Torkhow Post

Torkhow Post We share the interaction of events and news
aware the people about the things that really
Happening. Show you the real beauty of northern Pakistan...✅🇵🇰
(3)

تورکہو تریچ روڈ میں حرام خور ٹھیکہ دار اور کرپشن سے مالامال سی این ڈبلیو ڈپارٹمنٹ کے خلاف فائنل اکیش عوام کا بونی کی طرف...
17/11/2024

تورکہو تریچ روڈ میں حرام خور ٹھیکہ دار اور کرپشن سے مالامال سی این ڈبلیو ڈپارٹمنٹ کے خلاف فائنل اکیش عوام کا بونی کی طرف مارچ ۔

Torkhow road kab aysa banega???
06/11/2024

Torkhow road kab aysa banega???

03/11/2024

ذندہ دلان تورکھو یوں ہی سابت قدم رہنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تورکہو کے لوگ ہیں ذندہ دل قوم ہے

چلو چلو ورکوپ چلیں: تورکھو تریچ یوسی کے عوام کا بونی بزند روڈ کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف احتجاجی جلسہ کل ہوگاتورکھو اور ...
01/11/2024

چلو چلو ورکوپ چلیں: تورکھو تریچ یوسی کے عوام کا بونی بزند روڈ کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف احتجاجی جلسہ کل ہوگا

تورکھو اور تریچ یو سی کے سیاسی نمائندگان، عمائدین علاقہ، سوشل ورکرز اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کے فیصلے کے مطابق کل بروز ہفتہ 2 نومبر کو بونی بزنڈ روڈ پر کام کی سست روی اور سی اینڈ ڈبلیو اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوم سے کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف عظیم الشان احتجاجی جلسہ ہوگا۔

احتجاجی جلسہ تورکھو تریچ روڈ فورم (ٹی ٹی أر ایف) کے زیرانتظام ہوگا۔

جمعے کو ٹی ٹی أر ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 15 برسوں سے زیرتعمیر بونی بزند روڈ پر کام کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ٹھیکدار کی جانب سے علاقے کے لوگوں اور تورکھو تریچ روڈ فورم (ٹی ٹی آر ایف) کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی مدت 30 اکتوبر کو ختم ہو گئی ہے۔
تحریری معاہدے میں عمائدین علاقہ اور تورکھو تریچ روڈ فورم کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ 30 اکتوبر تک اس روڈ کے سات کلومیٹر پورشن پر اسفالٹ (ترکول) کا کام اور مزید چھ کلومیٹر کے بیس (کمپیکشن) کا کام مکمل کیا جائے گا۔
تاہم افسوس اور دکھ کی بات یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ اپر چترال، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار نے اللہ کے گھر میں بیٹھ کر علاقے کے لوگوں کے ساتھ اس روڈ پر کام کے حوالے سے جو معاہدہ کیا تھا اس کی نہ صرف پاسداری نہیں کی گئی بلکہ انتھائی ڈھٹائی کے ساتھ اس کی خلاف ورزی کی گئی۔
اس بات کی نشاندہی کی جاتی ہے کہ تحریری معاہدے کے مطابق دی گئی ڈیڈ لائن کل 30 اکتوبر کو ختم ہو گئی ہے لیکن ابھی تک متعقلہ ٹھیکیدار نے صرف ساڑھے چار کلومیٹر اسفالٹ کا کام ہی مکمل کر پائے ہیں۔

