29/07/2024
*ایک باپ کی بیٹے کو وصیت * . . . . . . .
پلیز نوجوان ضرور پڑھیں۔اور والدین کے ساتھ اپنے رویے پرتوجہ دیں یہ وصیت نہیں آیئنہ ہے بلکے مکافات کی زندہ تصویر و تفسیر ھے
باپ اپنے بیٹے کو مخاطب کر کے نصیحت کرتا ہے۔
میرے پیارے بیٹے : ایک دن تم مجھے بوڑھا دیکھو گے۔
میرا رویہ تمہیں غیر منطقی معلوم ہوگا ۔
تب براہ مہربانی بیٹا مجھے تمہار ا وقت اور صبر چاہیے ہو گا ۔تاکہ تم مجھے سمجھ سکو ۔
جب میرے ہاتھ کانپیں اور میرا کھانا سینے پر گر پڑے۔
اور جب میں کپڑے نہ پہن سکوں ۔
تب گزرے ہوئے سالوں کو یاد کرنا جب میں تمہیں وہ کچھ سکھاتا تھا جو میں آج نہیں کر سکتا۔
اگر میں تم سے بار بار بات کروں اور آپ کو باربار یا دہانی کرواٶں تو غصہ اور ملامت مت کرنا۔
اس لیے کہ میں نے تمہارے لیے کتنی ہی باتیں کہانیاں دہرائی ہیں، صرف اس لیے کہ انہوں نے تمہیں خوش کیا.اور تم نے ہمیشہ باربار مجھ سے پوچھا جب کہ تم چھوٹے تھے معذرت، اب مجھے رکاوٹ نہ ڈالنا ۔
اگر میں اب خوبصورت نہیں ہوں، یا مجھے سے تمہیں مہک نہیں آتی تو مجھ پر الزام مت عاٸد کرنا
اور یاد رکھنا جب میں جوان تھا تو میں نے آپ کو خوبصورت اور خوشبودار بنانے کی بہت کوششیں کیں۔
اپنی جوانی میں میری لاعلمی اور کم فہمی پر مت ہنسنا
بلکہ تم میری آنکھیں اور دماغ بن جانا تاکہ جو چیزیں مجھ سے رہ گٸیں میں انہیں پا سکوں ۔
بیٹا میں وہ ہوں جس نے تمہیں سکھایا، میں نے تمہیں زندگی کا سامنا کرنا سکھایا
آج آپ مجھے کیسے سکھاتے ہو کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں؟
اپنی گفتگو کے دوران میری کمزور یادداشت اور میری باتوں اور سوچ کی سستی سے نہ تھکنا۔ کیونکہ میری خوشی اب صرف تمہارے ساتھ رہنے میں ہے
بس مجھے وہ خرچ کرنے میں مدد کرنا جس کی مجھے ضرورت ہے میں اب بھی جانتا ہوں کہ میں کیا چاہتا ہوں۔
جب میرے پاؤں مجھے جہاں چاہیں لے جانے میں ناکام ہو جاٸیں
تو مجھ پر احسان کرنا اور یاد رکھنا کہ میں نے تمہارا ہاتھ اتنا پکڑا کہ تم چل سکو ۔
آج میرا ہاتھ پکڑتے ہوئے کبھی شرمانا مت، کل تم کسی کا ہاتھ پکڑو گے۔ اس عمر میں، میں جانتا ہوں کہ میں آپ کی طرح زندگی کے قریب نہیں آ رہا ہوں۔ لیکن میں مرنے کا انتظار کر رہاہوں ۔
بیٹا میر ساتھ دینا ، میرا مخالف مت بننا ۔
جب آپ کو میری کچھ غلطیاں یاد آٸیں تو جان لینا کہ میں نے ہمیشہ آپ کے بہترین مفادات کے علاوہ کچھ نہیں چاہا۔
اور یہ سب سے اچھی چیز ہے جو آپ ابھی میرے ساتھ کر سکتے ہیں۔ میری لغزشوں کو معاف کرنے کے لیے..اور میری خطاؤں پر پردہ ڈالنے کے لیے.خدا تمہیں معاف کرے اور تمہیں چھوڑ دے۔
بیٹا آپ کی ہنسی اور مسکراہٹ اب بھی مجھے اسی طرح خوش کرتی ہے جیسے جب میں جوان تھا۔ مجھے اپنی صحبت سے محروم نہ کرنا ۔
بیٹا ! جب تم پیدا ہوئے تو میں تمہارے ساتھ تھا
تو جب میں مروں تو میرے ساتھ رہنا
آپکی محبتوں کا طالب