24/07/2023
کچھ عرصہ پہلے یونیورسٹی آف میانوالی کے ایک گریجوایٹ نے مجھے بتایا کہ سمسٹر سسٹم میں کس طرح اچھے نمبرز اور جی پی اے ملتے ہیں۔ اب حال ہی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سیکیورٹی آفیسر اور ایک HOD کے موبائلز سے سینکڑوں طالبات کی تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس میں طالبات کو اچھے جی پی اے کیلئے پروفیسرز اور انتظامیہ سے تعلقات رکھنے کی شرط رکھی گئی۔
سمسٹر سسٹم مکمل طور پر بلیک میلنگ اور جنسی ہراسانی کا ذریعہ ہے جس میں آسانی سے کسی بھی طالب علم یا طالبہ کو بلیک میل کیا جا سکتا ہے۔ اگر یونیورسٹی انتظامیہ بدکردار اور لچر ٹائپ ہو تو ایسی بلیک میلنگ اور جنسی ہراسانی خطرناک ترین حدوں تک پہنچ جاتی ہے۔
میری تجویز یہ ہے کہ یونیورسٹیوں میں سمسٹر سسٹم مکمل طور پر ختم کر کے ایک centralised سسٹم وضع کیا جائے جس میں مارکنگ اسی یونیورسٹی کے پروفیسرز کی بجائے کسی اور یونیورسٹی کے پاس جائے۔ زیادہ بہتر ہوگا کہ مارکنگ مکمل طور پر آن لائن کر دی جائے جس میں ٹیسٹ آن لائن منعقد ہوں اور سب کچھ ایک ڈیٹا بیس کی شکل میں محفوظ ہو جائے۔ Viva کو آن لائن منعقد کیا جائے اور اس کی ریکارڈنگ رکھی جائے۔ کسی یونیورسٹی میں اس یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس کی مارکنگ اسی یونیورسٹی کے پروفیسرز کے حوالے نہ کی جائے۔
جب تک موجودہ سمسٹر سسٹم موجود رہے گا یونیورسٹیوں کے بدکردار اور بدچلن پروفیسرز طالبات اور طلبہ کو بلیک میل کر کے ان کی عزت اور مستقبل سے کھیلتے رہیں گے۔
👇
It's all about Girls College