23/11/2019
'' حضرت جبرئیل علیہ السّلام کی حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کو اصلی حالت میں دیکھنے کی تمنّا ''
آیہ قرآنی:
وَقَالُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ۔
'' اور کہتے ہیں اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اُتارا گیا۔ ''
( سورۃ الانعام،آیت:۸ )
کے تحت تفاسِیر میں لِکھا ہے کہ:
'' فرشتے کو اصلی حالت میں کوئی نہیں دیکھ سکتا،اگر کوئی دیکھے گا تو ہلاک ہو جائے گا۔ ''
( تفسِیر تِبیانُ الفُرقان،صفحہ ۲۷۱ )
اِسی لیے حضرت مریم،ابراہیم،لوط علیہم السّلام کے پاس فرشتے اِنسانی شکل میں آتے تھے۔لیکن حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے فرشتوں کے سردار کو اصلی حالت میں دیکھا،اور جب جبرئیل علیہ السّلام نے عرض کِیا! آپ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم مجھے بھی اپنی اصلی حالت دِکھائیں تو سرکار صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
'' اے جبرئیل ( علیہ السّلام )! تُو مجھے نہیں دیکھ سکتا۔ ''
مولانا رُوم رحمتہ اللّہ علیہ نے اِس واقعہ کو بڑی خوبصورتی سے بیان فرمایا ہے:
احمد ار بکشاید آں پَرّ جلیل
تا ابد مدہوش ماند جبرئیل
'' ( حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم نے تو جبرئیل علیہ السّلام کو چھ سو پروں کے ساتھ دیکھ لیا لیکن ) حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم اگر اپنا ایک پردۂ بشریت ہٹا دیتے تو جبرئیل علیہ السّلام تاقیامت بے ہوش ہو جاتے۔ہماری آنکھ وہ ہے جو سورج کو دیکھے تو چندھیا جائے اور حضور نبی اکرم صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھ مُبارک نے خدا کو بھی دیکھا اور ساری خدائی کو بھی دیکھا۔ ''
سبحان اللّہ ❤
فداک رُوحی و قلبی ❤
یارسول اللّہ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم