25/12/2022
سروگیسی اور ایکٹولائف
Surrogacy and ectolife
سروگیسی میں والدین کا اسپرم اور ایگ حاصل کرکے لیبارٹری میں ایمبریو بنایا جاتا ہے، پھر اسے کسی دوسری خاتون کے یوٹرس میں انجیکٹ کر دیا جاتا ہے۔ایسی صورت میں بائیو لوجیکل والدین سروگیٹ مدر کے ساتھ معاہدہ طے کرتے ہیں جس میں بچے کی پیدائش تک بہت رقم اور سہولیات شامل ہوتی ہیں.
لیکن کیا آپکو معلوم ہے کہ سائنس اس سے بھی بہت آگے بڑھ چکی ہے اب سروگیٹ مدرز کی بھی ضرورت نہیں رہی Ecto life کے مطابق بچے لیب میں پیدا کیے جائیں گے اور ایسی ہر لیب میں سینکڑوں آرٹیفیشل وومب ڈویلپ کی جائیں گی جو کہ سالانہ لاکھوں کی تعداد میں بچے پیدا کرسکیں گی، والدین کے گیمیٹس اس آرٹیفیشل وومب میں منتقل کر دیئے جائیں گے جہاں ایمبریو کو ماں کی وومب کی طرح ہی خوراک اور حفاظت مہیاہوگی، انفیکشنز اور دیگر بیماریوں کے چانس زیرو ہوجائیں گے کیونکہ اس کنٹرولڈ ماحول میں آلات کے ذریعے بچے کی دل دھڑکن، بلڈ سرکولیشن، آکسیجن کی فراہمی اور دیگر عوامل کو کنٹرول کیا جاۓ گا اور حیران کن بات یہ کہ اس سارے سسٹم کو کمپیوٹر ایپ کے زریعے والدین کے موبائل سے جوڑ دیا جائے گا جہاں وہ براہ راستے بچے کی گروتھ اور حرکات کو دیکھ سکیں گے اور اسکی تصویریں بنا سکیں گے،اور ہیڈ فون کے زریعے اس ماحول میں پیدا ہونے والی آوازیں بھی سن سکیں گے
ٹھہریے اس سے اور بھی مزے کی بات یہ ہے کہ چونکہ بچہ گروتھ کیساتھ ساتھ باہر کی آوازیں سننے کےقابل ہوجاتا ہے لہذا والدین اپنے موبائل کے ذریعے اس کو اپنی مرضی کا میوزک سنا سکیں گےاور اپنی آوازیں بھی سنا سکیں تاکہ بچے کو دنیا میں آنے کے بعد والدین کی آواز کی پہچان ہو، ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ اضافہ ان ممالک کے لیے بہت فائدہ مند ہوگیا جہاں آبادی بہت تیزی سے کم ہورہی ہے.