Jam Asif Kareem

Jam Asif Kareem Jam Asif kareem official page

الحمد اللّٰہ
21/10/2023

الحمد اللّٰہ

26/06/2023

I have reached 500 followers! Thank you for your continued support. I could not have done it without each of you. 🙏🤗🎉

عید الفطر مبارک 🍂 2023
23/04/2023

عید الفطر مبارک 🍂 2023

Good Opportunity For Learning SkillsJoin Link candidate.navttc.gov.pk
03/04/2023

Good Opportunity For Learning Skills
Join Link candidate.navttc.gov.pk

اے وطن تو سلامت رہےتا قیامت رہے  ❣خدا کرے کہ میرے ارضِ پاک پہ اترےوہ فصلِ گُل جسے اندیشہِ زوال نا ہو 🇵🇰(آمین)
14/08/2022

اے وطن تو سلامت رہے
تا قیامت رہے ❣

خدا کرے کہ میرے ارضِ پاک پہ اترے
وہ فصلِ گُل جسے اندیشہِ زوال نا ہو 🇵🇰
(آمین)

06/06/2022

‏وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ ○
"میرے نبی ﷺ کا ذکر ہمیشہ بلند رہے گا“♥️

12/05/2022

  l
23/03/2022

l

اگر میری مادری زبان سے تمہاری ریاست کی بنیادیں متزلزل ہوتی ہیں۔تو اس کا مطلب یہ ہی کہ غالبا تمہاری ریاست کی تعمیر۔ میری ...
06/03/2022

اگر میری مادری زبان سے تمہاری ریاست کی بنیادیں متزلزل ہوتی ہیں۔
تو اس کا مطلب یہ ہی کہ غالبا تمہاری ریاست کی تعمیر۔ میری زمین پر ہوئی ہے۔
سرائیکی بولنڑ تے سمجھنڑ آلاں کوں سرائیکی ثقافتی ڈینہہ ڈھیر ڈھیر مبارک ہووے۔۔۔۔۔۔❤️

05/02/2022



 😭😭😭
15/12/2021


😭😭😭

💞💞💞
19/10/2021

💞💞💞

7 ستمبر 1974ء کو کیا ہوا تھا؟ پس منظر:مسلمانوں اور مرزا غلام احمد قادیانی کا راستہ اس وقت جدا ہوا جب مرزا جی نے اسلام کا...
06/09/2021

7 ستمبر 1974ء کو کیا ہوا تھا؟
پس منظر:
مسلمانوں اور مرزا غلام احمد قادیانی کا راستہ اس وقت جدا ہوا جب مرزا جی نے اسلام کا نام لے کر کفریہ عقائد اپنائے اور سادہ لوح مسلمانوں کو پھانسنے کا جال تیار کیا۔ تمام مکاتبِ فکر کے جید علماء نے اس کی زندگی ہی میں ا س کو سمجھایا، لیکن جب اس نے توبہ نہ کی تو اس پر کفر کا فتویٰ لگایا گیا۔
وقت گزرا اور پاکستا ن معرضِ وجود میں آگیا۔ یہاں آ کر بھی قادیانیوں نے اپنی ریشہ دوانیاں جاری رکھیں۔ وہ خود کو مسلمان اور مسلمانوں کو کافر کہتے ہوئے حکومتِ وقت پر اثر انداز ہونے لگے، چنانچہ مسلمانوں نے قانونی طور پر انھیں غیرمسلم اقلیت قرار دلوانے کے لیے 1953ء میں تحریک شروع کی جسے حکومت نے نہایت ظلم وزیادتی کے ساتھ دبا دیا۔ دس ہزار شہداء کا بوجھ اُٹھا کر یہ تحریک اس وقت تو دب گئی، لیکن 29 مئی 1974ء کو چناب نگر (سابقہ ربوہ) کے ریلوے اسٹیشن پر قادیانی لوگوں نے مرزا طاہر (قادیانیوں کے چوتھا خلیفہ) کی زیرِ قیادت نشتر میڈیکل کالج (ملتان) کے طلباء پر حملہ کیا اور انھیں شدید زخمی کر دیا۔ جرم ان کا یہ تھا کہ انھوں نے ختمِ نبوت زندہ باد کے نعرے لگائے تھے۔ اس واقعے نے دبی ہوئی چنگاری کو ہوا دی اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے پاکستان میں پھر سے تحریک اُٹھ کھڑی ہوئی۔
قادیانیوں کے سیاسی حلیف مسٹر ذوالفقارعلی بھٹو اس وقت پاکستان کے وزیراعظم تھے۔ انھوں نے حالات کا جائزہ لے کر قادیانی مسئلہ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا کہا اور دو ٹوک الفاظ میں یہ اعلان کیا کہ ممبر قومی اسمبلی آزادانہ، منصفانہ اور جمہوری فیصلہ کریں گے جو سب کے لیے قابلِ قبول ہوگا۔
اس اعلان کی دیر تھی کہ قادیانی جماعت نے درخواست دی کہ چونکہ ہمارے عقائد پر بحث ہونی ہے، اس لیے ہمیں بھی قومی اسمبلی میں پیش ہونے کی اجازت دی جائے۔ وزیراعظم نے مشورے کے بعد مرزائیوں کی دونوں جماعتوں (قادیانی و لاہوری گروپ) کو پیش ہونے کی اجازت دے دی۔
قادیانی گروہ کی جانب سے ان کا خلیفہ مرزا ناصر احمد پیش ہوا جس کی معاونت کے لیے مرزا طاہر، دوست محمد شاہد اور ابو العطاء جالندھری ساتھ تھے۔ لاہوری گروپ کی طرف سے ان کا امیر صدر الدین تھا، لیکن بڑھاپے کے سبب اس نے حکیم نور دین کے بیٹے عبدالمنان کو آگے کیا اور معاونت کے لیے مسعود بیگ ساتھ تھا۔
قادیانی گروپ پر 5؍اگست سے 10؍اگست تک اور پھر 20؍اگست سے 24؍اگست تک کل گیارہ دن جرح ہوئی۔
27؍اگست سے 28؍اگست تک دو دن لاہوری گروپ پر جرح ہوئی۔
مولانا مفتی محمود صاحب کا بیان دو دن ہوا۔
مولانا عبدالحکیم صاحب کا بیان ایک دن ہوا۔
ممبرانِ قومی اسمبلی کے بیانات تین دن جاری رہے۔
ممبران اور اٹارنی جنرل یحییٰ بختیار کے بیا نات دو دن ہوئے۔
یوں کارروائی کے کل ایام اکیس (21) ہوئے۔
اس کے بعد 7 ستمبر 1974ء کو مرزائیوں کی دونوں پارٹیوں (قادیانی ولاہور ی گروپ) کو پاکستان میں غیرمسلم اقلیت قرار دے دیا گیا۔
آپ حیران ہوں گے کہ کسی ایک ممبر نے بھی قادیانیوں کی حمایت نہیں کی، سب نے ان کے خلاف ہی ووٹ دیا، حالانکہ اسمبلی ممبران کی اکثریت دنیا دار اور دنیاوی تعلیم یافتہ لوگوں پر مشتمل تھی اور وزیراعظم صاحب کی دنیا داری تو اپنی مثال آپ تھی۔ جب کہ قادیانی لوگ سادہ لوح عوام کو دھوکا دیتے ہیں کہ یہ ساری کارروائی مولویوں نے کی تھی۔
سوال.......…..کیا قادیانی 1974ء سے پہلے غیر مسلم نہیں تھے؟
جواب....... جو انسان ایسا سوچے گا تو یہ محض اس کی سادگی ہوگی کیوں کہ قادیانیوں کے متنبی مرزا قادیانی کی زندگی ہی میں اتفاقی طور پر تمام مکاتبِ فکر کے علماء نے اسے کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج قرار دے دیا تھا۔ یہ واقعہ ہے 1892ء کا۔ گو بعض اہلِ علم انفرادی طور پر اس سے قبل مرزا قادیانی پر فتوائے کفر لگا چکے تھے!
اس کے بعد بہاول پور کی عدالت میں مقدمہ دائر ہوا جس میں ایک لڑکی مدعیہ تھی کہ اس کے خاوند نے قادیانی مذہب اختیار کرلیا ہے، لہٰذا یہ مرتد ہو چکا ہے اور میرا نکاح فسخ کیا جائے۔ یہ مقدمہ 24 جولائی 1926ء کو دائر ہوا اور فروری 1935ء میں فیصلہ ہوا کہ مدعیہ کا دعویٰ درست ہے۔ قادیانی لوگ دائرۂ اسلام سے خارج ہیں، لہٰذا مدعیہ علیہ کے تاریخِ ارتداد سے ان کا نکاح فسخ ہو گیا۔ یاد رہے یہ دور انگریز سامراج کی حکومت کا تھا اور سماعت میں طرفین کے چوٹی کے علماء پیش ہوئے تھے۔ [مقدمے کی تفصیلی روداد جاننے کے لیے ہفت روزہ الاعتصام، لاہور کی جلد: ۷۱، شمارہ: ۱۳، ۱۴ ملاحظہ فرمائیں۔ ادارہ]
سوال...... کیا قادیانی مسلمانوں کے ساتھ تعلق رکھنا چاہتے ہیں؟
جواب...... ہم مسلمانوں پر اِلزام ہے کہ ہم نے قادیانیوں کو اپنے سے الگ کیا ہے، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ وہ خود کو مسلمانوں سے الگ امت گردانتے ہیں، مثلاً:
1… ’’جو شخص مرزا قادیانی کو نہیں مانتا، وہ مسلمان نہیں، بلکہ کافر ہے، خواہ اس نے مرزا قادیانی کا نام بھی نہ سنا ہو۔‘‘(آئینۂ صداقت از قادیانی خلیفہ میاں محمود، ص: 35، کلمۃ الفصل از بشیر احمد قادیانی مندرجہ رسالہ ریویو آف ریلیجنز قادیان، ص: 110، 123، 143)
2… ’’مسلمانوں کے پیچھے نماز پڑھنا حرام ہے۔‘‘ (اربعین نمبر 3 از مرزا قادیانی، ص: 34، حاشیہ روحانی خزائن : 17/417، انوارِ خلافت، ص: 90...از میاں محمود قادیانی )
3… ’’مسلمانوں کا جنازہ بھی نہیں پڑھنا، یہاں تک کہ اگر کسی مسلمان کا معصوم بچہ مر گیا، اس کا جنازہ بھی نہیں پڑھنا۔‘‘ (میاں محمود خلیفہ قادیانی، اخبار الفضل، قادیان، جلد: 10، نمبر 32، 23؍اکتوبر 1922ء)
4… ’’قادیانی لڑکیوں کی شادی مسلمان لڑکوں سے نہیں ہوسکتی۔‘‘ (میاں محمود خلیفہ قادیانی، اخبار الفضل، قادیان، جلد: 20، نمبر 97، ص: 8مورخہ14 فروری 1933ء، انوارِ خلافت، ص: 93)
5… ’’مرزا قادیانی کی نبوت کی سچائی کے بغیر کسی غیرمسلم کو اسلام کی دعوت دی جائے تو یہ مردہ اسلام کی دعوت ہے۔‘‘ (اخبار الفضل، قادیان، جلد: 16، نمبر 32، ص: 11مورخہ19؍اکتوبر 1928ء)
6… ’’مرزا قادیانی نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ ہمارا اختلاف چند مسائل میں نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی ذات، رسولِ کریم، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکاۃ، غرض ایک ایک چیز میں ان سے اختلاف ہے۔‘‘ (میاں محمود خلیفہ قادیانی، اخبار الفضل، قادیان، جلد: 19، نمبر13 30 جولائی 1931ء)
7… انگریز سامراج سے قادیانی خلیفہ میاں محمود اپنی جماعت کی پارسیوں اور عیسائیوں کی طرح الگ قانونی حیثیت منوانا چاہتا تھا۔ انگریز نے کہا: تم تو ایک مذہبی جماعت ہو۔ جواب دیا گیا: پارسی اور عیسائی بھی تو مذہبی جماعتیں ہیں! (اخبار الفضل، قادیان: 13؍نومبر 1946ء)
8… قادیانی خلیفہ ثانی میاں محمود اکھنڈ بھارت کا حامی تھا، کہا:
’’اگر ہندوستان کی تقسیم ہوئی تو اس پر ہم رضامند نہیں، بلکہ مجبوری کے تحت اسے قبول کریں گے اور پھر کوشش کریں گے کہ کسی نہ کسی طرح ہم متحد ہوجائیں۔‘‘ (اخبار الفضل، قادیان، ص: 2۔ مورخہ 16مئی 1947ء)
9… باؤنڈری کمیشن میں ضلع گورداس پور کے متعلق مسلم لیگ نے میمورنڈم دیا تو قادیانی جماعت کی طرف سے الگ میمو رنڈم پیش کیا گیا۔ کمیشن میں شامل جسٹس منیر نے بعد میں انٹرویو دیا تو کہا:
’’احمدیوں نے جو رویہ اختیار کیا تھا، وہ ہمارے لیے گورداس پور کے بارے میں خاصہ پریشان کن ثابت ہوا۔‘‘ (میرے یادگار دن از جسٹس منیر، پاکستان ٹائمز: 24 جون 1964ء)
قومی اسمبلی میں مرزا ناصر احمد (قادیانی خلیفہ) نے اس کا جواب دیا تھا کہ یہ میمورنڈم ہماری جماعت نے مسلم لیگ کے مشورے سے پیش کیا تھا۔ اٹارنی جنرل یحییٰ بختیار نے جب اس کا ثبوت مانگا تو خلیفہ صاحب نے عجیب انداز میں آگے سے سوال کر دیا:
’’کیا آپ کے پاس اس کے برعکس ثبوت ہے؟‘‘ (مصدقہ رپورٹ:صفحہ3/1298)
