17/02/2021
ہم امن کے لئے دعوت دینے میں سنجیدہ ہیں: یمن
🌍 گلوبل نیوز
🚨 یمن🇾🇪
یمن کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں سعودی عرب کی شکایت کے جواب میں سلامتی کونسل کو ایک خط بھیج کر تاکید کی ہے کہ صنعا امن کی دعوت کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔
یمن کی سرکاری نیوز ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے پیر کو اقوام متحدہ میں ریاض کی شکایت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی شکایت مضحکہ خیز ہے کیونکہ فضائیہ اور سعودی عرب کی تمام مسلح افواج چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف ایک اتحاد تشکیل دے رکھا ہے اور ہر طرح کے ممنوعہ و غیرممنوعہ ہتھیار استعمال کررہے ہیں اور بدترین جنگی جرائم انجام دے رہے ہیں ۔
جارح سعودی اتحاد نے ابھی حال ہی میں جنوب مغربی سعودی عرب میں واقع ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملوں کے سلسلے میں ایک درخواست تیار کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کیا ہے۔
ہشام شرف نے مزید کہا کہ جارح ممالک ، سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے یمن کا دم گھوٹنے والا محاصرہ مسلط کررکھا ہے اور پورے ملک کو سزا دینے کی پالیسی اختیار کررکھی ہے اور اس کے جملہ اقدامات میں آئل مصنوعات ، گھریلو استعمال کی گیس اور غذائی اشیاء تک کے حامل جہازوں کو روکے رکھنا شامل ہے اور یہ جارح سعودی اتحاد کے وہ اقدامات ہیں جو اقوام متحدہ اور دیگر بہت سے بین الاقوامی و علاقائی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق دنیا میں بدترین انسانی المیہ رقم کررہے ہیں ۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ ذرائع ابلاغ نے پیر کی شب رپورٹ دی ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کے لئے انتیس ہزار نو سو اٹھاسی ہزار لیٹر ڈیزل کے حامل ایک اور بحری جہاز کو روک لیا ہے۔
ایندھن کی حامل اس بحری جہاز کو روکنے کے بعد یمن کے لئے ایندھن کے حامل روکے جانے والے بحری جہازوں کی تعداد چودہ تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب یمن کی تیل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد جان بوجھ کر یمنی عوام کی تکلیف و پریشانیوں میں اضافہ کررہا ہے اور اس کی دشمنانہ کارروائیاں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی اور انسانیت دشمن اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔
یمن کی تیل کمپنی کے ترجمان نے سعودی اتحاد اور اس کے سرغنہ امریکہ و اقوام متحدہ کو یمن کے حالات خراب ہونے کا ذمہ دار قراردیا ہے ۔
سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس کا بری بحری اور زمینی محاصرہ کئے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید اور دسیوں ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں ۔
یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے فوجیوں نے صرف سعودی عرب کے ہوائی اڈوں میں موجود فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے اور جب تک یمن پر حملے اور اس کا محاصرہ جاری رہے گا اس وقت تک فوجی ٹھکانوں پر حملے جاری رہیں گے۔
ٹیلیگرام پر گروپ جوائن کریں
https://t.me/GlobalNews92
مشرقِ وسطٰی میں بدلتے حالات اور دُنیا میں رونما ہونے والے واقعات سے با خبر رہنے کے لئے یہ گروپ تشکیل دیا گیا ہے