Points

Points السلام علیکم اس پیج آ پ کو اچھی اچھی پوسٹ سے اپڈیٹ کریں گے انشاء اللہ

*الــــــســــلام عــــلــــیـــــکم ورحمۃ اللّٰه**معزز و محترم  آج کی حدیثِ مبارکہ آپ تک پہنچا دی گئی ہے آپ سے بھی گزار...
24/03/2024

*الــــــســــلام عــــلــــیـــــکم ورحمۃ اللّٰه*
*معزز و محترم آج کی حدیثِ مبارکہ آپ تک پہنچا دی گئی ہے آپ سے بھی گزارش ہے کہ حدیث مبارکہ کو اپنے واٹس ایپ سٹیٹس کی زینت بنایا کریں اور اپنے لیے صـــــدقــــہ جـــــا ریـــہ ســــمجھ کــر اپنـــے دوســت احـباب اور جہاں تــــک مـــــمکن ہو ضـــرور شیـــئر کــــــردیا کـــــریں۔۔۔۔۔*

🩷 *جـــــزاکــــ الله۔* ❤️

پوسٹ بواۓ💫

⚖️⚔️ اسرار احمد ⚔️⚖️

⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️⚔️

اسلام علیکم پیارے دوستو ں امید ہے کہ آ پ سب خیریت سے ہونگے اس دفاع آپ بھائیوں کی ڈھیر ساری سپورٹ چاہیے میرے فیس بک پیج ک...
27/01/2024

اسلام علیکم پیارے دوستو ں امید ہے کہ آ پ سب خیریت سے ہونگے اس دفاع آپ بھائیوں کی ڈھیر ساری سپورٹ چاہیے میرے فیس بک پیج کو صرف ایک ھزار فولورز کی ضرورت ہے تو جلدی سے میرا پیج کو فولو کریں شکریہ آپ سب کا 48 گھنٹے کے اندر پلیز سپورٹ کریں شکریہ

تصویر میں ایک بچہ دیکھایا گیا ہے جسکو پیٹ کے کیڑں کا مسلہ تھا اور اسکے پیٹ میں  اتنے زیادہ کیڑے جمع ہو گۓ تھے کہ آپریشن ...
07/01/2024

تصویر میں ایک بچہ دیکھایا گیا ہے جسکو پیٹ کے کیڑں کا مسلہ تھا اور اسکے پیٹ میں اتنے زیادہ کیڑے جمع ہو گۓ تھے کہ آپریشن کرنا پڑ گیا !!!
والدین کا اکثر سوال ہوتا کے بچے کو پیٹ کے کیڑے ہیں اور دوا کھانے کے بعد بھی بچہ ٹھیک نہیں ہو رہا ,تو اس پوسٹ میں ھم تفصیل سے پیٹ کے کیڑوں سے بچاٶ اور علاج کو دیکھیں گے ۔دوسروں کو ضرور آگاھ کریں۔جزاك الله

پیٹ کے کیڑے ایک شخص سے دوسرے شخص میں آسانی سے منتقل ہو سکتے ہیں اور ایک بار علاج کے بعد پیٹ کے کیڑوں کا دوبارہ انفیکشن ہونا کافی عام ہے۔

بچوں اور بڑوں میں پیٹ کے کیڑوں سے بچاٶ اور انکے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اھم تجاویز ::::

۔ٹوائلٹ جانے کے بعد اور کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ اچھی طرح دھو لیں
۔ناخن باقاعدگی سے کاٹیں(ناخن کے نیچے کی جگہ کیڑوں کے انڈوں کا اھم مسکن ہے )
-خود بھی اور بچوں کو سکھاٸیں کہ وہ اپنے نچلے حصے میں خارش نہ کریں
۔ بچوں کی انگوٹھے یا انگلیاں چوسنے کی عادت چھڑواٸیں
۔جب خاندان میں کسی کو پیٹ کے کیڑے ہوں تو خاندان کے ہر فرد کو پیٹ کے کیڑوں کا علاج لینا چاہیے
۔اگر گھرمیں کسی بڑے یا بچے کو پیٹ کے کیڑے ہیں تو علاج لینے کے بعد گرم صابن والے پانی میں کپڑے اور بستر کی چادروں کو اچھے سے دھوئیں
۔ٹائلٹ کی سیٹ اور بچوں کی پاٹیز کو باقاعدگی سے صاف کریں
۔اپنے بچے کو باقاعدگی سے نہانے کی ترغیب دیں
۔ 2 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد کو ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہر چھ سے 12 ماہ بعد آنتوں کے کیڑے کی دوا لینا چاہیے۔
۔سیرپ زینٹل (Zental) دو چمچ (10ml)ایک ساتھ یا دوگولیاں(200mg) ایک ساتھ
۔سپرپ ورموکس (Vermox)پانچ چمچ ایک ساتھ یا ایک گولی (500mg) کھا لیں
۔اوپر بتاٸ گٸ دونوں دواٸیں کارآمد ہیں,دوا کی مقدار بڑوں اور بچوں کے لیے ایک جیسی ہے
۔جن کوپیٹ کے کیڑوں کا مسلہ ہو وہ ایک ہفتے بعد دوبارہ دوا کی مقدار لیں تاکہ کیڑوں کا مکمل خاتمہ ہو

‏محبت میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا....!!!اگر گلے نہیں ملتا تو __ہاتھ بھی نہ ملا...!!!
19/12/2023

‏محبت میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا....!!!
اگر گلے نہیں ملتا تو __ہاتھ بھی نہ ملا...!!!

AB De villers سر آپ کے منہ میں گھی شکر ۔۔😊☺🤗,,       ゚viral
06/11/2023

AB De villers
سر آپ کے منہ میں گھی شکر ۔۔😊☺🤗

,,




゚viral

کیا دنیا میں 254 ممالک ہیں؟اور پاکستان کا کون سا نمبر ہے   لہذا، دنیا بھر میں ملک کے نام سیکھنا طلباء کے لیے بہت اہم ہے،...
28/10/2023

کیا دنیا میں 254 ممالک ہیں؟
اور پاکستان کا کون سا نمبر ہے
لہذا، دنیا بھر میں ملک کے نام سیکھنا طلباء کے لیے بہت اہم ہے، نہ صرف جغرافیائی سیاسی پہلوؤں کے لیے بلکہ اپنی دلچسپی کے علاقے کی حد کو بڑھانے کے لیے بھی۔ ابھی تک، دنیا میں تقریباً 254 ممالک ہیں لیکن اقوام متحدہ کے ممبران کے مطابق، اس وقت 197 ممالک ہیں
پاکستان (رسمی نام: اسلامی جمہوریۂ پاکستان) جنوبی ایشیا کے شمال مغرب وسطی ایشیا اور مغربی ایشیا کے لیے دفاعی طور پر اہم حصے میں واقع ایک خود مختار اسلامی ملک ہے۔ یہ دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، جس کی آبادی تقریباً 242 ملین ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ 881,913 مربع کلومیٹر (340,509 مربع میل) کے ساتھ یہ دنیا کا تینتیسواں بڑے رقبے والا ملک ہے۔ اس کے جنوب میں 1046 کلومیٹر (650 میل) کی ساحلی پٹی ہے جو بحیرہ عرب سے ملتی ہے۔پاکستان کے مشرق ميں بھارت، شمال مشرق ميں چین اور مغرب ميں افغانستان اور ايران واقع ہيں۔ پاکستان کو شمال میں ایک تنگ واخان راہداری تاجکستان سے جدا کرتی ہے جبکہ اس ملک کی سمندری سرحدی حدود اومان کے سمندری حدود سے بھی ملتی ہیں۔