ٹی ٹی أر ایف کا کہنا ہے کہ اس کام میں سست روی اور ٹھیکیدار اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے بہانے بازیوں کے بارے میں علاقے کے عمائدین اور ٹی ٹی أر ایف کے رضاکاروں نے مسلسل نشاندہی کی۔ ایک وقت ایسا بھی أیا کہ ضلعی انتظامیہ اور سی اینڈ ڈبلیو کی سرپرستی میں روڈ پر کام کی سائیٹ سے مشینری دوسرے علاقے منتقل کرنے کی سازش کی گئی جس کو ٹی ٹی أر ایف کے رضاکاروں نے سڑکوں پر أکر ناکام بنایا۔
ٹی ٹی أر ایف کے خدشات اور شکایات پر اس ڈیڈلائن کے دوران ایک دفعہ اے ڈی سی اپر چترال، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو، اے سی تحصیلدار اور ٹھیکدار کے نمائندوں کے ساتھ سائیٹ کا دورہ کیا تھا اور علاقے کے لوگوں اور عمائدین کی جانب سے کام کی سست رفتاری کی شکایت پر وعدہ کیا گیا کہ ٹھیکیدار دو اضافی ڈمپر اور ایک ایکسکیویٹر سائیٹ پر پہلے سے موجود مشینری میں ایڈ کرے گا۔ تاہم یہ وعدہ حسب معمول اور حسب روایت ایفا نہیں ہوا۔ پھر 22 اکتوبر کو ڈی سی اپر چترال نے دیگر آفیشل اور سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کے ساتھ دورہ کیا اور اس میں بھی انہوں نے ٹھیکیدار اور سی این ڈبلیو کے حکام کو حکم دیا تھا کہ تعمیراتی کام پر موجودہ مشینری میں اضافہ کیا جائے ٹھیکیدار مزید کمپیکشن کا کام ورکوپ گول سے آگے کی طرف کرے گا۔ لیکن ڈی سی اپر چترال کے ان احکامات پر بھی عمل نہیں ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ بونی بزند روڈ کا ٹھیکیدار اور محکمہ سی این ڈبلیو کے ایکسین کا مبینہ گٹھ جوڑ اور اعلی حکام کے ان کے روابط اتنے مضبوط ہیں کہ وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے۔
یہاں اس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ رواں سال بونی بزند روڈ کے لیے رکھے گئے بجٹ میں سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کے ایکسین نے کام مکمل کرائے بغیر ٹھیکیدار کو نو کروڑ سے زائد ادائیگی خلاف قانون اور ضابطہ کر چکا ہے اور عوام کی جانب سے اس کے خلاف احتجاج پر تحریری معاہدہ کیا گیا کہ ٹھیکیدار ریلیز کردہ رقم کے ورک پلان کے مطابق اس روڈ پر سات کلومیٹر کے پورشن پر اسفالٹ کاکام مکمل کرائے گا جب کہ اس کے علاوہ چھ کلومیٹر سڑک کا بیس (کمپیکشن) 30 اکتوبر کو مکمل کرے گا۔ تاہم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کا ایکسین بظاہر خلاف ضابطہ رقم ریلیز کرکے اپنا کمیشن اور حصہ کھرا کرکے اب ٹھیکیدار کی سہولت کاری کر رہے ہیں جس کو علاقے کے عوام کسی صورت کامیاپ نہین ہونے دیں گے۔
محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، اس کے افسران کی غفلت، نااہلی، کرپشن اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت ہی کے نتیجے میں 36 کروڑ کی لاگت کے منصوبے پر اب تک ڈیڑھ ارب کے قریب قومی خزانے کے لگ چکے ہیں بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ ڈیڑھ ارب کے قریب پیسے کرپٹ حکام، سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدبرون کے جیبوں میں جاچکے ہیں لیکن 28 کلومیٹر سڑک کی أٹھ کلومیٹر بھی پکی نہیں ہوئی ہے۔
ٹی ٹی أر ایف اس بات کا ایک بار پھر اعادہ کرتی ہے عمائدین علاقہ کے فیصلے کے مطابق تورکھو اور تریچ یوسی کے ایک لاکھ بیس ہزار عوام نے ٹی ٹی آر ایف کے پلیٹ فارم سے اس دفعہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ، متعلہ ٹھیکیدر اور ضلعی حکام کو لوگوں کو بیوقوف بنائے اور پراجیکٹ کے فنڈ کو ملی بھگت سے خردبرد کرنے نہیں دے گی۔

یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے اس بار بونی بزند روڈ پر سات کلومیٹر اسفالٹ اور مزید چھ کلومیٹر کمپیکشن کے کام کی ادائیگی کام مکمل کرائے بغیر ٹھیکیدار کو کرچکی ہے جو نہ صرف خلاف ضابطہ بلکہ خلاف قانون ہے۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ذمہ داری ہے کہ وہ کام مکمل کرانے کے بعد اور محکمہ کے انجینرز کی جانب سے اس کے معیار اور مقدار کے معائنے کے بعد ہی ٹھیکیدار کو ادائیگی کرے لیکن بقول شخصے جب ادائیگی میں محکمہ کے افسران کا حصہ اور کمیشن ہو تو اپنا حصہ کھرا کرنے کے لیے سرکاری خزانے کو مال مفت کی طرح کی لٹایا جاتا ہے اور یہی ہوا۔
چونکہ تورکھو اور تریچ یو سی کے ایک لاکھ سے زائد عوام گذشتہ پندرہ سال سے حکومتوں کی بے حسی، سی این ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی غفلت، نااہلی اور کرپشن کو بھگتتے أرہے ہیں۔۔لیکن اب عوام تورکھو اور تریچ نے ٹی ٹی أر ایف کے پلیٹ فارم سے فیصلہ کیا ہے کہ بہت ہوگیا اب ہم خاموشی سے یہ ظلم برداشت نہیں کریں گے اور اپنا حق چھین کے رہیں گے۔
2 نومبر کا احتجاجی جلسہ محص جلسہ یعنی نشستن، گفتن اور برخاستن نہیں ہوگا بلکہ چترال بونی روڈ بند کرنے، ڈی سی أفس اور سی اینڈ ڈبلیو أفس کے گھیراؤں اور بونی تک لانگ مارچ کرنے کے أپشن بھی استعمال کریں گے۔
عمائدین کی جانب سے طے کیے گئے لائحہ عمل کے مطابق تورکھو اور تریچ یوسی کے تمام عوام بشمول بچے، بڑے اور بزرگوں شرکت کریں گے۔ اگر عوام کو مجبور کیا گیا تو خواتین کے مارچ سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔
تورکھو تریچ روڈ فورم

01/11/2024

werkup motorway

تورکھو تریچ یوسی کے عوام کا سی این ڈبلیو اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بونی بزند روڈ کی تعمیر کے حوالے سے تحریری معاہدے پ...
29/10/2024

تورکھو تریچ یوسی کے عوام کا سی این ڈبلیو اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بونی بزند روڈ کی تعمیر کے حوالے سے تحریری معاہدے پر عمل درأمد نہ کرنے کے خلاف 2 نومبر کو احتجاجی جلسے کا اعلان

تورکھو اور تریچ یو سی کے تین درجن سے زائد گاؤں اور دیہات کے سیاسی نمائندگان، عمائدین علاقہ، سوشل ورکرز اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کا اہم مشاورتی اجلاس بونی بزنڈ روڈ پر کام کی سست روی کے حوالے سے ورکوپ میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی صدارت سابق یو سی ناظم قیوم بیگ صاحب نے کی۔

اجلاس میں اس بات پر گفتگو ہوئی کہ گذشتہ 15 برسوں سے زیرتعمیر بونی بزند روڈ پر کام کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ٹھیکدار کی جانب سے علاقے کے لوگوں اور تورکھو تریچ روڈ فورم (ٹی ٹی آر ایف) کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی مدت 30 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔
تحریری معاہدے میں عمائدین علاقہ اور تورکھو تریچ روڈ فورم کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ 30 اکتوبر تک اس روڈ کے سات کلومیٹر پورشن پر اسفالٹ (ترکول) کا کام اور مزید چھ کلومیٹر کے بیس (کمپیکشن) کا کام مکمل کیا جائے گا۔
تاہم اجلاس میں اس بات پر انتھائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اپر چترال، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار نے اللہ کے گھر میں بیٹھ کر علاقے کے لوگوں کے ساتھ اس روڈ پر کام کے حوالے سے جو معاہدہ کیا گیا تھا اس کی نہ صرف پاسداری نہیں کی گئی بلکہ انتھائی ڈھٹائی کے ساتھ اس کی خلاف ورزی کی گئی۔
اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ تحریری معاہدے کے مطابق دی گئی ڈیڈ لائن کل 30 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے لیکن ابھی تک متعقلہ ٹھیکیدار نے صرف ساڑھے چار کلومیٹر اسفالٹ کا کام ہی مکمل کر پائے ہیں۔

اجلاس میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ اس کام میں سست روی اور ٹھیکیدار اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے بہانے بازیوں کے بارے میں علاقے کے عمائدین اور ٹی ٹی أر ایف کے رضاکاروں نے مسلسل نشاندہی کی۔ ایک وقت ایسا بھی أیا کہ ضلعی انتظامیہ اور سی اینڈ ڈبلیو کی سرپرستی میں روڈ پر کام کی سائیٹ سے مشینری دوسرے علاقے منتقل کرنے کی سازش کی گئی جس کو ٹی ٹی أر ایف کے رضاکاروں نے سڑکوں پر أکر ناکام بنایا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹی ٹی أر ایف کے خدشات اور شکایات پر اس ڈیڈلائن کے دوران ایک دفعہ اے ڈی سی اپر چترال، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو، اے سی تحصیلدار اور ٹھیکدار کے نمائندوں کے ساتھ سائیٹ کا دورہ کیا تھا اور علاقے کے لوگوں اور عمائدین کی جانب سے کام کی سست رفتاری کی شکایت پر وعدہ کیا گیا کہ ٹھیکیدار دو اضافی ڈمپر اور ایک ایکسکیویٹر سائیٹ پر پہلے کے موجود مشینری میں ایڈ کرے گا۔ تاہم یہ وعدہ حسب معمول اور حسب روایت ایفا نہیں ہوا۔ پھر 22 اکتوبر کو ڈی سی اپر چترال نے دیگر آفیشل اور سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کے ساتھ دورہ کیا اور اس میں بھی انہوں نے ٹھیکدار اور سی این ڈبلیو کے حکام کو حکم دیا کہ تعمیراتی کام پر موجودہ مشینری میں اضافہ کیا جائے ٹھیکیدار مزید کمپیکشن کا کام ورکوپ گول سے آگے کی طرف کرے گا۔ لیکن ڈی سی اپر چترال کے ان احکامات پر بھی عمل نہیں ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ بونی بزند روڈ کا ٹھیکیدار اور محکمہ سی این ڈبلیو کے ایکسین کا مبینہ گٹھ جوڑ اور اعلی حکام کے ان کے روابط اتنے مضبوط ہیں کہ وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتے۔
یہاں اس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ رواں سال بونی بزند روڈ کے لیے رکھے گئے بجٹ میں سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کے ایکسین نے کام مکمل کرائے بغیر ٹھیکیدار کو نو کروڑ سے زائد ادائیگی خلاف قانون اور ضابطہ کر چکے ہیں اور عوان کی جانب سے اس کے احتجاج پر تحریری معاہدہ کیا گیا کہ ٹھیکیدار ریلیز کردہ رقم کے ورک پلان کے مطابق اس روڈ پر سات کلومیٹر کے پورشن پر اسفالٹ کاکام مکمل کرائے گا جب کہ اس کے علاوہ چھ کلومیٹر سڑک کا بیس (کمپیکشن) 30 اکتوبر کو مکمل کرے گا۔ تاہم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور اس کا ایکسین بظاہر خلاف ضابطہ رقم ریلیز کرکے اپنا کمیشن اور حصہ کھرا کرکے اب ٹھیکیدار کی سہولت کاری کر رہے ہیں جس کو علاقے کے عوام کسی صورت کامیاپ نہین ہونے دیں گے۔
محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، اس کے افسران کی غفلت، نااہلی، کرپشن اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت ہی کے نتیجے میں 36 کروڑ کی لاگت کے منصوبے پر اب تک ڈیڑھ ارب کے قریب قومی خزانے کے لگ چکے ہیں بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ ڈیڑھ ارب کے قریب پیسے کرپٹ حکام، سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدبرون کے جیبوں میں جاچکے ہیں لیکن 28 کلومیٹر سڑک کی أٹھ کلومیٹر بھی پکی نہیں ہوئی ہے۔

اجلاس میں ایک متفقہ قراردار کے ذریعے فیصلہ کیا گیا کہ انتظامیہ، سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ٹھیکیدار کی جانب سے تحریری معاہدے کی پاسداری نہ کرنے اور روڈ پر کام کی رفتار کو کھچوے سے بھی کم رکھنے اور فوقتا فوقتا کام ادھورا چھوڑ کر بھاگنے کی کوششوں کے خلاف احتجاجی جلسہ 2 نومبر کو ورکوپ میں کیا جائے گا۔۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اگر انتظامیہ، ڈی سی اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے علاقے کے لوگوں کے ساتھ کی گئے وعدے کہ ٹہیکیدار اپنی مشینری میں اضافہ کرے گا اور ورکوپ گول سے أگے کام بھرپور اور زور و شور سے شروع کیا اور تحریری معاہدے کے مطابق باقی ماندہ ڈھائی کلومیٹر اسفالٹ اور مزید چھ کلومیٹر کمپیکشن پر کام شروع کرکے یقین دہانی کراتے ہیں تو احتجاجی پروگرام پر نظرثانی کیا جاسکتا ہے۔
تاہم عمائدین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تورکھو اور تریچ یوسی کے ایک لاکھ بیس ہزار عوام نے ٹی ٹی آر ایف کے پلیٹ فارم سے اس دفعہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمن، متعلہ ٹھیکیدر اور ضلعی حکام کو لوگوں کو بیوقوف بنائے اور پراجیکٹ کے فنڈ کو ملی بھگت سے خردبرد کرنے نہیں دیں گے۔

یہاں یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے اس بار بونی بزند روڈ پر سات کلومیٹر اسفالٹ اور مزید چھ کلومیٹر کمپیکشن کے کام کی ادائیگی کام مکمل کرائے بغیر ٹھیکیدار کو کرچکی ہے جو نہ صرف خلاف ضابطہ بلکہ خلاف قانون ہے۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ذمہ داری ہے کہ وہ کام مکمل کرانے کے بعد اور محکمہ کے انجینرز کی جانب سے اس کے معیار اور مقدار کے معائنے کے بعد ہی ٹھیکیدار کو ادائیگی کرے لیکن بقول شخصے جب ادائیگی میں محکمہ کے افسران کا حصہ اور کمیشن ہو تو اپنا حصہ کھرا کرنے کے لیے سرکاری خزانے کو مال مفت کی طرح کی لٹایا جاتا ہے اور یہی ہوا۔
اب چونکہ 30 ستمبر کی ڈیڈلائن 30 تاریخ کو ختم ہو رہی ہے اور ورک پلان کے مطابق 60 فیصد کام بھی مکمل نہیں ہوا ہے۔
چونکہ تورکھو اور تریچ یو سی کے ایک لاکھ سے زائد عوام گذشتہ پندرہ سال سے حکومتوں کی بے حسی، سی این ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی غفلت، نااہلی اور کرپشن کو بھگتتے أرہے ہیں۔۔لیکن اب عوام تورکھو اور تریچ نے ٹی ٹی أر ایف کے پلیٹ فارم سے فیصلہ کیا ہے کہ بہت ہوگیا اب ہم خاموشی سے یہ ظلم برداشت نہیں کریں گے اور اپنا حق چھین کے رہیں گے۔
2 نومبر کا احتجاجی جلسہ محص جلسہ یعنی نشستن، گفتن اور برخاستن نہیں ہوگا بلکہ چترال بونی روڈ بند کرنے، ڈی سی أفس اور سی اینڈ ڈبلیو أفس کے گھیراؤں اور بونی تک لانگ مارچ کرنے کے أپشن بھی استعمال کریں گے۔
عمائدین کی جانب سے طے کیے گئے لائحہ عمل کے مطابق تورکھو اور تریچ یوسی کے تمام عوام بشمول بچے، بڑے اور بزرگوں شرکت کریں گے۔ اگر عوام کو مجبور کیا گیا تو خواتین کے مارچ سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔
تورکھو تریچ روڈ فورم

شوشپ شریف کی تاریخ:تحریر :  آج ہم چترال کی مشہور ڈش شوشپ پر بات کریں گے۔نئے تجزیہ کیساتھ ایڈمن   آپ کی خدمت میں حاضر ہے۔...
28/10/2024

شوشپ شریف کی تاریخ:

تحریر :

آج ہم چترال کی مشہور ڈش شوشپ پر بات کریں گے۔نئے تجزیہ کیساتھ ایڈمن آپ کی خدمت میں حاضر ہے۔

شوشپ چترال کا سب سے مشہور ڈش ہے۔ اس کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔
شوشپ، جو کہ چترالی حلوہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، چترال کے روایتی کھانوں میں شامل ہے۔ یہ خاص طور پر اخروٹ، شکر، اور دیگر مقامی اجزاء سے تیار کیا جاتا ہے۔شوشپ کی تیاری میں اخروٹ کے پھلوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ سردیوں کے موسم میں مقبول ہوتا ہے۔یہ حلوہ چترال کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے اور مقامی لوگوں کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔

شوشپ اور تورکھو کے باسیوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ کیونکہ اپرچترال کے تورکھو میں سردیوں کے موسم میں شوشپ کی تیاری عروج پر ہوتی ہے۔ ہر گھر میں شوشپ پکایا جاتا ہے اور ہر گھر میں شادی کا سماں ہوتا ہے۔ تورکھو کے باسی سردیوں کے موسم میں اپنے مہمانوں کو شوشپ پیش کرتے ہیں۔ سب سے بہترین اور ذایقہ دار شوشپ 15 ٹو 20 گھنٹے کی لگاتار محنت کے بعد تیار ہوتا ہے۔
شوشپ چترال کی تاریخ کا حصہ ہے اور اس کا ذکر کئی شعراء کے غزلوں میں ملتا ہے۔

