Digri News Update

Digri News Update hamara kam ha ke hum ap tk hr wo khabar pohachayn jo ap nahi jante ya apse wo khabar chpai ja rhi ha.

18/08/2020

Pakistani foj or kashmir ke nam | Faiz muhammad noohani ka pegam in urdu 14 august ke moqe pr. subcribe the channel for more informative video Digri sindh re...

28/07/2020
28/07/2020

Carona virus😱 ki 😱haQiqat.😱

28/07/2020
26/07/2020

Digri walon ye dekho Halat Mitthi or Nuwakot Ki
👐Dua👐 kro Digri me aesi Barish Na ho.👐

25/07/2020
24/07/2020

پیاسی گلہری کو راہگیر سے بار بار پانی مانگتے دیکھ کر لاکھوں دل پگھل گئے، ویڈیو وائرل
بھارتی ریاست اڑیسہ میں تعینات ایک فاریسٹ افسر نے 16 جولائی کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں ایک پیاسی گلہری ایک راہ گیر سے بار بار پانی مانگتی دکھائی دے رہی ہے۔
ویڈیو کے مطابق گرمی اور پیاس سے بے حال ایک گلہری نے پاس کھڑے ایک شخص کے ہاتھ میں پانی کی بوتل دیکھی تو دورتی ہوئی اس کے پاس آئی اور پچھلی ٹانگوں پر کھڑی ہو کر اس سے باقاعدہ طور پر پانی مانگنے لگی۔
🖕🖕🖕🖕👆🏻👆🏻👆🏻

کورونا واٸرس خطرات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ کی جانب سے تاجران کو دی گٸی SOPs پر مکمل عمل درآمد نا ہونے کی وجہ سے کورونا و...
20/07/2020

کورونا واٸرس خطرات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ کی جانب سے تاجران کو دی گٸی SOPs پر مکمل عمل درآمد نا ہونے کی وجہ سے کورونا واٸرس پھیلنے کا شدید خدشہ پیدا ہورہا ہے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کوٸی نوٹس نہیں لیا جارہا ضلع انتظامیہ خاموشی کا مظاہرا کر رہی ہے
شہری حلقے

میرپورخاص ایک طرف جاں سندھ حکومت کی جانب سے سندھ بھر میں کورونا واٸرس بچاٶ کی کے لیے ہر اقدام اٹھا رہی ہے وہی میرپورخاص میں کورونا واٸرس پھیلنے کے روک تھام کے لیے ضلع انتظامیہ کورونا واٸرس پھیلنے کو روکنے کے لیے خاموش چھپ تماشاٸی کا مظاہرا کر رہی ہے ضلع انتظامیہ کی جانب سے تاجر برادری و دکانداروں اور کاروبار سے منسلک ہر شہری کو SOPs دی گٸی تھی جس میں ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا تھا اور سوشل ڈسٹینس کا بھی خیال رکھنے کی ہدایت دی گٸی تھیں لیکن میرپورخاص کی تاجر برادری نے ضلع انتظامیہ کی دی گٸی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ SOPs پر عمل درآمد نا کرکے SOPs اور ضلع انتظامیہ کی ہدایت کی دھجیاں اڑاٸی جارہی ہے جبکہ تاجر برادری بھی صرف اپنے کاروبار کی فکر کرتے ہوٸے انسانی جانوں کے ساتھ کھیلتے ہوۓ دکھاٸی دیتی ہے کورونا واٸرس ایسی مرض جس نٕے پوری دنیاں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے وہی میرپورخاص میں کورونا واٸرس مریضوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے مارکیٹوں زیادہ رش کے باعث شہری ایک بڑے خوف میں مبتلہ دکھاٸی دینے لگے مارکیٹوں میں خواتینوں کے ساتھ معصوم بچے بھی خریداری کے لیے ان کے ساتھ موجود ہوتے ہیں معصوم بچوں کو اس وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے سندھ حکومت نے تعلیمی سرگرمیاں معطل کردی اور تمام اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا جو کہ تاحال اعلان پر عمل کیا جارہا ہے ، تاجر برادری اپنا منافہ اور کاروبار کو آگے لے جانے کی فکر میں معصوم بچوں کو بھی اس وبا کے خطرے میں ڈال دیا ہے اس کے ساتھ ساتھ ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کی جانب سے SOPs پر عمل درآمد کرانے کے لیے ایک کمیٹی بناٸی گٸی جس میں اسسٹنٹ کمشنر کو مقرر کیا گیا کوٸی دکاندار ماسک، سوشل ڈسٹینس اور SOPs کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ضلع انتظامیہ کی جانب سے ان دکاندار تاجروں اور شہریوں کے خلاف بھاری جرمانہ عاٸد کیا جاۓ گا پر ایسا تاحال ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوٸی ایکشن نہیں دیکھاٸی دیا گیا جس پر شہری بھی ایک خوف میں مبتلہ دکھاٸی دیتے ہیں شہریوں کا کہنا ہیں کہ کورونا واٸرس بچاٶ کے لیے ضلع انتظامیہ تاجربرادری سمیت ہر شہری کو کورونا واٸرس SOPs پر مکمل طور پر عمل درآمد کرانا ہوگا تاکہ مارکیٹوں میں آۓ ضلع بھر سے خواتین معصوم بچے بوڑھے اس وبا سے محفوظ رہ سکیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت نوٹس لیکر کارواٸی کرنی چاہیٸے.