پاکستان کی انتظامی اکائیاں چار صوبے، ایک وفاقی علاقہ، اور دو متنازعہ علاقوں پر مشتمل ہیں: پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان؛ اسلام آباد کیپٹل اور آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے انتظامی علاقے۔ جموں و کشمیر نے 1947-1948 کی پہلی کشمیر جنگ کے بعد سے، لیکن کسی بھی خطے پر کبھی بھی انتظامی اختیار کا استعمال نہیں کیا۔ پاکستان کے تمام صوبوں اور علاقوں کو ڈویژنوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جو مزید ذیلی اضلاع میں تقسیم کیے گئے ہیں، اور پھر تحصیلیں، جو کہ مزید ذیلی یونین کونسلوں میں تقسیم ہیں۔
پاکستان کے چاروں صوبوں، دارالحکومت کے علاقے اور دو خود مختار علاقے 39 انتظامی "ڈویژنز" میں تقسیم ہیں، جنہیں مزید اضلاع، تحصیلوں اور آخر میں یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ ڈویژن 2000 میں ختم کر دیے گئے تھے، لیکن 2008 میں بحال کر دیے گئے۔
پاکستان کے اضلاع (اردو: اِضلاعِ پاکِستان) پاکستان کے تیسرے درجے کے انتظامی ڈویژن ہیں، صوبوں اور ڈویژنوں کے نیچے، لیکن مقامی حکومت کے پہلے درجے کی تشکیل کرتے ہیں۔ پاکستان میں کل 170 اضلاع ہیں جن میں دارالحکومت علاقہ اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے اضلاع شامل ہیں۔ ان اضلاع کو مزید تحصیلوں، یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پاکستان کی یونین کونسلیں (اردو: یونین کونسل)، جسے دیہات میں ویلج کونسل کہا جاتا ہے، ایک منتخب مقامی حکومتی ادارہ ہے جو 21 کونسلروں پر مشتمل ہوتا ہے، اور اس کا سربراہ ایک ناظم ہوتا ہے جو میئر یا چیئرپرسن اور نائب ناظم (نائب) کے برابر ہوتا ہے۔ چیئرپرسن)۔ 2007 تک، 5,375 دیہی یونین کونسلیں ہیں۔ وہ مقامی حکومت کے تیسرے درجے اور مجموعی طور پر پانچویں درجے کی تشکیل کرتے ہیں۔ اس کی ساخت اور ذمہ داریاں صوبوں اور علاقوں کے درمیان مختلف ہوتی ہیں۔

پاکستان کا صوبہ پنجاب 122 تحصیلوں میں تقسیم ہے، جو 36 اضلاع کا حصہ ہیں
1 # اٹک 5 اٹک - فتح جنگ - جنڈ - پنڈی گھیب - حسن ابدال اٹک
2 # بہاولنگر 5 بہاولنگر - منچن آباد - چشتیاں - ہارون آباد - فورٹ عباس بہاولنگر
3 # بہاولپور 5 تحصیل بہاولپور -تحصیل خیرپور ٹامیوالی - بہاولپور صدر- احمد پور شرقیہ - حاصل پور - یزمان بہاولپور
4 بھکر 4 بھکر - کلر کوٹ - دریا خان - منکیرہ بھکر
5 چکوال 3 چکوال - چوآسیدن شاہ - تلہ گنگ چکوال
6 ڈیرہ غازی خان 2 ڈیرہ غازی خان - تونسہ ڈیرہ غازی خان
7 فیصل آباد 6 فیصل آباد شہر - فیصل آباد صدر - سمندری - جڑانوالہ - تاندلیانوالہ - چک جھمرہ فیصل آباد
8 گوجرانوالہ 4 گوجرانوالہ - کامونکے - نوشہرہ ورکاں - وزیر آباد گوجرانوالہ
9 گجرات 3 گجرات - کھاریاں - سرائے عالمگیر گجرات
10 حافظ آباد 2 حافظ آباد - پنڈی بھٹیاں حافظ آباد
11 جھنگ 4 جھنگ - چنیوٹ - شور کوٹ - احمد پور سیال جھنگ
12 جہلم 4 جہلم - دینہ - پنڈ دادن خان - سوہاوہ جہلم
13 قصور 3 قصور - چونیاں - پتوکی قصور
14 خانیوال 3 خانیوال - کبیر والا - میاں چنوں خانیوال
15 خوشاب 2 خوشاب - نور پور خوشاب
16 لیہ 3 لیہ - چوبارہ - کہروڑ لعل عیسن لیہ
17 لاہور 2 لاہور شہر – لاہور صدر لاہور
18 لودھراں 3 لودھراں - دنیا پور - کہروڑ پکا لودھراں
19 منڈی بہاؤ الدین 3 منڈی بہاؤ الدین - پھالیہ - ملکوال منڈی بہاؤ الدین
20 میانوالی 3 میانوالی - عیسی خیل - پیپلاں میانوالی
21 ملتان 4 ملتان چھاؤنی - ملتان صدر - شجاع آباد - جلال پور پیر والا ملتان
22 مظفر گڑھ 4 مظفر گڑھ - علی پور - کوٹ ادو - جتوئی مظفر گڑھ
23 ننکانہ صاحب 3 ننکانہ صاحب – سانگلہ ہل – شاہکوٹ ننکانہ صاحب
24 نارووال 2 نارووال - شکر گڑھ نارووال
25 اوکاڑہ 3 اوکاڑہ - دیپالپور - رینالہ خورد اوکاڑہ
26 رحیم یار خان 4 رحیم یار خان - خان پور - لیاقت آباد - صادق آباد رحیم یار خان
27 راجن پور 3 راجن پور - جام پور - روجھان راجن پور
28راولپنڈی 6 راولپنڈی - کہوٹہ - مری - گوجر خان - ٹیکسلا - کوٹلی ستیاں راولپنڈی
29 ساہیوال 2 ساہیوال - چیچہ وطنی ساہیوال
30 سرگودھا 4 سرگودھا - بھلوال - شاہ پور - سلانوالی سرگودھا
31 سیالکوٹ 3 سیالکوٹ - ڈسکہ - پسرور سیالکوٹ
32 شیخوپورہ 4 شیخوپورہ - فیروز والا - مریدکے - شرق پور شیخوپورہ
33 ٹوبہ ٹیک سنگھ 3 ٹوبہ ٹیک سنگھ - گوجرہ - کمالیہ ٹوبہ ٹیک سنگھ
34 وہاڑی 3 وہاڑی - بورے والا - میلسی وہاڑی
35 چنیوٹ[1] 3 چنیوٹ - بھوانا - لالیاں چنیوٹ
36 پاکپتن 2 پاکپتن - عارف والا پاکپتن

