14/11/2024
پاکستان میں مٹی اور پانی کا ٹیسٹ کروانے والی لیبارٹریاں کہاں کہاں واقع ہیں؟
پنجاب میں واقع مٹی اور پانی ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں (سرکاری و پرائیویٹ)
پنجاب کی تمام سرکاری لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش ٹیسٹ کرنے کی سہولت موجود ہے جبکہ بہاولپور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ کی لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے ساتھ ساتھ اجزائے صغیرہ (زنک، بوران وغیرہ)کے ٹیسٹ کی سہولت بھی موجود ہے۔ پنجاب میں واقع تمام سرکاری لیبارٹریوں میں مٹی ٹیسٹ کروانے کا ریٹ کاشتکاروں کے لئے 8 روپے اور غیر کاشتکاروں کے لئے 160 روپے فی نمونہ یا سیمپل برائے فاسفورس اور پوٹاش جبکہ کاشتکاروں کے لئے 100 روپے فی تجزیہ اجزائے صغیرہ مثلاََ زنک، کاپر، آئرن، مینگانیز بوران وغیرہ کے لئے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ ایک نمونے سے پانچ اجزاء یعنی زنک، کاپر، آئرن، مینگانیز بوران ٹیسٹ کرواتے ہیں تو 100 روپے فی تجزیے کے حساب سے ایک نمونے یا سیمپل کی لاگت 500 روپے ہو گی.
فوجی فرٹیلائزر کی لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے علاوہ بوران اور زنک کا ٹیسٹ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔ فوجی فرٹیلائزر کی لیبارٹریوں میں مٹی کے ٹیسٹ مفت کئے جاتے ہیں۔
فاطمہ فرٹیلائزر میں ٹیسٹ مفت کئے جاتے ہیں۔
پنجاب میں واقع تمام لیبارٹریوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
سندھ میں واقع مٹی اور پانی ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں (سرکاری و پرائیویٹ)
سندھ میں واقع لیبارٹریوں میں مٹی ٹیسٹ کروانے کا ریٹ فاسفورس اور پوٹاش کے لئے 20 روپے فی سیمپل ہے۔ زیادہ تر لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔ لیبارٹریوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
خیبر پختونخواہ میں واقع مٹی اور پانی ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں (سرکاری)
خیبر پختونخواہ کی لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں جبکہ ترناب ، پشاور اور ڈیرہ اسمائیل خاں کی لیبارٹریوں میں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش کے ساتھ ساتھ زنک اور بوران کے ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں۔
کسانوں کے لئے فی سیمپل ریٹ 50 روپے جبکہ غیر کاشتکار افراد کے لئے فی سیمپل ریٹ 500 روپے رکھا گیا ہے۔ لیبارٹریوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
بلوچستان میں واقع مٹی اور پانی ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں (سرکاری)
بلوچستان میں فی الحال ایک ہی لیبارٹری ہے جہاں نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش ٹیسٹ کرنے کی سہولت ہے۔ تمام ٹیسٹ مفت کئے جاتے ہیں۔ بلوچستان کے کئی ایک اضلاع میں لیبارٹریاں زیر تعمیر ہیں۔لیبارٹریوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے آبی وسائل میں مٹی اور پانی ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹریاں (نیم سرکاری)
پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے آبی وسائل میں مٹی کو 21 پہلوؤں سے ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ یہاں مٹی کا جامع ٹیسٹ ہوتا ہے جو کہ خاصا مہنگا ہے۔ مٹی کا ایک سیمپل ٹیسٹ کروانے کی قیمت چار ہزار روپے ہیں۔لیبارٹریوں کی تفصیل نیچے درج ہے۔
دست برداری
یہ معلومات انتہائی عرق ریزی سے جمع کی گئی ہے. لیکن راقم اس کی جامعیت کا دعوی نہیں کرتا. ممکن ہے کچھ ایسی لیبارٹریاں ہوں جن کا یہاں ذکر نہ کیا جا سکا ہو. اور کئی ایک لیبارٹریوں کے رابطہ نمبر بھی نہیں دئیے جا سکے ہیں. لہذا اس معلومات کو مزید جامع بنانے کے لئے آپ سے تعاون کی درخواست ہے. اگر آپ کسی ایسی لیبارٹری کے بارے میں جانتے ہیں جس کا یہاں ذکر نہیں ہو سکا
تحریر و تحقیق
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد