Faizan e hadith in english

Faizan e hadith in english Quran-o-Hadith

09/01/2024
24/11/2023

پوری کائنات میں صرف ایک ہی سپر پاور ہے وہ میرا اللہ ہے

19/10/2023
10/09/2023

مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 حدیث نمبر:17 #مشکوٰۃ

05/09/2023

Maraa't Al-Munajih Sharh Mishkut Al-Masabih Volume: 1 Hadith Number: 15 #مشکوٰۃ

10/08/2023

مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 حدیث نمبر:4

Send a message to learn more

08/05/2023

15FaizaneHadith , ,

03/05/2023

7 FaizaneHadish ,

01/05/2023

2

26/04/2023

https://youtube.com/shorts/od8Mh7imeJs?feature=share
35||,who knocks people down is not a wrestler, , , ,

عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَیْسَ الشَّدِیْدُ بِالصُّرَعَۃِ اِنَّمَا الشَّدِیْدُ الَّذِیْ یَمْلِکَ نَفَسَہٗ عِنْدَ الْغَضَبِ (صحیح مسلم،کتاب البر۔۔۔الخ،باب فضل من یملک نفسہ۔۔۔الخ،الحدیث:۲۶۰۸،ص۱۴۰۶)

حضرت ابو ہریر ہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرما یا کہ لوگوں کو پچھاڑ دینے والا پہلوان نہیں ہے پہلوان تو وہی ہے جو غصہ کے وقت اپنے نفس کا مالک ہے۔

Hazrat Abu Hurairah (may Allah be pleased with him) is the narrator that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: "A wrestler who knocks people down is not a wrestler, but a wrestler is one who controls his soul when he is angry."

26/04/2023

How is backbiting (sin) more severe than adultery? , , Hadish34,

عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ وَجَابِرٍ قَالَا: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہ وَکَیْفَ الْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا؟ قَالَ: اِنَّ الرَّجُلَ لَیَزْنِیْ فَیَتُوْبُ فَیَتُوْبُ اللّٰہ عَلَیْہِ وَفِیْ رِوَایَۃٍ فَیَتُوْبُ فَیَغْفِرُ اللّٰہ لَہٗ وَاِنَّ صَاحِبَ الْغِیْبَۃِ لَا یُغْفَرُ لَہٗ حَتّٰی یَغْفِرَھَا لَہٗ صَاحِبُہٗ ( مشکاۃ المصابیح،کتاب الآداب،باب حفظ اللسان۔۔۔الخ، الحدیث:۴۸۷۴۔۴۸۷۵، ج۲،ص۱۹۸)
It was narrated from Hazrat Abu Saeed and Hazrat Jabir, may Allah be pleased with them, that the Messenger of Allah, may the blessings and peace of Allah be upon him, said that backbiting is more severe (sin) than adultery, so the Companions said: O Messenger of Allah! How is backbiting (sin) more severe than adultery? So the Holy Prophet said that if a person commits adultery and then repents, then Allah accepts his repentance and forgives him, but Allah will not forgive the backbiter until he forgives him. He has backbited.
حضرت ابو سعید و حضرت جابر رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُما سے مروی ہے کہ رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ غیبت زنا سے زیادہ سخت (گناہ) ہے تو صحابہ نے کہا کہ یارسول اللّٰہ ! عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غیبت زنا سے زیادہ سخت (گناہ) کس طرح ہے؟ تو حضور نے فرمایا کہ آدمی زنا کرتا ہے پھر توبہ کرلیتا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما کر اس کو بخش دیتا ہے لیکن غیبت کرنے والے کو خداوند تعالیٰ اس وقت تک نہیں بخشے گا جب تک اس کو وہ شخص معاف نہ کردے جس کی اس نے غیبت کی ہے۔

24/04/2023

33 FaizaneHadish , , ,
عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: ثَلٰثٌ مُنْجِیَاتٌ وَثَلٰثٌ مُھْلِکَاتٌ فَاَمَّا الْمُنْجِیَاتُ فَتَقْوَی اللّٰہ فِی السِّرِّ وَالْعَلَانِیَۃِ وَالْقَوْلُ بِالْحَقِّ فِی الرِّضٰی وَالسَّخَطِ وَالْقَصْدُ فِی الْغِنٰی وَالْفَقْرِ وَاَمَّا الْمُہْلِکَاتُ فَھَوًی مُتَّبَعٌ وَشُحٌ مُطَاعٌ وَاِعْجَابُ الْمَرْئِ بِنَفْسِہٖ وَھِیَ اَشَدُّھُنَّ ( مشکاۃ المصابیح،کتاب الآداب،باب الغضب والکبر، الحدیث: ۵۱۲۲، ج۲،ص۲۳۵)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسو ل اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تین(خصلتیں )نجات دلانے والی اور تین(خصلتیں )ہلاکت میں ڈالنے والی ہیں ۔نجات دلانے والی (خصلتیں )یہ ہیں : { ۱ } ظاہر و باطن میں اللّٰہ سے ڈرنا { ۲ } خوشی و ناراضگی میں حق بولنا { ۳ } مالداری اور فقیری میں درمیانی چال چلنا، اور ہلاکت میں ڈالنے والی (خصلتیں )یہ ہیں : { ۱ } نفسانی خواہشوں کی پیروی کرنا { ۲ } بخیلی کی اطاعت کرنا { ۳ } اپنی ذات پر َگھمنڈ کرنا اور یہ ان تینوں میں سب سے زیادہ سخت ہے۔
Hazrat Abu Hurairah, may God be pleased with him, is a narrator that the Messenger of God, may God bless him and grant him peace, said that there are three (traits) that lead to salvation and three (traits) that lead to destruction. The (traits) that lead to salvation are: { 1} Fearing Allah outwardly and inwardly {2} Speaking the truth in happiness and displeasure {3} Walking between wealth and poverty, and (characteristics) leading to destruction are: {1} Following carnal desires {2) } To obey the miser { 3 } To be proud of oneself and this is the most severe of the three.

24/04/2023

32, Hazrat Zaree, ,

عَنْ زَارِعٍ وَکَانَ فِیْ وَفْدِ عَبْدِ الْقَیْسِ قَالَ: لَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِیْنَۃَ فَجَعَلْنَا نَتَبَادَرُ مِنْ رَّوَاحِلِنَا فَنُقَبِّلُ یَدَ رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَرِجْلَہٗ۔ ( مشکاۃ المصابیح،کتاب الآداب، باب المصافحۃ والمعانقۃ، الحدیث: ۴۶۸۸، ج۲،ص۱۷۱)

حضرت زارِع جو قبیلہ عبد الْقَیْس کے نمائندوں میں شامل تھے فرماتے ہیں کہ جب ہم مدینہ میں آئے توہم لوگ جلدی جلدی اپنی سواریوں سے اتر پڑے اور ہم حضور صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہاتھ اور پاؤں کو بوسہ دینے لگے۔
Hazrat Zaree, who was among the representatives of the tribe of Abdul Qays, says that when we came to Madinah, we people quickly got down from our rides and we started kissing the hands and feet of the Prophet, may God bless him and grant him peace.

23/04/2023

30 FaizaneHadish , , please visit my youtube channel https://youtube.com/

عَنْ سَعِیْدِ بْنِ اَبِی الْحَسَنِ قَالَ: کُنْتُ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ اِذْ جَائَ ہٗ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا اِبْنَ عَبَّاسٍ اِنِّیْ رَجُلٌ اِنَّمَا مَعِیْشَتِیْ مِنْ صَنْعَۃِ یَدِیْ وَاِنِّیْ اَصْنَعُ ھٰذِہِ التَّصَاوِیْرَ فَقَالَ: ابْنُ عَبَّاسٍ لَا اُحَدِّثُکَ اِلَّا مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُہٗ یَقُوْلُ: مَنْ صَوَّرَ صُوْرَۃً فَاِنَّ اللّٰہ مُعَذِّبُہٗ حَتّٰی یَنْفُخَ فِیْہِ الرُّوْحَ وَلَیْسَ بِنَافِخٍ فِیْھَا اَبَدًا فَرَبَا الرَّجُلُ رَبْوَۃً شَدِیْدَۃً وَاصْفَرَّ وَجَھُہٗ فَقَالَ: وَیْحَکَ اِنْ اَبَیْتَ اِلَّا اَنْ تَصْنَعَ فَعَلَیْکَ بِھٰذا الشَّجَرِ وَکُلِّ شَیْیٍٔ لَیْسَ فَیْہِ رُوْحٌ (مشکاۃ المصابیح،کتاب اللباس،باب التصاویر، الحدیث:۴۵۰۷، ج۲،ص ۱۴۰)
سعید بن ابی الحسن راوی ہیں انہوں نے کہا کہ میں حضرت ابن عباس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُما کے پاس تھا کہ ناگہاں ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہا کہ اے ابن عباس! میں ایسا آدمی ہوں کہ میری روزی میرے ہاتھ کی کاریگری سے چلتی ہے اور میں ان تصویروں کو بناتا ہوں ، تو ابن عباس نے فرمایا کہ تم سے وہی حدیث بیان کرتا ہوں جس کو میں نے خود رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے سُنا ہے ۔میں نے حضور کو یہ فرماتے ہوئے سُنا ہے کہ جو شخص تصویر بنائے گا اللّٰہ تعالیٰ اس کو اس وقت تک عذاب دے گا جب تک کہ وہ اس تصویر میں روح نہ پھونک دے اور وہ اس تصویر میں کبھی بھی روح نہیں پھونک سکے گا تو اس آدمی نے لمبا سانس کھینچا اور (خوف سے )پیلا پڑگیا۔ پھر ابن عباس نے فرمایا کہ تیرا ناس ہو اگر تو اس کے بنانے سے بازنہیں رہ سکتا تو ان درختوں اور بے جان والی چیزوں کی تصویر بنایا کر۔
Saeed bin Abi al-Hasan is the narrator, he said that I was with Hazrat Ibn Abbas, may Allah be pleased with him, when suddenly a man came to him and said: O Ibn Abbas! I am such a person that my livelihood depends on the craftsmanship of my hands and I make these pictures, so Ibn Abbas said: I am narrating to you the same hadith that I myself narrated from the Messenger of Allah, may the blessings and peace of Allah be upon him. I heard the Holy Prophet saying that whoever makes an image, Allah will punish him until he breathes a soul into that image, and he never breathed a soul into that image. If he could, the man took a long breath and turned pale (from fear). Then Ibn Abbas said that you will perish if you cannot refrain from making it, then make an image of these trees and inanimate objects.