یاد رہے کہ ضلع گورداس پور بھارت کے حصے میں گیا تو اسے کشمیر پر قبضے کے لیے زمینی راستہ ملا کیوں کہ کشمیر کی طرف ایک ہی راستہ جاتا ہے جواس ضلع سے ہو کر جاتا ہے۔سوال...
1974ء کی کارروائی میں زیرِ بحث آنے والے قادیانی عقائد کا خلاصہ کیا ہے؟
جواب :
1: مرزا قادیانی کا دعوائے نبوت اور ختمِ نبوت کا مطلب اِجرائے نبوت اور نیز نبوت کا دروازہ کھولنے کے بعد صرف مرزا قادیانی ہی نبی ہے۔ اس کے علاوہ امتِ محمدیہ میں کوئی نبی نہیں۔ جو بھی دعوائے نبوت کرے گا، وہ پاگل اور دیوانہ ہوگا، یعنی مرزا قادیانی خاتم النبیین ٹھہرے۔
2: مرزا قادیانی کو نہ ماننے والا کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ ایسے لوگوں کے پیچھے نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔
3: مرزا قادیانی کو نہ ماننے کے سبب مسلمان اور عیسائی ایک جیسے ہی ہیں، لہٰذا مسلمان لڑکی کی شادی قادیانی مرد سے ہو سکتی ہے اور قادیانی لڑکی کی شادی مسلمان مرد سے نہیں ہوسکتی۔
4: قادیانی امتِ مسلمہ سے جدا اور الگ ہیں۔
5: قادیانی متنبی نے حضرت عیسی علیہ السلام ، حضرت علی، حضرت فاطمہ اور حضرت حسین رضی اللہ تعالٰی عنھم کی توہین کی۔
6: مرزا قادیانی تمام انبیاء علیہم السلام "صحابہ واہلِ بیت رضی اللہ عنھم اور اولیاء رحمھم اللہ سے افضل ہے، یہاں تک کہ سید الاولین والآخرین، شفیع المذنبین حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے برابر، بلکہ ان سے افضل ہونے کا دعوے دار تھا!
7: مرزا قادیانی نے اپنے منکرین کو غلیظ گالیوں سے نوازا۔
8: انگریز سامراج کی اطاعت مرزا قادیانی کے دین کا حصہ ہے۔
9: مرزا قادیانی کی زندگی میں قادیانی اخبار میں شایع ہونے والے اس شعر پر بھی بحث ہوئی ؎
محمد پھر اُتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے بڑھ کر اپنی شان میں
محمد دیکھنے ہوں جس نے اکملؔ
غلام احمد کو دیکھے قادیاں میں
10: بائونڈری کمشین میں مسلم لیگ سے الگ میمورنڈم پیش کیا گیا۔
11: قادیانیوں نے اِسلامی مہینوں کے مقابلے میں اپنے مہینے الگ نام سے متعارف کروائے۔
12: رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی توہین۔
13: مرزا قادیانی نے جہاد کو منسوخ قرار دیا۔
14: مرزا قادیانی کا الہام قرآن کی مثل اور حدیثِ نبوی سے مقدم ہے۔
15: مرزا قادیانی نے خود اِقرار کیا کہ وہ انگریز کا خود کاشتہ پودا ہے۔
16: قادیانی متنبی کی جھوٹی پیش گوئیاں، یعنی عبداللہ آتھم، محمدی بیگم اور مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ کے خلاف مرزا کی آخری بددُعا۔
17: مرزا قادیانی نے قرآنی آیات میں تحریف کی۔
18: مسلمانوں کو کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج کرکے قادیانی حضرات نے ان کی اصطلاحات اپنے اوپر چسپاں کیں، مثلاً: خود کو مسلمان کہا، مرزا کو نبی، اس کے دوستوں کو صحابہ، اس کی بیوی کو ام المومنین، اس کے گھر والوں کو اہلِ بیت، قادیان جانا نفلی حج، بلکہ اس سے زیادہ ثواب کا حامل قرار دیا۔
19: اسرائیل میں قادیانی مشن ہے۔
20: قادیانی متنبی نے مسیحِ موعود اور امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا۔
21: قادیانی اور لاہوری مرزائیوں کا آپس میں اختلاف۔ (ماخوذ از ’’قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلے پر بحث کی مصدقہ رپورٹ‘‘ عالمی مجلس تحفظ ختمِ نبوت، ملتان: ستمبر 2013ء طبع اول)
اس لیے جو سادہ لوح مسلمان مرزائیوں کو بھی مسلمان سمجھتے ہیں، انھیں اچھی طرح جان لینا چاہیے کہ ان کا اِسلام اور مسلمانوں سے دُور کا بھی تعلق نہیں۔ یہ محض اپنے کفریہ عقائد پر اِسلام کا لیبل لگا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا فتنہ ہے کہ جس کے بارے میں علامہ اقبالؔ نے قریباً ایک صدی پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ مرزائی اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں۔....(خاور رشید بٹ.. ادارہ حقوق الناس ویلفیئر فاؤنڈیشن لاہور)

