Shia World

Shia World تمام مومنین سے گزارش ہے کہ ہمارا پیج ضرور لائک کریں شکریہ🙏
https://www.facebook.com/profile.php?i

20/11/2023

علی عہ

16/11/2023

یااللہ شب جمعہ! !تجھے واسطہ بی بی فاطمہ زہراؑ
کا ہماری تمام حاجات پوری فرما دے اور جملہ
مشکلات و پریشانیوں کا حل فرما دے آمین!

15/11/2023

*فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ*
*چھوڑ زمانے کو آٶ در اہلبیت پر چلیں، کبھی ذکر حسین کریں، کبھی ناد علی پڑھیں. .😊❤️🌹*

15/11/2023

*⚫ امام حسن عسکری علیہ الصلاۃ والسلام ⚫*

*ولایتِ علی {علیہ السلام} کے منکر سے ھمدردی گُناھِ کبیرہ ھے !!*

*📓 احسان العقائد صفحہ 311 علامہ حلّی 🌕*
*Kazmi Writes Official 🖤✍🏻*

13/11/2023

*14 کے وسیلہ سے 14 کے خالق سے دعا* 🤲

خدایا تومعبود ہے❣️محمدؐمصطفیٰ کا واسطہ🤲
خدایا تواعلی ہے❣️علی المرتضٰی۴ کاواسطہ 🤲
خدایا تو فاطرالسَّمَوَات ہے❣️ فاطمہ بتول۴کا واسطہ
خدایا تو محسن ہے❣️حسن مجتبی۴کاواسطہ🤲
خدایا تو قدیم الاحسان ہے❣️حسین شہید۴ کا واسطہ🤲
خدایا تومعبود و مسجود ہے❣️عابد سجاد۴ کا واسطہ🤲
خدایا تو علیم و خبیر ہے❣️باقر العلوم۴ کا واسطہ🤲
خدایا تواسداقل قائلین ہے❣️جعفر الصادق۴ کا واسطہ🤲
خدایا غیض و غضب پر تیرا قابو ہے❣️ موسی کاظم۴ کا واسطہ🤲
خدایا مرضات کی مرکز تیری ذات ہے❣️علی ابنِ موسی الرضا۴کا واسطہ🤲
خدایا تقوی تو عطا کرتا ہے❣️محمد تقی۴کا واسطہ🤲
خدایا نقاوت اور پاکیزگی تیرے لیے ہے❣️ علی نقی الہادی۴کا واسطہ🤲
خدایا ہیبت تیری ہے❣️حسن عسکری۴کا واسطہ🤲
خدایا تو غائب مطلق ہے❣️مہدی مُنتَظر۴کا واسطہ🤲
ہم سب کی تمام شرعی دینی و دنیاوی حاجات پوری فرما 🙏 الہی آمین یارب العالمین .

13/11/2023

*ذکر حــــــــــــــــیدر۴ سے ہی لوگ مجھے جانتے ہیں !!!❤*
*اس سے بڑھ کر کوئی پہچان کـــــــــــــہاں سے لاؤں !!!❤* 🥀💫

13/11/2023

بہلول سے کسی نے پوچھا کہ قبرستان میں کیوں بیٹھے رہتے ہوں........⁉️

*بہلول نے جواب میں کہا*

*میں ان کے ساتھ بیٹھتا ہوں جنکی طرف سے مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچتی.......*🙂
_🛑الزام نہیں لگاتے.........._
_🛑حسد نہیں کرتے........._
_🛑جھوٹ نہیں بولتے........_
_🛑طعنہ نہیں دیتے........_
_🛑خیانت نہیں کرتے........_
*اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ جب میں یہاں سے اٹھ کر جاتا ہوں تو پیٹھ پیچھے میری غیبت نہیں کرتے!!!!!!!*

12/11/2023

ل ع ن ت ہو ایسی ایٹمی طاقتوں پر جو مظلوم کا ساتھ نہیں دے سکتیں۔

12/11/2023

رب کی عطاؤں پر "الحمداللہ"
اور اپنی خطاؤں پر "استغفراللہ"
کرتے رہنا چاہیئے۔..