21/04/2023

28 Faizane Hadish # Faizane Hadith No. 28عَنْ اَبِیْ بُرْدَۃَ قَالَ: قَدِمْتُ الْمَدِیْنَۃَ فَلَقِیَنِیْ عَبْدُ اللّٰہ بْنُ سَلَامٍ فَقَالَ لِیْ: اِنْطَلِقْ اِلَی الْمَنْزِلِ فَاَسْقِیْکَ فِیْ قَدَحٍ شَرِبَ فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَتُصَلِّیْ فِیْ مَسْجِدٍ صَلّٰی فِیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَہٗ فَسَقَّانِیْ سَوِیْقًا وَاَطْعَمَنِیْ تَمْرًا وَصَلَّیْتُ فِیْ مَسْجِدِہٖ (صحیح البخاری،کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،باب ما ذکر النبی€α صلی اللّٰہ علیہ وسلم ∞€∞€وحض علی اتفاق۔۔۔الخ، الحدیث:۷۳۴۱،ج۴،ص۵۱۸)
ابو بُردہ سے روایت ہے،انہوں نے کہا کہ میں مدینہ آیا تو مجھ سے حضرت عبد اللّٰہ بن سلام رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے ملاقات کی پھر فرمایا کہ تم گھرچلو میں تم کو اس پیالے میں کچھ پلاؤں گا جس پیالے میں رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پیا تھا اور تم اُس مسجد میں نماز پڑھوگے جس میں نبی صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے نماز پڑھی تھی۔ چنانچہ میں ان کے ساتھ گیا تو انہوں نے مجھ کو (اُس پیالہ میں ) ستوپلایااور کھجورکھلائی اور میں نے ان کی مسجد میں نماز پڑھی۔
On the authority of Abu Burda, he said: "When I came to Madinah, Hazrat Abdullah bin Salam met me, then he said, 'I will give you something to drink in the bowl in which the Messenger of Allah, may the peace and blessings of God be upon him, used to drink.' Allah, may God bless him and grant him peace, drank it, and you will pray in the mosque in which the Prophet, may God bless him and grant him peace, prayed. So I went with them, so they filled me (in that cup) and gave me dates and I prayed in their mosque.