چند سال پہلے اپرچترال تورکھو کے چند باسیوں پشاور میں لیجاکر شوشپ فروخت کرنے کی بھرپور کوشش کی تھی مگر ان دیکھی چیز ہونے کیوجہ سے کوئی بھی نہیں خریدی۔ انشاءاللہ بہت جلد شوشپ پوری دنیا میں مشہور ڈش کے طور پر لانچ ہوگا۔

اگر شوشپ کے بارے میں مزید جاننا ہے یا شوشپ منگوانا ہے تو کمنٹ میں کسی تورکھو والے کو مینشن کرکے پوچھ سکتے ہو۔ شکریہ

#ازقلم :






میرے گاؤں کے ان "پاگلوں" کو دیکھ لیں، دن کے 24 گھنٹوں میں سے 23 گھنٹے سڑکوں پر ہیں۔۔یہاں ایک 32 کلومیٹر کی واحد سڑک تورک...
22/10/2024

میرے گاؤں کے ان "پاگلوں" کو دیکھ لیں، دن کے 24 گھنٹوں میں سے 23 گھنٹے سڑکوں پر ہیں۔۔یہاں ایک 32 کلومیٹر کی واحد سڑک تورکھو اور تریچ یو سی (أدھے اپر چترال ضلع) کے لیے گذشتہ 15 سالوں سے بن رہی ہے، 2010 میں 36 کروڑ کی لاگت سے شروع ہونے والے منصوبے پر تقریبا ڈیڑھ ارب روپے خرچ ہوئے ہیں لیکن کام 30 فیصد بھی پورا نہیں ہوا ہے۔
صوبائی حکومت کا ایک محکمہ ہے سی اینڈ ڈبلیو اس کا کام ہی حکومتی فنڈ سے ٹینڈر ہونے والے روڈ اور دیگر تعمیراتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل، لیکن ناقدین کے مطابق خیبرپختونخوا میں اس ڈیپارٹمنٹ کا کام ہی یہ رہ گیا ہے یہ کسی ترقیاتی منصوبے کے لیے حکومت جو فنڈ بجٹ میں رکھتی ہے اس کو کیسے ٹھیکیدار اور دیگر حکام سے مل کر ٹھکانے لگانا ہے اور اس پراسیس میں اس ڈیپارٹمنٹ کو کوئی پروا نہیں ہوتی کہ اس کا وجود جس مقصد کے لیے قائم ہے اور عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ان کے حکام کو جو تنخواہیں دی جاتی ہے وہ پورا ہوتا بھی ہے کہ نہیں۔۔
اس بونی بزند روڈ پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور حکام بالا کی کرپش کے وہ قصے رقم ہوئے ہیں کہ اس پر سینیئر صحافی کامران خان کے مشہور زمانہ (بدنام) پروگرام کا ٹائیٹل 'غضب کرپشن کی عجب کہانی' بالکل فٹ أتی ہے۔۔
قصہ مختصر میرے گاؤں کے یہ 'پاگل' گذشتہ تین مہینے سے سڑکوں پر اس لیے خوار ہو رہے ہیں کہ اس روڈ کے سات کلومیٹر پورشن پر اسفالٹ اور مزید چھ کلومیٹر کا بیس تیار کرنے کے لیے سی اینڈ ڈبلیو نے ٹھیکیدار کو کام مکمل کرائے بغیر ادائیگی کر دی ہے۔
محکمے کے ضوابط اور متعلقہ قوانین کے مطابق ٹھیکیدار کو مکمل ادائیگی کام ورک پلان کے مطابق مکمل کرائے نہیں کی جاسکتی۔۔ چونکہ مبینہ طور پر 'حقداروں' کو حصہ مل گیا تھا اس لیے سارے حکام بشمول محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سہولت کاری میں لگے ہوئے ہیں لیکن یہ سرپھرے 24 گھنٹے سڑکوں پر موجود ہیں اور ٹھیکیدا اور محکمے کے حکام بالا کو پکڑ لیا تو ان کے ساتھ علاقے کی جامع مسجد میں بیٹھ کر ضلعی انتظامیہ، ٹھیکیدار اور ایکسن نے معاہدہ کیا کہ ریلیز کی گئی رقم کے اگینسٹ ورک پلان کے مطابق ٹھیکیدار سات کلومیٹر اسفالٹ اور چھ کلومیٹر کمپیکشن کا کام 30 اکتوبر تک مکمل کرے گا۔۔
ستم ظریفی دیکھے کہ یہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ذمہ داری ہے کہ معیاری اور بروقت کام ٹہیکیدار سے کرائے لیکن یہ محکمہ تو کام کرائے بغیر ہی سارے بل ان کو دے چکا۔۔اب جب لوگوں نے پکڑ لیا تو تحریری معاہدہ کیا لیکن ڈیڈلائن ختم ہونے میں سات دن باقی ہے لیکن ٹھیکیدار نے صرف ساڑہے تین کلومیٹر اسفالٹ کا کام کیا ہے اور باقی چھ کلومیٹر کمپیکشن کا کام کرانے سے مکمل انکاری ہے اور باقی ساڑھے تین کلومیٹر اسفالٹ کے کام میں ڈنڈی مارنے کے لیے تیار۔۔
یہ پراجیکٹ فیڈرل پی ایس ڈی پی کا ہے لیکن اس کی ایگزیکیوٹنگ ایجنسی صوبائی محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ہے۔
اس پراجیکٹ پر عجب کرپشن کی غضب کہانیوں کا بنیادی طور پر ذمہ دار سی اینڈ ڈبلیو ہے۔ ۔
اتفاق سے یہ محکمہ ظلم و جبر اور کرپشن کے خلاف جہاد کرنے والی پی ٹی أئی کی صوبائی حکومت کے انڈر ہے۔ یہ حلقہ ہماری بہن Suriya Bibi کا ہے جو صوبے میں تیسرے بڑے عہدے پر متمکن ہیں اور اس محکمے کا وزیر بھی پی ٹی أئی کا ہے۔۔ خیال رہے موجودہ وزیر سے پہلے پی ٹی أئی کے شکیل اشمد اس محکمے کے وزیر تھے اور انہوں نے اس محکمے میں کرپشن کی رام کہانی عمران خان کو جیل میں مل کر بتائی تھی اور پھر پریس کانفرنس میں, جس کے بعد ان کی وزارت ختم ہوگئی تھی۔۔
ایک اور بات اس پراجیکٹ کے ٹھیکیدار کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ایک بااثر صوبائی وزیر کے رشتہ دار ہے۔۔رشتہ دار ہونے کا مطلب قطعا یہ نہیں کہ وزیر ان کے معاملات کے ذمہ دار ہے لیکن جس طرح انہوں نے سب کو جوتی کے نوک پر رکھا ہے اس پر سوالات تو اٹھتے ہیں۔۔۔۔