26/10/2023

عظمت سادات ( آل رسول ؐ اور امت میں فرق)
تحریر/9
عظمت سادات کے سلسلے کی آج ہماری نویں تحریر ہے اور ہم اس موضوع میں امت اور آل رسول (ص) میں فرق کو بتارہے ہیں کیونکہ لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ خاندانی نسب کوئی معنیٰ نہیں رکھتا بس بندے کو متقی پرہیزگار ہونا چاہیے۔ یہ بات عام انسان تک تو ٹھیک ہے لیکن جنہیں اللہ نے اپنے لیے چن رکھا ہو۔۔۔ان کے لیے پروٹوکول بھی الگ ہوگا۔
جیسا کہ ہم امام علی رضا (علیہ الصلوٰۃ والسلام) کے فرمان سے واضح کررہے ہیں حالانکہ اس وقت بھی ملاؤں کی یہ حالت تھی کہ وہ آل میں امت کو شامل کررہے تھے اور جو اہلبیت ؐ سے مخصوص فضائل ہیں انہیں خود پر فٹ کررہے تھے۔
امام علی رضا (علیہ الصلوٰۃ والسلام) فرماتے ہیں کہ
چھٹی فضیلت:
اللہ کا فرمان ہے :
قُلْ لَّآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِى الْقُرْبٰى ۗ وَمَنْ يَّقْتَـرِفْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَـهٝ فِيْـهَا حُسْنًا ۚ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ شَكُـوْرٌ (23
کہہ دو میں تم سے اس پر کوئی اجرت نہیں مانگتا بجز اقربیٰ کی مودت کے، اور جو نیکی کمائے گا تو ہم اس میں اس کے لیے بھلائی زیادہ کر دیں گے، بے شک اللہ بخشنے والا قدر دان ہے۔(الشوریٰ)
یہ خصوصیت صرف آل کو حاصل ہے کہ ان کی مودت اجر رسالت ہے ۔ انبیاء سابقین (علیہم السلام)نے اپنی رسالت کی اجرت طلب نہیں کی تھی۔
حضرت نوح(ع) کے لیے یہ فرمان قرآن میں موجود ہے :
وَيَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ مَالًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى اللّـٰهِ ۚ وَمَآ اَنَا بِطَارِدِ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا ۚ اِنَّـهُـمْ مُّلَاقُوْا رَبِّـهِـمْ وَلٰكِنِّىٓ اَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُوْنَ (29)
اور اے میری قوم! میں تم سے اس پر کچھ مال نہیں مانگتا، میری مزدوری اللہ ہی کے ذمہ ہے، اور میں ایمانداروں کو ہٹانے والا نہیں، بے شک وہ اپنے رب سے ملنے والے ہیں لیکن تمہیں جاہل قوم دیکھتا ہوں۔(سورہ ہود)
حضرت ھود(ع) کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ نے فرمایا:
يَا قَوْمِ لَآ اَسْاَلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا ۖ اِنْ اَجْرِىَ اِلَّا عَلَى الَّـذِىْ فَطَرَنِىْ ۚ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ (51)
اے قوم! میں اس پر تم سے مزدوری نہیں مانگتا، میری مزدوری اسی پر ہے جس نے مجھے پیدا کیا، پھر کیا تم نہیں سمجھتے۔سورہ ھود
اللہ نے عترت طاہرہ ؑ کی مودت کو اس لیے اجر رسالت قرار دیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ یہ دین سے کبھی منحرف نہیں ہونگے اور کبھی بھی گمراہی کو اختیار نہیں کریں گے ۔(سورہ ھود)
علاوہ ازیں یہ اصول فطرت ہے کہ اگر کوئی کسی شخص سے محبت کرتا ہو لیکن اس کے افراد خانہ میں سے کسی سے دشمنی رکھتا ہو تو محبوب یہ سمجھ لیتاہے کہ اسے مجھ سے کوئی محبت نہیں ہے کیونکہ اگر اسے محبت ہوتی تو پھر میرے پیاروں سے بھی محبت کرتا۔ اسی لیے اللہ نے عترت طاہرہ کی مودت فرض کی تاکہ رسول اللہ (ص)یقین کرلیں کہ میرے کلمہ پڑھنے والوں کو مجھ سے حقیقی محبت ہے ۔ اس لیے جو شخص عترت سے محبت کرے گا رسول خدا( ص) اس سے کبھی نفرت نہیں کریں گے اور جو شخص حضور ؑ کے اہل خانہ سے نفرت کرے گا تو یقینا حضور اکرم( ص) کبھی بھی اسے اپنا محب تصور نہیں کریں گے اور اس سے نفرت کریں گے ، اس سے بڑھ کر فضیلت و شرف اور کیا ہوکہ عترت طاہرہ کی محبت کو اللہ نے اجر رسالت قرار دیا ہے ۔
