Bannu اصلاح

Bannu اصلاح بنوں کے جوانوں کی اصلاح اس دور میں بہت ضروری ہے۔

سعودی میڈیا نے کہا ہے کہ ہر مکعب یا کیوب کی شکل کی چیز کعبہ نہیں ہوتی۔ فیشن شو کے دوران نیم ننگی خواتین سعودی عرب میں اس...
20/11/2024

سعودی میڈیا نے کہا ہے کہ ہر مکعب یا کیوب کی شکل کی چیز کعبہ نہیں ہوتی۔ فیشن شو کے دوران نیم ننگی خواتین سعودی عرب میں اس مکعب کے گرد چکر لگاتی نظر آئیں تو کچھ شدت پسندوں نے اعتراض کیا کہ یہ کعبہ کی توہین کی گئی ہے۔ اس موضوع پر بی بی سی اردو نے بھی خبر شائع کی ہے۔ جو یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
https://www.bbc.com/urdu/articles/c98emzpz963o
ویسے آپس کی بات ہے کہ جیسے ہمارے مساجد مدارس میں زنا کے کیوں پر خاموش ہوگئے ہیں اور توہین مذہب کے فتوے جو ان کے منہ میں پڑے ہوتے ہیں ، وہ جاری نہیں کرتے بالکل اسی طرح وہ سعودی عرب میں جاری اصلاحات پر بھی خاموش رہتے ییں۔ مولوی کو مجبور و لاچار دیکھ مزا تو ویسے بہت آتا ہے کہ وہ ہر جگہ اپنے فتوے کے زہریلے دانت نہیں گھاڑ سکتا۔

16/09/2024

يا أهل بنو، لقد حبس المولوي نسائكم في بيوتهن. اخرج من المنزل واذهب في نزهة على الأقدام

اے بنوں کے لوگوں مولوی نے تمہاری عورتوں کو گھروں میں قید کر دیا ہے۔ گھروں سے نکلو اور سیر سپاٹے کرو۔

15/09/2024

وتذكر أن السبب الرئيسي لتدمير باختون هو جهلهم

اور یاد رکھو کہ پختون کی تباہی کی اصل وجہ ان کی جاہلیت ہے

15/09/2024

إن الأفكار الجاهلة هي المسؤولة عن سبعين عاماً من الدمار الذي شهدته باكستان

پاکستان کی ستر سالہ تباہی کی ذمہ دار جہالانہ خیالات ہیں

15/09/2024

والمؤمنون الباكستانيون، لا يؤمنون أبدًا بمولوي، فهو سيحاول دائمًا إبعادك عن العلم

اور پاکستانی مومنوں تم کبھی بھی مولوی پر یقین مت رکھو وہ ہمیشہ سے تمہیں سائنس سے دور رکھنے کی کوشش کرے گا

14/09/2024
ایک غازی پہلے بھی معافیاں مانگتا پھرتا تھا۔ ممتاز قادری. وہ پھر بعد میں صدر پاکستان سے معافیاں مانگ رہا تھا کہ چھوٹے چھو...
13/09/2024