مجموعی طور پر سندھ کے 23 اضلاع میں 94 تحصیلیں اور 18 شہری قصبہ جات (ٹاؤنز) ہیں۔ سندھ میں تحصیل کو تعلقہ کہا جاتا ہے۔ ذیل میں سندھ کے تمام اضلاع اور ان کی تحصیلیں درج ہیں:
1 حیدرآباد
4حیدرآباد شہری - حیدرآباد دیہی - قاسم آباد - لطیف آباد
حیدرآباد 2 ٹنڈو محمد خان
3 ٹنڈو غلام حیدر - ٹنڈو محمد خان - بلڑی شاہ کریم
3 ٹنڈو الہ یار 3 جھنڈو مری - ٹنڈو الہ یار - چمبڑ
4 مٹیاری 3 مٹیاری - ہالا - سعید آباد
5 بدین 5 بدین - ماتلی - شہید فاضل راہو - تلہار - ٹنڈو باگو
6 دادو 4 دادو - جوہی - میہڑ - خیرپور ناتھن شاہ
7 جامشورو 4 سیہون - تھانہ بولا خان - کوٹری - مانجھند
8 گھوٹکی 5 گھوٹکی - اوباوڑو - خان گڑھ - میرپور ماتھیلو - ڈہرکی
9 جیکب آباد 3 جیکب آباد - گڑھی خیرو - ٹھل
10 کشمور 3 کشمور - کندھ کوٹ - تنگوانی
11 ٹھٹہ 9 ٹھٹہ - میرپور ساکرو - گھوڑا باری - میرپور بٹھورو - شاہ بندر - جاتی سجاول - کھاروچھان - کیٹی بندر
12 خیرپور 8 خیرپور - نارا - کوٹ ڈجی - صوبھو دیرو - ٹھری میرواہ - کنگری - فیض گنج - گمبٹ
13 لاڑکانہ 4 لاڑکانہ - رتو دیرو - ڈوکری - باقرانی
14 قمبر-شہدادکوٹ 7 قمبر - شہداد کوٹ - وارہ - میرو خان - قبو سعید خان - نصیر آباد - سجاول جونیجو
15 میرپور خاص 6 میرپور خاص - ڈگری - کوٹ غلام محمد - جھڈو - سندھڑی - حسین بخش میاں
16 نوشہرو فیروز 6 نوشہرو فیروز - بھریا - مورو - کنڈیارو - محراب پور - پڈعیدن
17 نواب شاہ 4 نواب شاہ - سکرنڈ - دولت پور - دوڑ
18 سانگھڑ 6 سانگھڑ - جام نواز علی - شہدادپور - کھپرو - سنجھورو - ٹنڈو آدم
19 شکارپور 4 شکارپور - لکھی غلام شاہ - خان پور - گڑھی یاسین
20 سکھر 4 سکھر - روہڑی - پنو عاقل - صالح پٹ
21 تھرپارکر
4 ڈیپلو - چھاچھرو - مٹھی - ننگرپارکر
22 عمرکوٹ 4 پتھورو- عمرکوٹ - سامارو - کنری
23 کراچی
18 قصبہ جات
لیاری ٹاؤن - صدر ٹاؤن - جمشید ٹاؤن - گڈاپ ٹاؤن - سائٹ ٹاؤن - کیماڑی ٹاؤن - شاہ فیصل ٹاؤن - کورنگی ٹاؤن - لانڈھی ٹاؤن - بن قاسم ٹاؤن - ملیر ٹاؤن - گلشن اقبال ٹاؤن - لیاقت آباد ٹاؤن - شمالی ناظم آباد ٹاؤن - گلبرگ ٹاؤن - نئی کراچی ٹاؤن - اورنگی ٹاؤن - بلدیہ ٹاؤن -
کراچی
صوبہ خیبر پختونخوا میں کل 24 اضلاع ہیں
چترال چترال، تورکھو، لوٹ کوہ، موڑکھو چترال
صوبہ بلوچستان کے کل 29 اضلاع ہیں، جن میں کل 101 تحصیلیں ہیں۔
1 آواران 3 ماشکئی - آواران - جھل جاؤ
2 بارخان 1 بارخان
3 بولان 6 بھاگ - ڈھاڈر - مچھ - سنی - ختن - بالاناڑی
4 پنجگور 4 پنجگور - گوارگو - گشک - پاروم
5 پشین 5 حرمزئی - برشور - بوستان - پشین - کاریزات
6 جعفر آباد 6 اوستہ محمد - روجھان جمالی - جھٹ پٹ - گنداخہ - پنوار - صحبت پور
7 جھل مگسی 2 گنداوا - جھل مگسی
8 چاغی 4 چاغی - دک - نوکنڈی - تفتان
9 خاران 5 خاران - مشخیل - ناگ - وسوق - بسیمہ
10 خضدار 5 وڈ - نال - کرخ - خضدار - زہری
11 ڈیرہ بگٹی 3 سوئی - پھیلاؤ باغ - ڈیرہ بگٹی
12 زیارت 2 سنجاوی - زیارت
13 ژوب 4 قمر دین کاریز - اشوات - سمبازہ - ژوب
14 سبی 3 لہڑی - سبی - ہرنائی
15 شیرانی 1 شیرانی
16 قلات 2 قلات - سوراب
17 قلعہ سیف اللہ
4 قلعہ سیف اللہ - مسلم باغ - لوئی بند - بدینی
18 قلعہ عبداللہ 4 گلستان - دوبندی - چمن - قلعہ
19 کیچ
4 بلیدا - دشت - مند - تمپ - تربت
20 کوہلو 3 کوہلو - میوند - کاہان
21 کوئٹہ 2 کوئٹہ - پنج پائی
22 گوادر 5 اورماڑہ - پسنی - گوادر - جیوانی - سنتسار
23 لسبیلہ 9 دریجی - حب - اوتھل - گڈانی - بیلہ - کنراج - لیاری - سونمیانی - لاکھڑا
24 لورالائی 2 لورالائی - دکی
25 مستونگ 4 مستونگ - دشت - خد کوچہ - کردگاپ
26 موسیٰ خیل 2 موسیٰ خیل - دروگ
27 نصیر آباد 3 تمبو - ڈیرہ مراد جمالی - چٹر
28 نوشکی 2 دالبندین - نوشکی
29 واشک 1 ماشکیل

پاکستان میں، تحصیل ایک ضلع کا ایک انتظامی سب ڈویژن ہے۔ وہ یونین کونسلوں میں ذیلی تقسیم ہیں۔
بلتستان ڈویژن (Baltistan Division) گلگت بلتستان، پاکستان کی ایک انتظامی تقسیم ہے۔
ضلع گانچھے
ضلع کھرمنگ
ضلع شگر
ضلع سکردو
ضلع گانچھے پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے۔ پاکستان آرمی کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر گوما ، گھانا ضلع میں واقع ہے۔ پاکستان آرمی کا گیاری سیکٹر بٹالین ہیڈ کوارٹرسیاچن گلیشیر سے 20 میل (32 کلومیٹر) مغرب میں واقع ہے۔ اصل گراؤنڈ پوزیشن لائن (اے جی پی ایل) سالٹورو رج کے پار ضلع گھانچے کے مشرقی حصے میں واقع ہے۔ اے جی پی ایل کے مشرق میں علاقہ ، جس میں پورا سیاچن گلیشیر بھی شامل ہے ، فی الحال بھارت کے زیر کنٹرول ہے۔
ضلع کھرمنگ (انگریزی: Kharmang District) پاکستان کے شمال میں واقع گلگت بلتستان میں واقع ہے۔
ضلع شگر (انگریزی: Shigar District) پاکستان کا ایک رہائشی علاقہ جو گلگت بلتستان میں واقع ہے۔
ضلع سکردو پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے
تحصیلیں ڈویژنوں اور اضلاع کے بعد آزاد کشمیر کے تیسرے درجے کی انتظامی ڈویژن ہیں۔ تحصیلوں کو چوتھے درجے کے انتظامی ڈویژنوں میں تقسیم کیا گیا ہے جنہیں یونین کونسل کہا جاتا ہے۔
مظفرآباد ڈویژن (Muzaffarabad Division) آزاد کشمیر کی انتظامی تقسیم ہے۔
پونچھ ڈویژن (Poonch Division) آزاد کشمیر، پاکستان کی ایک انتظامی تقسیم ہے

پاکستان کے خوبصورت سیاحتی مقامات کی تصاویری جھلکیاں

تحریر و تخصیص اسرار احمد رڈ

حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنه سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ثوبان رضی الله تعالیٰ عنه سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہ...
19/10/2023

حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنه سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو ثوبان رضی الله تعالیٰ عنه سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ثوبان! اس وقت تمہاری کیا کیفیت ہوگی جب تمہارے خلاف دنیا کی قومیں ایک دوسرے کو ایسے دعوت دیں گی جیسے کھانے کی میز پر دعوت دی جاتی ہے؟
حضرت ثوبان رضی الله تعالیٰ عنه نے عرض کیا یا رسول اللهﷺ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کیا اس وقت ہماری تعداد کم ہونے کی بنا پر ایسا ہوگا؟
فرمایا نہیں بلکہ اس وقت تمہاری تعداد بہت زیادہ ہوگی لیکن تمہارے دلوں میں وہن " ڈال دیا جائے گا صحابہ کرام نے پوچھا یا رسول الله ﷺ وہن کیا چیز ہے؟ فرمایا دنیا سے محبت اور جہاد سے نفرت.

