25/06/2024
محکمہ تعمیرات عامہ 83 گھوسٹ ملازمین کی نشان دہی ھوگئی ۔
میڈیا
(1)
محکمہ تعمیرات عامہ 83 گھوسٹ ملازمین کی نشان دہی ھوگئی ۔
قراقرم یونیورسٹی غذر کیمپس کی بندش کے خلاف غذر میں طلباء کا احتجاج
دیامر کے طلبہ صبح نو بجے سے کےکے ایچ رو ڈ دھرنے دے کے بیٹھیں ہیں۔
دیامر طلبہ نے عوام سے مطالبہ کیا ہے سب ان کے ساتھ دیں۔ کرپٹ جی بی گورنمنٹ اب تک خرگوش کے نیند سوئی ہوئی .ان کا مزید کہنا تھا جب تک وائس چانسلر پریس کانفرنس کر کے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتے تب تک دھرنا جاری رہے گا ۔
کے ای یو کیمپس دیامر کے طلبہ کی اپیل ۔۔۔
ضلع غزر شیرقلعہ سے تعلق رکھنے ولا نوجوان عزیز ولد شیر دلع آج صبع ۹ بجے گھر سے نکلا جو ابھی تک گھر واپس نہیں لوٹا یے جو اپنئ موبائل گھر میں چھوڈ کے گیا ہے اگر کسی بھاءی کو اس کے بارے میں معلومات یے تو اس نمبر پر رابطہ کریں 03555406092
خوشخبری
گلگت میں پہلی دفعہ نیورو فزیشن
DR MUHAMMAD ARIF
NEUROPHYSICIAN
MBBS, FCPS NEUROLOLOGY
EX REGISTRAR FAUJI FOUNDATION HOSPITAL RWP.
ماہر امراض فالج، مرگی، سردرد، کمردرد،گردن کی تکلیف، مہروں کی تکلیف، دماغی کمزوری، اعصابی کمزوری، رشہ کی بیماری، پھٹو کی کمزوری، بچوں کے دماغی امراض
ڈاکٹر صاحب نے باقاعدہ تبارک میڈیکل کمپلیکس میں کلینک کا آغاز کر دیا ہے
روزانہ دوپہر 3 سے رات 8 بجے تک مریضوں کا معائنہ کرینگے
اپوائنٹمنٹ کے لیے رابطہ کریں۔۔
05811 551592
03555717456
اپیل بنام نوجوانانِ گلگت،سکوار، مناور، پڑی بنگلہ، ضلع دیامر و کوہستان ۔
شرجیل ولد کاکا جان ساکن بوبر تحصیل پونیال ضلع غذر عیدا الحضحی کے دن صبح کے ٹائم تھینگی، ہرپونڈ گلگت کے قریب روڑ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے دریا کی تیز موجوں کی نظر ہو گیا ہے آج پانواں دن ہے شیر جیل کی جسد خاکی ابھی تک نہیں ملی ہے بسین گلگت سکوار مناور پڑی بونجی جگلوٹ چلاس سے لیکر کوہستان تک کے دوست احباب ،بھائیوں اور سوشل میڈیا صارفین سے گزارش ہے اگر جسد خاکی کے بارے میں کوئی خبر ملے تو درجہ نمبروں پر رابطہ کریں اور لواحقین کے غم میں کمی کا سبب بنیں، شکریہ ۔۔۔
03129755226
03554469000
03135966410
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ
پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 20 پیسے فی لیٹر کمی کا فیصلہ
ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 33 پیسے فی لیٹر کمی کا فیصلہ
عنوان: *صوبائی حکومت کا قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سب کیمپسس کو ایک نیا تحفہ*
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، جو کہ گلگت بلتستان، پاکستان میں علمی فضیلت کا مرکز ہے، کو ایک غیر معمولی بحران کا سامنا ہے۔ یونیورسٹی کے ڈین نے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی جانب سے ناکافی فنڈنگ کے باعث کیمپسس(غذر، ہنزہ اور دیامر) کو بند کرنے کا مشکل فیصلہ لیا ہے۔ اس فیصلے نے پوری تعلیمی برادری میں صدمے کی لہریں بھیجی ہیں، جس سے طلباء، اساتذہ اور عملے کو غیر یقینی کیفیت میں ڈال دیا ہے۔
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کئی سالوں سے مالی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، باوجود اس کے کہ اس کی علمی فضیلت اور تحقیق میں شہرت ہے۔ گلگت بلتستان کابینہ اجلاس اور صوبائی حکومت نے اس کو گرانٹ دینے سے صاف انکار کر دیا ہے جس کہ وجہ سے تقریباً 14000 طلباءو طالبات کا مستقبل خطرے سے دوچار ہوگیا ہے۔ عملے کی تنخواہوں، انفراسٹرکچر کی ترقی، اور ریسرچ فنڈنگ سمیت یونیورسٹی کی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے بجٹ میں مختص رقم ناکافی ہے۔ یونیورسٹی مالیاتی خلا کو پر کرنے کے لیے اندرونی وسائل اور بیرونی گرانٹس پر انحصار کرتی رہی ہے، لیکن یہ اقدامات ناکافی ثابت ہوئے ہیں۔ وفاقی حکومت کے پاس تعلیم سمیت مختلف شعبوں کے لیے مختص کرنے کے لیے محدود وسائل ہیں۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی غذر کیمپس کے طلباوطالبات کی جانب سے ضلع غذر کے تمام MNAs اور سپیکر صاحب سے گزارش ہے کہ ضلع غذر کو شہداء کی سرزمین کہ کے سستی شہرت سے نوازنے سے اور سیاسی اعلانات کرنے سے بہتر ہیکہ اس میں تعلیمی اداروں کو پروان چرھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ موجودہ حکومت کے لیے تعلیم ایک ترجیح نہیں ہو سکتی، جس کی وجہ سے فنڈنگ کم ہو جاتی ہے۔
پیچیدہ طریقہ کار اور بجٹ مختص کرنے کے عمل میں شفافیت اور بیوروکریٹس کو اضافی پروٹوکول دینے سے بہتر ہے اس خطہ ارض کے اس نکھرتی جامعہ قراقرم کے مسائل پر غور کریں۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی بندش سے خطے کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے دور رس نتائج ہوں گے۔ صوبائی حکومت اور ہمارے بیوروکریٹس یونیورسٹی کی قدر کو تسلیم کرنا چاہیے اور اس کے جاری کام کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کرنا چاہیے۔ ہزاروں طلباء کا مستقبل اور خطے کی معاشی ترقی اسی پر منحصر ہے۔
پاور آف سوشل میڈیا
گلگت شندور ایکسپریس وے
سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل کے بعد کام بہتری کی جانب گامزن
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی مالی بحران کا شکار۔ چلاس، ہنزہ اور غذر کیمپس بند کیا جائے۔ مالی سال میں فیس میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا والدین برداشت کرے جبکہ فیکلٹی نے عید کی چھٹیوں کے بعد کلاسز کے بائیکاٹ کا فیصلہ بھی کر لیا۔
قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا ایک ہنگامی اجلاس زیر صدارت وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی منعقد ہواجس میں تمام ذمہ داروں نے شریک کی۔ اجلاس میں جی بی حکومت کی جانب سے غیر مالی معاونت اور ایچ ای سی کے ذریعے وفاقی حکومت کی مختص رقم میں اضافے نہ کروانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا کیونکہ وفاقی حکومت کی تنخواہوں میں اضافے اعلان کے ساتھ 200 ملین روپے کا نیا چیلنج لے کر سامنے آئے گا، اس کے علاوہ 300 ملین کے پچھلے خسارے اور KIU اور UoBS دونوں کو بالترتیب 500 ملین روپے اور 150 ملین روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وائس چانسلر نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کو مستقبل میں پیش آنے والے مالی مشکلات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ اس وقت تمام صوبائی حکومتیں خصوصی گرانٹ کے طور پر سندھ حکومت 30 ارب، کے پی حکومت 15 ارب، پنجاب حکومت 25 ارب اور بلوچستان 10 ارب روپے فراہم کر رہی ہیں۔ لیکن جی بی کابینہ کے اجلاس سے صاف انکار کر دیا۔ انہوں نے KIU اور UoBS کے لیے کوئی عزم ظاہر نہیں کیا، جس سے دونوں یونیورسٹیوں کے 14000 طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ اس سال ایچ ای سی کی مختص رقم میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ بوجھ طلباء کی فیس پر منتقل ہو جائے گا۔ پچھلی بار جب فیس میں اضافہ کیا گیا تو طلباء نے یونیورسٹی سمیت شاہراہ قراقرم پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بند کردیا۔ جس سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہوئی اور جی بی حکومت کی مداخلت پر اضافہ واپس لیا گیا اور وزیراعلیٰ جی بی نے یقین دلایا کہ نصف خسارہ برداشت کرے گا۔ جی بی حکومت نے قرض کے طور پر صرف 50 ملین جاری کیے تھے، جسے اب 200 ملین روپے کے وعدوں کے خلاف گرانٹ ان ایڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس سال ہمیں 300_400 ملین روپے کی مدد کی توقع تھی لیکن فنانس بل میں کوئی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ چیف سیکرٹری جی بی نے KIU کے دورے کے دوران مالی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ تاہم تازہ ترین صورتحال زیادہ مایوس کن ثابت ہوئی ہے۔ یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے فیصلہ کیا کہ مالی سال میں فیس میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا جس سے 300 ملین کی کمائی ہوگی۔ انہوں نے والدین اور طلباء سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ اضافی بوجھ برداشت کریں کیونکہ یونیورسٹی کو صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے کئے گئے وعدے پر مالی معاونت نہیں ہوئی ہے۔
2. یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چلاس، غذر اور ہنزہ میں قائم ذیلی کیمپ کو بند کر دیا جائے گا اور عملے کو فارغ کر دیا جائے گا، کیونکہ ان کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے کوئی مالی گنجائش نہیں ہے۔ اس سے 1500 طلباء اور 100 فیکلٹی عبد سٹاف کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ صرف چلاس میں 100 لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
3. چونکہ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے یہ وعدہ کیا تھا کہ بورڈ کے آپریشنز کو فیڈرل سے KIU میں آٹوماس ماڈل پر منتقل کیا جائے گا اور چیئرمین اگر بورڈ کا انتخاب GB گورنمنٹ KIU کی مداخلت کے بغیر کرے تاکہ یہ ایک پائیدار ماڈل بن سکے۔
4. یہ بھی طے پایا کہ بورڈ کے لیے مقرر کردہ 72 عملے کو ملازمت سے ہٹا دیا جائے گا۔ مالیاتی استحکام کے لیے بورڈ کی کارروائیاں KIU کے سپرد کی گئیں لیکن بدقسمتی سے جی بی کے ادارے مضبوط ہونے کے بجائے اسے ایک دستخط سے فیڈرل بورڈ میں منتقل کر دیا گیا۔
سیڈیکیٹ نے ایف سی این اے جنرل کاشف خلیل، وزیراعلیٰ جی بی حاجی گلبر خان اور چیف سیکرٹری جی بی سے بھی درخواست کی۔ جناب ابرار مرزا خطے کے 15000 نوجوانوں کا مستقبل بچانے کیلئے کردار کریں۔ KIU فیکلٹی نے عید کی چھٹیوں کے بعد کلاسز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا۔ وائس چانسلر نے فیکلٹی اور عملے سے درخواست کی کہ وہ خطے کی نازک صورتحال کے پیش نظر انتہائی اقدام سے گریز کرے۔
قراقرم یونیورسٹی فیسوں میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ
غذر ایکسپرس وے پر میٹلنگ کا کام شروع ہوا
اس روڈ کے بننے سے غذر کے عوام کاروباری لحاظ سے خوش حال ہونگے
گلگت بلتستان کی مکمل تاریخ کی معلومات اب ایک ہی چھت تلے میسر ہوں گی
ایف سی این اے کی کاوشوں سے گلگت بلتستان میوزیم سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا
کنوداس پل کے قریب دریا میں ڈوبنے والے تین افراد کو بچا لیا گیا ۔
غذر ا کسپریس وے تارکول کا کام شروع.
بھارت نے پاکستان کو شکست دیدیا
پاکستانی باولنگ نے بھارت کے بلے بازوں کی تباہی مچادی
اب دیکھتے ہیں پاکستانیوں کا بیٹنگ
کرکٹ ورلڈ کپ 2024
انڈیا کا پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 120 رنز کا ہدف
کٸ گھنٹوں سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اللہ تعالٰی خیرکرے
گلگت شہر میں شام 6 بجے سے لاٸٹ غاٸب ہے
برقیات والو یہ جون کا مہینہ ہے جنوری کا نہیں
ایمان شاہ نے سرکاری اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو مشکوک بنا دیا ۔
الیاس صدیقی
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی متوقع
دنیا کی نمبر ون ٹیم پاکستان پہلی دفعہ ورلڈکپ کھیلنے والی ٹیم امریکہ سے ہارگٸ_
ہزارہ موٹر وے: بس حادثے کی زمہ داری ڈرائیورز پر ڈالنا اور ان کو نوکری سے برطرف کرنا سراسر نا انصافی پر مبنی فیصلہ ہے، نیٹکو انتظامیہ کو اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ ان کی یہ کھٹارہ بسیس انہیی تجربہ کار ڈرائیورز کی بدولت سڑک پر چلتی ہیں اور بہت کم حادثات کا سامنا رہتا ہے۔
بسوں کی حالت سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ڈرائیور حضرات کیسے ان مسافروں سے بھری کھٹارہ بسوں کو اتنے لمبے روٹ پر لے کر چلتے ہیں۔
اب اس فیصلے کے بعد نیٹکو انتظامیہ کم از کم غذر کے سٹیشن سے اپنی ان بوسیدہ بسوں کو بھی "برطرف" کرے کیونکہ کل کو پھر سے اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کے لیے مزید چھوٹے ملازمین کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جاسکے جن لوگوں نے انکوائری کے بعد جو فضول قسم کی فیصلہ دئیے ہیں اپنی فیصلہ پر نظر ثانی کریں ورنہ ہم مجبور ہونگے اور آپ لوگوں کو اپنی غلطیاں چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی ۔محمد مستعان صدر مسلم لیگ ن ضلع غذر ۔۔۔۔
Ahmed Jamali
:Northern Areas Transport Corporation
جامعہ قراقرم انتظامیہ نے26 طلبہ کو فارغ کردیا
KIU
یہ ہیں پاک فوج کے (17) گریڈ اور (18) کے دو آفیسرز جو پورا دن وزیرستان کے پہاڑوں میں آپریشن کے بعد مل کے ایک ہی تھیلی میں
قوم کا (80%) فیصد بجٹ کھا رہے ہیں (یہ لفظ انکے لئے جنکی تنقید میں زبان نھی تھکتی)
اور وقت آنے پر اس قوم و ملک کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر دیتے ہیں اپنے ماں باپ کو بے سہارا کر جاتے ہیں اپنے معصوم بچوں کو یتیم کر جاتے ہیں کس کے لیے اپنے قوم و ملک کے لیے
اللّٰہ تعالیٰ ملک پاکستان اور افواجِ پاکستان کا حامی و ناصر ہو آمین 🤲
❤️ 🇵🇰.