ایک غازی پہلے بھی معافیاں مانگتا پھرتا تھا۔ ممتاز قادری. وہ پھر بعد میں صدر پاکستان سے معافیاں مانگ رہا تھا کہ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ لیکن حکومت نے ان کو کہا کہ نہیں جنت میں حوریں آپ کی منتظر ہیں وہاں چلے جاو۔
جس مولوی نے قادری کو ورغلایا تھا وہ بھی عدالت میں مکر گیا کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔
وہ جو پشاور میں ایک قادیانی کو قتل کی تھا وہ بھی جھوٹا تھا۔ ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اس نے جھوٹا الزام لگایا کہ انہوں نے مجھے پستول دی۔ بعد میں پتہ چلا کہ پستول ایک وکیل نے دی تھی۔ اس کے والدین کو بھی لوگ مبارک باد دینے گئے تھے لیکن اب اس کے والدین معافی تلافی چاہتے ہیں۔
مشال خان کو جنہوں نے شہید کیا تھا وہ بھی پولیس گرفتاری سے بھاگ رہے تھے ۔ حلانکہ ان کو خوشی خوشی گرفتاری دینی چاہئے تھی۔ ۔ لیکن وہ عدالت میں یہ ثابت کرنے پر لگے تھے کہ ہم تو اس کام میں ملوث ہی نہیں ہیں۔
اس طرح کے سارے لوگ بعد میں معافیاں مانگتے ہیں۔ چلیں ایک واقعہ سناتا ہوں۔ پاکستان بننے سے پہلے علم الدین نے ایک ہندو کو قتل کیا تھا جو ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی شان میں گستاخی کرتا تھا اور ایک کتاب لکھی تھی جس میں حضور کی شان میں گستاخیاں کی گئی تھیں۔۔ سنا ہے کہ علم دین کو جب پھانسی ہوئی تو جیل سے گھر تک میت لانے کیلئے دین محمد نامی شخص نے چارپائی فراہم کی تھی کہ یہ اعزاز کی بات ہے کہ غازی کی میت میری چارپائی پر گھر لائی جائے۔ دین محمد کے بیٹے کا نام سلمان تاثیر تھا ۔ جی ہاں وہی گورنر سلمان تاثیر جن کو ممتاز قادری نے توہین رسالت کی وجہ سے قتل کیا تھا۔ تاریخ بہت ظالم ہے۔ یہ گول پیئے کی طرح چکر کاٹتی ہے۔ جو آج دوسروں کو قتل کرتے ہیں یا قتل کی مبارکباد دیتے ہیں ان کے بچوں کو پھر قربانی دینی پڑتی ہے۔ باقی آپ لوگ خود سمجھدار ہیں۔

اگر اس کا لباس اسلامی ہوتا تو یہ لڑکی کی چال سے بچ سکتا تھا۔ کیونکہ جس عورتیں مردوں کے ریپ کا شکار ہوتی ہیں ان کو بھی اس...
17/08/2024

اگر اس کا لباس اسلامی ہوتا تو یہ لڑکی کی چال سے بچ سکتا تھا۔ کیونکہ جس عورتیں مردوں کے ریپ کا شکار ہوتی ہیں ان کو بھی اسی طرح کے مشورے دیئے جاتے ہیں کہ اس کا لباس ٹھیک نہیں تھا۔

امریکی مفادات کیلئے استعمال ہونا جماعت اسلامی کا تاریخی ورثہ ہے۔ فساد افغانستان کو ہم کیسے بھول سکتے ییں۔ اس دور میں میل...
11/08/2024

امریکی مفادات کیلئے استعمال ہونا جماعت اسلامی کا تاریخی ورثہ ہے۔ فساد افغانستان کو ہم کیسے بھول سکتے ییں۔ اس دور میں میلاد پارک بنوں میں بڑی بڑی سکرینوں پر لوگوں کو روسی حملوں کی ویڈیوز دکھائی جاتی تھیں۔ چونکہ تب لوگ فیک ویڈیوز کو پہچان نہیں پاتے تھے اس لئے ان میں ریمبو فلم کی طرح اور فلموں کے چھوٹے سین بھی ان حملوں کے ساتھ دکھائے جاتے تھے۔ تاکہ لوگوں میں روس کے خلاف جذبہ پیدا ہو۔ اس دھوکے کی حالیہ مثال آپ کے سامنے ہے جب روہینگیا مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کیلئے جماعت اسلامی نے سری لنکا کے تامل ٹائیگرز والی تصویریں بھی استعلام کیں۔ ہمیں مولویوں پر برا غصہ آتا تھا جب وہ جماعت اسلامی کے متعلق کہتے تھے کہ اگر مودودی کی قبر پر گھاس پیدا ہو اور وہ بکری کھائے تو بکری کا دودھ بھی حرام ہوتا ہے۔ آج سمجھ آئی ہے کہ جماعت اسلامی کیسے کیسے ظلم پختون قوم کے ساتھ کرتی آئی ہے۔ فساد افغانستان میں پختونوں کا قتل عام ہوا اور اس میں پیش پیش جماعت اسلامی تھی۔ اگر ان کو امریکہ سے نفرت ہے تو روس اور چین کی حمایت میں یہ کہوں پیچھے ہوتے ہیں؟ اگر ان کو امریکہ سے نفرت ہے تو صدام کے قتل کا سوگ کیوں نہیں مناتے ؟ یہ ایک دیلحشتگرد اسمائیل ہانیہ کو کیوں عزت دیتے ہیں ؟ کیونکہ حماس کی حملوں کی وجہ سے اسرائیل کو فلسطینیوں پر حملوں کا جواز ملتا ہے اور اسرائیل پھر معصوم فلسطینیوں کو قتل کرتا ہے۔ حماس نے اتنا نقصان اسرائیل کو کبھی نہیں پہنچایا جتنا حماس کے حملوں کے بعد فلسطینی مرتے ہیں۔ اس کو سمجھنے کیلئے بس اتنا سوچیں کہ طالبان کے حملوں میں امریکی اور پاکستانی فوجی کتنے جان سے گئے اور عام پختون کتنے بن مانگے کی شہادت پا گئے۔ اور اس میں نشانیاں ہیں عقل والوں کیلئے۔
پاکستانیوں کو بعد میں سمجھ آئے گی کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی نا کردار کس کے مفاد میں تھا ۔
بلوں میں کمی کیلئے دھرنہ کس بات پر ختم ہوا وہ بھی ایک کھلا تضاد ہے۔ تو بھائیوں اور بہنوں جماعت الزامی کی بات پر کبھی یقین نہ کیجئے گا۔

مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسماعیل ہانیہ ہر حملہ کمرے میں موجود پہلے سے نصب شدہ بم کے ذریعے کیا گیا جس میں ایرانی بھی مل...
03/08/2024

مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسماعیل ہانیہ ہر حملہ کمرے میں موجود پہلے سے نصب شدہ بم کے ذریعے کیا گیا جس میں ایرانی بھی ملوث تھے جبکہ ایران کا۔موقف ہے کہ شارٹ رینج میزائل سے حملہ ہوا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایران اپنے درجنوں اہلکاروں کو گرفتار کر چکا ہے۔ مطلب مغربی میڈیا کا موقف درست ہے۔ دوسری طرف ایران کسی سی سی ٹی وی کیمرہ کی ویڈیو بھی ریلیز نہیں کر رہا۔ مطلب ایران کا موقف کمزور ہے۔
آئیں پختونوں کے قاتل جماعت الزامی کا اسی سے ملتا جلتا موقف بھی سنیں۔۔جب پاکستان میں خود کش حملے کسی صورت کم نہیں ہورہے تھے اس دور میں جماعت الزامی کا موقف تھا کہ امریکی ایجنسی بلیک واٹر یہ سارے حملے کر رہی ہے دوسری طرف جب امن لانے کی باتیں ہوتی تھیں تو وہ بلیک واٹر کی بجائے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے تھے یعنی وہ دراصل حقیقت سے واقف تھے کہ امریکی بلیک واٹر دراصل طالبان ہی ہیں۔

یہ خنزیر کس کس کو یاد ہے ؟ یہ امریکی جہاد کا سرغنہ تھا جس کو بنوں کے لوگ آج بھی پیار کرتے ییں۔ اگر بنوں میں امن چاہئے تو...
16/07/2024

