Aaj Ki Bat

Aaj Ki Bat At Aaj Ki Bat, Our Vision is to spread the all type of amazing and interesting information to all ove
(9)

21/08/2023

Azerbaijan Armenia Tension _ The Conflict Between Azerbaijan & Armenia Explain

27/03/2023
13/09/2022
25/08/2022

Plz Follow and Like this Page For more and More
Thanksss For Support
کابلی پلاؤ
اجزاء
سیلا چاول ایک کلو (6 گھنٹے بھگوئیں)
کوکنگ آئل دو کپ
پیاز 4 عدد (کاٹ لیں)
ٹماٹر سرخ 8 عدد (کاٹ لیں)
لہسن اور ادرک پاؤڈر 3 چائے کے چمچ
گرم مصالحہ پاؤڈر ایک چائے کا چمچ
کالی مرچ کٹی ہوئی ایک چائے کا چمچ
چھوٹی الائچی 8 سے 10 عدد
سفید سرکہ آدھی پیالی
نمک حسب ذائقہ
سرخ مرچ حسب ذائقہ (صوابدیدی)
مرغی ڈیڑھ کلو (چھوٹی بوٹیاں کرلیں) چاہیں تو مٹن اور بیف بھی استعمال کریں۔
گاجر باریک کٹی تن سی چار عدد
چینی ایک کھانے کا چمچ
کشمش حسب ضرورت
ترکیب
گاجروں کو چھیل کر دھو لیں کاٹ کر ابلتے پانی میں ڈالیں
دو سے تین منٹ پکائیں چھان کر خشک کرلیں
اب پین میں دو چمچ تیل ڈال کر گاجروں اور کشمش کو چینی کے ساتھ فرائی کریں دو سے تین منٹ اور نکال لیں
مرغی کو سرکہ لگا کر 15 منٹ تک چھوڑ دیں، اس کے بعد ایک دیگچی میں آئل کے ساتھ بھن کر براؤن کرلیں۔اور نکال لیں
ٹماٹر، پیاز، گرم مصالحہ، چھوٹی الائچی بلینڈ کرلیں، پھر انہیں بھی مرغی نکالے ہوئے آئل میں بھن لیں۔
پھر ان مصالحوں کو بھنی ہوئی مرغی کے ساتھ دیگر بچے ہوئے مصالحوں میں ملاکر ایک ساتھ بھن لیں۔
جب مرغی اور مصالحے پک کر سرخ ہوجائیں تو چولہا بند کرلیں۔
چاول کو علیحدہ برتن میں بوائل کریں۔
بوائل ہوئے چاول کو پانی سے نکال کر بڑے برتن میں ڈال لیں، برتن کے نیچے آئل کی مدد سے چکنائی بنائیں۔
چاول کو ڈالتے وقت مرغی کی بوٹیاں بھی ڈالتے جائیں، تمام بوٹیوں کو چاول کے بیچ میں ہی ڈالیں۔
آخر میں چاول کے اوپر اور کونوں میں مصالحہ ڈال دیں، بیچ میں مصالحے نہ ڈالیں۔
تھوڑا سا پانی ڈال کر 10 منٹ تک درمیانی آگ پر انہیں پکائیں، برتن کو نہ ڈھکیں۔
جب پانی خشک ہوجائے اور بھاپ نکلنے لگے تو آگ بند کرکے اتارلیں۔اور گاجر اور کشمش چھڑک دیں
پلیٹوں میں نکال کر رائتے اور سلاد کے ساتھ نوش فرمائیں۔
نوٹ۔ اگر چکن کابلی پلاؤ کی جگہ چنا پلاؤ بنایا جائے گا تو مرغی کو چھوڑ کر باقی تمام اجزاء وہی رہیں گے۔
چھولوں کو 12 گھنٹے قبل بھگونے کے بعد الگ برتن میں بوائل کریں، باقی تمام طریقے وہی رہیں گے۔

