتے؟ میں مدت سے عرض کر رہا ہوں حکومت گاڑیوں میں آگ بجھانے کے سلینڈرز‘ کمبل‘ ٹارچ‘ رات کے وقت چمکنے والی جیکٹس اور اضافی خوراک لازم قرار دے لیکن ہم نے آج تک یہ بھی نہیں کیا‘ فلڈ مینجمنٹ کی باری تو ہزار سال بعد میں آئے گی‘ کیا ہم واقعی قوم کہلانے کے حق دار ہیں؟

میں اس سیلاب کے دوران تین خوف ناک حماقتیں دیکھ رہا ہوں‘ پہلی حماقت نقد امداد ہے‘ ہم متاثرین کو براہ راست نقد امداد بھجوا رہے ہیں جب کہ متاثرہ علاقوں کے تمام بینکس‘ اے ٹی ایم اور ایزی کیش کے سینٹرز پانی میں ڈوب چکے ہیں لہٰذا متاثرین کو رقم کیسے ملے گی؟ اور اگر یہ مل بھی جائے تو کیا سامان خریدنے کے لیے دکانیں اور منڈیاں کھلی ہیں اور کیا سڑکیں‘ پل‘ ٹرانسپورٹ اور گاڑیاں موجود ہیں؟ دوسرا ہم متاثرین کے سروں پر آٹا‘ دالیں‘ چاول‘ چینی اور گھی کی بوریاں پھینک رہے ہیں‘ حکومت ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بوریاں داغ رہی ہے جب کہ این جی اوز کشتیوں کے ذریعے خشک راشن پہنچا رہی ہیں لیکن سوال یہ ہے یہ لوگ خشک راشن کو پکائیں گے کیسے؟ متاثرین پانچ پانچ فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

کیا یہ اس پانی میں چولہے جلا سکیں گے؟ کھانا پکانے کے لیے لکڑیاں‘ گیس یا بجلی کہاں سے آئے گی اور کیا پھر یہ لوگ خشک راشن کھائیں گے اور تیسرا ایشو پورے ملک میں اس وقت امدادی کیمپ لگے ہوئے ہیں‘ یہ کون لوگ ہیں اور یہ رقم جمع کر کے کہاں بھجوا رہے ہیں؟ کوئی نہیں جانتا‘ حکومت بھی اس سے لاتعلق ہے‘ کیا ہم ان حماقتوں سے متاثرین کی مدد کر سکیں گے؟

میری درخواست ہے حکومت فوری طور پر ان اداروں کی فہرست اور اکاؤنٹس جاری کر دے جنھیں یہ امدادی کاموں کا اہل یا جینوئن سمجھتی ہے‘ یہ بے شک فوج کو ذمے داری دے دے لیکن کسی ایک کو اس صورت حال کو لیڈ کرنے دیں‘ پینک نہ کریں‘ دوسرا سیلاب میں پھنسے لوگوں کو خشک راشن نہ دیں‘ آپ بھنے ہوئے چنے‘ بھنے ہوئے چاولوں‘ گڑ اور میوہ جات کا مرونڈا بنائیں‘ آدھ آدھ کلو کے واٹر پروف پیکٹ بنائیں اور متاثرین میں یہ پیکٹ تقسیم کر دیں۔

متاثرین فوری طور پر ان سے اپنی بھوک مٹا لیں گے‘ یہ مرونڈا پنجاب‘ سندھ اور کے پی میں عام بنتا ہے‘ آپ بس اس میں تھوڑا سا کوکنگ آئل یا گھی بھی ڈال دیں تاکہ خوراک کے تمام اجزاء پورے ہو جائیں‘ مرونڈا مکمل خوراک ہو گا‘ اسے ہر عمر کے لوگ کھا سکیں گے اور اسے پکانا بھی نہیں پڑے گا‘ سیلاب زدہ علاقوں میں جب پانی اتر جائے تو آپ بے شک لوگوں کو خشک راشن پہنچانا شروع کر دیں اوراب میری عوام سے بھی درخواست ہے خدا کے لیے اگر حکومت میں خدا ترسی اور عقل نہیں ہے تو آپ ہی کچھ عقل کر لیں۔

آپ ہی دس پندرہ فیملیوں کے گروپ بنا کر لوگوں کو ٹریننگ دینا شروع کر دیں‘ دس دس‘ بیس بیس خاندانوں کی این جی اوز بنا کرلوگوں کی حالت بدلنا شروع کر دیں اور مہربانی فرما کر اپنے گھر اونچی جگہوں اور کچن دوسری اور تیسری منزل پر بنا لیا کریں اور چھت پر ممٹی بنا کربرسات کے موسم میں اس میں پانی‘ خوراک‘ ٹینٹ اور ایندھن محفوظ کر لیا کریں تاکہ ناگہانی صورت حال میں آپ اور آپ کا خاندان کم از کم دو چار دن تو نکال سکے اور آپ یہ بندوبست کرنے کے بعد دوسرے لوگوں کو بتا اور سمجھا دیا کریں تاکہ یہ بھی آفتوں سے بچ سکیں۔

یہ ملک آخر کب تک 22 کروڑ نالائقوں کا بوجھ اٹھائے گا‘ ہم سب کو مل کر کام کرنا پڑے گا لیکن آغاز کون کرے گا؟ شاید ہم باقی زندگی بھی یہ کام اللہ تعالیٰ پر چھوڑ کر بیٹھے رہیں گے۔
جاوید چوہدری

Address

Temargara, Timargara
Dir
18300

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Timargara posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Our Story

Description Derojian Times Timargara Official Page █║▌│█│║▌║││█║▌│║▌║█║║▌║▌ ©OFFICIAL FACEBOOK PAGE® █║▌│█│║▌║││█║▌│║▌║█║║▌║▌