18/09/2022
گوجرخان اے سی غلام عباس ہرل صاحب کی زیر نگرانی تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن اور اس کے بعد متعلقہ اے سی صاحب کا تبادلہ
تجاوزات کس کے کہنے پر ہٹائی گئی یہ سوال اپنی جگہ لیکن یہ تجاوزات کیوں اور کس کے کہنے پر کی گئی تھیں؟ ان تجاوزات کے جائز ہونے کی سندیں کس نے جاری کیں اور ان سے کس نے اپنی جیبیں بھریں؟ فی کھوکھا لاکھوں کے حساب سے کس نے وصول کئیے۔ اگر یہ تجاوزات غیر قانونی تھیں تو پھر ان کو قائم کر کے اپنی جیبیں بھرنے والوں کے خلاف کیا کوئی ایکشن لیاگیا ہے یا ہمیشہ کی طرح غریب عوام کو ہی چونا لگایا گیا ہے۔
پچھلے کچھ دنوں سے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کی خبروں کو مسالے لگا کر پیش کرنے والے حضرات تصویر کا صرف ایک ہی رخ کیوں دکھا رہے ہیں کیا یہ لوگ اتنے ہی سادہ اور معصوم ہیں کہ انکو تصویر کا دوسرا رخ نظر ہی نہیں آ رہا یا کہ انجان بننے کی اداکاری کی جا رہی ہے؟
اس گرینڈ آپریشن سے کس کے جرم کو چھپانے کی کوشش کی گئی یا کس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے اور اس مقصد میں کس حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے۔؟؟؟
سیاسی اور ذاتی مفادات کی بنیادوں پر کئیے گئے وقتی فیصلوں کا نقصان ہمیشہ کی طرح عام عوام کو ہی اٹھانا کیوں پڑتا ہے۔