16/08/2022

میں ہاشم رضا سے دو ہفتے پہلے واقف ہوا ۔یہ تصاویر جو آپ دیکھ رہے ہیں یہ میرے پیارے دوست ٹیچر اور ٹرینر محمد علی صاحب نے مجھے بھیجیں اور کہا کہ ہاشم رضا آپ سے ملناچاہتے ہیں۔میں نے ملاقات کی ہامی بھری لیکن پچھلے ڈیڑھ ماہ میں میرے قریبی حلقہ احباب میں چار اموات ہوئیں جن کی وجہ سے میں جذباتی طورپر خود کو بہتر محسوس نہیں کررہا تھا،جبکہ ساتھ ہی ساتھ گھر اور دفتر کی بے شمار ذمہ داریاں بھی تھیں ، چنانچہ میں نے چند دن بعد ہاشم رضا سے ملاقات کا سوچالیکن پھر اطلاع ملی کہ ہاشم رضا اللہ کے حضور پہنچ چکے ہیں۔اللہ ان کی مغفرت فرمائے۔مجھے بارباراس بات کا افسوس ہورہاہے کہ کاش میں ان سے ملاقات کرلیتا۔
سوشل میڈیا پر ان کے متعلق ایک تحریر وائرل ہے میں آپ کی خدمت میں بھی وہ پیش کرنا چاہتاہوں۔...................................................................................................
"یہ دونوں تصاویر ہاشم رضا بھائی کی ہیں اور دونوں تصاویر میں محض ڈیڑھ برس کا فرق ہے. یہ بھائی کینسر سے جنگ لڑتے لڑتے آج رات دنیا سے رخصت ہو گئے. وہ ایک سماجی کارکن تھے اور سماج کے محروم طبقہ کی محرومیاں دور کرنے میں سرگرم رہتے تھے. پچھلے برس فروری میں انہیں معدے کی شدید تکلیف ہوئی اور چند ماہ بعد چھوٹی آنت اور معدے کا کینسر تشخیص ہو گیا. اللہ کریم ان کی مغفرت فرما کر انہیں جنت الفردوس عطا فرمائے اور وارثین کو صبر جمیل دے.
انہوں نے اپنی بیماری کے متعلق بہت تفصیل سے لکھا اور آخر میں اس کے نتیجے میں ملنے والے کچھ سبق ذکر کیے. میں چاہتا ہوں کہ ہر ایک ان کو پڑھے کہ ان میں ہمارے لیے بڑی عبرت ہے.
وہ کہتے ہیں کہ جب معدے نے ہضم کرنا چھوڑ دیا تو محض چند ماہ میں وزن تیزی سے کافی کم ہو گیا. روزمرہ کی تمام سرگرمیاں آہستہ آہستہ چھوٹ گئیں اور میں بستر سے لگ گیا. جب آپریشن کے لیے خون کی ضرورت پیش آئی تو عجیب واقعہ رونما ہوا. میں نے وٹس ایپ سٹیٹس لگایا تو مجھے یقین تھا کہ خون کا بندوبست بآسانی ہو جائے گا کہ میرے ساتھ کافی ساری بلڈ سوسائٹیز، بلڈ این جی اوز اور بلڈ ایکٹیوسٹ جڑے ہوئے تھے. لیکن مجھے اس وقت بےحد حیرانگی ہوئی کہ چھ سو سے زائد قریبی لوگوں نے میرا سٹیٹس دیکھا مگر چند دوستوں کے سوا کسی نے پوچھا تک نہیں کہ آخر مجھے کس لیے خون ضرورت ہے. خون کا بندوبست تو ہو گیا لیکن مجھے اس سے بڑا شاک لگا.
وہ کہتے ہیں کہ زندگی کے سکھانے کا اپنا ہی انداز ہے اور میں نے ان مشکل حالات میں زندگی سے مندرجہ ذیل بڑے اہم سبق سیکھے.
