22/12/2023
نام کتاب " دوختر وزیر "
مصنف : ڈاکٹر للیاس ہملٹن
ترجمہ نگار : اشفاق بخاری
تبصرہ : جے ایم ہزارہ
کتاب " دوختر وزیر " ایک ناول استہ ، کی دہ بارے بیست ومنہ صدی " جنگ ھای کی منے قوم دلیر ھزارہ و قابض افغان ھا شدہ بیان شدہ ۔ ای ناول را یک انگریز ڈاکٹر و مصنفہ ڈاکٹر للیاس ہملٹن نوشتہ کدہ ۔ وہ خود شی دہ سال 1890 از شہر کلکتہ بنگال ہندوستان دہ کابل مورہ ۔ و تقریباً 6 سال زیاد وہ دہ کابل مومنہ ۔ ای انگریز خاتون ذاتی طور پر علاج و معالجہ " ملعون افغان بادشاہ عبدالرحمن " را ام موکد ۔
ای نوشتہ ازی باری اول دہ زبان انگریزی دہ سال 1900 چھاپ شد ، ازو باد ای کتاب " دوختر وزیر" ام دہ فارسی ھزارگی و ہم دہ اردو ترجمہ شدہ ۔
از انگریزی ایرا دہ اردو اشفاق بخاری ترجمہ کدہ ۔ کی خود مترجم استاد دانشگاہ در شعبہ زبان اردو بودہ ۔
کتاب دوختر وزیر از نام شی معلوم موشہ کی دہ باری دوختر وزیر ہی گب زدہ شودہ ، وزیر نام شی غلام حسین ہزارہ استہ کی یک از وزیر ھای امیر ھزارہ قوم استہ کی خلاف افغان قابض بادشاہ تا آخری حدود زندگی خو مبارزہ مونہ ۔
ای وزیر بیسار ادم قابل و فامیدہ و سر خلاص استہ ۔ و دوختر ازی نام شی استہ " گل بیگم ہزارہ " کی منے کتاب دوختر وزیر مخاطب شدہ ۔ وزیر دوختر خورہ ام بیسار بہترین تربیت مونہ ۔
زمانے کی افغان قابض فوج بلے ھزارستان حملہ آوار موشہ ، افغان قابض قوم را انگریز ھا مکمل پیسہ ، نفری و اسلحہ میدہ ، بیسار دہ تعداد کلان " ماہر نشانہ باز " کی انگریز استہ قد افغان فوج یک جای شدہ حملہ بلے ھزارستان مونہ ۔
ڈاکٹر للیاس ہملٹن نوشتہ کدہ کی مردم ھزارہ از صد ھا سال ازاد بطور قبائلی بلے سرزمین ھای خو زندگی موکد ۔ وقتی کی قابض افغان بادشاہ کوشش مونہ ھزارہ ھا تسلیم شونہ ، و ٹیکس بیدہ ، ونجی ھزارہ ھا از تسلیم شدو انکاری موشہ و تا آخری حدود را از سرزمین خو دفاع مونہ و جنگ مونہ ۔
از خاطر جنگ وزیر غلام حسین ھزارہ دوختر خورہ گل بیگم ھزارہ را از منطقے خود خو دہ جائ دیگہ رای مونہ ، تا کی خدا نخواستہ ناموس باد از جنگ دہ دست دشمن نرہ ۔
لیکن بالا آخر گل بیگم ھزارہ بادی ازی کی دہ جنگ ھزارہ ھا دوچار مسائل موشہ ، بطور جنگی قیدی کابل بور دہ موشہ ۔
گل بیگم ھزارہ انتہائی ہوشیار و عقل مند دوختر استہ ، دہ ہر جائ خود خورہ بچاو مونہ ، و تا آخری وقت را کوشش مونہ کی واپس دہ ھزارستان بایہ از کابل ،
منے ازی ناول چند بہترین صفات ھای گل بیگم ھزارہ را ام تذکرہ شودہ مثلآ " یک جائ کی دیگہ کی جنگی قیدی ھا گل بیگم ھزارہ را موگہ از مالکن برای خو نو کالا بیخایو ۔ انجی گل بیگم ھزارہ موگہ ما دہ نو کالا ضرورت ندروم ، ما دہ آزادی ضرورت دروم ۔