میرے گاؤں کے 'پاگل' اور سر پھرے لوگوں اللہ أپ لوگوں پر اپنا کرم فرمائے۔۔۔أمین ❤️❤️❤️❤️❤️❤️

21/10/2024
اطلاع عام۔۔۔۔۔عوام الناس اور ڈرائیور حضرات تورکھو اور تریچ یو سی کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ورکوپ گولہ موڑی کے مقام پر بونی ...
20/10/2024

اطلاع عام۔۔۔۔۔
عوام الناس اور ڈرائیور حضرات تورکھو اور تریچ یو سی کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ورکوپ گولہ موڑی کے مقام پر بونی بزند روڈ پر کمپیکشن اور اسفالٹ کے کام کی وجہ کے بونی تورکھو روڈ صبح أٹھ بجے سے دوپہر 12:30 تک بند رہے گی۔۔

12:30 سے 1:30 تک نماز کا وقفہ ہوگا جس کے دوران روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیاجائے گا۔ 1:30 سے روڈ شام چھ بجے تک پھر بند رہے گی جس کے بعد روڈ ٹریفک کے لیے کھول دی جائے گی۔ ڈرائیور اور عوام سے گزارش کی جاتی ہے کہ أئندہ ایک ہفتے تک سوائے جمعہ کے دن اس سڑک پر سفر کے لیے مذکورہ نظام الاوقات کی پابندی کریں۔۔۔شکریہ

20/10/2024

Dangerous point main torkhow buzund road (like this red zone ) This dangerous place comes at the end of the istaru.
اس جگہ میں حصوصی توجہ کی ضرورت ہے برف باری کے سیزن میں یہ جگہ موت کا کنواں بن جاتا ہے لہزا حکومت وقت اور متعلق حکام سے گزارش ہے اس جگہ کو کھلا کریں سیفٹی وال لگائے اس جگہ کو مکمل safe کریں ۔

Torkhow Post

بونی بوزند روڈ اپڈیٹ۔۔۔۔رارو گول ورکپ میں بونی بوزند روڈ پر آج کمپیکشن کا کام زور و شور سے جاری ہے تورکہو تریچ روڈ فورم ...
20/10/2024

بونی بوزند روڈ اپڈیٹ۔۔۔۔
رارو گول ورکپ میں بونی بوزند روڈ پر آج کمپیکشن کا کام زور و شور سے جاری ہے تورکہو تریچ روڈ فورم کے ارکان اپنی نجی مصروفیات سے وقت نکال کر صبح سے شام تک کام کی نگرانی کررہے ہیں۔ متعلقہ ٹھیکیدار نے تورکہو تریچ روڈ فورم کے ارکان کو یقین دلایا ہے کہ کل سے اسفالٹ بچھانے کا کام بھی شروع کر دیا جائے گا ۔ ہم اپنے ان دلیر اور بہادر نوجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں بالخصوص ایڈووکیٹ عمیر خلیل صاحب، چیئرمین وی سی ورکوپ استارو حفیظ الرحمان صاحب، صوبیدار جلال الدین صاحب اور عبدالوہاب صبا صاحب آپ خراج تحسین کے مستحق ہیں آپ کی جدوجہد اور کوششوں کو تورکہو تریچ یوسی کے عوام کبھی نہیں بھولے گی۔۔۔
page ko follow kro

19/10/2024

استارو ۔ ورکوپ ۔مداک ۔نشکو۔ اور زیدی میں ٹیلی نار ٹاور میں حراب کارکردگی کے باعث علاقے میں انٹرنیٹ سسٹم بلکل فیل ہوچکی ہیے علاقے کے لوگ بہت پریشان ہیں ٹیلینار کمپنی لوگوں سے کروڑوں روپے پیکج کی مد میں وصول کرتے ہوۓ سروس نہین دیتے ہیں لہذا علاقے کے عوام اپنے قومی اور صوبائ نمائندوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ عوام روڈ میں انے سے پہلے ٹیلی نار کمپنی سے بہترسروس مہیا کروایا جاۓ

بونی بوزندہ روڈ کے حوالے سے  وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے  مواصلات اور تعمیرات سہیل خان آفریدی صاحب کے ساتھ تفصیلی میٹ...
17/10/2024

بونی بوزندہ روڈ کے حوالے سے وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے مواصلات اور تعمیرات سہیل خان آفریدی صاحب کے ساتھ تفصیلی میٹنگ۔