(مسند الإمام أحمد بن حنبل،ج،١٤،ح،٨٧١٤،ص،٣٢٣،مؤسسة الرسالة)

حضرت خالد بن ولیدؓ کے انتقال کی خبر جب مدینہ منورہ پہنچی تو ہر گھر میں کہرام مچ گیا ۔ جب حضرت خالد بن ولیدؓ کو قبر میں ا...
18/10/2023

حضرت خالد بن ولیدؓ کے انتقال کی خبر جب مدینہ منورہ پہنچی تو ہر گھر میں کہرام مچ گیا ۔
جب حضرت خالد بن ولیدؓ کو قبر میں اتارا جارہا تھا تو لوگوں نے یہ دیکھا کہ آپؓ کا گھوڑا ’’اشجر‘‘ جس پر بیٹھ کے آپ نے تمام جنگیں لڑیں ، وہ بھی آنسو بہارہا تھا ۔
حضرت خالد بن ولیدؓ کے ترکے میں صرف ہتھیار ، تلواریں ، خنجر اور نیزے تھے ۔
ان ہتھیاروں کے علاوہ ایک غلام تھا جو ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا تھا ،،اللہﷻ کی یہ تلوار جس نے دو عظیم سلطنتوں (روم اور ایران) کے چراغ بجھائے ۔
وفات کے وقت ان کے پاس کچھ بھی نہ تھا ، آپؓ نے جو کچھ بھی کمایا، وہ اللہﷻ کی راہ میں خرچ کردیا۔
ساری زندگی میدان جنگ میں گزار دی ۔
صحابہؓ نے گواہی دی کہ ان کی موجودگی میں ہم نے شام اور عراق میں کوئی بھی جمعہ ایسا نہیں پڑھا جس سے پہلے ہم ایک شہر فتح نہ کرچکے ہوں یعنی ہر دو جمعوں کے درمیانی دنوں میں ایک شہر ضرور فتح ہوتا تھا۔
بڑے بڑے جلیل القدر صحابہؓ نے حضورؐ سے حضرت خالدؓ کے روحانی تعلق کی گواہی دی ۔

خالد بن ولیدؓ کا پیغام مسلم امت کے نام :

موت لکھی نہ ہو تو موت خود زندگی کی حفاظت کرتی ہے ۔جب موت مقدر ہو تو زندگی دوڑتی ہوئی موت سے لپٹ جاتی ہے ، زندگی سے زیادہ کوئی نہیں جی سکتا اور
موت سے پہلے کوئی مر نہیں سکتا ،،
دنیا کے بزدل کو میرا یہ پیغام پہنچا دو کہ اگر میدانِ جہاد میں موت لکھی ہوتی تو اس خالد بن ولیدؓ کو موت بستر پر نہ آتی۔
رضی اللہ تعالٰی عنہُ

اس پیغام کو اس دور میں ہر مسلمان کو ضرور پڑھانا چاہیے، اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے قول کو وقتآ فوقتآ دہراتے رہنا چاہیے۔...... 💞

اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں1۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میرے نانا 87 سال کے فوت ہوئے، نہ کمر جھکی، نہ جوڑوں میں در...
16/10/2023

اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں

1۔ ایک خاتون نے لکھا کہ میرے نانا 87 سال کے فوت ہوئے، نہ کمر جھکی، نہ جوڑوں میں درد، نہ سر درد، نہ دانت ختم ، ایک بار باتوں باتوں میں بتانے لگے کہ مجھے ایک سیانے نے مشورہ دیا تھا اس وقت جب میں کلکتہ میں ریلوے لائن پر پتھر ڈالنے کی نوکری کر رہا تھا کہ سوتے وقت اپنے پاؤں کے تلوؤں پر تیل لگا لیا کریں بس یہی عمل میری شفاء اور فٹنس کا ذریعہ ہے۔

2۔ ایک سٹوڈنٹ نے بتایا کہ میری والدہ اسی طرح تیل لگانے کی تاکید کرتی ہیں پھر خود بتایا کہ بچپن میں میری یعنی والدہ کی نظر کمزور ہو گئی تھی جب یہ عمل مسلسل کیا تو میری نظر آہستہ آہستہ بالکل مکمل اور صحت مند ہو گئی۔

3۔ ایک صاحب جو کہ تاجر ہیں نے لکھا میں چترال میں سیرو تفریح کرنے گیا ہوا تھا وہاں ایک ہوٹل میں سویا مجھے نیند نہیں آ رہی تھی میں نے باہر گھومنا شروع کر دیا باہر بیٹھا رات کا وقت بوڑھا چوکیدار مجھے کہنے لگاکیا بات ہے ؟ میں نے کہا نیند نہیں آ رہی ! مسکرا کر کہنے لگا آپ کےپاس کوئی تیل ہے میں نے کہا نہیں وہ گیا اور تیل لایا اور کہا اپنے پاؤں کے تلوؤں پر چند منٹ مالش کریں بس پھر کیا تھا میں خراٹے لینے لگا اب میں نے معمول بنا لیا ہے۔

4۔ میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ آزمایا اس سے نیند بہت اچھی آتی ہے اور تھکاوٹ ختم ہو جاتی ہے۔

5۔ مجھے معدے کا مسئلہ تھا پاؤں کو تلوؤں پر تیل کی مالش سے 2 دن میں ہی میرا معدے کا مسئلہ ٹھیک ہو گیا۔

6۔ واقعی! اس عمل میں جادو جیسا اثر ہے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کی اس عمل کی وجہ سے مجھے بہت پر سکون نیند آئی۔

7۔میں یہ ٹوٹکہ تقریباً پچھلے 15 سال سے کر رہی ہوں مجھے اس سے بہت پر سکون نیند آتی ہے میں اپنے چھوٹے بچوں کے پاؤں کے تلوؤں پر بھی تیل سے مالش کرتی ہوں اس سے وہ بہت خوش ہوتے ہیں اور صحت مند رہتے ہیں ۔

8۔میرے پاؤں میں درد رہتا تھا میں نے روزانہ زیتون کے تیل سے رات کو سونے سے پہلے 2 منٹ پاؤں کے تلوؤں کی مالش کرنا شروع کر دی اس عمل سے میرے پاؤں کا درد ختم ہو گیا ۔

9۔ میرے پاؤں میں ہمیشہ سوزش رہتی تھی جب چلتی تھی تو تھکن سے چور ہو جاتی تھے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ عمل شروع کیا صرف 2 دنوں میں میرے پاؤں کی سوزش دور ہو گئی ۔

10۔ رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا ٹوٹکہ دیکھ کر اسے کرنا شروع کر دیا اس سے مجھے بہت سکون کی نیند آتی ہے۔

