08/29/2024
بانی تحریک انصاف عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام
۱-
اپنی قوم کو ایک مرتبہ پھر یاد دہانی کروانا چاہتا ہوں کہ وزیر آباد اور جوڈیشل کمپلیکس واقعات میں مجھے قتل کرنے کی دو مرتبہ کوشش کی گئی تھی۔ وزیر آباد واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آئی ایس آئی نے چوری کی، جہاں مجھ پر حملہ ہوا، وہاں کا کنٹرول رات کو آئی ایس آئی نے سنبھال لیا تھا۔ اب ایک مرتبہ پھر سے ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ بوکھلا کر انہوں نے جیل میں سختی بڑھا دی ہے۔ میرے ساتھ تعینات عملہ، جو چیک کرتا تھا کہ کھانے میں زہر تو نہیں، کو چوتھی مرتبہ تبدیل کردیا گیا ہے۔ مجھے جس سیل میں رکھا ہے وہ اوون کی طرح گرم ہے، اس لیے پسینہ آتا ہے مگر ان تکالیف کے باوجود میں کوئی ریلیف نہیں چاہتا۔ جیل کے مجھ سے متعلقہ تمام انتظامی امور آئی آیس آئی کنٹرول کرتی ہے۔ دوبارہ کہہ رہا ہوں مجھے کچھ ہوا تو آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ذمہ دار ہوں گے۔
بشری بیگم کے کمرے میں بھی چوہے ہیں، جب نماز پڑھتی ہے تو چوہے گرتے ہیں، 3 مہینے سے چوہوں کے بارے میں شکایت کررہی ہے، اب عدالت کو آگاہ کیا ہے۔
۲- جلسہ ملتوی کرنے کی وجہ پہلے ہی بیان کر چکا ہوں۔ اس کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ ساری حکومت جھوٹ پر چل رہی ہے، میں تو ان کی خبر تک نہیں پڑھتا۔ میرا اسٹیبلیشمینٹ سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہے، اگر ان سے بات ہوگی تو صرف ملک اور آئین کے لیے ہوگی۔
۳- جیسے اسرائیل، فلسطین کو کہہ رہا ہے کہ ماضی میں جو ہوا اس کو بھول جائیں، آپ کہہ رہے ہیں کہ میں فراڈ الیکشن کو بھول جاؤں! امن وامان انصاف سے آتا ہے، مشرقی پاکستان والے انصاف مانگ رہے تھے، ہمارے خلاف نہیں تھے، آپ جس قومی مفاہمت کی بات کررہے ہیں اس سے قبل انصاف تو کریں، صرف بھیڑ بکریاں ڈنڈوں سے کنٹرول ہوسکتی ہیں انسان نہیں۔ بنگلہ دیش میں کیا ہوا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور پولیس چیف سب وزیراعظم کے تھے، مگر عوام نکلی تو اپنا حق حاصل کرلیا۔ یورپ کو یکھیں اس نے کتنے فوجی آپریشن کیے۔ آپ جو مرضی کرلیں، 8 فروری کو آپ کا بیانیہ قوم نے مسترد کردیا۔ لوگ آرمی سے پیار کرتے ہیں، کیونکہ وہ ہمیں تحفظ دیتے ہیں۔ 8 فروری کے الیکشن سے قبل، 9 مئی کی آڑ میں عوام پر فالس فلیگ آپریشن کیا گیا، اس آپریشن میں ہم پر تشدد کیا گیا، ہماری پارٹی پر پابندی لگائی گی، لیکن عوام نے اپنی رائے کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے ہر بیانیے کو مسترد کیا۔
۴-
دوسری جانب فارم 47 کی حکومت مسلط کردی، جنہیں اداروں میں اصلاحات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے صرف قرض لئے، جس سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ تمام اثاثے بیرون ملک ہونے کے باعث، انہیں پاکستان کی ترقی یا تنزلی سے کوئی لینا دینا نہیں۔ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور پروفیشنلز ملک چھوڑ کر جارہے ہیں جس سے بیروزگاری اور مزید مہنگائی کا دور آرہا ہے۔ شوکت خانم کے CEO نے بتایا کہ پروفیشنلز کے باہر جانے سے ادارہ چلانے میں مشکل ہورہی ہے۔ منصوبہ بندی اور اصلاحات صرف مینڈیٹ والی حکومت کرسکتی ہے۔ اگر عوام تنقید کرے تو یہ ڈیجیٹل دہشتگرد بنا دیتے ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بند ہوئی تو عوام نے احتجاج کیا انہیں یہ تنقید برداشت نہیں، اب عوام اپنی مشکلات کی شکایت نہ کرے، ان سب مسائل کا ذمہ دار بھی قوم ایک خاص ادارے کو سمجھتی ہے۔ مجھے ملک کی فکر ہے میرا جینا مرنا پاکستان ہے ، میرا ملک سے باہر کوئی پیسہ نہیں، میں زرداری نواز شریف کی طرح ڈیل نہیں کرسکتا، میری اپیل ہے کہ فوج ہم سب کی ہے ملک کو مضبوط ادارے کی ضرورت ہے، جو ہو رہا ہے یہ خودکشی ہے۔
۵-
محسن نقوی نے دبئی میں بیوی کے نام پر پانچ ملین ڈالر کی مالیت کی جائیداد بنا رکھی ہے۔ یہ گندم اسکینڈل میں ملوث ہے، ملک کا سب سے بڑا فراڈ الیکشن اس نے کروایا، کیا قابلیت ہے اسکی؟ کرکٹ تباہ کرچکا ہے، ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہے۔ ہر روز کے پی اور بلوچستان میں شہادتیں ہو رہی ہیں۔ پنجاب پولیس کو تحریک انصاف کے پیچھے لگا دیا ہے، جس سے چور اور ڈکیت اتنے طاقتور ہوگئے ہیں کہ وہ اب پولیس کو ہی شہید اور اغوا کرنا شروع ہوگئے ہیں۔ سفارشی محسن نقوی 2008 کا نیب زدہ ہے۔
کرکٹ واحد کھیل ہے جسے پوری قوم ٹی وی پر بڑی دلچسپی سے دیکھتی ہے، طاقتوروں نے اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لئے، ایک سفارشی کو لا کر کرکٹ بھی تباہ کردی۔ پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ ورلڈ کپ میں پہلی چار اور T 20 کی 8 ٹیموں میں تک میں جگہ نہ بنا سکے۔ اور پھر کل بنگلہ دیش سے ٹیسٹ میچ میں بری طرح شکست کھا کر نئی تاریخ رقم کردی۔ اڑھائی سال قبل اسی ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی، اڑھائی سال میں ایسا کیا ہوا کہ اتنی تنزلی کا شکار ہوچکی ہے کہ گے آج بنگلہ دیش سے بھی دس وکٹوں سے ہار گئے، اس سب کیوجہ سے سارا نزلہ ایک ادارے پر گر رہا ہے۔