پیار انسان تو کیا جانوروں کو بھی موم کر دیتا ہے!! ❤
بہترین انسان وہ ہے جس کے پاس سماجی تبلیغ کیلئے اَلفاظ کی بجائے بہترین کِردار ہو !!
مردوں کے لیے شلوار کے پائنچے ٹخنوں سے نیچے لٹکانا چاہے نماز میں ہو یا نماز کے علاوہ ہو اور چاہے تکبر کی وجہ سے ہو یا تکبر کی نیت نہ ہو،مطلقاً ہر حال میں حرام اورگناہِ کبیرہ ہےاور حدیث میں اس عمل پر بہت سخت وعیدیں آئی ہیں ، البتہ اگر غلطی یا بھول سے نیچے رہ جائیں تو پھر معاف ہے،البتہ ایسی شلوار بنانے سے احتراز کرنا چاہیے جس میں پائنچے ٹخنوں سے نیچے چلے جاتے ہوں اور اس ممانعت کا تعلق صرف شلوار سے نہیں ہے،بلکہ اس ممانعت میں دیگر لباس مثلاً دھوتی ،پاجامہ وغیرہ بھی داخل ہے ۔
بخاری شریف میں ہے:
"عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ما أسفل من الكعبين من الإزار ففي النار."
ترجمہ:"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ازقسم ازار (یعنی پائجامہ وغیرہ) کا جو حصہ ٹخنوں سے نیچے ہوگا،وہ دوزخ میں ڈالا جائے گا۔"(مظاہرِ حق )
(كتاب اللباس،باب ما أسفل من الكعبين فهو في النار،383/2،ط:رحمانية)
"عن ابن عمر رضي الله عنهما، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «لا ينظر الله إلى من جر ثوبه خيلاء."
ترجمہ:"حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو شخص غرور وتکبر کے طور پر اپنے (بدن کے ) کپڑے کو زمین پر گ
تو پھر میں ایک باغی ہوں 🚩
گزشتہ 16 ماہ سے جاری ظلم وبربریت کی داستانیں 💔
ایمل زان لہ دہ غواگانوں فارم اویستو 😂
حضرت عمر فاروق رضی اللّٰہ عنہ ❤️