11۔ زبردست کمال کی چیز ہے۔ پر سکون نیند کیلئے نیند کی گولیوں سے بہتر کام کرتا ہے یہ ٹوٹکہ میں اب روزانہ رات کو پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کر کے سوتی ہوں۔

12۔ میرے دادا حضور کے تلوؤں میں بہت گرما ہٹ و جلن اور سر میں درد رہتا تھا جب سے انہوں نے لوکی کا تیل تلوؤں میں لگانا شروع کیا تکلیف سرے سے دور ہو گئی ۔

13۔میں تھائیرائیڈ کی مریضہ تھی میرے ٹانگوں میں ہر وقت درد رہتا تھا پچھلے سال مجھے کسی نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ بتایا میں مستقل کر رہی ہوں اب میں عموماً پر سکون رہتی ہوں ۔

14۔ میرے پاؤں سن ہو رہے تھے میں چار دن سے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل سے مالش کر رہا ہوں بہت زیادہ فرق ہے ۔

15۔بارہ تیرہ سال پہلے مجھے بواسیر تھی ، میرا دوست مجھے ایک حکیم صاحب کے پاس لے گیا جن کی عمر 90 سال تھی انہوں نے مجھے دوا کے ساتھ ساتھ رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر انگلیوں کے درمیان ، ناخنوں پر اور اسی طرح ہاتھوں کی ہتھیلیوں ، انگلیوں ، کے درمیان اور ناخنوں پر تیل کی مالش کرنے کا مشورہ دیا اور کہا ناف میں چار پانچ قطرے تیل کے ڈال کر سونا ہے میں نے حکیم صاحب کے اس مشورے پر عمل کرنا شروع کر دیا اس سے میرے خونی بواسیر میں کافی حد تک آرام آ گیا اس ٹوٹکے سے میرا قبض کا مسئلہ بھی حل ہو گیا میرے جسم کی تھکاوٹ بھی دور ہو جاتی ہے اور پر سکون نیند آتی ہے اور بقول حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کے ناک کے اندر سرسوں کا تیل لگا کر سونے سے خراٹے آنے بند ہو جاتے ہیں ۔

16۔ پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کایہ ٹوٹکہ میرا آزمودہ ہے۔

17۔ پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کرنے سے مجھے بہت پرسکون نیند آئی ۔

18۔میرے پاؤں اور گھٹنوں میں درد رہتا تھا ۔ جب سے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا ٹوٹکہ پڑھا اب میں یہ روزانہ کرتا ہوں اس سے مجھے پر سکون نیند آتی ہے ۔

19۔مجھے کمر میں بہت درد تھا جب سے میں نے رات کو سونے سے پہلے پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کا یہ ٹوٹکہ استعمال کرنا شروع کیا ہے کمر کا درد کم ہوگیا ہے اور اللہ پاک کا شکر ہے بہت اچھی نیند آتی ہے ۔

وہ مغلیہ راز درج ذیل ہے:۔

وہ راز بالکل آسان نہایت مختصر ، ہر جگہ اور ہر شخص کے لئے کرنا بہت آسان ۔کوئی سا بھی تیل سرسوں یا زیتون وغیرہ پاؤں کے تلوؤں اور پورے پاؤں پر لگائیں خاص طور پر تلوؤں پر تین منٹ تک دائیں پاؤں کے تلوے اور تین منٹ بائیں پاؤں کے تلوے پر رات کو سوتے وقت مالش کرنا کبھی نہ بھولیں ، اور بچوں کی بھی اسی طرح مالش ضرور کریں ساری زندگی کا معمول بنا لیں پھر قدرت کا کمال دیکھیں آپ ساری زندگی سر میں کنگھی کرتے ہیں جوتے صاف کرتے ہیں ، تو سوتے وقت پاؤں کے تلوؤں پر تیل کیوں نہیں لگاتے۔

قدیم چینی طریقہ علاج کے مطابق بھی پاؤں کے نیچے 100 کے قریب Acupressure Points (ایکوپریشر پوائنٹ) ہوتے ہیں۔ جن کو دبانے اور مساج کرنے سے بھی انسانی اعضاء صحت یاب ہوتے ہیں۔ اس کو
Foot Reflexogy

کہا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں پاؤں کی مساج تھراپی سے علاج کیا جاتا ہے۔. . . . . . .
Follow me
ISRAR page

انسان تو متعدد اقسام کی آوازیں نکال کر شکایت، تکلیف یا دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور خیال کرتے ہیں ایسا صرف منہ سے ہی ممکن ہ...
16/10/2023

انسان تو متعدد اقسام کی آوازیں نکال کر شکایت، تکلیف یا دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور خیال کرتے ہیں ایسا صرف منہ سے ہی ممکن ہے۔

مگر تل ابیب یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پودوں کو تکلیف یا شکایت کرنے کے لیے منہ کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ خود کو کاٹے جانے یا پانی نہ ملنے پر 'روتے' ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹماٹر اور تمباکو کے پودے کاٹے جانے یا پانی کی کمی پر مخصوص آوازیں خارج کرتے ہیں جو آپ اوپر سن بھی سکتے ہیں۔

ان آوازوں میں خطرے کی نوعیت کے نتیجے میں تبدیلیاں بھی آتی ہیں مگر ہمارے کان ان کو سننے کے قابل نہیں ہوتے۔

اس تحقیق کے نتائج سے وہ عام تصور چکنا چور ہوجاتا ہے کہ پودے اپنے ماحول میں خاموشی سے زندگی گزارتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق پودوں کی جانب سے ان آوازوں کے ذریعے سگنل بھیجے جاتے ہیں تاکہ ان کے ماحول میں موجود جاندار انہیں سن کر اپنے رویوں کو بدل سکیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ٹماٹر کے پودے کو ایک دن پانی نہ دیا جائے تو وہ وہ آوازیں نکالنے لگتا ہے چاہے ٹماٹر دیکھنے میں ٹھیک ہی کیوں نہ نظر آرہے ہوں۔

یہ آوازیں پوپ کارن بننے یا ٹائپنگ کرنے جیسی ہوتی ہیں اور پانی نہ ملنے پر 5 دن میں عروج پر پہنچ جاتی ہیں جس کے بعد پودا سوکھنے پر ختم ہونے لگتی ہیں۔

البتہ اگر پودے کو کاٹا جاتا ہے یا کوئی نقصان پہنچتا ہے تو وہ ذرا مختلف آواز خارج کرتا ہے۔

ان آوازوں کی فریکوئنسی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ انسانی کان انہیں سن نہیں پاتے مگر محققین کے خیال میں ایسا ممکن ہے کہ کیڑے، دیگر ممالیہ جاندار اور پودے ان کو سن لیتے ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ پھولوں سے بھرا ایک میدان بہت زیادہ پرشور مقام ہوتا ہوگا مگر ہم وہ آوازیں سن نہیں سکتے۔

یہاں مجھے نبی کریم حضور اکرم ﷺ کا کھجور کے تنے کا رونے کی آواز سننے والا واقع یاد آ گیا سبحان اللّه
(یہ پورا واقع میرے پرسنل پیج پر موجود ہے
آپ پڑھ سکتے ہیں )👇🏼
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ آوازیں پودوں کی فریاد ہوتی ہیں جو وہ پانی کی کمی یا تکلیف کی صورت میں کرتے ہیں۔

اکثر افراد کو وقت بہت تیزی سے گزرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے پودوں کو ایک الگ تھلگ تہہ خانے میں لگایا جہاں مکمل خاموشی تھی۔

اس کے بعد الٹرا سونک مائیکرو فونز کو پودوں کے قریب رکھ دیا گیا اور پھر ان کے ساتھ مختلف تجربات کیے گئے۔

جیسے کچھ پودوں کو 5 دن تک پانی نہیں دیا گیا، کچھ کی جڑوں پر کٹ لگائے گئے جبکہ کچھ پودے ایسے تھے جن کے ساتھ کوئی غیرمعمولی سلوک نہیں کیا گیا۔

آڈیو ریکارڈنگز سے ثابت ہوا کہ پودے 40 سے 80 کلو ہرٹز فریکوئنسی میں آوازیں خارج کرتے ہیں۔

کچھ افراد کے ہاتھوں کی رگیں بہت زیادہ ابھری ہوئی کیوں ہوتی ہیں؟

جن پودوں کے ساتھ کچھ نہیں کیا گیا تھا، وہ اوسطاً ایک گھنٹے میں ایک کلک جیسی آواز نکالتے مگر پانی سے محروم یا زخمی کیے جانے والے پودے ہر گھنٹے درجنوں آوازیں خارج کرتے تھے۔

محققین کو توقع ہے کہ مستقبل میں اس طرح کی آوازوں سے پودوں کی نگہداشت کرنا ممکن ہو جائے گا اور یہ معلوم ہوگا کہ انہیں کن مسائل کا سامنا ہے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں کہ پودے کس طرح یہ آوازیں نکالتے ہیں، تاہم محققین کے خیال میں ایسا پودوں کے اندرونی نظام میں ہوا کے ننھے بلبلے بننے اور پھٹنے سے ہوتا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے ہم انگلیاں چٹخاتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کہ دیگر پودے ان آوازوں کو سن کر کسی قسم کا ردعمل بھی ظاہر کرتے ہیں، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے.
منقول ۔
معلومات کے لیے فالو کیجئے ISRAR پیج
جزاک اللہ

عشق و عبادت ۔دین اصل میں عشق کا نام ہی ہے - فرض اور عشق میں فرق ہے - فرض میں حساب کا مروجہ رول اپلائی ہوتا ہے - پانچ نما...
16/10/2023

عشق و عبادت ۔
دین اصل میں عشق کا نام ہی ہے - فرض اور عشق میں فرق ہے -
فرض میں حساب کا مروجہ رول اپلائی ہوتا ہے - پانچ نمازیں پڑھیں .تیس روزے رکھے - ڈھائی فیصد زکوتہ دی ، ایک حج کیا اور جنت کے متمنی ہوگیے۔
اور فرض میں حساب کتاب لیا جاتا ہے اور عشق میں معافی ہی معافی

عشق دین۔ یا عشق رب۔ یا عشق رسولﷺ۔ وہ ہے جس میں گنتی نہیں - تعداد کا شمار نہیں - عبادت کی قبولیت یا نا قبولیت کا ڈر نہیں - عبادت کے بدلے جنت کا حصول نہیں - کوئی حساب کتاب نہیں - بس دیوانہ وار عشق جس کے بدلے کوئی لالچ نہیں- بس الله اور اسکے رسولﷺ اور اسکے دین سے محبت کیے جاؤ جو ہمارا کام ہے - قبول کرنا ، نہ کرنا ، جنت عطا کرنا نہ کرنا میرے رب کا کام ہے -
اور ایک عاشق کبھی اپنی عبادت کا حساب نہیں رکھتا کیوں کہ اسے علم ہوتا ہے کہ اسکی عبادت تو ناقص ہیں - انشااللہ بخشش ہوگی تو عشق کے ذریعے یا اس کی رحمت کے ذریعے ہی ہوگی - حساب کتاب ہوا تو ہم یقینا'' خسارے میں رہ جائیں گے

صدقِ خلیل بھی ھے عشق
صبرِ حسین بھی ھے عشق
معرکۂ وجود میں
بدر وحنین بھی ھے عشق.

: , اسرار احمد رڈ

کل کوہاٹ میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے احتجاج کا بہت غیر ختمی غیر سرکاری نتیجہ موصول کوہاٹ کی تاجران برادری نے کوکا کولا...
15/10/2023

کل کوہاٹ میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے احتجاج کا بہت غیر ختمی غیر سرکاری نتیجہ موصول کوہاٹ کی تاجران برادری نے کوکا کولا کا مکمل بائیکاٹ کردیا اور ساری بوتلیں پھینک دیں ویل ڈن یہ ہوتا ہے کام

ہمیشہ 2 لوگوں کو  تیسرا الگ کرتا ہے ۔ یقین نا آئے تو تصویر کو ہاتھ لگا کر دیکھ لیں😔😔💔
13/10/2023

ہمیشہ 2 لوگوں کو تیسرا الگ کرتا ہے ۔ یقین نا آئے تو تصویر کو ہاتھ لگا کر دیکھ لیں😔😔💔

گھروں میں بیٹھ کر جنگ کی خبریں سننا اور بات ہے لیکن آپ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ میدان جنگ کس چڑیا کا نام ہے۔  ( ابنِ اصف...
13/10/2023

گھروں میں بیٹھ کر جنگ کی خبریں سننا اور بات ہے لیکن آپ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ میدان جنگ کس چڑیا کا نام ہے۔

( ابنِ اصفی کے ناول "ٹھنڈی آگ" سے ایک اقتباس) ۔۔۔ُتمام بھائیوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی دعاؤں میں فلسطینی بھائیوں کو ضرور یاد رکھیں ۔۔یا اللہ ان کی مدد و نصرت فرما۔۔أمین

*کلیجہ چھیر کے رکھ دیا اس تحریر نے* ایک بار ضرور پڑھنے کی کوشش کریں ۔ *جب موت آئے گی تو یقین جانیں کہ کچھ بھی کام نہ آئے...
09/10/2023

*کلیجہ چھیر کے رکھ دیا اس تحریر نے*
ایک بار ضرور پڑھنے کی کوشش کریں ۔

*جب موت آئے گی تو یقین جانیں کہ کچھ بھی کام نہ آئے گا،*

• آپ کے دنیا سے جانے پر کسی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا،

• اور اس دنیا کے سب کام کاج جاری رہیں گے،

• آپ کی ذمہ داریاں کوئی اور لے لے گا،

• آپ کا مال وارثوں کی طرف چلا جائے گا،

• اور آپ کو اس مال کا حساب دینا ہوگا،

• موت کے وقت سب سے پہلی چیز جو آپ سے چلی جائے گی وہ نام ہوگا،

• لوگ کہیں گے کہ dead body کہاں ہے؟

• جب وہ جنازہ پڑھنا چاہیں گے تو کہیں گے کہ جنازہ لائیں،

• جب دفن کرنا شروع کریں گے تو کہیں گے کہ میت کو قریب کر دیں،

• آپ کا نام ہرگز نہ لیا جائے گا،

• مال، حسب و نسب، منصب اور اولاد کے دھوکے میں نہ آئیں۔

• یہ دنیا کس قدر زیادہ حقیر ہے اور جس کی طرف ہم جا رہے ہیں وہ کس قدر عظیم ہے،

• آپ پر غم کرنے والوں کی تین اقسام ہوں گی:

*(1)۔* جو لوگ آپ کو سرسری طور پر جانتے ہیں وہ کہیں گے ہائے مسکین! اللہ اس پر رحم کرے۔

*(2)۔* آپ کے دوست چند گھڑیاں یا چند دن غم کریں گے پھر وہ اپنی باتوں اور ہنسی مذاق کی طرف لوٹ جائیں گے۔