20/07/2020

بدترین قتلِ عام: جس میں مرنے والوں کی تدفین پچیس سال سے جاری

تحریر: ندیم رزاق کھوہارا

حکم ہوا تمام مردوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا جائے۔ فوجی شہر کے کونے کونے میں پھیل گئے۔ ماؤں کی گود سے دودھ پیتے بچے چھین لیے گئے۔ بسوں پر سوار شہر چھوڑ کر جانے والے مردوں اور لڑکوں کو زبردستی نیچے اتار لیا گیا۔ لاٹھی ہانکتے کھانستے بزرگوں کو بھی نہ چھوڑا گیا۔ سب کے سب مردوں کو اکٹھا کر کے شہر سے باہر ایک میدان کی جانب ہانکا جانے لگا۔

ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے۔ عورتیں چلا رہی تھیں۔ گڑگڑا رہی تھیں۔ اِدھر اعلانات ہو رہے تھے۔
"گھبرائیں نہیں کسی کو کچھ نہیں کہا جائے گا
جو شہر سے باہر جانا چاہے گا اسے بحفاظت جانے دیا جائے گا۔"

زاروقطار روتی خواتین اقوامِ متحدہ کے اُن فوجیوں کی طرف التجائیہ نظروں سے دیکھ رہی تھیں۔ جن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ لیکن وہ سب بے بس تماشائی بنے کھڑے تھے۔

شہر سے باہر ایک وسیع و عریض میدان میں ہر طرف انسانوں کے سر نظر آتے تھے۔ گھٹنوں کے بل سر جھکائے زمین پر ہاتھ ٹکائے انسان۔۔۔۔۔ جو اس وقت بھیڑوں کا بہت بڑا ریوڑ معلوم ہوتے تھے۔ دس ہزار سے زائد انسانوں سے میدان بھر چکا تھا۔
*
ایک طرف سے آواز آئی فائر۔۔۔۔۔

تڑخ تڑخ تڑخ۔۔۔۔۔۔

سینکڑوں بندوقوں سے آوازیں بہ یک وقت گونجیں۔ لیکن اس کے مقابلے میں انسانی چیخوں کی آواز اتنی بلند تھی کہ ہزاروں کی تعداد میں برسنے والی گولیوں کی تڑتڑاہٹ بھی دب کر رہ گئی۔ ایک قیامت تھی جو برپا تھی۔ ماؤں کی گودیں اجڑ رہی تھیں۔ بیویاں آنکھوں کے سامنے اپنے سروں کے تاج تڑپتے دیکھ رہی تھیں۔ بیوہ ہو رہی تھیں۔ دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھیں۔ سینکڑوں ایکڑ پر محیط میدان میں خون، جسموں کے چیتھڑے اور نیم مردہ کراہتے انسانوں کے سوا کچھ نظر نہ آتا تھا۔ شیطان کا خونی رقص جاری تھا۔ اور انسانیت دم توڑ رہی تھی۔

ان سسکتے وجودوں کا ایک ہی قصور تھا کہ یہ کلمہ گو مسلمان تھے۔

اس روز اسی سالہ بوڑھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے معصوم پوتوں کی لاشوں کو تڑپتے دیکھا۔ بے شمار ایسے تھے جن کی روح شدتِ غم سے ہی پرواز کر گئی۔

شیطان کا یہ خونی رقص کچھ دیر تھما تو ہزاروں لاشوں کو ٹھکانے لگانے کو مشینیں منگوائی گئیں۔ بڑی بڑی قبریں کھود کر پانچ پانچ سو۔۔۔۔۔ہزار ہزار لاشوں کو ایک ہی گڑھے میں پھینک کر مٹی سے بھر دیا گیا۔ یہ بھی نہ دیکھا گیا کہ لاشوں کے اس ڈھیر میں کچھ نیم مردہ سسکتے اور کچھ فائرنگ کی زد سے بچ جانے والے زندہ انسان بھی تھے۔ مردوں کے ساتھ زندوں کو بھی دفنا دیا گیا۔

لاشیں اتنی تھیں کہ مشینیں کم پڑ گئیں۔ بے شمار لاشوں کو یوں ہی کھلا چھوڑ دیا گیا اور پھر رُخ کیا گیا غم سے نڈھال ان عورتوں کی جانب جو میدان کے چہار جانب ایک دوسرے کے قدموں سے لپٹی رو رہی تھیں۔

انسانیت کا وہ ننگا رقص شروع ہوا کہ درندے بھی دیکھ لیتے تو شرم سے پانی پانی ہو جاتے۔ شدتِ غم سے بے ہوش ہو جانے والی عورتوں کا بھی ریپ کیا گیا۔ خون اور جنس کی بھوک مٹانے کے بعد بھی چنگیز ثانی کو چین نہ آیا۔ اگلے کئی ہفتوں تک پورے شہر پر موت کا پہرہ طاری رہا۔ ڈھونڈ ڈھونڈ کر اقوامِ متحدہ کے پناہ گزیں کیمپوں سے بھی نکال نکال کر ہزاروں لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ محض دو دن میں پچاس ہزار نہتے مسلمان زندہ وجود سے مردہ لاش بنا دیے گئے۔

یہ تاریخ کی بدترین نسل کشی تھی۔ ظلم و بربریت کی کہانی ہزاروں یا سینکڑوں سال پرانی نہیں۔ نہ ہی اس کا تعلق وحشی قبائل یا دورِ جاہلیت سے ہے۔ یہ 1995 کی بات ہے جب دنیا اپنے آپ کو خودساختہ مہذب مقام پر فائز کیے بیٹھی تھی۔ اور یہ مقام کوئی پس ماندہ افریقی ملک نہیں بلکہ یورپ کا جدید قصبہ سربرینیکا تھا۔ اور یہ واقعہ اقوامِ متحدہ کی نام نہاد امن فورسز کے عین سامنے بلکہ یوں کہیے ان کی پشت پناہی میں پیش آیا۔

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں مبالغہ آرائی سے کام لے رہا ہوں تو ایک بار سربرینیکا واقعے پر اقوامِ متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کا بیان پڑھ لیجیے جس نے کہا تھا کہ یہ قتلِ عام اقوامِ متحدہ کے چہرے پر ایک بدنما داغ کی طرح ہمیشہ رہے گا۔

نوے کی دہائی میں یوگوسلاویہ ٹوٹنے کے بعد بوسنیا کے مسلمانوں نے ریفرنڈم کے ذریعے اپنے الگ وطن کے قیام کا اعلان کیا۔ بوسنیا ہرزیگوینا کے نام سے قائم اس ریاست میں مسلمان اکثریت میں تھے جو ترکوں کے دورِ عثمانی میں مسلمان ہوئے تھے۔ اور صدیوں سے یہاں رہتے آئے تھے۔ لیکن یہاں مقیم سرب الگ ریاست سے خوش نہ تھے۔ انہوں نے سربیا کی افواج کی مدد سے بغاوت کی۔ اس دوران بوسنیا کے شہر سربرینیکا کے اردگرد سرب افواج نے محاصرہ کر لیا۔ یہ محاصرہ کئی سال تک جاری رہا۔

اقوامِ متحدہ کی امن افواج کی تعیناتی کے ساتھ ہی باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ اب یہ علاقہ محفوظ ہے۔ لیکن یہ اعلان محض ایک جھانسا ثابت ہوا۔ کچھ ہی روز بعد سرب افواج نے جنرل ملادچ کی سربراہی میں شہر پر قبضہ کر لیا۔ اور قبضے کے فوری بعد ہی مسلمانوں کی نسل کشی کا وہ انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا جس پر تاریخ آج بھی شرمندہ ہے۔ اس دوران نیٹو افواج نے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھی۔ کیونکہ معاملہ مسلمانوں کا تھا۔

تیرہ جولائی 1995 سے تیرہ جولائی 2020 تک پچیس سال گذر گئے اس واقعے کو۔۔۔۔۔۔آج بھی مہذب دنیا اس کلنک کو دھونے میں ناکام ہے۔ یہ انسانی تاریخ کا واحد واقعہ ہے جس میں مرنے والوں کی تدفین پچیس سال سے جاری ہے۔ آج بھی سربرینیکا کے گردونواح سے کسی نہ کسی انسان کی بوسیدہ ہڈیاں ملتی ہیں تو انہیں اہلِ علاؤہ دفناتے نظر آتے ہیں۔

جگہ جگہ قطار اندر قطار کھڑے پتھر اس بات کی علامت ہیں کہ یہاں وہ لوگ دفن ہیں جن کی کوئی اور کوئی شناخت نہیں۔۔۔۔ ماسوائے اس کے کہ وہ مسلمان تھے۔

سربرینیکا کا میدان۔۔۔۔۔ جہاں قتلِ عام ہوا تھا وہاں اب گھاس اگتی اور پھول کھلتے ہیں۔ خاک سے زندگی جنم لیتی ہے۔ مرجھا جاتی ہے۔ لیکن یہاں کی سرسراتی ہواؤں میں آج بھی خون کی مہک آتی ہے۔ گو کہ بعد میں دنیا نے سرب افواج کی جانب سے بوسنیائی مسلمانوں کی اس نسل کشی میں اقوامِ متحدہ کی غفلت اور نیٹو کی مجرمانہ خاموشی کو تسلیم کر لیا۔ کیس بھی چلے معافیاں بھی مانگی گئیں۔ مگر
ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا۔۔۔۔

شروع کے چند سال ہنگامہ مچا لیکن اب یہ واقعہ آہستہ آہستہ یادوں سے محو ہوتا جا رہا ہے۔ دنیا کو جنگِ عظیم، سرد جنگ اور یہودیوں پر ہٹلر کے جرائم تو یاد ہیں۔ لیکن مسلمانوں کا قتلِ عام بھولتا جا رہا ہے۔ واقعے کو پچیس سال پورے ہونے پر کچھ خبریں چلیں۔ کچھ ڈاکومنٹریز دوبارہ سے دکھائی گئی ہیں اور بس۔۔۔۔۔

خیر غیروں سے کیا گلہ۔۔۔۔ ہم میں سے کتنوں کو معلوم ہے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا بھی تھا؟ دس ہزار مردوں اور بچوں کا قتل اتنی آسانی سے بھلا دیا جائے؟ یہ وہ خون آلود تاریخ ہے جسے ہمیں بار بار دنیا کو دکھانا ہو گا۔
جس طرح نائن الیون اور دیگر واقعات کو ایک گردان بنا کر رٹایا جاتا ہے۔ بعینہ ہمیں بھی یاد دلاتے رہنا ہو گا۔ نام نہاد مہذب معاشروں کو ان کی اصل اوقات بتاتے رہنا ہو گا۔

یہی ایک صورت ہے جس سے ہم مسلم نسل کشی کرنے والوں کا مکروہ چہرہ تاریخ کے پنوں پر ہمیشہ کے لیے رقم کر سکتے ہیں۔

اس واقعے میں ہمارے لئے ایک اور بہت بڑا سبق یہ ہے کہ کبھی بھی اپنے تحفظ کے لیے اغیار پر بھروسہ نہ کرو۔ یو این کے کیمپوں سے نکال کر نہتے لوگوں کو مارا گیا۔ نیٹو افواج چاہتیں تو سرب جرنیلوں کو قتلِ عام تو کیا اپنی حدود سے بھی باہر نہ نکلنے دیتی۔ لیکن مسلمان ان پر بھروسہ کیے رہے۔ اور بربریت مظلومیت پر حاوی ہو گئی۔اپنی جنگ اپنے ہی زورِ بازو سے لڑی جاتی ہے* ۔

19/07/2020

ایوان صحافت میرواہ گورچانی... زندگی فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رزاق حیدر کی برائے انسانی حقوق پر گفتگو انشاءاللہ ہر مظلوم کی آواز کا سہارا بنے گا اب زندگی فاونڈیشن

_*Date : 17-07-2020*_      *پریس رلیز*🔹*KHAIRPUR POLICE*🔹 _*خیرپور پولیس کی بڑی اور اہم کاروائی،دو طالب علم بچوں کے ساتھ...
17/07/2020

_*Date : 17-07-2020*_
*پریس رلیز*
🔹*KHAIRPUR POLICE*🔹
_*خیرپور پولیس کی بڑی اور اہم کاروائی،دو طالب علم بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم سارنگ شر 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار*
◾ _*ایس ایس پی خیرپور جناب امیر سعود مگسی صاحب* نے ٹھری میرواھ میں ہونے والے واقعات کے بعد ملوث ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے دو ٹیمیں *اے ایس پی سٹی خیرپور جناب سعد ارشد اور ڈی ایس پی میرواھ* کی سربراہی میں تشکیل دیں تھی._
👈 _ایس ایس پی صاحب کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے *اے ایس پی سٹی خیرپور، ڈی ایس پی میرواھ* اور اس کی ٹیم نے بڑی اور اہم کاروائی کرکہ رانیپور کی حدود سے مرکزی ملزم *سارنگ شر* کو 24 گھنٹوں کے اندرگرفتار کر لیا._
👈 _گرفتار ملزم نے دو طالب علم بچوں *ساحل سمون اور وقار احمد جانوری* کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد اس کی وڈیو وائرل کی، علاقے میں خوف و حراس پہلایا اور ورثاء کوبلیک میل کیا تھا._
👈 _گرفتار ملزم کے خلاف تھانہ میرواھ مقدمات درج کئے گئے تھے_
👈 _ملزم سے تفتیش جاری ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے_
👈 _اچھی کارکردگی دکھانے پر ایس ایس پی صاحب کی جانب سے ٹیموں کے لئے شاباسی کا پیغام_
*ترجمان : خیرپور پولیس*

ذرائع کے مطابق ٹھرى ميرواہ ضلع ميرپور خاص سندھ کا رہائشی ، سارنگ شر نامى يہ شخص ايک رٹائرڈ ٹيچر اور استاد تنظيم کا عهديد...
17/07/2020

ذرائع کے مطابق ٹھرى ميرواہ ضلع ميرپور خاص سندھ کا رہائشی ، سارنگ شر نامى يہ شخص ايک رٹائرڈ ٹيچر اور استاد تنظيم کا عهديدار ہے
نيز بچوں کے حقوق کى تنظيم کا ممبر ، روشن خيال اور لبرل شخص ہے -
کل اسکا ايک ويڈيو وائرل ہوا جس میں يہ ايک معصوم بچے جوکہ اسکا شاگرد تھا کے ساتھ بدفعلى کر رہا ہے -
تحقيق کے بعد پتا چلا کہ يہ شخص اس سے قبل لگ بھگ
132 چھوٹے اور 12 بڑے اپنے شاگرد لڑکوں سے بدفعلى کر چکا ہے -
حالانکہ خود بچوں کے حقوق کا علمبردار بنا پھرتا ہے .
اسى لئے ہر بار ہم کہتے ہیں کہ انسانيت انسانيت اور حقوق حقوق کا راگ کرنے والے يہ اين جى اوز کے نمائندے اور انسانى تنظيموں کے سربراہ سارے رانگ نمبر ہیں جو سبز باغ دکھا کر آپکے بچوں اور بيٹيوں تک پہنچنا چاہتے ہیں
ان کے جھوٹے دلاسوں اور آزادى کے سپنوں سے بچ کر رہو -
اور تصوير کا دوسرا رخ يہ کہ اللہ نہ کرے اسکے عشر عشير جيسا بھى کوئى غير فطرى کام کسى ديندار مسلمان سے سرزد ہوتا تو ہمارے دوستوں نے مدارس ، مساجد اور داڑہى کو خوب کوسنا تھا ،آسمان سر پر اٹھا لينا تھا
مگر بندہ چونکہ پٹے بھائى ہے اس لئے کل سے سب روشن خيالوں کے منہ میں مونگ آگئے ہیں -

ڊگھڙي واسي ذاڪر جروار جو بدين ضلع جي پوليس اهلڪارن خلاف پريس ڪلب ڊگھڙي ۾ احتجاج ڪندي۔
17/07/2020

ڊگھڙي واسي ذاڪر جروار جو بدين ضلع جي پوليس اهلڪارن خلاف پريس ڪلب ڊگھڙي ۾ احتجاج ڪندي۔

17/07/2020

koi ha jo in bachon ki pukhar sune? Is video ko zyada se zyada shere kren Ta ke in Qarib bachon ki madad ki ja sake. jazak ALLAH.😥😢😰

Today News
17/07/2020

Today News

ھے ھہ ھمارے ڈگری کا وہ مین شاھراہ جہان سندھ میڈیکل سینڑ، مہران میڈیکل سینٹر ، غزالی میڈیکل سینٹر، اور سب پراءویٹ اسکول ،...
17/07/2020

ھے ھہ ھمارے ڈگری کا وہ مین شاھراہ جہان سندھ میڈیکل سینڑ، مہران میڈیکل سینٹر ، غزالی میڈیکل سینٹر، اور سب پراءویٹ اسکول ،گورنمنٹ اسکول ،کالج اور غریب آباد جانے والا مین راستہ ہے ،دکھ اس بات کا ہے کہ ہے راستہ کچھ وقت پہلےہی نیا بنایا گیا تھا۔

17/07/2020

❤️‏السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ❤️

💙"خوبصورتی"
بیشک ایک نعمت ہے،
لیکن سب سے خوبصورت
آپ کی زبان ہے،،
چاہے تو دل جیت لے،،
چاہے تو دل توڑ دے..!!♥️
💜صبح بخیر💜

17/07/2020

# *خطرے_کی_گھنٹی* #

پاکستان کا ٹمپریچر خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ یاد رکھیں! اگر آج یہ گرمی ہم سے برداشت نہیں ہورہی تو دس سال بعد ہمارے بچے گلوبل وارمنگ سے ہمارے ہی ہاتھوں میں تڑپ تڑپ کے مریں گے۔ اس کا واحد حل شجرکاری ہے۔ آم، جامن، لیچی اور فالسہ وغیرہ کا موسم اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ اس سلسلے میں، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم پھل کھانے کے بعد ان پھلوں کے بیج اور گھٹلیاں کوڑے میں مت پھینکیں، بلکہ ان کو دھو کر اپنی گاڑی وغیرہ میں رکھ لیں اور جب بھی کسی ایسی جگہ سے آپ کا گزر ہو، جہاں پر درخت وغیرہ نہ ہوں، ان بیجوں اورگھٹلیوں کو وہاں پھینک دیں، یا ہائی ویز کی ساتھ ساتھ والی جگہوں پر پھینک دیں۔ چند دنوں کے بعد برسات کا موسم اپنا رنگ دکھائے گا اور آپ کے پھینکے ہوئے ان بیجوں میں سے زیادہ تر اُگ آئیں گے اور اللہ کے فضل سے درخت بھی بن جائیں گے۔ درخت نہ صرف صدقہ جاریہ ہیں بلکہ اس وقت پاکستان اوردنیا کی سب سے بڑی ضرورت ہیں، ہمارا یہ چھوٹا سا عمل پاکستان کو ایک گرین پاکستان بنانے کا پہلا قطرہ ثابت ہو گا۔ اور یہ ایک ایسی سرمایہ کاری ہے کہ جس کا فایدہ آئندہ آنے والی نسلوں کو ہو گا اور آخرت میں ہم کو ہوگا ۔۔
انشاءاللہ.

17/07/2020

ڊگھڙي
ڊگھڙي شھر ۽ ڀرپاسي جي ننڍن وڏن علائقن ۾ سانوڻي جو پهريون وسڪارو گرمي جو زور ٽٽي ويو.