جب اجر رسالت کی آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ (ص) نے اصحاب کے درمیان خطبہ دیا ، حمدوثناء کے بعد فرمایا:
لوگو! اللہ نے تم پر میرا ایک حق واجب کیا ہے ، کیا تم وہ حق ادا کرو گے ؟
کسی نے کوئی جواب نہ دیا: پھر پیغمبر اکرم (ص) فرمایا:
لوگو! میرا حق سونے چاندی اور کھانے پینے کی شکل میں نہیں ہے۔
لوگوں نے کہا: پھر آپ بیان کریں اللہ نے آپ کا کون سا حق ہم پر فرض کیا ہے ؟
اس وقت آپ نے یہ آیت تلاوت کی تو لوگوں نے یہ آیت سن کر کہا کہ یہ ٹھیک ہے ۔ لیکن اس کے باوجود اکثریت نے اس وعدے کو پورا نہیں کیا۔
رسول اللہ (ص )سے پہلے جتنے بھی نبی آئے ، اللہ نے ان سب کو وحی فرمائی کہ تم قوم سے اجر رسالت طلب نہ کرنا، میں تمہیں اس کا اجر دوں گا۔
جب محمدالرسول اللہ (ص) کی باری آئی تو اللہ نے ان کی اطاعت اور ان کے قرابت داروں کی مودت کو واجب قراردیا اور اللہ نے انہیں حکم دیا کہ وہ اجر رسالت کو مودت اہل بیت ؑ کی صورت میں طلب کریں اور یہ قاعدہ ہے کہ محبت ایسے نہیں ہوتی۔ محبت کسی کی فضیلت و کمال کو دیکھ کر ہی کی جاتی ہے ۔
اس سے معلوم ہوا کہ اللہ نےا ہل بیت ؑ کی محبت اس لیے فرض کی کہ اللہ جانتا تھا کہ خاندان محمد صاحب فضیلت بھی ہے اور صاحب کمال بھی ہے۔جب اللہ نے آل محمد ؑ کی مودت کو فرض کیا تو کئی لوگوں پر یہ بات گراں گزری کیونکہ انہوں نے جان لیا تھا کہ جس سے مودت کی جائے اس کے فرمان پر عمل کرنا بھی ضروری ہوتا ہے ۔
اس کے بعد جن لوگوں نے خدا سے وفا کا عہدوپیمان کیا ہوا تھا بس وہی اس پر ثابت قدم رہے اور بغض و نفاق رکھنے والوں نے اس کی ناجائز تاویلات شروع کردیں اور حکم خدا کو اس کی حدوں سے باہر لے جانے کی مذموم کوششیں کیں۔ انہوں نے یہاں تک کہا یعنی مخالفین نے یہاں تک کہا کہ قرابت سے مراد سارا عرب ہے اور تمام مسلمان ہیں۔
بہر نوح اگر ان کی یہ بات مان بھی لی جائے تو عرب سے محبت اس لیے ضروری قرار پائی کہ وہ حضور اکرم (ص) سے عجم کی بہ نسبت زیادہ قریب ہیں اسی طرح سے اہل مکہ و مدینہ سے محبت کی وجہ یہ ہوگی کہ ان دوشہروں کے افراد رسول اللہ (ص) کے اور زیادہ قریب ہیں اور قریش سے محبت کی وجہ یہ قرارہوگی کہ یہ قبیلہ اور قبیلوں کی بہ نسبت آپ سے زیادہ قریب ہے ۔ تو جو جتنا بھی قریب ہوتا جائے گا محبت کے قابل بنتا جائے گا۔
جب عرب صرف زبان کی بنیاد پر اور اہل مکہ و مدینہ صرف ہم شہر ہونے کی بنیاد پر اور قریش ہم قبیلہ ہونے کی بناپر لائق مودت بن سکتے ہیں تو جو افراد رسول اللہ(ص) کا خون اور گوشت پوست ہوں تو ان کے ساتھ مودت تو اور زیادہ ضروری قرار پائے گی۔
اسی لیے اہل ایمان کا فرض ہے کہ وہ عترت طاہرہ سے مودت کریں اسی مودت کے صلہ میں اللہ سے جنت حاصل کریں جیسا کہ اللہ نے فرمایا ہے :
" وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے وہ جنت کے باغات میں رہیں گے اور ان کے پروردگار کی بارگاہ میں وہ تمام چیزیں ہیں جن کے وہ خواہش مند ہوں گے ۔ یہ بہت بڑا فضل پروردگار ہے ۔ یہی وہ فضل عظیم ہے جس کی بشارت پروردگار نے اپنے بندوں کو دی ہے ۔ جنہوں نے ایمان اختیار کیا ہے اور نیک اعمال کیے ہیں تو کہہ دیں کہ تم سے تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نہیں چاہتا سوائے اس کے کہ میرے قرابت داروں سے مودت کرو۔ سورہ شوریٰ 23تا24"