1. خود کو اللہ کے سپرد کر دیں کہ آپ کے کنٹرول میں کچھ بھی نہیں ہے. آپ ناقابلِ تسخیر ہرگز نہیں ہیں.
2. آپ کے گھر والے سب سے پہلے ہیں اور ماں کی محبت کا نعم البدل کوئی بھی نہیں ہے.
3. اگرچہ آپ بستر سے ہلنے کے قابل بھی نہیں اور آپ کا درد ناقابلِ برداشت ہو تو تب بھی تب بھی آپ کے پاس اپنے رب کا شکرگزار ہونے کے لیے بہت کچھ موجود ہے.
4. ہم بہت محدود ہستی ہیں جو بعض اوقات کسی خاص معاملے کی وجہ یا وقت کا تعین تبھی کر پاتے ہیں جب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے.
5. آپ کے ہونے یا نہ ہونے سے کچھ خاص لوگوں کے سوا کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا. لہٰذا آپ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کی زندگی میں وہ خاص لوگ کون ہیں اور ان کی پہلے سے ہی قدر کیجیے.
6. کچھ لوگ آپ سے خوب فائدے اٹھاتے ہیں لیکن وہ مشکل وقت میں آپ کے کسی کام نہیں آتے. ایسے لوگوں سے خبردار رہیں.
7. کم مگر مخلص لوگوں سے دوستی رکھیں.
8. زندگی میں مفت ملی ہوئی چھوٹی چھوٹی نعمتوں کی قدر کیجیے. کسی سے بات چیت، پارک میں چہل قدمی کرنا، باقاعدہ کھانا کھانا، ہنسنا، بھرپور نیند لینا اور چھوٹے موٹے کام کرنے کے قابل ہونا، یہ وہ نعمتیں ہیں کہ جو شاید آپ کے لیے معمولی ہوں لیکن میں آج ان سے محروم ہوں اور انہیں ترستا ہوں.
9. اپنی مصروف زندگی سے وقت نکال کر کسی کی تیمارداری کرنا بیمار کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے. اسی وجہ سے یہ ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سنت بھی ہے.
10. جانیں کہ آپ کے لیے واقعی اہم کیا ہے. وہ چیزیں جنہیں میں اپنے لیے بہت اہم سمجھتا رہا لیکن بیمار پڑا تو وہ میرے لیے بالکل غیراہم ہو کر رہ گئیں.
11. کچھ عام لوگ آپ کے لیے آپ کے دوستوں سے بڑھ کر اچھے ثابت ہوتے ہیں.
12. سوشل میڈیا ایک بہت بڑا دھوکہ ہے. یہ ہمیں انسان سے حیوان بنا رہا ہے اور ہم انسانی ہمدردی سے محروم ہوتے جا رہے ہیں.
13. ہر قسم کے حالات میں ہمارے سیکھنے کے لیے بہت سے سبق ہوتے ہیں.
14. زندگی بہت مختصر ہے. لہٰذا ابھی سے ہی کچھ بامقصد اور خاص کرنا شروع کر دیجیے. اگر آپ نے کسی کا دل دکھایا ہے تو اس سے معافی مانگ لیجیے. اگر آپ کسی سے پیار کرتے ہیں تو اسے بتا دیجیے. تاخیر مت کیجیے کہ ہو سکتا ہے کہ آئندہ کل میں یہ سب کرنے کے لیے آپ نہ ہوں.
15. اس دھوکے میں پڑنا بہت آسان ہے کہ میرے بغیر دنیا نہیں چل پائے گی مگر سچ یہ ہے کہ اسے ہمارے ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا."

ایک ان پڑھ لیکن ”با پردہ اور با حیا عورت“ اس پی ایچ ڈی عورت سے کہیں بہتر ہے جس کہ پاس ”ڈگری“ تو ہے لیکن  پردہ اور حیا نہ...
27/06/2022

ایک ان پڑھ لیکن ”با پردہ اور با حیا عورت“ اس پی ایچ ڈی عورت سے کہیں بہتر ہے جس کہ پاس ”ڈگری“ تو ہے لیکن پردہ اور حیا نہیں — feeling thoughtful.

15/06/2022
01/06/2022
31/05/2022

plz Like and follow for latest Video

17/05/2022

best video

27/04/2022
استنبول کی ایک مسجد میں بچے تراویح کے بعد کھیل رہے ہیں اور امام مسجد ٹرین کا انجن بنے ہوئے ہیں
18/04/2022

استنبول کی ایک مسجد میں بچے تراویح کے بعد کھیل رہے ہیں اور امام مسجد ٹرین کا انجن بنے ہوئے ہیں

14/04/2022
بہت سمارٹلی کھیل گیا خان، کیسے، بتاتا ھوں،کل آخری ڈیڈ لائن تھی، قومی اسمبلی کا انتہائی اھم اجلاس جان بوجھ کے آخری وقت تک...
11/04/2022

بہت سمارٹلی کھیل گیا خان، کیسے، بتاتا ھوں،
کل آخری ڈیڈ لائن تھی، قومی اسمبلی کا انتہائی اھم اجلاس جان بوجھ کے آخری وقت تک کھینچا گیا، آخری بال، آخری چال، آخری گھنٹہ اور آخری پتہ، سب پریشان تھے کیا ھونے جا رھا ھے،
اعصاب کی جنگ تھی، سارا دن گزر گیا بات آخری لمحوں تک پہنچ گئی، ٹھیکیداروں کے اعصاب جواب دینے لگے انہیں ساری محنت ضائع ھوتی ھوئی نظر ائی، جو اب تک پس پردہ چھپے بیٹھے تھے انہیں مجبوراً سامنے آنا پڑا، ایکسپوز ھونا پڑا، آخری گھنٹے میں سب ایکٹو ھو گئے، چھٹی کے دن آدھی رات کو عدالتیں کھل گئیں، منصفان ریاست جوک در جوک پہنچنے لگے، ساری اپوزیشن آدھی رات تک قومی اسمبلی میں بیٹھی رھی، وزیراعظم ھاؤس میں ہیلی کاپٹرز پہنچے، قیدیوں والی گاڑیاں پہنچیں، لا انفورسمنٹ حرکت میں آئیں اور سب کنٹرول کیا جانے لگا،
یہی وہ ٹائم تھا جس کیلئے کپتان نے اتنی لمبی اعصابی جنگ لڑی اتنی زیادہ محنت کی تھی، کپتان نے میڈیا کو بلایا، سوشل میڈیا پہ سب لائیو جا رھا تھا، اندر کی خبریں باھر آ رھی تھی، کپتان نے معنی خیز مسکراہٹ کیساتھ پوچھا، کوئی رہ تو نہیں گیا جو میرے خلاف نہ ھوا ھو، مطلب کوئی رہ تو نہیں گیا جو واضح طور پر قوم کے سامنے ایکسپوز نہ ھوا ھو، صحافیوں نے کہا جی نہیں،
وہ اٹھا، ڈائری اٹھائی اور وکٹری نشان بناتا ھوا اپنے گھر کی طرف روانہ ھو گیا، بظاہر ھار کے جا رھا تھا مگر حقیقت میں یہی اس کی جیت تھی، وہ سب پردہ نشینوں کے منہ سے نقاب نوچ کے جا رھا تھا، وہ سب کو بے نقاب کر کے جا رھا تھا، وہ قوم کو اصل مجرم دکھا کے جا رھا تھا، اس کا مقصد پورا ھوا، 75 سالوں سے پردے کے پیچھے بیٹھے اصل ہرکارے قوم کے سامنے ایکسپوز ھو چکے تھے،یہی اس کی جیت تھی، یہی اس کا ماسٹر اسٹروک تھا،
عمران خان۔۔۔ قوم تمہارا یہ احسان کبھی نہیں بھولے گی، تم امر ھو گئے، تم ھار کے بھی جیت گئے، خدا تمہارا بھلا کرے، انشاء اللہ، تمہاری محنت رنگ لائے گی، پاکستان غلامی سے آزاد ہوگا، ھماری آنے والی نسلیں آزاد ھونگی، تمہارا یہ احسان تاقیامت یاد رکھا جائیگا، میرے کپتان، بیشک تم نے تاریخ رقم کردی، تاریخ میں تمہارا نام سنہری حروف میں لکھا جائیگا۔۔۔!!!
تم ھمیشہ زندہ آباد رھو گے۔۔۔!!!

Address

Chakwal
48800

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aaj Ki Bat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Aaj Ki Bat:

Videos

Share

Category