*(3)۔* آپ کے گھر کے افراد کا غم گہرا ہوگا، وہ کچھ ہفتے، کچھ مہینے یا ایک سال تک غم کریں گے اور اس کے بعد وہ آپ کو یاداشتوں کی ٹوکری میں ڈال دیں گے،

• لوگوں کے درمیان آپ کی کہانی کا اختتام ہو جائے گا اور آپ کی حقیقی کہانی شروع ہو جائے گی اور وہ آخرت ہے۔

• آپ سے زائل ہوجائے گا آپ کا:
*(1)۔* حسن،
*(2)۔* مال،
*(3)۔* صحت،
*(4)۔* اولاد،
*(5)۔* آپ اپنے مکانوں اور محلات سے دور ہو جائیں گے،
*(6)۔* شوہر بیوی سے اور بیوی شوہر سے جدا ہو جائے گی،

• آپ کے ساتھ صرف آپ کا عمل باقی رہ جائے گا۔

• *یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے اپنی قبر اور آخرت کے لیے ابھی سے کیا تیاری کی ہے؟*

• یہ وہ حقیقت ہے جو غور و فکر کی محتاج ہے اس لیے آپ زندگی رب کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے والے کام

آپ کے پاس تیل تو نہیں ہے.   مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپ کا پانچواں نمبر ہے۔کیا عوام سستی چینی حاصل کر پا رہے...
08/10/2023

آپ کے پاس تیل تو نہیں ہے. مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپ کا پانچواں نمبر ہے۔
کیا عوام سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں۔۔۔؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ کے پاس تیل نہیں پر گندم کی کاشت میں آپ کا دنیا بھر میں آٹھواں نمبر ہے۔
تو کیا عوام کو سستی روٹی میسر ہے۔۔۔؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔۔

آپ کے پاس تیل نہیں مگر چاول کی پیداوار میں آپ دسویں نمبر پہ ہیں مگر کیا عام شہری اچھا چاول باسانی خرید سکتا ہے۔۔۔؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔

کپاس کی پیداوار میں آپ چوتھا بڑا ملک ہیں پر کیا ہر شہری باسانی تن ڈھانپنے کا کپڑا خرید سکتا ہے۔۔۔؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔

آپ کا ملک پاکستان برف پوش پہاڑوں سے لیکر سبز میدانوں، صحراؤں اور خوبصورت سمندری کناروں پہ مشتمل ہے اس کا کیا فائدہ اٹھایا۔۔۔؟
بلکہ دن رات اسے تباہ کر رہے ہیں۔

دودھ پیدا کرنے والے ممالک میں آپکا ملک چوتھے نمبر پر ہے۔ لیکن کیا ایک عام آدمی کو دودھہ کا ایک گلاس ہی رات کو میسر ہے ؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔

دنیا کا بہترین سی فوڈ آپ ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ آپکے اگائے ہوئے پھل دنیا کے کئی ممالک میں جاتے ہیں۔ لیکن یہ اشیاء ایک عام آدمی کو میسر ہیں ؟
جی نہیں۔۔۔۔۔۔۔

عرض ہے کہ اگر اس ملک کی گلی گلی سے سونا، تانبا، گیس، تیل دریافت ہوا بھی، تو وہ بھی اس ملک پر مسلط شدہ ترینوں، چوہدریوں،، ملکوں، خانوں، زرداریوں، گیلانیوں سیدوں،وڈیروں،جاگیرداروں، سرداروں والی اشرافیہ پہ مشتمل 60، 70 گھرانوں کی چمکی ہوئی قسمت کو ہی مزید چمکائے گا۔
جبکہ عوام تب بھی اپنی قسمت و نصیب کے نچوڑے تیل کو دیکھ کر ہی آنکھیں ٹھنڈی کر رہے ہونگے۔

بڑا شور پٹا پڑرہا ہے۔ کہ ڈالر کا ریٹ نیچے کردیا سونے کا ریٹ نیچے کردیا۔ ان احمقوں کو کوئ یہ بتائے۔ ڈالر اور سونے سے ملک کی 90٪ عوام کو کوئی تعلق نہیں۔ عوام کا تعلق آٹے، دال چینی، چاول، گھی سے ہے۔ لیکن جن سے ان چیزوں کے سستا ہونے کی امید لگائی جارہی ہے۔ انھوں نے کون سا یہ چیزیں اپنی جیب سے خرید کر کھانی ہیں۔

خوب چینی پکڑی گئی۔ اب چینی 150 پر ہے۔ 100 پر نہیں۔

مملکتیں تیلوں سے نہیں، بموں توپوں ٹینکوں سے نہیں، بلکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ترقی کرتی ہیں۔
عوام دریافتوں سے نہیں، انصاف پر مبنی نظام سے خوشحال ہوتے ہیں۔

دو دن میں 50,000 مسلمانوں کا قتل !!!‏اٹھایئس سال قبل اگست 1995 کاواقعہ ھےحکم ہوا تمام مردوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا جائے فو...
08/10/2023

دو دن میں 50,000 مسلمانوں کا قتل !!!
‏اٹھایئس سال قبل اگست 1995 کاواقعہ ھے

حکم ہوا تمام مردوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا جائے فوجی شہر کے کونے کونے میں پھیل گئے۔ ماؤں کی گود سے دودھ پیتے بچے چھین لیے گئے۔ بسوں پر سوار شہر چھوڑ کر جانے والے مردوں اور لڑکوں کو زبردستی نیچے اتار لیا گیا۔ لاٹھی ہانکتے کھانستے بزرگوں کو بھی نہ چھوڑا گیا۔‏سب مردوں کو اکٹھا کر کے شہر سے باہر ایک میدان کی جانب ہانکا جانے لگا۔

ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے۔ عورتیں چلا رہی تھیں۔ گڑگڑا رہی تھیں۔ اِدھر اعلانات ہو رہے تھے:
"گھبرائیں نہیں کسی کو کچھ نہیں کہا جائے گا. جو شہر سے باہر جانا چاہے گا اسے بحفاظت جانے دیا جائے گا۔"
‏زاروقطار روتی خواتین اقوامِ متحدہ کے اُن فوجیوں کی طرف التجائیہ نظروں سے دیکھ رہی تھیں جن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے لیکن وہ سب تماشائی بنے کھڑے تھے۔

شہر سے باہر ایک وسیع و عریض میدان میں ہر طرف انسانوں کے سر نظر آتے تھے۔ گھٹنوں کے بل سر جھکائے ‏زمین پر ہاتھ ٹکائے انسان. جو اس وقت بھیڑوں کا بہت بڑا ریوڑ معلوم ہوتے تھے۔ دس ہزار سے زائد انسانوں سے میدان بھر چکا تھا۔

ایک طرف سے آواز آئی فائر۔

سینکڑوں بندوقوں سے آوازیں بہ یک وقت گونجیں لیکن اس کے مقابلے میں انسانی چیخوں کی آواز اتنی بلند تھی کہ ہزاروں کی تعداد میں
‏برسنے والی گولیوں کی تڑتڑاہٹ بھی دب کر رہ گئی۔ ایک قیامت تھی جو برپا تھی۔ ماؤں کی گودیں اجڑ رہی تھیں۔ بیویاں آنکھوں کے سامنے اپنے سروں کے تاج تڑپتے دیکھ رہی تھیں۔ بیوہ ہو رہی تھیں۔ دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھیں۔ سینکڑوں ایکڑ پر محیط میدان میں خون، جسموں کے چیتھڑے اور نیم مردہ ‏کراہتے انسانوں کے سوا کچھ نظر نہ آتا تھا۔ شیطان کا خونی رقص جاری تھا اور انسانیت دم توڑ رہی تھی۔