آج ڈپٹی جنرل سیکریٹری انصاف یوتھ ونگ خیبرپختونخوا محمد ھارون صاحب کا معاون خصوصی مواصلات اور تعمیرات سہیل خان آفریدی صاحب کے ساتھ انکے دفتر اہم ملاقات ہوئی۔

محمد ہارون صاحب نے بونی بوزندہ روڈ کے حوالے سے تفصیلی درخواست سہیل آفریدی صاحب کو پیش کیا جس پر سہیل خان آفریدی صاحب نے پر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور موقع پر زمہ داران سے ٹیلیفونک رابط کرکے مسلئے کو جلد حل کرنے کا حکم صادر کیا۔

محمد ہارون نے بتایا مذکورہ 35 کلومیٹر کا روڈ 10 سالوں سے مکمل ہونے کا نام نہیں رہا ہے۔

محمد ہارون کا کہنا تھا تورکھو روڈ قاقلشٹ کے آخر سے لیکر استارو کے مضافات تک 1.5 کلومیٹر ہے اس کے پیسے سابقہ ٹھیکدار سے سی اینڈ ڈبلیو ریکاور کرچکا ہے اور اسکو دوبارہ PSDP میں شامل نہیں کیا گیا ہے ،اور موجودہ تورکھو روڈ کا ٹھیکدار بھی اس کام کو کرنے سے انکاری ہے۔جس کی وجہہ سے 1.5 کلومیٹر روڈ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے۔

محمد ہارون نے گزارش کی اس پر ریکواری کی تحقیقات کراکر اس کے لئیے فنڈ مختص کریں تاکہ موجودہ روڈ کے ساتھ یہ 1.5 روڈ بھی تعمیر ہوسکے۔

محمد ہارون کا کہنا تھا مذکورہ روڈ پر 2014 سے کام ہو رہا ہے ہر سال پیسے ریلیز ہوتے ہے لیکن محکمہ سی اینڈ ڈبلیو چترال اپنے کمیشن کے لئیے بغیر ورک ڈان کے ٹھیکدار کو کروڑوں روپے کے پمنٹ کرتا ہے اور اس طرح مذکورہ روڈ کئی سالوں سے نامکمل ہے۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے مواصلات اور تعمیرات سہیل خان آفریدی صاحب نے محکمے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

بونی بزند روڈ پر کام تیز کرنے کے لیے 20 اکتوبر کو ہونے والا احتجاجی جلسہ 23 اکتوبر تک موخر تورکھو تریچ روڈ فورم کے زیراہ...
17/10/2024

بونی بزند روڈ پر کام تیز کرنے کے لیے 20 اکتوبر کو ہونے والا احتجاجی جلسہ 23 اکتوبر تک موخر
تورکھو تریچ روڈ فورم کے زیراہتمام 20 اکتوبر کو بونی بزند روڈ پر کام کی سست رفتاری اور عوام سے کیے گئے تحریری معاہدے پر مکمل عملدرأمد نہ کرنے کے خلاف ورکوپ میں شیڈول احتجاجی جلسے کو 23 اکتوبر تک موخر کر دیا گیا۔۔
جلسہ موخر کرنے کا فیصلہ ٹی ٹی أر ایف کے عہدیداران بشمول عمیر خلیل اللہ، صوبیدار جلال الدین، چارویلو حسین زرین، عبدالوہاب صبا اور دیگر نے علاقے کے عمائدین کے ساتھ مشاورتی اجلاس کے بعد کیا۔ مشاورتی اجلاس میں مداک گاؤں سے پرنسپل ذاکر، نشکوہ سے سابق ممبر اعظم خان، ورکوپ کے تمام عمائدین بشمول ڈاکٹر نصراللہ، صوبیدار میجر (ر) محمد اکبر شاہ، چیئرمین وی سی ورکوپ استارو حفیظ، و دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ أج ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) اپر چترال، ایکسین سی این ڈبلیو، ایس ڈی او، انجنیئرز اور متعلقہ ٹھیکیدار کے ساتھ روڈ سائیٹ کا وزٹ کیا اور جاری کام کا معائنہ کیا۔ کام کے معائنے کے بعد حکام نے ٹی ٹی أر ایف کے عہدیداروں اور علاقے کے عمائدین کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، ضلعی انتظامیہ، اور متعلقہ ٹھیکیدار نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس پراجیکٹ پر ورک پلان کے مطابق کام مکمل کرائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دہائی کہ پراجیکٹ پر جاری کام کے رفتار کو تیز کرنے کے لیے ٹھیکیدار ایک اضافی ایکسکیویٹر اور دو ڈمپر کا اضافہ کرے گا اور کام کی رفتار کو اطمینان بخش حد تک بڑھائے گا تاکہ ورک پلان کے مطابق رواں سال سات کلومیٹر اسفالٹ اور مزید چھ کلومیٹر کمپیکشن کا کام مکمل کیا جائے۔۔
ضلعی حکام کے ساتھ اجلاس کے بعد ٹی ٹی أر ایف کے عہدیداران اور رضاکاروں نے علاقے کے عمائدین سے مشورے کے بعد فیصلہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سی این ڈبلیو کی یقین دہانی کے بعد 20 اکتوبر کا جلسہ 23 تک موخر کرتے ہیں اور اس دوران کام کی رفتار اور کرائی گئی یقین دہانیوں پر عملدرأمد کا جائزہ 22 اکتوبر کو علاقے کے عمائدین کا نمائندہ اجلاس بلا کر لیا جائے گا۔ اگر 22 اکتوبر تک ٹھیکیدار، محکمہ سی این ڈبلیو اور ضلعی اپنے وعدے کے مطابق روڈ پر کام کی رفتار کو اطمینان بخش حد تک بڑھایا تو ٹھیک۔
تاہم اگر ان وعدوں اور یقین دہانیوں پر ماضی کی طرح عمل نہیں کیا گیا تو پھر بھرپور احتجاجی جلسہ ہوگا