#مارخورکاپاکستان
پٹرول 15 روپے 40 پیسے جبکہ ڈیزل 7 روپے 88 پیسے کمی کردی گئی
کارگاہ مجینی میں دہشتگردوں کا حملہ ، 2 بچے زخمی
گلگت کارگاہ نالہ چراگاہ کے تنازعہ ۔دو گروپوں میں تصادم ایک دوسروں پر پتھراو سے دو افراد زخمی پولیس ذرائع
Gilgit
Be the first to know and let us send you an email when Voice Of Karakoram posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Send a message to Voice Of Karakoram:
قراقرم یونیورسٹی غزرکیمپس کے طلبہ کا احتجاج #کیمپس_بچاؤ #Expressway #realvideo #gilgitbaltistanpakistan #video
دیامر کے طلبہ صبح نو بجے سے کےکے ایچ رو ڈ دھرنے دے کے بیٹھیں ہیں۔ دیامر طلبہ نے عوام سے مطالبہ کیا ہے سب ان کے ساتھ دیں۔ کرپٹ جی بی گورنمنٹ اب تک خرگوش کے نیند سوئی ہوئی .ان کا مزید کہنا تھا جب تک وائس چانسلر پریس کانفرنس کر کے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتے تب تک دھرنا جاری رہے گا ۔ کے ای یو کیمپس دیامر کے طلبہ کی اپیل ۔۔۔ #کیمپس_بچاؤ
پاور آف سوشل میڈیا گلگت شندور ایکسپریس وے سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل کے بعد کام بہتری کی جانب گامزن #ghizergilgitbaltistan #ghizervalley #Expressway #realvideo
غزر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی غذر کیمپس کے ڈائریکٹر شہاب الدین کی زیر نگرانی بائیو ڈائیورسٹی واک کا اہتمام کیا گیا..
چھوٹے دکانداروں سے بھی سامان لیا کریں یہ امیر ہونے کے لئے نہیں بلکہ گھر چلانے کے لئے محنت کرتے ہیں 😭😭
افواج پاکستان سے ہی وطن کی چمک دھمک ہے۔ الله تعالی ہمیشہ یہ چمک دھمک قائم دائم رکھے۔ آمین ثما آمین افواج پاکستان زندہ باد افطاری سرفہ رنگہ گلگت بلتستان
فیض اللہ فراق مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے دنیا کی قیمتی چیز انسان کی زندگی ہے ، انسان زندگی کو خوبصورت بسانے کیلئے ساری محنتیں کرتا ہے ، زندگی کو بلند رکھنے کیلئے شہرتیں پاتا ہے ، زندگی کے رکھ رکھاؤ برقرار رکھنے کیلئے مناصب کی متلاشی رہتا ہے ، زندگی کیلئے دولت کماتا ہے ، جائیدادیں بناتا ہے ، کوئی نہیں چاہتا ہے اس کی زندگی ہاتھ سے نکل جائے ، مگر یہ خرقہ پوش درویش کون ہیں جو موت کو گلے لگاتے ہیں؟ ، موت کا استقبال کرتے ہیں ، جوانیاں لٹاتے ہیں ، معصوم پھول جیسے بچوں کو یتیم کر جاتے ہیں اور دنیا کی ساری آسائشیں ترک کر کے موت کو سینے سے لگاتے ہیں ۔۔۔ ایک بوڑھا باپ جس کا آخری سہارا اس کا بیٹا ہوتا ہے اور وہ باپ بیٹے کی موت پر شکر ادا کرتا ہے ، یہ کون لوگ ہیں ؟ یہ کس قبیل کے لوگ ہیں ؟ جن کے سامنے موت ایک تماشہ ہے، یہ آہنی مرد ہیں ، یہ وطن کے سپاہی ہیں جن کے سامنے دفاع وطن آخری لیکر ہے ، ان کیلئے مٹی کا قرض چکانا واجب ہے ، یہ وردی کو کفن سمجھ کر پہین لیتے ہیں ، یہ زندگی کی ہر سانس کو موت کے قریب تر تصور کرتے ہوئے جی لیتے ہیں، انکا اوڑھنا بچھونا وطن کا تحفظ ہے ، انکے سامنے انکی اپنی زندگی سے بھی پاکستان کے دیگر شہریوں کی زندگی عزیز تر ہے ، یہ خرقہ پوش اپنے لئے تھوڑی جیتتے؟ ی