پھر امام علیہ السلام نے آیت کے شان نزول کے متعلق فرمایا:
مجھ سے میرے والد نے اپنے آبائے طاہرین ؑ کی سند سے بیان کیا ہے ۔ مہاجرین و انصار رسول اللہ (ص) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی :
یا رسول اللہ (ص)! آپ کو کافی خرچے کی ضرورت ہے اور آپ کے پاس وفود بھی آتے رہتے ہیں ۔ ہم اپنے مال اور اپنی جانیں آپ کی خدمت میں بطور نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ آپ جو حکم کریں گے اس کی تعمیل کریں گے اور جسے چاہیں عطا کریں اور جس سے چاہیں روک لیں۔ آپ ہمارے اموال کے مالک و مختار ہیں۔
اس وقت اللہ نے روح الامین کو آپ ؑ پر نازل کیا جنہوں نے آپ کو یہ آیت پڑھ کر سنائی۔ کہ میری رسالت کا اجر یہی ہے کہ تم میرے بعد میرے قرابت داروں سے محبت کرو۔
اللہ کا یہ حکم سن کر مہاجرین و انصار چلے گئے ۔ اس آیت کے نزول کے بعد منافقین نے یہ کہا:
رسول اللہ (ص) نے ہماری پیش کش کو اس لیے ٹھکرایا ہے کہ وہ ہمیں اپنے قرابتداروں کی مودت کی ترغیب دے سکیں اور انہوں نے یہ بات اپنی طرف سے گھڑ لی ہے ۔
اس پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی:
اَمْ يَقُوْلُوْنَ افْتَـرٰى عَلَى اللّـٰهِ كَذِبًا ۖ فَاِنْ يَّشَاِ اللّـٰهُ يَخْتِمْ عَلٰى قَلْبِكَ ۗ وَيَمْحُ اللّـٰهُ الْبَاطِلَ وَيُحِقُّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهٖ ۚ اِنَّهٝ عَلِـيْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ (24)
کیا وہ کہتے ہیں کہ آپ نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے، پس اگر اللہ چاہے تو آپ کے دل پر مہر کر دے، اور اللہ باطل کو مٹا دیتا ہے اور سچ کو اپنے کلام سے ثابت کر دیتا ہے، بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔(سورہ شوریٰ)
رسول اللہ( ص) نے قاصد بھیج کر ان لوگوں کو اپنے پاس طلب کیا اور فرمایا : کیا اس طرح کی باتیں ہوئی ہیں؟
لوگوں نے کہا: جی ہاں ! ہم میں سے کچھ لوگوں نے اس طرح کی باتیں کیں ہیں اور وہ ہمیں ناگوار گزری ہیں۔
رسول اللہ (ص) نے انہیں یہ آیت پڑھ کر سنائی۔ اہل ایمان یہ آیت سن کر رونے لگے اور ان کے رونے کی آوازیں کافی بلند ہوئیں تو اللہ کو ان پر رحم آگیا اور یہ آیت نازل فرمائی؛
وَهُوَ الَّـذِىْ يَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَيَعْفُوْا عَنِ السَّيِّئَاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ (25)
اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کر دیتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔(سورہ شوریٰ)
( العیون اخبار رضا جلد اول صفحہ 411)
ہمارے نبی حضرت محمد(ص) سے پہلے جتنے بھی انبیاء و مرسلین (علیہم السلام ) گزرے سب نے کار رسالت انجام دیا تو ان کا اجر اللہ نے اپنے پاس رکھا لیکن جب امت محمدی(ص) کی باری آئی تو اللہ نے حضرت محمد (ص) کے کار رسالت کا اجر ان کی آل سے مودت قرار دیا۔ یعنی نماز پڑھنا ، روزہ رکھنا حج کرنا، پورا دین کار رسالت ہے اس کا اجر اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک آل محمد (ص) سے محبت نہیں ہوگی اور آل محمد (ص) سے مودت کا حکم ہے نہ کہ ان کی برابری کرنے کا۔ بس یہ بات امت کی سمجھ میں نہیں آتی۔

25/10/2023

امامِ زمانہ عج کے بابا ع کی آمد مبارک💘

25/10/2023

10 ربیع الثانی جشن ولادت با سعادت امام حسن عسکری علیہ السلام آپ تمام مومنین و مومنات بالخصوص امام زمانہ عجل کے حضور مبارک باد عرض ہے.

24/10/2023

*اولادِ زہراء کی شان اتنی ہے محسن*💫💙
*قیامت روکی ہے ایک فرزند کیلئے؛*💯🕊️

24/10/2023

*14 کے وسیلہ سے 14 کے خالق سے دعا* 🤲

خدایا تومعبود ہے❣️محمدؐمصطفیٰ کا واسطہ🤲
خدایا تواعلی ہے❣️علی المرتضٰی۴ کاواسطہ 🤲
خدایا تو فاطرالسَّمَوَات ہے❣️ فاطمہ بتول۴کا واسطہ
خدایا تو محسن ہے❣️حسن مجتبی۴کاواسطہ🤲
خدایا تو قدیم الاحسان ہے❣️حسین شہید۴ کا واسطہ🤲
خدایا تومعبود و مسجود ہے❣️عابد سجاد۴ کا واسطہ🤲
خدایا تو علیم و خبیر ہے❣️باقر العلوم۴ کا واسطہ🤲
خدایا تواسداقل قائلین ہے❣️جعفر الصادق۴ کا واسطہ🤲
خدایا غیض و غضب پر تیرا قابو ہے❣️ موسی کاظم۴ کا واسطہ🤲
خدایا مرضات کی مرکز تیری ذات ہے❣️علی ابنِ موسی الرضا۴کا واسطہ🤲
خدایا تقوی تو عطا کرتا ہے❣️محمد تقی۴کا واسطہ🤲
خدایا نقاوت اور پاکیزگی تیرے لیے ہے❣️ علی نقی الہادی۴کا واسطہ🤲
خدایا ہیبت تیری ہے❣️حسن عسکری۴کا واسطہ🤲
خدایا تو غائب مطلق ہے❣️مہدی مُنتَظر۴کا واسطہ🤲
ہم سب کی تمام شرعی دینی و دنیاوی حاجات پوری فرما 🙏
🤲🏻الہی آمین یارب العالمین . 🤲🏻🌷 التماس دعا Syedazadi🙏🙏

24/10/2023

*_🌹بہترین رعیت وہ ہے کہ جو خالق کائنات کی عبادت کے بعد صبح اٹھ کر اپنے امام عج کو سلام کرے🌹_*

_🌸السلام علیک یابقیۃ الله عج⚘_
_🌸السلام علیک یاباب الله عج⚘_
_🌸السلام علیک یاحجۃالله عج⚘_
_🌸السلام علیک یاخلیفۃالله عج⚘_
_🌸السلام علیک یانوراللہ عج⚘_
_🌸السلام علیک یاعین الحیاۃ عج⚘_
_🌸السلام علیک یاسفینۃ النجاۃ عج⚘_

*🌾 _بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيْم_ 🌾*

*۞اَللّٰهُمَّ۞*
*۞کُنْ لِوَلِیِّکَ۞*
*۞الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ۞*
*۞صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلی آبائِهِ۞*
*۞فی هٰذِهِ السّاعَةِ وَفِی کُلِّ سَاعَة۞*
*۞وَلِیّاً وَحَافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَلیلاً۞*
*۞وَعَیْناً حَتّی تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ۞*
*۞طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فِیهَا۞*
*۞طَوِیْلَا۞*

*التماس دعا*

18/10/2023

ہے انبیاؑء کا عقیدہ ، بتولؐ حق پر ہیں
ہر ایک حق سے زیادہ ، بتولؐ حق پر ہیں
اگر یہ دینِ خدا ہے تو پھر خدا کی قسم
اصولِ دین ہے پہلا ، بتولؐ حق پر ہیں

پاک مخدومہؐ آقازادیؐ سیدہ صلواة اللّٰہ علیہا کے تمام گستاخوں، دشمنوں، ملعونوں اور ان کی تمام نسلوں پہ لعنت بےشمار

Address

Khairpur

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shia World posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Media in Khairpur

Show All