Today digri news
16/07/2020

Today digri news

16/07/2020

Malik Arif Hussain Sarkar ka pegam Imran Khan ke nam.😱

16/07/2020

*میرا میرپورخاص سندھ کے سب سے زیادہ ہوشیار سمجھدار عوامی درد رکھنے والے سیاستدانوں کا گھر* *جہاں ایم پی اے ایم این منسٹروں کی گنگا بہتی ہے مگر عوام یہاں کی ایک نمبر کی بے وقوف میڈیا ایک نمبر کا سمجھدار جب بھی سیاستدانوں کو* *فوٹوسیشن کی ضرورت ہوتی ہے صحافیوں کی پیڈ ٹیمیں غیر ضروری دوروں کی رپورٹنگ اس طرح کرتے ہیں جیسے کبھی کوئی سیاستدان یونیورسٹی کا افتتاح کر رہا ہے میڈیکل کالج نیو سول اسپتال سیوریج اینڈ ڈرینج کے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں شہر میں جدید طبی سہولتوں* *روڈں نالیوں کا جال بچھا دیا گیا ہو عوام صحت تعلیم بجلی پانی صفائی جیسے بنیادی ضروتوں کے لیے ترس رہے ہیں اور ہمارے صحافی بھائی تعریفوں کے پل اس طرح باند رہے ہیں کہ لوگ غیر ممالک سے میرپورخاص آکر شفٹ ہونے کی پلاننگیں کر رہے ہیں شرم مگر ہم نہیں آتی ہے الکیشن کی شروعات ہوتے میرپورخاص میں سیاستدانوں کی مورتیاں گھر گھر گلی اس طرح نظر آتی ہیں جس طرح آجکل جانور نظر آرہے ہیں ساتھ میں میڈیا کا بھی سیزن شروع ہوجاتا ہے اور عوام کو جو دو چار دن عزت ملتی ہے اس میں عوام اپنے سارے غم بھول کر خود کو منتخب نمایندہ سمجھنے لگ جاتے ہیں اور جب انکا منتخب نمایندہ جیت جاتا ہے تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہم جیت گیے ہیں مگر اس کے بعد جب انکی وہ عزت شروع ہوتی ہے جو کسی گھر داماد کی ہوتی ہے تو پھر یہ ہوش میں آتے ہیں مگر اب ہوش میں آنے کا کوئی فائده نہیں اب یہ چار پانچ سال بے ہوش ہی رہیں تو اس میں ہی انکی بہتری ہے*

16/07/2020

ایوان صحافت میرواہ گورچانی.سروے.
کرونا وائرس لاک ڈاؤن ختم کرنا چاہیے

کرونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے سندہ کے اندر چوریوں کی وارداتوں میں اضافہ ہونا افسوس ناک ہے. پاکستان وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گھبرانہ نہیں.....پاکستان کے اندر کرونا وائرس کی وجہ سے کروڑوں لوگ بےروزگاری افلاس سے تنگ آ چکے ہیں پاکستان کی ہر معیشت تباہ برباد ہو رہی ہے جس کا اثر نیچے غریب طبقے پر پڑھ رہا ہے. امیر طبقہ دن بہ دن طاقت وار اور ظالم ہو رہے ہیں..چیف جسٹس سپریم کورٹ.. وزیر اعظم عمران خان. چاروں صوبوں کے وزیر اعلیٰ کو کرونا لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فل فور اعلان کرنا چاہیے تاکہ شہروں کی رونکیے بحال ہو جائے لوگ حلال کی مزوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ بھرسکے...

ويلڊن ايس ايڇ او ڊگھڙي اسلم جمالي۔توهان ڊگھڙي ٿاڻي جو چارج سنڀالڻ بعد منشيات خلاف زبردست ڪريڪ ڊائون شروع ڪيو جنهن ۾ توفي...
15/07/2020

ويلڊن ايس ايڇ او ڊگھڙي اسلم جمالي۔

توهان ڊگھڙي ٿاڻي جو چارج سنڀالڻ بعد منشيات خلاف زبردست ڪريڪ ڊائون شروع ڪيو جنهن ۾ توفيق پيٽرول پمپ تان ڪامران عرف جگا کي گرفتار ڪري هيروئن برآمد ڪري مٿس ڪيس داخل ڪري جيل اماڻيو ته وري ساڳئي ڏينهن گرڊ اسٽيشن ڊگھڙي وٽان محمد اقبال کي گرفتار ڪري سندس قبضي مان گٽڪي جو 150پڙيون برآمد ڪري مٿس ڪيس داخل ڪيو،اڄ 20ڪٽا جي اين ڊي لڳ ڀڳ پنج هزار کان وڌيڪ پڙيون برآمد ڪري ٽن جوابدارن خلاف ڪيس داخل ڪري ڇڏيو اهڙي ريت منشيات فروشن خلاف توهان جون ڪيل ڪاروايون ساراھ جوڳيون آھن اميد ته انهي ساڳئي جذبي سان ڪم جاري رکندي عوام جون دليون کٽي وٺندا۔