ماشاءاللہ ان باپ بیٹوں کو کس طرح زبردست دلکش آواز اللّٰہ تعالیٰ نے دیا ہے کمال کرتے ہیں واللّٰہ 🥰 #حافظ اول خان حنفی #سوات
آخر کار شیراز پہنچا بادشامی کے رمضان ٹرانسمیشن میں ❣️ ویڈیو بشکریہ: آے ار وائی ڈیجیٹل #sherazivillagevlogs Imran Khan Sherazi
پاک آرمی کے کرنل دانش صاحب کی ننھے شیراز کے گھر آمد شیراز اور مسکان کیلئے ڈھیر ساری تحائف کے ساتھ تیزترین فری انٹرنیٹ کی سہولت بھی مہیا کی گئی اس موقع پر شیراز نے کرنل صاحب کا شکریہ بھی ادا کیا Shirazi Village Vlogs
سر اور دھڑ کا رشتہ ( پاکستان اور گلگت بلتستان) تحریر محمد نصر گلگت بلتستان ، قومی سطح پر ایک بار پھر سے موضوع بحث بن چکا ہے ماضی اور حال کی بیٹھکوں میں قابل ذکر فرق محسوس نہیں کیا جاسکتا ہے گزشتہ اور حالیہ نشستوں کا محور گلگت بلتستان ہے عالمی بدلتے حالات آج بھی ان نشستوں کی بنیادی وجہ قرار دی جاسکتی ہے عالمی سطح کی طاقتوں کی باہمی پنجہ آزمائی اور اقتدار کے حصول کی کشمکش میں گلگت بلتستان کا براہ راست کوئی کردار نہیں ہے لیکن عالمی اقتدار کیلئے کی جانے والی منصوبہ بندی کے تحت ا سٹریٹیجکٹ اہمیت کا حامل خطہ ہر عالمی حکمرانی کا خواب دیکھنے والے کے نقشہ میں اہمیت رکھتا ہے جس کو ہر پہلو سے تحفظ دینا ریاست پاکستان کی کامیاب حکمت عملی قرار دی جاسکتی ہے جس کے ذریعہ دشمن قوتوں کوواضح پیغام دینا اور عالمی سطح پرمسلمہ اسڑیٹیجکٹ اہمیت کے حامل خطہ کو اپنے حدود میں ثابت کرنا کسی بھی کامیاب و کارآمد ریاست کیلئے پلس پوائنٹ رکھتا ہے کیونکہ اپنے محل وقوع کے اعتبار سے نہایت حساس خطہ پر حکمرانی کسی بھی حکومت کی اہمیت کیلئے مستند دلیل سمجھی جاسکتی ہے جو 1947کے بعد سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو حاصل رہی ہے اور مملکت خداداد پاکستان کے ابدی دشمن بھارت کی نیندیں اڑانے والی کامیاب حکمت عملی بھی ایسی پالیسی میں مضمر ہے کہ گلگت ب
🙏😟😥آج ایک واقعہ سامنے آیا ۔ بازار میں ایک بولنے سننے سے محروم ریڑھے والا جو ایک کار سوار آدمی اُسے مار پیٹ رہا تھا گالیاں دے رہا تھا اس نے ریڑھا ایک سائڈ پر کھڑا کر دیا اور مسجد چلا گیا وضو کیا اور دو رکعات نماز پڑا اور اللہ کے ساتھ تکرار کرنے لگا ۔ ناجانے اُس نے خدا کے سامنے کیا کیا شکایت کی ہوگی ۔۔۔