07/04/2023
دشت میں، دامنِ کُہسار میں، میدان میں ہے
بحر میں، موج کی آغوش میں، طوفان میں ہے
چین کے شہر، مراقش کے بیابان میں ہے
اور پوشیدہ مسلمان کے ایمان میں ہے
چشمِ اقوام یہ نظّارہ ابد تک دیکھے
رفعتِ شانِ ’رَفَعْنَا لَکَ ذِکرَْک‘ دیکھے
تشریح:
یہ پاک ذات (حضور انور ﷺ) جنگل میں، پہاڑ کے دامن میں، میدان میں، سمندر میں، لہر کی گود میں، طوفان میں غرض ہر جگہ موجود ہے، کیونکہ اس کے نام لیواؤں سے کوئی مقام خالی نہیں، چین کی گھنی آبادیوں سے مراکش کے بیابان تک اس کا آوازہ ہر جگہ بلند ہے اور یہی نامِ مبارک مسلمان کے ایمان میں چھپا ہوا ہے یعنی ایمان کی روح یہی ہے۔ قوموں کی آنکھ یہ نظارہ رہتی دنیا تک دیکھتی رہے گی اور انہیں نظر آتا رہے گا کہ ’رَفَعْنَا لَکَ ذِکرَْک‘ کی شان کتنی بلند ہے۔
(شرح غلام رسول مہر)
حضور انور ﷺ کا نام نامی جنگلوں، پہاڑوں ، میدانوں شہروں میں غرضیکہ ہر جگہ لوگوں کی زبان پر ہے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ ہر مسلمان کے دل میں پوشیدہ ہے۔ انشاءﷲ آپ ﷺ کا نام قیامت تک اسی طرح بلند رہے گا کیونکہ خود ﷲ نے وعدہ فرمایا ہے کہ “اے رسولﷺ! ہم نے آپ ﷺ کا نام ساری دنیا میں بلند کر دیا ہے۔
(شرح یوسف سلیم چشتی)
قرآن پاک میں ﷲ فرماتا ہے
وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ
ترجمہ: اور ہم نے تمہارے (آپ ﷺ کے) لیے تمہارا (آپ ﷺ کا) ذکر بلند کردیا (سورہ الم نشرح آیت نمبر ۴)
حوالہ:
کلام: علامہ محمد اقبالؒ
کتاب: بانگِ درا (حصہ سوم)
نظم: جوابِ شکوہ
بند نمبر ۳۴