**ایف آئی اے کی کراچی میں بڑی کارروائی، بھارتی خفیہ ایجنسی کا اہم کارندہ گرفتارملزم ظفر خان کو ایف آئی اے انسداد دہشت گر...
15/07/2020

**

ایف آئی اے کی کراچی میں بڑی کارروائی، بھارتی خفیہ ایجنسی کا اہم کارندہ گرفتار

ملزم ظفر خان کو ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے گرفتار کیا، ایف آئی اے حکام

گرفتار ملزم "را" کے ایما پر بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا، ایف آئی اے حکام

گرفتار ملزم نے بھارت میں 14 ماہ تک دہشت گردی کی ٹریننگ لی، ایف آئی اے حکام

ملزم ظفر خان کو دہلی میں محمود صدیقی گروپ نے عسکری تربیت دلوائی، حکام

ملزم کراچی فائر بریگیڈ کا ملازم اور تعلق ایم کیوایم لندن سے ہے، ایف آئی اے حکام

کراچی ۔ گرفتار ملزم بم بنانے اور جدید ہتھیار چلانے کا ماہر ہے، ایف آئی اے حکام

کراچی ۔ حوالہ ہنڈی کے بین الاقوامی خفیہ نیٹ ورک کا بھی پردہ چاک ایف آئی اے

را سلیپر سیل کو فنڈز فراہم کرنے والے منی ایکسچینج کمپنی کے دو ملازمان بھی گرفتار

ملزم صفیان منی ایکسچینج کمپنی کا ڈائریکٹر اور جاوید میمن مینجر ہیں، ایف آئی اے حکام

حوالہ ہنڈی کے ذریعے ملک دشمن عناصر کو رقم فراہم کی جا رہی تھی، ایف آئی اے

ملزمان کے ساتھیوں کی تفصیلات ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فراہم کردی گئیں، ایف آئی اے

گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی برآمد، ایف آئی اے

گرفتاریاں سوک سینٹر، لیاقت آباد اور خالد بن ولید روڈ سے ہوئیں۔ ایف آئی اے.

ڊگھڙي  ۾ چوٿين ڏينهن احتجاج   ناري عائشا آرائين مبينا زيادتي واقعو،آل پاڪستان خاصخيلي راڄوڻي اتحاد پاران جاني خاصخيلي،حن...
15/07/2020

ڊگھڙي ۾ چوٿين ڏينهن احتجاج ناري عائشا آرائين مبينا زيادتي واقعو،آل پاڪستان خاصخيلي راڄوڻي اتحاد پاران جاني خاصخيلي،حنيف خاصخيلي،متاثر ناري عائشا آرائين سماجي اڳواڻ 'صغران خاصخيلي سندس ڀيڻ حرا آرائين ۽ ٻين جي اڳواڻي ۾ نٽھڻ اس ۾ پريس ڪلب ڊگھڙي اڳيان احتجاجي مظاهرو ڪرڻ بعد ميرپورخاص روڊ ڊگھڙي تي ڌرڻو هڻي روڊ بلاڪ ڪيو ويو انهن وسوارن کان مطالبو ڪيو ته اسان سان انصاف ڪيو وڃي.

ایس ڈی او ڈگری جناب ذوالفقار آرائیں،آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین سیکرٹری اسلم قائم خانی ڈویژنل یوتھ...
15/07/2020

ایس ڈی او ڈگری جناب ذوالفقار آرائیں،آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین سیکرٹری اسلم قائم خانی ڈویژنل یوتھ چیئرمین فیصل حیات قائم خانی یوتھ وائس چیئرمین لالہ اعجاز ٹیم کے ساتھ شھر مین مختلف گہرون مین لگے کنڈے اتارے ایس ڈی او ذوالفقار آرائیں نے کہا لوگ اپنے میٹر لگوائیں تاکہ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے اور لوگ آپ نے ماہانہ بل ٹائم پر جمع کرائیں کنڈوکی مد میں دو لاکھ روپے سے زائد کی وصولی گئی ھے۔

Address

Digri
69330

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Digri News Update posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Media/News Companies in Digri

Show All