Hussain Write's

Hussain Write's اردو ادب خصوصا شاعری(جدید اور منفرد شعراء کے کلام) کے لیے پیج لائک کر لیں

خالق جہانِ کُہنہ یہ کتنا طویل ہے؟  اب کائنات دوسرے" کُن" کی ہے منتظر۔۔۔حسین اکرم محی الدین                    ゚viral  ゚v...
11/04/2024

خالق جہانِ کُہنہ یہ کتنا طویل ہے؟
اب کائنات دوسرے" کُن" کی ہے منتظر۔۔۔

حسین اکرم محی الدین
















゚viral
゚vir





04/02/2024

سوتیلا پن دکھانے لگی تو خبر ہوئی
ہم تھے غلط جنہوں نے ریاست کو ماں کہا

کومل جوئیہ





#کوملجوئیہ

ناز  نخرے  ترے  اٹھاؤں  گاچاند تارے بھی توڑ لاؤں  گاپہلے ڈالوں گا آنکھ میں کاجل پھر ترے بال بھی بناؤں  گامیرا ہونے سے مت...
05/12/2023

ناز نخرے ترے اٹھاؤں گا
چاند تارے بھی توڑ لاؤں گا

پہلے ڈالوں گا آنکھ میں کاجل
پھر ترے بال بھی بناؤں گا

میرا ہونے سے مت ڈرو لڑکی
تمھیں پلکوں پہ میں بٹھاؤں گا

کیا مرے ساتھ چل کے دیکھو گی؟
ساری دنیا تمھیں دکھاؤں گا

روٹھ جاؤ گی جب ستانے پر
میں تمھیں لاڈ سے مناؤں گا

چاند تاروں کی بات چہ معنی
تیرے پاؤں میں خلد لاؤں گا

پہلے کر لیں طواف کعبے کا !
پھر مدینے بھی لے کے جاؤں گا

عثمان حالم



゚viralシ

نبی ﷺ کی امت کے جب پرخچے اڑا رہے تھے یہودی مل کر نبیﷺ کے وارث نبیﷺ کے چچا کے کفر و ایماں پہ لڑ رہے تھے حسین اکرم محی الد...
25/11/2023

نبی ﷺ کی امت کے جب پرخچے اڑا رہے تھے یہودی مل کر
نبیﷺ کے وارث نبیﷺ کے چچا کے کفر و ایماں پہ لڑ رہے تھے

حسین اکرم محی الدین







آج خوشبو کی شاعرہ پروین پروین شاکر کا یومِ پیدائش ہے چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھا...
24/11/2023

آج خوشبو کی شاعرہ پروین پروین شاکر کا یومِ پیدائش ہے

چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کر دیا

اے مری گل زمیں تجھے چاہ تھی اک کتاب کی
اہل کتاب نے مگر کیا ترا حال کر دیا

ملتے ہوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا

اب کے ہوا کے ساتھ ہے دامن یار منتظر
بانوئے شب کے ہاتھ میں رکھنا سنبھال کر دیا

ممکنہ فیصلوں میں ایک ہجر کا فیصلہ بھی تھا
ہم نے تو ایک بات کی اس نے کمال کر دیا

میرے لبوں پہ مہر تھی پر میرے شیشہ رو نے تو
شہر کے شہر کو مرا واقف حال کر دیا

چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے
وقت نے کس شبیہ کو خواب و خیال کر دیا

مدتوں بعد اس نے آج مجھ سے کوئی گلہ کیا
منصب دلبری پہ کیا مجھ کو بحال کر دیا

پروین شاکر







19/11/2023

بات وہ آدھی رات کی، رات وہ پورے چاند کی
چاند بھی عین چیت کا، اس پہ ترا جمال بھی

پروین شاکر

انتخاب ✍️🍁اِس لطافت کو مریضانِ ہوس کیا جانیں کس بھروسے پہ کوئی بندِ قبا کھولتا ہے شعیب بخاری 🥀
19/11/2023

انتخاب ✍️🍁

اِس لطافت کو مریضانِ ہوس کیا جانیں
کس بھروسے پہ کوئی بندِ قبا کھولتا ہے

شعیب بخاری 🥀






ہو اگر قوت فرعون کی در پردہ مرید قوم کے حق میں ہے لعنت وہ کلیم اللہیعلامہ اقبال (ضرب کلیم)
15/11/2023

ہو اگر قوت فرعون کی در پردہ مرید
قوم کے حق میں ہے لعنت وہ کلیم اللہی

علامہ اقبال (ضرب کلیم)

اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی ناخوش میں زہر ہلال کو کبھی کہہ نہ سکا قند علامہ اقبال اقبال ڈے 🕊🥀
09/11/2023

اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں ، بیگانے بھی ناخوش
میں زہر ہلال کو کبھی کہہ نہ سکا قند

علامہ اقبال
اقبال ڈے 🕊🥀




اِس دور کا کربل کہیں غازہ کو تو پھر، ہم  کُوفی یا یزیدی ہیں ،حُسینی تو نہیں ہیںحسین اکرم محی الدین
07/11/2023

اِس دور کا کربل کہیں غازہ کو تو پھر، ہم
کُوفی یا یزیدی ہیں ،حُسینی تو نہیں ہیں

حسین اکرم محی الدین








04/11/2023

انتخاب (1)
ان سے بچنا کہ بچھاتے ہیں پناہیں پہلے
پھر یہی لوگ کہیں کا نہیں رہنے دیتے
پہلے دیتے ہیں دلاسہ کہ بہت کچھ ہے یہاں
اور پھر ہاتھ میں کاسہ نہیں رہنے دیتے
------------------------------
ضرورت اس کی ہمیں ہے مگریہ دھیان ہے
کہاں وہ غیر ضروری کہاں ضروری ہے
----------------------------------
سایہ نہ دے سکاجسے دیوارکا وجود
اس کا وجود نقش بہ دیوار ہوگیا
-------------------------------
یوں تو ازل سے ٹہراہوا تھا کہیں مگر
جو ایک بار آگیا لمحہ ،گزرگیا
------------------------------
بہت قدیم ہے متروک تو نہیں لیکن
ہوا جو ریت پہ لکھتی ہے وہ زباں دیکھوں
---------------------------------
سورج ہے روشنی کی کرن اس جگہ ملال
وسعت میں کائنات اندھیرے کا جال ہے
-------------------------------
ایک لمحے کو سوچنے والا
ایک عرصے کے بعد بولاہے
شہر والوں کو کیا خبر کہ کوئی
کون سے موسموں میں زندہ ہے
آخری تجزیہ یہی ہے ملال
آدمی دائروں میں رہتاہے
------------------------------
فقط زمین سے رشتے کو استوار کیا
پھر اس کے بعد سفر سب ستارہ وار کیا
بس اتنی دیر میں اعداد ہو گئے تبدیل
کہ جتنی دیر میں ہم نے انہیں شمار کیا
بشر بگاڑے گا ماحول خود جو اس کیلئے
نہ جانے کتنے زمانوں نے ساز گار کیا
-------------------------------
برسوں میں کٹ رہا ہے یہاں عرصہءحیات
صدیاں گزر رہی ہیں کہیں ایک آن میں
--------------------------------
ہو نیند کوئی بھی آخر کو ٹوٹ جاتی ہے
نہیں ہے اس سے بڑا اور سانحہ کوئی
--------------------------------
چھو ہی لیتا میں لبوں سے وہ گھٹا ممکن تھا
رخ بدلتی نہ اچانک جو ہوا ممکن تھا
-------------------------------
نکل کے کیسے اندھیرے کے جال سے آیا
زمین پر میں ستاروں کی چال سے آیا
-------------------------------
پہلے تو ہوشیارہوا گردو پیش سے
جب آشنائی ہو گئی نادان ہوگیا
----------------------------
سارے جہان کے لیے دشوراہی سہی
اس کے لیے میں کس قدر آسان ہوگیا
سوئے رہو ملال کہ اس خواب گاہ میں
دیکھا ہے جس نے چھت کو پریشان ہوگیا
-------------------------------
نکل آئے تھے سب اپنے گھروں سے
نہ جانے کیا کسی نے کہہ دیاتھا
نتیجہ اخذ کیا کرتا میں اس سے
جواب اپنی سوال اپنی جگہ تھا
ملال انسان صدیوں بعد آیا
یہاں ہونا تھا جو وہ ہوچکاتھا
-----------------------------
قدموں کے ساتھ خاک کی آلودگی تو ہے
لازم نہیں جو پہنچے یہاں شہسوارہو
ُپتے گرے تو کونپلیں پھوٹیں خیال کی
موسم وہی بہارہے جو سازگارہو
ممکن ہے کائنات کے کہنہ نظام میں
جو انتظام لگتاہے وہ انتشارہو
--------------------------------
جبکہ ثابت ہوچکا نقصان ہونے کا ملال
فائدہ کیا سوچنے سے کیوں ہوا کیسے ہوا
-------------------------------
بس اتنی سی ہے حقیقت کہ آنکھ والوں کو
جہاں تلک نظر آتاہے خواب دیکھتے ہیں
---------------------------------
کس خوبصورتی سے تراشاگیاہوں میں
چہرے پہ میرے نقش ہیں اس کی خراش کے
جتنا سفرکا وقت یہاں مختصر ہوا
ہوتے رہے طویل یہاں اتنے فاصلے
-------------------------------
بس اس خیال سے دیکھاتمام لوگوں کو
جو آج ایسے ہیں کیسےوہ کل رہے ہوں گے
------------------------------
صغیر ملال
کتاب :اختلاف
انتخاب :حسین اکرم محی الدین

آسماں مجھ سے بہت دور تھا لیکن، میری ان زمیں والوں تلک آہ و فغاں جاتی تھی حسین اکرم محی الدین
04/11/2023

آسماں مجھ سے بہت دور تھا لیکن، میری
ان زمیں والوں تلک آہ و فغاں جاتی تھی

حسین اکرم محی الدین








یہ ناداں ”گُھس“ گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا 😒مصرعے کا سیاق و سباق واضح ہے۔Cpoied
03/11/2023

یہ ناداں ”گُھس“ گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا 😒

مصرعے کا سیاق و سباق واضح ہے۔
Cpoied



یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے اسے دیکھیں یا اس میں ڈوب جائیں احمد مشتاق
02/11/2023

یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے
اسے دیکھیں یا اس میں ڈوب جائیں

احمد مشتاق






Address

Sargodha

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hussain Write's posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hussain Write's:

Videos

Share


Other Digital creator in Sargodha

Show All