31/08/2021

❤❤❤

22/06/2021


corona sy Hifazat ki vaccine Lagwayn
Warna aap k sath bhi aasa ho sakta hy

20/05/2021

for ever

13/05/2021

عید مبارک سب دوستوں کو😍😍

10/05/2021

Alvida

17/04/2021

*ناموس رسالت پر جان بھی قربان ۔۔۔ مردِ قلندر کی جلال بھری باتین*
*خادم حسین رضوی* 👆👆

*تمام عاشقان رسول ﷺ کو ماہ رمضان المبارک کا چاند بہت بہت مبارک ہو*❤️❤️
13/04/2021

*تمام عاشقان رسول ﷺ کو ماہ رمضان المبارک کا چاند بہت بہت مبارک ہو*❤️❤️

"اے سعدتوں والے سعد" اللہ تعالی تمہاری حفاظت فرمائے سعد حسین مسکراتے ہوتے😘😘😘🌹🌹
12/04/2021

"اے سعدتوں والے سعد" اللہ تعالی تمہاری حفاظت فرمائے
سعد حسین مسکراتے ہوتے😘😘😘🌹🌹

01/04/2021

I Love❤️ Pak Army

27/03/2021


27/03/2021



Address

Rojhan
SHADSHAD

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jam Asif Kareem posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Jam Asif Kareem:

Videos

Share