20/04/2023

28 Faizane Hadish # Faizane Hadith No. 28 ,
عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ اَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ کَانَ اِذَا قُحِطُوْا اِسْتَسْقٰی بِالْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ فَقَالَ:اَللّٰھُمَّ اِنَّا کُنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِنَبِیِّنَا فَتَسْقِیْنَا وَاِنَّا نَتَوَسَّلُ اِلَیْکَ بِعَمِّ نَبِیِّنَا فَاسْقِنَا قَالَ: فَیُسْقَوْنَ (صحیح البخاری،کتاب الاستسقاء،باب سؤال الناس الامام۔۔۔الخ،الحدیث:۱۰۱۰، ج۱،ص۳۴۶)
حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب امیر المؤمنین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ،جب لوگ قحط سالی میں مبتلا ہوتے تھے تو حضرت عباس بن عبد المطلب کے وسیلہ سے بارش کی دُعا مانگا کرتے تھے اور یوں کہتے تھے کہ یا اللّٰہ ! عَزَّوَجَلَّ ہم تیری بارگاہ میں اپنے نبی کو وسیلہ بنایا کرتے تھے اس وقت تو ہم کو بارش سے سیراب فرماتا تھا اور اب ہم اپنے نبی کے چچا کوتیری بارگاہ میں وسیلہ بناتے ہیں لہٰذا تو ہم کو سیراب فرما دے تو لوگ سیراب کردئیے جاتے تھے۔(یعنی بارش ہوجاتی تھی)۔
It is narrated from Anas bin Malik ( Radi Allah Tala Anha ) that Hazrat Umar bin Khattab Ameerul Momineen (Radi Allah Taala Anha ) when the people were suffering from famine, he used to pray for rain through Hazrat Abbas bin Abdul Muttalib and used to say: Oh Allah! O Allah, we used to make our Prophet a resource in Your court, then You used to water us with rain, and now we make the uncle of our Prophet a resource in Your court, so if you make us water, then the people were watered. It was raining).

20/04/2023

26 Faizane Hadish ,عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: اِیَّاکُمْ وَالْجُلُوْسَ بِالطُّرُقَاتِ فَقَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہ مَا لَنَا مِنْ مَّجَالِسِنَا بُدٌّ نَتَحَدَّثُ فِیْھَا فَقَالَ: فَاِذَا اَبَیْتُمْ اِلَّا الْمَجْلِسَ فَاَعْطُوْا الطَّرِیْقَ حَقَّہٗ قَالُوْا:وَمَا حَقُّ الطَّرِیْقِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ؟ قَالَ: غَضُّ الْبَصَرِ وَکَفُّ الْاَذیٰ وَرَدُّ السّلَامِ وَالْاَمْرُ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّھْیُ عَنِ الْمُنْکَرِ (صحیح البخاری،کتاب ا لاستئذان،الحدیث:۶۲۲۹،ج۴،ص۱۶۵)
حضرت ابو سعید خدری رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ حضور نبی صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ تم لوگ راستوں پر بیٹھنے سے بچو،تو صحابہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُم نے کہا کہ یارسول اللّٰہ ! عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم راستوں میں بیٹھنے سے تو ہم لوگوں کو چارہ ہی نہیں ہے کیونکہ ان ہی جگہوں میں تو ہم لوگ بیٹھ کر بات چیت کرتے ہیں ،تو حضور صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ اگر تم لوگ راستوں میں بیٹھنے سے باز نہیں رہ سکتے تو بیٹھو لیکن راستے کا حق دیتے رہو۔صحابہ رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُم نے عرض کیا کہ یارسول اللّٰہ ! عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم راستہ کا کیا حق ہے؟ تو ارشاد فرمایا کہ { ۱ } نیچی نگاہ رکھنا { ۲ } کسی کو ایذا نہ دینا { ۳ } لوگوں کے سلام کا جواب دینا { ۴ } اچھی باتوں کا حکم دینا { ۵ } بُری باتوں سے منع کرنا۔
Hazrat Abu Saeed Al-Khudri, may God be pleased with him, is a narrator that the Holy Prophet, may God bless him and grant him peace, said that you people should avoid sitting on the roads, so the Companions of God, may God be pleased with them, said: O Messenger of God! We people have no choice but to sit in the paths of the Prophet, may the blessings and peace of Allah be upon him, because it is in these places that we people sit and talk. I cannot stop sitting, so sit, but keep giving the right of way. What is the right of the way, may God bless him and grant him peace? So he said: {1} Keep a low look {2} Do not harm anyone {3} Respond to people's greetings {4} Command good things {5) Forbid bad things.