ان سسکتے وجودوں کا ایک ہی قصور تھا کہ یہ کلمہ گو مسلمان تھے۔

اس روز اسی سالہ بوڑھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے بیٹوں اور معصوم پوتوں کی لاشوں کو تڑپتے دیکھا۔ بے شمار ایسے تھے۔ ‏جن کی روح شدتِ غم سے ہی پرواز کر گئیں۔

شیطان کا یہ خونی رقص تھما تو ہزاروں لاشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے مشینیں منگوائی گئیں۔ بڑے بڑے گڑھے کھود کر پانچ پانچ سو، ہزار ہزار لاشوں کو ایک ہی گڑھے میں پھینک کر مٹی سے بھر دیا گیا۔ یہ بھی نہ دیکھا گیا کہ لاشوں کے اس ڈھیر میں کچھ ‏نیم مردہ سسکتے اور کچھ فائرنگ کی زد سے بچ جانے والے زندہ انسان بھی تھے۔

لاشیں اتنی تھیں کہ مشینیں کم پڑ گئیں۔ بے شمار لاشوں کو یوں ہی کھلا چھوڑ دیا گیا اور پھر رُخ کیا گیا غم سے نڈھال ان مسلمان عورتوں کی جانب جو میدان کے چہار جانب ایک دوسرے کے قدموں سے لپٹی رو رہی تھیں۔‏انسانیت کا وہ ننگا رقص شروع ہوا کہ درندے بھی دیکھ لیتے تو شرم سے پانی پانی ہو جاتے۔ شدتِ غم سے بے ہوش ہو جانے والی عورتوں کا بھی ریپ کیا گیا۔ خون اور جنس کی بھوک مٹانے کے بعد بھی چین نہ آیا۔ اگلے کئی ہفتوں تک پورے شہر پر موت کا پہرہ طاری رہا۔ ڈھونڈ ڈھونڈ کر اقوامِ متحدہ کے ‏پناہ گزیں کیمپوں سے بھی نکال نکال کر ہزاروں لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ محض دو دن میں پچاس ہزار نہتے مسلمان زندہ وجود سے مردہ لاش بنا دیے گئے۔

یہ تاریخ کی بدترین نسل کشی تھی۔ ظلم و بربریت کی یہ کہانی سینکڑوں ہزاروں سال پرانی نہیں، نہ ہی اس کا تعلق وحشی قبائل یا ‏دورِ جاہلیت سے ہے۔ یہ 1995 کی بات ہے جب دنیا اپنے آپ کو خودساختہ مہذب مقام پر فائز کیے بیٹھی تھی۔ یہ مقام کوئی پس ماندہ افریقی ملک نہیں بلکہ یورپ کا جدید قصبہ سربرینیکا تھا۔ یہ واقعہ اقوامِ متحدہ کی نام نہاد امن فورسز کے عین سامنے بلکہ ان کی پشت پناہی میں پیش آیا۔
‏اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ مبالغہ آرائی ہے تو ایک بار سربرینیکا واقعے پر اقوامِ متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کا بیان پڑھ لیجیے جس نے کہا تھا کہ یہ قتلِ عام اقوامِ متحدہ کے چہرے پر بدنما داغ کی طرح ہمیشہ رہے گا

نوے کی دہائی میں یوگوسلاویہ ٹوٹنے کے بعد بوسنیا کے مسلمانوں
‏نے ریفرنڈم کے ذریعے سے اپنے الگ وطن کے قیام کا اعلان کیا۔ بوسنیا ہرزیگوینا کے نام سے قائم اس ریاست میں مسلمان اکثریت میں تھے جو ترکوں کے دورِ عثمانی میں مسلمان ہوئے تھے اور صدیوں سے یہاں آباد تھے۔ لیکن یہاں مقیم سرب الگ ریاست سے خوش نہ تھے۔ انہوں نے سربیا کی افواج کی مدد سے ‏بغاوت کی۔ اس دوران میں بوسنیا کے شہر سربرینیکا کے اردگرد سرب افواج نے محاصرہ کر لیا۔ یہ محاصرہ کئی سال تک جاری رہا۔

اقوامِ متحدہ کی امن افواج کی تعیناتی کے ساتھ ہی باقاعدہ اعلان کیا گیا کہ اب یہ علاقہ محفوظ ہے۔ لیکن یہ اعلان محض ایک جھانسا ثابت ہوا۔ کچھ ہی روز بعد سرب افواج ‏نے جنرل ملادچ کی سربراہی میں شہر پر قبضہ کر لیا اور مسلمانوں کی نسل کشی کا وہ انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا جس پر تاریخ آج بھی شرمندہ ہے۔ اس دوران نیٹو افواج نے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھی۔ کیونکہ معاملہ مسلمانوں کا تھا۔

اگست 1995 سے اگست 2023 تک اٹھائیس سال گذر گئے۔
‏آج بھی مہذب دنیا اس داغ کو دھونے میں ناکام ہے۔ یہ انسانی تاریخ کا واحد واقعہ ہے جس میں مرنے والوں کی تدفین آج تک جاری ہے۔ آج بھی سربرینیکا کے گردونواح سے کسی نہ کسی انسان کی بوسیدہ ہڈیاں ملتی ہیں تو انہیں اہلِ علاقہ دفناتے نظر آتے ہیں۔

جگہ جگہ قطار اندر قطار کھڑے
‏پتھر اس بات کی علامت ہیں کہ یہاں وہ لوگ دفن ہیں جن کی اور کوئی شناخت نہیں ماسوائے اس کے کہ وہ مسلمان تھے۔

گو کہ بعد میں دنیا نے سرب افواج کی جانب سے بوسنیائی مسلمانوں کی اس نسل کشی میں اقوامِ متحدہ کی غفلت اور نیٹو کے مجرمانہ کردار کو تسلیم کر لیا۔ کیس بھی چلے معافیاں بھی ‏مانگی گئیں۔ مگر ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا

اب تو یہ واقعہ آہستہ آہستہ یادوں سے بھی محو ہوتا جا رہا ہے۔ دنیا کو جنگِ عظیم، سرد جنگ اور یہودیوں پر ہٹلر کے جرائم تو یاد ہیں۔ لیکن مسلمانوں کا قتلِ عام یاد نہیں۔

غیروں سے کیا گلہ ہم میں سے کتنوں کو معلوم ہے کہ ایسا کوئی ‏واقعہ ہوا بھی تھا؟
پچاس ہزار مردوں اور بچوں کا قتل اتنی آسانی سے بھلا دیا جائے؟ یہ وہ خون آلود تاریخ ہے جسے ہمیں بار بار دنیا کو دکھانا ہو گا۔
جس طرح نائن الیون اور دیگر واقعات کو ایک گردان بنا کر رٹایا جاتا ہے۔ بعینہ ہمیں بھی یاد دلاتے رہنا ہو گا۔ نام نہاد مہذب معاشروں کو
‏ان کا اصل چہرہ دکھاتے رہنا ہو گا۔
اپنے دوستوں کو روزانہ پھول ضرور بھیجیں مگر خدارا ایسی تحریریں ضرور بھیجیں جس سے ھمارے ایمان اور عمل میں اضافہ ھوتا ھو درخواست ہے کہ دس دوستوں کو بھیج دیں
آخری بات
اس واقعے میں ہمارے لیے ایک اور بہت بڑا سبق یہ بھی ہے کہ کبھی اپنے تحفظ کے لیے اغیار پر بھروسہ نہ کرو اور اپنی جنگیں اپنے ہی زورِ بازو سے لڑی جاتی ہیں

Address

Hub Chowki
Karachi
2233

Telephone

+923453706479

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Points posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Points:

Videos

Share