16/10/2024

احتجاجی جلسہ۔۔چلو چلو ورکوپ چلیں۔۔
بونی بزند روڈ پر کام کی رفتار میں سست روی اور ضلعی انتظامیہ، سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار کی جانب سے عوام تورکھو و تریچ یو سی کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر مکمل عمل درأمد نہ کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و جلسہ۔۔۔۔۔

تورکھو اور تریچ یوسی کے عوام کو اطلاع دی جاتی ہے کہ بونی بزند روڈ کے سلسلے میں پچھلے جلسے میں ضلعی انتظامیہ، سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار نے اللہ کے گھر میں بیٹھ کر جو تحریری معاہدہ کیا تھا اس پر حکام اور ٹھیکیدار کی جانب سے من و عن عملدرأمد میں پس و پیش سے کام لیا جارہا ہے۔ اس معاہدے کے تحت ٹھیکے دار کو پیشگی ادا کی گئی رقم کے ورک پلان کے مطابق سات کلومیٹر اسفالٹ کا کام اور مزید چھ کلومیٹر کمپیکش کا کام 30 اکتوبر تک مکمل کرنا تھا۔ لیکن اس ڈیڈلائن میں صرف 13 دن رہ گئے ہیں اور اسفالٹ کا تقریبا ڈھائی کلومیٹر کا کام ہوا ہے اور کمپیکشن کا تو سارا کام باقی ہے۔۔
اس لیے عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومت، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ، ایکسین اور ٹھیکیدار سارے أپک ساتھ ملے ہوئے ہیں اور اس پراجیکٹ کے ریلیز کردہ رقم کے اگینسٹ ورک پلان کے مطابق کام مکمل کرانے میں دلچسپی نہیں۔ چونکہ تورکھو اور تریچ یو سی کے ایک لاکھ سے زائد عوام گذشتہ پندرہ سال سے حکومتوں کی بے حسی، سی این ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی غفلت، نااہلی اور کرپشن کو بھگتتے أرہے ہیں۔۔لیکن اب عوام تورکھو اور تریچ نے ٹی ٹی أر ایف کے پلیٹ فارم سے فیصلہ کیا ہے کہ بہت ہوگیا اب ہم خاموشی سے یہ ظلم برداشت نہیں کریں گے اور اپنا حق چھین کے رہیں گے۔
ہم ضلعی انتظامیہ، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو، ٹھیکیدار اور متعلقہ پولیس حکام کو بھی متنبہہ کرتے ہیں کہ اگر عوام کے ساتھ مسجد کے اندر کیے گئے معاہدے پر من و عن عمل نہیں ہوا تو لوگ سڑکوں پر ہوں گے، چترال بونی روڈ بند کرنے۔اور ڈی سی أفس اور سی اینڈ ڈبلیو أفس کے گھیراؤں سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
20 اکتوبر کو بونی بزند روڈ پر کام کے سست روی اور ٹی ٹی أر ایف سے کیے گئے معاہدے پر مکمل عملدرأمد نہ ہونے کے خلاف تورکھو اور تریچ یوسی کے تمام عوام کا احتجاجی جلسہ ہوگا جس میں علاقے کے تمام افراد بچے، بڑے اور بزرگوں سے شرکت کی استدعا ہے۔۔
شکریہ
تورکھو تریچ روڈ فورم

کل مورخہ 15 اکتوبر بوقت دس بجے  بروز منگل استارو ورکوپ یونین کونسل کے دفتر واقع ورکوپ میں بونی بوزند روڈ کی تعمیر کے  سل...
14/10/2024

کل مورخہ 15 اکتوبر بوقت دس بجے بروز منگل استارو ورکوپ یونین کونسل کے دفتر واقع ورکوپ میں بونی بوزند روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں انتہاٸی اھم میٹنگ رکھا گیا ھے تورکہو تریچ یوسی کے متخب یونین کونسل کے نماٸندوں سوشل ورکرز تجار یونین تورکہو ڈراٸیور یونین تورکہو تمام سیاسی قاٸدین اور عمائدین علاقہ سے شرکت کی درخواست کی جاتی ھے اپ کی شمولیت انتہاٸی اھم ھے ۔۔۔یاد رکھیں یہ ایکسن سی این ڈبلیو اور متعلقہ ٹھکیدار بہانہ بنا کر ورک ڈان کے مطابق کام کرنے کو تیار نہیں ہیں اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ بھی میٹنگ میں ہی کیا جاے گا شرکت نہایت ضروری ہے
شکریہ
تورکہو تریچ روڈ فورم ۔۔

13/10/2024

کیا ہا ۂیر سیکنڈری سکول نشکوہ پی ٹی آی کے نام پر داغ دھبہ، کوڑا کرکٹ کے ڈھیر اور مال مویشی خانہ ہی رہے گا
یا اس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا؟
ایم این اے عبدالطیف
ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی
ناظم میر جمشید
رحمت غازی
فوزیہ بی بی
محمد ہارون
شیرازی
وزیر زادہ
عرفی
منہاج الدین
Please follow the page and share video.

Address

Lahore

Telephone

+923453931975

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Torkhow Post posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby media companies