یہ خنزیر کس کس کو یاد ہے ؟ یہ امریکی جہاد کا سرغنہ تھا جس کو بنوں کے لوگ آج بھی پیار کرتے ییں۔ اگر بنوں میں امن چاہئے تو سب سے پہلے اس خنزیر کو گالی دیکر تحریک شروع کی جائے۔ اس جیسے جتنے بھی امریکی ایجنٹ تھے ان کو پہلے عوام کے سامنے کھڑے ہوکر ماں بہن کی گالیاں دینا عین دینی فریضہ سمجھ کر بنوں میں امن کی تحریک شروع کی جائے۔ اس کے بعد طالبان جیسی گانڈو تنظیم کے خلاف آواز اٹھائی جائے جنہوں نے ہمارے بچوں کو قتل کیا۔ ہمارے مساجد شہید کئے۔ طالبان کو چوک بازار میں ماں بہن کی گالی سے بنوں میں امن کی تحریک شروع کی جائے۔
یہ بکواس ہمیں قبول نہیں۔ کہ صرف فوج کو گالی دیکر امن کیلئے آوازیں اٹھائی جائیں۔ جب تک بنوچی وزیر وغیرہ قوم کے علماء اور ملک اسامہ اور طالبان کو بھائی بہن کے زنا سے پیدا ہونے والی مخلوق قرار نہیں دینگے تب تک فوج کے خلاف ان کی آواز ہمیں قبول نہیں۔
ہمارے غویامائے علماء نے ہمشہ ہمیں غلط دشمن کی پہچان کرائی ہے۔ جماعت الزامی جیسی تنظیم کہتی تھی کہ خودکش حملے امریکی تنظیم بلیک واٹر کرتی ہے لیکن امن کیلئے وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا کہتے تھے۔ علماء نے روس کو دشمن قرار دیا حلانکہ دشمن امریکہ تھا ۔ آج بھی وہی صورت حال ہے۔ دشمن کرائے کے طالبان ہیں لیکن گالی فوج کو پڑ رہی ہے۔ مطلب آج بھی ہم تاریخ کے غلط سمت پر کھڑے ہیں۔ یہ جہالت کب ختم ہوگی؟
کہتے ہیں کہ فوج کو ڈالر ملتے ییں۔ یہ ڈالر تو فوج کو فساد جہاد افغانستان کے وقت بھی ملتے تھے لیکن چونکہ تب افغان مر رہے تھے اس لئے وزیر بنوچی خاموش تھے اور اس فساد کو جہاد مانتے تھے۔ اگر ڈالروں کی بنیاد پر مخالفت کی کرنی ہے تو سب سے پہلے افغان جہاد کس بھائی بہن کے زنا سے بدتر کہا جائے۔ کیونکہ۔وہ۔جہاد نہیں امریکی فساد تھا ۔
یہ دلیل بھی دی جاتی ہے کہ فوج وسائل پر قبضے کیلئے طالبان کا ڈرامہ کر رہی ہے۔ بھئی فوج کو وسائل پر قبضے کیلئے طالبان کی کیا ضرورت۔ ہمارے قبائل کیا اس کام کیلئے کافی نہیں ؟ انہی قبائل نے افغان فساد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تو اب وسائل پر قبضے میں ساتھ نہیں دیں گے کیا ؟ یہی قبائل صدیوں تک ہندوستان پر لوٹ کھسوٹ کیلئے حملہ آوروں کا ساتھ دیتے رہے ہیں تو وسائل پر قبضے کیلئے ساتھ نہیں دیں گے ؟ یہی قبائل بیٹی بہن کی قمیت وصول کرتے ہیں اور اس رواج کو طالبان نے بھی جاری رکھا صرف قیمت کم رکھی ، تو یہ وسائل کا سودا نہیں کرسکتے جو بین بیٹی کی قیمت وصول کر سکتے ہیں۔ وسائل پر قبضے کی باتیں بکواس ییں۔ فوج کو اس کام کیلئے طالبان کی کوئی ضرورت نہیں۔
امن ایک ہی صورت میں قائم ہوگا کہ جو بندے دہشتگردی میں یا مارے جائیں یا گرفتار ہوں ان کے خاندان کو سرعام گولیاں ماری جائیں گی تب لوگ اپنے بچے طالبان گانڈوگان کے پاس نہیں بھیجیں گے۔ ہر خاندان کو پتہ ہوتا ہے کہ ان کی ناجائز اولاد کس طالبان تنظیم سے تعلق رکھتا ہے۔ نوجوانوں پر دہشت گرد تنظیموں پر ساتھ دینے پر پابندی لگائی جائے۔ جو ساتھ دے ان کا خاندان قتل کیا جائے۔
میری اس بات سے طالبان کے ہمدرد متفق نہیں ہونگے کیونکہ ان کو نوجواموں میں فوج مخالف نظریات پیدا کرنا ہی سوٹ کرتا ہے۔ تحریک طالبان دو محاذوں پر کام کر رہی ہے۔ ہمارے ہی بچے ہمارے خلاف استعمال کرتے ہیں اور اپنے نمائندے ہمارے اندر چھوڑے ہیں جو طالبان پر الزام لگانے کی بجائے فوج پر بھونکتے ہیں۔

بنوں میں دہشتگرد حملے نے چوہوں کی مجلس کیلئے راہ ہموار کر دی ہے۔ دو دن سے امن کے جرگے کیلئے سوشل میڈیا پر آوازیں اٹھ رہی...
16/07/2024

بنوں میں دہشتگرد حملے نے چوہوں کی مجلس کیلئے راہ ہموار کر دی ہے۔ دو دن سے امن کے جرگے کیلئے سوشل میڈیا پر آوازیں اٹھ رہی تھیں اور آج کچھ لوگوں نے امن جرگے کے نام پر پریس کانفرنس اور کسی جگہ امن جرگہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ایک سوال ہے کہ جب طالبان اس علاقے میں پھل پھول رہے تھے تو مولوی یا ملک وغیرہ نے آواز کیوں نہیں اٹھائی۔ اسی بنوں میں ایسے نوجوان تب بھی موجود تھے جو طالبان مخالف سوچ رکھتے تھے اور باقاعدہ سوشل میڈیا پر ایکٹیو تھے لیکن سب لوگوں نے ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ان پر طرح طرح کے فتوے لگائے۔ اب وہی لوگ امن امن کی مالا جپ رہے ہیں۔ یہ آج بھی طالبان کے خلاف ایک لفظ نہیں بولیں گے۔ شرط لگا لیں یہ طالبان مخالف ہے ہی نہیں۔ آج بھی ان کا نشانہ فوج ہے۔ حلانکہ مساجد پر حملے فوج نے نہیں بلکہ طالبان نے کئے تھے۔ عوام ہر حملے فوج نے نہیں طالبان نے کئے تھے۔ لیکن ان کی ناپاک زبانیں طالبان کے خلاف خاموش تھیں۔
ان لوگوں کا موقف ہے کہ طالبان فوج کی پیداوار ہے۔ بھئی طالبان جرائم پیشہ گروہ ہیں ۔ یہ وہی لوگ ہیں جو کسی زمانے میں بنوں کے مفروروں کو پناہ دیتے تھے اور بنوں سے لوگ اور گاڑیاں اغوا کرتے تھے۔ آج وہی لوگ طالبان ہیں۔ ان جرائم پیشہ افراد میں دنیا کے مختلف ممالک نے سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ صرف کسی ایک ملک کی فوج یا ایجنسی کے لوگ نہیں ہیں۔ یہ کرائے کے قاتل ہیں۔
میں فوج کی حمایت نہیں کر رہا لیکن نفرت کا غلط رخ بھی ہمیں اختیار نہیں کرنا چاہئے۔ فوج کی پالیسی سے لاکھ اختلاف سہی لیکن فوج کی نفرت میں ہمیں طالبان کے مقاصد کو تقویت نہیں دینی چاہئے۔ فوج کی سیاست میں مداخلت کا غصہ ہمیں فوج ہر حملوں پر خوش ہونے پر کیوں مجبور کر رہا ہے۔ جب نواز شریف فوج مخالف بیانات دیتا تھا تو بہت سے لوگوں نے ان پر اعتبار نہیں کیا کیونکہ وہ فوج کی نفرت میں کسی سیاسی لیڈر کی سیاسی شعبدہ بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔ یہی حال عمران خان کا بھی ہے کہ کچھ لوگ ان کی حمایت تو کرتے ہیں لیکن فوج مخالف باتوں کو قبول نہیں کر رہے۔ نواز شریف اور عمران خان میں ایک بات مشترک ہے کہ وہ فوج کو نہیں بلکہ کچھ شخصیات کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔
ہم پر بھی فوج مخالف سوچ پر کوئی پابندی نہیں۔ فوج مخالف سوچ بہت پرانی ہے۔ لوگ علمی بنیادوں پر فوج کی مخالفت کرتے رہے ہیں لیکن فوج نے کبھی ان کو نہ گرفتار کیا نہ دھمکیاں دیں۔ فوج ہر تنقید بہت ہی سنجیدہ نوعیت کی ہونی چاہئے جس کا مقصد ریاست کی مضبوطی ہو۔ ہمیں ان لوگوں کا ساتھی میں بننا چاہئے جو کبھی طالبان کے روپ میں فوج مخالف تھے تو اج کسی اور لبادے میں۔ ہم ان کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ پچھلے دنوں کی بات ہے کہ ایک شاعر نوجوان قتل ہوتا ہے اور قاتل کا بھی لوگ نام لے رہے ہیں لیکن ایک لیڈر اس قتل کا الزام فوج پر لگا رہا ہے۔ یہ انتہائی ظلم ہے ریاست کے ساتھ۔ ہم افغان ہیں اور رہیں گے لیکن ان افغانوں کا کبھی ساتھ نہیں دیں گے جنہوں نے ہمیں 1893 میں انگریز کے ہاتھ فروخت کیا۔ ہم پاکستانی افغان ہیں ۔ افغانی افغان نہیں۔ انہوں نے تو ہمارا سودا انگریز کے ساتھ کیا تھا ۔ ہمیں تو فروخت کیا گیا تھا۔
آج اگر امن کیلئے جرگہ کرنا ہے تو بلا خوف طالبان کا نام لیکر جرگہ کریں ورنہ ان نوجوانوں کو مزید گمراہ نہ کریں۔
آخری بات یہ کہ بنوں میں حملے کے دوران کچھ سویلین لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے اور کچھ زخمی ہوئے ہیں۔ ایسے حالات میں لوگوں کو اپنی حفاظت خود کرنی ہوتی ہے۔ فوج پر حملہ ہوا تھا اور وہ ہر نزدیک آنے والے شخص کو شک پر شک کرتے تھے۔ بہت سی ویڈیوز دیکھیں کہ لوگ چھپ چھپ کر ویڈیو بنا رہے ہیں یا قریب جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان حالات میں کیا یہ درست عمل تھا؟ کیا ان حالات میں دکان کھول کر بیٹھ جانا عقل مندی تھی؟ اگر فوج نے کسی کو غلط ٹارگٹ کیا ہے تو ضرور اس کی مخالفت کریں اور اپنی آواز درست پلیٹ فارم پر فوج کو پہنچائیں لیکن لوگوں کے اپنے طرز عمل پر بھی بات کریں۔ فوج ہماری ہے اور ان کو ہماری ہی سننی پڑے گی اور سنتے بھی ہیں۔ نہیں سنیں گے تو بار بار بات کریں گے۔ چیف تک اپنی بات پہنچائیں لیکن ریاست مخالف سوچ سے ملک کا بہت نقصان ہوگا۔
امن جرگے کسی صورت نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا ذریعہ نہیں بننے چاہئے۔ فرضی دشمن نہیں بلکہ حقیقی دشمن کی پہچان ان کو کرائیں۔

29/06/2024

‏جو بھونکتا ہے اسے بھونکنے دو ، جیو ہماری بیٹیوں ، دل کھول کر جئیو ، ہنسو کھیلو ، کودو، ناچو ۔ زندگی کی ہر خوشی ہر کامیابی حاصل کرو ۔🇵🇰🇵🇰

ممتاز قادری بعد میں صدر پاکستان سے معافیاں مانگتا تھا کہ مجھے معاف کر دیں میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ جس مولوی نے ورغلایا ...
28/06/2024

ممتاز قادری بعد میں صدر پاکستان سے معافیاں مانگتا تھا کہ مجھے معاف کر دیں میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ جس مولوی نے ورغلایا تھا وہ بھی مکر گیا کہ میں نے تو کبھی اسے کچھ نہیں کہا۔ وہ جو پشاور میں جس لڑکے نے قادیانی کو مارا تھا وہ بھی جھوٹا نکلا۔ کہتا تھا کہ مجھے پستول خود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیا تھا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ پستول کسی وکیل نے دیا تھا۔ یعنی ہمارے حضور پر جھوٹا الزام لگایا۔

پاکستان جا کر کسی مسلمان کے ہاتھ کا-فر کی موت مرنے سے ہندوستان میں رہ کر ہندو کے ہاتھوں مسلمان کی موت مرنا پسند کرونگا۔ ...
23/06/2024

پاکستان جا کر کسی مسلمان کے ہاتھ کا-فر کی موت مرنے سے ہندوستان میں رہ کر ہندو کے ہاتھوں مسلمان کی موت مرنا پسند کرونگا۔
مولانا حسرت موہانی

21/06/2024

پختون قوم کبھی مجاہدین تو کبھی طالبان کی دیوانی تھی۔ یہ ویڈیو ان کیلئے ہے ۔

Address

Bannu

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Bannu اصلاح posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other News & Media Websites in Bannu

Show All