19/04/2023

27FaizaneHadish

عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ:مَا بَیْنَ بَیْتِیْ وَمِنْبَرِیْ رَوْضَۃٌ مِّنْ رِیَاضِالْجَنَّۃِ وَمِنْبَرِیْ عَلٰی حَوْضِیْ (صحیح البخاری،کتاب فضل الصلاۃ فی مسجد مکۃ و المدینۃ، باب فضل مابین القبر والمنبر،الحدیث:۱۱۹۶،ج۱،ص۴۰۳)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضورنبی صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا کہ زمین کا جو حصّہ میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان میں ہے وہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔

Hazrat Abu Huraira (Radi allah taala anha )narrates that the Prophet (Sallallaho alehi wa alehi wasallam )said, "The part of the earth between my house and my pulpit is one of the gardens of Paradise, and my pulpit is on my reservoir."

faizane hadith 27 in english

19/04/2023

عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَامَ عَلٰی حَصِیْرٍ فَقَامَ وَقَدْ اَثَّرَ فِیْ جَسَدِہٖ فَقَالَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ: یَارَسُوْلَ اللّٰہ! لَوْ اَمَرْتَنَا اَنْ نَبْسُطَ لَکَ وَنَعْمَلَ فَقَالَ: مَا لِیْ وَلِلدُّنْیَا وَمَا اَنَا وَالدُّنْیَا اِلَّا کَرَاکِبٍ اِسْتَظَلَّ تَحْتَ شَجَرۃٍ ثُمَّ رَاحَ وَ تَرَکَہَا۔(مشکاۃ المصابیح،کتاب الرقاق،الفصل
(الثانی، الحدیث:۵۱۸۸، ج۲،ص ۲۴۷)

حضرت عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ایک چٹائی پر سو کر جب اُٹھے تو آپ کے جسم مبارک پر چٹائی کا نشان پڑگیا تھا تو عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللّٰہ ! عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاش! آپ ہم لوگوں کو حکم فرماتے کہ ہم لوگ آپ کے لیے بچھونا بچھا دیتے اور آپ کی راحت کا سامان کردیتے تو حضور صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا کہ مجھے دنیا سے کیا مطلب میری اور دنیا کی مثال تو ایسی ہے جیسے کوئی سوار کسی درخت کے سایہ میں (کچھ دیر )بیٹھ جاتا ہے پھر اُس درخت کو چھوڑ کر چل دیتا ہے۔

It was narrated from Hazrat Abdullah bin Masood that the Messenger of Allah, may the blessings and peace of Allah be upon him, slept on a mat and when he woke up, there was a mark of the mat on his blessed body. He said: O Messenger of Allah! May God bless him and grant him peace! You used to command us people that we would have laid down a mat for you and made things for your comfort, then the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said: What do I mean by the world? He sits in the shade of a tree (for a while) then leaves that tree and walks away.
Faizane Hadish 24 , , ,

18/04/2023

Please like, share and follow this videos.
عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَضَعُ لِحَسَّانَ مِنْبَرًا فِی الْمَسْجِدِ یَقُوْمُ عَلَیْہَا قَائِمًا یُّفَاخِرُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَوْ یُنَافِحُ وَیَقُوْلُ رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اِنَّ اللّٰہ یُؤَیِّدُ حَسَّانَ بِرُوْحِ الْقُدُسِ مَا نَافَحَ اَوْ فَاخَرَ عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِی ( مشکاۃ المصابیح،کتاب الآداب،باب البیان والشعر، الحدیث: ۴۸۰۵،ج۲، ص۱۸۸)

حضرت بی بی عائشہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حضرت حسَّان کے لیے مسجد نبوی میں منبر رکھتے تھے اور حضرت حسَّان اس پر چڑھ کر کھڑے کھڑے رسول اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان کے بارے میں فخریہ اَشعار پڑھتے یا حضور کی طرف سے مشرکین کی ہجو کا جواب دیتے تھے اور حضور صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے تھے کہ جب تک حسان میری طرف سے مدافعانہ جواب دیتے یامیرے بارے میں فخریہ اَشعار پڑھتے رہتے ہیں حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام ان کی مدد فرماتے رہتے ہیں ۔

On the authority of Hazrat Bibi Aisha, she said that the Messenger of Allah, may the blessings and peace of Allah be upon him, used to keep a minbar for Hazrat Hassan in the Prophet's Mosque, and Hazrat Hassan would stand on it while standing on the pulpit. He used to recite boastful poems about the glory of the Prophet, may God bless him and grant him peace, or respond to the taunts of the polytheists on behalf of the Holy Prophet, and the Holy Prophet, may the peace and blessings of God be upon him, used to say that as long as Hasan gave a defensive reply on my behalf or boasted about me. They keep reciting poems and Hazrat Jibreel (peace be upon them) keeps helping them.

30/03/2023

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے رمضان کا روزے کو فرض سمجھ کر ثواب کی نیت سے رکھا تو وہ بخشا گیا #احادیث #مبارک

28/03/2023

فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں #احادیث، #مبارک

Address

Rawalpindi West Ridge

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Faizan e hadith in english posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Digital creator in Rawalpindi West Ridge

Show All