گل بیگم ھزارہ انتہائی آزاد پسند و خود دار دوختر استہ ۔ امزو خاطر تا آخری قطرے خون خو کوشش مونہ کی آز غلامی آزاد شونہ ۔
ای کتاب " دوختر وزیر " سیاسی ، معاشی و فرہنگ حالت امزو وقت و جنگ ھای منے فرزندانِ ھزارستان را قد قابض افغان ھا را بیسار دہ بہترین انداز احاطہ کدہ ۔ کلان ترین خوبی ازی کتاب اینی استہ کی نوشتہ گر ازی دہ امو زمان خود شی دہ کابل موجود بودہ ، و ہر چیز را کی ہوش کدہ امورہ نوشتہ کدہ ۔ یعنی پرائمری سورس امی خود شی بودہ ۔
و شودہ میتنہ کی بطور سند ازی کتاب استفادہ شونہ ، چون ظلم ھای کی قابض افغان سامراج باد از جنگ ھا قد مردم ھزارستان کدہ وہ غیر انسانی و زد قوانین جنگی بودہ ، کی تذکرے ازی منے ازی کتاب ام شودہ ۔
منے ازی کتاب مصنفہ کوشش کدہ کم و بیش وجوہات شکست مردم ھزارستان را ام بیان کنہ ، مثلآ یک از وجوہات شکست مردم ھزارستان ای بودہ بقول مصنفہ کی مردم ھزارستان مطابق امزو زمان و مکان اپڈیٹ نہ بودہ ،
اسلحہ ھای مردم ھزارستان روایتی بودہ ، جبکہ دہ مقابلے مردم ھزارستان افغان قابض فوج منظم و مکمل حمایت انگریز ھا را دشتہ بودہ ۔ یک ہم وجہ شکست ای ام بودہ کی افغان قابض فوج را انگریز ، نفری ، پیسہ و اسلحہ مسلسل کمک موکد ۔
دوئم منے ازی کتاب منظر کشی یک جاہل و پسماندہ قبائلی معاشرہ را ام کدہ کی منے معاشرے قد خواتین بیسار امتیازی سلوک ھا موشدہ بودہ ۔ و احساس بیگانگی را ام منظر کشی شی شدہ کی مختلف قبیلے ھزارہ ھا قد یک دیگے خو بیگانہ بودہ ، یعنی دہ نام قبیلہ اینا تقسیم در تقسیم بودہ ۔
مرکزی نقطہ ازی کتاب را کی ما فامیدوم وہ استہ کی ناول مکمل مکمل بلے جہد مسلسل و آزادی و خودمختاری مشتمل استہ ۔ ای ناول یک طرف ظلم و ستم ھای قابض افغان ھا را قد مردم ھزارستان نشان میدہ ، جبکہ دویم طرف ای وجوہات شکست را بیان مونہ ، سویم چیز عزم و ہمت ھزارہ ھا را نشان میدہ کی تا آخری حدود را از مادر وطن خو دفاع مونہ و حد تا یک دوختر کی نام شی گل بیگم ھزارہ استہ بے انتہا آزادی پسند و نفرت از غلامی مونہ ، چہارم چیز کی ای ناول بیان مونہ وہ ای استہ کی جنگ منے قابض افغان ھا و مردم ھزارستان از خاطر آزادی و خودمختاری ھزارہ ھا استہ ۔
برای کی اگو کس بوفامہ مسلہ ھزارہ ھا قد افغان ھا چی استہ ، بیسار لازم استہ کی ای کتاب را مطالعہ کنہ ، چون افغان ھا ایک قابض اجنبی طاقت استہ جبکہ ھزارہ ھا از خاطر دفاع مادر وطن خو جنگ مونہ ، و ای جنگ تا امروز را ام ادامہ درہ ۔ بلخصوص ای کتاب را مطالعہ برای ہر زن و دوختر ھزارہ مانندہ " نان خوردو " وری لازمی استہ کی مطالعہ کنہ ۔ چون واقعین ہمت و آزاد پسندی گل بیگم ھزارہ یک بہترین نمونہ برای نسل جدید و خواہران عزیز ازمو استہ ۔