دارُالاسلام ایک فکری اِشاعتی اِدارہ ہے، جس کی بنیاد لاالٰہ الااللہ محمّد رسول اللہ پر رکھی گئی ہے، اور یہ ۱۴۲۹ھ/ ۲۰۰۸ء سے نشرواِشاعت کے میدان میں کام کررہا ہے۔ اس اِدارے کے نظریاتی رجحانات کا تعین اِن اکابر سلف وخلف کے اُصولِ فکر سے ہوتا ہے:
۱ اِمامِ اعظم مجتہد مطلق مؤسس فقہ حنفی ابو حنیفہ نعمان بن ثابت
۲ اِمام المتکلمین مصحح عقائد المسلمین ابو منصور محمّد بن محمّد ماتریدی
۳ غوثِ اعظم شیخ طریقت ح
ضرت سیّد محی الدین عبد القادر جیلانی
۴ اِمامِ ربانی مجددِ الفِ ثانی حضرت شیخ احمد فاروقی سرہندی
۵ برکۃ المصطفیٰ فی الہند شیخ محقق حضرت شاہ عبد الحق محدث دہلوی
۶ اعلیٰ حضرت اِمامِ اہل سُنّت شاہ احمد رضا خان فاضل بریلوی
بحمد اللہ تعالیٰ وطن عزیز پاکستان میں اپنے دور کے اِن جید علما کی اِمارت میں اِدارہ نے اپنا تحقیقی واِشاعتی سفر طے کیا ہے:
1 علّامہ غلامِ رسول سعیدی، صاحب تبیان القرآن وشارحِ صحیحین
2 اشرف العلما علّامہ محمّد اشرف سیالوی، فاتح مناظرہ جھنگ
3 کنز العلما ڈاکٹر محمّد اشرف آصف جلالی، امیر ادارہ صراطِ مستقیم پاکستان
4 صاحب زادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمّد زبیر الوری، صدرِ جمعیت علماے پاکستان
5 شیخ الحدیث والتفسیر حضرت پیر سائیں علّامہ غلامِ رسول قاسمی نقش بندی
6 حضرت مفتی غلامِ حسن قادری، دارالعلوم حزب الاحناف، لاہور (صاحب الارشاد)
اِدارہ کے مقاصد تاسیس میں نکاتِ ذیل کو اصل الاصول کی حیثیت حاصل ہے:
۱- ائمہ اہل سنت واکابر علما کی تراثِ علمیہ ونگارشاتِ نادرہ کی بازیافت اور اِحیا
۲- سُنّی علمیات کی فقہی روایت، کلامی روایت، صوفی روایت، اور خصوصاً ہندستان کی علمی نسبتوں دہلوی، خیرآبادی، فرنگی محلی، رام پوری، بندیالوی، اور مشربی نسبتوں چشتی، مجددی، اور ان کی ذیلی شاخوں پہ تحقیقات کرنا
۳- ایک ایسا فکری فورم تشکیل دینا جہاں اہل سُنّت وجماعت کے جملہ مکاتب کی اِجتماعیت اور وحدتِ اُمت کی تعبیر دیکھی جاسکے