29/03/2024
سیالکوٹ قیصر امین بٹ نے الزامات کی تردید کر دی
سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں اسکے بہت زیادہ فوائد اپنی جگہ موجود وہیں بغیر تصدیق کے خبر آگے پھیلانا اور پہلے بریک کرنے کی خود ساختہ روایت نے بہت سے معاملات کو حقائق کے برعکس اسطرح پھیلایا جاتا ہے کہ
جھوٹ سچ نظر آنے لگتا ہے۔
گذشتہ روز سیالکوٹ کے ایک آفیسر کے خلاف بغیر تصدیق و تحقیق پراپیگنڈہ کا طوفان برپا ہوا کہ ھر فرد نے اسکو نہ صرف شئیر کیا بلکہ بغیر تصدیق جنگل کی آگ کی مانند پھیلایا
کسی نے بھی یہ جاننے کی زحمت گوارہ نہ کی کہ حقائق کیا ہیں ۔
سوشل میڈیا کے ذریعہ سے ہی آپ سب کے سامنے لانے کی جسارت کر رہا ہوں ۔
نمبر1.گاڑیاں جس گھر سے برامد ہوئیں وہ
*ڈی او سپشل برانچ*
*قیصر امین بٹ* کا نہیں بلکہ اُن کے قریب عزیز
*محمد وسیم بٹ* کا ہے اورمذکورہ گھر *ڈی ای او* کے گھر سے متصل ہے۔
نمبر 2.گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں اور کسٹم ڈیوٹی پیڈ ہیں مزید یہ کہ گاڑیاں اسی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہیں جس کے گھر سے برامد ہوئیں ہیں ۔
نمبر 3. گاڑیوں کی رجسٹریشن اور کاغذات پہلے کمنٹ میں ہیں جنکو تحقیق کرنی ہے وہ کر سکتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ معاملہ کیونکر ہوا اور اس ساری کردار کشی مہم کی وجہ کیا ہے؟
دراصل *ڈی ای او* جس پوسٹ پر ہیں وہاں سے سب کے کرتوتوں کی رپورٹ بمعہ ثبوت کے بھیجی جاتی ہے۔
جو کہ ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داری میں شامل ہے۔
اس پر کچھ با اثرافسران نے اس گھناؤنے کام کو سر انجام دیا اور اس کی پشت پناہی کی بہر حال جلد اس ساری مہم اور اس کے پیچھے بااثر افراد کو شرمندگی اور ہزیمت اٹھانا پڑے گی۔
کیونکہ عزت اور ذلت اللہ رب العزت کے ہاتھ میں ہے۔(واضح رہے کہ گاڑیوں کی برآمدگی کے لئے کئے جانے والا آپریشن کی بنیادی وجہ مذکورہ گاڑی سے دوسرے شہر میں ہونے والا روڈ ایکسیڈنٹ ہے)
Saeedbutt DunyaNews Nawaz Sharif Pasrur DunyaNews PML(N) Punjab Police Pakistan Sialkot Police