Mughy Muhabbat K Naam Sy Bhi Bohat Muhabbat Hay .
Asad
وہ راتیں میں کبھی نہیں بھولوں گا 🖤
جب تم نے مجھے اتنا رُلایا تھا کہ میں ٹھیک سے سانس تک نہیں لے پا رہا تھا
#Awan
کبھی یاد آئے تو پوچھنا زرا آپنی خلوت شام سے،
کسے عشق تھا تیری زات سے،کسے پیار تھا تیرے نام سے،
بہت خوبصورت شعر ہے🖤
مجھے بہت پسند ہے،آپ سے بھی شیئر کر رہی ہوں،
سچا پیار کرنے والے قدرت کا انمول تحفہ ہوتے ہیں،
انکی کمی ہر وقت محسوس ہوتی ہے
بھلائے نہیں بھولتے،
جہاں رہیں خوش رہیں🖤
#Mahiii
اس سے کہنا کہ بُرا خواب تھا اب یاد نہیں
میرے بارے میں جو پُوچھے کبھی دُنیا تُجھ سے۔
#Awan
کہاں آ کے رُکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اُسے بُھول جا
وہ جو مِل گیا اُسے یاد رکھ جو نہیں مِلا اُسے بُھول جا
میں تو گم تھا تیرے ہی دھیان میں تیری آس تیرے گمان میں
صبا کہہ گئی میرے کان میں میرے ساتھ آ اُسے بُھول جا
کسی آنکھ میں نہیں اشکِ غم تیرے بعد کچھ بھی نہیں ہے کم
تجھے زندگی نے بُھلا دیا تو بھی مُسکرا اُسے بُھول جا
کہیں چاک جاں کا رفُو نہیں کسی آستیں پہ لہو نہیں
کہ شہید راہِ ملال کا نہیں خُوں بہا اُسے بُھول جا
کیوں اَٹا ہُوا ہے غبار میں غمِ زندگی کے فِشار میں
وہ جو دَرد تھا تیرے بخت میں سو وہ ہو گیا اُسے بُھول جا
تجھے چاند بن کے مِلا تھا جو تیرے ساحلوں پہ کِھلا تھا جو
وہ تھا ایک دریا وِصال کا سو اُتر گیا اُسے بُھول جا
وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
دلِ بے خبر میری بات سُن اُسے بُھول جا اُسے بُھول جا
امجد اسلام امجد
#Mahiii
غیروں نے اپنا کہا اپنوں نے چھوڑ دیا
دوست جس کو کہا اس نے دل توڑ دیا
پیار جس سے کیا اس نے تنہا چھوڑ دیا
دل ٹوٹا اتنی بار کہ ہم نے اعتبار کرنا چھوڑ دیا
عشق کے بس دو ہی سبق
جو ہم کو ہیں یاد ہوئے
کچھ تم جیسے آباد ہوئے
کچھ ہم جیسے برباد ہوئے
asad
تمہارے پاس ہوں لیکن، جو دوری ہے سمجھتی ہوں
تمہارے بِن میری ہستی، ادھوری ہے سمجھتی ہوں
تمہیں میں بھول پاؤں گی، یہ ممکن تو نہیں لیکن
تمہیں ہی بھولنا سب سے، ضروری ہے سمجھتی ہوں
وجود اپنا ، نہ روح اپنی
بس اک شخص کا پیار چاہے۔
عجیب چاہت کے مرحلے ہیں
نہ جیت پائے، نہ ہار پائے
خلوص محبت چاہت اور وفا
اب اس دور کی روایت نہیں ہے
غم دکھ درد تیری یاد اور تم
کسی سے اب کوئی شکایت نہیں ہے
درد کی اپنی قید سے رہا کر مجھے
مر جائوں گا قسم سے جدا نہ کر مجھے
پہلے سے ہوں تنہا سا تنہا جہان میں
ھے خدا کا واسطہ اور اکیلا نہ کر مجھے
دیکھ بے وفائی کا الزام سر نہ دے میرے
دیکھ عدو کے سامنے تو رسوا نہ کر مجھے
دیکھ پیارکا اپنے راز تو راز رہنے دے
اکسا کر زمانے میں تو تماشہ نہ کر مجھے
مجھ کو نہیں معلوم حقیقی عشق کا
انجان بے خبر ہوں اور دیکھا نہ کر مجھے
در کی اپنے غلامی پر مجھ کو بحال رکھ
ھے التجاء در غیر کا تو کتا نہ کر مجھے
کہنے دے دل کی بات جرعت آزما ہو کر
درمیاں بیچ بیچ میں اسد ٹوکا نہ کر مجھے